Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


واعظ سے پہلے گیت گایا: ’’ میں خواہش کرتا ہوں ہم تمام تیار ہوئے ہوتے I Wish We’d All Been Ready‘‘ (شاعر لیری نارمن Larry Norman، 1947۔2008؛ ڈاکٹر ہائیمرز نے ترمیم کیا)۔

بزرگان کا سربراہ حنوک

THE PATRIARCH ENOCH
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
ایمیریٹس پادری صاحب
by Dr. R. L. Hymers, Jr.,
Pastor Emeritus


لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی دوپہر، 31 مئی، 2020
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Afternoon, May 31, 2020

’’جب حنوک پینسٹھ برس کا تھا تب اُس کے ہاں متوسلح پیدا ہوا ۔ اور متوسلح کی پیدائش کے بعد حنوک تین سو برس تک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور اُس کے ہاں اور بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہوئیں۔ اور حنوک کی عمر تین سو پینسٹھ برس کی ہوئی۔ حنوک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور پھر خدا نے اُسے اُٹھا لیا اور وہ نظروں سے غائب ہو گیا‘‘ (پیدائش5:21۔24)۔

ڈاکٹر ھنری ایم مورس Dr. Henry M. Morris نے کہا،

یہ [کلام پاک کے اِس حصے میں ہمیں بتا رہا ہے کہ لوگ کبھی تقریباً ایک ہزار برس تک جینے کے قابل ہوا کرتے تھے، کہ ہم دنیا کے اولین ماحول کی حیرت انگیز فطرت میں سے کچھ نہ کچھ نتیجہ اخذ کرتے ہیں‘‘ (ھنری ایم۔ مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry M. Morris, Ph. D.، پیدائش کا ریکارڈ The Genesis Record، بیکر کُتب گھر Baker Book House، 1986 ایڈیشن، صفحہ 151)۔

جان میک آرتھر John MacArthur نے اِس پر ایک کارآمد غور طلب بات کہی،

’’زندگی کی غیر معمولی لمبائی کا حساب کتاب سیلاب سے پہلے کے ماحول سے ہوتا ہے جو زمین کو پانی کی ایک چھتری کے تحت فراہم کیا جاتا ہے ، سورج کی الٹرا وایلیٹ شعاعوں کو چھانتا ہے اور زیادہ معتدل حالت پیدا کرتا ہے… اس طرح زندگی میں توسیع ہوتی ہے‘‘ (میک آرتھر کا مطالعۂ بائبل The MacArthur Study Bible، 1997 ایڈیشن، پیدائش5:5 اور پیدائش1:7 پر غور طلب بات)۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

اور یہاں، نوح کے دور کے سیلاب کے دِنوں سے پہلے، ہم خاندان کے سربراہ حنوک کی زندگی کے بارے میں پڑھتے ہیں۔ یہ ایک بُرا دور تھا۔ لوگ خُدا کو بھول چکے تھے اور خُدا کو اپنی زندگیوں میں سے نکال چکے تھے۔ یہ دُنیاوی انسان دوستی، بے اعتقادی، اِنتشار اور گناہ کا دور تھا۔ یہ آج کل کے لوگوں کے سوچنے اور زندگی گزارنے کے انداز سے بالکل یکساں تھا۔ یسوع نے کہا،

جیسا نوح کے دِنوں میں ہوا تھا ویسا ہی اِبنِ آدم کی آمد کے وقت ہوگا۔ کیونکہ طوفان سے پہلے کے دِنوں میں لوگ شادی بیاہ کرتے کراتے تھے۔ نوح کے کشتی میں داخل ہونے کے دِن تک یہ سب کچھ ہوتا رہا۔ اُنہیں خبر تک نہ تھی کہ کیا ہونے والا ہے، یہاں تک کہ طوفان آیا اور اُن سب کو بہا لے گیا۔ ابنِ آدم کی آمد بھی ایسے ہی ہو گی‘‘ (متی24:37۔39)۔

I. پہلی بات، حنوک کی زندگی۔

دو مرتبہ یہ کہا گیا، ’’حنوک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا‘‘ (پیدائش5:22) اور دوبارہ، پیدائش5:24 میں، ’’حنوک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا۔‘‘ اِس جملے کا مطلب ہوتا ہے کہ حنوک ایمان والا ایک شخص تھا، اُس دور میں جب باقی ہر کوئی خدا میں بغیر ایمان کے تھا۔ عبرانیوں 11:5۔6 میں ہمیں بتایا گیا ہے،

’’ایمان ہی سے حنوک… اُس کے حق میں گواہی دی گئی کہ وہ خداوند کو پسند تھا۔ کیونکہ ایمان کے بغیر خدا کو پسند آنا ممکن نہیں۔ پس واجب ہے کہ خدا کے پاس جانے والا ایمان لائے کہ خدا موجود ہے اور وہ اپنے طالبوں کو اجر دیتا ہے۔‘‘

اب جبکہ ہر کوئی صرف اپنی زندگی کے بارے میں سوچ رہا تھا، زیادہ پیسے بنا رہا تھا، مادی اشیاء کا انبار لگا رہا تھا اور ’’کھاتا پیتا اور شادیاں کرتا کراتا پھر رہا تھا‘‘ (متی24:38)، حنوک نے مختلف نظریہ اپنایا، جیسے رابرٹ فراسٹ Rober Frost نے، جس نے کہا،

میں ایک آہ کے ساتھ یہ بات بتاتا ہوں
کہیں یوں ہی زمانے اور زمانے بیتے؛
دو سڑکیں ایک جنگل میں سے نکلتی تھیں، اور میں –
نے جس پر کم سفر ہوا تھا اُس کو اپنا لیا،
اور اِس نے سب کچھ پلٹ کر رکھ دیا۔
   (رابرٹ فراسٹ Robert Frost ’’وہ راہ جو اپنائی نہ گئی The Road Not Taken‘‘)۔

حنوک نے خُدا کے ساتھ ساتھ چلتے رہنے کو چُنا تھا۔ اُس کے لیے یہ کوئی آسان راہ نہیں تھی۔ ایک نوعمر کی حیثیت سے میں جانتا تھا میں گمراہ ہو گیا تھا۔ میں جانتا تھا کہ میری مدد کرنے کے لیے کوئی بھی نہیں تھا – مجھے سونے کے لیے چھت یا بستر دینے والا کوئی نہیں تھا – ٹیوشن فیس اور کتابوں کی ادائیگی کے لیے میری مدد کرنے والا کوئی نہیں تھا – کالج اور سیمنری میں پڑھائی کرنے کے لیے میری مدد کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ ہر کسی نے سوچا تھا میں ایک خواب دیکھنے والا تھا۔ ایک تنہا مشنری بننے کے لئے ایک "عام" نوجوان دن میں 16 گھنٹے محنت کرکے اپنی جوانی کی قربانی کیوں دے گا؟ میرے اہل خانہ کے لوگوں نے کہا کہ میں بیوقوف تھا۔ لیکن خدا نے مجھے کہا کہ اِن کی باتیں نہ سنو۔ خُدا نے مجھے اُس کے ساتھ ساتھ چلنے کے لیے کہا، چاہے اِس کی کوئی بھی قیمت چکانی پڑے! اس طرح میں نے نوجوانوں کی حیثیت سے خود کو ڈھونڈنے والی مادیت کی فطرت پسندی کی دنیا میں خدا کے ساتھ ساتھ چلنا سیکھا۔ جب وہ جنسی تعلقات ، جوا اور تفریح کا پیچھا کرتے رہے تو میں اکیلا ہی دشوار حالات میں خدا کے ساتھ مل کر چلتا گیا۔ میرے رشتہ دار نے مجھ سے کہا، ’’رابرٹ، میں تمہیں ٹیجوآنہ Tijuana میں ایک رنڈی خانے میں لے کر چلتا ہوں۔ وہاں لڑکیاں خوبصورت ہیں!‘‘ میں نے کہا، ’’جونی Johny، میں یہ نہیں کر سکتا۔‘‘ بہت ہی جلد جونی کا انتقال ہو گیا اور میں نے اُسے دفن کیا۔ کچھ عرصے کے بعد، دوسرے بھی مر گئے تھے۔ میں نے اُّن کی آخری رسومات جس قدر ممکن ہو سکا کرائیں۔ رات کے وقت کالج سے نمٹنے کے لیے میں نے اپنی ہمت سے کام لیا جب کہ دِن میں آٹھ آٹھ گھنٹے کام کیا۔ لیکن میں خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا۔ حنوک میرا ایک بہت مخصوص دوست تھا۔ میں اکثر اُس کے بارے میں سوچا کرتا تھا۔ مرتی ہوئی دُنیا کے ملبے تلے خُدا کے ساتھ ساتھ چلنا۔ اور بالاآخر میرے پاس ایک خوبصورت بیوی تھی اور میری والدہ کی جانب سے دیا گیا ایک بڑا سا گھر تھا – جنہوں نے 80 برس کی عمر میں نجات پائی تھی!!!

دوسروں نے چینی گرجا گھر کو چھوڑ دیا تھا – وِلکی حان Wilkie Han، اُس کے دوست اور دوسرے لوگ جنہوں نے سوچا تھا کہ ڈاکٹر ٹموتھی لِن Dr. Timothy Lin نہایت سخت تھے۔ لیکن تب بھی میں ایک مختلف راہ پر چلتا رہا – وہ راہ جو اپنائی نہ گئی تھی۔ کرھیٹین نے محسوس کیا تھا کہ اُسے ہمارے نوجوان لوگوں کو چھننے کی ضرورت تھی تاکہ وہ اُنہیں ’’تبلیغ‘‘ کر پاتا۔ میں نے ایسا کبھی بھی نہیں کیا، اور میں کبھی کروں گا بھی نہیں! میں تبلیغ کرتا ہوں – اور وہ آتے ہیں – اور اُن میں سے کچھ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو جاتے ہیں۔ جیک نعان Jack Ngann جیسے نوجوان لوگ میری شان اور میری خوشی ہیں! میں کسی بھی طور سے کوئی کامل شخص نہیں ہوں۔ لیکن میں خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا، اور خُدا نے مجھے کبھی بھی مایوس نہیں کیا! کرھیٹین اور والڈرِیپ نے سوچا وہ مجھے روک پائیں گے! کتنے احمق ہیں! وہ بھول گئے کہ میں ’’مختتم Terminator‘‘ کی مانند تھا۔ وہ مجھے نیچے سے ٹانگوں پر گولیاں مار کر مفلوج کر سکتے تھے، لیکن میرے بازو آگے کی جانب رینگنا جاری رکھیں گے – لوگوں تک پہنچنے کے لیے! خُدا کے فضل سے میں حنوک کے ساتھ مل کر کہہ سکتا ہوں، ’’میں خدا کے ساتھ ساتھ چلوں گا!‘‘

II۔ دوسری بات، حنوک کے واعظ۔/p>>

اپنے زندگی کے پہلے پینسٹھ برسوں میں، حنوک کے بارے میں پاک صحائف میں کسی بات کا بھی تزکرہ نہیں ہے۔ لیکن پھر اُس کا بیٹا متوسلح پیدا ہوا تھا۔ ہماری تلاوت کہتی ہے،

’’جب حنوک پینسٹھ برس کا ہوا تو اُس کے ہاں متوسلح پیدا ہوا: اور متوسلح کی پیدائش کے بعد حنوک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا…‘‘ (پیدائش5:21۔24)۔

یہ نہیں کہا گیا ہے کہ حنوک اپنے بیٹے کے پیدا ہونے سے پہلے خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا تھا۔ آیت کا اِطلاق یہ ہوتا ہے کہ اُس کے بچے کی پیدائش وہ بات تھی جس نے حنوک کو خُدا کے ساتھ اِس قریب رفاقت میں کیا تھا۔

اِس کے علاوہ وہ نام جو اُس نے اپنے بیٹے متوسلح کو دیا نشاندہی کرتا ہے کہ خدا نے آنے والے سیلاب کے بارے میں حنوک کو کیا آشکارہ کیا تھا۔ آرتھر ڈبلیو۔ پِنک Arthur W. Pink انگریزی کی بائبل کے ایک تبصرہ نگار تھے۔ نیوبیری Newberry تبصرہ نگار پر انحصار کرتے ہوئے، پِنک نے کہا،

متوسلح کا نام شدت کے ساتھ اِطلاق کرتا ہے کہ حنوک کو خُدا کی جانب سے الہٰام ہوا تھا۔ اُس نام متوسلح کا مطلب ہوتا ہے، ’’جب وہ مرتا ہے یہ بھیجا جائے گا – وہ ایک یہ سیلاب‘‘… اِس نام سے ایک الہٰی وحی یاد آتی ہے… خدا نے حنوک سے کہا، ’’جب تک وہ زندہ رہے گا تب تک دُنیا رہے گی اور اِس سے زیادہ نہیں! جب بچہ مرتا ہے… جنت کی کھڑکیاں کھول دی جائیں گی۔ گہرائیوں کے چشمے پھوٹ پڑیں گے اور انسانیت فنا ہو جائے گی‘‘ (آرتھر ڈبلیو۔ پِنک Arthur W. Pink، پیدائش میں جھلکیاںGleanings in Genesis، موڈی بائبل انسٹیٹیوٹ، 1922، صفحہ 78)۔

حنوک اپنے بیٹے کے پیدائش ہی کے لمحے سے جانتا تھا کہ، ’’جب وہ مرے گا تو اِسے بھیجا جائے گا۔‘‘

میں حنوک کے تجربے کو سمجھ سکتا ہوں کیونکہ میں اُس وقت ایک نوجوان شخص کی حیثیت سے مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوا تھا جب میں نے ڈاکٹر چارلس جے۔ ووڈبریج کو اِس دُنیا کے خاتمہ پر 2 پطرس، تین بات میں سے منادی کرتے ہوئے سُنا تھا۔ جب ڈاکٹر ووڈبریج نے بات کی تھی تو میں جان گیا تھا کہ جو اُنہوں نے کہا تھا وہ سچ تھا۔ اِس دُنیا کے لیے سزا آ رہی تھی، اور میری واحد اُمید یسوع مسیح میں تھی! بائبل میں دیکھنے کے لیے یہ ایک بہت ہی عظیم بات ہے! جب ایک شخص یہ دیکھتا ہے، وہ مسیح کی جانب لپکتا ہے، جیسے نوح کشتی کی جانب لپکا تھا! خُدا کے ساتھ ساتھ چلنا آپ کو متاثر کرے گا جیسے حنوک کو کیا تھا۔ کیا آپ آنے والی سزا کی سچائی کو دیکھ چکے ہیں؟

’’دُںیا اور اُس کی خواہش دونوں ختم ہو جائیں گی لیکن جو خدا کی مرضی پر چلتا ہے وہ ہمیشہ تک باقی رہتا ہے‘‘ (1یوحنا2:17)۔

حنوک ایمان کے وسیلے سے وہ بات جانتا تھا۔ اِس بات نے مجھے حیران نہیں کیا کہ 1یوحنا2:17 ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan کی زندگی کی آیت ہے! یہ روحانی ہدایت ڈاکٹر کیگن کو ایک الگ ہی انسان بنا ڈالتی ہے۔ بڑی بڑی ہانکنے والے مبلغین ڈاکٹر کیگن کو پسند نہیں کرتے کیونکہ وہ ایک سطحی دُنیا میں رہتے ہیں۔ ڈٓاکٹر اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر Dr. A. W. Tozer نے کہا،

’’وہ مسیحی جن سے میری ملاقات ہوتی ہے جو واقعی میں نجات دہندہ کے لیے کسی بات میں قدر رکھتے ہیں اپنی نسل کے ساتھ انتہائی روکھے اور زمانے کے مطابق نہیں ہیں‘‘ (میں اِس کو بدعت کہتا ہوںI Call It Heresy، صفحہ 41)۔

ڈاکٹر ٹوزر ایک دعاگو شخص تھے۔ ڈاکٹر کیگن بھی ایسے ہی ہیں۔ تعجب کی کوئی بات نہیں کہ بے اعتقادے مبلغین ڈاکٹر ٹوزر کو پسند نہیں کرتے۔ تعجب کی کوئی بات نہیں وہ ڈاکٹر کیگن کو پسند نہیں کرتے۔ اور میں پُریقین ہوں کہ اُنہیں حنوک بھی پسند نہیں ہوگا۔ حنوک غوروفکر میں مبتلا رہنے والا ایک شخص تھا – ایک ایسا شخص جس پر خدا دائمی سچائیوں کے ساتھ بھروسہ کر سکتا تھا۔ تنہا حنوک ہی جانتا تھا کہ سیلاب آنے والا تھا۔ اور خُدا نے اُس پر مسیح کی دوسری آمد اور آخری عدالت بھی ظاہر کی تھی!

یہوداہ14۔19 کھولیں۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں جب میں یہ پڑھوں۔

’’اور حنوک نے بھی جو آدم سے ساتویں پُشت میں تھا اُن کے بارے میں پیشن گوئی کی تھی کہ دیکھو! خُداوند اپنے لاکھوں مقدسوں کے ساتھ آتا ہے۔ تاکہ سب لوگوں کا انصاف کرے اور سارے بے دینوں کو سزا کا حکم دے، اِس لیے کہ اُنہوں نے بے دینی سے مجبور ہو کر بہت سے بے دینی کے کام کیے ہیں۔ اور خداوند بے دین گنہگاروں کو بھی سزا کا حکم دے گا کیونکہ اُنہوں نے اُس کے خلاف بڑی سخت باتیں کہی ہیں۔ یہ لوگ ہمیشہ بڑبڑاتے اور شکایت کرتے ہیں۔ یہ اپنی خواہشوں کے مطابق زندگی گزارتے ہیں اور اپنے متعلق بڑے بول بولتے ہیں اور اپنے فائدہ کے لیے دوسروں کی خُوشامد کرتے ہیں۔ لیکن عزیزو! اِن باتوں کو یاد رکھو جو ہمارے خداوند یسوع کے رسول پہلے کہہ چُکے ہیں۔ اُنہوں نے تُم سے کہا تھا کہ آخری دِنوں میں ٹھٹھِّا کرنے والے ظاہر ہوں گے جو اپنی بے دینی کی خواہشوں کے مطابق چلیں گے۔ یہی وہ لوگ ہیں جو تفرقے ڈالتے ہیں۔ یہ نفسانی لوگ ہیں اور رُوح سے بے بہرہ ہیں‘‘ (یہوداہ 14:19).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

حنوک آخری عدالت کے بارے میں اِس پیغام کی منادی کرنے کے لیے ساری زمین پر پِھرا۔ جو کچھ اُس نے کہا اُس کو بوڑھے اِساتذہ اور ربیّوں نے احتیاط کے ساتھ اگلی نسلوں کو منتقل کیا اور ایک غیرمستند کتاب میں مربوط کیا۔ لیکن جیمس کے بھائی یہوداہ نے پاک روح کی رہنمائی سے پاک صحائف میں اِن الفاظ کا حوالہ دیا۔ یہ بات اںہیں حنوک کے اصل الفاظ کی حیثیت سے مستند بناتی ہے، جن کو اُس کے نام سے منسوب اپوکریفل apocryphal کتاب میں محفوظ کیا جا چُکا تھا۔ اِن الفاظ پر روح القدس [کا انظباط] کی انبیانہ توثیق ہے۔ پس ہم آج جانتے ہیں کہ حنوک ایک جوشیلا مبلغ تھا۔ اُس نے آنیوالے سیلاب کے بارے میں منادی کی تھی۔ اُس نے خُداوند کے آنے کے بارے میں منادی کی تھی

’’… اپنے لاکھوں مُقدّسوں کے ساتھ آتا ہے تاکہ سب لوگوں کا اِنصاف کرے‘‘ (یہوداہ 14۔15).

اِس بدکار، بے اعتقادی دُنیا پر۔ اُس نے جنت اور جہنم پر منادی کی، اور قبل از متجسم مسیح کے خُون کے وسیلے سے نجات پر منادی کی۔ اُس سے بہت زیادہ لوگ ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئے تھے۔ چند ایک ہی نے جو اُس نے کہا اُس پر یقین کیا۔ لیکن نوح نے حنوک کے بیٹے متوسلح کی سُنی جو اپنے باپ کے واعظوں کو دہراتا تھا۔ بِلاشُبہ متوسلح نے نوح کو وہ بتایا جس کی منادی اُس کے باپ نے کی تھی۔ اُس نے ضرور نوح کو بتایا، ’’میرے باپ حنوک نے کہا کہ خُدا زمین کا فیصلہ اُس سال جب میں مروں گا ایک بہت عظیم سیلاب کے ساتھ کرے گا۔ جب میں مر جاؤں گا تب یہ آئے گا۔ یہ ہی ہے جو میرے باپ حنوک کو خُدا نے دکھایا تھا اور یہ ہی وجہ ہے کہ اُس نے مجھے یہ نام دیا۔‘‘ ایک نوجوان کی حیثیت سے نوح شدید طور پر متاثر ہوا تھا جب متوسلح نے اپنے باپ کے واعظوں میں سے لمبے لمبے حوالے دیے۔ اور میں یقین کرتا ہوں کہ یہ حنوک کے واعظوں کے ذریعے ہی سے تھا کہ نوح نے پہلی مرتبہ متوسلح کے مُنہ سے سُنا کہ خُدا نے اُس سے کہا ہے اور اُس نے

’’خُدا ترسی کے باعث اُس پر عمل کیا اور ایک کشتی بنائی جس میں اُس کا سارا خاندان بچ نکلا‘‘ (عبرانیوں 11:7).

دوسروں نے سوچا تھا کہ یہ محض ایک بوڑھے شخص کی منادی تھی۔ لیکن نوح نے اُس بات کا یقین کیا جس کی منادی حنوک نے کی تھی اور [وہ] بچا لیا گیا تھا۔ بے شمار لوگ پرانے ادوار کے ایک پرانے واعظ سے متاثر ہو چکے ہیں اور جھنجھوڑے جا چکے ہیں۔ ہمارے بپٹسٹ بانی جان بنیعن John Bunyan لوتھر کی ایک پرانی نقل گلِتیوں پر تبصرہ Commentary on Galatians جس کی جلد تک [بوسیدہ ہو کر] گر رہی تھی کیونکہ وہ کتاب انتہائی قدیم تھی کے پڑھنے کے ذریعے سے شدید طور پر مسیح کی جانب راغب ہوئے تھے۔ بنیعن نے کہا،

میرے ذہن میں ایسی بے شمار خواہشات کے بعد، وہ خداوند جس کے ہاتھوں میں ہمارے تمام دِن اور راہیں ہیں، ایک دِن، مارٹن لوتھر کی ایک کتاب میرے ہاتھوں میں سونپ دی، وہ گلِتیوں پر اُس کا تبصرہ تھا – یہ اِس قدر پرانی بھی تھی کہ اگر میں اُسے موڑتا بھی تو وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر بکھرنے کے لیے تیار تھی۔ اب میں بہت زیادہ خوش تھا کہ اِس قدر قدیم کتاب میرے ہاتھوں میں لگی۔ جس کو، جب میں نے تھوڑی سی ہی پڑھ کر سمجھی، تو میں نے اپنی حالت کو اُس [مصنف] کے تجربے میں پایا، جس کو اِس قدر شدت اور گہرائی کے ساتھ سنبھالا جیسے کہ اُس کی یہ کتاب میرے دِل سے لکھی جا چکی تھی۔ اِس سے مجھے حیرت ہوئی اور پس میں نے سوچا، یہ شخص اب [کے دور کے] مسیحیوں کی حالت کے بارے کچھ نہیں جان سکتا تھا، لیکن سابقہ دِنوں کے تجربے کو لکھنے اور بولنے کی ضرورت ہو گی… میں گلِتیوں پر لکھی ہوئی مارٹن لوتھر کی اِس کتاب کو پاک بائبل کو تسلیم کرتے ہوئے، اُن تمام کتابوں سے پہلے جنہیں میں کبھی دیکھ چکا ہوں، ترجیح دیتا ہوں کیونکہ زیادہ تر تو ایک زخمی ضمیر کے لیے موزوں ہیں (جان بنیعن John Bunyan، ’’گنہگاروں کے سردار کے لیے فضل کی بہتات Grace Abounding to the Chief of Sinners،‘‘ جان بنیعن کے کام The Works of John Bunyan، دی بینر اور ٹُرتھ ٹرسٹ The Banner of Truth Trust، دوبارہ اشاعت 1991، جلد اوّل، سیکشن129۔130، صفحہ22)۔

میری کس قدر خواہش ہے کہ آپ کی نسل بزرگان کے اُن سرداروں اور انبیاء کو، اُن رسولوں اور مسیح بخود کو سُنیں گے۔ میری کس قدر خواہش ہے کہ آپ پرانے دور کے اِن لوگوں کو، اور لوتھر کو اور دوسرے اصلاح پسندوں کو اور پیوریٹنز کو اور پہلی عظیم بیداری کے عظیم مبلغین ایڈورڈز Edwards اور وائٹ فیلڈ Whitefield اور جان ویزلی John Wesley کو سُنیں گے۔ میں کس قدر دعا مانگتا ہوں کہ آپ جان بنیعن کو اور عظیم سپرجیئن کو سُنیں گے۔ اوہ، جی ہاں، میں جانتا ہوں، وہ آپ کے دور سے پہلے زندہ تھے، لیکن وہ، اپنی تحریروں کے ذریعے سے، کوئی بھی جسے میں جانتا ہوں اور جو زندہ ہیں اُن کے مقابلے میں خدا اور مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کے بارے میں آپ کو بہت زیادہ بتا سکتے ہیں۔ لیکن نوح جیسے دانشمند، جنہوں نے حنوک کے پیغام کے بارے میں سُنا اور خدا ترسی کے باعث کشتی بنانے کے لیے متاثر ہوئے، کہیں وہ اور اُس کا خاندان عظیم سیلاب میں ڈوب نہ جائیں۔ کسی اور دور کے بوڑھے لوگوں کو سُنیں، وہ لوگ جو خُدا کے ساتھ ساتھ چلتے رہے، اور آنے والی عدالت کے بارے میں منادی کرتے رہے، جنہوں نے جہنم پر منادی کی، اور مسیح کے پاک خون میں ایمان کے وسیلے سے نجات پر منادی کی۔ اِس ہی قسم کی منادی ہے جس کی ہمیں، ہمارے گرجا گھروں اور ہماری قوم میں آج اِس قدر شدت کے ساتھ ضرورت ہے – لیکن اُس کا اِس ہی قدر المناک فقدان ہے! کاش آپ پرانے مبلغین کو سُنیں، جیسا نوح نے کیا۔ کاش آپ ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونز Dr. Martyn Lloyd-Jones اور تھامس ہوکر Thomas Hooker اور جوزف ایلین Joseph Alleine اور رچرڈ بیکسٹر Richard Baxter اور خصوصی طور پر جاناتھن ایڈورڈز Jonathan Edwards کو سُنیں، جو انسانی روح کی اُس کی غیرتبدیل شُدہ حالت کے بارے میں عظیم بائبلی نفسیات دان ہیں۔ جیسا کہ پطرس رسول نے کہا،

’’نجات کسی اور کے وسیلہ سے نہیں ہے کیونکہ آسمان کے نیچے لوگوں کو کوئی دوسرا نام نہیں دیا گیا ہے جس کے وسیلے سے ہم نجات پا سکیں‘‘ (اعمال4:12)۔

کیا آپ نجات پا چکے ہیں؟ کیا آپ مسیح کے ساتھ متحد ہو چکے ہیں؟ کیا آپ مسیح کے خون کے وسیلے سے اپنے گناہوں سے دُھل چکے ہیں؟ کیا آپ ایک حقیقی مسیحی ہیں؟ کیا آپ جب بھی گرجا گھر کا دروازہ کھلتا ہے تو موجود ہوتے ہیں؟ اگر آپ ایک حقیقی مسیحی نہیں ہیں، تو آپ پیچھے چھوڑ دیے جائیں گے اور اُس جلال سے محروم رہ جائیں گے جو اُن لوگوں کے لیے تیار کیا گیا ہے جنہیں مسیح کے پاک خون کے وسیلے سے اُن کے گناہوں کو دھو کر پاک صاف کیا گیا ہے۔

III۔ تیسری بات، حنوک کا اِختتام۔

مہربانی سے کھڑے ہوں اور مکاشفہ 11:3۔12 کھولیں، جب میں اِسے پڑھوں۔

’’میں اپنے دو گواہوں کو اختیار دوں گا، اور وہ ٹاٹ اوڑھ کر ایک ہزار دو سو ساٹھ دِنوں تک نبوت کریں گے۔ یہ زیتون کے دو درخت اور دو چراغدان ہیں جو زمین کے خداوند کے حضور میں کھڑے ہیں۔ اگر کوئی ضرور اُنہیں پہچاننا چاہتا ہے تو اُن کے مُنہ سے آگ نکلتی ہے اور اُن کے دشمنوں کو بھسم کر ڈالتی ہے۔ جو کوئی اُنہیں نقصان پہنچانا چاہے گا وہ بھی ضرور اِسی طرح ہلاک ہوئے گا۔ اُنہیں یہ اِختیار ہوگا کہ آسمان کو بند کر دیں تاکہ اُن کی نبوت کے دِنوں میں بارش نہ ہو۔ اُنہیں اِختیار ہے کہ پانیوں کو خون میں تبدیل کر دیں اور جتنی بار جس قسم کی وبا چاہیے زمین پر نازل کریں۔ جب وہ اپنی گواہی دے چکیں گے تو اتھاہ گڑھے سے نکلنے والا حیوان اُن پر حملہ کرے گا اور اُن پر غالب آ کر اُنہیں مار ڈالے گا اور اُن کی لاشیں اِس شہر عظیم کے بازار میں پڑی رہیں گی۔ اُس شہر کو بطور استعارہ سدوم اور مصر کا نام دیا گیا ہے اور خداوند بھی اُسی شہر میں مصلوب ہوا تھا۔ اور مختلف اُمّتوں، قبیلوں، زبانوں اور قوموں کے لوگ اُن کی لاشوں کو ساڑھے تین دِن تک دیکھتے رہیں گے اور اُن کی تدفین نہ ہونے دیں گے۔ اہلِ زمین اُن کی ہلاکت پر خوشی منائیں گے اور شادمان ہو کر ایک دوسرے کو تحفے بھیجیں گے کیونکہ اُن دونوں نبیوں نے اھلِ زمین کو ستایا تھا۔ لیکن ساڑھے تین دِن بعد خُدا کی طرف سے اُن میں زندگی کی روح داخل ہوئی، وہ اپنے پاؤں کے بل کھڑے ہو گئے اور اُن کے دیکھنے والوں پر بڑا خوف چھا گیا‘‘ (مکاشفہ11:3۔12)۔

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

3 آیت میں وہ ’’دو گواہ‘‘ کون ہیں؟ زیادہ تر تبصرہ نگار کہتے ہیں وہ موسیٰ اور ایلیاہ ہوں گے۔ لیکن میرے خیال میں وہ موسیٰ کے بارے میں غلطی پر ہیں۔ جی ہاں، ایلیاہ اُن میں سے یقینی طور پر ایک ہوگا۔ لیکن میں قائل ہو چکا ہوں کہ وہ دوسرا والا حنوک ہوگا۔ یہاں وہ وجہ ہے میں کیوں وہ یقین رکھتا ہوں۔

موسیٰ مر گیا تھا (دیکھیں اِستثنا 34:5)۔ بائبل میں صرف دو ہی شخص ہیں جو نہیں مرے تھے: حنوک اور ایلیاہ! ڈاکٹر ٹموتھی لِن Dr. Timothy Lin نے کہا، ’’یہ بات دلچسپ ہے کہ وہی لفظ جس نے حنوک کے [ریپچر] کو بیان کیا ایلیاہ کے اُٹھائے جانے کے بارے میں بتانے کے لیے استعمال ہوا تھا‘‘ (پیدائش: ایک بائبلی تھیالوجی Genesis: A Biblical Theology، صفحہ 80)۔ اِن دونوں ہی لوگوں کو آسمان پر بغیر مرے ہی اُٹھا لیا گیا تھا۔ بائبل کہتی ہے، ’’انسان کا ایک بار مرنا مقرر ہے‘‘ (عبرانیوں9:27)۔ مکاشفہ 11:7 میں دونوں گواہوں کو درندے کے ذریعے سے مارا گیا تھا۔ اُنہیں پھر مُردوں میں سے زندہ کیا گیا اور پھر آسمان پر اُٹھا لیا [ریپچر] گیا، 11:12۔ میں شاید درست نہ ہوؤں، لیکن میرے خیال میں مَیں ہوں۔ ڈاکٹر میک آرتھر Dr. MacArthur کہتے ہیں کہ موسیٰ غالباً اُن میں سے ایک ہے۔ لیکن اگر وہ ہے، تب موسیٰ دو مرتبہ مرا، لیکن ’’انسان کے لیے ایک بار مرنا مقرر ہے‘‘ (عبرانیوں9:27)۔ لہٰذا میرے خیال میں دوسرا گواہ حنوک ہی ہے۔

وہ کیسا ایک انسان تھا! وہ خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا۔ اُس نے اپنی منادی میں سیلاب کی پیشن گوئی کی تھی۔ ایسے ہی نوح کو سیلاب کے بارے میں پتا چلا تھا – حنوک کے ذریعے سے! اُسے ’’پہلے ہی بتایا جا چکا تھا کہ وہ موت کو نہیں دیکھے گا‘‘ (عبرانیوں11:5)۔ اُس نے مسیح کی دوسری آمد پر منادی کی تھی – سیلاب سے پہلے! اور وہ ممکنہ طور پر اُن دو گواہوں میں سے ایک تھا جو مسیح کی دوسری آمد سے بالکل پہلے دُنیا میں منادی کرے گا! اِس سے بڑھ کر کسی انسان کو اور کیا عزت مل سکتی ہے؟

’’جب حنوک پینسٹھ برس کا تھا تب اُس کے ہاں متوسلح پیدا ہوا ۔ اور متوسلح کی پیدائش کے بعد حنوک تین سو برس تک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور اُس کے ہاں اور بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہوئیں۔ اور حنوک کی عمر تین سو پینسٹھ برس کی ہوئی۔ حنوک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور پھر خدا نے اُسے اُٹھا لیا اور وہ نظروں سے غائب ہو گیا‘‘ (پیدائش5:21۔24)۔

اِس بے دین دُنیا میں حنوک کی مانند بنیں! اِس بے دین دُنیا میں خداوند کے ساتھ ساتھ چلتے رہیں! اِس بے دین دُنیا میں خدا کے لیے آواز بُلند کریں! تب ہی آپ مسیح کے ساتھ اُس کی آنے والی بادشاہی میں حکمرانی کرنے کے لیے تیار ہو پائیں گے!

کھڑے ہوں اور ہمارا گیت گائیں!

زندگی بندوقوں اور جنگ سے بھری پڑی تھی،
اور ہر کوئی فرش پر روندا جا چکا تھا،
میں خواہش کرتا ہوں کہ ہم سب تیار ہوتے۔
بچے مرے، دِن سرد ہوتے چلے گئے،
روٹی کا ایک ٹکڑا سونے کی ایک تھیلی خرید سکتا تھا،
میں خواہش کرتا ہوں کہ ہم سب تیار ہوئے ہوتے۔
اپنا ذہن بدلنے کے لیے کوئی وقت نہیں بچا ہے،
آپ کس طرح اِس قدر اندھے ہو سکتے ہیں؟
نجات دہندہ نے بُلایا لیکن آپ نے نہیں سُنا،
بیٹا آ چکا ہے اور آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں،
آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں،
آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں

شوہر اور بیوی بستر میں سوئے ہوئے ہیں،
وہ آواز سُنتی ہے اور سر گھماتی ہے – وہ جا چکا ہے۔
میں خواہش کرتا ہوں ہم تمام تیار ہوئے ہوتے۔
دو آدمی اوپر پہاڑ پر جا رہے ہیں،
ایک غائب ہو جاتا ہے اور ایک ساکن کھڑا چھوڑ دیا جاتا ہے،
میں خواہش کرتا ہوں ہم تمام تیار ہوئے ہوتے۔
اپنا ذہن بدلنے کے لیے کوئی وقت نہیں بچا ہے،
آپ کس طرح اِس قدر اندھے ہو سکتے ہیں؟
نجات دہندہ نے بُلایا لیکن آپ نے نہیں سُنا،
بیٹا آ چکا ہے اور آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں،
آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں،
آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں،
   (’’ میں خواہش کرتا ہوں ہم تمام تیار ہوئے ہوتے I Wish We’d All Been Ready‘‘ شاعر لیری نارمن Larry Norman، 1947۔2008؛ پادری نے ترمیم کیا)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

بزرگان کا سبراہ حنوک

THE PATRIARCH ENOCH

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’جب حنوک پینسٹھ برس کا تھا تب اُس کے ہاں متوسلح پیدا ہوا ۔ اور متوسلح کے پیدائش کے بعد حنوک تین سو برس تک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور اُس کے ہاں اور بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہوئیں۔ اور حنوک کی عمر تین سو پینسٹھ برس کی ہوئی۔ حنوک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور پھر خدا نے اُسے اُٹھا لیا اور وہ نظروں سے غائب ہو گیا‘‘ (پیدائش5:21۔24)۔

(متی 24:37۔39)

I.     پہلی بات، حنوک کی زندگی، پیدائش5:22، 24؛ عبرانیوں11:5۔6؛ متی24:38 .

II.   دوسری بات، حنوک کے واعظ، 1یوحنا2:17؛ یہوداہ 14۔19؛ عبرانیوں11:7؛ اعمال4:12 .

III.  تیسری بات، حنوک کا اِختتام، مکاشفہ11:3۔12؛ عبرانیوں 9:27؛ 11:5 .