Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


کیا آپ پیچھے چھوڑ دیے جائیں گے؟

WILL YOU BE LEFT BEHIND?
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دن کی شام، 16 ستمبر، 2018
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, September 16, 2018

’’پس جاگتے رہو: کیوںکہ تم نہیں جانتے کہ تمہارا خُداوند کس دِن آئے گا‘‘ (متی24:42)۔

تقریباً ہر اخبار جو میں پڑھتا ہوں اُس میں بائبل کی پیشن گوئی اور جس طرح سے ہم اِس کے بارے میں جانتے ہیں دُںیا کے خاتمہ سے متعلق کچھ نہ کچھ ہوتا ہے۔ یہ نشانیاں ہیں جو ہم پر خُداوند نے یہ ظاہر کرنے کے لیے بخشی ہیں ہمارے پاس ہماری دُںیا کا خاتمہ ہونے سے پہلے کس قدر کم وقت بچا ہے۔

یہاں لاس اینجلز میں ڈیلی نیوزDaily News میں سے سُرخیوں کو سُنیں۔

پُلوں کا کھنڈرات میں تبدیل ہونا۔ قومی پُلوں میں سے ایک چوتھائی سے بھی زیادہ انتہائی کمزور، خستہ حال یا فیڈرل ریکارڈز کے مطابق اپنی موجودہ ٹریفک کا بوجھ سہنے کے لیے ناکافی ہیں جس کی تفصیل ایک امریکی روڈ سسٹم نے بتائی جو کوئی چالبازی نہیں کرتا۔

امریکہ زمین پر ایک عظیم ترین قوم ہے، لیکن ہم تو اپنے پُلوں اور اپنی سڑکوں کو بھی قابلِ استعمال نہیں رکھ سکتے!

دوائیوں کی قلت کا ہسپتالوں پر وار۔ مُلک بھر میں ہسپتال بالغوں کے ٹٹنس کے ٹیکوں کا ذخیرہ کر رہے ہیں... ایک نہایت اہم ویکسین کے بہت زیادہ کمی کی وجہ سے۔ مدتوں بعد ہسپتالوں کو سامنا کرنے والی یہ ادوایات کی سب سے زیادہ قلتوں میں سے ایک ہے – اور یہ توقع مت کریں کہ یہ آخری ہو گی۔ ہر روز جو ہسپتال ادویات استمعال کرتے ہیں اُن کی قلت [اب] مذید اور اکثریت کے ساتھ رونما ہو رہی ہے، اور بدترین یہ ہے کہ اُن میں متبادل کے طور پر چند ایک اچھی مصنوعات زیادہ اکثریت میں شامل ہوتی ہیں... یہ بات ڈاکٹروں اور دوا فروشوں کا تعاقب کرتی ہے جو اِس سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں… ہسپتال پہلے سے کہیں زیادہ جلد اِس قلت کو محسوس کر رہے ہیں کیوںکہ، روزانہ کی تیزی کے ساتھ بڑھتی ہوئی ادویات کی قیمتوں کا سامنا کرتے ہوئے، زیادہ تر ہسپتال اب وسائل [ادویات] کے ذخیرے میں صرف چند ایک دِن ہی کی فراہمی رکھتے ہیں۔

کیلیمنجارو پہاڑ کی چوٹی پر برف کا پگھلنا۔ افریقہ کے پہاڑ کیلیمنجارو کی چوٹی پر سے سفید برف غائب ہو رہی ہے، جو کہ ہر طرف گلیشیئرز والے پہاڑوں کے سکڑنے کے ایک عمل کا شکار ہے۔ پہاڑوں کی برفیلی چوٹیاں ’’موسمی تبدیلی‘‘ کی وجہ سے پگھل رہی ہیں جو آج کی رات ساری دُنیا کو دھمکاتی ہے!

بہت بڑے بڑے زلزلے زیادہ تر لوگوں کو بہت زیادہ خوف میں مبتلا چھوڑ دیتے ہیں!

یروشلم میں گاڑی کا ایک بم کے دھماکے میں پھٹنا۔ یروشلم میں ایک کٹر آرتھوڈکس یہودی پڑوس میں ایک گاڑی دھماکے سے پھٹ گئی، جس سے عمارات لرز اُٹھیں اور ہوا میں دھاتی ٹکڑے زناٹے سے گزرے۔

یہ شاید کبھی کبھار ہونے والے واقعات دکھائی دیتے ہوں۔ لیکن وہ جو بائبل کی پیشن گوئی کے متعلق جانتے ہیں اُنہیں احساس ہوتا ہے کہ یہ وہ نشانیاں ہیں جو بتاتی ہیں کہ ہم اب آخری دِنوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ اور جیسا کہ ہم جانتے ہیں دُںیا کا خاتمہ اُن کے لیے جو بائبل کی پیشن گوئیوں کو سمجھتے ہیں اب انتہائی قریب نمودار ہوتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔

یسوع نے کہا:

’’پس جاگتے رہو: کیوںکہ تم نہیں جانتے کہ تمہارا خُداوند کس دِن آئے گا‘‘ (متی24:42)۔

یسوع نے تاریخیں طے کرنے کے خلاف خبردار کیا (متی24:36؛ اعمال1:7)۔ لیکن اُس نے آنے والے خاتمے کی عمومی علامتوں کی تاک میں رہنے کے لیے ہمیں کہا۔ میں یقین کرتا ہوں کہ ہم اب اُسی زمانے میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ بائبل تعلیم دیتی ہے کہ خاتمہ قریب ہی ہے۔

بائبل تعلیم دیتی ہے کہ یسوع ہوا میں آ رہا ہے۔ زندہ اور مُردہ، جو سچے طور پر مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے اُن مسیحیوں کو آسمان میں اُس کا استقبال کرنے کے لیے اُٹھا لیا جائے گا (حوالہ دیکھیں 1تسالونیکیوں4:14۔18)۔ کچھ لوگ جو بائبل میں یقین نہیں رکھتے ہیں وہ بائبل میں اِس پیشن گوئی کا مذاق اُڑاتے ہیں۔ وہ ھنستے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ کبھی بھی نہیں رونما ہو گا۔ لیکن وہ غلطی پر ہیں۔ جلد ہی ایک دِن مسیح میں ایماندار زندہ اور مُردہ لوگوں کو بادلوں میں اُس کے استقبال کے لیے آسمان میں اُٹھا لیا جائے گا۔ اور آپ پیچھے چھوڑ دیے جائیں گے!

آئیے ریپچر [مسیح میں ایماندار زندہ اور مُردہ لوگوں کا بادلوں میں اُس کے استقبال کے لیے آسمان میں اُٹھا لیا جانا] سے تعلق رکھتے ہوئے تین باتوں کے بارے میں اختصار کے ساتھ سوچیں۔

I۔ پہلی بات، ریپچر سے پہلے کے حالات۔

بائبل ہمیں بالکل صحیح طور پر بتاتی ہے کہ ریپچر سے بالکل پہلے دُنیا میں کیسا لگ رہا ہو گا۔ یسوع نے کہا:

’’جیسا نُوح کے دِنوں میں ہُوا تھا ویسا ہی ابنِ آدم کی آمد کے وقت ہوگا۔ کیونکہ طوفان سے پہلے کے دنوں میں لوگ کھاتے پیتے اور شادی بیاہ کرتے کراتے تھے۔ نُوح کے کشتی میں داخل ہونے کے دِن تک یہ سب کچھ ہوتا رہا۔ اُنہیں خبر تک نہ تھی کہ کیا ہونے والا ہے، یہاں تک کہ طوفان آیا اور اُن سب کو بہا لے گیا ابنِ آدم کی آمد بھی ایسی ہی ہوگی‘‘ (متی24:37۔39)۔

نوح راستبازی کا ایک مبلغ تھا (2پطرس2:5)۔ اُس نے اپنی نسل کو خبردار کیا تھا کہ سزا نازل ہو رہی تھی۔ لیکن لوگ اُس پر ھنسے اور اُنہوں نے اُس کے پیغام کا مذاق اُڑایا۔ اُنہوں نے نہ سُنی۔ وہ اپنی گناہ سے بھرپور مادیت پرستی والی زندگیوں کو بسر کرتے رہے۔

اِس ہی طرح سے آج ہوتا ہے۔ کوئی آپ کو گرجا گھر میں لے کر آتا ہے۔ آپ واعظ کو سُنتے ہیں۔ پھر آپ اپنی اُسی پرانی طرز زندگی کو بسر کرنے کے لیے واپس چلے جاتے ہیں۔ آپ توبہ نہیں کرتے۔ آپ یسوع مسیح پر بھروسہ نہیں کرتے۔ جب ہم آپ کو فون کرتے ہیں، تو آپ واپس اِس گرجا گھر میں نہیں آتے۔

آپ لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر ڈبلیو۔ اے۔ ٹوزر کے یادگار جملے کو استعمال کرتے ہوئے، آپ سوچتے ہیں دُنیا ’’ایک میدانِ جنگ کے بجائے کھیل کا میدان‘‘ ہے۔ آپ زندگی کے بارے میں ایک قسم کا ڈزنی لینڈ سمجھتے ہیں۔ آپ سوچتے ہیں کہ آپ کی زندگی کا کُل مقصد ’’لطف اندوز‘‘ ہونا ہی ہوتا ہے۔ آپ ہر اِتوار کو گرجا گھر میں خُدا کے لیے وقت نکالنے سے انکار کرتے ہیں۔ جب کوئی چھوٹا سا بھی مسئلہ پڑ جائے تو آپ گرجا گھر عبادت کے لیے نہیں آتے۔ آپ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔ آپ ایک حقیقی مسیحی نہیں ہیں۔ موت جب آپ کے لیے آئے گی تو آپ تیار نہیں ہونگے۔ جب ریپچر ہوگا تو آپ پیچھے چھوڑ دیے جائیں گے! جیسا کہ مسٹر گریفتھ نے لمحہ بھر پہلے گایا، ’’بیٹا آ چکا ہے اور آپ کو پیچھے چھوڑا جا چکا ہے۔‘‘

یسوع نے کہا:

’’پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ تمہارا خداوند کس دِن آئے گا‘‘ (متی 24:42).

II۔ پھر، دوسری بات، ریپچر کے لیے تیار نہ ہونے کے خطرے کے بارے میں سوچیں۔

مہربانی سے متی25 باب کھولیں۔ یہ سیکوفیلڈ مطالعہٗ بائبل میں صفحہ 1035 پر ہے۔ سارے پرانے مبلغین نے کہا کہ حوالے میں دی گئی کنواریاں اُن لوگوں کی جانب نشاندہی کرتی ہیں جو مسیح کو ملنے کے لیے تیار نہیں تھیں۔ اور میں قائل ہوں کہ وہ دُرست تھے۔

اِس حوالے میں یسوع نے ایک تمثیل پیش کی، ایک کہانی جو ایک بہت بڑی روحانی سچائی کی عکاسی کرتی ہے۔ وہ عظیم سچائی کیا ہے جس کے بارے میں وہ بات کر رہا تھا؟ متی25:13 پر نظر ڈالیں۔ یسوع نے کہا:

’’لہٰذا جاگتے رہو کیونکہ تمہیں نہ تو اُس دِن کا پتا ہے نہ اُس گھڑی کی خبر ہے جس میں ابِن آدم آئے گا‘‘ (متی 25:13).

لہٰذا، آپ کے لیے یہ حوالہ ایک تنبیہہ ہے!

اُن کنواریوں میں سے پانچ تیار تھیں۔ وہ مسیح کی آمد کے لیے تیار تھیں۔ لیکن دوسری پانچ جب وہ آیا تو تیار نہیں تھیں۔ ایک تمثیل کو بہت زیادہ تفصیل کے ساتھ سمجھنے کی جانب جانا خطرناک ہوتا ہے۔ اِس حوالے کا سادہ سا پیغام: بے شمار لوگ تیار نہیں ہونگے جب یسوع ریپچر میں آئے گا۔

اب آیت دس پر نظر ڈالیں:

’’جب وہ تیل خریدنے جا رہی تھیں تو دُلہا آپہنچا۔ جو کنواریاں تیار تھیں، دلہا کے ساتھ شادی کی ضیافت میں اندر چلی گئیں اور دروازہ بند کر دیا گیا‘‘ (متی 25:10).

سچے مسیحیوں کے یسوع کی آمدثانی پر بادلوں میں استقبال کے لیے اُٹھا لیے جانے کے بعد، دروازہ بند کر دیا جائے گا، بالکل جیسے نوح کی کشتی کا دروازہ بند کر دیا گیا تھا۔ مذید اور لوگ اندر نہیں آئیں گے۔ ’’اور دروازہ بند کر دیا گیا تھا۔‘‘

آیت 11 پر نظر ڈالیں،

’’بعد میں باقی کنواریاں بھی آ گئیں اور کہنے لگیں، اَے خداوند، اَے خداوند، ہمارے لیے دروازہ کھول دے۔ لیکن اُس نے جواب دیا، سچ تو یہ ہے کہ میں تمہیں جانتا ہی نہیں‘‘ (متی 25:11۔12).

اور تب، آیت 13 میں، یسوع اِس بات کا اِطلاق آپ پر کرتا ہے:

’’لہٰذا جاگتے رہو کیونکہ تمہیں نہ تو اُس دِن کا پتا ہے نہ اُس گھڑی کی خبر ہے جس میں ابِن آدم آئے گا‘‘ (متی 25:13).

ہم وقت کے عمومی دورانیے کو جانتے ہیں، لیکن دِن اور لمحے کو نہیں جانتے۔

اور جب وہ دِن اور لمحہ آئے گا تو آپ کے لیے انتہائی تاخیر ہو چکی ہو گی۔ جیسا کہ مسٹر گریفتھ نے اِس واعظ سے پہلے گایا، ’’بیٹا آ چکا ہے اور آپ کو پیچھے چھوڑا جا چکا ہے۔‘‘

III۔ پھر، تیسری بات، وہ جو ریپچر میں پیھچے چھوڑ دیے جائیں اُنہیں خُدا چھوڑ دے گا۔ وہ اُوباش ہو جائیں گے، نجات پانے کے قابل نہ ہوں گے۔

مکاشفہ سولہ باب کو سُنیں۔ اس حوالے میں ہم خُدا کے قہر کے بارے میں سیکھتے ہیں، جو کہ ریپچر کے بعد مسیح کو ٹھکرانے والی دُنیا پر نازل کیا جائے گا۔ دوسری آیت بتاتی ہے کہ اُنہیں درد سے بھرپور پھوڑے نکل آئیں گے۔ چوتھی آیت بتاتی ہے کہ دُنیا کے پانی کے ذخائر زہریلے ہو جائیں گے۔ آٹھویں آیت بتاتی ہے کہ نسل انسانی آگ کے ساتھ جُھلس جائے گی۔ دسویں آیت بتاتی ہے کہ شدید اندھیرا ہو جائے گا اور لوگوں کی درد کے مارے زبانیں دانتوں تل آ جائیں گی۔ اٹھارویں آیت ہمیں بتاتی ہے کہ شدید زلزلے آئیں گے۔ اکیسویں آیت ہمیں بتاتی ہے کہ ’’مَن مَن بھر کے بڑے بڑے اولے‘‘ گریں گے، آسمان سے شہاب ثاقب گریں گے۔

کیا لوگ مسیح کی جانب رُخ کریں گے جب یہ سب رونما ہو گا؟ جی نہیں! نویں آیت کے آخیر کو سُنیں:

’’اُنہوں نے خدا کی تمجید کرنے سے انکار کیا اور توبہ نہ کی‘‘ (مکاشفہ16:9).

اور گیارہویں آیت:

’’اور اپنے دُکھوں اور ناسوروں کی وجہ سے آسمان کے خدا پر کفر بکنے لگے لیکن اُنہوں نے اپنی حرکتوں سے توبہ نہ کی‘‘ (مکاشفہ 16:11).

اور بارھویں آیت کا آخیر:

’’آسمان سے مَن مَن بھر کے بڑے بڑے اولے گرنے کی وباء کی وجہ سے [اُنہوں نے] خدا کی نسبت کفر بکا کیونکہ آفت بہت سخت تھی‘‘ (مکاشفہ 16:21).

دیکھا آپ نے، وہ خُدا کی جانب سے چھوڑے جا چکے ہوں۔ اُن کے بچائے جانے کے لیے انتہائی تاخیر ہو چکی ہو گی۔ وہ ناقابلِ معافی گناہ کا اِرتکاب کر چکے ہوں گے۔

’’خدا نے بھی اُنہیں چھوڑ دیا‘‘ (رومیوں 1:24).

’’خدا نے اُنہیں چھوڑ دیا‘‘ (رومیوں 1:26).

’’خُدا نے اُنہیں ناپسندیدہ خیالوں اور نامناسب حرکات کا شکار ہونے دیا‘‘ (رومیوں 1:28).

جیسا کہ مسٹر گریفتھ نے گایا، ’’بیٹا آ چکا ہے، اور آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں۔‘‘

اگر آپ آسمان میں مسیح کے بادلوں میں استقبال کے لیے اُٹھا لیا جانا چاہتے ہیں، اگر آپ نجات پائے جانا چاہتے ہیں، تو آپ کو ابھی ہی نجات پانی چاہیے، جب کہ خُدا آپ کے ساتھ ابھی بات کر رہا ہے۔ اگر آپ نے بہت طویل مدت تک انتظار کیا، تو انتہائی تاخیر ہو چکی ہو گی۔

گذشتہ ہفتے مغربی کیرولینا اور شمالی کیرولینا میں فلورنس طوفان آیا تھا۔ لوگوں کو بچ نکلنے کے لیے خبردار کیا گیا تھا۔ صدر نے اُنہیں خبردار کیا۔ گورنر نے اُنہیں خبردار کیا۔ پولیس اور آگ بُجھانے کے عملے کے لوگ سڑکوں پر لاؤڈسپیکروں کے ساتھ گزرے اور اُنہیں چھوڑ کے نکل جانے کے لیے خبردار کیا۔ لوگوں کو بار بار خبردار کیا گیا۔ لیکن کچھ احمق لوگ ٹھہرے رہے – اور وہ سیلاب کے پانیوں میں ڈوب گئے۔ آپ کو خبردار کیا جا چکا ہے کہ مسیح آ رہا ہے۔ اگر آپ نے نہ سُنا، تو آپ کو ریپچر کے موقع پر پیچھے چھوڑ دیا جائے گا۔ اگر آپ نے بہت طویل مدت تک انتظار کیا، تو انتہائی تاخیر ہو چکی ہو گی۔

مسیح آپ کے گناہوں کی ادائیگی کے لیے قربان ہو گیا۔ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا اور آسمان میں خُدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا ہے۔ اُس پر ابھی ایمان لائیں اور اُس کا خون آپ کے گناہوں کو دھو ڈالے گا، اور آپ ریپچر کے لیے تیار ہو جائیں گے۔ اگر آپ نے انتظار کیا، تو آپ کے بارے میں کہا جائے گا، ’’بیٹا آ چکا ہے، اور آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں۔‘‘ یہ آپ کے گیتوں کے ورق پر نمبر3 ہے۔ کھڑے ہوں اور اِس کو گائیں۔ زیادہ تیز نہیں۔ لفظوں کے بارے میں سوچیں!

زندگی بندوقوں اور جنگ سے بھری پڑی تھی،
   اور ہر کوئی فرش پر روندا جا چکا تھا،
میں خواہش کرتا ہوں کہ ہم سب تیار ہوتے۔
   بچے مرے، دِن سرد ہوتے چلے گئے،
روٹی کا ایک ٹکڑا سونے کی ایک تھیلی خرید سکتا تھا،
   میں خواہش کرتا ہوں کہ ہم سب تیار ہوئے ہوتے۔
اپنا ذہن بدلنے کے لیے کوئی وقت نہیں بچا ہے،
   آپ کس طرح اِس قدر اندھے ہو سکتے ہیں؟
نجات دہندہ نے بُلایا لیکن آپ نے نہیں سُنا،
   بیٹا آ چکا ہے اور آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں۔
آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں،
   آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں۔

شوہر اور بیوی بستر میں سوئے ہوئے ہیں،
   وہ آواز سُنتی ہے اور سر گھماتی ہے – وہ جا چکا ہے۔
میں خواہش کرتا ہوں ہم تمام تیار ہوئے ہوتے۔
   دو آدمی اوپر پہاڑ پر جا رہے ہیں،
ایک غائب ہو جاتا ہے اور ایک ساکن کھڑا چھوڑ دیا جاتا ہے،
   میں خواہش کرتا ہوں ہم تمام تیار ہوئے ہوتے۔
اپنا ذہن بدلنے کے لیے کوئی وقت نہیں بچا ہے،
   آپ کس طرح اِس قدر اندھے ہو سکتے ہیں؟
نجات دہندہ نے بُلایا لیکن آپ نے نہیں سُنا،
   بیٹا آ چکا ہے اور آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں،
آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں،
   آپ پیچھے چھوڑے جا چکے ہیں،
(’’ میں خواہش کرتا ہوں ہم تمام تیار ہوئے ہوتے I Wish We’d All Been Ready‘‘
    شاعر لیری نارمن Larry Norman، 1947۔2008؛ پادری نے ترمیم کیا)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

پیچھے چھوڑے مت جائیں۔ یسوع پر بھروسہ کریں اور ابھی نجات پا لیں، آج ہی کی رات!
واعظ سے پہلے تلاوتِ کلام پاک: متی24:37۔42 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجمین کینکیڈ گریفتھ نے گایا تھا:
’’میں خواہش کرتا ہوں ہم تمام تیار ہوئے ہوتے I Wish We’d All Been Ready‘‘(شاعر لیری نارمن Larry Norman، 1947۔2008)۔

لُبِ لُباب

کیا آپ پیچھے چھوڑ دیے جائیں گے؟

WILL YOU BE LEFT BEHIND?

ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’پس جاگتے رہو: کیوںکہ تم نہیں جانتے کہ تمہارا خُداوند کس دِن آئے گا‘‘
(متی24:42)۔

I.    پہلی بات، ریپچر سے پہلے کے حالات، متی24:37۔41 .

II.   دوسری بات، ریپچر کے لیے تیار نہ ہونے کا خطرہ، متی25:1۔13 .

III.  تیسری بات، اُن بے شمار لوگوں کے بارے میں خُدا کی جانب سے چھوڑ دیے جانے کی شدید نفرت جنہیں ریپچر کے موقع پر پیچھے چھوڑا جا چکا ہوگا، مکاشفہ16:9، 11، 21 .