Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


حیاتِ نو کے بغیر کوئی بقاء نہیں

NO SURVIVAL WITHOUT REVIVAL
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
پادری ایمریٹس
by Dr. R. L. Hymers, Jr.,
Pastor Emeritus

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک سبق
خداوند کے دن کی دوپہر، 24 جنوری، 2021
A lesson taught at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Afternoon, January 24, 2021

سبق سے پہلے کورس گایا گیا:
’’خداوندا، ایک حیاتِ نو بھیج Lord, Send a Revival‘‘
شاعر ڈاکٹر بی بی میکینی Dr. B. B. McKinney، 1886 – 1952)۔

میں نے چند ایک مہینے قبل آپ کو بتایا تھا کہ ہمارا گرجا گھر ایک حیاتِ نو کے بغیر زندہ رہنے کی حالت میں نہیں ہے۔ یہ سراسرا کوئی مبالغہ آرائی نہیں تھی۔ میرے یہ کہنے کے چند ہی ہفتے بعد، ہمارے گرجا گھر کو دو گروہوں میں بانٹنے کے لیے والڈریِپ اور کرھیٹن شیطان کے ذریعے سے استعمال ہوئے، میری رائے میں، اُن میں سے کوئی ایک بھی اپنی بقا قائم نہیں رکھ سکتا۔ لہٰذا میں نے جو بات چند ایک مہینے پہلے آپ کو بتائی تھی قطعی طور پر سچی تھی۔ حیاتِ نو کے بغیر ہمارے گرجا گھر کا خاتمہ ہے۔ مہربانی سے یاد رکھیں میں ہی وہ واحد ہستی ہوں جسے آپ جانتے ہیں جو ایک گرجا گھر میں اصل میں حیاتِ نو کو دیکھ چکا ہے۔ آپ نے کوئی ایک بھی [حیاتِ نو] کبھی بھی نہیں دیکھا۔ نا ہی والڈریِپ یا کرھیٹن نے دیکھا ہے۔

ہمارے گرجا گھر کا معاملہ اب اِس قدر سنجیدہ ہو چکا ہے کہ صرف انقلابی جراحی ہی اِسے بچا سکتی ہے۔

سب پہلی جگہ پر، ہمیں حیاتِ نو کو ایک ذاتی حیاتِ نو کی اصطلاح میں دیکھنا چاہیے۔ حیاتِ نو کو ایک وقت میں ایک شخص کے ساتھ رونما ہونا چاہیے، سارے گرجا گھر کے ساتھ شروع نہیں ہونا چاہیے۔ جیسا کہ ہمارا کورس کہتا ہے،

’’خداوندا، ایک حیاتِ نو بھیج،
اور اِس کو میرے ساتھ شروع ہو لینے دے۔‘‘

حقیقت یہ ہے کہ ہمارے رہنماؤں میں سے بے شمار مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئے تھے، بشمول کرھیٹن، سونگ، گریفتھ اور بہت سے دوسرے۔ اُنہیں ڈاکٹر کیگن سے میتھیو میڈ Mathew Mead کی لکھی ہوئی کتاب ’’لگ بھگ مسیحی دریافت ہوا‘‘ کی ایک نقل دینے کے لیے کہنا چاہیے، جس پر جان میک آرتھر John MacArthur کا افتتاحیہ لکھا ہوا ہو۔ اُنہیں اُس وقت تک اِس چھوٹی سی کتاب کو پڑھتے رہنا چاہیے جب تک وہ اِس بات کے قائل نہ ہو جائیں کہ وہ کبھی بھی مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے ہی نہیں تھے۔ پھر اِن لوگوں کو ڈاکٹر کیگن کے اور میرے پاس ضرور آنا چاہیے اور ہمیں اِن لوگوں کو مسیح کے پاس جانے میں رہنمائی کر لینے دینی چاہیے۔ اِس قسم کی شفافیت کے بغیر ہمارے گرجا گھر کے پاس کوئی اُمید نہیں ہے۔ کوئی بھی نہیں۔ یہ پہلی بات ہے جو میں کہنا چاہتا ہوں۔

دوسری بات، دوسروں کے ذریعے سے یہاں پر بے شمار آئیٹمز ہیں جن کی پیروی کرنی چاہیے اگر ہمارے گرجا گھر کو خالص حیاتِ نو کے وسیلے سے نجات پانی ہے (جسے میرے علاوہ کوئی بھی نہیں دیکھ پایا)۔ اگر اُن لوگوں میں سے کسی ایک نے بھی میتھیو میڈ [کی کتاب] کو پڑھ لیا اور جو اُنہوں نے کہا وہ کیا، تو ممکنہ طور پر ایک عظیم حیاتِ نو ہو گا۔

1. خود سے مکمل طور پر غیر مطمئن ہو جائیں۔ ایک مطمئن روح جمود والی روح ہوتی ہے۔

2. اپنی زندگی کی ایک بہت بڑی تبدیلی کا تجربہ کرنے کے لیے تیار رہیں۔ ڈرپوک تجربہ کار شروع ہونے سے پہلے ہی ناکام ہو جائیں گے۔ آپ اپنی ساری جان کو خُدا کی چاہت میں سونپ دیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’خدا کی بادشاہی کی شدت سے مخالفت ہوتی رہی ہے اور زور آور اُس پر قابض ہوتے رہے ہیں‘‘ (متی 11:12)۔

3. حیاتِ نو کو ایک طرح کے جادوئی تجربے کے طور پر سوچنا یا خدا کی مدد کی جانے مانے یا آنے والے حالات سے الگ تھلگ ہو کر توقع کرنا ایک غلطی ہے۔ واضح طور پر نشان لگی ہوئی راہیں ہیں جو سیدھی حیاتِ نو کی جانب رہنمائی کرتی ہیں۔ اُن پر چلیں! حیاتِ نو کی خواہش کرنا اور بیک وقت دعا اور پُرجوش عبادت کو نظر انداز کرنا ایک راہ خواہش کرنا اور دوسری راہ پر چل پڑنے جیسا ہے۔

4. اور آپ میں سے زیادہ تر کے لیے یہی وہ کُلید ہے۔ توبہ کرنے کا کام مکمل کریں۔ اِسے ختم کرنے میں جلدی مت کریں۔ فوری توبہ فریبی روحانی تجربہ اور یقین کی کمی دیتا ہے۔ جب تک کہ آپ گناہ کی آگاہی کو اپنے آپ کو زخمی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، آپ کبھی بھی بُرائی کے خوف کو اُجاگر نہیں کر پائیں گے۔ گناہوں کا تعاقب کرتے رہنے کی آپ کی ہولناک عادت آپ کو آپ کی آدھی مُردہ حالت میں رکھتی ہے۔

5. ہرجانہ ادا کریں۔ آپ نے جو غلطی سے لیا اور کیا ہے اُسے واپس کریں۔

6. پہاڑی واعظ میں مبارکبادیوں کے ساتھ اپنی زندگی موافق بنائیں۔ کُھلی ہوئی بائبل اور ایک پنسل کے ساتھ ایک ایماندار شخص بہت جلد ہی جان جائے گا کہ اُس کے ساتھ غلط کیا ہو رہا ہے۔ لیکن اگر وہ ایک خود فریبی شخص ہے تو وہ کبھی بھی حل تلاش نہیں کر پائے گا۔ ڈاکٹر اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر نے کہا، ’’کچھ لوگ بدترین ممکنہ حالت میں انسان کو دیکھتے ہیں۔ چونکہ وہ خود سے دھوکہ دہی کا شکار ہوتے ہیں، تو وہ کبھی بھی نہیں دیکھ پائیں گے کہ وہ کتنے بڑے دھوکہ باز ہوتے ہیں۔ انسان بے بس ہوتا ہے کیونکہ وہ خود سے دھوکہ دہی کا شکار ہوتا ہے اور کبھی بھی دریافت نہیں کر پاتا کہ وہ ایک دھوکہ باز ہے۔‘‘

7. اپنے ٹیلی وژن سیٹ کو بند کر دیں۔ ہم گرجا گھر کی زندگی اور موت کی بات کر رہے ہیں۔ ٹیلی وژن کے لیے وقت نہیں ہے۔

8. اپنی دِلچسپیوں کو مختصر کریں اور خدا آپ کے دِل کو بڑا کر دے گا۔ آپ کا دِل بہت بڑا ہو جائے گا جب آپ مسیح کے لیے در کھول دیں گے اور اُنہیں گناہ اور دُنیا کے خلاف بند کر دیں گے۔

9. خدا میں ایمان رکھیں۔ اِس بات میں ایمان رکھیں کہ وہ آپ کو جواب دے سکتا ہے۔


اگر آپ اِن مشوروں پر عمل کریں گے تو آپ خود اپنے دِل میں انتہائی یقینی طور پر حیاتِ نو کا تجربہ کریں گے، اورکون بتا سکتا ہے آپ کو یہ کتنی دور تک لے جائے گا۔

میں یقین نہیں کرتا کوئی امریکی بشر یہ کر پائے گا۔ امریکہ اے ڈبلیو ٹوزر جیسی کسی ہستی کو سُننے کے لیے بہت زیادہ تکبر کا شکار ہوتے ہیں، جنہوں نے اپنے کتابوں میں سے ایک میں وہ سارے تبصرے پیش کیے ہیں۔ محض اِتنا سا یاد رکھیں کہ ڈاکٹر ٹوزر نے شِکاگو کے اِسی گرجا گھر میں 31 سالوں تک بغیر کسی پھوٹ یا تقسیم کے بے شمار حیاتِ انواع کے ساتھ، جو اُس علاقے میں کسی بھی دوسرے گرجا گھر میں نہیں ہوئے اور جو ہونگے بھی نہیں اگر آپ نے اُن کے لفظوں کی فرمانبرداری نہ کی۔ بائبل کہتی ہے،

’’جو شخص فہم کی راہ بھٹک جاتا ہے اُسے مُردوں کی صحبت نصیب ہوتی ہے‘‘ (امثال21:16)۔

میں نے اِس آیت کا حوالہ یہ جانتے ہوئے دیا کہ آپ میں سے کچھ لوگ ہیں جنہیں بیرونی اندھیروں میں جھونک دیا جائے گا اور ہمیشہ کے لیے جہنم میں جلیں گے اگر آپ اُوپر دیے گئے ڈاکٹر ٹوزر کے نو نکات کو سُنیں گے نہیں اور اُن کی فرمانبرداری نہیں کریں گے۔

اضافی مواد

1. ایک نقل حاصل کریں، اُسے پڑھیں، اور وہ جو کہتی ہے اُس کی فرمانبرداری کریں: مِس ماری مونسین Marie Monsen کی کتابیں۔ ہر ایک کی نقل حاصل کریں اور وہ جو کہتی ہیں اُس پر عمل کریں: مِس ماری مونسین کی کتاب ’’ایک موجودہ مدد A Present Help‘‘ اور ’’بیداری The Awakening۔‘‘ دوسری کتاب آپ کو حیاتِ نو کی بہترین تصویر پیش کرتی ہے جو میں نے کبھی کہیں بھی نہیں پڑھی ہے۔ یہ وہی ہے جو میں نے دیکھا جب پہلا چینی بپٹسٹ گرجا گھر سنڈے سکول میں تقریباً 100 سے 1800 ممبروں تک ہو گیا۔ یہی اصل بات ہے۔

2. مِس مونسین کی کتاب، میتھیو میڈMathew Mead کی کتاب اور اِس واعظ کے علاوہ کچھ بھی مت پڑھیں۔ آپ کا ذہن پہلے سے ہی مذہبی باتوں میں اُلجھا ہوا ہے۔ اِس میں اضافہ مت کریں۔

3. جتنی جلدی ممکن ہو سکتا ہے اِن معاملات کے لیے ڈاکٹر کیگن کے پاس جائیں۔ ڈاکٹر کیگن ہی واحد شخص ہیں جو آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔

4. ڈاکٹر کیگن کے علاوہ گرجا گھر میں کسی سے بھی (یا گرجا گھر میں ’’رہنما‘‘) سے بھی مشاورت مت کریں۔ ڈاکٹر کیگن ہی سارے گرجا گھر میں (دونوں گروہوں میں) واحد شخص ہیں جو آپ کی ہر طرح سے مدد کر سکتے ہیں۔ اور کوئی دوسرا نہیں کر سکتا۔ گرجا گھر کی یہ ساری کی ساری پھوٹ یا تقسیم گمراہ لوگوں کے ایک دوسرے سے مشورے کرنے کی وجہ سے اور جسمانی نیت رکھنے والے لوگوں کے ایک دوسرے کو بتانے سے کہ کیا کرنا ہوتا ہے وجود میں آئی۔ ڈاکٹر کیگن کے علاوہ کسی سے بھی بات مت کریں۔ اگر آپ اُن کی نہیں سُنیں گے تو آپ تذبذب کا شکار ہو جائیں گے اور حیاتِ نو نہیں آئے گا۔


آپ نے ابھی تک میرے پیغامات کو نہیں سُنا ہے اور اِس کا نتیجہ گرجا گھر کی ایک تقسیم میں نکل چکا ہے جو گھٹتا جائے گا اور مر جائے گا۔ آپ اِس کے بارے میں ابھی شاید اچھا محسوس کریں لیکن بعد میں آپ دیکھیں گے کہ آپ کس قدر احمق تھے۔ اب آپ کے لیے وقت آ گیا ہے کہ آپ میرے واعظ کو یوں سُنیں جیسا کہ آپ نے پہلے کبھی ایسا واعظ سُنا ہی نہیں تھا۔ اب آپ کے لیے سُننے کا اور اِس واعظ کی فرمانبرداری کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ پہلے ہی بہت تاخیر ہو چکی ہے۔ جِتنا زیادہ آپ اِس قسم کے واعظ کو سُننے اور اُس کی فرمانبرداری کرنے سے خود کو روکتے ہیں موت کے وقت آپ کا بیرونی اندھیروں میں جھونکے جانے کا اِمکان اُتنا ہی زیادہ ہوتا جاتا ہے۔

میں وہ واحد شخص ہوں جو اصل میں ایک حیاتِ نو سے گزر چکا ہے جس نے ایک گرجا گھر کو بچایا تھا۔ آپ کے جاننے والوں میں سے کسی نے بھی کبھی بھی نہیں دیکھا، لہٰذا اُن سے بات کرنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں۔ وہ صرف پریشانی میں اِضافہ کرسکتے ہیں جو کہ وہ پہلے ہی کر چکے ہیں۔ وہ اِس پریشانی میں مذید اور اِضافہ کر سکتے ہیں!

حیات نو کے بغیر کوئی بھی بقاء نہیں ہو سکتی۔ جان والڈریِپ نے کبھی بھی حیات نو نہیں دیکھا، اور نا ہی کرھیٹن نے دیکھا ہےاور نہ ہی اِس ’’گرجا گھر‘‘ میں کسی اور نے دیکھا ہے۔

کاربن کاپی: جان میک آرتھر، کرھیٹن اور والڈریِپ کے علاوہ عالمگیر سطح پر تقسیم ہوا ہے۔

اُوپر دیا گیا پیغام ڈاکٹر اے۔ ڈبلیو ٹوزر کے دیے گئے دو واعظوں سے اخذ کیا گیا تھا۔

’’خداوندا، ایک حیاتِ نو بھیج،
اور اِس کو میرے ساتھ شروع ہو لینے دے۔‘‘


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔