Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


اگر ہم دُکھ اُٹھائیں گے تو اُس کےساتھ بادشاہی بھی کریں گے!

IF WE SUFFER, WE SHALL REIGN WITH HIM!
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
ایمیریٹس پادری صاحب
by Dr. R. L. Hymers, Jr.,
Pastor Emeritus


لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی دوپہر، 15 مارچ، 2020
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Afternoon, March 15, 2020

’’اگر ہم دُکھ اُٹھائیں گے تو اُس کےساتھ بادشاہی بھی کریں گے۔ اگر ہم اُس کا انکار کریں گے تو وہ بھی ہمارا انکار کرے گا‘‘ (2 تیموتاؤس2:12)۔

سوموار کی رات میں تنہا تھا۔ میں نچلی منزل پر گیا اور ٹیلی ویژن لگا لیا۔ ایک انتہائی مشہور نئے ایونجیلیکل پادری صاحب بول رہے تھے۔ وہ ایک ایسے انسان ہیں جو پیشن گوئی پر بات کرنے میں شہرت رکھتے ہیں۔ میں نے اُن کی تعلیمات کو اُس وقت تک سُنا جب تک اُنہوں نے اختتام نہیں کیا۔ میں نے شاید ایک نیا انوینجیلیکل تبصرہ بھی پڑھ لیا ہوتا۔ اُس شخص کا پیغام ساردِسSardis مکاشفہ 3:1۔6 کی کلیسیا پر تھا۔ لیکن وہ صرف ایک تبصرہ تھا۔ جیسا کہ ڈٓاکٹر لائیڈ جونز Dr. Lloyd-Jones کہیں گے، ’’وہ تو ایک واعظ کا صرف تعارف ہی تھا،‘‘ کیوں کہ اُس میں لوگوں کے لیے کوئی بھی منفی (یا مثبت) اِطلاق نہیں تھا۔ اُنہوں نے 2 آیت میں الفاظ کا اِطلاق کیا ہی نہیں تھا، ’’میں نے تیرے کاموں کو اپنے خدا کی نظر میں کامل نہیں پایا۔‘‘ نا ہی اُنہوں نے اپنے لوگوں کے لیے 1 آیت کے الفاظ کو لاگو کیا، ’’میں تیرے کاموں سے واقف ہوں، تو زندہ کہلاتا ہے مگر ہے مُردہ۔‘‘

اُس شخص کے مسئلے کا ایک حصہ یہ ہے کہ وہ اُس ایونجیلیکل فلسفہ تعلیم سے جُڑا ہوا ہے جو کہتا ہے کہ اُس کے سارے لوگ کسی بھی مشکل میں سے گزرنے سے پہلے ہی [آسمان میں یسوع کی دوسری آمد پر اُس کو خوش آمدید کہنے کے لیے بادلوں میں اُٹھا لیے جائیں گے] ریپچر ہوں گے۔ اِس لیے اِس شخص کے لوگ کبھی بھی یہ سوال نہیں کرتے کہ وہ شاید پیچھے چھوڑ دیے جائیں جب ریپچرآئے گا! یہ بات اُس کے لوگوں کو دھچکا پہنچائے گی، اور بے شمار اُس کا گرجا گھر چھوڑ کر بھاگ جائیں گے، اگر اُس نے بہت بڑی مصیبتوں سے پہلے ریپچر کے بجائے ریپچر سے پہلے قہر پر منادی کی۔ عظیم مبشر جان سُنگ John Sung نے چینی لوگوں کو بہت بڑی بڑی مصیبتوں کی توقع کرنے کے لیے بتایا تھا۔ یوں اُنہوں نے اشتراکیت پسندوں کے تحت بہت بڑی بڑی مصیبتوں اور دُکھوں کے لیے اُنہیں تیار کیا تھا! میں ذاتی طور پر ڈاکٹر سُنگ کے ساتھ متفق ہوں۔

لیزلی لیعال Leslie Lyall ایک مشہور مناد [کو درج کرتی ہیں] کی بات کرتی ہیں جنہوں نے بہت بڑی مصیبتوں سے پہلے ریپچر کی بات کی تھی۔ اُنہوں نے ڈاکٹر جان سُنگ کے بعد بات کی تھی، جنہوں نے پورے کا پورا واعظ اُس تعلیم کے خلاف دیا تھا (لیزلی لیعال Leslie Lyall، جان سُنگ کی سوانح حیات A Biography of John Sung، صفحہ 140)۔ لوگوں کا کیا حال ہو گا جب اُنہیں پتا چلے گا کہ وہ بڑی بڑی مصیبتوں کے وسط میں زندگی بسر کر رہے ہیں؟ اُنہیں تو سرے سے کسی بھی بڑی مصیبت میں سے گزرنے کے لیے تیار ہی نہیں کیا گیا ہوتا! جیسا واعظ میں نے ٹی وی پر سُنا اُس جیسے ’’واعظوں‘‘ کو سُننا، ڈاکٹر اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر Dr. A. W. Tozer کے مطابق بلیڈ کے بجائے – ’’کیلے کے ساتھ داڑھی منڈھانے کی کوشش‘‘ کرنے جیسا ہے!!!

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

ایک مذہبی خادم اِس شخص کی مانند ہو سکتا ہے اور اِس کے باوجود اُس کے بارے میں خوشخبری کی منادی کرنے والے ایک شخص کی حیثیت سے سوچا جاتا ہے۔ کوئی بھی شخص سچے طور پر خوشخبری کی منادی نہیں کرتا اگر وہ توبہ کرنے پر اِصرار نہیں کرتا – بلکہ محض ایک فلسفے کو قبول کرنے پر اِصرار کرتا ہے کہ یسوع ہماری جگہ پر قربان ہو گیا تھا!!! ڈٓاکٹر ٹوزر نے کہا، ’’یہ ایمان جو خُدا کے انصاف یا عدالت کو نظر انداز کرتا ہے، اِتنا ہی مُہلک ہے جتنا کہ سائنائیڈ [زہر] ہے‘‘ (’’خُدا اور لوگوں کے بارے میں‘‘)۔

اَس نئے ایونجیلیکل گفتگو کرنے والے سے پولوس رسول کس قدر مختلف تھا! پولوس کو سنگسار کیا گیا تھا اور لُسترہ میں مُردہ سمجھ کر چھوڑ دیا تھا (اعمال14:19)۔ اُس کے تھوڑے ہی عرصے کے بعد پولوس اکُنیم اور انطاکیہ میں آیا تھا۔ اب پولوس بالکل نئے شاگرد بچوں سے باتیں کر رہا تھا۔ اُس نے اُنہیں کیا تعلیم دی تھی؟ اعمال14:22 پر نظر ڈالیں۔ کھڑے ہوں اور اِس کو باآوازِ بُلند پڑھیں۔

’’شاگردوں کی حوصلہ افزائی کرتے اور اُنہیں نصیحت دیتے تھے کہ اپنے ایمان پر مضبوطی سے قائم رہو اور کہتے تھے کہ خدا کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لیے بہت سی مصیبتوں کا سامنا کرنا لازم ہے‘‘ (اعمال14:22)۔

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

کون اِس بات کی تعلیم کو آج نئے ایماندار کے ایک طبقے کو دینے کی جرأت کرے گا؟ ’’ہمیں خدا کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لیے بہت سی مصیبتوں کا سامنا کرنا لازم ہے۔‘‘ وہ لفظ جس نے ’’بہت سی مصیبتیںtribulation‘‘ کا ترجمہ کیا وہ یونانی لفظ ’’تھلیپیسِسthlipsis‘‘ سے ہے۔ اِس کا مطلب ’’دباؤpressure‘‘ ہوتا ہے۔ اِس لیے ہم کہہ سکتے ہیں، ’’ہمیں خدا کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لیے بہت سے دباؤں کا سامنا کرنا لازم ہے۔‘‘

خُداوند یسوع مسیح نے اُس لفظ ’’دباؤ‘‘ کو بیج بونے والے کی تمثیل میں اِستعمال کیا۔ مسیح نے کہا،

’’جو بیج [خوشخبری یا بائبل] پتھریلی زمین پر گرِا، اُس شخص کی مانند ہے جو کلام کو سُنتے ہی خوشی سے اُسے [یکدم] قبول کر لیتا ہے؛ لیکن وہ اُس میں جڑ نہیں پکڑ پاتا اور دیرپا ثابت نہیں ہوتا؛ کیونکہ جب کلام کے سبب سے ظلم یا مصیبت آتی ہے تو وہ فوراً گر پڑتا ہے [مُرتد ہو جاتا ہے]‘‘ (متی13:20، 21)۔

وہ لفظ جس نے ’’بہت سی مصیبتtribulation‘‘ کا ترجمہ کیا مسیح کے کلام میں لفظ ’’تھیلیپیسِسthlipsis‘‘ سے آتا ہے۔ وہ جو مُرتد ہو جاتے ہیں ایسا اِس لیے کرتے ہیں کیونکہ اُن دباؤں میں سے گزرنے کے لیے تیار نہیں ہوتے جو اُن پر پڑتے ہیں۔ وہ نئے دباؤ نہیں ہوتے۔ ہر مضبوط مسیحی اپنے گرجا گھر کو چھوڑنے اور ایک گمراہ نیا ایونجیلیکل بننے کے دباؤ کو محسوس کر چکا ہے۔ ایک گمراہ ایونجیلیکل اور ایک حقیقی مسیحی کے درمیان فرق اِس حقیقت میں پنہاں ہے کہ حقیقی مسیحی دباؤ میں سے گزر چکا ہوتا ہے، جبکہ مُرتد دباؤ میں سے نہیں گزرا تھا۔ ڈاکٹر جے ورنن میگی Dr. J. Vernon McGee نے کہا کہ وہ جو دباؤ میں سے گزرنے سے انکار کر دیتا ہے وہ حقیقی مسیحی نہیں ہوتا ہے، وہ کبھی بھی سچے طور پر مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوا ہوتا، ’’پس خود میں جڑ نہیں پکڑ پاتا‘‘ (متی13:21)۔ جیسا کہ ہماری مرکزی تلاوت اِس کو پیش کرتی ہے، ’’ہمیں خدا کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لیے بہت سے [دباؤ] کا سامنا کرنا لازم ہے‘‘ (اعمال14:22)۔

میں چند ایک عام ’’دباؤ‘‘ کی فہرست پیش کروں گا جو ’’پتھریلی زمین جیسے لوگوں کے مُرتد ہونے کا سبب ہوتے ہیں،

(1) غیرنجات یافتہ دوست آپ کے لیے ’’دباؤ‘‘ ہوں گے۔

’’جو کوئی بھی… دُنیا کا دوست ہوگا وہ خُدا کا دشمن ہوگا‘‘ (یہوداہ4:4)۔

(2) غیرنجات یافتہ رشتہ دار آپ کے لیے دباؤ ہوں گے۔ یسوع نے کہا، ’’آدمی کے دشمن اُس کے اپنے ہی گھر کے لوگ ہوں گے۔ جو کوئی اپنے باپ یا اپنی ماں کو مجھ سے زیادہ پیار کرتا ہے وہ میرے لائق نہیں اور جو کوئی اپنے بیٹے یا بیٹی کو مجھ سے زیادہ پیار کرتا ہے وہ میرے لائق نہیں‘‘ (متی10:36)۔
     غیرنجات یافتہ والدین اور غیرنجات یافتہ بھائی بہن یہ کہنے سے آپ پر دباؤ ڈالیں گے، ’’گرجا گھر اِس قدر زیادہ مت جایا کرو۔‘‘ ’’دیوانے مت بنو،‘‘ ’’تم ایک مسیحی ہو سکتے ہو، لیکن اُس گرجا گھر میں اِس قدر شامل مت ہو جاؤ۔‘‘ نئے ایونجیلیکلز آپ کو پیچھے ہٹنے کے لیے کہیں گے [آہستہ آہستہ گرجا گھر جانا کم کرتے جائیں] اور ایک سنجیدہ مسیحی نہ بننے کے لیے کہیں گے۔

(3) گمراہ لوگوں سے دباؤ پر اُن سے علیحدہ ہونے کے ذریعے سے قابو پا لینا چاہیے۔ خُدا خود فرماتا ہے، ’’اُن میں سے نکل کر الگ رہو… میں تمہارا باپ ہوں گا اور تم میرے بیٹے بیٹیاں ہو گے، یہ قول خداوند قادرِ مطلق کا ہے‘‘ (2 کرنتھیوں6:17، 18)۔


ہر کوئی جو خدا کی نظر میں ایک عظیم مسیحی ہے وہ گمراہ دُنیا کے دباؤ سے پرے جا چکا ہے۔ اُن میں سے کچھ لوگ یہ ہیں: ڈاکٹر کیگن، مسز ہائیمرز، ویزلی ہائیمرز، ڈیوڈ برائینرڈ، ایوان رابرٹس، جنرل بوتھ، جان اور چارلس ویزلی (خود اُن کی اپنی ماں نے اُنہیں روکنے کی کوشش کی تھی)، جاناتھن گوفورتھ اور اُن کی بیوی روزالِینڈ، گلیڈیز ایلوارڈ، ڈاکٹر جان سُنگ، ڈاکٹر جان آر۔ رائس، ڈیوڈ لیونگسٹون، ایڈونیرام جڈسن، ولیم کیری، ھڈسن ٹیلر، سی۔ٹی۔ سٹڈ، جِم ایلیٹ، محترم رچرڈ اور سبینا وورمبرانڈ اور وہ سارے کے سارے جو مشن کے میدان میں مسیحی شہیدوں کے حیثیت سے مر چکے ہیں، جیسے کہ چین کے ولیم برنز، جنہوں نے کہا، ’’میں خُدا کی خاطر جلائے جانے کے لیے تیار ہوں۔ میں کسی کو بھی بچانے کے لیے کوئی بھی سختی برداشت کرنے کے لیے تیار ہوں،‘‘ اور ڈاکٹر اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر، جنہوں نے کہا،

ہم مسیح کے دوستوں کو اپنے دوستوں کی حیثیت سے قبول کرتے ہیں، اُس کی راہوں کو اپنی راہیں، اُس کی انکاری کو اپنی انکاری، اُس کی صلیب کو اپنی صلیب، اُس کی زندگی کو اپنی زندگی کی حیثیت سے اور اُس کے مستقبل کو اپنے مستقبل کی حیثیت سے قبول کرتے ہیں (’’وہ شاندار مسیحی That Incredible Christian‘‘)۔

کیا یہ واعظ بہت زیادہ سخت ہے؟ اگر آپ سوچتے ہیں، تو اِس واضح آیت 2 تیموتاؤس 2:12 کے بارے میں کیا خیال ہے،

’’اگر ہم دُکھ اُٹھائیں گے تو اُس کےساتھ بادشاہی بھی کریں گے۔ اگر ہم اُس کا انکار کریں گے تو وہ بھی ہمارا انکار کرے گا‘‘ (2 تیموتاؤس2:12)۔

یسوع، مجھے صلیب کے قریب ہی رکھنا،
   وہاں ایک قیمتی چشمہ
سب کے لیے مفت، کلوری کے پہاڑ سے
   ایک شفا بخشنے والی ندی بہتی ہے۔
صلیب میں، صلیب میں،
   ہمیشہ میرا جلال ہو؛
جب تک کہ میری بیخود جان ڈھونڈ نہیں لیتی
    دریا سے پرے سکون۔
(صلیب کے نزدیک Near the Cross‘‘ شاعر فینی جے۔ کراسبیFanny J. Crosby ، 1820۔1915)۔

’’ہمیں خدا کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لیے بہت سے مصیبتوں کا سامنا کرنا لازم ہے‘‘ (اعمال14:22)۔

’’حالات جس قدر زیادہ دشوار ہوں گے، انعامات بھی اُتنے ہی بڑے ملیں گے۔‘‘ – اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر A. W. Tozer۔

وہ کتاب، چین کا گوفورتھGoforth of China، جاناتھن گوفورتھ کی بیوی روزالِینڈ نے اُن کی وفات کے بعد تحریر کی تھی۔ روزالِینڈ گوفورتھ سچے طور پر کس قدر شاندار مشنری تھیں!

اُن کی اُن سے [گوفورتھ سے] پہلی ملاقات [گوفورتھ] کی بائبل دیکھنے کے بعد ہوئی تھی، ’’میں نے اُن کی بائبل کو تقریباً چیتھڑے چیتھڑے حالت میں پایا تھا، اور پہلے صفحے سے لیکر آخری تک نشانیاں لگی ہوئی تھیں۔‘‘ روزالِینڈ نے خود سے کہا، ’’یہ ہی وہ بندہ ہے جس سے شادی کرنا میں پسند کروں گی۔‘‘ اُس موسمِ بہار میں [گوفورتھ] نے اُن سے کہا، ’’کیا آپ چین کی خاطر میرے ساتھ اپنی زندگی کو شامل کریں گی؟‘‘ اُن کا جواب ’’ہاں‘‘ میں تھا۔ چند ایک دِن کے بعد [گوفورتھ] نے اُن سے کہا، ’’کیا آپ مجھے سے وعدہ کریں گی کہ آپ مجھے اِجازت دیں گے کہ میں اپنے خداوند اور اپنے کام کو پہلے درجے پر رکھوں، یہاں تک کہ آپ سے بھی پہلے؟‘‘ اُنہوں نے جواب دیا، ’’جی ہاں، میں ہمیشہ [اِجازت] دوں گی۔‘‘ اُنہیں بہت کم معلوم تھا کہ اُس وعدے کی کیا قیمت چکانا پڑے گی!

’’تب میں نے خداوند کو یہ کہتے ہوئے سُنا، میں کسے بھیجوں اور ہماری طرف سے کون جائے گا؟ تب میں نے عرض کیا، میں حاضر ہُوں، مجھے بھیج دے‘‘ (اشعیا 6:8).

ہمارا گرجا گھر زیادہ تر اُن لوگوں کو کھو چکا ہے جو مشنریوں کی حیثیت سے تکلیفیں سہنے کے لیے رضامند نہیں تھے۔ یہ میری دعا ہے کہ آج کی دوپہر یہاں پر موجود ہر شخص ایک مشنری بنے گا۔ آپ اور میں ساری دُنیا کے لیے [اِس طرح سے] مشنری بن سکتے ہیں (1) بشروں کو جیتنے کے ذریعے سے؛ (2) اپنے عالمگیری مشن کے لیے دعا کرنے کے ذریعے سے؛ (3) ہر ماہ اتنے پیسے دینے کے ذریعے سے کہ ہمارے انٹرنیٹ مشن کی مدد ہو پائے ہمارے واعظوں کو پھیلانے کے لیے، بشمول یہ والا کہ تیسری دُنیا میں مشنریوں کی خوشخبری کو پھیلانے میں مدد ہو پائے۔ ایک مشنری پادری صاحب نے ہمارے موزوں موقعوں کے بارے میں آج کہا، ’’ہمیں عالمی مشن کے ساتھ عالمی مسیحی ہونا چاہئے کیونکہ ہمارا خدا عالمی خدا ہے۔‘‘ کیا آپ روزلین گوفورتھ کے ساتھ جواب دیں گے، ’’جی ہاں، میں کروں گا\ گی، ہمیشہ کے لیے‘‘؟

’’اگر ہم دُکھ اُٹھائیں گے تو اُس کےساتھ بادشاہی بھی کریں گے۔‘‘ لیکن یہ بالکل صحیح قسم کا دُکھ سہنا ہونا چاہیے، کیونکہ اِس دُنیا میں سارے لوگ دُکھ سہتے ہیں۔

1. یہ کوئی عام دُکھ سہنا نہیں ہے جس کا تجربہ سارے لوگوں کو ہوتا ہے۔

’’اِنسان جو عورت سے پیدا ہوتا ہے چند روزہ ہے اور مصیبت کا مارا ہُوا بھی‘‘ (ایوب 14:1).

     2 تیموتاؤس2:12 میں جس دُکھ سہنے کے بارے میں بتایا گیا ہے وہ سارے لوگوں کے ذریعے سہنے والے کوئی عام دُکھ نہیں ہیں۔

2. یہ صرف وہ دُکھ سہنے نہیں ہیں جن کا تجربہ اُن لوگوں کو ہوتا ہے جن کو شیطان دُکھ سہنے پر مجبور کرتا ہے۔

’’شیطان نے… ایوب کے جسم کو سر سے پاؤں تک دردناک پھوڑوں سے بھر دیا‘‘ (ایوب 2:7).

3. یہ دُکھ سہنا نہیں ہوتا کیونکہ ہم گناہ کر چکے ہوتے ہیں۔

’’قائِن نے خداوند سے کہا، میری سزا میری برداشت سے باہر ہے‘‘ (پیدائش 4:13).

’’خُدا فرماتا ہے کہ شریروں کے لیے سلامتی نہیں ہے‘‘ (اشعیا 57:21).

میں یقین کرتا ہوں کہ 2تیموتاؤس2:12 آیت میں رسول کے ذریعے سے جس ’’دُکھ سہنے‘‘ کے بارے میں بتایا گیا ہے وہ سچے مسیحیوں کی اُس جدوجہد کا حصہ ہے جس سے وہ اِن آخری ایام میں گزر رہے ہیں – زمانے کے اِختتام کے وسط میں – جب ’’جتنے لوگ مسیح یسوع میں دیندار زندگی گزارنا چاہتے ہیں وہ سب ستائے جائیں گے‘‘ (2تیموتاؤس3:12)۔ پولوس رسول نے کہا،

’’میں اچھی کُشتی لڑ چُکا۔ میں نے دوڑ کو ختم کر لیا ہے اور اپنے ایمان کو محفوظ رکھا ہے۔ اب راستبازی کا وہ تاج میرے لیے رکھا ہُوا ہے جو عادل اور مُنصف خدا مجھے جزا کے دِن عطا فرمائے گا۔ اور نہ صِرف مجھے بلکہ اُن سب کو بھی جو بڑے شوق سے اُس کے آنے کی راہ دیکھتے ہیں‘‘ (2۔ تیموتاؤس 4:7۔8).

ڈاکٹر ٹوزر نے کہا، ’’حالات جس قدر زیادہ دشوار ہوں گے، انعامات بھی اُتنے ہی بڑے ملیں گے۔‘‘

مہربانی سے کھڑے ہوں اور ’’صلیب کے نزدیک‘‘ گائیں۔

یسوع، مجھے صلیب کے قریب ہی رکھنا، وہاں ایک قیمتی چشمہ
   سب کے لیے مفت، کلوری کے پہاڑ سے ایک شفا بخشنے والی ندی بہتی ہے۔
صلیب میں، صلیب میں، ہمیشہ میرا جلال ہو؛
   جب تک کہ میری بیخود جان ڈھونڈ نہیں لیتی دریا سے پرے سکون۔

صلیب کے قریب، ایک کپکپاتی جان، محبت اور رحم نے مجھے ڈھونڈ نکالا؛
   وہاں چمکدار اور صبح کا ستارہ میرے اردگرد اپنی شعاعیں نچھاور کرتا ہے۔
صلیب میں، صلیب میں، ہمیشہ میرا جلال ہو؛
   جب تک کہ میری بیخود جان ڈھونڈ نہیں لیتی دریا سے پرے سکون۔

صلیب کے نزدیک! اے خُدا کے برّے، اُس کے نظارے میرے سامنے لے آ؛
   میری روبروز چلنے کے لیے مدد کر، مجھ پر اُس کے سائے کے ساتھ۔
صلیب میں، صلیب میں، ہمیشہ میرا جلال ہو؛
   جب تک میری بیخود روح پا نہ لے اُس دریا سے پرے سکون!

صلیب کے قریب، میں نظر رکھوں گا اور انتظار کروں گا، ہمیشہ اُمید اور بھروسہ کرتے ہوئے،
   جب تک میں سنہرے ہار تک نہیں پہنچ جاتا، جو بس دریا سے پرے ہی ہے۔
صلیب میں، صلیب میں، ہمیشہ میرا جلال ہو؛
   جب تک میری بیخود روح پا نہ لے اُس دریا سے پرے سکون!
(صلیب کے نزدیک Near the Cross‘‘ شاعر فینی جے۔ کراسبیFanny J. Crosby ، 1820۔1915)۔

2 تیموتاؤس2:3 آیت کو کھولیں،

’’مسیح یسوع کے اچھے سپاہی کی طرح دُکھ سہنے میں میرا شریک ہو‘‘ (2تیموتاؤس2:3)۔

اب 2 تیموتاؤس2:12 پڑھیں،

’’اگر ہم دُکھ اُٹھائیں گے تو اُس کےساتھ بادشاہی بھی کریں گے۔ اگر ہم اُس کا انکار کریں گے تو وہ بھی ہمارا انکار کرے گا‘‘ (2 تیموتاؤس2:12)۔

ہم یسوع میں توبہ کرنے اور ایمان کے وسیلے سے بچائے گئے ہیں۔ وہ گنہگاروں کی حیثیت سے ہماری جگہ پر صلیب پر قربان ہو گیا۔ وہ ہمیں دائمی زندگی بخشنے کے لیے مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ اپنے گناہ اور خودغرضی سے مُنہ موڑیں اور یسوع پر بھروسہ کریں۔ وہ ہر اُس شخص کو بچائے گا جو گناہ سے مُنہ موڑتا ہے اور اُس پر بھروسہ کرتا ہے۔ ’’یسوع مسیح اُس کے بیٹے کا خون ہمیں ہر گناہ سے پاک صاف کرتا ہے‘‘ (1 یوحنا1:7)۔ آمین۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔