Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


شکر گزاری کی لڑائی

A THANKSGIVING BATTLE
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 18 نومبر، 2018
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, November 18, 2018

یسوع نے کوڑھ میں مبتلا ایک شخص کو شفا بخشی۔ یسوع نے ’’اپنا ہاتھ بڑھایا، اور اُسے چھواٗ اور اُس سے کہا، میں چاہتا ہوں کہ تو پاک صاف ہو جائے‘‘ (مرقس1:41)۔ وہ شخص فوراً ہی کوڑھ کے مرض سے شفا یاب ہو گیا۔ یسوع نے اُس شخص سے کہا کسی کو بھی مت بتانا کہ اُسے یسوع نے شفا بخشی تھی۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ یسوع دورِ حاضرہ کے ’’ایمان کے شفابازوں‘‘ سے کس قدر مختلف تھا۔ بینی ھن Benny Hinn جیسے لوگ اپنی ’’شفایابی‘‘ کی مذہبی خدمات کو مشتہر کرتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہر کوئی اِن شفایابیوں کے بارے میں جانے، تاکہ اُن کے پاس زیادہ سے زیادہ ہجوم اور مذید اور زیادہ پیسہ ہو جائے۔ یسوع ایسی شہرت نہیں چاہتا تھا۔ یسوع کی منادی خوشخبری کی تبلیغ پر مرکوز تھی۔ لیکن وہ شخص جس نے شفا پائی تھی اُس نے یسوع کی فرمانبرداری نہیں کی۔ وہ چلا گیا اور سب کو بتایا۔ لوگوں کا ہجوم اِس قدر زیادہ بڑھ گیا کہ یسوع اب شہر میں نہیں جا سکتا تھا۔

اب مرقس 2:1۔2 آیت پر نظر ڈالیں،

’’کُچھ دِنوں بعد جب یسوع پھر سے کفرنحوم میں آیا تو خبر پھیل گئی اب وہ گھر میں ہے۔ چنانچہ اتنے لوگ جمع ہو گئے کہ ساری جگہ اُن سے بھر گئی یہاں تک کہ دروازے کے آس پاس بھی جگہ نہ رہی اور یسوع نے اُنہیں کلام سُنایا‘‘ (مرقس2:1، 2)

یسوع واپس کفرنحوم میں آیا اور ’’اُس گھر‘‘ میں گیا (مرقس2:1)۔ یہ پطرس کا گھر تھا۔ کئی سال پہلے میری بیوی اور میں وہاں پر گئے تھے۔ اُنہوں ںے پطرس کے گھر کو کھودا تھا۔ میری بیوی اور میں وہاں کھڑے تھے اور پطرس کے گھر کے نقشے کو دیکھا تھا۔ یہ ایک بہت بڑا تجربہ تھا۔ کھبی کبھی ہم اُن جگہوں کے بارے میں یوں سوچتے ہیں جیسے کہ وہ جگہیں پریوں کی کہانیوں میں ہوتی تھیں۔ لیکن یہ حقیقی تھا۔ وہاں پر ایک حقیقی گھر تھا۔ ہم نے اُس گھر کا فرش دیکھا تھا اور جانتے تھے کہ وہ حقیقی تھا۔

جب لوگوں نے سُنا کہ یسوع پطرس کے گھر میں تھا تو وہ چلے آئے۔ وہاں اِس قدر زیادہ لوگ ہو گئے تھے کہ وہ اندر نہیں داخل ہو پائے۔ یسوع دروازے سے باہر آیا، ’’اور اُس نے اُنہیں کلام سُںایا‘‘ (مرقس2:2)۔ جب میں ایک نوجوان شخص تھا تو ایک بندے سے خوشخبری کی منادی سُننے کے لیے اِجلاسوں میں لوگ جایا کرتے تھے۔ ماضی میں 1950 کی دہائی میں، میں نے انجیل [خوشخبری] کے بے شمار عظیم مبلغین کو سُںا، ڈاکٹر آر۔ جی۔ لی Dr. R. G. Lee، ڈاکٹر کے۔ اُوون وائٹ Dr. K. Owen White، ڈاکٹر ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل Dr. W. A. Criswell جیسے لوگ، اور ڈاکٹر بلی گراھمDr. Billy Graham جب وہ اچھے تھے۔ اِن عظیم لوگوں میں سے کسی نے بھی لوگوں کے جسموں کو ’’شفا نہیں دی‘‘ تھی۔ وہ خوشخبری کی منادی لوگوں کو جہنم سے نجات دلانے کے لیے کیا کرتے تھے۔ لیکن اب یہ مختلف ہے۔ یہ کچھ سرکس کی طرح کا سا زیادہ لگتا ہے، جہاں لوگ معجزہ دیکھنے کے لیے آ رہے ہیں۔ یسوع نے اِن لوگوں کے بارے میں پیشن گوئی کی تھی۔ اُس نے کہا، ’’جھوٹے نبی اور جھوٹے مسیح اُٹھ کھڑے ہوں گے اور ایسے بڑے بڑے نشان اور عجیب عجیب کام دکھائیں گے کہ اگر ممکن ہو تو چُنے ہوئے لوگوں کو بھی گمراہ کر دیں‘‘ (متی24:24)۔ جو کچھ میں دیکھ چکا ہوں اُس کے لحاظ سے، ’’ایمان کی شفا دینے والے یہ لوگ‘‘ بہروپیے ہیں، جو اُن احمق لوگوں سے بے شمار پیسے کماتے ہیں جو معجزات دیکھنے کے لیے آتے ہیں ناکہ اچھی خوشخبری کی منادی سُننے کے لیے۔ میں خوش ہوں کہ یسوع اُورل رابرٹس Oral Roberts، کیتھرین کوھلمین Kathryn Kuhlman، یا بینی ھن Benny Hinn کی مانند نہیں تھا۔ یسوع ’’نے اُنہیں کلام سُںایا‘‘ (مرقس2:2)۔ اگر آپ کچھ جھوٹے معجزات دیکھنا چاہتے ہیں تو آپ شاید یہاں بھی دوبارہ واپس نہیں آئیں گے۔ یہاں بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ Baptist Tabernacle میں، ہم آپ سے پیسے کمانے کے لیے مظاہرہ نہیں کرتے ہیں۔ ہم ’’کلام کی منادی‘‘ کرتے ہیں جیسے اُس دِن یسوع نے کی تھی!

بائبل کے عظیم اُستاد، ڈاکٹر جے۔ ورنن میگی Dr. J. Vernon McGee نے کہا،

ہمارے خُداوند کی مذہبی خدمت خُدا کے کلام [بائبل] کی تبلیغ کرنا تھی، اور یہی وہ شدت ہے [جسے] آج بھی کیا جانا چاہیے… لہٰذا میں یہ پڑھنے سے یہاں خوشی محسوس کرتا ہوں کہ ہمارے خُداوند نے اُنہیں کلام کی منادی کی (بائبل میں سے Thru the Bible، مرقس2:2 پر غور طلب بات)۔

مرقس2:3۔5 آیات پر نظر ڈالیں۔

’’کُچھ لوگ ایک مفلوج کو لائے جسے چار آدمی اُٹھائے ہوئے تھے۔ جب وہ اُس بیمار کو بھیڑ کے باعث یسوع کے پاس نہ لا سکے تو چھت پر چڑھ گئے اور اُنہوں نے چھت کا وہ حصہ اُدھیڑ ڈالا جس کے نیچے یسوع بیٹھا ہوا تھا اور مفلوج کو چارپائی سمیت جس پر وہ لیٹا تھا، شگاف میں سے نیچے اُتار دیا۔ یسوع نے اُن لوگوں کا ایمان دیکھ کر مفلوج سے کہا: بیٹا! تیرے گناہ معاف ہوئے‘‘ (مرقس2:3۔5)۔

’’جب یسوع نے اُن کے ایمان کو دیکھا‘‘ اِس کا مطلب ہوتا ہے اُن لوگوں کے ایمان کو جو یسوع کے سُننے کے لیے اُس مفلوج شخص کو لائے تھے۔ ڈاکٹر میگی نے کہا، ’’آج ہمیں گرجا گھر میں جس بات کی ضرورت ہے وہ اُس جیسے ایمان کے ساتھ مردوں اور خواتین کی ہے – کہ وہ باہر جائیں اور غیرنجات یافتہ لوگوں کے لے کر آٗئیں… یہ ہے جو اُن لوگوں نے کیا تھا‘‘ (ibid.)۔ اُنہوں نے پطرس کے گھر کی چھت کو اُدھیڑ کر شگاف بنایا اور اُس مفلوج کو چھت میں سے نیچے یسوع کی خوشخبری کی منادی کو سننے کے لیے اُتارا! بعد میں یسوع نے کہا،

راستوں اور کھیتوں کی باڑوں کی طرف نکل جا اور لوگوں کو مجبور کر کہ وہ آٗئیں‘‘ (لوقا14:23)۔

پرانے وقتوں کے مبلغین اُن لوگوں کی مانند تھے، اُن لوگوں کی مانند جنہوں نے پطرس کے گھر کی چھت کو اُدھیڑ کر یسوع کے پاس اپنے دوست کو پہنچانے کے لیے شگاف کیا تھا، تاکہ وہ نجات پائے۔ میں پرانے وقتوں کے لوگوں کی بات کر رہا ہوں جیسے ڈاکٹر نیل ویور Dr. Neal Weaver۔ وہ لوگوں کے جیتنے کے لیے اِس قدر زیادہ مخلص تھے کہ اُنہوں نے اپنا پہلا گرجا گھر مرغیوں کے ایک ٹوٹے ہوئے باڑھے میں شروع کیا تھا۔ اُن کے پاس صرف ایک ہی واعظ تھا۔ اور وہ اُس کی ہر رات کو منادی کیا کرتے تھے۔ کسی نے بھی غور نہیں کیا کہ ہر رات کو وہی واعظ ہوا کرتا تھا۔ نیل ویور اُن لوگوں کی مانند تھے جنہوں نے چھت کو اُدھیڑ کر اپنے مفلوج دوست کو یسوع کے پاس پہنچانے کے لیے نیچے اُتارا تھا۔ یہ روح ہمارے پرانے وقتوں کے بپتسمہ دینے والے بپٹسٹ لوگوں کی ہوا کرتی تھی۔ اِسی قسم کی روح ہماری تھی جب ہم نے اِس گرجا گھر کو شروع کیا تھا۔

مجھے خوشخبری کو سُننے کے لیے نو یا دس لوگوں سے بھری گاڑی کو لانا یاد آتا ہے۔ وہ گیارہ لوگ میری ٹوٹی پھوٹی وی ڈبلیو بگ VW Bug میں ٹُھنس ٹھسا کر بیٹھے تھے۔ ہم مشکل سے سانس لے پا رہے تھے۔ ہم گرجا گھر میں بچوں کو کھینچ کر لاتے تھے۔ مجھے وہ رات یاد ہے جب ہم شام کی عبادت میں 100 لوگوں کو پورا کرنے کی کوششیں کر رہے تھے۔ ہم نے سارا دِن بچوں کو لانے میں لگا دیا تھا۔ جب عبادت شروع ہوئی تو ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan نے لوگوں کا شمار کیا۔ ہم اپنے ہدف کو پورا کرنے میں ایک بندے سے کم رہ گئے تھے۔ اُس عبادت میں صرف 99 لوگ تھے۔ ہم اُداس تھے کیونکہ ہم نے اپنے ہدف کو پورا نہیں کیا تھا۔ بالکل اُسی وقت ایک بچے نے جس کو ہم نے پہلے کبھی بھی نہیں دیکھا تھا دروازے میں سے اپنے سر کو اندر گُھسایا۔ کئی لوگوں اُس نوجوان بندے کو پکڑا اور اُسے اندر کھینچ لیا! وہ اِس قدر عزت پانے پر انتہائی خوش تھا! ہمارے لوگ پرانے وقتوں کے میتھوڈسٹ لوگوں کی مانند زور زور سے چیخا کرتے تھے! اُس رات کو بہت زیادہ زور و شور اور تالیاں تھیں! یہ اُسی قسم کی خوشی تھی جو اُن لوگوں نے محسوس کی تھی جب اُن کا مفلوج دوست نجات پا گیا تھا! کیا ہم وہ خوشی دوبارہ پا سکتے ہیں؟ جی ہاں، اِس بارے میں کوئی سوال ہی نہیں اُٹھتا۔ ہم اُس خوشی کو دوبارہ محسوس کر سکتے ہیں!

چند ایک سال قبل ہمارے گرجا گھر کی عمارت کو بچانے کے لیے ایک لڑائی ہوئی تھی۔ ایک بُرے شخص نے ہمارے لوگوں میں سے 320 لوگوں کو گرجا گھر کی ایک ہولناک تقسیم میں اپنی طرف کر لیا تھا۔ ہمارا گرجا گھر تقریباً دیوالیہ ہو ہی چکا تھا۔ ہمارا گرجا گھر تقریباً اِس عمارت کو کھو ہی چکا تھا۔ لیکن 39 لوگوں نے ’’نہیں‘‘ کہا۔ اُن 39 جرأت مند لوگوں نے دِن اور رات کام کیا۔ اُنہوں نے پیسوں کی ایک کثیر رقم ادا کی۔ اور اُنہوں نے اِس عمارت کو بچایا۔ اُنہوں نے دو ملین ڈالر کے قرض کا ہر پیسہ ادا کیا!

میں اُس رات کو کبھی بھی نہیں بُھلا سکتا جب میں نے گروی کے کاغذات کو جلایا۔ جب شعلہ اُوپر کی جانب بھڑکے تو ہم پرانے وقتوں کے میتھوڈیسٹوں کی مانند چلائے! اُس رات بہت زیادہ شور شرابا اور تالیاں بجی تھیں! یہ اُس خوشی کی مانند تھا جو اُن لوگوں نے محسوس کی تھی جب اُنہوں نے اپنے مفلوج دوست کو چھت سے نیچے اُتارا تھا، اور یسوع نے اُس کو پطرس کے گھر میں شفا بخشی تھی! کیا ہم اُس جیسی خوشی کو دوبارہ پا سکتے ہیں؟ جی ہاں، اِس بارے میں کوئی سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ ہم اُس خوشی کو دوبارہ محسوس کر سکتے ہیں

!

ہم اب ایک نئی لڑائی میں داخل ہو رہے ہیں، ایک ایسی لڑائی جو ہمارے گرجا گھر کو اِس ترقی کرتی ہوئی دُںیا میں جدوجہد کرتے ہوئے گرجا گھروں کے لیے روشنی کا ایک مینار بنائے گی – تمام دُنیا کے بڑے بڑے شہروں میں تمام تر جدوجہد کرتے ہوئے گرجا گھروں کے لیے روشنی کا ایک مینار!

میں اب ایک بوڑھا شخص ہوں، ایک لڑائی ماضی کے جنگجوؤں کو خطرے کا اشارہ دیتی ہے۔ لہٰذا میں اب پادری جان کیگن Pastor John Cagan سے مخاطب ہوں، اور آپ تمام سے جنہوں نے مستقبل میں جان کے پیچھے چلنا ہے۔ اِس واعظ کا اختتام کرنے کے لیے میں اپنے دنیادار ہیرو ونسٹن چرچل کے لیے ایک مرتبہ پھر اپیل کرنے کے لیے اِس سے بہتر اور کوئی راہ نہیں سوچ سکتا۔ 1941 میں، جس سال میں پیدا ہوا، ھٹلر کے بم ہر رات کو لندن شہر کو مسمار کر رہے تھے۔ کسی قسم کی بھی کوئی اُمید نہیں تھی کہ انگلستان کے اُس چھوٹے سے جزیرے کے پاس ھٹلر کی دیوہیکل جنگی مشین کی انتہائی شدید قوت کے خلاف جنگ جیتنے کا کوئی موقع ملتا۔ یہ اُسی وقت تھا جب بوڑھے شخص چرچل نے یہ بات اُن نوجوان لوگوں کو جو اُس کی پیروی کر رہے تھی کہی، ’’کبھی بھی ہمت نہیں ہارنا، کبھی بھی ہمت نہیں ہارنا۔ کبھی بھی نہیں، کبھی بھی نہیں، کبھی بھی نہیں!‘‘ اور خُدواند تمام تر مشکلوں کے خلاف اُن کے ساتھ تھا۔ خُداوند تمام تر خدشات کے خلاف اُن کے ساتھ تھا۔ جب دُںیا میں ہر کسی نے سوچا وہ ہار جائیں گے۔ چھوٹے سے انگلستان نے اُس جنگ کو جیت لیا – کیوںکہ خُداوند اُن کے ساتھ تھا!!!

اور پادری جان کے لیے اور آپ تمام نوجوان لوگوں کے لیے جو اُن کے پیچھے چلیں گے، میں وہی کہوں گا جو چرچل نے کہا، ’’یہ تاریک دِن نہیں ہیں۔ یہ عظیم دِن ہیں، وہ عظیم ترین جو ہم کبھی دیکھ چکے ہیں! کبھی بھی ہمت نہیں ہارنا، کبھی بھی ہمت نہیں ہارنا، کبھی بھی نہیں، کبھی بھی نہیں، کبھی بھی نہیں!‘‘

یہ لڑائی شاید سخت اور سنگ دِلانہ لگے۔ ایونجیلیکل گرجا گھر واقعی میں اپنے سارے نوجوان لوگوں کو کھو رہے ہیں۔ جو کبھی بہت قوی مغربی بپٹسٹ تھے اب ہر سال اپنے 200,000 نوجوان لوگوں کو کھو دیتے ہیں۔ ایونجیلیکل گرجا گھر دُنیا کے نظروں کے سامنے مر رہے ہیں۔ ہر سال تقریباً 4,000 ایونجیلیکل گرجا گھر ہمیشہ کے لیے اپنے دروازوں کو بند کر دیتے ہیں۔ اگلے چند سالوں میں ایونجیلیکل مسیحیت کا مقصد ہمیشہ ہمیشہ کے لیے گم ہو جائے گا۔ ہمارے پاس کیا اُمید بچی ہے؟ ’’میری اُمید یسوع کے خون اور راستبازی سے کم کسی بھی اور شے پر نہیں ٹکی ہے‘‘! کیونکہ خود خُداوند یسوع مسیح نے ہمارے ساتھ فتح کا وعدہ کیا تھا! مسیح نے کہا، ’’اِس چٹان پر میں اپنی کلیسیا تعمیر کروں گا؛ اور موت بھی اِس پر غالب نہ آنے پائے گی‘‘ – اس پر غالب نہیں آنی چاہیے! اور آج کی رات میں جانتا ہوں، اپنے روح کی گہرائیوں میں، کہ خُداوند یسوع مسیح دُرست تھا۔ وہ سچا تھا جب اُس نے کہا، ’’میں اِس چٹان پر اپنی کلیسیا تعمیر کروں گا اور موت بھی اِس پر غالب نہ آنے پائے گی۔‘‘

ہم تبدیلی لا سکتے ہیں! لیکن ایسا کرنے کے لیے ہمیں جنگجوؤں کی ایک فوج ہونا چاہیے! آپ کو جان کیگن کے پیچھے چلنا چاہیے اور مسیح اور اُس کے مقصد کے لیے جنگجوؤں کا ایک قوی دستہ بننا چاہیے! ہم شاگردوں سے بھرا ہوا ایک گرجا گھر پا سکتے ہیں! ہم نوجوان مردوں اور عورتوں سے جو مسیح کے سپاہی ہوں بھرا ہوا گرجا گھر پا سکتے ہیں! ہم شیطان اور اُس کے ظالم آسیبوں پر غالب آ سکتے ہیں! ہم کر سکتے ہیں کیونکہ خُداوند یسوع مسیح نے ایسا کہا، ’’میں اِس چٹان پر اپنی کلیسیا تعمیر کروں گا اور موت بھی اِس پر غالب نہ آنے پائے گی۔‘‘

چرچل کی دوسرے لفظوں میں بات کو دھراتے ہوئے، میں آج کی رات آپ میں سے ہر ایک سے کہتا ہوں،

     ہماری کلیسیا میں جیتی جاگتی مسیحیت کی بقا کا انحصار اِس لڑائی پر ٹکا ہوا ہے۔
     شیطان کی تمام قوت اور غضب جلد ہی ہم پر پڑنے والا ہے۔ ابلیس جانتا ہے کہ اُسے اِس کلیسیا کی مضبوط گرفت میں سے ہمیں توڑنا پڑے گا ورنہ اِس جنگ کو ہار جائے۔ اگر ہم شیطان اور اُس کی آسیبوں کی فوج کے خلاف ڈٹ جاتے ہیں اور شاگرد بننے کے لیے مذید اور نوجوان لوگوں کو لانے کے لیے لڑتے ہیں، تو ہم شاید ساری دنیا میں دوسروں کو بخوبی متاثر کریں گے – ہماری ویب سائٹ کے ذریعے سے۔
     لیکن اگر ہم مذید اور نوجوان لوگوں کو لانے میں ناکام رہے، اگر ہم اُنہیں ایک ایک کر کے ہر اِتوار کو لانے میں ناکام رہے، تو ہم دوسرے گرجا گھروں کو متاثر کرنے کے قابل نہیں رہیں گے، اور ایونجیلیکل گرجا گھروں کی ساری کی ساری ساکھ ایک نئے تاریک دور کی اتھاہ گہرائیوں میں ڈوب جائے گی، زیادہ منحوس بنیں گے اور تاریکی کی قوتوں کے وسیلے سے دراز ہوں گے۔ آئیے اِس لیے خود کو اپنی ذمہ داریوں کے ساتھ نتھی کر لیں۔ آئیے ہم میں سے ہر ایک لڑنے والا شاگرد بنے۔
     دوسری جنگ عظیم کے شروع میں وزیر اعظم نی ویلی چیمبرلین Neville Chamberlain، لارڈ ھیلفیکس Lord Halifax اور اُن کی پیروکاروں نے ھٹلر کے سامنے سرنگوں ہونا چاہا تھا۔ چرچل نے ’’نہیں‘‘ کہا۔ اور چرچل ہمارے گرجا گھر میں اُن دو منادوں کو بھی ’’نہیں‘‘ کہیں گے جو ہم سے چاہتے ہیں کہ ہم بھی ہمت ہار جائیں! وہ لڑائی سے بھاگ رہے تھے۔ آپ اُن کے پیچھے مت جائیے گا!
     اگر ہمارے گرجا گھر کی طویل کہانی کو اختتام پزیر ہونا ہی ہے تو آئیے اِس کو صرف اُس وقت ختم ہونے دیں جب ہم میں سے ہر ایک زمین پر خود اپنے ہی خون میں پڑا دم توڑ رہا ہو! آئیے ہم میں سے ہر ایک وہ سب کچھ کر گزرنے دیں جو وہ ہمارے ساتھ کسی کو لانے کے لیے کر سکتے ہیں، کہ وہ بھی مسیح کی پیروی کرنے کے لیے متاثر ہوئے ہوں! اگر اُس دعا کا جواب مل جائے تو لوگ یاد رکھیں گے، اور خُدا یاد رکھے گا، ہم نے کیا کِیا – اور خُدا اور لوگ کہیں گے، ’’یہ ہمارا بہترین وقت تھا!‘‘

مہربانی سے کھڑیں ہوں اور حمدوثنا کا گیت نمبر1 ’’بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو Onward, Christian Soldiers‘‘ گائیں۔

بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو، جنگ کے لیے قدم بڑھاتے چلو،
   یسوع کی صلیب کی قیادت میں بڑھتے چلو:
مسیح جو شاہی حاکم ہے دشمن کے خلاف رہنمائی کرتا ہے؛
   جنگ میں اُس کے جھنڈے کو آگے بڑھتا ہوا دیکھو۔
بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو، جنگ کے لیے قدم بڑھاتے چلو،
   یسوع کی صلیب کی قیادت میں بڑھتے چلو۔

جیسے ایک طاقتور فوج خُدا کے گرجہ گھر کو چلاتی ہے؛
   بھائیو، ہم قدم بڑھا رہے ہیں جہاں مقدسین نے قدم بڑھائے تھے؛
ہم منقسم نہیں ہیں، ہم سب ایک بدن ہیں،
   عقیدے اور اُمید میں ایک، صدقے میں ایک۔
بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو، جنگ کے لیے قدم بڑھاتے چلو،
   یسوع کی صلیب کی قیادت میں بڑھتے چلو۔

آگے بڑھو پھر، تم لوگو، ہمارے مسرور ہجوم میں شامل ہو،
   فاتحانہ گیت میں ہماری آوازوں کے ساتھ اپنی آوازیں مدخم کر لو؛
جلال، شتائش اور تعظیم یسوع بادشاہ کی ہی ہو؛
   ان گنت زمانوں سے یہ ہی لوگ اور فرشتے گاتے آئے۔
بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو، جنگ کے لیے قدم بڑھاتے چلو،
   یسوع کی صلیب کی قیادت میں بڑھتے چلو۔
(’’بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو Onward, Christian Soldiers‘‘ شاعرہ سابین بارنگ گوولڈ Sabine Baring-Gould، 1834۔1924)۔

کون کہے گا، ’’جو میں کر سکتا ہوں وہ میں اِس گرجا گھر کو مسیح کی ایک فوج بنانے کے لیے کروں گا۔‘‘ یہاں سامنے چلے آٗئیں جبکہ ہم ’’بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو Onward, Christian Soldiers‘‘ گائیں۔ خواتین، ہمیں آپ کی ضرورت ہے۔ بوڑھے مرد حضرات، ہمیں آپ کی ضرورت ہے۔ نوجوان لوگو، آپ یہ کر سکتے ہیں! ابھی یہاں آئیں اور ہمارے ساتھ دعا مانگیں۔ آمین۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے تنہا گیت مسٹر جیک نعین Mr. Jack Ngann نے گایا تھا:
’’کانٹوں کا تاجA Crown of Thorns‘‘
(شاعر عرا ایف. سٹین فِل Ira F. Stanphill، 1914۔1993).