Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


ORIGINAL SIN AND TOTAL DEPRAVITY #2
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
ایمیریٹس پادری صاحب
by Dr. R. L. Hymers, Jr.,
Pastor Emeritus

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی دوپہر، 29 مارچ، 2020
Lord’s Day Afternoon, March 29, 2020

مہربانی سے اپنی بائبل میں سے یوحنا2:23 کھولیں۔ یہ انتہائی اہم ہے۔

’’جب وہ عیدِ فسح پر یروشلیم میں تھا تو بہت سے لوگ اُس کے معجزے دیکھ کر اُس کے نام پر ایمان لے آئے۔ مگر یسوع کو اُن پر اعتبار نہ تھا اِس لیے کہ وہ سب انسانوں کا حال جانتا تھا۔ اُسے یہ ضرورت نہ تھی کہ کوئی آدمی اُسے کسی دوسرے آدمی کے بارے میں بتائے کیونکہ وہ انسان کے دِل کا حال جانتا تھا‘‘ (یوحنا2:23۔25)۔

اِدھر دیکھیں۔ یہاں پر جن لوگوں کے بارے میں بات کی گئی ہے اپنے ’’ایمان‘‘ میں سطحی تھے۔ وہ صرف ’’اُن معجزات کو جو [یسوع] نے کیے‘‘ دیکھنے کے لیے آئے تھے۔ اِس لیے یسوع نے ’’اُن پر اعتبار نہیں کیا۔‘‘ کیوں؟ کیونکہ ’’وہ سب کے دِلوں کا حال جانتا تھا… وہ اِنسان کے دِل کا حال جانتا تھا۔‘‘ یسوع کیا جانتا تھا اِنسان کے دِل میں کیا تھا؟ وہ جانتا تھا کہ،

’’کیونکہ اندر سے یعنی اُس کے دِل سے بُرے خیالات باہر آتے ہیں جیسے حرامکاری، چوری، خونریزی، زِنا، لالچ، بدکاری، مکروفریب، شہوت پرستی، بدنظری، بدگوئی، نخوت اور حماقت۔ یہ سب بُرائیاں انسان کے اندر سے نکلتی ہیں اور اُسے ناپاک کر دیتی ہیں‘‘ (مرقس7:21۔23)۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

یسوع نے اُس پر اعتبار نہیں کیا تھا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ وہ مکمل طور پر اخلاقی زوال میں گرے ہوئے تھے!

میں چکمہ کھا چکا ہوں، یہاں تک کہ حال ہی میں، لوگوں کے دِلوں میں مکمل اِخلاقی زوال کی گہرائی کا احساس نہ کرنے کی وجہ سے! جب کرھیٹن نے ڈاکٹر کیگن کو ایک ای میل لکھی اور کہا، ’’ہمارا گرجا گھر ایک گھر ہے اور میں وعدہ کرتا ہوں میں کبھی بھی اِسے نہیں چھوڑوں گا،‘‘ میں نے اُس کا یقین کیا۔ بالکل اُسی وقت جب اُس نے وہ ڈاکٹر کیگن کو لکھا، وہ جان والڈرِپ کے ساتھ ایک خفیہ ملاقات کر رہا تھا یہ منصوبہ بنانے کے لیے کہ کیسے ہمیں چھوڑا جائے اور ہمارے گرجا گھر کی تقسیم کی جائے! دوسرے لفظوں میں، کرھیٹن نے اُس ای میل میں ڈاکٹر کیگن کے ساتھ جھوٹ بولا تھا! اُس کی دھوکہ دہی اُس کے مکمل اِخلاقی زوال کا نتیجہ تھی! بالکل اپنے ’’باپ‘‘ آدم کی مانند، کرھیٹن نے جھوٹ بولا۔ بالکل یہوداہ کی مانند، اُس نے اپنی گناہ سے بھرپور فطرت کو چھپانے کے لیے جھوٹ بولا! اُس کی زندگی میں مکمل اِخلاقی زوال کی قوت کبھی بھی ٹوٹی نہیں تھی! ڈاکٹر کیگن نے کہا کہ کرھیٹن بالکل ’’غلط ، خود کی تلاش میں ، اور شیطانی بھی تھے۔‘‘

یہاں پر ایک اور ہے۔ اُس نے ہمیں اُس پر بھروسہ کرنے پر اُکسانے کے لیے گواہی دینے کا چکمہ دیا۔ اُس نے اپنی بغاوت اور یسوع کے آگے اپنے ’’گھٹنے ٹیکنے‘‘ کو ایک ماہر عوامی مقرر کی مانند بیان کیا۔ پھر اُس نے لکھا، ’’[یسوع] کے لیے میری محبت جیسا اُس نے مجھ سے پیار کیا ہے کے موازنے میں بہت چھوٹی ہے۔ میں مسیح کے لیے کبھی بھی بہت کچھ نہیں کر سکوں گا۔ [یسوع کی] خدمت کرنا ہی میری خوشی ہے! یسوع ہی میری اُمنگ اور سمت ہے۔ میں خود پر بھروسہ نہیں کرتا بلکہ [یسوع] تنہا اُس ہی میں اپنی اُمید رکھتا ہوں… مسیح میرے پاس آیا اور اِس ہی وجہ سے میں اُسے نہیں چھوڑوں گا۔‘‘

میں نے اُس پر یقین کیا! وہ ایک اچھا مقرر تھا اِس قدر اچھا کہ میں نے جب میں کینسر اور آرتھیرائٹس سے تکلیف میں مبتلا تھا تو اپنی جگہ پر اُسے منادی کرنے دینے پر بھروسہ کیا۔ لیکن وہ مکمل طور پر ایک مسخ شُدہ یا بگڑا ہوا لڑکا تھا، جس نے جھوٹ بولا تھا جب اُس نے یہ گواہی دی تھی۔ اُس نے مجھے دھوکہ دیا اور میں نے اُس کی گواہی کو اپنی سوانح حیات میں تحریر کر ڈالا۔ صرف بعد میں مجھے پتا چلا کہ اُس کی ساری کی ساری ’’گواہی‘‘ ایک جھوٹ تھا۔ اُس نے کہا، ’’مسیح میرے پاس آیا اور اِس ہی وجہ سے میں اُسے نہیں چھوڑوں گا۔‘‘ لیکن اُس کے تھوڑے ہی عرصے کے بعد اُس نے ہمارے گرجا گھر کو چھوڑ دیا۔ اب وہ مجھ سے چھپتا پِھرتا ہے، بلکل جیسے باغِ عدن میں آدم خُدا کی آواز سے چھپتا پھرتا تھا۔ ڈاکٹر ھنری سی۔ تھائیسن Dr. Henry C. Thiessen نے کہا، ’’انسان گمراہ ہونے سے لیکر، خود اپنے دل کو بدل نہیں سکا… وہ دیندار دُکھ کے ساتھ توبہ نہیں کر سکتا۔ یہ سارے کے سارے نتائج انسان پر گمراہی کی ایک نتیجے کی حیثیت سے نازل ہوئے‘‘ (تھائیسن، سلسلہ بہ سلسلہ علم الہٰیات پر لیکچرز Lectures in Systematic Theology، عیئرڈمیزEerdmans، 1949 ایڈیشن، صفحات268، 269)۔ میں نے اِس نوجوان شخص کے ساتھ ایک دوست کی حیثیت سے برتاؤ کیا۔ لیکن جب ہمیں اُس کی سب سے زیادہ ضرورت تھی، دیماس کی مانند، اُس نے ’’اِس موجودہ دُنیا کی محبت میں پڑ کے‘‘ مجھے چھوڑ دیا (2 تیموتاؤس4:10)۔ اُس کا مکمل اِخلاقی زوال اُس پر کیسا ایک المیہ لے کر آیا!

پھر ایک نوجوان خاتون تھی جس نے یہی کام کیا! میں اُس کی بھی چال میں آ گیا تھا، اور اُس کی گواہی کو اپنی سوانحِ حیات میں آخر میں تحریر کر ڈالا۔ اُس نے تو یہاں تک کہ جس نوجوان شخص کے بارے میں مَیں نے بات کی اُس کے انتہائی الفاظ کی نقل لکھ ڈالی۔ اُس نے اُسی شخص کے بالکل وہی الفاظ کہے، واضح طور پر اُسی سے نقل کیے ہوئے، ’’میں اِس کو مذید اور برداشت نہیں کر پائی۔ مجھے مسیح کو پانا ہی تھا!‘‘ ’’وہ میرا ہیرو میرا خُداوند ہے… یسوع نے مجھے زندہ رہنے کے لیے اور اُس کو جلال بخشنے کے لیے ایک نئی اُمنگ بخشی… اب، یسوع کی وجہ سے، میں وہ کرنا چاہتی ہوں جو میں اُسے [یسوع کو] خوش کرنے کے لیے کر سکتی ہوں۔‘‘

کھوکھلے الفاظ! وہ گرجا گھر میں پیانو بجانے والی تھی۔ کرسمس سے ایک ہفتہ پہلے اُس نے ہمارے گرجا گھر کو چھوڑ دیا – کوئی پیانو بجانے والا بھی نہیں تھا! کیسا پاگل پن! بائبل کہتی ہے،

’’اُن کے سینے عمر بھر دیوانگی سے بھرے رہتے ہیں اور اُس کے بعد وہ مُردوں میں جا ملتے ہیں‘‘ (واعظ 9:3).

یہ دیوانگی ہے جو مکمل اِخلاقی زوال میں سے اُبل کر نکلتی ہے!

اِس ہی لیے خُداوند نے یسوع اپنے اِکلوتے بیٹے کو دُنیا میں بھیجا۔ یسوع مسیح آخری آدم ہے۔ ’’آخری آدم زندگی بخشنے والی روح بنا‘‘ (1 کرنتھیوں15:45)۔ پہلا آدم ساری کی ساری انسل انسانی کے لیے مکمل اِخلاقی زوال لایا۔ آخری آدم یسوع مسیح ہے۔ دورِ حاضرہ کی انگریزی میں، ’’آخری آدم زندگی بخشنے والی روح بنا‘‘ (ESV)۔

یسوع مسیح ’’جہاں میں گنہگاروں کو بچانے کے لیے آیا‘‘ (1تیموتاؤس1:15)۔ اشیعا کا 53 واں باب مسیح کی موت، اُس کے کوڑے کھانے، ہماری جگہ پر اُس کے قربان ہونے کی ایک انبیانہ تصویر ہمیں پیش کرتا ہے۔یہ یسوع کی موت اور مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھنے ہی سے ہے کہ ہمارے مکمل اِخلاقی زوال کو شفا مل سکتی ہے اور ہم اُس مکمل اِخلاقی زوال سے نجات پا سکتے ہیں جو ہمیں پہلے آدم کے گناہ سے نصیب میں ملی۔ مسیح نے ہمارے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے اپنا خون بہایا اور ہمیں تمام گناہ سے پاک صاف کیا۔ بائبل کہتی ہے، ’’یسوع مسیح اُس کے بیٹے کا خون ہمیں تمام گناہ سے پاک صاف کرتا ہے‘‘ (1یوحنا1:7)۔ یہ ہماری جگہ پر یسوع کے دُکھ سہنے اور قربان ہو جانے ہی کی وجہ سے ہے کہ ہم گناہ کی لعنت سے نجات پا سکتے ہیں اور خُدا کے ساتھ صلح میں آ جاتے ہیں! بائبل کہتی ہے،

’’مگر تُم جو پہلے دُور تھے اب مسیح یسوع میں ہو کر اُس کے خون کے وسیلہ سے نزدیک ہو گئے ہو‘‘ (افسیوں 2:13).

’’نجات کسی اور کے وسیلہ سے نہیں ہے کیونکہ آسمان کے نیچے لوگوں کو کوئی دُوسرا نام نہیں دیا گیا ہے جس کے وسیلہ سے ہم نجات پا سکیں‘‘ (اعمال 4:12).

اِختتام میں، ڈاکٹر ٹوزر کے اِن الفاظ کو یاد رکھیں،

’’یہ شُبہ سے بھرپور ہے کہ کوئی بھی شخص جو یسوع کے پاس اُس سے مدد [مانگنے] کے لیے آتا ہے نجات پا سکتا ہے لیکن اُس سے فرمانبردار رہنے کا اِرادہ نہیں رکھتا‘‘ (’’راستبازی کی جڑ The Rood of the Righteous، صفحہ 85)۔

خُداوند یسوع مسیح نے کہا، ’’تم میرے دوست ہو بشرطیکہ میرے کہنے پر عمل کرتے رہو‘‘ (یوحنا15:14)۔

دوبارہ یسوع میسح نے کہا، ’’تنگ دروازے نے داخل ہونے کی پوری کوشش کرو کیونکہ میں تم سے کہتا ہوں کہ بہت سے لوگ اندر جانے کی کوشش کریں گے لیکن نہ جا سکیں گے‘‘ (لوقا13:24)۔

اور مسیح نے یہ بھی کہا، ’’اگر تم توبہ نہیں کرو گے تو تم بھی اِسی طرح ہلاک ہو گے‘‘ (لوقا13:5)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔