Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


چرچل کے پاس اُمید کیوں نہیں تھی

WHY CHURCHILL HAD NO HOPE
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
پادری ایمریٹس
by Dr. R. L. Hymers, Jr.
Pastor Emeritus

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک سبق
خداوند کے دن کی دوپہر، 7 فروری، 2021
A lesson taught at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Afternoon, February 7, 2021

سبق سے پہلے حمدوثنا کا گیت گایا: ’’میں جیسا بھی ہوں Just As I Am‘‘
(شاعرہ شارلٹ ایلیٹ Charlotte Elliott، 1789۔1871؛ بند 1، 2، 4، 5؛ 1)۔

خُدا کے بھیجے ہوئے مسیح نے کہا،

’’اور یسوع نے اُن سے کہا، کیا تُم یہ سب کچھ دیکھ رہے ہو؟ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ یہاں کوئی پتھر اپنی جگہ باقی نہ رہے گا بلکہ گرا دیا جائے گا۔ جب وہ کوہِ زیتون پر بیٹھا تھا تو اُس کے شاگرد تنہائی میں اُس کے پاس آئے اور کہنے لگے، ہمیں بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی اور تیری آمد اور دنیا کے آخر ہونے کا نشان کیا ہے؟ یسوع نے جواب میں اُن سے کہا، خبردار! کوئی تمہیں گمراہ نہ کردے۔ کیونکہ بہت سے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے کہ میں مسیح ہُوں اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیں گے۔ لڑائیاں ہوں گی اور تُم لڑائیوں کی خبریں اور افواہیں سنو گے۔ خبردار! گھبرانا مت، کیونکہ اِن باتوں کا ہونا ضروری ہے۔ لیکن ابھی خاتمہ نہ ہوگا۔ کیونکہ قوم پر قوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی۔ جگہ جگہ قحط پڑیں گے اور زلزلے آئیں گے۔ مصیبتوں کا آغاز اِنہی باتوں سے ہوگا۔ اُس وقت لوگ تمہیں پکڑ پکڑ کر سخت ایذا دیں گے اور قتل کریں گے اور ساری قومیں میرے نام کی وجہ سے تُم سےدشمنی رکھیں گی اُس وقت بہت سے لوگ ایمان سے برگشتہ ہو کر ایک دوسرے کو پکڑوائیں گے اور آپس میں عداوت رکھیں گے۔ بہت سے جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیں گے۔ بے دینی کے بڑھ جانے کے باعث کئی لوگوں کی محبت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔ لیکن جو کوئی آخر تک برداشت کرے گا وہ نجات پائے گا۔ اور بادشاہی کی خوشخبری ساری دُنیا میں سُنائی جائے گی تاکہ سب قومیں اِس کی گواہ ہوں اور تب خاتمہ ہوگا‘‘ (متی 24:2۔14).

اب متی 24:3 آیت کھولیں۔ شاگردوں نے مسیح سے ایک سوال پوچھا،

’’تیری آمد اور دنیا کے آخر ہونے کا نشان کیا ہو گا؟‘‘

آج بے شمار لوگ یہی سوال پوچھ رہے ہیں: ’’کیا ہم دُنیا کے خاتمہ کے جانب بڑھ رہے ہیں؟ کیا ہم زمانے کے خاتمے کی طرف بڑھ رہے ہیں؟‘

یسوع نے اُنہیں ’’علامتوں‘‘ کا ایک سلسلہ پیش کر دیا۔ متی 24:6۔12 آیات پر نظر ڈالیں۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں جب میں اِسے پڑھوں۔

’’لڑائیاں ہوں گی اور تُم لڑائیوں کی خبریں اور افواہیں سنو گے۔ خبردار! گھبرانا مت، کیونکہ اِن باتوں کا ہونا ضروری ہے۔ لیکن ابھی خاتمہ نہ ہوگا۔ کیونکہ قوم پر قوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی۔ جگہ جگہ قحط پڑیں گے اور زلزلے آئیں گے۔ مصیبتوں کا آغاز اِنہی باتوں سے ہوگا۔ اُس وقت لوگ تمہیں پکڑ پکڑ کر سخت ایذا دیں گے اور قتل کریں گے اور ساری قومیں میرے نام کی وجہ سے تُم سےدشمنی رکھیں گی اُس وقت بہت سے لوگ ایمان سے برگشتہ ہو کر ایک دوسرے کو پکڑوائیں گے اور آپس میں عداوت رکھیں گے۔ بہت سے جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیں گے۔ بے دینی کے بڑھ جانے کے باعث کئی لوگوں کی محبت ٹھنڈی پڑ جائے گی‘‘ (متی 24:6۔12).

حمدوثنا کا ایک پرانا گیت کہتا ہے،

اُس کے آنے کی نشانیاں بڑھتی جا رہی ہیں،
   مشرقی آسمانوں میں طلوع سحر پھوٹ رہی ہے؛
چوکنے رہو، کیونکہ وقت قریب آتا جا رہا ہے…
   (’’کیا ہوتا اگر یہ آج ہوتا؟ What If It Were Today?‘‘ شاعرہ لیلہ این۔ مورس Leila N. Morris، 1862۔1929)۔

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔ آیت سات پر نظر ڈالیں۔

’’کیونکہ قوم پر قوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی۔ جگہ جگہ قحط پڑیں گے اور زلزلے آئیں گے‘‘ (متی 24:7).

کیا آج وہ ہماری دُنیا جیسا لگتا ہے؟ بیشک وہ لگتا ہے! آج ہماری دُنیا میں ’’وباؤں‘‘ کی فراوانی ہے۔ ایڈز ایک وباء ہے۔ کرونا وائرس ایک وباء چند ایک ہفتے پہلے خود میری اپنی بیوی کرونا وائرس سے متاثر ہو چکی ہیں۔ میں نے سوچا تھا وہ مر جائیں گی۔ یسوع نے کہا تھا، ’’ابھی خاتمہ نہیں ہوگا‘‘ (24:6)۔ مسیح نے کہا تھا، ’’مصیبتوں کا آغاز انہی باتوں سے ہوگا‘‘ (24:8)۔ (واقعی میں، ’’یہ سب کچھ درد زہ کا آغاز ہے۔‘‘) ہمارے جڑواں لڑکوں کے پیدا ہونے سے پہلے میری بیوی کو ’’درد زہ‘‘ ساری رات ہوئی تھی! جنگیں، قحط اور وبائیں صرف مصیبتوں کا آغاز ہیں۔ مذید اور آنی ہیں۔ کوئی سیاست دان اُنہیں روک نہیں سکتا!

انگلستان کے شہر لندن میں ھیرینگے سٹیڈیم میں بلی گراھم نے 1954 میں ایک عظیم تحریک کی رہنمائی کی تھی۔ اِن جلسوں کے اِختتام پر، ونسٹن چرچل نے مسٹر گراھم کو آدھے گھنٹے کے لیے اپنے آفس میں بُلایا۔ چرچل نے مسٹر گراھم سے کہا، ’’تم جانتے ہو، ایک نہ ایک دِن پر کیمونسٹ مغلوب ہو جائیں گے۔‘‘ چرچل نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا، ’’میں تمہیں بتاتا ہوں، میرے پاس کوئی اُمید نہیں ہے۔ مجھے دُںیا کے لیے کوئی اُمید دکھائی نہیں دیتی۔‘‘ مسٹر گراھم نے اپنی بائبل کھولی اور نجات کی راہ کو سمجھایا۔ چرچل قبول کرتا ہوا دکھائی دیا۔ کیوں کچھ برطانوی پادری صاحبان چرچل کی مسیح تک رہنمائی نہ کر پائے؟ وہ غالباً کوشش کرنے سے بھی گھبراتے تھے – یا پھر شاید خود اُنہوں نے بھی خوشخبری پر یقین نہ کیا ہو۔ (چرچل کے ساتھ گفتگو کا حوالہ دیا گیا بیلی گراھم Billy Graham کی سوانح حیات میں جیسا بھی ہوں Just As I Am میں سے، صفحات 255۔257)۔ متی 24:10۔12 آیات پر نظر ڈالیں۔ کھڑے ہو جائیں جب میں اِسے پڑھوں۔

’’اور اُس وقت بہت سے لوگ ایمان سے برگشتہ ہو کر ایک دوسرے کو پکڑوائیں گے اور آپس میں عداوت رکھیں گے۔ بہت سے جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیں گے۔ بے دینی کے بڑھ جانے کے باعث کئی لوگوں کی محبت ٹھنڈی پڑ جائے گی‘‘ (متی 24:10۔12).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

چرچل کیوں ایک گرجا گھر میں نہیں گیا اور ایک مذہبی خادم سے مسیح تک رہنمائی کرنے کے لیے کیوں نہیں پوچھا؟ چرچل یقین رکھتا تھا کہ بائبل خدا کا الہٰامی کلام تھی۔ چرچل اقرار کرتا تھا کہ برطانیہ میں مبلغین ایک واضح خوشخبری کی منادی کرنے سے بھٹک چکے تھے۔ وہ عالمانہ اور نفیس بننے کی کوشش کرتے تھے۔ اِس لیے چرچل نے گرجا گھر میں حاضر ہونا چھوڑ دیا۔ بعد میں مجھے یاد آیا کہ چرچل نے تقریباً نو مرتبہ نااُمیدی کی جانب اشارہ کیا تھا۔ مسٹر گراھم نے پوچھا، ’’کیا تم خود اپنی نجات کے لیے اُمید کے بغیر ہی ہو؟‘‘ چرچل نے جواب دیا، ’’سچ سچ بتاؤں تو اِس معاملے کے بارے میں مَیں بہت سوچتا ہوں۔‘‘

گراھم نے کہا، ’’میں نے فوراً نجات کی راہ سمجھائی… وہ قبول کرتا ہوا دکھائی دیا۔‘‘

ٹھیک ساڑھے بارہ بجے، مسٹر کولویل Mr. Colville نے دروازہ کھٹکھٹایا اور کہا، ’’سر ونسٹن ونڈسر کے ڈیوک آپ کے ساتھ دوپہر کا کھانا کھانے کے لیے یہاں ہیں۔‘‘

چرچل نے جواب دیا، ’’اُنہیں انتظار کرنے دیں۔‘‘ بلی گراھم کی جانب واپس مڑتے ہوئے اُس نے کہا، ’’بات کو جاری رکھیں۔‘‘ بلی گراھم تقریباً اگلے پندرہ منٹوں تک بتاتے رہے پھر چرچل سے پوچھا کیا وہ (گراھم) دعا کر سکتے ہیں۔

’’بالکل یقینی طور پر،‘‘ چرچل نے کھڑے ہوتے ہوئے کہا، ’’میں اِس بات کو سراھاؤں گا۔‘‘ وہ لمحہ گزر گیا۔ بلی گراھم کے وسیلے سے چرچل کی مسیح کے لیے رہنمائی نہ ہو پائی۔ گراھم یہ کہنے سے خوفزدہ ہو گیا تھا، ’’کیا آپ میرے ساتھ دعا مانگیں گے؟‘‘ یہ اِس قدر آسان ہو سکتا تھا، لیکن گراھم اِس کو کرنے کے لیے ضرورت سے زیادہ ہی خوفزدہ تھے۔ اِس طرح وِنسٹن چرچل نے زندگی گزاری اور مسیح کے بغیر ہی فوت ہو گئے! اُن کا جنازہ سرکاری ہوا تھا، برطانوی سیاست دانوں ادا کیے گئے صرف دو میں سے وہ ایک تھا۔ آزاد دُںیا کے رہنما اُن کے جنازے میں شریک ہوئے تھے۔ لیکن وہ اُمید کے بغیر ہی فوت ہو گئے تھے کیونکہ بلی گراھم اُن کے ساتھ ’’گنہگاروں کی‘‘ دعا مانگنے سے خوفزدہ تھے۔

چرچل نے انگلستان کو ھٹلر کی جنگی مشین سے چھٹکارہ دِلایا تھا۔ خود میرے اپنے ذہن نے مسیح کی ایک آیت کو جسے میں پڑھ رہا ہوں دُھرایا تھا،

’’بے دینی کے بڑھ جانے کے باعث کئی لوگوں کی محبت ٹھنڈی پڑ جائے گی‘‘ (متی 24:12).

مسٹر چرچل چند ایک سال بعد فوت ہو گئے تھے اور اُن کی روح ابدی آگ میں چلی گئی تھی، بغیر کسی اُمید کے، بغیر مسیح کے، تمام ابدیت کے لیے۔

وہ آخری نشانی جو یسوع نے پیش کی تھی یہ تھی،

’’اور بادشاہی کی خوشخبری ساری دُنیا میں سُنائی جائے گی تاکہ سب قومیں اِس کی گواہ ہوں اور تب خاتمہ ہوگا‘‘ (متی 24:14).

مبلغین، لوگوں کے بتانے کے لیے کبھی بھی خوفزدہ مت ہوں کہ وہ یسوع کے بغیر گمشدہ یا گمراہ رہتے ہیں! اُن کی مسیح تک رہنمائی کرنے کے لیے کبھی بھی خوفزدہ مت ہوں! مت یقین کریں وہ پاک روح کے وسیلے سے نجات پا جاتے ہیں۔ مت یقین کریں وہ غیرمرئی زبانیں بولنے سے نجات پا جاتے ہیں۔ یسوع نے واضح طور پر کہا تھا، ’’میرے وسیلے کے بغیر کوئی باپ کے پاس نہیں آتا‘‘ (یوحنا14:6)۔ بائبل واضح طور پر کہتی ہے،

’’نجات کسی اور کے وسیلہ سے نہیں ہے کیونکہ آسمان کے نیچے لوگوں کو کوئی دُوسرا نام نہیں دیا گیا ہے جس کے وسیلہ سے ہم نجات پا سکیں‘‘ (اعمال 4:12).

ماسوائے یسوع کے کوئی بھی آپ کی روح کو جہنم سے نہیں نجات دِلا سکتا! ’’اُس کے بیٹے یسوع کا خون ہمیں ہر گناہ سے پاک رکھتا ہے‘‘ (1یوحنا1:7)۔

کھڑے ہو جائیں اور حمدوثنا کا ہمارا گیت دوبارہ گائیں!

بغیر ایک التجا کے، میں جیسا بھی ہوں، مگر کہ تیرا خون میرے لیے بہایا گیا،
اور کہ تو مجھے اپنے پاس بُلانے کے لیے بیقرار ہے، اے خُدا کے برّے، میں آیا! میں آیا!

انتظار کیے بغیر، میں جیسا بھی ہوں، میری جان کو ایک تاریک دھبے سے چُھڑانے کے لیے،
تیرے لیے جس کا خون ایک داغ مٹا سکتا ہے، اے خُدا کے برّے، میں آیا! میں آیا!

میں جیسا بھی ہوں، غریب، تباہ حال، اندھا؛ نظارے، دولت، ذہن کی شفایابی،
جی ہاں، جس کی مجھے ضرورت ہے میں تجھ میں پاتا ہوں، اے خُدا کے برّے، میں آیا! میں آیا!

میں جیسا بھی ہوں، تو کمزورکو بھی قبول کر لے گا، کمزور کو بھی آرام دیا، پاک صاف اور معاف اور خوش آمدید کیا جاتا ہے
کیونکہ تیرے وعدے پر میں یقین کرتا ہوں، اے خُدا کے برّے، میں آیا! میں آیا!

بغیر ایک التجا کے، میں جیسا بھی ہوں، مگر کہ تیرا خون میرے لیے بہایا گیا،
اور کہ تو مجھے اپنے پاس بُلانے کے لیے بیقرار ہے، اے خُدا کے برّے، میں آیا! میں آیا!
(’’میں جیسا بھی ہوں Just As I Am‘‘ شاعرہ شارلٹ ایلیٹ
Charlotte Elliott، 1789۔1871؛ بند 1، 2، 4، 5؛ 1)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔