Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


اُن میں سے نکل کر الگ رہو!

!COME OUT FROM AMONG THEM
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 13 نومبر، 2016
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, November 13, 2016

’’لہٰذا خدا خُود فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو۔ اور جو چیز ناپاک ہے اُسے مت چھوؤ، تب میں تمہیں قبول کروں گا میں تمہارا باپ ہُوں گا، اور تُم میرے بیٹے، بیٹیاں ہوگے، یہ قَول خداوند قادرِ مُطلق کا ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:17۔18).

’’اُن میں سے نکل کر الگ رہو۔‘‘ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ اُنہیں چھوڑ دو جو گناہ میں زندگی بسر کرتے ہیں۔ یہ ہے جو ’’علیحدگی‘‘ کا مطلب ہوتا ہے، ’’اُن میں سے نکل کر الگ رہو۔‘‘ علیحدگی بائبل کی اہم ترین تعلیمات میں سے ایک ہے۔ علیحدگی اہم ہے کیونکہ اِس کے بغیر آپ مسیحی نہیں بن سکتے۔ علیحدگی سب سے زیادہ اہم ہے کیونکہ آپ اِس کے بغیر ایک فاتحانہ زندگی بسر نہیں کر سکتے۔ آپ علیحدگی کے بغیر ایک فتح یاب زندگی بسر نہیں کر سکتے۔ علیحدگی کا مطلب ہوتا ہے کہ بے اعتقادوں کے ساتھ دوستی میں نہ بندھنا۔ علیحدگی کا مطلب ہوتا ہے کہ دُنیا سے محبت نہ کرنا۔ بائبل کہتی ہے، ’’اگر کوئی شخص دُںیا سے محبت کرتا ہے تو اُس میں [خُدا کی] محبت نہیں ہے‘‘ (1 یوحنا2:15)۔ دوبارہ یہ کہتی ہے، ’’جو کوئی… دُںیا کا دوست ہوگا خُدا کا دشمن ہوتا ہے‘‘ (یعقوب4:4)۔ کسی نے مجھے یسوع کا حوالہ دیا، میری دُرستگی کے لیے، ’’اگر تم ایک دوسرے سے محبت رکھو گے تو اِس سے سب جان لیں گے کہ تم میرے شاگرد ہو‘‘ (یوحنا13:35)۔ لیکن وہ حوالہ کِن کے لیے دے رہا تھا؟ ’’بے اعتقادوں کے لیے نہیں۔ وہ شاگردوں کی ایک دوسرے کا ساتھ محبت کے بارے میں بات کر رہا تھا۔ شیکسپیئر نے کہا، ’’شیطان اپنے مقصد کے لیے کلام پاک کا حوالہ دے سکتا ہے۔‘‘ ہماری تلاوت اِس بات کو واضح کر دیتی ہے،

’’خُداوند خُود فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو‘‘ (2کرنتھیوں6:17)۔

کیوں گمراہ لوگوں سے علیحدگی اِس قدر اہم ہے؟

I۔ پہلی بات، علیحدگی اِس لیے اہم ہے کیونکہ اِس کی تعلیم تمام بائبل میں دی گئی ہے۔

سدوم کے شہر میں اپنے گناہ سے بھرپور دوستوں سے علیحدگی اختیار نہ کرنے پر لوط کی بیوی نے اپنی جان گنوائی تھی۔ خُدا نے لوط کو بتایا تھا کہ وہ اُس شہر کو تباہ کر دے گا۔ وہ اُس کو تباہ کر دے گا کیونکہ وہاں کے لوگ اِس قدر گناہ سے بھرپور اور دُنیا ہو چکے تھے۔ خُدا نے لوط سے کہا، ’’اِس جگہ سے باہر نکل جا کیونکہ خُداوند اِس شہر کو تباہ کر دے گا‘‘ (پیدائش19:14)۔ لوط نے اپنی بیوی سے کہا اُنہیں سدوم کو چھوڑ دینا چاہیے۔ اُس نے جب وہ چھوڑ رہا تھا تو اپنے شوہر کے پیچھے جانا شروع کیا۔ لیکن وہ اپنے گناہ سے بھرپور دوستوں کو چھوڑنا نہیں چاہتی تھی۔ اُس نے اپنے شوہر کے ساتھ جانا تو شروع کر دیا تھا۔ لیکن ’’لُوط کی بیوی نے پیچھے مُڑ کر دیکھا اور وہ نمک کا ستون بن گئی‘‘ (پیدائش 19:26). ڈاکٹر چارلس سی۔ رائری Dr. Charles C. Ryrie نے کہا، ’’اُس کا دِل ابھی تک سدوم ہی میں تھا۔ وہ خود کو اپنے گناہ سے بھرپور دوستوں سے جُدا نہیں کرنا چاہتی تھی۔ اُس نے پیچھے مُڑ کر دیکھا اور اپنے گمراہ دوستوں کے پاس واپس جانے کے لیے گھومی تھی۔ جیسے ہی اُس نے اپنے گناہ سے بھرپور دوستوں کے پاس واپس جانے کے لیے مُڑ کر دیکھا ’وہ نمک کا ایک ستون بن گئی۔‘‘‘ وہ آگ اور گندھک جو خُدا نے سدوم پر نازل کی تھی اُس نے اُسے ڈھانپ دیا۔ وہ غضبناک گندھک میں ڈھانپی گئی۔ وہ گندھک جو خُداوند نے اُس کے جسم پر اُنڈیلی۔ وہ ایک پگھلے ہوئے ستون میں قید ہو گئی تھی۔ وہ زندہ جل گئی تھی کیونکہ وہ سدوم میں اپنے گناہ سے بھرپور دوستوں سے علیحدہ ہونا نہیں چاہتی تھی۔ اُس نے اپنی جان گنوائی اور جہنم میں چلی گئی۔ اور یسوع نے کہا،

’’لوط کی بیوی کو یاد رکھو‘‘ (لوقا17:32)۔

اگر آپ گرجا گھر کو چھوڑتے ہیں اور اپنے گناہ سے بھرپور دوستوں کے پاس واپس چلے جاتے ہیں تو یہ آپ کے ساتھ رونما ہوگا۔ آپ خُدا کے فیصلے کی آگ میں تباہ کر دیے جائیں گے!

’’لوط کی بیوی کو یاد رکھو۔‘‘

ہمارے بپٹسٹ جَد امجد جان بنعینJohn Bunyan نے ایسی ہی ایک کہانی پیش کی تھی۔ ایک شخص نے تباہی کے شہر کوچھوڑا۔ اُس نے جب وہ مسیح کے پیچھے دوڑا تو مُڑ کر نہیں دیکھا۔ اُس کے غیرنجات یافتہ دوستوں میں سے دو اُس کے پیچھے دوڑے۔ اُنہوں نے اُس کو تباہی کے شہر واپس جانے کے لیے کہا۔ لیکن اُس نے اُن کی نہ سُنی۔ اُںہوں نے اُس کو اپنے گمراہ دوستوں کے پاس واپس آنے کے لیے کہا۔ لیکن اُس نے ایسا نہیں کیا۔ اُس نے خود کو اپنے گمراہ دوستوں سے علیحدہ کر لیا اور نجات پا لی (جان بنعین کی تحریر زائر کی پیش قدمی Pilgrim’s Progress میں سے توضیح کی گئی)۔

اگر آپ گرجا گھر آنا شروع کر دیں اور نجات پانا چاہیں تو ایسی ہی بات آپ کے ساتھ رونما ہو گی۔ آپ کے گمراہ دوست اور رشتہ دار عام طور پر وہ سب کچھ کریں جو وہ آپ کو واپس لانے کے لیے کر سکتے ہیں۔ اُن کے پاس گناہ سے بھرپور زندگی میں واپس لے جانے کے لیے۔ بنعین کے آدمی کے دوستوں نے کہا تھا، ’’کیا تم اپنے سارے کے سارے دُنیاوی دوستوں کو چھوڑ دو گے؟‘‘ جی ہاں،‘‘ بنعین کے آدمی نے کہا، ’’جی ہاں، میں اُن تمام کو چھوڑ دوں گا، کیونکہ وہ ہی واحد راہ ہے جس میں مَیں مسیح میں نجات پا سکتا ہوں۔‘‘ یہ بات لوط کی بیوی کے بارے میں سچی تھی۔ وہ اپنے گناہ سے بھرپور دوستوں کی جانب واپس چلی گئی تھی اور خُدا کے فیصلے کی آگ میں زندہ جل گئی تھی۔ یہ بات بنعین کے زمانے میں بھی سچی تھی۔ اور یہ بات آج بھی سچی ہی ہے! گناہ سے بھرپور دوستوں سے علیحدگی ہی واحد راہ ہے کہ جس سے آپ کبھی نجات پا سکتے ہیں۔ اپنے گناہ سے بھرپور دوستوں کو چھوڑ دیں جب وہ آپ کو گرجا گھر آنے سے روکنے کی کوشش کریں۔ اُنہیں پیچھے چھوڑ دیں اور یسوع کے پاس چلے آئیں۔ وہ ہی ایک حقیقی مسیحی بننے کی واحد راہ ہے۔

’’لہٰذا خدا خُود فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو۔ اور جو چیز ناپاک ہے اُسے مت چھوؤ، تب [میں] تمہیں قبول کروں گا میں تمہارا باپ ہُوں گا، اور تُم میرے بیٹے، بیٹیاں ہوگے، یہ قَول خداوند قادرِ مُطلق کا ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:17۔18).

اُن میں سے نکل کر الگ رہو! علیحدگی کی ضرورت پڑتی ہے۔ آپ کو گناہ سے بھرپور دوستوں کو چھوڑنا چاہیے اگر آپ گناہ اور جہنم سے یسوع کے وسیلے سے نجات پانا چاہتے ہیں۔ آپ کو گناہ سے بھرپور رشتہ داروں اور گمراہ دوستوں کو چھوڑ دینا چاہیے اگر آپ سچے طور پر یسوع کے وسیلے سے گناہ سے نجات پانا چاہتے ہیں۔ بائبل کہتی ہے،

’’بے ایمانوں کی بُری صحبت سے دُور رہو کیونکہ راستبازی اور بے دینی میں کیا میل جول؟ یا روشنی اور تاریکی میں کیا شراکت؟‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:14).

ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice نے یہ رائے پیش کی۔ اُنہوں نے کہا،

بائبل کی سادہ ترین تعلیمات میں سے ایک تعلیم مسیحی علیحدگی کی ہے۔ یہ وہ والی تھی جس میں خُدا نے روزانہ زور دیا، بار بار، ہمیشہ کے لیے، یہودیوں پر… جب اسرائیلی کسان نے اپنی ٹیم کو جوئے میں جوتا تو اُس نے اپنے دِل میں کہا، ’’خُدا مجھے حکم دیتا ہے ایک ملی جُلی ٹیم کے ساتھ ہل مت چلا۔ میں شاید دو بیلوں یا دو گدھوں کے ساتھ ہل چلا سکتا ہوں؛ لیکن میں اِن کو مِلا کر نہیں چلا سکتا، کیونکہ خُدا مجھ سے چاہتا ہے کہ میں یاد رکھوں کہ مجھے اُن کے ساتھ میل جُول نہیں رکھنا چاہیے جو خُدا کے لوگ نہیں ہیں‘‘ (ڈاکٹر جان آر۔ رائسDr. John R. Rice، غیریکساں جوتنا The Unequal Yoke، خُداوند کی تلوار Sword of the Lord، 1946، صفحات4۔5)۔

بے اعتقادوں کے ساتھ رفاقت سے علیحدگی بائبل میں ایک سرے سے لیکر دوسرے سرے تک سیکھائی گئی ہے۔

’’لہٰذا خدا خُود فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو۔ اور جو چیز ناپاک ہے اُسے مت چھوؤ، تب [میں] تمہیں قبول کروں گا میں تمہارا باپ ہُوں گا، اور تُم میرے بیٹے، بیٹیاں ہوگے، یہ قَول خداوند قادرِ مُطلق کا ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:17۔18).

II۔ دوسری بات، علیحدگی آپ کو دُںیا کے ساتھ رفاقت سے نکال کر مقامی گرجہ گھر کی رفاقت میں لے جاتی ہے۔

یوحنا15:19 میں یسوع کو سُنیں۔ یسوع نے کہا،

’’اگر تُم دنیا کے ہوتے تو دنیا تمہیں اپنوں کی طرح عزیز رکھتی لیکن اب تُم دنیا کے نہیں ہو کیونکہ میں نے تمہیں چُن کر دنیا سے الگ کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ دنیا تُم سے دشمنی رکھتی ہے‘‘ (یوحنا 15:19).

اُن الفاظ پر توجہ مرکوز کریں، ’’میں نے تمہیں چُن کر دُنیا سے الگ کر دیا ہے۔‘‘ اُن الفاظ کو باآوازِ بُلند پڑھیں، ’’میں نے تمہیں چُن کر دُنیا سے الگ کر دیا ہے۔‘‘

یوحنا17:6 میں، یسوع نے وہ بات دوبارہ کہی،

’’میں نے تجھے اُن پر ظاہر کیا جنہیں تُو نے دنیا میں سے چُن کر مجھے دیا…‘‘

اِن دونوں آیات میں یونانی لفظ ’’دُںیا‘‘ کو جو ترجمہ کیا گیا ہے وہ گمراہ نسل انسانی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یسوع نے کہا،

’’میں نے تمہیں چُن کر دنیا سے الگ کر دیا ہے‘‘ (یوحنا 15:19).

اس کا مطلب علیحدگی ہوتا ہے۔ ہمیں ’’دُنیا میں سے‘‘ چُن کر الگ کیا گیا ہے۔

نئے عہد نامے میں یونانی لفظ ’’چرچchurch‘‘ کا ترجمہ ’’ایکلیسیاekklesia‘‘ کیا گیا ہے۔ اِس کا مطلب ’’علیحدہ کیے ہوئے،‘‘ ’’ایَکek‘‘ نکالے ہوئے، اور ’’کیلیوkaleo‘‘ بُلانے کے لیے (Vine)۔ اِس طرح، اُس لفظ ’’چرچ‘‘ کا مطلب ہوتا ہے ’’علیحدہ کیے ہوئے‘‘، یا بُلائے ہوؤں کا ایک اجتماع‘‘ (سیکوفیلڈ، متی16:18 پر غور طلب بات)۔

اعمال 2:47 کو سُنیں۔ یہاں پر یروشلم کی مقامی کلیسیا میں کیا رونما ہوا تھا اُس کی ایک تفصیل ہمارے پاس ہے۔ یہ کہتی ہے،

’’اور خداوند نجات پانے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ کرتا رہتا تھا‘‘
       (اعمال 2:47).

یسوع نے کہا،

’’میں نے تمہیں چُن کر دنیا سے الگ کر دیا ہے‘‘ (یوحنا 15:19).

دورِ حاضرہ کی انگریزی میں یہ انتہائی واضح ہے،

’’اور خداوند نجات پانے والوں [بُلائے ہوؤں] کی تعداد میں روز بروز اضافہ کرتا رہتا تھا‘‘ (اعمال 2:47).

یوں، ہم دیکھتے ہیں کہ ہم دُنیا میں سے بُلائے گئے ہیں اور مقامی گرجہ گھر میں لائے گئے ہیں۔

’’لہٰذا خدا خُود فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو…‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:17).

بائبل علیحدگی آپ کو دُنیا کے ساتھ رفاقت سے نکال لے جاتی ہے۔ علیحدگی آپ کو مقامی گرجہ گھر کی رفاقت میں لے آتی ہے۔ آپ دُںیا کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں، اور گرجہ گھر میں دوستوں کا بالکل ایک نیا گروہ بناتے ہیں۔

III۔ تیسری بات، علیحدگی دِل کا معاملہ ہوتی ہے۔

مہربانی سے یعقوب4:4 کھولیں۔ یہ سیکوفیلڈ مطالعہ بائبل کے صفحہ1309 پر ہے۔ آئیے کھڑے ہوں اور اِس کو باآوزِ بُلند پڑھیں،

’’اَے زِنا کارو اور چھنالوں! کیا تمہیں معلوم نہیں کہ دُنیا سے دوستی رکھنا خدا سے دشمنی کرنا ہے؟ جو کوئی دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو خدا کا دشمن بناتا ہے‘‘ (یعقوب 4:4).

وہ ایک واضح بیان ہے، کیا نہیں ہے؟ ’’جو کوئی دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو خُدا کا دشمن بناتا ہے۔‘‘ آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

یسوع گمراہ لوگوں کے ساتھ رحم دِل تھا۔ وہ یہاں تک کہ شراب خانے والوں اور گنہگاروں کے ساتھ کھاتا پیتا تھا۔ لیکن اُس کے قریبی دوست شاگرد، مریم، مارتھا اور لعزر تھے۔ وہ دوست سارے کے سارے سچے مسیحی تھے – اور وہ آپ کو اپنی پیروی کرنے کے لیے بُلاتا ہے۔ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے سارے کے سارے دوست حقیقی مسیحی ہیں! اُن تمام دوستوں کو چھوڑ دیں جو حقیقی مسیحی نہیں ہیں۔ یہ ہے جس کی بائبل تعلیم دیتی ہے!

’’لہٰذا خدا خُود فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو۔ اور جو چیز ناپاک ہے اُسے مت چھوؤ، تب میں تمہیں قبول کروں گا میں تمہارا باپ ہُوں گا، اور تُم میرے بیٹے، بیٹیاں ہوگے، یہ قَول خداوند قادرِ مُطلق کا ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:17۔18).

البرٹ بارنز Albert Barnes نے بائبل میں اُن الفاظ پر مشتمل یہ رائے پیش کی۔ اُنہوں نے کہا،

      وہ جو [مسیحی بننا چاہتے ہیں] اُنہیں دُنیا سے علیحدہ ہونے کے لیے خود سے فیصلہ کرنا چاہیے۔ جہاں پر ایسی علیحدگی نہیں ہوتی وہاں پر [مسیحیت] نہیں پنپتی، اور وہ جو [بے اعتقادے] ساتھیوں کو چھوڑنے کے لیے راضی نہیں ہوتے… اور خُدا کے لوگوں کے درمیان اپنے دوستوں اور خوشیوں کو ڈھونڈنے کے لیے [حقیقی مسیحی نہیں بن سکتے]… گناہ کے دوستوں اور خُدا کے دوستوں کے درمیان ایک لائن کھینچی ہونی چاہیے… جبکہ ہم اُن کے ساتھ پڑوسیوں اور شہریوں کے حیثیت سے میل جول کرنے سے انکار کرتے ہیں… پھر بھی ہمارے چُنے ہوئے دوست اور ہماری پیاری ترین دوستیاں خُدا کے لوگوں کے ساتھ ہونی چاہئیں۔ کیونکہ، خُدا کے دوست ہمارے دوست ہونے چاہیے؛ اور ہماری خوشی اُن کے ساتھ ہونی چاہیے، اور دُنیا کو دیکھنا چاہیے کہ ہم [مسیح کے] دوستوں کو شہوت، آرزوؤں اور گناہ کے دستوں پر ترجیح دیتے ہیں (البرٹ بارنز Albert Barnes، نئے عہد نامے، 2کرنتھیوں پر غور طلب باتیں Notes on New Testament, II Corinthians، بیکر کتب گھر، Baker Book House، دوبارہ اشاعت1985، صفحہ162)۔

دُنیا کو دیکھنا چاہیے ہم وہ نہیں چاہتے جو وہ چاہتے ہیں!

بارنز نے ہمیں بتایا، ’’ہمیں چاہیے کہ خود کو دُنیا سے علیحدہ کرنے کا فیصلہ کریں… اور خُدا کے لوگوں کے درمیان اپنے قریبی دوستوں اور خوشیوں کو تلاش کریں‘‘ (ibid.)۔

جان بنعین نے یہ بات اُن سے کہی جو نجات کی تلاش کرتے ہوئے ایک شخص کو پیچھے کھینچتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا،

’’تم تباہی کے شہر میں زندگی بسر کرتے ہو… اور وہ تمام جو وہاں پر مریں گے وہ قبر سے بھی زیادہ گہری جگہ میں دفن ہو جائیں گے جو آگ اور گندھک سے جل رہی ہو گی۔ قائل ہو جاؤ، اور میرے ساتھ مسیح کے پاس چلے چلو۔‘‘ ’’کیا!‘‘ [اُس آدمی نے جو اُس کا پیچھا کر رہا تھا] پُرجوش آواز میں کہا۔ ’’اور اپنے تمام دوستوں اور سہولتوں کو پیچھے چھوڑ دیں؟‘‘ ’’جی ہاں،‘‘ [مسیح کی تلاش میں نکلے ہوئے شخص] نے کہا، ’’کیونکہ وہ تمام جو تمہیں [چھوڑنا پڑے گا] اُس کا موازنہ اُس کے ساتھ کرنا بے قدری ہو گا… جس کی میں تلاش کرتا ہوں… کیونکہ میں مسیح کی تلاش کرتا ہوں – گناہ کی نہیں‘‘ (جان بنعین John Bunyan، آج کی انگریزی میں زائر کی پیش قدمی Pilgrim’s Progress in Today’s English، جیمس ایچ تھامس James H. Thomas کے ذریعے سے دوبارہ بتائی گئی، موڈی پریسMoody Press، 1964، صفحات13۔14)۔

آپ مسیح کے لیے دُنیا میں سے الگ چُنے گئے ہیں۔ وہ شخص جو دُنیا کی آسائش اور دوستی کی تلاش کو چھوڑنے سے انکار کرتا ہے مسیح کی جانب نہیں آئے گا۔ آپ ایک ہی وقت میں دو اطراف میں نہیں دیکھ سکتے! دو دِلا شخص اپنے تمام طور طریقوں میں غیرمستحکم ہوتا ہے‘‘ (یعقوب1:8)۔ ایک ’’دو دِلا‘‘ شخص مسیح کی جانب نہیں آئے گا!

’’لہٰذا خدا خُود فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو… تب میں تمہیں قبول کروں گا میں تمہارا باپ ہُوں گا…‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:17۔18).

مسیح آپ سے چاہتا ہے کہ دُنیا پر بھروسہ کرنا چھوڑ دیں اور اُس کے بجائے اُس پر بھروسہ کریں۔ جیسا کہ حمدوثنا کا ایک پرانا گیت اِس کو تحریر کرتا ہے،

’’مجھے اپنا دِل دے دو،‘‘ لوگوں کا نجات دہندہ کہتا ہے،
   بار بار رحم میں بُلاتا ہے؛
’’زیادہ بہتات سے ملنے والا فضل میرا ہے،
   کیا میں تمہارے لیے قربان نہیں ہوا؟ مجھے اپنا دِل دے دو۔‘‘
’’مجھے اپنا دِل دے دو، مجھے اپنا دِل دے دو،‘‘
   دھیمی سرگوشی کو سُنو، جہاں کہیں بھی تم ہو:
کیونکہ اِس تاریک دُنیا سے وہ تمہیں اُٹھا لے جائے گا؛
   اِس قدر نرمی سے وہ بولتا ہے، ’’مجھے اپنا دِل دے دو۔‘‘
(’’مجھے اپنا دِل دے دو Give Me Thy Heart‘‘ شاعر علیزہ ای۔ حیویٹ
      Eliza E. Hewitt، 1851۔1920)۔

جب جان کیگن John Cagan ایک نوعُمر بالغ تھے تو گرجا گھر میں پروان چڑھے کچھ بُرے بچوں کی صحبت میں پھنس گئے تھے۔ وہ بچے جو گرجا گھر آتے تھے مگر جو میں منادی کرتا تھا اُس پر ہنستے تھے۔ اُنہوں نے گندے لطیفے سُنائے۔ اُنہوں نے چرس جیسی منشیات اور جنسیات کے بارے میں باتیں کیں۔ لیکن جان کیگن نے دیکھنا شروع کر دیا کہ وہ غلط تھے۔ اُس کا دِل گناہ کی سزایابی میں آ گیا تھا۔ اُس نے محسوس کیا کہ اُس کا گناہ اُسے جہنم میں دھکیل رہا تھا۔ بالاآخر جان اُن بُرے لڑکوں سے پرے ہٹ گئے۔ اُنہوں نے اُن لڑکوں کو مکمل طور سے چھوڑ دیا اور اپنا دِل مسیح کو دے دیا۔ اُنہوں نے ہمارے گرجا گھر میں اچھے نوجوان مسیحی لوگوں کے ساتھ دوست بنائے۔ جلد ہی وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوگئے۔ وہ بُرے لڑکے جو میرے واعظوں پر ہنسا کرتے تھے تقریباً سارے کے سارے اب ہمارے گرجا گھر سے جا چکے ہیں۔ مگر جان کیگن نے مسیح پر بھروسہ کیا تھا اور نجات پائی تھی۔ ناصرف اُنہوں نے نجات پائی – بلکہ وہ اب سیمنری کے لیے جانے والے ہیں اور ایک پادری بننے والے ہیں۔ جب جان منادی کرتے ہیں تو آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ اُن کا دِل گناہ کے بارے میں نفرت سے اور مسیح کے لیے محبت سے بھرا ہوا ہے۔ اُںہوں نے گرجا گھر میں پروان چڑھے بُرے لڑکوں کو چھوڑا اور اپنی زندگی اور اپنا دِل تنہا مسیح کے لیے وقف کردیا۔ میں یہ کہنے میں فخر محسوس کرتا ہوں کہ جان کیگن اب میرے قریبی دوستوں میں سے ایک ہیں۔ گذشتہ جمعہ کی شام جان اور جولی سائیویلے Julie Sivilay میرے خاندان کے ساتھ میرے لڑکوں کی سالگرہ منانے کے لیے کھانا کھانے اور ایک ڈرامہ دیکھنے کے لیے گئے تھے۔ جب بُرے دوستوں نے چھوڑا تو خُداوند نے جان کو دوستوں کا ایک نیا گروہ بخش دیا۔ ہارون ینسیAaron Yancy، جیک نان Jack Ngann، نوح سونگNoah Song اور یہ بوڑھا مناد۔ ہم سب کے سب جان کیگن کو اپنا دوست کہنے میں فخر محسوس کرتے ہیں کیونکہ اب وہ مسیح کا ایک دوست ہے – اور اب مذید اور ’’گرجا گھر میں پرورش پائے‘‘ بُرے بچوں کا دوست نہیں ہے۔ وہ مسیح کے پاس آیا۔ وہ ہمارے پاس آیا۔ ہم کس قدر خوش ہیں کہ وہ کسی نہ کسی دِن اِس گرجا گھر کا پادری بنے گا۔ وہ یہاں پر منادی کر رہا ہوگا جب گرجا گھر کے بُرے لڑکے تمام دائمیت کے لیے جہنم کے آگ میں جل رہے ہوں گے۔

کیا آپ گناہ سے بھرپور دوستوں سے دور چلے آئیں گے؟ کیا آپ یسوع پر بھروسہ کریں گے، جو خُدا کا بیٹا ہے؟ کیا آپ اُس کے پاس آئیں گے اور اُس کے خون کے وسیلے سے اپنے گناہوں سے دُھل کر پاک صاف ہونگے؟ جان کیگن اور اُن کے ابو اور میں خود آپ سے اِس بارے میں یہاں پر واعظ گاہ کے سامنے بات کرنا چاہیں گے۔ آپ آئیں، جبکہ مسٹر گریفتھ وہ گیت ’’مجھے اپنا دل دے دے‘‘ گاتے ہیں۔ آپ آئیں، جبکہ وہ یہ گاتے ہیں۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک کی تلاوت مسٹر نوح سُونگ Mr. Noah Song
نے کی تھی: 2۔ کرنتھیوں 6:14۔18 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith
نے گایا تھا: ’’مجھے اپنا دِل دے دو Give Me Thy Heart‘‘
)شاعر علیزہ ای۔ حیویٹ Eliza E. Hewitt، 1851۔1920)۔

لُبِ لُباب

اُن میں سے نکل کر الگ رہو!

!COME OUT FROM AMONG THEM

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’لہٰذا خدا خُود فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو۔ اور جو چیز ناپاک ہے اُسے مت چھوؤ، تب میں تمہیں قبول کروں گا میں تمہارا باپ ہُوں گا، اور تُم میرے بیٹے، بیٹیاں ہوگے، یہ قَول خداوند قادرِ مُطلق کا ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:17۔18).

(1یوحنا2:15؛ یعقوب4:4؛ یوحنا13:35)

I.   پہلی بات، ساری بائبل میں علیحدگی کی تعلیم دی گئی ہے، 2کرنتھیوں6:14؛
اِستثنا22:10، پیدائش19:14، 26؛ لوقا17:32؛ 2 کرنتھیوں6:14 .

II.  دوسری بات، علیحدگی آپ کو دُںیا کے ساتھ رفاقت سے نکال کر مقامی
گرجہ گھر کی رفاقت میں لے جاتی ہے، یوحنا15:19؛
یوحنا17:6؛ اعمال2:47 .

III. تیسری بات، علیحدگی دِل کا معاملہ ہے، یعقوب4:4؛ 1:8 .