Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


دعا کرنا سیکھنا

LEARNING TO PRAY
(Urdu)

ڈاکٹر۔ آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونئیر کی جانب سے،
پاسٹر ایمریٹس
by Dr. R. L. Hymers, Jr.,
Pastor Emeritus

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک سبق
خداوند کے دِن کی دوپہر، 23 اگست، 2020
A lesson given at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Afternoon, August 23, 2020

سبق سے پہلے حمدوثنا کا گیت گایا:
     ’’مجھے دعا کرنا سیکھا Teach me to Pray‘‘،
          (شاعر البرٹ ایس۔ ریٹسز Albert S. Reitz ، 1879۔ 1966)۔

مہربانی سے کھڑے ہوں اور یعقوب5:14۔20 آیات کھولیں۔ غور سے سُنیں جب میں اِس حوالے کو پڑھوں۔

’’اگر کوئی بیمار ہے تو وہ کلیسیا کے بزرگوں کو بُلائے اور وہ بزرگ خداوند کے نام سے بیمار کو تیل مل کر اُس کے لیے دعا کریں۔ ایسی دعا جو ایمان سے مانگی جائے گی اُس کے باعث بیمار بچ جائے گا۔ خداوند اُسے تندرستی بخشے گا اور اگر اُس نے گناہ کیے ہوں تو وہ بھی معاف کیے جائیں گے۔ اِس لیے تُم ایک دُوسرے کے سامنے اپنے گناہوں کا اِقرار کرو اور ایک دُوسرے کے لیے دعا کرو تاکہ شفا پاؤ کیونکہ راستبازی کی دعا بڑی پُراثر ہوتی ہے، ایلیاہ ہماری طرح انسان تھا۔ اُس نے بڑے جوش سے دعا کی کہ بارش نہ ہو اور ساڑھے تین برس تک زمین پر بارش نہ ہُوئی۔ اُس نے پھر دعا کی تو آسمان سے بارش ہُوئی اور زمین نے فصلیں پیدا کیں۔ اَے میرے بھائیو! اگر تُم میں سے کوئی سچی راہ سے پھر جائے اور کوئی اُسے واپس لے آئے تو یاد رکھے کہ گنہگار کو گمراہی سے پھیر لانے والا ایک جان کو مَوت سے بچائے گا اور بہت سے گناہوں پر پردہ ڈالے گا‘‘ (یعقوب 5:14۔20).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

ہماری افتتاحی تلاوت کے طور پر میں 16 ویں آیت کا آخری حصہ اُٹھا رہا ہوں: ’’راستباز کی دعا بڑی پُراثر ہوتی ہے۔‘‘

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

دعا کی قوت کی سب سے زیادہ اہم مثالوں میں سے ایک [مثال] پرانے عہد نامے میں ایلیاہ کی دعا پیش کرتی ہے۔ ایلیاہ نے دعا مانگی اور ساڑھے تین سالوں تک بارش نہیں ہوئی۔ ’’اور اُس نے دوبارہ دعا مانگی اور آسمانوں نے بارش برسا دی۔‘‘

اِس کا اندراج مسیح کے ذریعے لوقا 4:25 میں درج ہے۔ سبق واضح ہے، ’’راستباز کی دعا بہت پُراثر ہوتی ہے۔‘‘ ہم اِس کو دوسرے لفظوں میں یوں بھی بیان کر سکتے ہیں، ’’ایک نیک آدمی کی بھرپور دعا کے زبردست قوت والے اور شاندار نتائج برآمد ہوتے ہیں۔‘‘ ایلیاہ کوئی کامل بندہ نہیں تھا۔ وہ ’’ہماری ہی طرح جذبات سے مشروط‘‘ تھا (آیت17)۔ لیکن وہ ایک ’’راستباز شخص‘‘ تھا۔ کیوں؟ کیونکہ وہ خُدا میں یقین رکھتا تھا اور اُس کا فرمانبردار تھا؟

میرے پیارے پادری صاحب، ڈاکٹر ٹموتھی لِن Dr. Timothy Lin نے کہا، ’’ایک گرجا گھر جس کے پاس [پھول کی طرح] کھلتی ہوئی خوبصورت دعا ہوتی ہے کبھی بھی ایک ہی وقت میں شدید برفانی طوفان کے درمیان نہیں ہوں گے۔ دوسری جانب، اِس قسم کی دعا سے غفلت سے ہمیں خُدا کی حضوری سے محروم ہونا پڑے گا اور یوں، ساری کی جانے والی جدوجہد ہواؤں کے پیچھے کوششیں کرنا اور سایوں کو پکڑنا ہو گا۔ آخر میں کچھ بھی نہیں ہوتا۔ خُداوند ہم پر رحم فرمائے‘‘ (کلیسیا کی نشوونما کا راز The Secret of Church Growth، صفحہ 99)۔

تقریباً چار سال پہلے، ڈاکٹر کیگن نے ہماری مذہبی جماعت سے پوچھا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ہم بڑھ رہے ہیں۔ لوگوں میں سے زیادہ تر نے ’’ہاں‘‘ کہا۔ چونکہ ہم مہینوں نے کسی کو بھی جیت نہیں پائے، میں جان گیا کہ ہماری ہدایات سے تعلق رکھتے ہوئے لوگ اندھے ہو گئے تھے۔ یہ اُسی وقت تھا جب مجھے احساس ہوا کہ ہماری کلیسیا کے ساتھ کوئی گڑبڑ تھی۔ ہمارے لوگوں میں سے زیادہ لوگ بائبل کے مطالعے کے لیے دی گئی تلاوتوں کو نہیں پڑھتے تھے۔ اُن میں سے زیادہ تر تنہائی میں دعائیں نہیں مانگتے تھے۔ اُن میں سے زیادہ تر کو واعظ یاد نہیں رہتے ہیں حالانکہ وہ اُنہیں ٹائپ کر کے اُنہیں تبلیغ کرنے کے بعد دیے جاتے تھے۔ اُن میں سےکچھ کی تعداد کو تو یہاں تک یاد نہیں تھا کہ کیوں اُنہیں نجات یافتہ ہونے کے لیے یسوع پر بھروسہ کرنے کی ضرورت تھی!

یہ اُس وقت کی بات تھی جب میں نے یہ دیکھنا شروع کر دیا تھا کہ وہ ایک اندرونِ شہر کی تہذیب سے تھے اور ایک اخبار بھی نہیں پڑھ سکتے تھے! اُن میں سے انتہائی چند ایک تو یہاں تک کہ ایک بشر کو جیتنے کے لیے کوششیں کر رہے تھے! بعد میں مجھے پتا چلا کہ سینئر مناد ایک دوسرے پادری کے ساتھ خفیہ ملاقتیں کر رہا تھا، یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہ کیسے ہمارے گرجا گھر کی تقسیم کی جائے! ایک دوسرے مناد نے مجھے اپنے ساتھ ہاتھا پائی کرنے کے لیے اُکسانے کی کوشش کی تھی! وہ میرے ساتھ اِس قدر تلخ ہو گیا تھا کیونکہ اُن کی بیٹی ہمارے گرجا گھر کو چھوڑ کر جا چکی تھی! وہ اُس کی غلطی تھی (1تیموتاؤس3:12ب)۔ اُس کا چہرہ غصے سے آگ بگولہ ہو گیا اور اُس نے میرے ساتھ ہاتھا پائی کرنے کی کوشش کی تھی!

یہ تقریباً اِسی وقت تھا جب میں نے پاک کلام کی دو آیتوں پر گیان لگانا شروع کیا تھا:

(1) متی7:6

’’پاک چیز کُتوں کو مت دو اور اپنے موتی سؤروں کے آگے نہ ڈالو، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ اُنہیں پاؤں سے روند کر پلٹیں اور تمہیں پھاڑ ڈالیں‘‘ (متی 7:6).

اور (2) مرقس6:11

’’اور اگر کسی جگہ لوگ تمہیں قبول نہ کریں اور کلام سُننا نہ چاہیں تو وہاں سے رخصت ہوتے وقت اپنے پاؤں کی گرد بھی وہاں جھاڑ دینا تاکہ وہ اُن کے خلاف گواہی دے۔ میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ اُس دِن اُس شہر کے حال سے سدوم اور عمورہ کے علاقے کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہوگا‘‘ (مرقس 6:11).

میں ہمارے اندرونِ شہر گرجا گھر کا 45 سالوں تک رہ چکا ہوں۔ گزرتے وقت کے ساتھ وہاں پر ایک کے بعد دوسری گرجا گھر کی تقسیم ہوتی تھی۔ میں خوشخبری کی واضح طور پر اور بارہا منادی کر چکا تھا۔ لیکن [کلیسیا کی] جماعت، اُن نام نہاد کہلائے جانے والے دو ’’منادوں‘‘ کی طرح جس کی میں نے منادی کی تھی وہ یاد رکھنے کے لیے ثقافتی اعتبار سے بھی انتہائی کمتر تھی۔

خُدا نے مجھے بتانا شروع کر دیا تھا کہ اب وقت آچکا تھا میں سؤروں کے آگے اپنے ’’موتی‘‘ ڈالنا روک دوں اور اب ’’اپنے پیروں سے مٹی جھاڑنے‘‘ کا وقت آ چکا تھا اور اندرونِ شہر کو چھوڑنا تھا۔ پھر منادوں کے چیئرمین نے اپنی شادی سے پہلے اپنی بیوی کے ساتھ خود کی گندی تصاویر کھینچ لیں – اور اِن واضح تصویروں کو اپنی ویب سائٹ پر ساری دُنیا کے دیکھنے کے لیے ڈال دیا!

’’اگر تُو ایسے شخص کو دیکھتا ہے جو اپنی نگاہ میں عقلمند بنتا ہے، تو اُس کی نسبت احمق کے لیے زیادہ اُمید ہے‘‘ (امثال 26:12).

ڈاکٹر لِن نے کہا، ’’دُنیا میں شاید اچھے اور بُرے کا آمیزہ ہو سکتا ہے لیکن کلیسیا صرف جنت کے شہریوں کی تنظیم ہونی چاہیے۔ اگر کلیسیا میں کوئی شخص غیرمتزلزل زندگی گزارتا ہے جو بائبل کے مطابق نہیں ہوتی تو ہمیں اُس سے دور ہی رہنا چاہیے (2 تسالونیکیوں3:6)؛ یا اُس کے ساتھ شریک نہیں ہونا چاہیے… یہ دعویٰ کرنا جھوٹ ہوتا ہے کہ آپ اپنے ریوڑ کے لیے اچھی صحت، خوشحالی اور روشن مستقبل کی خواہش کرتے ہیں جبکہ آپ لومڑیوں اور بھیڑیوں کو ریوڑ میں آزادانہ گھومنے دیتے ہیں!‘‘ (ibid.، صفحہ 61)۔

دعا کیسے مانگی جائے

اب میں ٹھہروں گا اور کچھ دیر کے لیے دعا کے بارے میں بات کروں گا۔

I. پہلی بات، نجی دعاؤں میں رکاوٹیں۔

1. پطرس رسول نے کہا کہ شوہر کو اپنی بیوی کی عزت کرنی چاہیے ’’کہ آپ کی دعاؤں میں رکاوٹ نہ ہو،‘‘ 1 پطرس3:7 ۔

’’علاوہ ازیں شوہرو! تُم بھی اپنی بیویوں کے ساتھ سمجھداری سے زندگی بسر کرو اور چونکہ عورت ذات تُم سے نازک تر ہے اِس لیے اُس کا خیال رکھو اور یوں سمجھو کہ تُم دونوں زندگی کی نعمتوں میں برابر کے شریک ہو تاکہ تمہاری دعائیں بے اثر نہ رہیں‘‘ (1۔ پطرس 3:7).

2. دوبارہ، پطرس نے کہا وہ جو بُرائی کرتے ہیں اپنی دعاؤں میں رکاوٹیں پائیں گے، 1پطرس3:12، 13۔

’’کیونکہ خداوند کی نظر راستبازوں پر ہے اور اُس کے کان اُن کی دعاؤں پر لگے رہتے ہیں، مگر وہ بدکاروں سے مُنہ موڑ لیتا ہے۔ اگر تُم سرگرمی کے ساتھ نیکی کرنا چاہتے ہو تو کون تُم سے بُرائی کرے گا؟‘‘ (1۔ پطرس 3:12،13).

3. رٹے رٹائے جملے ہماری دعاؤں میں رکاوٹ کھڑی کرتے ہیں، متی6:7 .

’’لیکن جب تُم دعا کرو تو غیر یہودیوں کی طرح محض رٹے رٹائے جملے ہی نہ دہراتے رہا کرو۔ وہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اُن کے بہت بولنے کے باعث اُن کی سُنی جائے گی‘‘ (متی 6:7).

4. معافی نہ دینے والا دل دعاؤں میں رکاوٹ کھڑی کرے گا، متی6:15 .

’’اور اگر تُم لوگوں کے قصور معاف نہ کرو گے تو تمہارا باپ بھی تمہارے قصور معاف نہ کرے گا‘‘ (متی 6:15).

5. دکھاوے کے لیے دعا مانگنا دعاؤں میں رکاوٹ کھڑی کرے گا، متی6:5 .

’’اور جب تُم دعا کرو تو ریاکاروں کی مانند مت بنو۔ وہ عبادت خانوں اور بازاروں کے موڑوں پر کھڑے ہو کر دعا کرنا پسند کرتے ہیں تاکہ لوگ اُنہیں دیکھیں۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو اجر اُنہیں ملنا چاہئے تھا، مل چُکا‘‘ (متی 6:5).

6. اپنے دِل میں گناہوں کو پنپنے دینے سے دعاؤں میں رکاوٹ کھڑی ہو گی، زبور66:18۔

’’اگر میں گناہ کو اپنے دل میں رکھتا، تو خداوند میری نہ سُنتا‘‘ (زبُور 66:18).

II. دوسری بات، دعائیہ جلسوں میں دعا مانگنا

۔

1. ایک جان ہو کر، فلپیوں2:2؛ متی 18:19۔20 .

’’تو میری یہ خُوشی پوری کر دو کہ یکدل رہو، یکساں محبت رکھو، ایک جان ہو اور ہم خیال رہو‘‘ (فلپیوں 2:2).

’’میں تُم سے پھر کہتا ہُوں کہ اگر تُم میں سے دو شخص اتفاق کر کے جو کچھ چاہیں کہ ہو جائے وہ میرے آسمانی باپ کی طرف سے اُن کے لیے ہو جائے گا۔ کیونکہ جہاں دو یا تین میرے نام پر اکھٹے ہوتے ہیں وہاں میں اُن کے درمیان موجود ہوتا ہُوں‘‘ (متی 18:19۔20).

چینی بائبل ’’ایک جان ہونے‘‘ کا ترجمہ یوں کرتی ہے ’’یکدل ہو کر اور ہم خیال ہو کر‘‘ (دِلوں کی ہم آہنگی)۔

2. دعا میں دوسروں کی رہنمائی کرو۔ اگر وہ ’’آمین‘‘ کہتے رہنے سے رُک جائیں تو آپ اُن کی رہنمائی نہیں کر رہے ہیں۔ آپ اُنہیں ’’دھونے کے لیے کپڑوں کی فہرست‘‘ پیش کرنے کے ذریعے سے بیزار کر چکے ہیں۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔