Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


خوبصورت امریکہ!

AMERICA THE BEAUTIFUL!
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک سبق
خداوند کے دِن کی دوپہر، 18 اپریل، 2021
A lesson taught at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Afternoon, April 18, 2021

سبق سے پہلے حمدوثنا کا گیت گایا گیا:
’’خوبصورت امریکہ America the Beautiful‘‘
   (شاعرہ کیتھرین لی بیٹز Katharine Lee Bates، 1859۔1929)۔

جب میں فلسفہ پر اپنے کالج کی جماعت سے باہر نکلا، میں نے ایک دوسری کلاس میں ایک پروفیسر کو اپنی آواز میں چیختے ہوئے سُنا۔ وہ ایک مبشر کی مانند تبلیغ کر رہا تھا۔ میں نے کسی سے پوچھا وہ کون تھا۔ اُس شخص نے مجھے بتایا وہ ڈاکٹر شیلضسنگر Dr. Schlessinger تھے جو امریکہ کی تاریخ پر پڑھا رہے تھے۔ میں نے سوچا میں اگلے سیمسٹر میں اُن کی جانب سے دی گئی ایک کلاس میں پڑھوں گا۔ میں خود سے دیکھنا چاہتا تھا وہ اِس قدر بُلند آواز سے کہ آپ اُن کی آواز کو سارے کیمپس میں سُن سکتے تھے امریکی تاریخ جیسے اِس قدر بے مزا موضوع پر ’’تعلیم‘‘ دے سکتے ہیں۔

اگلے سیمسٹر میں یہ دیکھنے کے لیے کہ اُنہیں کیا کہنا ہے میں نے اُن کی جماعت میں پڑھائی کی۔ اُس وقت میں ایک رجسٹرڈ ڈیموکریٹ تھا۔ لیکن اگلے ہی چند ہفتے میں یہ بالکل واضح ہو گیا تھا کہ ڈاکٹرشیلضسنگر واقع میں ایک اشتراکیت پسند تھے۔ وہ امریکہ سیاست کی ناانصافیوں کے بارے میں چیخ اور چِلا رہے تھے۔

اگلی رات اُنہوں نے ولیم جیننگز برائین William Jennings Bryan کی مخالفت میں اُنہیں ایک جاہل نسل پرست کہنے میں گزارا۔ برائین وہ شخص تھا جس کو عظیم عام بندہ کہا جاتا تھا کیونکہ وہ عام آدمیوں، کسانوں، مزدوروں، آپ کے اور میرے سبب کے لیے کام کرتا تھا۔ میں جانتا تھا کہ میرے نانا، لائیڈ وی فلاورز Lloyd V. Flowers کو میرے دادا کی ہی طرح سخت محنتی کسانوں کے درمیان ایک ھیرو کی مانند ولیم جننگز برائین کو مانتے تھے۔

میں نے اپنا ہاتھ بلند کیا۔ ڈاکٹر سیلضسنگر نے مجھے پہچان لیا۔ میں نے کہا، ’’آپ ولیم جننگز برائین کے بارے میں غلطی پر ہیں۔ وہ ایک اچھے انسان ہے ایک ایسے انسان جو ہمارے مُلک کے کام کرنے والے لوگوں کے لیے کام کرتے ہیں۔‘‘ خود میرے اپنے نانا نے تین مرتبہ صدر کے لیے اُنہیں ووٹ دیا تھا۔ برائین ایک پرانے زمانے کے ڈیموکریٹ، ایک نیک انسان تھے، جنہیں تقریباً سارے ہی محنتی لوگ چاہتے تھے، پیسے کے پُجاری ریپبلیکنز کے خلاف، اور اُنہوں نے تقریباً صدارت جیت ہی لی تھی کیونکہ وہ ریپبلیکنز کی موٹی آسامیوں کے خلاف تھے۔ اُن کی عظیم تقریر جسے آج بھی کالجوں میں پڑھایا جاتا ہے تھی ’’تم سونے کی صلیب پر نسل انسانی کو مصلوب نہیں کر سکتے!‘‘ ڈاکٹر اے ڈبلیو ٹوزر Dr. A. W. Tozer ایک کسان کے بیٹے تھے۔ اُنہوں نے اپنی کتابوں میں سے ایک میں کہا کہ اُنہوں نے اب تک جتنی بھی تقریریں سُنی یہ سب سے عظیم ترین تھی۔

ڈاکٹر شیلضسنگر، ولیم جننگز برائین جو کہ ایک عظیم عام انسان تھے اُن کے بارے میں میرے دفاع سے حیران رہ گئے تھے۔ ڈاکٹر شیلضسنگر نے چیخنا شروع کر دیا۔ میں نے اپنی کتابیں اُٹھائیں اور کمرۂ جماعت سے باہر نکل آیا۔

لیکن میں اگلی رات واپس گیا۔ میں ایک غریب لڑکا تھا اور اِس بات سے تکلیف ہوتی تھی کہ مجھے شیلضسنگر کی کلاس کے لیے ٹیوشن کی رقم جو میں نے بھری تھی گنوانی پڑتی تھی۔

جیسے ہی میں اپنی نشست پر براجمان ہوا، ڈاکٹر شیلضسنگر نے اپنی موٹی آنکھیں مجھ پر گاڑھ دیں اور پھیپھڑوں کا پورا زور لگا کا چیخنے لگے۔ ’’میں دیکھتا ہوں مسٹر ہائیمرز واپس آگئے۔ گذشتہ رات کو ولیم جننگز برائین کی مذمت کرنے پر مجھ سے انتہائی ناراض ہوئے تھے۔ مسٹر ہائیمرز ایک ریپبلیکن ہیں اور برائین بھی تھے۔ مسٹر ہائیمرز اور برائین جیسے ریپبلیکنز نے اِس ملک کو تباہ کر دیا ہے،‘‘ وہ چلائے۔ میں کھڑا ہوا اور کہا، ’’ڈاکٹر شیلضسنگر آپ مکمل طور پر آگاہ ہیں کہ ولیم جننگز برائین ایک ڈیموکریٹ تھے! اور پچیس سالوں سے بھی زیادہ عرصے تک ایک ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر رہے تھے۔ اور آپ مجھے بالکل بھی نہیں جانتے۔ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ میں ایک ریپبلیکن ہوں؟ میں تو خود ایک رجسٹرڈ ڈیموکریٹ ہوں۔‘‘

ڈاکٹر شیلضسنگر ایک بزرگ آدمی تھے، اُس وقت اپنے ساٹھ برسوں کے ابتدائی سالوں میں تھے۔ لیکن جو میں نے کہا وہ اُنہوں نے سُنا ہی نہیں۔ وہ ریپبلیکنز کے بارے میں، میرے بارے میں اور ولیم جننگز برائیں کے بارے میں چیخنے میں نہایت ہی مصروف تھے۔

میں نے اُن کی کلاس میں مِڈٹرم میں ’’اے‘‘ گریڈ حاصل کیا۔ میں نے جو بھی پرچے دیے اُن میں مجھے ’’اے‘‘ گریڈ ہی ملا۔ میں اُن کی کلاس میں ’’اے‘‘ گریڈ طالب علم کی حیثیت سے پاس ہوا تھا۔

لیکن جب مجھے میری ڈگری تھمائی گئی، ڈاکٹر شیلضسنگر نے مجھے جماعت میں ’’سی‘‘ گریڈ دیا ہوا تھا۔ یوں کئی سال پہلے 1960 کی دہائی میں جس کو اب ’’یکسانیت کی سیاست identity politics‘‘ کہا جاتا ہے میں نے اُس کے بارے میں سیکھا۔ اگلا موقع جب مجھے مِلا تو میں نے ایک ریپبلیکن کی حیثیت ہی سے خود کو دوبارہ رجسٹرڈ کروایا! میں نے اُس دِن سے لیکر آج کے دِن تک کبھی بھی صدر کے لیے دیموکریٹ کو ووٹ نہیں دیا! اور میں کبھی دوں گا بھی نہیں!

یہاں تک کہ آج بھی مجھ پر ایک ’’سفید فام، مرد مسیحی‘‘ ہونے کی لیے تنقید کی جاتی ہے۔ ایک نوجوان حبشی شخص جو میرا دوست تھا ہمارے گرجا گھر کو چھوڑ کر چلا گیا۔ اُس نے فون پر مجھے کہا، ’’ڈاکٹر ہائیمرز، تم میرے پادری نہیں ہو سکتے کیونکہ تم ایک نسل پرست بن چکے ہو۔‘‘

مجھے یہ بات بُلند آواز سے اور واضح طور پر کہہ لینے دیجیے۔ میں وہی شخص ہوں جو میں ہمیشہ سے رہا ہوں۔ میں ابراھام لنکن کے ساتھ کھڑا رہا۔ وہ ہمارے پہلے ریپبلیکن صدر تھے۔


علامات


1. دُںیا کی ذہنی حالت، لوقا21:26۔ مسیح نے کہا تھا کہ اُس کی آمد ثانی سے پہلے کی نسل شدید دباؤ کے تحت ہو گی، جس میں سے کوئی انسانی فرار نہیں ہوگا۔ لوقا21:26 میں، بائبل پر نظر ڈالیں۔

’’ڈر کے مارے اور آنے والی مصیبتوں کا انتظار کرتے کرتے اُن کے ہوش و حواس باقی نہ رہیں گے، اِس لیے کہ آسمان کی قوتیں ہِلا دی جائیں گی‘‘ (لوقا 21:26).

   متی24:11 آیت کھولیں۔

’’اور بہت سے جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیں گے‘‘ (متی 24:11).

2. دُنیا کی اخلاقی حالت۔

’’اور خُداوند نے دیکھا کہ زمین پر انسان کی بدی بہت بڑھ گئی ہے اور اُس کے دِل کے خیالات ہمیشہ بدی کی طرف مائل رہتے ہیں‘‘ (پیدائش 6:5).

’’کیونکہ جیسے بجلی آسمان میں کوند کر ایک طرف سے دُوسری طرف چلی جاتی ہے ویسے ہی اِبنِ آدم اپنے مقرّرہ دِن ظاہر ہوگا۔ لیکن لازم ہے کہ پہلے وہ بہت دکھ اُٹھائے اور اِس زمانہ کے لوگوں کی طرف سے ردّ کیا جائے۔ اور جیسا نُوح کے دِنوں میں ہُوا تھا ویسا ہی اِبنِ آدم کے دِنوں میں ہوگا۔ کہ لوگ کھاتے پیتے تھے اور شادی بیاہ کرتے کراتے تھے اور نُوح کے کشتی میں داخل ہونے کے دِن تک یہ سب کچھ ہوتا رہا۔ پھر طوفان آیا اور اُس نے سب کو ہلاک کر دیا۔ اور جیسا لُوط کے دِنوں میں ہُوا تھا کہ لوگ کھانے پینے، خرید و فروخت کرنے، درخت لگانے اور مکان تعمیر کرنے میں مشغول تھے۔ لیکن جس دِن لُوط سدوم سے باہر نکلا، آگ اور گندھک نے آسمان سے برس کر سب کو ہلاک کر ڈالا۔ اِبنِ آدم کے ظہور کے دِن بھی ایسا ہی ہوگا‘‘ (لوقا 17:24۔30).

3. گرجا گھروں میں اِرتداد

’’یسوع نے جواب میں اُن سے کہا، خبردار! کوئی تمہیں گمراہ نہ کردے‘‘ (متی 24:4).

’’لیکن پاک رُوح صاف طور پر فرماتا ہے کہ آنے والے دِنوں میں بعض لوگ مسیحی ایمان سے مُنہ موڑ کر گُمراہ کرنے والی رُوحوں اور شیاطین کی تعلیمات کی طرف متوجہ ہونے لگیں گے‘‘ (1۔ تیموتاؤس 4:1).

’’کیونکہ ایسا وقت آ رہا ہے کہ لوگ صحیح تعلیم برداشت نہیں کریں گے بلکہ اپنی خواہشوں کے مطابق بہت سے اُستاد بنا لیں گے تاکہ وہ وہی کچھ بتائیں جو اُن کے کانوں کو بھلا معلوم ہو۔ وہ سچائی کی طرف سے کان بند کر لیں گے اور کہانیوں کی طرف توجہ دینے لگیں گے‘‘ (2۔ تیموتاؤس 4:3،4).

’’بعض بے دین لوگ چور چِھپے تُم میں آ گھُسے ہیں جو ہمارے خدا کے فضل کو اپنی شہوت پرستی کا بہانہ بنائے ہُوئے ہیں اور ہمارے واحد مالک اور خداوند یعنی یسُوع مسیح کا اِنکار کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی سزا کا حکم بہت پہلے ہی سے پاک کلام میں درج کر دیا گیا ہے‘‘ (یہوداہ 4).

’’نہ ہی کسی طرح کسی کے فریب میں آنا کیونکہ وہ دِن نہیں آئے گا جب تک کہ لوگ ایمان سے برگشتہ نہ ہو جائیں اور وہ مردِ گناہ ظاہر نہ ہو جائے جس کا انجام ہلاکت ہے‘‘ (2۔ تھسلنیکیوں 2:3).

’’لیکن پاک روح صاف طور پر فرماتا ہے کہ آنے والے دِنوں میں بعض لوگ مسیحی ایمان سے مُنہ موڑ کر گُمراہ کرنے والی رُوحوں اور شیاطین کی تعلیمات کی طرف متوجہ ہونے لگیں گے۔ یہ باتیں جھوٹے آدمیوں کی ریاکاری کے باعث ہوں گی جن کا دل گرم لوہے سے داغا گیا اے‘‘ (1۔ تیموتاؤس 4:1،2).

4. لاقانونیت میں اضافہ، متی24:12؛ 2تیموتاؤس3:1۔5 .

’’بے دینی کے بڑھ جانے کے باعث کئی لوگوں کی محبت ٹھنڈی پڑ جائے گی‘‘ (متی 24:12).

’’لیکن یاد رہے کہ آخری زمانہ میں بُرے دِن آئیں گے لوگ خُودغرض، زَردوست، شیخی باز، مغرور، بدگو، ماں باپ کے نافرمان، ناشکرے، ناپاک، محبت سے خالی، بے رحم، بدنام کرنے والے، بے ضبط، تُند مزاج، نیکی کے دشمن، دغاباز، بے حیا، گھمنڈی، خدا کی نسبت عیش و عشرت کو زیادہ پسند کرنے والے ہوں گے۔ وہ دینداروں کی سی وضع تو رکھیں گے لیکن زندگی میں دینداری کا کوئی اثر قبول نہیں کریں گے۔ ایسوں سے دُور ہی رہنا‘‘ (2۔ تیموتاؤس 3:1۔5).

مجھے تعلیم دی گئی تھی کہ خاتمے سے بالکل پہلے، عالمگیر سطح پر لاقانونیت ہوگی۔ مسیح نے کہا، ’’تم لڑائیوں اور بغاوتوں کی آواز سنو گے‘‘ (لوقا21:9)۔ وہ لفظ ’’بغاوتوں‘‘ ’’سرکشیوں، انقلابوں اور لاقانونیت‘‘ کے بارے میں بتاتا ہے۔

5. طعنہ زَنوں کی لعن طعن، 2پطرس3:3، 4 .

’’سب سے پہلے تمہیں یہ جان لینا چاہیے کہ آخری دِنوں میں ایسے لوگ آئیں گے جو اپنی نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزاریں گے اور تمہاری ہنسی اُڑائیں گے اور کہیں گے کہ مسیح کے آنے کا وعدہ کہاں گیا؟ ہمارے آباؤ اجداد مَر چُکے اور تب سے اب تک سب کُچھ ویسا ہی چلا آ رہا ہے جیسا کہ دُنیا کے پیدا ہونے کے وقت تھا‘‘ (2۔ پطرس 3:3،4).

6. دور دور تک پھیلی ہوئی ایذا رسانیاں، متی 24:9، 10 .

’’اُس وقت لوگ تمہیں پکڑ پکڑ کر سخت ایذا دیں گے اور قتل کریں گے اور ساری قومیں میرے نام کی وجہ سے تُم سے دشمنی رکھیں گی اُس وقت بہت سے لوگ ایمان سے برگشتہ ہو کر ایک دوسرے کو پکڑوائیں گے اور آپس میں عداوت رکھیں گے‘‘ (متی 24:9، 10).

7. دولتمندی، یعقوب 5:1۔3 .

’’اَے دولتمندو، سُنو! تُم اپنے اُوپر آنے والی مصیبتوں پر روؤ اور ماتم کرو۔ تمہارا مال گل سڑ گیا اور تمہارے کپڑے کیڑوں نے کھا لیے۔ تمہارے سونے اور چاندی کو زنگ لگ گیا۔ وہ زنگ تمہارے خلاف گواہی دے گا اور آگ کی طرح تمہارا گوشت کھالے گا۔ دُنیا کا تو خاتمہ ہونے والا ہے اور تُم نے دولت کے انبار لگا لیے ہیں‘‘ (یعقوب 5:1۔3).

رسول نے کہا کہ یہ خاتمے کی علامتوں میں سے ایک ہوگا۔

8. عالمگیر سطح پر انجیلی بشارت کا پرچار، متی24:14 .

’’اور بادشاہی کی خوشخبری ساری دنیا میں سُنائی جائے گی تاکہ سب قومیں اِس کی گواہ ہوں اور تب خاتمہ ہوگا‘‘ (متی 24:14).

اِس کے بعد کیا آتا ہے؟


ریپچر نہیں آتا ہے!

مہربانی سے متی 24:3 کھولیں۔ 3 آیت میں شاگردوں نے یسوع سے پوچھا، ’’تیری آمد اور زمانے کے خاتمے کی نشانیاں کیا ہوں گی؟‘‘ یسوع نے اُنہیں خاتمے کی بے شمار علامتیں بتائیں۔ 7 اور 8 آیت سے شروع کریں،

’’کیونکہ قوم پر قوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی۔ جگہ جگہ قحط پڑیں گے اور زلزلے آئیں گے۔ مصیبتوں کا آغاز اِنہی باتوں سے ہوگا‘‘ (متی 24:7،8).

ہم لوگ اب اس مقام پر کھڑے ہیں۔

جنگیں
قحط
وبائیں
زلزلے


’’یہ سب دُکھوں کا آغاز ہیں‘‘ (24:8). مسیح کی آمد ثانی سے پہلے یہ پیدائشی دردیں ہیں۔

اگلی بڑی پیشن گوئی آیت 15 میں ہے۔

’’جب تُسی اُس اُجاڑ دینے والی مکروہ چیز کو جس کا ذکر دانی ایل نبی نے کیا ہے، مُقدس مقام پر کھڑا ہوتا دیکھو (پڑھنے والا سمجھ لے)‘‘ (متی 24:15).

یہ دُنیا میں آنے والے آمر حکمران، دجال کی جانب نشاندہی کرتی ہے۔ وہ ہیکل میں پاک ترین مقدس میں داخل ہوگا اور خود کا اِعلان خدا کی حیثیت سے کرے گا۔ وہ دجال قوموں کے ساتھ ’’امن‘‘ کے معاہدے پر دستخط کرے گا۔


اِطلاق


اب تک میں جو کچھ بھی کہہ چکا ہوں وہ بلی گراھمBilly Graham کی کتاب آگ کی لپیٹ میں دُںیاWorld Aflame میں سے جھلکیاں لی گئی تھیں۔

مجھے کچھ نئے ایونجیلیکز کی طرف سے ’’فرقے کا لیڈر‘‘ نامزن کیا گیا۔ میں کیسے ایک فریقے کو ماننے والا ہو سکتا ہوں اگر میں اُس کی تعلیم دیتا رہا ہوں اور تبلیغ کرتا رہا ہوں جس کی تعلیم اور تبلیغ بلی گراھم دیتا رہا؟

میرے اُستادوں میں سے ایک ڈاکٹر اے ڈبلیو ٹوزر (1897۔1963) تھے۔ ٹوزر کے بے شمار مضامین اب بھی موڈی پریس کے ذریعے سے شائع کیے جاتے ہیں۔ کیا موڈی بائبل اِنسٹیٹیوٹ ایک فریقے کو ماننے والا ہے؟

حقیقت یہ ہے – میں عوام الناس [یعنی لوگوں کے مرکزی دھارے] میں شامل ایک قدامت پسند ہوں جو سیکوفیلڈ مطالعۂ بائبل میں سے منادی کرتا ہے۔ اگر میں ایک فریقے کو ماننے والا ہوں تو بلی گراھم بھی تھا۔ اگر میں ایک ایک فریقے کو ماننے والا ہوں تو اے ڈبلیو ٹوزر اور ڈاکٹر وِلبر ایم سمتھ بھی ہیں اور ڈاکٹر ھیرالڈ لِنڈسل بھی ہیں جو آجکی مسیحیتChristianity Today میگزین کے سابقہ ایڈیٹر ہیں۔ مجھے لیو رامبوLew Rambo کی جانب سے ’’فرقہ یا مسلکcult‘‘ کا لیڈر کہا گیا ہے۔ لیکن رامبو خود تعلیم دیتا ہے کہ تمام قدامت پسند مسیحی ’’ایک فرقے کو ماننے والے cultists‘‘ ہوتے ہیں۔ اُسے شرم آنی چاہیے!

اِس مطالعے کے باقی حصے میں اہم خیالات ایک یہودی شخص ڈیوڈ ہورووٹز David Horowitz کی تحریروں سے اخذ کیے گئے ہیں۔ کیا مسٹر ہورووٹز ایک کلٹسٹ ہیں؟

لیو رامبو جو چاہے کہہ سکتے ہیں، لیکن ڈیوڈ ہورووٹز ایک عالم اور مہذب شخص ہیں۔ لیو رامبو ایک ہی بات کی محبت پر قائم رہنے والے ایک آزاد خیال یعنی لبرل شخص ہیں، ایک ایسے شخص جو ایک انتہائی شدید آزاد خیال سیمنری میں تعلیم دیتے ہیں۔ میں لیو رومبو کے مقابلے میں ڈیوڈ ہورووٹز کے ساتھ ساری زندگی گزار سکتا ہوں!

ڈیوڈ ہورووٹز کُھلے ذہن کے ایک یہودی شخص ہیں۔ لیو رامبو تنگ ذہن کے ساتھ خدا کو نا ماننے والے ایک شخص ہیں۔ اب ڈیوڈ ہورووٹز دو عظیم کتابیں لکھ چکے ہیں جنہیں سوچ رکھنے والے ہر امریکی کو پڑھنا چاہیے۔ وہ ہیں،


(1) باطن میں دشمن The Enemy Within (Regnery، 2021)۔

(2) تاریک ایجنڈا Dark Agenda (Humanix، 2019)۔


ہورووٹز نے اپنی دوسری کتاب اپنی بیوی اپریل کے لیے وقف کی اور کی ہے

’’میرے قریبی مسیحی دوست، پیٹر، والی اور مائیک کے نام، مجھے ایک بہتر شخص بنانے کے لیے۔‘‘

گورنر مائیک حوکابی نے تاریک ایجنڈا Dark Agenda کو (سرِورق کے بیان میں) ’’مسیحیت کا ایک زبردست دفاع‘‘ کہا۔

ہورووٹز نے وضاحت کی کہ ایونجیلیکلز اور قدامت پسند کاتھولکس ٹرمپ کی محبِ وطنی کی وجہ سے اُس کی جانب کھیچے چلے گئے تھے۔ ٹرمپ کی اپیل محبِ وطنی تھی ناکہ نسل پرستی: ’’ڈیموکریٹس اور اُن کے میڈیا اِتحادیوں نے اِس بات کو صدر ٹرمپ کے خلاف کھڑا کر دیا تھا۔ ایک رائے شماری نے کہا، ’سفید فام ایونجیلیکلز ٹرمپ کے حامی ہونا جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘ دیموکریٹ\ مارکسزیسٹ Marxists یہ نہیں کہتے کہ ٹرمپ کی 24 فیصد حمایت اقلیتی گروہوں سے آتی ہے۔ بائیں بازو والوں کے لیے واحد وجہ کہ ایونجیلِسٹ ٹرمپ کی حمایت کرتے ہیں تعصب ہے۔‘‘

میں نسل پرست نہیں ہوں۔ نسل کے بارے میں میرے نظریات ھیوبرٹ ھمفری Hubert Humphrey سے بالکل یکساں ہیں۔ لیکن میں نے ٹرمپ ہی کو ووٹ دیا تھا، اور میں اُسے دوبارہ ووٹ دوں گا اگر اُس نے الیکشن لڑے۔ کیوں؟ کیوںکہ ٹرمپ میری ’’پشت پناہی‘‘ کر چکا ہے۔ وہ اُس بات کی تائید کرتا ہے جس کی میں کرتا ہوں۔ اُس کے دشمن میرے دشمن ہیں۔ اِسی وجہ سے میں نے صدر ریگن کے لیے ووٹ دیا تھا۔ میں ٹرمپ کی حمایت کرتا ہوں۔ میں یہ بات بارہا کہہ چکا ہوں، ’’ٹرمپ سٹیریائیڈز steroids پر لگے ہوئے ریگن ہیں۔‘‘ وہ کہتے ہیں میری خواہش ہے ریگن نے یہ بات زیادہ جرأت سے کی ہوتی۔ ریگن نے ٹیلیفون پر زندگی کے حق کے لیے مارچ کرنے کی بات کی تھی۔ ٹرمپ پہلے صدر تھے جنہوں نے ذاتی طور پر زندگی کے حق کے لیے مارچ کرنے کی اصل میں بات کی تھی۔ خدا اُنہیں برکت دے!!!!

میں قائل ہو چکا ہوں کہ ٹرمپ صدر بننے کے لیے دوبارہ الیکشنز میں لڑیں گے۔ اور اِس مرتبہ وہ اِس قدر زیادہ تعداد میں جیتیں گے کہ اُن سے الیکشن ’’چوری‘‘ نہیں کی جا سکیں گے۔

میں قائل ہو چکا ہوں کہ ڈونلڈ جے ٹرمپ اگلے صدارتی انتخابات میں مسیحیوں کا زبردست انتخاب ہوں گے۔ دیموکرٹیک پارٹی مذید اور میری پارٹی نہیں رہی، اور اِسے آپ کی پارٹی بھی نہیں ہونا چاہیے!

اگر میں درست ہوں اور اگلے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ پھر دوبارہ سے منتخب ہو گئے تو پھر کیا ہوگا؟ وہ جو بائیں بازو کے ہیں شاید اُنہیں قتل کرنے کوشش کریں۔ اگر وہ صدر کو مارنے میں کامیاب ہو گئے، تو مجھے یقین ہے کہ امریکہ کی مسیحیت ہمیشہ کے لیے اشتراکت پسندوں کے ہاتھوں غالباً تباہ ہو جائے گی۔

پھر کیا ہوگا؟ ہمیں زیرزمین جانا پڑے گا جیسے چین میں مسیحیوں نے کیا۔ مسیحی پادری وورمبرانڈ کے ساتھ رومانیہ میں زیر زمیں چلے گئے تھے۔

آپ کو پادری وورمبرانڈ کی کتاب مسیح کے لیے اذیت سہی Tortured for Christ پڑھنی چاہیے جب تک کہ آپ کو نظر نہ آ جائے کہ ہمیں کِن حالت میں سے گزرنا پڑے گا اگر ہمیں اگلی نسل کے لیے مسیحیت کو بچائے رکھنا ہے۔

اگلے مہینے میری بیوی اور میرے ہاں ہمارے تینوں پوتے پوتیاں، دو لڑکیاں اور ایک لڑکا آئے ہوئے ہوں گے۔ اُنہیں سُننا چاہیے جو ڈیوڈ ہورووٹز، رچرڈ وورمبرانڈ اور مجھے کہنا ہے۔ اگلے بچوں کو خوابگاہ میں سُلاتے وقت مسیح کے لیے اذیت سہی Tortured for Christ پڑھ کر سُنائیں۔ اِس طرح سے اُنہیں اُن تاریک دِنوں کے لیے جو کہ شاید آگے آ رہے ہیں ’’زیرزمین‘‘ مسیحی ہونے کے لیے تیار کریں۔

مہربانی سے کھڑے ہوں اور حمدوثنا کا ہمارا گیت دوبارہ گائیں۔ اِسے گائیں!

وسیع و عریض آسمانوں کے لیے ہائے خوبصورت، گندم کی سنہری لہروں کے لیے،
   پھل دار میدانوں سے اوپر شاہانہ پہاڑوں کی شاہانت کے لیے!
امریکہ! امریکہ! تجھ پر خداوند نے اپنے فضل برسایہ،
   اور سمندر سے لیکر دمکتے سمندر تک اور تیری بھلائی کو بھائی چارے کا تاج پہنایا!

زائرین کے قدموں کے لیے ہائے خوبصورت، جن کی سخت گیری، پُرجوش تناؤ
   آزادی سے گھومنے کے لیے شہرشہر سڑکیں، بیابانوں کو پار کرتی ہوئی!
امریکہ! امریکہ! خدا نے تیرے ہر نقص کی اصلاح کی،
   تیری جان کو خود پر قابو کرنے کے قابل بنایا، شریعت میں تجھے آزادی بخشی!

جدوجہد کی آزادی میں ھیروز کے لیے خوبصورت ثابت ہوا،
   کون اپنی ذات سے بڑھ کر اپنے ملک سے اور زندگی سے زیادہ، رحم سے محبت کرتا ہے!
امریکہ! امریکہ! خداوند تیرے سونے کو خالص کرے،
   یہاں تک کہ تمام کامیابیوں میں شرف ہو، اور ہر گوشۂ گندم الہٰی ہو!

محبِ وطن کے خواب کے لیے ہائے خوبصورت، جو سالوں سے پرے دیکھتا ہے،
   تیرے دودھیا شہر دمکتے ہیں، اِنسانی آنسو بھی جنہیں پھیکا نہیں کر پاتے!
امریکہ! امریکہ! خدا نے تیرے ہر نقص کی اصلاح کی،
   تیری جان کو خود پر قابو کرنے کے قابل بنایا، شریعت میں تجھے آزادی بخشی!
(وہ خوبصورت امریکہ America the Beautiful‘‘ شاعرہ کیتھرین لی بیٹز Katharine Lee Bates، 1859۔1929)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔