Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


مسیح کیسے اپنی زمینی بادشاہت قائم کرے گا

HOW CHRIST WILL SET UP HIS EARTHLY KINGDOM
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 13 جنوری، 2019
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, January 13, 2019

’’اور اُس دِن وہ کوہِ زیتون پر جو یروشلم کے مشرق میں ہے کھڑا ہو گا اور وہ کوہِ زیتون بیچ سے دو حصوں میں پھٹ جائے گا اور مشرق سے مغرب تک ایک بڑی وادی ہو جائے گی کیونکہ آدھا پہاڑ شمال کو سرک جائے گا اور آدھا جنوب کو۔ تم میرے پہاڑ کی وادی سے بھاگو گے کیونکہ یہ آضل تک بڑھ جائے گی۔ جس طرح تم شاہِ یہوداہ عزیاہ کے عہد میں زلزلے سے بھاگے تھے۔ تب خُداوند میرا خُدا آئے گا اور تمام مقدس لوگ اُس کے ساتھ ہوں گے… اور خُداوند ساری دُںیا کا بادشاہ ہو گا۔ اُس روز ایک ہی خُداوند ہوگا اور اُس کا نام واحد ہوگا‘‘ (زکریاہ 14:4۔5، 9)۔

دُںیا میں تقریباً ہر کوئی مسیح کی پہلی آمد کے بارے میں سُن چکا ہے، جسے خُداوند نے کنواری مریم کے رحم سے پیدا کیا، جو بیت اللحم میں ایک اصطبل میں پیدا ہوا۔ جی ہاں، آپ سب مسیح کی پہلی آمد کے بارے میں سُن چکے ہیں۔ اور اِس کے باوجود اُس کی دوسری آمد سے تعلق رکھتے ہوئے بائبل میں اُس کی پہلی آمد کے مقابلے میں حوالاجات ایک کے مقابلے میں آٹھ ہیں۔ ڈاکٹر ڈیوڈ یرمیاہ Dr. David Jeremiah نے کہا،

دوسری آمد سے تعلق رکھتے ہوئے عالمین 1,845 بائبل کے حوالاجات شمار کرتے ہیں بشمول 318 جو نئے عہدنامے میں ہیں۔ اُس کی واپسی کے بارے میں پرانے عہدنامے میں سترہ سے زائد کُتب میں اور نئے عہدنامے میں ہر دس میں سے سات ابواب میں اُس [مسیح] کی واپس پر زور دیا گیا ہے۔ خود [مسیح] نے اپنی واپسی کے لیے اکیس مرتبہ حوالہ دیا۔ ایمان کے لیے نئے عہد نامے میں سب سے زیادہ نمایاں ترین حیثیت سے دوسرا موضوع صرف دوسری آمد ہی ہے (ڈیوڈ یرمیاہ، ڈی۔ڈی۔ David Jeremiah, D.D.، دُنیا میں ہو کیا رہا ہے؟ What in the World is Going On?، تھامس نیلسن پبلیشرز، 2008، صفحہ 217)۔

مسیح کی دوسری آمد سے تعلق رکھتے ہوئے کلامِ پاک کے واضح ترین حوالوں میں سے ایک ہماری تلاوت زکریاہ 14:4۔5، 9 ہے۔ اِس تلاوت سے ہم تین عظیم سبق سیکھتے ہیں۔

I۔ پہلی بات، مسیح کوہِ زیتون پر دوبارہ واپس لوٹے گا۔

میں قائل ہو چکا ہوں کہ سیکوفیلڈ Scofield کی غور طلب بات بجا طور پر بالکل دُرست ہے۔

زکریاہ 14 باب تمام معاملے کا خُلاصہ ہے۔ [واقعات کی] ترتیب ہے: (1) قوموں کا اِکٹھا ہونا، آیت 2 (دیکھیں ’’معرکہ خیروشر Armageddon،‘‘ مکاشفہ16:14؛ 19:11، غور طلب بات)؛ (2) چُھٹکارہ آیت 3؛ (3) کوہِ زیتون پر مسیح کی واپسی، اور منظر کی جسمانی تبدیلی، آیات 4۔8؛ (4) بادشاہت کا قائم کیا جانا اور مکمل زمینی برکات، آیات 9۔21 (سیکوفیلڈ کا مطالعۂ بائبل The Scofield Study Bible، 1917 ایڈیشن، صفحہ 978؛ زکریاہ 13:8 پر غور طلب بات)۔

غیریہود دُنیاوی قوتیں، جن کی قیادت دشمنِ مسیح [دجال] کرے گا، مجدّون کی وادی میں جو معرکہ خیروشر Armageddon کے طور پر جانا جاتا ہے وہاں پر اسرائیل کے خلاف اپنی فوجیں بھیجے گا۔ دشمنِ مسیح [دجال] کی فوجیں یروشلم پہنچیں گی، لیکن مسیح اچانک آسمان سے واپس لوٹے گا اور اُنہیں فتح کر لے گا۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور زکریاہ14:3۔4 پڑھیں۔

’’تب خُداوند نکلے گا اور اُن قوموں سے لڑے گا جیسا کہ وہ جنگ کے دِن کرتا ہے۔ اُس دِن وہ کوہِ زیتون پر جو یروشلم کے مشرق میں ہے کھڑا ہوگا، اور کوہِ زیتون بیچ سے دو حصوں میں پھٹ جائے گا اور مشرق سے مغرب تک ایک بڑی وادی ہو جائے گی کیونکہ آدھا پہاڑ شمال کو سرک جائے گا اور آدھا جنوب کا‘‘ (زکریاہ14:3۔4)۔

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

’’اُس دِن وہ کوہِ زیتون پر کھڑا ہوگا‘‘ (زکریاہ14:4)۔ کوہِ زیتون یروشلم کے محض مشرق میں ہے۔ یہ وہی کوہِ زیتون ہے جہاں یسوع رات کو دعا مانگنے گیا تھا جب اُسے گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ وہی کوہِ زیتون ہے جہاں سے یسوع واپس آسمان میں اوپر چلا گیا تھا، جیسا کہ اعمال1:9۔12 میں درج ہے۔

’’اور اِن باتوں کے بعد وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُوپر اُٹھا لیا گیا اور بدلی نے اُسے اُن کی نظروں سے چُھپا لیا۔ جب وہ ٹکٹکی باندھے اُسے آسمان کی طرف جاتے ہوئے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو مرد سفید لباس میں اُن کے پاس آ کھڑے ہوئے اور کہنے لگے، اے گلیلی آدمیو! تم کھڑے کھڑے آسمان کی طرف کیوں دیکھ رہے ہو؟ یہی یسوع جو تمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اِسی طرح پھر آئے گا جس طرح تم لوگوں نے اِسے آسمان پر جاتے دیکھا ہے۔ پھر وہ زیتون کہلائے جانے والے پہاڑ سے یروشلم واپس لوٹ گئے جو یروشلم سے سبت کے ایک دِن [تقریباً آدھے میل] کی مسافت پر ہے‘‘ (اعمال1:9۔12)۔

’’اُس دِن وہ کوہِ زیتون پر کھڑا ہوگا‘‘ (زکریاہ14:4)۔ وہی پاؤں جنہیں صلیب پر کیلوں سے چھیدا گیا تھا اُسی پہاڑ پر واپس اُتریں گے جہاں سے اعمال کی کتاب 1:9 میں وہ واپس آسمان میں اُوپر گیا تھا۔

’’اور کوہِ زیتون بیچ سے دو حصوں میں پھٹ جائے گا اور مشرق سے مغرب تک ایک بڑی وادی ہو جائے گی کیونکہ آدھا پہاڑ شمال کو سرک جائے گا اور آدھا جنوب کو‘‘ (زکریاہ14:4)۔ ڈاکٹر میگی Dr. McGee نے کہا،

بہت بڑی بڑی مادی تبدیلیاں جو رونما ہونی ہیں اُن کا یہاں پر تزکرہ کیا گیا ہے۔ ایک بہت بڑا زلزلہ آئے گا، اورکوہِ زیتون بیچ میں سے دو حصوں میں پھٹ جائے گا۔ آدھا شمال کی جانب اور آدھا جنوب کی جانب سرک جائے گا۔ ’’اور وہاں پر ایک بہت بڑی وادی ہو جائے گی‘‘ (جے ورنن میگی، ٹی ایچ۔ ڈی۔ J. Vernon McGee, Th.D.، بائبل میں سے Thru the Bible، تھامس نیلسن پبلیشرز، 1982، جلد سوئم، صفحہ 986)۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

لہٰذا، وہ پہلی تفصیل ہے – مسیح آسمان میں سے کوہِ زیتون پر واپس آئے گا۔

II۔ دوسری بات، مسیح اپنے تمام مقدسین کے ساتھ واپس لوٹے گا۔

پانچویں آیت کے آخر پر نظر ڈالیں۔

’’تب خُداوند میرا خُدا آئے گا اور تمام مقدس لوگ اُس کے ساتھ ہوں گے‘‘ (زکریاہ14:5)۔

اِس کا مطلب ہے کہ قبل اَزیں ریپچر [آسمان میں یسوع کی دوسری آمد پر بادلوں میں اُس کے استقبال کے لیے اُٹھائے گئے لوگ] میں اُٹھائے گے مسیحی آسمان سے مسیح کے پیچھے پیچھے کوہِ زیتوں پر نازل ہوں گے۔ اِس واقعے کی پہلی پیشن گوئی حنوک نبی کے ذریعے سے کی گئی تھی۔

’’اور حنوک نے بھی جو آدم سے ساتویں پُشت میں تھا، اِن کے بارے میں پیشن گوئی کی تھی کہ دیکھو! خُداوند اپنے لاکھوں مقدسین کے ساتھ آتا ہے‘‘ (یہوداہ 14)۔

اور یوحنا رسول نے اِس کے بارے میں مکاشفہ19:14 میں بتایا ہے، ’’اور وہ فوجیں جو آسمان میں تھیں اُس کے پیچھے آئیں،‘‘ جب وہ دشمنِ مسیح [دجال] کی فوج کو تباہ کرنے کے لیے کوہِ زیتون پر نیچے آئے گا۔ ڈاکٹر یرمیاہ Dr. Jeremiah نے کہا،

آسمان کی وہ فوجیں جو مسیح کے ساتھ اُس کی دوسری آمد پر آئیں گی وہ مقدسین اور فرشتوں پر مشتمل ہوں گی – آپ اور مجھ جیسے لوگ انتہائی شدید قوت والے آسمانی لوگوں کے ساتھ پہلو بہ پہلو کھڑے ہوں گے… وہ لڑائی نہیں لڑیں گے۔ یسوع خود ہی باغیوں کو ختم کر دے گا (ڈیوڈ یرمیاہDavid Jeremiah ، ibid.، صفحہ 224)۔

’’تب خُداوند میرا خُدا آئے گا اور اُس کے ساتھ تمام مقدسین لوگ ہوں گے‘‘ (زکریاہ14:5)۔

ڈاکٹر میگی نے کہا،

یہ کلام پاک کا انتہائی دلچسپ حوالہ ہے۔ یہ خُداوند یسوع مسیح کے زمین پر واپسی کی ایک تصویر ہے۔ ہم اِسے مکاشفہ 19 باب میں بھی دیکھتے ہیں جہاں پر ہمیں بتایا جاتا ہے کہ آسمان کی فوجیں اُس کی پیروی کریں گی (جے ورنن میگی J. Vernon McGee، ibid.)۔

زکریاہ کی پیشن گوئی میں یہ دوسری بہت بڑی یا اہم تفصیل ہے – مسیح اپنے تمام مقدسین کے ساتھ دشمنِ مسیح [دجال] کی فوجوں کو فتح کرنے کے لیے واپس آئے گا۔ تمام زمانوں کے، مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے سچے لوگ اُس وقت زمین پر مسیح کے ساتھ واپس لوٹیں گے۔

لاکھوں مرتبہ ہزاروں لاکھوں
   چمکدار نورانی پوشاکوں میں،
بخشے ہوئے مقدسین کی فوجیں
   نور کی چڑھائی کرتی ہوئی؛
یہ ختم ہو چکا ہے، سب کچھ ختم ہو چکا ہے،
   اُن کی موت اور گناہ کے ساتھ جنگ؛
سُنہرے پھاٹک پورے طور کُھول دیے گئے ہیں،
   اور فاتح لوگوں کو اندر آنے دے رہے ہیں۔
(’’لاکھوں مرتبہ ہزاروں لاکھوں Ten Thousand Times Ten Thousand‘‘ شاعر ھنری الفورڈ Henry Alford، 1810۔1871)۔

جان سینک John Cennick اور چارلس ویزلی نے لکھا،

دیکھو! وہ نیچے اُترتے بادلوں کے ساتھ آتا ہے،
   کبھی ہماری نجات کے لیے قتل کیا گیا؛
ہزارہا، ہزاروں مقدسین حاضر ہو رہے ہیں،
   اُس کی کارواں کی فتح کو لبریز کر رہے ہیں؛
ھیلیلویاہ! ھیلیلویاہ!
   خُداوند زمین پر حکمرانی کے لیے نمودار ہوتا ہے۔
(’’دیکھو! وہ آتا ہےLo! He Comes‘‘ شاعر جان سینک John Cennick، 1718۔1755؛
      چارلس ویزلیCharles Wesley، 1707۔1788 کی جانب سے ترمیم کیا گیا)

III۔ تیسری بات، مسیح اپنی زمینی بادشاہت قائم کرنے کے لیے واپس لوٹے گا۔

مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور زکریاہ 14:9 باآوازِ بُلند پڑھیں۔

’’اور خُداوند ساری دُںیا کا بادشاہ ہو گا۔ اُس روز ایک ہی خُداوند ہوگا اور اُس کا نام واحد ہوگا‘‘ (زکریاہ 14:9)۔

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔ اُس روز مسیح ساری دُنیا کا بادشاہ ہو گا۔ آخرکار، وہ دعا جو مسیحیوں نے دو ہزار سالوں تک مانگی اُس کا جواب مل جائے گا،

’’تیری بادشاہی آئے۔ تیری مرضی جیسی آسمان پر پوری ہوتی ہے زمین پر بھی ہو‘‘ (متی6:10)۔

’’اور اُس کی زمینی بادشاہی ایک ہزار سالوں تک رہے گی۔ مہربانی سے مکاشفہ 20 باب آیات 4 سے 6 تک کھولیں۔ اُن آیات کو باآوازِ بُلند پڑھیں۔

’’اور پھر میں نے تخت دیکھے جن پر وہ لوگ بیٹھے ہوئے تھے جنہیں اِنصاف کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔ اور میں نے اُن لوگوں کی روحیں دیکھیں جن کے سر یسوع کی گواہی دینے اور خُدا کے کلام کی وجہ سے کاٹ دیے گئے تھے۔ اُن لوگوں نے نہ تو حیوان کو اور نہ اُس کی مورت کو سجدہ کیا تھا، نہ اپنی پیشانی یا ہاتھوں پر اُس کا نشان لگوایا تھا۔ وہ زندہ ہو گئے اور ایک ہزار برس تک مسیح کے ساتھ بادشاہی کرتے رہے۔ اور باقی مُردے ایک ہزار برس پورے ہونے تک زندہ نہ ہوئے۔ یہ پہلی قیامت ہے۔ مبارک اور مقدس ہیں وہ لوگ جو پہلی قیامت میں شریک ہیں۔ اُن پر دوسری موت کا کوئی اختیار نہیں بلکہ وہ خُدا اور مسیح کے کاہن ہوں گے اور ہزار برس تک اُس کے ساتھ بادشاہی کرتے رہیں گے‘‘ (مکاشفہ20:4۔6)۔

یہوواہ کی گواہی دینے والے فرقے کے لوگ 1,000 سالہ بادشاہی میں یقین رکھتے ہیں۔ لیکن وہ لوگ نہیں جانتے خود سے اِس میں داخل کیسے ہوا جائے! میرے پاس میرے آفس میں یہوواہ کی گواہی دینے والے فرقے کا ’’تمام مصیبتیں جلد ختم ہوں گی‘‘ کے عنوان سے ایک کتابچہ ہے! کتابچے کے آخر میں اِس پر لکھا ہوا ہے، ’’جب خاتمہ ہو گا تو کون بچے گا؟… وہ جنہوں نے یہوواہ کی مرضی کو سیکھا اور اِسے کیا‘‘ (’’تمام مصیبتیں جلد ختم ہوں گی! All Suffering Soon to End!،‘‘ ٹاور بائبل Tower Bible کو اور پینسلاوینیا کی کتابچوں کی سوسائٹیTract Society of Pennsylvania کو دیکھیں، 2005، صفحہ 6)۔ لہٰذا، یہوواہ کی گواہی دینے والے فرقے کے لوگ تعلیم دیتے ہیں کہ بادشاہت میں داخل ہونے کی راہ خُدا کی سچائی کو ’’سیکھنا‘‘ ’’اور اِسے کرنا‘‘ ہے۔ یہ ایک بہت بڑی غلطی ہے۔ یہ اعمال کے وسیلے سے نجات پانے کی غلطی ہے – کچھ بھی ’’سیکھنے کے‘‘ ذریعے سے نجات پانا اور اِسے ’’کرنے کے‘‘ ذریعے سے نجات پانا! تعجب کی بات ہے، یہوواہ کی گواہی دینے والے فرقے کی غلطی اُس غلطی سے کافی مماثلت رکھتی ہے جس کے خلاف رومن کاتھولک فرقے والے بہت زیادہ بات کرتے ہیں۔ کاتھولک فرقہ اور یہوواہ کی گواہی دینے والا فرقہ دونوں ہی اعمال کے ذریعے سے نجات، سیکھنے کے ذریعے سے نجات اور کرنے کے ذریعے سے نجات کی تعلیم دیتے ہیں!

لیکن خود بائبل فضل کے وسیلے سے نجات کی تعلیم دیتی ہے، ناکہ سیکھنے اور کرنے کے ذریعے سے؛ ناکہ انسانی کوششوں کے ذریعے سے، بلکہ تنہا فضل کے وسیلے سے۔

’’کیونکہ تمہیں ایمان کے وسیلہ سے فضل ہی سے نجات ملی ہے اور یہ تمہاری کوششوں کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ یہ خُدا کی بخشش ہے، اور نہ ہی یہ تمہارے اعمال کا پھل ہے کہ کوئی فخر کر سکے‘‘ (افسیوں2:8۔9)۔

جان نیوٹن John Newton نے کہا،

حیرت انگیز فضل! کس قدر میٹھی وہ آواز،
   جس نے مجھ جیسے تباہ حال کو بچایا!
میں جو کبھی کھو گیا تھا، لیکن اب مل گیا ہوں،
   اندھا تھا لیکن اب دیکھتا ہوں۔


یہ فضل ہی تھا جس نے میرے دِل کو خوف کرنا سیکھایا،
   اور فضل نے ہی میرے تمام خوف ختم کیے؛
کس قدر قیمتی وہ فضل ظاہر ہوا تھا
   اُس لمحے میں جب میں نے پہلی مرتبہ یقین کیا تھا!
(’’حیرت انگیز فضلAmazing Grace ‘‘ شاعر جان نیوٹن John Newton ، 1725۔1807).

کاش خُداوند آپ کو بھی فضل بخشے

’’خُداوند یسوع مسیح پر ایمان لا اور تو نجات پائے گا‘‘ (اعمال16:31)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے تنہا گیت مسٹر جیک نعان Mr. Jack Ngann نے گایا تھا:
’’وہ دوبارہ آ رہا ہے He is Coming Again‘‘
(شاعر میبل جانسٹن کیمپ Mabel Johnston Camp، 1871۔1937)

لُبِ لُباب

مسیح کیسے اپنی زمینی بادشاہت قائم کرے گا

HOW CHRIST WILL SET UP HIS EARTHLY KINGDOM

ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’اور اُس دِن وہ کوہِ زیتون پر جو یروشلم کے مشرق میں ہے کھڑا ہو گا اور وہ کوہِ زیتون بیچ سے دو حصوں میں پھٹ جائے گا اور مشرق سے مغرب تک ایک بڑی وادی ہو جائے گی کیونکہ آدھا پہاڑ شمال کو سرک جائے گا اور آدھا جنوب کو۔ تم میرے پہاڑ کی وادی سے بھاگو گے کیونکہ یہ آضل تک بڑھ جائے گی۔ جس طرح تم شاہِ یہوداہ عزیاہ کے عہد میں زلزلے سے بھاگے تھے۔ تب خُداوند میرا خُدا آئے گا اور تمام مقدس لوگ اُس کے ساتھ ہوں گے… اور خُداوند ساری دُںیا کا بادشاہ ہو گا۔ اُس روز ایک ہی خُداوند ہوگا اور اُس کا نام واحد ہوگا‘‘ (زکریاہ 14:4۔5، 9)۔

I.   پہلی بات، مسیح کوہِ زیتون پر واپس لوٹے گا،
زکریاہ 14:3۔4؛ اعمال1:9۔12 .

II.  دوسری بات، مسیح اپنے تمام مقدسین کے ساتھ واپس لوٹے گا، زکریاہ 14:5؛
یہوداہ14؛ مکاشفہ 19:14 .

III. تیسری بات، مسیح اپنی زمینی بادشاہت قائم کرنے کے لیے واپس آئے گا،
زکریاہ 14:9؛ متی6:10؛ مکاشفہ20:4۔6؛ افسیوں2:8۔9؛ اعمال16:31 .