Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


صلیب کی منادی

THE PREACHING OF THE CROSS
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے تحریر کیا گیا ایک واعظ
اور جس کی منادی محترم پادری جناب جان سیموئیل کیگن نے
لاس انجیلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں کی
خُداوند کے دِن کی صبح، 27 مئی، 2018
A sermon written by Dr. R. L. Hymers, Jr.
and preached by Rev. John Samuel Cagan
at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, May 27, 2018

’’ہلاک ہونے والوں کے لیے تو صلیب کا پیغام بیوقوفی ہے لیکن ہم نجات پانے والوں کے لیے خُدا کی قدرت ہے‘‘ (1کرنتھیوں1:18)۔

ہمارے پادری صاحب ڈاکٹر ہائیمرز، ساٹھ سالوں سے منادی کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے ہزاروں واعظوں کی تبلیغ کی ہے۔ جس واعظ کی منادی میں ابھی کر رہا ہوں وہ اُنہوں نے لکھا ہے۔ اُن کے بے شمار سینکڑوں مسوّدے لفظ بہ لفظ ہماری ویب سائٹ پر ہیں۔ اُن کا ترجمہ 38 زبانوں میں کیا جا چکا ہے۔ اُن واعظوں کے ویڈیوز اور مسوّدے دُنیا کے 221 ممالک میں بھیجے جاتے ہیں۔ پوری دُنیا میں پادری صاحبان اُن کے واعظوں کی تبلیغ کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز ایک مشہورومعروف مبلغ ہیں! اور اِس کے باوجود، اپنے تمام تر تجربوں کے ساتھ، اُنہیں یہ فیصلہ کرنا کہ کیا تبلیغ کی جائے مشکل پڑتا ہے۔

’’وہ اس قدر مشکل کیوں ہے؟‘‘ آپ شاید پوچھ سکتے ہیں۔ میں آپ کو بتاتا ہوں کیوں۔ ہمارے گرجا گھر میں اِتوار کی صبح بے شمار لوگ ہوں گے جو حقیقی مسیحی نہیں ہیں۔ کچھ بُدھ مت کے پس منظر سے ہوں گے۔ دوسرے کاتھولک یا نئے ایونجیلیکل پس منظر سے ہوں گے، سطحی مسیحی، صرف نام کے مسیحی۔ کسی کا تو بالکل بھی حقیقی مذہبی پس منظر ہی نہیں رہا ہوگا۔ دوسرے خود ہمارے اپنے گرجا گھر میں غیرنجات یافتہ لوگ ہوں گے، جو بائبل کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں لیکن کبھی بھی نئے جنم کا تجربہ نہیں کیا۔ اُن تمام کے تمام لوگوں میں ایک ہی بات مشترک ہے۔ وہ سچے طور پر یسوع مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئے ہوں گے۔

اِتوار کی صبح واعظ صرف تقریباً ایک گھنٹے یا اِس سے کم کا ہوتا ہے۔ اُس مختصر سے گھنٹے میں، واعظ کا کوئی نہ کوئی ایسی بات کہنی چاہیے جو ہر اُس بات کو بدل کر رکھ دے جو آپ نے مذہب کے بارے میں سوچی تھی، اور حقیقی مسیحیت کو سچا دکھائے، محض ایک سچائی نہیں، بلکہ اصلی سچائی – وہ واحد سچائی۔ اُس واعظ کو چاہیے کہ آپ کو اُس بات کے ساتھ متفق کرائے اور آپ کے سارے کے سارے سوچنے کے انداز کو بدل ڈالنا چاہیے، اور آپ کو اپنے جھوٹے تصورات کو چھوڑنے کے لیے قائل کرنا چاہیے، گناہ کی سزایابی کے تحت لانا چاہیے، اور اپنی ساری زندگی کو یسوع مسیح کے لیے وقف کر دینا چاہیے۔ یہ ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے! اور اِس کو کرنے کے لیے تقریباً صرف ایک ہی گھنٹہ ہوتا ہے۔ جو میں تبلیغ کرنے جا رہا ہوں شاید ایک سادہ سی خوشخبری کا واعظ لگے، لیکن اِس میں انتہائی شدید سوچ اور دعا شامل ہو چکی ہے۔

ہماری تلاوت کلام مقدس کی ایک آیت ہے۔ میں اب دعا مانگ رہا ہوں کہ جو چند ایک الفاظ میں اِس میں سے کہتا ہوں وہ آپ کی مدد کریں گے؛ میں کم از کم دعا مانگتا ہوں کہ آپ آج جب گھر جائیں تو جو میں نے کہا اُس میں سے تھوڑا بہت یاد رکھیں گے، کہ، کم از کم، جو خیالات میں سامنے لاؤں وہ ہمارے خُداوند یسوع مسیح کے بارے میں سوچنے کا، اور جو کچھ وہ آپ کی دائمی جان کی نجات کے بارے میں کر چکا ہے، آپ کے لیے سبب بنیں۔ تو پھر، یہاں ہے، وہ تلاوت، 1کرنتھیوں1:18 میں۔ اِس کو سُنیں جب میں یہ پڑھوں۔

’’ہلاک ہونے والوں کے لیے تو صلیب کا پیغام بیوقوفی ہے لیکن ہم نجات پانے والوں کے لیے خُدا کی قدرت ہے‘‘ (1کرنتھیوں1:18)۔

اِس واعظ میں تین اہم نکات ہوں گے: (1) خود صلیب کے بارے میں منادی؛ (2) اُن کے لیے جو ہلاک ہونے والے ہیں صلیب کا پیغام بیوقوفی ہے؛ اور (3) تنہا صلیب کی منادی کرنا ہی ایک مضبوط گرجا گھر کے لیے کافی نہیں ہوتا ہے۔

I۔ پہلی بات، خود صلیب کے بارے میں منادی۔

پولوس رسول کا اُن الفاظ ’’صلیب کی منادی‘‘ سے کیا مطلب نکلتا ہے؟ اُس اصطلاح ’’صلیب کی منادی،‘‘ کا ایک مرکزی موضوع ہے۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ اُن الفاظ میں صرف ایک ہی سچائی کو قائم کیا گیا ہے۔ وہ ایک اور صرف ایک سچی خوشخبری کے لیے نشاندہی ہیں۔ ایک ہی خوشخبری ہے، بالکل جیسے خُدا صرف ایک ہی ہے۔ اور نجات دہندہ بھی صرف ایک ہی ہے – یسوع مسیح۔ ہم جدیدیت کے بعد کے تصور پر یقین نہیں رکھتے کہ ’’صلیب کی منادی‘‘ شاید میرے لیے سچی ہو لیکن آپ کے لیے نہ ہو۔ جدیدیت کے بعد پر یقین رکھنے والا شخص شاید کہتا ہے، ’’وہ تمہارا سچ ہے۔ وہ تمہارے لیے سچا ہے۔ لیکن یہ میرا سچ نہیں ہے۔‘‘ میں کہتا ہوں وہ جدیدیت کے بعد کی دوہری باتیں ہیں۔ جب بائبل صلیب کے بارے میں بات کرتی ہے، تو وہ ایک حقیقی سچائی کے بارے میں بات کرتی ہے – ایک سچائی جس سے آپ میں سے ہر ایک کو نمٹنا چاہیے۔ ایک سچائی جو سچ رہتی ہے چاہے آپ اِس پر یقین کریں یا نہ کریں۔ چونکہ خُدا نے اِس کے بارے میں بائبل میں بات کی ہے، تو یہ سچی ہے چاہے آپ اِسے سچا سوچیں یا نہ سوچیں۔ یہ ایک حقیقی سچائی ہے، جس کا مطلب ہوتا ہے کہ یہ سچی ہے یہاں تک کہ اگر آپ کا ذہن اِس کی اہمیت کو گرفت میں نہیں بھی لیتا۔

اِس کے بعد، ’’صلیب کی منادی‘‘ کی بنیاد رکھی گئی، نا صرف اِس پر کہ جو بائبل کہتی ہے، بلکہ تاریخی حقائق پر بھی – وہ حقیقت کہ یسوع مسیح نے آپ کے گناہ کے لیے شدید دُکھ برداشت کیے، کہ وہ گتسمنی کے باغ میں بہت شدید ذہنی اذیت اور درد سے گزرا، جب آپ کے گناہ خود اُس کے اپنے بدن پر لاد دیے گئے تھے۔ وہ ھیبت ناک اذیت سے گزرا تھا جب اُنہوں نے پیلاطوس کی عدالت میں اُسے مار مار کر ادھ موا کر دیا تھا۔ پھر اُس کو گھسیٹ کر کوہ کلوری کے لیے لے جایا گیا، جہاں پر اُنہوں نے اُس کے ہاتھوں اور پیروں میں کیل ٹھونکے، جہاں اُنہوں نے صلیب کو بُلند کیا، اور اُسے وہاں لٹکتا ہوا چھوڑ دیا، آپ کے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے خون بہاتا ہوا اور مرتا ہوا، تاکہ آپ نجات پا جائیں، نا صرف اپنے گناہوں سے بخشے جائیں بلکہ اُس کی موت کے وسیلے سے راستباز ٹھہرائے جائیں، یعنی کہ، بے گناہوں میں شمار کیے جائیں اُس میں ایمان لانے کے سادہ سے ایک عمل کے ذریعے سے۔

’’صلیب کی منادی‘‘ وہ تبلیغ ہے جو آپ پر ظاہر کرتی ہے کہ آپ

’’گناہوں میں مُردہ ہیں‘‘ (کُلسیوں2:13)،

اور کہ آپ کی جگہ پرصرف مسیح کی متبادلیاتی موت، آپ کے گناہوں کے متبادل ادائیگی کر سکتی ہے، آپ کے گناہوں کی تنسیخ کرتے ہوئے، اور آپ کو مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے وسیلے سے نئی زندگی بخشتی ہے۔

’’صلیب کی منادی‘‘ ظاہر کرتی ہے کہ آپ نیک اعمال کے وسیلے سے نجات نہیں پاتے ہیں یا کبھی کبھار گرجا گھر آ جانے سے نجات نہیں پاتے ہیں۔ نہیں! جی نہیں! صلیب کی منادی اُس سچائی کے سامنے لاتی ہے کہ ایسا کچھ بھی بھلا نہیں ہے جو آپ کرتے اُس کا کسی طور بھی کوئی تعلق آپ کی نجات کے ساتھ نہیں ہوتا۔ ’’صلیب کی منادی‘‘ نام نہاد کہلانے والی وہ تمام ’’اچھی‘‘ باتیں جو آپ کرتے ہیں اُکھاڑ پھینکتی ہے – اور کہتی ہے کہ وہ واحد بات جو آپ کو نجات دلا سکتی ہے وہ ہے جو یسوع نے اُس صلیب پر کیا تھا آپ کے گناہ کے متبادل کے لیے مکمل کفارہ دیا تھا – ایک شخص، مسیح (وہ خُدائی انسان) آپ کے گناہوں کی ادائیگی کے لیے، کوئی سی بھی اچھی باتوں کے جو آپ کر چکے ہیں، یا ’’فیصلے‘‘ جو آپ کر چکے ہیں اُن میں کسی بھی اضافے کے بغیر، مرتا ہے۔

مجھے ایک منٹ کے لیے بھی شک نہیں ہوتا کہ آپ کچھ اچھے کام کر چکے ہیں۔ میں محض اتنا کہہ رہا ہوں کہ یہ اچھے کام آپ کو نجات نہیں دلائیں گے! نجات یسوع، خُدا کے اکلوتے بیٹے، تثلیث کی دوسری ہستی کے موت میں سے گزرنے سے آتی ہے، جس نے آپ کے گناہوں کو خود پر لاد لیا اور اُن کے لیے ادائیگی کی جب اُس کو صلیب پر کیلوں سے جڑا گیا تھا۔ پولوس رسول نے اِس تمام کو واضح کیا جب اُس نے کہا،

’’لیکن خُدا ہمارے لیے اپنی محبت یوں ظاہر کرتا ہے کہ جب ہم گنہگار ہی تھے تو مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان قربان کر دی۔ پس جب ہم نے مسیح کے خون بہانے کے باعث راستباز ٹھہرائے جانے کی توفیق پائی تو ہمیں اور بھی زیادہ یقین ہے کہ ہم اُس کے وسیلہ سے غضبِ الہٰی سے ضرور بچیں گے‘‘ (رومیوں5:8۔9)۔

خدا نے آپ سے محبت کی جب آپ ابھی گنہگار ہی تھے۔ مسیح آپ کے گناہوں کے ادائیگی کے لیے قربان ہو گیا جب کہ آپ ابھی گنہگار ہی تھے۔ اور آپ اُس کے خون کے وسیلہ سے راستباز ٹھہرائے جا سکتے ہیں، حالانکہ آپ ایک گنہگار ہیں۔

خُداوند یسوع، اِس بات کے لیے میں نہایت عاجزی سے اِلتجا کرتا ہوں،
   میں تیرے مصلوب قدموں میں اے بابرکت خُداوند انتظار کرتا ہوں۔
میری پاکیزگی کے لیے ایمان کے وسیلے سے میں تیرے بہتے ہوئے خون کو دیکھتا ہوں،
   مجھے ابھی دھو ڈال اور میں برف سے بھی زیادہ سفید ہو جاؤں گا۔
برف سے بھی زیادہ سفید، جی ہاں، برف سے بھی زیادہ سفید؛
   مجھے ابھی دھو ڈال اور میں برف سے بھی زیادہ سفید ہو جاؤں گا۔
(’’برف سے زیادہ سفید Whiter Than Snow‘‘
شاعر جیمس نکلسن James Nicholson، 1828۔1896)۔

میں تیری خوش آمدیدی آواز کو سُنتا ہوں،
   جو مجھے خُداوندا تیری جانب بُلاتی ہے
کیونکہ تیرے قیمتی خون میں پاک صاف ہونے کے لیے
   جو کلوری پر بہا تھا۔
خُداوندا! میں آ رہا ہوں، میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
   مجھے دُھو ڈال، مجھے خون میں پاک صاف کر ڈال
جو کلوری پر بہا تھا
   (’’اے خُداوند میں آ رہا ہوں I Am Coming, Lord، شاعر لوئیس ہارٹسو Lewis Hartsough ، 1828۔1919)۔

وہ ہے صلیب کی منادی!

’’ہلاک ہونے والوں کے لیے تو صلیب کا پیغام بیوقوفی ہے لیکن ہم نجات پانے والوں کے لیے خُدا کی قدرت ہے‘‘ (1کرنتھیوں1:18)۔

لیکن ہماری تلاوت میں ایک دوسری سوچ بھی ہے۔

II۔ دوسری بات، ہلاک ہونے والوں کے لیے تو صلیب کا پیغام بیوقوفی ہے۔

مہربانی سے اُن الفاظ کو سُنیں،

’’کیونکہ ہلاک ہونے والوں کے لیے تو صلیب کا پیغام بیوقوفی ہے۔‘‘

تلاوت کو دوبارہ سُنیں

۔

’’کیونکہ ہلاک ہونے والوں کے لیے تو صلیب کا پیغام بیوقوفی ہے…‘‘ (1کرنتھیوں1:18)۔

اُس لفظ ’’بیوقوفی‘‘ کا مطلب ’’احمقانہ بات،‘‘ ’’فضول بات‘‘ ہوتا ہے۔ ایسی منادی سُننا جو کہتی ہو کہ مسیح کی موت کے وسیلہ سے آپ کو گناہ سے نجات ملنی چاہیے مسیح میں ایمان نہ لائے ہوئے ذہن کے لیے صرف ’’احمقانہ بات‘‘ ہوتی ہے۔

وہ جو ہلاک ہو رہے ہوتے ہیں اُنہیں اُن کے گناہ کی ادائیگی کے لیے مسیح کی متبادلیاتی موت کی تبلیغ میں کوئی قدر دکھائی نہیں دیتی۔ وہ وجہ کہ وہ سوچتے ہیں یہ احمقانہ ہے یہ ہے کیونکہ اُنہیں اِس میں کوئی فائدہ یا قدر دکھائی نہیں دیتا۔ اِس ہی موقع پر پاک روح کا آنا ہوتا ہے۔ یسوع نے کہا،

’’جب وہ مدد گار آ جائے گا تو وہ دُنیا کو مجرم قرار دے گا…‘‘ (یوحنا16:8)۔

پاک روح کو ایک شخص کو مجرم قرار دینا چاہیے، اُس گناہ کے بارے میں قائل کرنا چاہیے، ورنہ وہ صلیب پر مسیح کی موت کی قدر کو نہیں دیکھ پائے گا۔ پاک روح کے ذریعے سے گناہ کے بارے میں قائل ہونے سے پہلے، وہ صلیب پر منادی کے بارے میں احمقانہ پن سے زیادہ اور کچھ نہیں سوچے گا۔ وہ یونانی لفظ جس سے ’’احمقانہ پن foolishness‘‘ کا ترجمہ کیا گیا وہ بنیادی لفظ ’’موروسmoros‘‘ سے نکلتا ہے، جس سے ہمارا انگریزی کا لفظ ’’مورون moron‘‘ بنتا ہے۔ صلیب کی منادی ایک مورون کی بات کی مانند لگتی ہے، ایک احمق شخص، جب تک کہ آپ اپنے دِل میں قائل نہیں ہو جاتے، خُدا کے روح کے ذریعے سے، کہ آپ ایک گمراہ گنہگار ہیں۔

اِس ہی لیے آپ ایک حقیقی مسیحی ہونا ’’سیکھ‘‘ نہیں سکتے۔ نجات انسانی دانشمندی کو سیکھنے کے وسیلے سے نہیں آتی۔ اِس بات کو پولوس رسول نے اکیسویں آیت میں واضح کر دیا تھا، جب اُس نے کہا،

’’دُنیا والے اپنی دانشمندی سے خُدا کو نہ جان سکے‘‘ (1 کرنتھیوں1:21)۔

نجات کسی بھی قسم کی انسانی حکمت کے سیکھنے کے ذریعے سے نہیں آتی ہے۔ دِل میں ایک غیبی ہدایت آنی چاہیے، جو آپ کو یہ دکھائے کہ آپ ایک بے بس گنہگار ہیں۔ جب تک وہ رونما نہیں ہوتا، تو وہ منادی جو آپ کو یہ بتاتی ہے کہ آپ کے مسئلے کا واحد حل مسیح کی مصلوبیت ہے ایک مورون کی بے بنیاد بات کی مانند لگتی ہے۔ جب تک آپ کو اندرونی طور پر محسوس نہیں ہوتا کہ آپ کا مسئلہ گناہ ہے، تب تک آپ صلیب پر مسیح کی موت کی اہمیت کو کبھی بھی نہیں دیکھ پائیں گے۔ بائبل کہتی ہے،

’’مسیح ہمارے گناہوں کے لیے قربان ہوا‘‘ (1۔ کرنتھیوں 15:3).

وہ، ہمارے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے، ہماری جگہ پر قربان ہو گیا۔ بائبل کہتی ہے،

’’اُس کے بیٹے یسوع کا خون ہمیں ہر گناہ سے پاک کرتا ہے‘‘ (1۔ یوحنا 1:7).

لیکن وہ بات آپ کو بہتر طور پر ایک دلچسپ نظریے کی مانند صرف دکھائی دے گی، اور باقی تمام کو ایک احمق کی بات کی مانند دکھائی دے گی، جب تک کہ آپ کی آنکھیں خُدا کے روح کے وسیلہ سے یہ دیکھنے کے لیے کُھل نہیں جاتیں کہ گناہ کی لعنت سے بچنے کے لیے اور کوئی دوسری راہ نہیں ہے۔ صرف جب آپ اپنے گناہ کی بی بسی سے بھرپور حالت کے بارے میں قائل ہو جاتے ہیں تب ہی آپ اپنے دِل سے گانے کے قابل ہو جائیں گے،

کیونکہ تیرے فضل کے لیے دعویٰ کرنے کے لیے
   میرے پاس کچھ اچھا نہیں –
میں اپنے لبادے کو کلوری کے برّے کے خون میں
   دھو کر سفید کر لوں گا۔
یسوع نے اِس تمام کی قیمت چکائی،
   اُسی کا میں مکمل مقروض ہوں؛
گناہ نے ایک سُرخ مائل دھبہ چھوڑا تھا،
   اُس نے اُسے برف کی مانند سفید کر دیا ہے۔
(’’یسوع نے اِس تمام کی قیمت چکائی Jesus Paid It All‘‘
شاعرہ ایلوینہ ایم۔ ھال Elvina M. Hall، 1820۔1889)۔

لیکن تنہا صرف صلیب کی منادی ہی ہمیں ایک مضبوط گرجا گھر نہیں دے گی۔ یہ بات مجھے آخری نکتے کی جانب لے جاتی ہے۔

III۔ تیسری بات، تنہا صرف صلیب کی منادی ہی ہمیں ایک مضبوط گرجا گھر نہیں دے گی۔

اگر آپ نے نجات پانی ہے تو صلیب کی منادی ضروری ہے۔ یہ صلیب ہی تھی جس پر مسیح قربان ہوا تھا اور آپ کو آپ کے گناہ سے نجات دلانے کے لیے اپنا خون بہایا تھا۔ لیکن تنہا صرف صلیب کی منادی ہی ہمیں ایک مضبوط گرجا گھر نہیں دے گی۔ یہی وجہ ہے کہ مسیح نے کلیسیاؤں کو پادری صاحبان دیے۔ بائبل کہتی ہے کہ مسیح نے ’’بعض کو… مبشر مقرر کیا‘‘ (افسیوں4:11)۔ وہ یونانی لفظ جس سے ’’پادریpastor‘‘ کا ترجمہ کیا پوئیمنpoimen ہے۔ اِس کا مطلب ’’چرواہا‘‘ ہوتا ہے۔ یسوع نے کچھ لوگوں کو اپنی مقامی کلیسیا کے لیے ایک پادری، ایک چرواہا ہونے کا تحفہ بخشا۔ اور ایک پادری اپنے گرجا گھر کے لیے ایک تحفہ ہوتا ہے۔ گرجا گھر میں لوگ بھیڑیں ہوتے ہیں، وہ ریوڑ ہوتے ہیں۔ پادری صاحب گرجا گھر کے چرواہے ہوتے ہیں۔ وہ بھیڑوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ وہ بھیڑوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ وہ اُن کی رہنمائی کرتے ہیں اور اُنہیں بھٹکنے سے دور رکھتے ہیں۔ وہ ہے جو ایک چرواہا کرتا ہے۔

’’پادری‘‘ کے لیے ایک دوسرا یونانی لفظ ایپیس کوپس episkopos ہے۔ اُس لفظ کا مطلب ’’منتظمoverseer‘‘ ہوتا ہے۔ کِنگ جیمس بائبل میں اِس کا ترجمہ ’’بشپbishop ‘‘ کیا گیا ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’اگر ایک شخص بشپ [ایپیس کوپسepiskopos ، منتظم overseer، پادری pastor] کے عہدے کی خواہش رکھتا ہے، تو وہ اچھے کام کی خواہش کرتا ہے‘‘ (1تیموتاؤس3:1)۔ ایک پادری صاحب کلیسیا کے منتظم ہوتے ہیں۔ وہ اِس کی نگرانی کرتے ہیں۔ واقعی میں وہ اِس کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ وہ گرجا گھر پر نظر رکھتے ہیں۔ وہ گرجا گھر کے بارے میں سوچتے اور دعا مانگتے ہیں۔ وہ دیکھتے ہیں کہ گرجا گھر کیسا ہے۔ وہ دیکھتے ہیں کہ مسائل کیا ہیں۔ پادری صاحب گرجا گھر کو اُس نظر سے دیکھتے ہیں جس سے دوسرے لوگ نہیں دیکھتے۔ خُدا کی رہنمائی کے ساتھ، وہ دیکھتے ہیں کیا کرنا ہوتا ہے۔ پادری صاحب خیال رکھتے ہیں – منتظم ہوتے ہیں – گرجا گھر میں لوگوں کے۔ وہ دیکھتے ہیں لوگ کیا کر رہے ہیں۔ وہ اُن کی کوششوں اور اُن کے مسائل کو دیکھتے ہیں۔ اور خُدا کی رہنمائی کے ساتھ وہ اُن کی مسیحی زندگیوں میں کامیابی میں مدد کرتے ہیں۔

قدرتی قابلیت والے ایک پادری صاحب کے بغیر، گرجا گھر کامیابی حاصل نہیں کرے گا۔ یہ تمام قسم کی سرگرمیاں کر سکتا ہے۔ ہم اِجلاس کر سکتے ہیں۔ ہم اِتوار کے روز مہمانوں کو لا سکتے ہیں۔ ہم آپ کو گیتوں کے ورق اور ایک مختصر اِطلاع نامہ دے سکتے ہیں۔ ہم آپ کو کھانا دے سکتے ہیں۔ ہم اچھی منادی کرسکتے ہیں – صلیب کی منادی – اور ہم کرتے ہیں۔ لیکن تنہا صرف صلیب کی منادی ہی ہمیں ایک مضبوط گرجا گھر فراہم نہیں کرے گی۔

آخر کیوں خُدا نے گرجا گھر کے لیے پادری صاحبان کو پیش کیا تھا؟ کیوں پادری صاحب کا تحفہ روحانی تحائف میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے؟ اگر تنہا منادی ہی ایک مضبوط گرجا گھر پیدا کر سکتی ہے، تو ہمارے خُداوند نے محض ’’کچھ مبشران‘‘ ہی کیوں نہیں بخشے، اور پادری صاحبان بالکل بھی نہ ہوتے؟ مسیح جانتا تھا کہ تنہا صرف صلیب کی منادی ہی ایک مضبوط گرجا گھر کے لیے کافی نہیں تھی۔ گرجا گھر کو ایک پادری صاحب کی ضرورت ہوتی ہے، اور اِس ہی لیے اُس نے ’’کچھ پادری صاحبان… کو مقرر کیا‘‘۔

ایک پادری صاحب کے بغیر، گرجا گھر ناکام ہو جائے گا، حتٰی کہ اگر منادی اچھی بھی ہو۔ یہ کمزور ہو جائے گا۔ یہ مصیبت میں پڑ جائے گا۔ بالاآخر یہ مر جائے گا۔ پادری صاحب کے بغیر، گرجا گھر میں لوگ اِخلاقی طور پر گِر جائیں گے۔ وہ سرد پڑ جائیں گے۔ وہ اپنی زندگیوں میں بڑی بڑی غلطیاں کر سکتے ہیں۔ وہ مصیبت میں پڑ جائیں گے۔ کیوں؟

پہلی بات، کیونکہ ابلیس ہوتا ہے۔ بائبل کہتی ہے وہ ’’[دھاڑتے ہوئے شیر ببر] کی مانند ڈھونڈتا پِھرتا ہے کہ کس کو پھاڑ کھائے‘‘ (1پطرس5:8)۔ وہ کس کو پھاڑ کھائے گا؟ اُس بھیڑ کو! لیکن ابلیس نہیں چاہتا کہ آپ اُس کے بارے میں سوچیں۔ وہ آپ پر چھلانگ مارنا چاہتا ہے اور آپ کو کھا جانا چاہتا ہے – اور آپ کو احساس تک نہیں ہوتا کہ یہ ابلیس تھا جس نے یہ کیا تھا! ابلیس اور اُس کے آسیب وہاں باہر ہیں – چاہے آپ کو یہ یاد رہے یا نہ رہے۔

دوسری بات، کیونکہ تمام لوگ گنہگار ہوتے ہیں۔ کیونکہ آدم نے خُدا کی نافرمانی کی تھی، ہم تمام کے تمام ایک گنہگار فطرت میں پیدا ہوتے ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’ایک آدمی [آدم] کی نافرمانی سے بہت سے لوگ گنہگار ٹھہرائے‘‘ (رومیوں5:19)۔ ہر کوئی – حتٰی کہ مسیحی لوگ – اِس گنہگار فطرت کے ہوتے ہیں۔ ہمارے لیے گناہ کرنا فطرتی ہوتا ہے۔ ہمارے لیے غلط ہو جانا قدرتی ہوتا ہے۔ مرفی کا قانون Murphy’s Law کہتا ہے، ’’اگر کچھ غلط ہو سکتا ہے تو ہو گا۔‘‘ حالات قدرتی طور پر خود بخود بہتر نہیں ہوتے۔ وہ غلط ہو سکتے ہیں، وہ تنزلی کی جانب جا سکتے ہیں، کافی آسانی کے ساتھ۔ اور وہ جاتے ہیں۔ لوگ خودبخود مضبوط مسیحی قدرتی طور پر نہیں بن جاتے ہیں۔ وہ اِخلاقی طور پر گِر سکتے ہیں۔ وہ سرد پڑ سکتے ہیں۔ وہ غلطیاں کر سکتے ہیں۔ اور وہ کرتے ہیں۔ ایسا ہو جانے کے لیے آپ کو سخت محنت کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ یہ خودبخود ہی ہو جاتا ہے۔ گرجا گھر قدرتی طور پر خودبخود مضبوط نہیں بن جاتے ہیں۔ وہ کمزور ہو سکتے ہیں۔ وہ مصیبت میں پڑ سکتے ہیں۔ وہ کافی آسان ہوتا ہے۔ ایسا رونما ہو جائے اِس کے لیے آپ کو کام کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ یہ سب کا سب خود بخود رونما ہو جائے گا! اور یہ ہو جاتا ہے۔ اِسی لیے ایک گرجا گھر کو ایک پادری صاحب کی ضرورت پڑتی ہے۔ مسیح نے ’’کچھ پادری صاحبان… کو مقرر کیا۔‘‘ خُدا کا شکر ہے اُس نے یہ کیا!

ہمارے گرجا گھر کے پادری صاحب ڈاکٹر ہائیمرز ہیں۔ وہ مذہبی خُدمت میں ساٹھ سالوں سے ہیں۔ خُدا نے سینکڑوں لوگوں کو مسیح کے پاس لانے کے لیے استعمال کر چکا ہے۔ اُنہوں نے کئی سالوں تک لوگوں کو صلاح دی ہے۔ وہ لوگوں کی دیکھ بھال کر چکے ہیں۔ وہ اُن کی مدد کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز نے دو گرجا گھروں کی بنیاد رکھی۔ اُنہوں نے ہمارے گرجا گھر کی دُکھوں اور آزمائشوں میں رہنمائی کی۔ اُنہوں نے ہمارے گرجا گھر کو ایک ہولناک تقسیم میں سنبھالا۔ خُدا نے اُنہیں ہمارے گرجا گھر کو تعمیر کرنے کے لیے استعمال کیا، ہماری دیکھ بھال کے لیے استعمال کیا، ہمیں محفوظ رکھنے کے لیے استعمال کیا، ہمیں رکھنے کے لیے استعمال کیا۔ ڈاکٹر ہائیمرز صرف ایک پادری صاحب ہی نہیں ہیں۔ وہ ایک قابلِ ذکر پادری صاحب ہیں! میں ہمارے پادری صاحب ڈاکٹر ہائیمرز کے لیے خُدا کا شکر ادا کرتا ہوں!

آپ کے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ وہ پادری نہیں ہیں۔ لیکن آپ اُن کی مدد کر سکتے ہیں۔ آپ اُنہیں بتا سکتے ہیں جب آپ دیکھتے ہیں کہ شاید کچھ غلط ہے۔ یہ ہی بات مناد حضرات اور ہمارے گرجا گھر میں رہنماؤں کے لیے بھی اتنی ہی زیادہ سچی ہے۔ آپ یہاں پر پادری صاحب کی مدد کرنے کے لیے موجود ہیں۔ حالات کو بس ایسے ہی مت جانے دیں۔ مت فرض کر لیں کہ پادری صاحب جانتے ہیں۔ اگر آپ کچھ سُنتے یا دیکھتے ہیں جو شاید غلط ہو تو پادری صاحب کو بتائیں۔

آپ میں سے کچھ بالکل بھی مسیحی نہیں ہیں۔ آپ نے یسوع پر بھروسہ نہیں کیا ہے۔ آپ کے گناہ اُس کے خون کے وسیلے سے دھلے ہوئے نہیں ہیں۔ آپ کے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ کو مسیح کے وسیلے سے نجات پانے کی ضرورت ہے۔ وہ آپ کے گناہ کی ادائیگی کے لیے صلیب پر قربان ہو گیا۔ اُس نے آپ کے گناہ کو دھونے کے لیے اپنے خون کو بہایا۔ وہ آپ کو زندگی بخشنے کے لیے مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ اگر آپ یسوع پر بھروسہ کرنے کے بارے میں ہمارے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو جب دوسرے کھانا کھانے کے لیے اوپری منزل پر جائیں آپ ائیں اور یہاں پہلی دو قطاروں میں تشریف رکھیں۔ آمین۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے تنہا گیت مسٹر بیجیمن کینکیڈ گریفتھ نے گایا تھا:
’’مصلوب کیے گئے کے خون کے وسیلے سے بچایا گیا
Saved by the Blood of the Crucified One‘‘
(شاعر ایس۔ جے۔ ھینڈرسن S. J. Henderson، 1902)۔

لُبِ لُباب

صلیب کی منادی

THE PREACHING OF THE CROSS

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے تحریر کیا گیا ایک واعظ
اور جس کی منادی محترم پادری جناب جان سیموئیل کیگن نے کی
A sermon written by Dr. R. L. Hymers, Jr.
and preached by Rev. John Samuel Cagan

’’ہلاک ہونے والوں کے لیے تو صلیب کا پیغام بیوقوفی ہے لیکن ہم نجات پانے والوں کے لیے خُدا کی قدرت ہے‘‘ (1کرنتھیوں1:18)۔

I.   پہلی بات، خود صلیب کے بارے میں منادی، 1۔کرنتھیوں 1:18اے؛
کُلسیوں 2:13؛ رومیوں 5:8۔9۔

II.  دوسری بات، ہلاک ہونے والوں کے لیے تو صلیب کا پیغام بیوقوفی ہے، 1۔ کرنتھیوں 1:18ب؛ یوحنا 16:8؛ 1۔کرنتھیوں 1:21؛ 15:3؛ 1۔ یوحنا 1:7۔

III. تیسری بات، تنہا صرف صلیب کی منادی ہی ہمیں ایک مضبوط گرجا گھر نہیں دے گی، افسیوں4:11؛ 1 تیموتاؤس3:1؛ 1پطرس5:8؛ رومیوں5:19 .