Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


الگ جگہ چلیں اور آرام کریں!

COME APART AND REST!
(Urdu)

پادری کرسٹوفر ایل۔ کیگن صاحب کی جانب سے
by Dr. Christopher L. Cagan, Pastor

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خداوند کے دِن کی دوپہر، 27 ستمبر، 2020
A lesson given at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Afternoon, September 27, 2020

سبق سے پہلے حمدوثنا کا گیت گایا:
     ’’مجھے دعا کرنا سیکھا Teach me to Pray‘‘، (شاعر البرٹ ایس۔ ریٹسز Albert S. Reitz ، 1879۔ 1966)۔

’’اور اُس نے اُن سے کہا، آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں۔ بات یہ تھی کہ اُس کے پاس لوگوں کی آمدورفت لگی رہتی تھی اور اُنہیں کھانے تک کی فرصت نہ ملتی تھی‘‘ (مرقس6:31)۔

ہماری تلاوت کی حیثیت سے میں آیت کے وسط میں سے چند ایک الفاظ اُٹھا رہا ہوں، ’’آؤ ہم کسی ویران جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں۔‘‘ آپ شاید بائبل میں اُن الفاظ سے گزر جاتے ہوں جب آپ اُنہیں بائبل میں پاتے ہیں۔ وہ الفاظ مسیح کی موت کے بارے میں بات نہیں کر رہے ہیں، نا ہی اُس کے آسمان میں اُٹھائے جانے کی بات کر رہے ہیں۔ یہ پہاڑی واعظ کا بھی حصہ نہیں ہے۔ یہ عشائے ربانی بھی پیش نہیں کرتا۔ لیکن یہ وہاں بائبل میں ہے، اور خُدا کے الفاظ کو نظرانداز کرنا کبھی بھی دانشمندانہ نہیں ہوتا۔ یہ آیت بھی خُدا کا اُتنا ہی کلام ہے جتنا یوحنا3:16 ہے۔ کیونکہ یہ خدا کا کلام ہے، یہ زندہ ہے اور قوت سے بھرپور ہے (دیکھیں عبرانیوں4:12)۔ اِس آیت کے سادہ سے لفظوں میں آپ کے لیے گہری سچائیاں ہیں۔ اِس دوپہر کو میں ہماری تلاوت میں سے چار سوالات کے جواب پیش کرنا چاہتا ہوں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

I. پہلی بات، مسیح نے یہ کہا تھا۔

’’آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں‘‘ (مرقس6:31)۔

شاگردوں کو کس نے ویران جگہ پر چلنے اور آرام کرنے کے لیے کہا تھا؟ کیا وہ شک کرنے والا تھوما تھا؟ کیا وہ یہوداہ غدار تھا؟ کیا وہ پطرس تھا، وہ شخص جو مسیح کا انکار کرے گا؟ جی نہیں، وہ خود یسوع تھا۔ 30 ویں آیت کہتی ہے، ’’یسوع کے شاگرد اُس کے پاس جمع ہوئے اور جو کچھ اُنہوں نے کیا اور سیکھایا تھا سب اُسے بتایا‘‘ (مرقس6:30)۔ پھر 31 ویں آیت کہتی ہے، ’’اور اُس نے اُن سے کہا، آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں‘‘ (مرقس6:31)۔

آپ شاید سوچیں، ’’وہ مجھے یسوع کے جیسا دکھائی نہیں دیتا۔ کیا اُس نے دُکھ اور تکلیفوں کے بارے میں نہیں بتایا؟‘‘ یہ بات سچ ہے کہ یسوع نے کہا تھا، ’’ابنِ آدم کو کئی تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہ بزرگوں، سردار کاہنوں اور فقیہوں کی طرف سے رد کر دیا جائے گا اور وہ اُسے قتل کر ڈالیں گے اور تیسرے دِن وہ زندہ ہو جائے گا‘‘ (لوقا9:22)۔ اور اُس سے اگلی آیت میں اُس نے کہا، ’’اگر کوئی میری پیروی کرنا چاہے تو وہ خود انکاری کرے اور روزانہ اپنی صلیب اُٹھائے اور میرے پیچھے ہو لے‘‘ (لوقا9:23)۔

یسوع نے تکلیفوں اور خودانکاری کے بارے میں بات کی تھی، اپنے لیے اور اُس کسی کے لیے جو بھی اُس کی پیروی کرتا۔ لہٰذا یہ شاید آپ کو عجیب لگے کہ مسیح اپنے شاگردوں کو آرام کرنے کے لیے کہے گا – لیکن اُس نے ایسا کیا۔ یسوع، خُدا کے بیٹے نے آرام کرنے کے بارے میں بات کی تھی اتنی ہی یقینی طور پر جتنا اُس نے خود اپنی موت کے بارے میں بات کی تھی۔

مسیح کوئی موسیقار کی مانند نہیں تھا جو صرف ایک ہی سُر بجاتا ہے۔ وہی یسوع تھا جس نے پطرس سے کہا تھا، ’’اے شیطان، میرے سامنے سے دور ہو جا‘‘ (متی16:23) پطرس سے یہ بھی کہا تھا، ’’تم پر سلامتی ہو‘‘ (یوحنا20:21)۔ مسیح بالکل اپنے باپ کی مانند تھا۔ بائبل کہتی ہے، ’’ہمارا خداوند ہڑپ کرنے والی آگ ہے‘‘ (عبرانیوں12:29) اور یہ کہتی ہے، ’’خدا محبت ہے‘‘ (1یوحنا4:8)۔ آپ کے پاس ایک مکمل اور کامل خدا ہے۔ آپ کے پاس مکمل اور کامل مسیح ہے، تمام تر سنجیدگی والا شخص اور تمام تر رحمدلی والا شخص۔ یسوع نے دونوں ملامت اور محبت میں باتیں کیں۔ وہ آپ ہی کی مانند ایک کامل شخص تھا، صرف گناہ کے بغیر۔ یسوع آپ کی مانند کھانا کھاتا تھا۔ وہ تھکتا اور سوتا تھا بالکل جیسے آپ کرتے ہیں۔ اور اُس نے اپنے شاگردوں سے کہا، ’’آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں‘‘ (مرقس6:31)۔ آج یہی بات خُدا کا کلام ہماری کلیسیا سے اور آپ سے کہتا ہے۔ آؤ چلیں اور آرام کریں۔

II. دوسری بات، مسیح نے اُنہیں کیا کرنے کے لیے کہا تھا؟

یسوع نے اُن سے کہا تھا، ’’آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں‘‘ (مرقس6:31)۔ اُس دِن اُس نے اُنہیں نہیں کہا تھا، ’’ساری دُنیا میں جا کر تمام لوگوں میں انجیل کی منادی کرو‘‘ (مرقس16:15)۔ اُس کے لیے بعد میں وقت ہوگا۔ اِس کے بجائے اُس نے اُنہیں کہا، ’’آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں۔‘‘ آپ شاید سوچیں، ’’بس یہی سب کچھ ہے؟ کیا وہ وقت ضائع نہیں کر رہے تھے؟ کیا اُنہیں کچھ نہ کچھ کرنا نہیں چاہیے تھا؟‘‘ لیکن وہ کچھ نہ کچھ تو کر رہے تھے۔ وہ خود ہی ویرانے میں جا رہے تھے اور آرام کر رہے تھے۔ وہ اِتنا ہی اہم ہے جتنی کوئی بھی بات ہو سکتی ہے۔

خُدا [غلاموں کی طرح] مشقت لینے والا نہیں ہے۔ وہ جانتا ہے آپ کو آرام کی ضرورت پڑتی ہے۔ وہ جانتا ہے آپ کو کھانے اور سونے کی ضرورت پڑتی ہے۔ جب ایلیاہ ایزبل کے لوگوں سے چُھپا تھا تو خُدا نے ایک فرشتہ بھیجا تھا اور اُسے کھانا اور پانی دیا تھا (دیکھیں 1سلاطین19:1۔7)۔ سیکوفیلڈ کی سُرخی اُس باب کے شروع میں اِس کو بخوبی بتاتی ہے، ’’یہوواہ کی اپنے [مخبوط الحواس] پریشان خیال نبی کے لیے محبت بھری نگہداشت۔‘‘ اُس لفظ ’’مخبوط الحواس overwrought‘‘ کا مطلب ہوتا ہے ’’بے تاب، پُرجوش، فکرمند، پریشان، سخت ذہنی دباؤ میں، بالکل سرے پر۔‘‘

یسوع اپنے باپ کی مانند ہے۔ وہ آپ کی بھی پرواہ کرتا ہے۔ وہ کوئی کرائے پر کام کروانے والا نہیں ہے جو ’’اپنی بھیڑوں کی پرواہ نہیں کرتا‘‘ اور ’’بھاگ جاتا ہے‘‘ (یوحنا10:13)۔ وہ چعین Chan کی مانند نہیں ہے جو چھوڑ کر چلا گیا، صرف اپنے بارے میں سوچا اور پھر مارنے اور تباہ کرنے کے لیے ایک بھیڑیے کی مانند حملہ کیا (یوحنا10:10)۔ یسوع اپنی بھیڑوں کی پرواہ کرتا ہے۔ وہ آپ کے بارے میں پرواہ کرتا ہے۔ وہ ایک ایسا چرواہا ہے جو اپنی بھیڑوں کے لیے اپنی جان نچھاور کر دیتا ہے (یوحنا10:15)۔ یسوع آپ کی پرواہ کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ چاہتا ہے آپ آرام کریں۔ اور یہ بات مجھے میرے اگلے موضوع کی جانب لے جاتی ہے۔

III. تیسری بات، آپ کیوں سوچتے ہیں یسوع نے اُنہیں یہ کہا؟

’’آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں‘‘ (مرقس6:31)

آپ شاید سوچیں یسوع نے اُنہیں یہ کرنے کے لیے کہا تاکہ وہ دعا مانگ سکیں اور روزہ رکھ سکیں۔ لیکن آیت ہمیں یہ بات کبھی بھی نہیں بتاتی۔ یہ دعا یا روزہ رکھنے کا تزکرہ نہیں کرتی ہے۔ آپ یہ سوچ سکتے ہیں کہ یسوع نے شاگردوں کو ویرانے میں چلے جانے کے لیے کہا تاکہ وہ دُنیا کے گناہ سے دور چلے جائیں۔ لیکن آیت ہمیں وہ بات بھی نہیں بتاتی ہے۔ اِس نے دُنیا یا اِس کے گناہ کا کوئی بھی تزکرہ نہیں کیا۔ جواب تلاوت کے الفاظ میں خود موجود ہے: مسیح نے اُنہیں آرام کرنے کے لیے کہا۔

جیسا کہ ریڈیو بائبل کے معلم ڈاکٹر جے ورنن میگی Dr. J. Vernon McGee نے کہا، ’’ہمارے لیے یہ سمجھنا ناممکن ہے کہ خداوند یسوع واقعی کتنا مصروف تھا اور وہ کس قدر بڑے تقاضوں کے بوجھ تلے دبا تھا۔ آرام کرنے اور اپنے شاگردوں کو آرام دینے کی کوشش میں اُسے ایک ویرانے میں واپس جانا پڑا‘‘ (بائبل میں سےThru the Bible، جلد چہارم، صفحہ 186؛ مرقس6:30۔31 آیات پر غور طلب بات)۔

ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’بات یہ بھی کہ اُس کے پاس لوگوں کی آمد و رفت لگی رہتی تھی اور اُنہیں کھانے تک کہ فرصت نہ ملتی تھی‘‘ (مرقس6:31)۔ وہاں بہت کچھ چل رہا تھا۔ مسیح اور اُس کے شاگردوں کے پاس کھانے تک کے لیے وقت نہیں تھا۔ اُنہیں آرام کی ضرورت تھی۔ آپ پوچھیں گے، ’’یسوع کو بھی؟‘‘ جی ہاں، کیونکہ وہ ایک انسان تھا، ہر طرح سے ہماری ہی مانند ماسوائے گناہ کے۔ بائبل کہتی ہے، ’’کیونکہ ہمارا سردار کاہن ایسا نہیں ہے جو ہماری [کمزوریوں] میں ہمارا ہمدرد نہ ہو سکے بلکہ وہ سب باتوں میں ہماری طرح [آزمایا] گیا مگر بے گناہ رہا‘‘ (عبرانیوں4:15)۔ یسوع ناراض ہو گیا تھا۔ اُسے کھانے کی ضرورت تھی۔ یسوع تھک گیا تھا۔ اُسے آرام کی ضرورت تھی۔

وہاں ہمیشہ کچھ نہ کچھ کرنے کے لیے ہوتا ہی تھا۔ بہت مرتبہ آپ کے ساتھ ایسا ہو چکا ہے جب آپ نے سخت محنت کی۔ لوگ آ اور جا رہے تھے۔ ایک کے بعد دوسری بات رونما ہوتی تھی۔ یہ ٹھیک تھا۔ مسیحی زندگی کام کرنے کی زندگی ہوتی ہے۔ لیکن آرام کے لیے بھی وقت ہوتا ہے، بالکل جیسے یسوع اور اُس کے شاگردوں نے کیا تھا۔

سیکھنے اور کرنے کے لیے بہت سی ایسی باتیں ہوتی ہیں جو سرگرمی کے رش میں سیکھی اور کی نہیں جا سکتیں۔ آپ وہاں پر دعا کرنا نہیں سیکھ سکتے جہاں ہر کوئی آ رہا ہے اور جا رہا ہے، بول اور چیخ رہا ہے، جبکہ آپ اِدھر سے اُدھر بھاگتے پھر رہے ہیں۔ آپ کو الگ تھلگ ہونا چاہیے، خُدا کے ساتھ تنہا، اُس کے کلام پر دھیان و گیان میں، اپنی دعائیں اُس کے حضور میں لاتے ہوئے، یسوع کے خون کے وسیلے سے مقدس ترین جگہ میں داخل ہوتے ہوئے (دیکھیں عبرانیوں10:19)۔ خدا کے ساتھ ہونا کسی بھی دوسری سرگرمی کی مانند نہیں ہوتا ہے۔ یہ کہیں درجے بہتر ہوتا ہے۔ جب مریم ’’یسوع کے قدموں میں بیٹھی اور اُس کے کلام کو سُن‘‘ رہی تھی (لوقا10:39)، تو اُس کی بہن مارتھا ’’کام کی زیادتی کی وجہ سے گھبرا گئی تھی‘‘ (لوقا10:40)۔ مسیح نے کہا، ’’مریم نے وہ اچھا حصہ چُن لیا ہے‘‘ (لوقا10:42)۔ ’’زیادہ کام کرنے کے لیے‘‘ ہمیشہ وقت ہوتا ہے۔ لیکن صرف یسوع کے ساتھ چلے آنے میں آپ ’’وہ اچھا حصہ‘‘ پا سکتے ہیں، وہ بہتر حصہ۔

اب آپ کے پاس بہتر حصے کے لیے زیادہ وقت ہے۔ آپ کے پاس خُدا کے کلام کے بارے میں سوچنے کے لیے وقت ہے۔ آپ کے پاس دعا مانگنے کے لیے وقت ہے۔ میں خوش ہوں کہ ڈاکٹر ہائیمرز ہمیں دعا کے بارے میں سِکھا چکے ہیں۔ جو وہ کہتے ہیں اُس کے بارے میں سوچیں اور اُس سے سِکھیں۔ اب دعا کا وقت ہے۔ اب خُدا کو بہتر طور پر جاننے کا وقت ہے۔ یہ وقت خُدا کی طرف سے ایک تحفہ ہے۔ جیسا کے یسوع نے کہا، ’’آؤ کسی ویران اور الگ جگہ… اور کچھ دیر آرام کریں۔‘‘

یہاں ایک وجہ اور ہے کہ کیوں یہ الگ چلے آنے اور آرام کرنے کا وقت تھا۔ شاگردوں نے بالکل ابھی ہی یوحنا اصطباغی کے سرقلم کیے جانے کے بارے میں سُنا تھا۔ ہیرودیس بادشاہ نے یوحنا [بپتسمہ دینے والے] کا سر قلم کروا دیا تھا (مرقس6:27)۔ بائبل کہتی ہے، ’’[یوحنا کے] شاگرد آئے اور اُس کے لاش اُٹھا کر لے گئے اور اُسے دفن کر دیا اور جا کر یسوع کو خبر دی‘‘ (متی14:12)۔ اگر شاگردوں کو یوحنا کی موت کے بارے میں پہلے خبر نہ تھی تو یقینی طور پر وہ اب جان گئے تھے۔ اِس بات کے سبب سے وہ شدید دُکھ میں مبتلا ہوئے تھے۔ یہ یوحنا ہی تھا جس نے اُن میں سے بہتوں کو بپتسمہ دیا تھا۔ یہ یوحنا ہی تھا جس نے اپنے شاگردوں کی رہنمائی یسوع کی طرف کی تھی، ’’دیکھو خُدا کا برّہ جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا1:29)۔ یہ ایک ہولناک خبر تھی۔ تعجب کی کوئی بات نہ تھی کہ یسوع نے اُنہیں کہا تھا، ’’آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں‘‘ (مرقس6:31)۔ اُنہیں ویسا کرنے کی ضرورت تھی۔ یہ ایک اور وجہ تھی کہ کیوں یسوع نے اُنہیں الگ چلے آنے اور آرام کرنے کے لیے کہا تھا۔

IV. چوتھی بات، یسوع نے اُنہیں یہ کِتنے عرصے تک کرنے کے لیے کہا تھا؟

مسیح نے کہا، ’’آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں‘‘ (مرقس6:31)۔ اُنہوں نے کتنی دیر تک آرام کیا تھا؟ بائبل ہمیں نہیں بتاتی ہے۔ یہ صرف کہتی ہے، ’’تھوڑی دیر۔‘‘ وہ تھوڑی دیر کتنی طویل ہے؟ اتنی ہی جتنی کہ اِس کی ضرورت ہو سکتی ہے!

اور ایسا ہی آپ کے ساتھ بھی ہے۔ آپ کے پاس مختلف دورانیوں کے لیے آرام کے اوقات ہوتے ہیں۔ کام پر آپ کے پاس صبح کے وقت میں وقفہ کے لیے چند ایک منٹ ہوتے ہیں، اور پھر دوبارہ دوپہر میں بھی۔ سال میں ایک مرتبہ آپ چُھٹی لیتے ہیں اور زیادہ وقت کے لیے آرام کرتے ہیں۔ ہم نہیں جانتے رسولوں نے کتنی دیر تک کے لیے آرام کیا تھا۔ یہ اتنی ہی دیر تھی جتنی کہ اُنہیں ضرورت تھی، کیونکہ مسیح اچھا چرواہا اُن پر نظر رکھے ہوئے تھا۔ وہ جانتا تھا اُنہیں کس چیز کی ضرورت تھی۔ اور یسوع آپ کو اِتنا ہی آرام دے گا جتنی آپ کو ضرورت ہو گی۔

اطلاق

’’آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں‘‘ (مرقس6:31)

ہمارے گرجا گھر میں ہم آرام کرتے رہے ہیں۔ ایک طرح سے کرونا وائرس نے ہمیں اِس پر مجبور کیا ہے۔ ہم سکولوں میں انجیلی بشارت کا پرچار نہیں کر سکے کیونکہ وہ بند ہیں۔ کیلفورنیا کا کافر گورنر ہمیں ماسک پہننے پر مجبور کرتا ہے۔ دوسرے بھی ماسک پہنتے ہیں۔ وہ خوفزدہ ہیں، جتنا خوفزدہ ہونے کی اُنہیں ضرورت ہے اُس سے بھی کہیں زیادہ۔ وہ ایسی جگہ جانا نہیں چاہتے ہیں جہاں کے لوگوں کو وہ نہیں جانتے۔ اور یوں ہم آرام کرتے ہیں۔

ایک وجہ اور بھی ہے ہم کیوں آرام کر رہے ہیں۔ خُدا نے یہ آرام کے لیے مہیا کیا ہے۔ شاگرد غمزدہ تھے جب یوحنا اصطباغی کو قتل کیا گیا تھا۔ آپ بھی بُری خبری سے متاثر ہو چکے ہیں۔ آپ چعین اور والڈریِپ کی طرف سے کی گئی گرجا گھر کی تقسیم میں سے گزر چکے ہیں۔ وہ آپ کو تکلیف پہنچا چکے ہیں۔ ہم یہیں ہیں اور ہم زندہ ہیں اور ہم ترقی کریں گے۔ لیکن آپ کو دُکھ ہوا ہے۔ اب آرام کا وقت ہے۔ خُدا نے آپ کو یہ آرام بخشا ہے۔ اس نے ایلیاہ اپنے نبی کی پرواہ کی تھی۔ اور مسیح آپ کی بھی پرواہ کرتا ہے، کیونکہ وہ ایک اچھا چرواہا ہے۔ اِس وقت کو آرام کے لیے اپنائیں۔

ہر بات کے لیے ایک وقت ہوتا ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’ہر چیز کے لیے ایک وقت اور آسمان کے نیچے ہر کام کے لیے ایک موقع ہوتا ہے‘‘ (واعظ3:1)۔ روزہ رکھنے کے لیے اور کھانے کے لیے ایک وقت ہوتا ہے۔ کام کرنے کے لیے اور آرام کرنے کے لیے ایک وقت ہوتا ہے۔ یہ آرام کرنے کا وقت ہے۔

آپ کے لیے یہ وقت دعا کے بارے میں سیکھنے کے لیے ہے – اور دعا مانگنے کے لیے۔ اُن پیغامات کو سُنیے جو ڈاکٹر ہائیمرز پیش کر چکے ہیں۔ وہ سونے کی مانند ہیں۔ اسباق کے بارے میں سوچیں اور وہ کریں جو وہ کہتے ہیں۔ خود خُدا سارے خزانوں میں سے عظیم ترین ہے۔ اُس کے لیے وقت نکالیں۔ اُس سے دعا مانگیں۔ اُس کے قریب ہوئیں۔ اُس وقت میں جب آپ مصروف ہوا کرتے تھے دعا مانگنے کے لیے وقت نکالیں۔

آرام اور خاموشی الگ الگ اتنے ہی اہم ہیں جتنا کام اہم ہے اور یہاں تک کہ بہت زیادہ اہم ہے۔ خُدا نے کہا، ’’چھ دِن تک تو محنت سے اپنا سارا کام کاج کرنا۔ لیکن ساتویں دِن خداوند تیرے خدا کا سبت ہے اُس دِن تو کوئی کام نہ کرنا‘‘ (خروج20:9، 10)۔ کلیسیا کے دور میں خُداوند کا دِن وہ دِن ہوتا ہے جس دِن یسوع مُردوں میں سے زندہ ہوا – اِتوار۔ وہ دِن دُنیا میں ہمارے کام کا دِن نہیں ہے۔ یہ خُدا کے لیے الگ کیا جا چکا ہے۔ یہ ہفتے کا سب سے اہم دِن ہوتا ہے، کم سے کم نہیں ہوتا ہے۔

لیکن یسوع نے اُس دِن کے بارے میں اور بہت کچھ کہا ہے۔ یسوع نے کہا، ’’سبت انسان کے لیے بنایا گیا تھا ناکہ انسان سبت کے لیے‘‘ (مرقس2:27)۔ یسوع جانتا تھا کہ ہمارے لیے ایک خصوصی دِن بنایا گیا تھا۔ یہ ہمیں آرام کرنے کے لیے وقت نکالنے اور خُدا کے ساتھ ہونے کے لیے بنایا گیا تھا۔ آرام کے اُس دِن کو خُدا کے لیے استعمال کریں، اپنے بدن اور روح کو آرام دینے اور اُس [خدا] کے نزدیک ہونے کے لیے استعمال کریں۔ اُس آرام کو کریں جس کی آپ کو ضرورت ہے

۔

ہم سبت مشن والے تو نہیں ہیں، لیکن ہم ایریزونا کے شہر، فینیکس کے پادری بکلے Pastor Buckley of Phoenix کے ساتھ متفق ہیں، جنہوں نے کہا،

’’جب ہم خُدا پر بھروسہ کرتے ہیں اور آرام کرتے ہیں تو وہ ہمیں بصیرت اور سمجھ عطا کر سکتا ہے جو ہمیں [لمبی دوڑ میں] طویل عرصہ میں اِس سے زیادہ نتیجہ خیز بنا دیتی ہے اگر اُس کے مقابلے میں ہم ہفتے میں سات دِن کام کرتے ہیں۔ سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ خُدا نے سبت کا دِن انسان کے لیے بنایا ہے کیونکہ ہمیں اِس کی ضرورت ہے۔ میں روحانی قانون پرستی کی وکالت نہیں کر رہا ہوں۔ میں آپ کی حوصلہ افزائی کر رہا ہوں کہ آرام کرنے کے لیے وقت مختص کریں تاکہ آپ صحت مند رہیں۔ خُداوند ہماری فرمانبرداری کا بدلہ دیتا ہے اور بالاآخر اُس کی فرمانبرداری کرنے والوں پر کلام پاک کی سچائیوں کا انکشاف ہوتا ہے۔ (تاریکی سے روشنی کی جانب: میرا سفرFrom Darknes Into Light: My Journey کے صفحات 209۔210، مصنف مارک بکلے Mark Buckley، اشاعت کی www.markbuckleyministries.com؛ مارک بکلے منسٹریز، 7000 N۔ سنٹرل ایونیو فینیکس، ایریزونا 85020)۔

آرام کر چکنے کے بعد، مسیح کام پر واپس چلا گیا۔ اُس نے بے شمار لوگوں کو تعلیم دی اور پانچ ہزار کو کھانا کِھلایا (دیکھیں مرقس6:34۔44)۔ کام کرنے کے لیے ایک وقت آئے گا۔ لیکن بائبل کہتی ہے، ’’ہر بات کے لیے ایک موسم ہوتا ہے۔‘‘ یہ آرام کرنے کے لیے وقت ہے۔ آرام کریں اور قوت اکٹھی کریں۔ آرام کر کے باہر نکلیں۔ دعا کے ساتھ خُداوند کے قریب آئیں۔ ایک بہتر مسیحی بن کر باہر آئیں! آمین۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

الگ جگہ چلیں اور آرام کریں!

COME APART AND REST!

پادری کرسٹوفر ایل۔ کیگن صاحب کی جانب سے
by Dr. Christopher L. Cagan, Pastor

’’اور اُس نے اُن سے کہا، آؤ ہم کسی ویران اور الگ جگہ چلیں اور تھوڑی دیر آرام کریں۔ بات یہ تھی کہ اُس کے پاس لوگوں کی آمدورفت لگی رہتی تھی اور اُنہیں کھانے تک کی فرصت نہ ملتی تھی‘‘ (مرقس6:31)۔

I.    پہلی بات، مسیح نے یہ کہا تھا، مرقس6:30؛ لوقا9:22، 23؛ متی16:23؛
یوحنا20:21؛ عبرانیوں12:29؛ 1یوحنا4:8۔

II.   دوسری بات، مسیح نے اُنہیں کیا کرنے کے لیے کہا تھا؟ مرقس16:15؛
خروج20:9، 10؛ 1سلاطین19:1۔7؛ یوحنا10:13، 15۔

III.  تیسری بات، آپ کیوں سوچتے ہیں مسیح نے اُنہیں یہ کہا؟ عبرانیوں4:15؛ لوقا10:39، 40، 42؛ مرقس6:27؛ متی14:12؛ یوحنا1:29 .

IV.  چوتھی بات، مسیح نے کتنے عرصے تک اُنہیں یہ کرنے کے لیے کہا تھا؟ مرقس6:31؛ واعظ 3:1؛ مرقس2:27 .