Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


دعا کے ذریعے سے

PRAYING THROUGH
(Urdu)

ڈاکٹر۔ آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونئیر کی جانب سے،
پاسٹر ایمریٹس
by Dr. R. L. Hymers, Jr.,
Pastor Emeritus


لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک سبق
خداوند کے دِن کی دوپہر، 30 اگست، 2020
A lesson given at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Afternoon, August 30, 2020

سبق سے پہلے حمدوثنا کا گیت گایا:
     ’’مجھے دعا کرنا سیکھا Teach me to Pray‘‘، (شاعر البرٹ ایس۔ ریٹسز Albert S. Reitz ، 1879۔ 1966)۔

آئیے اپنی بائبل میں لوقا 18:1۔8 کھولیں۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں جب میں اِسے پڑھوں۔

’’اور اِس لیے اُس نے اُنہیں یہ تمثیل سُنائی، ایک شہر میں ایک قاضی تھا۔ وہ نہ تو خدا سے ڈرتا تھا، نہ اِنسان کی پروا کرتا تھا۔ اُس شہر میں ایک بیوہ بھی تھی جو اُس قاضی کے پاس آتی رہتی تھی اور اُس سے التجا کیا کرتی تھی کہ میرا اِنصاف کر اور مجھے مُدعی سے نجات دلوا۔ پہلے تو اُس نے کچھ دھیان نہ دیا لیکن جب یہ سلسلہ جاری رہا تو اُس نے اپنے جی میں کہا، سچ ہے کہ میں خدا سے نہیں ڈرتا اور اِنسان کی پرواہ بھی نہیں کرتا۔ لیکن یہ بیوہ مجھے پریشان کرتی رہتی ہے۔ اِس لیے میں اُس کا اِنصاف کروں گا۔ ورنہ یہ تو روز روز آ کر میرا ناک میں دم کر دے گی۔ خدا نے کہا، سُنو، یہ بے اِنصاف قاضی کیا کہتا ہے۔ پس کیا خدا اپنے چُنے ہُوئے لوگوں کا اِنصاف کرنے میں دیر کرے گا جو دِن رات اُس سے فریاد کرتے رہتے ہیں؟ میں کہتا ہُوں کہ وہ اُن کا اِنصاف کرے گا اور جلد کرے گا۔ پھر بھی جب ابنِ آدم آئے گا تو کیا وہ زمین پر ایمان پائے گا؟‘‘ (لوقا 18:1۔8).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

یہ آیات مستقل دعا کی قوت کو ظاہر کرتی ہیں۔ میں آٹھویں آیت کو ہماری مرکزی آیت کی حیثیت سے چُن رہا ہوں۔ ’’پھر بھی جب اِبنِ آدم آئے گا تو کیا وہ زمین پر ایمان پائے گا؟‘‘ (لوقا18:8)۔

ڈاکٹر ٹموتھی لِن Dr. Timothy Lin نے کہا، اِس آیت کا متن واضح طور پر [ظاہر کرتا] ہے کہ وہ لفظ ’’ایمان‘‘ یہاں پر دعا میں ایمان کی جانب نشاندہی کرتا ہے… مسیح رنج و غم میں بیان کرتا ہے کہ اُس کی کلیسیا اُس کی آمدِ ثانی پر دعا کا ایمان کھو دے گی۔ گرجا گھر آج کل اکثر اپنے دعائیہ اِجلاسوں کو سرے سے منسوخ کر دیتے ہیں [یا اپنی دعائیہ مجلس کو ایک واعظ یا بائبل کے مطالعہ کے ساتھ بدل ڈالتے ہیں]۔ یہ واقعی میں ایک علامت ہے کہ خُداوند کی آمد ثانی [قریب ہی] ہے۔‘‘ ’’مسیح کی واپسی سے پہلے کا دور ظلم و ستم، اِرتداد اور بے اعتقادی کی علامت ہو گا‘‘ (میک آرتھر)۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

ڈاکٹر ٹموتھی لِن نے کہا کہ آخری ایام کی کلیسیاؤں میں دو وجوہات کی وجہ سے دعائیہ جلسوں کی خواہش نہیں ہو گی:


(1) شیطان کی بندشیں۔

شیطان جانتا ہے کہ نماز کے اِجلاسوں سے اراکین کو دور رکھنے کے لیے، اُنہیں بے بس رکھنے کے لیے اور اپنی بدکار حکمرانی کو طوالت دینے کے لیے اُسے سخت محنت کرنی ہو گی۔ پاک کلام کہتا ہے، ’’ابلیس نیچے تمہارے پاس گرا دیا گیا ہے، وہ قہر سے بھرا ہوا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اُس کی زندگی کا جلد ہی خاتمہ ہونے والا ہے‘‘ (مکاشفہ12:12)۔

(2) جسم کی دھوکہ بازیاں۔

     بائبل کہتی ہے، ’’جسمانی نیت خدا کی مخالفت کرتی ہے‘‘ (رومیوں8:7)۔ ’’پیارے بھائیو اور بہنوں، مہربانی سے یاد رکھیں کہ گرجا گھر کے دعائیہ اِجلاسوں میں دعا کرنا خُدا کی حضوری کو برقرار رکھنے کے لیے ایک شرط ہے… دعائیہ اِجلاسوں سے غفلت پر ہمیں خدا کی موجودگی کی قیمت چکانی پڑے گی، اور اِس طرح جو بھی کوشش کی جائے گی وہ یا تو ہوا کے پیچھے کوشاں رہنا ہوگی یا سایوں کو پکڑنے کی کوشش کرنا ہوگی۔ آخر میں وہاں کچھ بھی نہیں ہوگا‘‘ (کلیسیا کی نشوونما کا راز The Secret of Church Growth، صفحہ 99)۔
     کیا لوقا 18 میں ہمارا حوالہ دعائیہ اجلاسوں کی جانب نشاندہی کرتا ہے؟ جی ہاں، وہ نشاندہی کرتا ہے۔ آیت سات کو دیکھیں۔

’’ پس کیا خدا اپنے چُنے ہُوئے لوگوں کا اِنصاف کرنے میں دیر کرے گا جو دِن رات اُس سے فریاد کرتے رہتے ہیں؟‘‘ (لوقا 18:7).

ابتدائی کلیسیاؤں کے پاس اِس قدر قوت کیوں تھی؟ اِس کا جواب اعمال4:24 آیت میں پیش کیا گیا ہے، ’’وہ بُلند آواز سے خُدا سے دعا کرنے لگے۔‘‘ ڈاکٹر لِن نے کہا، ’’ایک دُھن اور دعائیہ اجلاس میں صرف ایک ہی فرق ہوتا ہے… اُس میں خدا کی موجودگی ہوتی ہے۔ دُھن کو آوازوں کی ہم آہنگی درکار ہوتی ہے جبکہ دعائیہ اجلاس میں دِلوں کی ہم آہنگی درکار ہوتی ہے۔‘‘ چینی بائبل یوں ترجمہ کرتی ہے ’’یکجا ہو کر‘‘ جیسے کہ ’’ایک ہی دِل اور ایک ہی ذہن کے ساتھ۔‘‘ (ibid.، صفحہ 93، 94)۔

متی 18:19۔20 آیات کھولیں۔ کھڑے ہوں اور اِن دونوں آیات کو باآوازِ بُلند پڑھیں۔

’’میں تُم سے پھر کہتا ہُوں کہ اگر تُم میں سے دو شخص اتفاق کرکے جو کچھ چاہیں کہ ہو جائے وہ میرے آسمانی باپ کی طرف سے اُن کے لیے ہو جائے گا۔ کیونکہ جہاں دو یا تین میرے نام پر اکٹھے ہوتے ہیں وہاں میں اُن کے درمیان موجود ہوتا ہُوں‘‘ (متی 18:19۔20).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

اِن آیات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری مل کر کی جانے والی دعاؤں کا خدا سے جواب پانے کے لیے ہمیں ’’یکجا‘‘ ہونا چاہیے۔

اِس لیے ہمیں صرف اُنہی لوگوں کو کی جو سچے طور پر مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے ہیں اپنے گرجا گھر میں شمولیت اختیار کروانے کے لیے بہت زیادہ احتیاط کرنی چاہیے۔ 2کرنتھیوں6:14 آیت کھولیں۔ کھڑے ہوں اور آیت 14 اکٹھے پڑھیں،

’’بے ایمانوں کی بُری صحبت سے دُور رہو کیونکہ راستبازی اور بے دینی میں کیا میل جول؟ یا روشنی اور تاریکی میں کیا شراکت؟‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:14).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔ ’’بے ایمانوں کی بُری صحبت سے دور رہو۔‘‘

ہم ’’یکجاں ہو کر‘‘ اکٹھے دعا نہیں کر سکتے اگر ہم بے اعتقادے لوگوں کو اپنے گرجا گھر میں شامل ہونے کی اجازت دیں گے – جب تک کہ ہم گرجا گھر کی مذید اور تقسیم نہ چاہتے ہوں!

خُدا کس قسم کے لوگوں سے نفرت کرتا ہے اُس کی ایک فہرست مہیا کرتا ہے۔ یہ اِمثال6:16۔19 میں پائی گئی ہے۔ مہربانی سے کھڑیں ہوں جب میں اِسے پڑھوں۔

’’چھ چیزوں سے خداوند کو نفرت ہے، بلکہ سات ہیں جن سے اُسے کراہیت ہے، مغرور آنکھیں، جھوٹی زبان، بے گناہ کا خون بہانے والے ہاتھ، بُرے منصوبے باندھنے والا دل، شرارت کے لیے تیز رَو پاؤں، جھوٹا گواہ جو دروغ گوئی سے کام لیتا ہے اور وہ آدمی جو بھائیوں میں نفاق ڈالتا ہے‘‘ (امثال 6:16۔19).

یہاں ایک آیت اور ہے، اِمثال22:10 ۔

’’ٹھٹھا باز کو نکال دے تو فساد جاتا رہتا ہے؛ اور لڑائی جھگڑے ختم ہو جاتے ہیں‘‘ (امثال 22:10).

مجھ سے کہاں غلطی ہوئی

میں نے لوقا14:23 پر مشتمل ایک منصوبہ تشکیل دیا تھا، ’’راستوں اور کھیتوں کی باڑوں کی طرف نکل جا اور لوگوں کو مجبور کر کہ وہ آئیں…‘‘ لیکن ہمارے لوگوں نے اگلے جملے کو لیا اور کہا، ’’کہ میرا گھر بھر جائے۔‘‘ اِس بات نے ہمارے لوگوں کی [دوسرے] لوگوں کو مسیح کے سچے شاگرد بننے پر آمادہ کیے بغیر ہمارے گرجا گھر میں لانے کے لیے سخت محنت کرنے میں رہنمائی کی۔ یوں، ہمارا گرجا گھر اُن لوگوں سے بھر گیا جو توبہ کرنے کے لیے راضی نہیں تھے اور یسوع کے شاگرد بن گئے۔

ڈاکٹر لِن نے کہا، ’’اگر ایک گرجا گھر ایک شاندار اور معنوں سے بھرپور مستقبل پانا چاہتا ہے تو نئے اراکین کو قبول کرنے کا اُس کا معیار انتہائی زیادہ سخت ہونا چاہیے۔ مسیح کے بدن کا حصہ ہونے کی حیثیت سےایک شخص کو بپتسمہ دینے اور قبول کرنے سے پہلے، گرجا گھر کو پہلے اِن باتوں کی بخوبی چھان بین کرنی چاہیے: کیا وہ سچے طور پر نئے سرے سے جنم لے چکا ہے؟ کیا اُس کی ترجیحات، اِفکار اور اِقدار تبدیل ہو چکی ہیں؟ کیا وہ اپنی مسیحی زندگی میں خدا کے کلام میں بھروسہ کرتا ہے؟ مکمل تفتیش سے لاپرواہی ہمیں یسوع کے زمانے کے فریسیوں اور شریعت کے عالمین کی طرح اِسی زمرے میں ڈالے گی جو نومعتقد یا نو مذہبی [غیریہودی کو یہودی] بنانے کے لیے خشکی اور سمندر کا سفر کرتے تھے۔ جب نو معتقد بن جاتا تھا، تو وہ اُسے ’جہنم کا بیٹا‘ بنا ڈالتے تھے۔ یسوع نے کہا،

’’اے شریعت کے عالمو اور فریسیو! اَے ریاکارو! تُم پر افسوس، کیونکہ تُم کسی کو اپنا مُرید بنانے کے لیے تَری اور خشکی کا سفر کرتے ہو اور جب بنا لیتے ہو تو اُسے اپنے سے دو گنا جہنمی بنا دیتے ہو‘‘ (متی 23:15).

نئے لوگوں کو قبول کرنے میں سختی سے کام نہ لینے کی وجہ سے، ہمارا گرجا گھر گمراہ لوگوں اور یہاں تک کہ آسیب زدہ لوگوں کے ساتھ بھر گیا۔ یوں، ہمارے گرجا گھر میں آنے والے وہ نئے لوگ یسوع کے شاگرد نہیں تھے۔ تعجب کی کوئی بات نہیں کہ وہ گرجا گھر کی ایک کے بعد ایک تقسیم کرنے کا سبب بنے!

اِس مسئلے کا جواب کیا ہے؟ اِس کا جواب ہمیں اُس عظیم مقصد میں پیش کیا گیا ہے۔ متی28:18۔20 آیت کھولیں۔ اِس کو کھولیں اور کھڑے ہو جائیں جب میں اِسے پڑھوں۔

’’اور یسوع اُن کے پاس آیا اور اُن سے کہنے لگا، مجھے آسمان اور زمین پر پورا اختیار دے دیا گیا ہے۔ اِس لیے تُم جاؤ اور ساری قوموں کو شاگرد بناؤ اور اُنہیں باپ، بیٹے اور پاک رُوح کے نام سے بپتسمہ دو، اور اُنہیں یہ تعلیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جن کا میں نے تمہیں حکم دیا ہے اور دیکھو! میں دنیا کے آخر تک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہُوں‘‘ (متی 28:18۔20).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

ڈاکٹر ٹموتھی لِن نے کہا کہ اِس کا بالکل ٹھیک ترجمہ یوں ہونا چاہیے:

’’اِس لیے تم جاؤ، اور ساری قوموں کو شاگرد بناؤ، اُنہیں باپ، بیٹے اور پاک روح کے نام سے بپتسمہ دو، اُنہیں یہ تعلیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جن کا میں نے تمہیں حکم دیا ہے اور دیکھو، میں دُنیا کے آخر تک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں۔‘‘

ڈاکٹر لِن نے کہا، ’’شاگرد بنانا ایک حکم ہے؛ یہ عظیم مقصد کا مرکزی موضوع بھی ہے‘‘ (کلیسیا کی نشوونما کا راز The Secret of Church Growth، صفحہ 57۔63)۔

میرا ہدف ہمارے پرانے گرجا گھر کو نئے گرجا گھر میں منتقل کرنا نہیں ہے۔ اگر میں نے وہ کیا ہوتا تو ہمارا گرجا گھر بےشاگردے لوگوں سے بھر چکا ہوتا۔ چعین سوچتا ہے کہ وہ لوگوں میں بغاوت کی صورتحال کا علاج کر سکتا ہے جس کو اُس نے ہمارے ایک زندہ دِل پیراگراف میں سے چوری کیا تھا۔ وہ یہ ہے، جو اُس کے سبق ’’بُرائی کی چالبازی The Subtilty of Evil‘‘میں سے لیا گیا تھا جسے چعین نے 12جولائی، 2020 میں پیش کیا تھا؛ اُس کے مسودے کا صفحہ 7،

     یہاں پر کچھ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے کُھلی بغاوت یا سرکشی کے لیے اپنے دِل پیش کیے اور اپنی گناہ سے بھرپور حالت کے لیے پادری صاحب سے بات نہیں کریں گے بلکہ اِس کے بجائے اپنے دوستوں کی صحبت میں سکون کو پانے کی تلاش کریں گے۔ دوسرے یہ سوچتے ہوئے خفیہ گناہ میں زندگی بسر کرتے ہیں کہ محض گرجا گھر آ جانے سے آپ بالاآخر نجات پا ہی لیں گے۔ لیکن آپ اُس خُدا کے ساتھ نمٹ رہے ہیں جس کی آنکھیں ’’ہر جگہ بُرائی کو دیکھ رہی ہیں۔‘‘ آپ میں سے کچھ سوچتے ہیں کہ آپ ایک مسیحی ہیں اِس کے باوجود آپ نے کبھی بھی خدا، جنت یا حتّیٰ کہ ایک بشر کو جیتنے کے بارے میں نہیں سوچا ہوگا۔ دوسروں کے ساتھ آپ کی تمام کی تمام گفت و شُنید ظاہر کرتی ہے کہ آپ کے پاس صرف اِس دُنیاوی [عارضی] دُنیا کے خیالات ہیں اور روحانی دُنیا آپ کے لیے بالکل بھی حقیقی نہیں ہے۔ اپنی زندگی کے بارے میں ایماندار رہیں۔ اپنے آپ سے جھوٹ مت بولیں۔ بائبل کہتی ہے کہ آپ ’’بُرائی کرنے کے لیے دانشمند ہیں لیکن نیکی کرنے کے لیے [آپ] کے پاس کوئی علم نہیں ہے۔ کیوں نہیں ہے؟ کیونکہ اپنے تکبر میں آپ جو کرنا چاہتے ہیں اُسے کرنے میں بہت زیادہ خوشی پاتے ہیں۔ لیکن آخر میں آپ وقت سے سب سے بڑے ہارے ہوئے [انسان] ہوتے ہیں۔ آپ سوچتے ہیں کہ آپ عقلمند ہیں لیکن آپ کو ’’گناہ کی دھوکہ دہی‘‘ صرف [دھوکہ دہی] ہی ملی ہے۔ اگر آپ اپنے گناہوں سے توبہ نہیں کرتے تو آپ کا دِل اِسقدر سخت ہو جائے گا کہ یہ صحت یاب ہونے کی ہر اُمید سے بالاتر ہو جائے گا۔

ہمارے گرجا گھر میں سے زیادہ تر لوگ جو اُس نے چرائے یسوع کے شاگرد نہیں تھے۔ یہ بات تو واضح ہے۔ درج بالا پیراگراف کسی کو بھی جو اُسے سُنے گا تبدیل نہیں کرے گا۔ وہ ایک پیراگراف کے ساتھ لوگوں کو شاگرد بنانے کی کوششیں کر رہا ہے! اِس سے کام نہیں چلے گا!!!

اِس لیے میں تمام نئے آنے والے لوگوں کے لیے پاسٹر کی کلاس شروع کروں گا، اُنہیں ہمارے خداوند کے سچے شاگرد بنانے کے ہدف کے ساتھ۔ وہ اُس وقت تک میری کلاس میں رہیں گے جب تک ’’وہ تمام باتیں جن کا [مسیح] حکم دے چکا ہے‘‘ اُن میں رچ بس نہیں جاتیں۔ یہ اُن کو بپتسمہ دینے سے پہلے اوربعد میں بھی جاری رکھنا ضروری ہے۔ عظیم مقصد میں، ’’شاگرد بنائیں‘‘، بپتسمہ دینے سے پہلے آتا ہے۔ میں ذاتی طور پر فیصلہ کروں گا کب اُنہیں بپتسمہ دینا چاہیے اور ہمارے گرجا گھر میں شمولیت اختیار کرنی چاہیے۔ یوں، خدا کی مدد کے ساتھ، سچے شاگرد بنانے کے لیے جو بغاوت نہیں کریں گے اور ایک اور گرجا گھر کو تقسیم کرنے کا سبب نہیں بنیں گے، میں جس قدر کر سکتا ہوں اُتنی ہی سخت کوشش کروں گا۔

بائبل کی اطاعت کرنا اور ’’اُس حرامکار کو اپنے درمیان سے نکالنا‘‘ تکلیف دہ ہوتا ہے (1کرنتھیوں5:13)۔ میں آپ کو اِس بات کو دعا کے ذریعے سے کرنے کے لیے کہہ رہا ہوں۔ ہمارے گرجا گھر میں تمام نئے آنے والے لوگوں کے اِس شاگردی کے گروہ کو شروع کرنے کی خاطر میرے لیے دعا کے ذریعے سے ابھی سے [دعا] کرنا شروع کریں۔

کھڑے ہو جائیں اور جب میں لوقا18:1۔8 آیت پڑھوں تو سُنیں۔

’’اِس لیے اُس نے اُنہیں یہ تمثیل سُنائی، ایک شہر میں ایک قاضی تھا۔ وہ نہ تو خدا سے ڈرتا تھا، نہ اِنسان کی پروا کرتا تھا۔ اُس شہر میں ایک بیوہ بھی تھی جو اُس قاضی کے پاس آتی رہتی تھی اور اُس سے التجا کیا کرتی تھی کہ میرا اِنصاف کر اور مجھے مُدعی سے نجات دلوا۔ پہلے تو اُس نے کچھ دھیان نہ دیا لیکن جب یہ سلسلہ جاری رہا تو اُس نے اپنے جی میں کہا، سچ ہے کہ میں خدا سے نہیں ڈرتا اور اِنسان کی پروا بھی نہیں کرتا۔ لیکن یہ بیوہ مجھے پریشان کرتی رہتی ہے۔ اِس لیے میں اُس کا اِنصاف کروں گا۔ ورنہ یہ تو روز روز آ کر میرا ناک میں دم کر دے گی۔ خدا نے کہا، سُنو، یہ بے اِنصاف قاضی کیا کہتا ہے۔ پس کیا خدا اپنے چُنے ہُوئے لوگوں کا اِنصاف کرنے میں دیر کرے گا جو دِن رات اُس سے فریاد کرتے رہتے ہیں؟ میں کہتا ہُوں کہ وہ اُن کا اِنصاف کرے گا اور جلد کرے گا۔ پھر بھی جب ابنِ آدم آئے گا تو کیا وہ زمین پر ایمان پائے گا؟‘‘ (لوقا 18:1۔8).

دعا کے ایک عظیم شخص، ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice نے کہا، ’’ہائے، خدا کے لوگوں کی دعا کرنے کے لیے ترغیب ہو – دعا کے ذریعے سے اُن کی ترغیب ہو!

دعا کرتے رہنا جاری رکھیں
   جب تک آپ اِسے دعا کے ذریعے نہ کر لیں،
دعا کرتے رہنا جاری رکھیں
   جب تک آپ اِسے دعا کے ذریعے نہ کر لیں۔
خُدا کے عظیم وعدے
   ہمیشہ سچے ہوتے ہیں
دعا کرتے رہنا جاری رکھیں
   جب تک آپ اِسے دعا کے ذریعے نہ کر لیں!‘‘

(جان آر۔ رائس John R. Rice، دعا: مانگنا اور پانا Prayer: Asking and Receiving، صفحہ 310)۔

مہربانی سے اِس سبق کو اپنے ساتھ گھر لے جائیں اور ہر روز خُدا سے دعا مانگیں کہ جو کچھ یہاں لکھا گیا ہے اُس میں ہماری مدد کرے۔

مہربانی سے کھڑے ہوں اور حمدوثنا کا ہمارا گیت ’’مجھے دعا کرنا سِیکھا Teach Me to Pray‘‘ دوبارہ گائیں۔

مجھے دعا کرنا سیکھا، خُداوند، مجھے دعا کرنا سیکھا؛
   یہی دِن اور رات میرے دِل کی پُکار ہے؛
میں تیری مرضی اور تیری راہ کا منتظر ہوں؛
   مجھے دعا کرنا سیکھا، خداوند، مجھے دعا کرنا سیکھا۔

دعا میں قوت، خُداوندا، دعا میں قوت!
   یہاں گناہ اور دُکھ اور خُدشوں کی زمین میں؛
لوگ برگشتہ اور مر رہے ہیں، لوگ نااُمیدی میں ہیں؛
   ہائے مجھے قوت بخش دے، دعا میں قوت!

میری کمزور مرضی کو، خُداوند، تو ہی از سر نو نیا کر سکتا ہے؛
   میری گناہ سے بھرپور فطرت کو تو ہی کُچل سکتا ہے؛
مجھے بالکل ابھی نئی قوت کے ساتھ لبریز کر دے؛
   دعا مانگنے کی قوت اور عمل کرنے کی قوت بخش دے!

مجھے دعا کرنا سیکھا، خداوندا، مجھے دعا کرنا سیکھا؛
   روبروز، تو ہی میرا نمونہ ہو؛
اب اور ہمیشہ کے لیے، تو ہی میری ضمانت ہو؛
   مجھے دعا کرنا سیکھا، خداوندا، مجھے دعا کرنا سیکھا؛
(’’مجھے دعا کرنا سیکھا Teach me to Pray، شاعر البرٹ ایس۔ ریٹسز Albert S. Reitz ، 1879۔ 1966)


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔