Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


یوناہ – خُدا کے حضور سے بھاگنا!

JONAH – FLEEING FROM GOD!
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 29 مئی، 2016
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, May 29, 2016

’’لیکن یوناہ خُدا کے حضور سے تُرسیس کی طرف بھاگا‘‘ (یوناہ1:3)۔

اِس حوالے کا مرکزی موضوع اُن الفاظ میں پِنہاں ہے، ’’لیکن یوناہ خُدا کے حضور سے تُرسیس کی طرف بھاگا‘‘ (یوںاہ1:3)۔ یوناہ خُدا کی فرمانبرداری کرنا نہیں چاہتا تھا۔ وہ نینوا کے بے دین شہر میں جانا اور خوشخبری کا پرچار کرنا نہیں چاہتا تھا۔ وہ اپنی زندگی کے لیے خُدا کے مقصد سے بھاگ کھڑا ہوا تھا۔ اُس نے خُدا کے لیے خود کو وقف نہیں کیا تھا۔ ذاتی طور پر، میں یقین نہیں کرتا اُس نے ابھی تک نجات پائی تھی۔ خُدا نے اُس کے دِل سے کئی مرتبہ بات کی تھی، یوناہ کو نینوا کے شہر جانے اور خوشخبری کا پرچار کرنے کے لیے کہا تھا۔ مگر یوناہ نے خُدا کو ’’نہیں‘‘ کہا تھا۔ وہ ٹھہرنا چاہتا تھا جہاں وہ اِسرائیل میں محفوظ تھا۔ اِس لیے وہ خُدا کی حضوری میں سے ایک بحری جہار پر تُرسیس کے لیے بھاگا، اُس جگہ سے بہت دور جہاں خُدا اُسے چاہتا تھا۔

آج کی صبح آپ میں سے کچھ اُس کی مانند ہیں۔ یہاں پر ’’گرجہ گھر میں پروان چڑھے‘‘ کچھ بچے ہیں جو خُدا کے حضور سے بھاگ رہے ہیں۔ آپ ہمارے گرجہ گھر میں ٹکتے ہیں کیونکہ آپ کے والدین یہاں پر ہیں۔ لیکن اپنے دِل میں آپ ’’آزاد‘‘ ہونا چاہتے ہیں۔ آپ سوچتے ہیں، میں اِس بےزار زندگی میں ہمیشہ کے لیے پھنسنا نہیں چاہتا ہوں۔ میں نوجوان ہوں! میں اپنی زندگی کے ساتھ کچھ اور کرنا چاہتا ہوں۔ گرجہ گھر میرے لیے ایک قید خانے کی مانند ہے! مجھے باہر جانے دیں!‘‘ آپ یہ بات باآوازِ بُلند نہیں کہتے ہیں، مگر یہ آپ کے دِل میں ہوتی ہے۔ آپ واقعی میں تمام تبلیغ اور دعاؤں سے ’’آزاد‘‘ ہونا چاہتے ہیں۔ آپ خواہش کرتے ہیں آپ یوناہ کی مانند ہو جائیں!

’’لیکن یوناہ خُدا کے حضور سے تُرسیس کی طرف بھاگا‘‘ (یوناہ1:3)۔

آیت تین کو باآوازِ بُلند پڑھیں (لوگ پڑھتے ہیں)۔

مگر خُدا کے حضور سے بھاگنے میں کوئی خوشی یا مُسرت نہیں ہوتی ہے۔ آپ کبھی بھی اُس طرح سے سکون نہیں پائیں گے۔ یوناہ کو نہیں مِلا تھا اور نہ ہی آپ کو ملے گا۔ اپنے دِل میں سکون پانے کے لیے واحد راہ اپنے گناہ کے لیے توبہ کرنا ہے، اور اِس کورس کو اپنے دِل کا مرکزی موضوع بنانا ہے،

خُداوندا! میں آ رہا ہوں!
میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دُھو ڈال، مجھے خون میں پاک صاف کر ڈال
جو کلوری پر بہا تھا۔
   (’’اے خُداوند میں آ رہا ہوں I Am Coming, Lord، شاعر لوئیس ہارٹسو Lewis Hartsough ، 1828۔1919)۔

I۔ پہلی بات، آپ کبھی بھی اپنے دِل میں مطمئن نہیں ہو سکتے جب آپ خُدا سے بھاگ رہے ہوتے ہیں

مگر خُدا اب بھی یوناہ کو بُلا رہا تھا۔ آیت تین کو دوبارہ باآوازِ بُلند پڑھیں،

’’لیکن یوناہ خُدا کے حضور سے تُرسیس کی طرف بھاگا‘‘ (یوناہ1:3)۔

یوناہ کی مانند، آپ میں سے کچھ پہلے ہی سے خُدا کے حضور سے بھاگ رہے ہیں۔ آپ اُس وقت کے لیے پہلے ہی سے اپنے آپ کو تیار کر رہے ہیں جب آپ خُدا کی حضوری کو چھوڑ سکیں اور دُنیا میں اپنی خواہشوں کو پورا کرنے کی تلاش میں نکل پائیں۔ مگر خُدا آپ کو آسانی سے جانے نہیں دے گا۔ آیت 4 کو باآوازِ بُلند پڑھیں۔

’’تب خُداوند نے سمندر پر ایسی آندھی بھیجی کہ جہاز کے ٹکڑے ٹکڑے ہو جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا‘‘ (یوناہ1:4)۔

خُدا نے سمندر میں تیز آندھی بھیجی، اور جہاز کے ٹکڑے ٹکڑے ہو جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔ خُدا یوناہ کو کیا بتا رہا تھا؟ خُدا کہہ رہا تھا، ’’واپس آ جا، میرے پاس واپس آ جا۔ وہ کر جو میں نے کہا ورنہ تو کبھی بھی سکون نہیں پائے گا۔‘‘ اُس کورس کو دوبارہ گائیں،

خُداوندا! میں آ رہا ہوں!
میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دُھو ڈال، مجھے خون میں پاک صاف کر ڈال
جو کلوری پر بہا تھا۔

اگر مسیح پر بھروسہ نہیں کرتے ہیں اور اُس کے لیے زندگی بسر نہیں کرتے ہیں تو آپ اپنی روح میں کبھی بھی سچے طور سے اطمینان محسوس نہیں کر پائیں گے۔ میں بالکل ابھی چند ایک ایسے لوگوں کے بارے میں سوچ رہا ہوں جنہوں نے سوچا تھا کہ ہم غلطی پر تھے۔ وہ ناجائز تعلقات پانے کے لیے بھاگ کھڑے ہوئے۔ اُںہوں نے سوچا تھا کہ وہ بات اُنہیں خوش کر دے گی۔ یوناہ کی مانند، وہ خُدا کی حضوری سے بھاگ کھڑے ہوئے تھے۔ مگر وہ آج کی صبح بدقسمت اور ناخوش ہیں! اُںہوں نے سوچا تھا وہ خُدا سے پیچھا چُھڑا لیں گے، مگر خُدا اُن کی زندگیوں میں ایک طاقتور یا قوی آندھی بھیج چکا ہے اور گناہ کا بپھرتا ہوا سمندر قریب قریب اُن کی زندگیوں کو پہلے ہی سے ٹکڑے ٹکڑے کر چکا ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ جلد ہی اُن کی زندگیاں مکمل طور پر زندگی کے طوفانوں میں کُچلی جائیں گے! بہت ہی جلد! اوہ، میں کس قدر چاہتا ہوں کہ اُن کے دِل خُدا کے روح کے ذریعے سے ٹوٹ چکے ہوں! میں کس قدر چاہتا ہوں کہ وہ ٹوٹ چکے ہوں اور گناہ کی سزایابی کے تحت روئے ہوں! میں کس قدر چاہتا ہوں وہ مکمل طور پر اپنی زندگیوں کو مسیح کے لیے وقف کر چکے ہوں! میں کس قدر چاہتا ہوں اُنہوں نے ہمارے کورس کو شدید گرمجوشی اور سچائی کے ساتھ گایا ہو۔ کھڑے ہو جائیں اور اِس کو دوبارہ گائیں۔

خُداوندا! میں آ رہا ہوں!
میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دُھو ڈال، مجھےخون میں پاک صاف کر ڈال
جو کلوری پر بہا تھا۔

ہر کوئی باآواز بُلند دعا مانگے کہ خُدا کسی بھی دوسرے شخص کو اِس طرح سے بھاگنے نہ دے جیسے اُن لوگوں نے کیا (دعا)۔ ہر کوئی دعا مانگے کہ وہ اب بھی مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو جائیں، اِس سے پہلے کہ ہمیشہ کے لیے بہت تاخیر ہو جائے (دعا)۔ یہ پہلا نکتہ ہے۔ آپ کبھی بھی اپنے دِل میں اِطمینان نہیں پا سکتے جب آپ خُدا سے اور گرجہ گھر سے بھاگنے کے بارے میں سوچ رہے ہوں۔ اوہ، اُس کورس کو گائیں؛ جب آپ اِس کو گائیں تو دِل سے گائیں! وہ کریں جو یہ کہتا ہے، ورنہ آپ کبھی بھی اپنے دِل میں سکون نہیں پائیں گے۔

خُداوندا! میں آ رہا ہوں!
میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دُھو ڈال، مجھے خون میں پاک صاف کر ڈال
جو کلوری پر بہا تھا۔

II۔ دوسری بات یہ ہے – جب آپ خُدا کی مرضی سے بھاگ رہے ہوتے ہیں تو شیطان آپ کو گہری نیند سُلا دے گا!

آیت 5 کو سُنیں۔

’’تب ساری ملاح خوفزدہ ہو گئے اور اپنے اپنے دیوتا کو پکارنے لگے اور جہاز کو ہلکا کرنے کی غرض سے اپنا مال و اسباب سمندر میں پھینک دیا۔ لیکن یوناہ جہاز کے اندر پڑا گہری نیند سو رہا تھا‘‘ (یوناہ1:5)۔

’’لیکن یوناہ جہاز میں نیچے [ایک کمرے میں] اندر پڑا سو رہا تھا۔‘‘ وہ کیسے سو سکتا تھا جب کہ جہاز ٹکڑے ٹکڑے ہونے والا تھا؟ وہ ایک قدرتی نیند نہیں تھی۔ یقینی طور پر خود شیطان نے یوناہ کو نیند میں مبتلا کیا تھا۔ دیکھیں شیطان کیسے سیمسون کو نیند میں مبتلا کرتا ہے! وہ ایک مضبوط نوجوان شخص تھا، مگر شیطان نے اُس کو نیند میں ڈالا دیا، اور دلیلہ نے اُس کے بال کاٹ دیے – اور فلسطینیوں نے اُس کو پکڑ لیا اور اُس کی آنکھیں نکال دیں۔

دھیان کریں! شیطان آپ کو نیند میں مبتلا کرنے کے بعد – وہ آپ کی روحانی ’’آنکھیں‘‘ ہمیشہ کے لیے نکال سکتا ہے۔ بالکل یہی سیمسون کے ساتھ ہوا تھا! یوناہ خُدا کے حضور سے بھاگنے کے لیے کھڑا ہوا تھا اور شیطان نے اُس کو نیند میں مبتلا کر دیا! آیت چھ کو سُنیں،

’’لہٰذا جہاز کے کپتان نے اُس کے پاس جا کر کہا، تو کیسے سو سکتا ہے؟ اُٹھ اور اپنے خُداوند کو پکار۔ شاید وہ ہماری سُنے اور ہم ہلاک نہ ہوں‘‘ (یوناہ1:6)۔

جہاز کے کپتان نے کہا، ’’اپنی نیند سے جاگ! خُدا سے دعا مانگ!‘‘ یہاں پر کوئی نہ کوئی آج کی صبح ہے جس کو جاگنے اور خُدا کو پکارنے کی ضرورت ہے! دعا کریں کہ وہ جاگ جائیں اور نجات کے لیے مسیح کی تلاش کریں! (دعا)۔

یوناہ خُدا سے بھاگ رہا تھا۔ وہ جہاز کے پیندے میں سویا پڑا تھا۔ وہ کیسے اِس طرح سے خوش رہ سکتا تھا؟ مطمئین مسیحی ہونے کے لیے صرف ایک ہی راہ ہے۔

تم پیارے سکون کی چاہت کرتے رہے ہو،
   اور ایمان کے بڑھنے کے لیے چاہت کرتے رہے ہو،
اور سنجیدگی سے، شدید گرمجوشی سے دعا مانگتے رہے ہو؛
   لیکن تم سکون نہیں پا سکتے یا مکمل طور پر برکت نہیں پا سکتے،
جب تک سب کچھ الطار پر نچھاور نہ کر دو۔
   کیا تمہارا سب کچھ قربانی کی الطار پر پڑا ہے؟
تمہارے دِل کو کیا روح قابو کرتا ہے؟
   تم صرف برکت پا سکتے ہو اور سکون اور پیارا آرام پا سکتے ہو،
جیسے ہی تم اُس کو اپنا بدن اور جان حوالے کرتے ہو۔
   (’’کیا تمہارا سب کچھ الطار پر ہے؟ Is Your All on the Altar?‘‘ شاعر علیشاہ اے۔ ھوفمین Elisha A. Hoffman، 1839۔1929)۔

اِس کورس کو گائیں!

کیا تمہارا سب کچھ قربانی کی الطار پر پڑا ہے؟
   تمہارے دِل کو کیا روح قابو کرتا ہے؟
تم صرف برکت پا سکتے ہو اور سکون اور پیارا آرام پا سکتے ہو،
   جیسے ہی تم اُس کو اپنا بدن اور جان حوالے کرتے ہو۔

III۔ تیسری بات یہ ہے – آپ کا گناہ پوشیدہ نہیں رہے گا۔

آیت 7 کو سُنیں۔

’’اور مُلاحوں نے آپس میں کہا، آؤ ہم قُرعہ ڈالیں اور معلوم کریں کہ اِس آفت کے لیے کون ذمہ دار ہے۔ اُنہوں نے قُرعہ ڈالا اور قُرعہ یوناہ کے نام پر نکلا‘‘ (یوناہ1:7)۔

’’اور قُرعہ یوناہ کے نام پر نِکلا۔‘‘ یہ ہے جو آخری کھانے [عشائے ربانی] کے موقع پر رونما ہوا تھا۔ یسوع نے کہا، ’’تم میں سے ایک مجھے دھوکہ دے گا‘‘ (متی26:21)۔ شاگردوں میں سے ہر ایک نے کہا، ’’کیا یہ میں ہوں؟‘‘ بالاآخر، ’’قرعہ یہوداہ کے نام پر نکلا۔‘‘ اُس نے کہا، ’’آقا، کیا یہ میں ہوں؟‘‘ یسوع نے اُس پر نظر ڈالی ’’اور جب اُس نے نوالہ ڈبو لیا تو وہ اُس نے یہوداہ کو دیا… اور اُس نوالہ کے بعد شیطان اُس میں سما گیا‘‘ (یوحنا13:26۔27)۔

’’قُرعہ یوناہ کے نام پر نکلا۔‘‘ قرعہ یہوداہ کے نام پر نکلا۔ شیطان اُس میں سما گیا۔ وہ رات میں باہر نکلا، بےچین، آوارہ، غیرمطمئین، آسیب زدہ! اِس کو دوبارہ گائیں!

کیا تمہارا سب کچھ قربانی کی الطار پر پڑا ہے؟
   تمہارے دِل کو کیا روح قابو کرتا ہے؟
تم صرف برکت پا سکتے ہو اور سکون اور پیارا آرام پا سکتے ہو،
   جیسے ہی تم اُس کو اپنا بدن اور جان حوالے کرتے ہو۔

آیت 12 کو سُنیں۔

’’اور اس نے جواب دیا کہ مجھ کو اُٹھا کر سمندر میں پھینک دو تو سمندر ساکن ہو جائے گا۔ میں جانتا ہُوں کہ یہ بڑا طوفان میری غلطی کے باعث تمہارے اوپر آیا ہے‘‘ (یوناہ 1:12).

اُس نے اُنہیں کہا کہ اُس کو مار ڈالیں۔ یہوداہ نے خود کو قتل کر لیا تھا۔ یوناہ نے مُلاحوں سے کہا کہ اُس کو سمندر میں اُٹھا کر پھینک دیں اور مار ڈالیں۔ جب شیطان آپ پر قابو پا لیتا ہے، تو آپ محسوس نہیں کرتے کہ زندگی جینےکے لیے قیمتی ہے۔ اُنہوں نے گلوکار پرنس Prince کو چند ایک دِن قبل ڈھونڈا تھا۔ اخبار نے کہ وہ نشہ لینے کے باعث مرا تھا۔ ایک خاتون جنہیں میں جانتا ہوں اُنہوں نے اِس قدر زیادہ خُدا کی مزاحمت کی تھی کہ اُن کا ذہن چٹخ گیا تھا۔ اُنہوں نے زہر کی ایک بوتل پی اور مر گئیں۔ بے شمار لوگ جو خود کو مار نہیں پاتے اُن [کے اوسان خطا ہو] ’’چٹخ‘‘ جاتے ہیں۔ وہ کسی دوسری طرح سے ’’چٹخ‘‘ جاتے ہیں۔

جب شیطان آپ پر قابض ہو جاتا ہے، جب گناہ آپ کو ڈھونڈ لیتا ہے، تو آپ کی اوسان خطا ہو جاتا ہے! اوسان خطا ہونے [چٹخنے] کے بے شمار طریقے ہیں!

’’کیونکہ گناہ کی مزدوری مَوت ہے‘‘ (رومیوں 6:23).

بائبل کہتی ہے،

’’یقین جانو کہ تمہارا گناہ تمہیں پکڑ لے گا‘‘ (گنتی 32:23).

یوناہ کہتا ہے، ’’مجھے اُٹھا کر سمندر میں پھینک دو‘‘ (یوناہ1:12)۔ اُس کا گناہ اُس کے دِل میں چُبھتا ہے۔ وہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ دو کوڑی کا ہے – ایک گنہگار جو کسی کام کا بھی نہیں۔ اوہ، کاش اُس نے وہ وہاں اُن لہروں پر گرنے سے پہلے محسوس کیا ہوتا! کاش اُس نے بہت پہلے توبہ کر لی ہوتی – خُدا کے حضور سے بھاگنے سے پہلے۔ لیکن اُس نے بہت زیادہ انتظار کیا تھا! اب یوناہ کہتا ہے، ’’مجھے اُٹھا کر سمندر میں پھینک دو‘‘ (یوناہ1:12)۔ جب آپ آخری عدالت میں آتے ہیں، تو آپ ایک بھی بہانہ نہیں پر پائیں گے۔ جب خُدا اپنی ریکارڈ کی کتاب میں سے آپ کے گناہوں کو پڑھ کر سُنائے گا تو آپ کے پاس کوئی بہانا نہیں ہوگا۔ کوئی بھی گمراہ گنہگار ایک بھی بہانہ نہیں کر پائے گا۔ وہ اپنے جرم کا اقرار کریں گے۔ ’’مجھے سمندر میں پھینک دو‘‘ – میں قصوروار ہوں!‘‘ مجھے جہنم میں پھینک دو! میں اِس کا مستحق ہوں!‘‘ اوہ خُدایا! ہمیں دعا مانگنی چاہیے کہ آپ ابھی توبہ کریں گے! جہنم میں بہت تاخیر ہو جائے گی! ہم آپ کے لیے دعا مانگ رہے ہیں کہ ابھی توبہ کریں! اپنے گناہوں کا اقرار ابھی کر لیں – ورنہ آپ کو اُن کی ادائیگی جہنم میں کرنے پڑے گی! اپنے گناہوں کا اقرار ابھی کریں، ورنہ آپ اُن کا اقرار جہنم میں آنسو بہاتے ہوئے، ماتم کرتے ہوئے اور دانت پیستے ہوئے کریں گے! اِسے گائیں!

کیا تمہارا سب کچھ قربانی کی الطار پر پڑا ہے؟
   تمہارے دِل کو کیا روح قابو کرتا ہے؟
تم صرف برکت پا سکتے ہو اور سکون اور پیارا آرام پا سکتے ہو،
   جیسے ہی تم اُس کو اپنا بدن اور جان حوالے کرتے ہو۔

IV۔ چوتھا نکتہ یہ ہے – آپ کے گمراہ دوست آپ کی مدد نہیں کر سکتے!

آیت13 کو سُنیں۔

’’پھر بھی ملاح اپنی پوری کوشش سے کنارے کی طرف[اُس جہاز کو] کھیلنے لگے لیکن وہ ایسا نہ کر سکے کیونکہ سمندر پہلے سے بھی زیادہ اُن کے خلاف موجزن ہوتا جا رہا تھا‘‘ (یوناہ 1:13).

’’پھر بھی ملاح اپنی پوری کوشش سے کنارے کی طرح اُس جہاز کو کھیلنے لگے۔‘‘ وہ ملاح یوناہ کے ’’دوست‘‘ تھے۔ اُںہوں نے اُس کو بچانے کی کوشش کی تھی۔ اُنہوں نے اپنی پوری کوشش کی تھی کہ یوناہ کو سزا سے بچا لیں۔ اُنہوں نے اپنی تمام تر قوت کے ساتھ کام کیا تھا کہ یوناہ کو خُدا کے ہاتھوں میں پڑنے سے بچا لیں۔

مجھے آپ کو کہنا ہے – آپ کے گمراہ دوست آپ کو بچا نہیں سکتے! وہ آپ کی مدد نہیں کر سکتے! اُن میں سے نکل کر الگ ہوں، ورنہ آپ نیچے کھینچ لیے جائیں گے!

’’لہٰذا خدا خُود فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو … اور میں تمہارا باپ ہوں گا‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:17۔18).

انجیلی بشارت کا پرچار کرنے والے ایک نئے تبصرہ نگار نے کہا یہ نجات پانے کے لیے کوئی بُلاہٹ نہیں ہے! وہ کیا جانتا ہے؟ وہ تمام وقت اپنی مطالعہ گاہ میں بیٹھتا ہے۔ وہ کبھی بھی تفتیشی کمرے میں گنہگاروں کو سُننے میں وقت صرف نہیں کرتا ہے۔ یہ سب اُس کے لیے زبانی کلامی ہے۔ لیکن اگر آپ لوگوں کے ساتھ ہوں، اُن کو سُن رہے ہوں – تب آپ جان جائیں گے کہ مسیح میں ایمان لا کر لوگوں کا تبدیل ہونا کس قدر حقیقی طور پر رونما ہوتا ہے!

’’لہٰذا خدا خُود فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو … اور میں تمہارا باپ ہوں گا‘‘ (2۔ کرنتھیوں 6:17۔18).

گمراہ لوگ آپ کی مدد نہیں کر سکتے! بائبل کہتی ہے،

’’جو کوئی دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو خدا کا دشمن بناتا ہے‘‘ (یعقوب 4:4).

کسی ایک کے لیے دعا مانگیں کہ وہ اپنے گمراہ دوستوں کو چھوڑ دے اِس سے پہلے کہ وہ اندر کھینچ لیے جائیں۔ (دعا)۔

کیا تمہارا سب کچھ قربانی کی الطار پر پڑا ہے؟
   تمہارے دِل کو کیا روح قابو کرتا ہے؟
تم صرف برکت پا سکتے ہو اور سکون اور پیارا آرام پا سکتے ہو،
   جیسے ہی تم اُس کو اپنا بدن اور جان حوالے کرتے ہو۔

آپ کو اپنے گناہوں کا اقرار کرنا ہوتا ہے، ورنہ آپ بھی اندر کھینچ لیے جائیں گے جیسے یوناہ تھا! آپ یا تو اپنے گناہوں کا اقرار کر لیں – ورنہ آپ خُدا کی سزا کے ذریعے سے اندر کھینچ لیے جائیں گے! آپ کے لیے یہ کیا ہوگا؟ مسیح کا خون مہیا ہے۔ مگر اُس کا خون اُس گناہ کو پاک صاف نہیں کرے گا جس کا اقرار نہیں کیا گیا۔

’’لیکن اگر ہم اپنے گناہوں کا اِقرار کریں تو وہ جو سچا اور عادل ہے، ہمارے گناہ معاف کر کے ہمیں ساری ناراستی سے پاک کر دے گا‘‘ (1۔یوحنا 1:9).

اپنے گناہوں کو قبول کریں۔ اُنہیں باہر نکالیں! اُن کا خُدا کے سامنے اقرار کریں! اپنے گناہوں کو قربانی کی الطار پر نکال باہر کریں!

کیا تمہارا سب کچھ قربانی کی الطار پر پڑا ہے؟
   تمہارے دِل کو کیا روح قابو کرتا ہے؟
تم صرف برکت پا سکتے ہو اور سکون اور پیارا آرام پا سکتے ہو،
   جیسے ہی تم اُس کو اپنا بدن اور جان حوالے کرتے ہو۔

توبہ کریں اور یسوع پر بھروسہ کریں! صرف تب ہی وہ آپ کو اپنے خون کے وسیلے سے جو اُس نے آپ کے لیے صلیب پر بہایا تمام گناہ سے پاک صاف کر پائے گا! اُس کورس کو دوبارہ گائیں!

کیا تمہارا سب کچھ قربانی کی الطار پر پڑا ہے؟
   تمہارے دِل کو کیا روح قابو کرتا ہے؟
تم صرف برکت پا سکتے ہو اور سکون اور پیارا آرام پا سکتے ہو،
   جیسے ہی تم اُس کو اپنا بدن اور جان حوالے کرتے ہو۔

اگر آپ اپنے گناہوں کا اقرار کرنے اور مسیح پر بھروسہ کرنے کے لیے تیار ہیں تو اپنی نسشت چھوڑیں اور ڈاکٹر کیگنDr. Cagan، جان کیگن John Cagan، اور نوح سونگ Noah Song کے پیچھے ابھی اجتماع گاہ کی پچھلی جانب چلے جائیں۔ وہ آپ کو ایک پُرسکون کمرے میں لے جائیں گے جہاں پر ہم بات چیت کر سکتے ہیں اور دعا مانگ سکتے ہیں۔

اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلامِ پاک کی تلاوت مسٹر ایبل پرودھومMr. Abel Prudhomme نے کی تھی: یوناہ 1:1۔15 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجیمن کنکیتھ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’کیا تمہارا سب کچھ الطار پر ہے؟ Is Your All on the Altar?‘‘
)شاعر علیشاہ اے۔ ھوفمین Elisha A. Hoffman، 1839۔1929)۔

لُبِ لُباب

یوناہ – خُدا کے حضور سے بھاگنا!

JONAH – FLEEING FROM GOD!

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’لیکن یوناہ خُدا کے حضور سے تُرسیس کی طرف بھاگا‘‘ (یوناہ1:3)۔

    پہلی بات، آپ کبھی بھی اپنے دِل میں مطمئن نہیں ہو سکتے جب آپ خُدا سے بھاگ رہے ہوتے ہیں، یوناہ1:4 .

II۔   دوسری بات یہ ہے – جب آپ خُدا کی مرضی سے بھاگ رہے ہوتے ہیں تو شیطان آپ کو گہری نیند سُلا دے گا، یوناہ1:5، 6 .

III۔  تیسری بات، آپ کا گناہ پوشیدہ نہیں رہے گا، یوناہ 1:7؛ متی26:21؛
یوحنا13:26۔27؛ یوناہ1:12؛ رومیوں6:23؛ گنتی32:23 .

IV۔  چوتھا نکتہ یہ ہے – آپ کے گمراہ دوست آپ کی مدد نہیں کر سکتے، یوناہ1:13؛
2کرنتھیوں6:17۔18؛ یعقوب4:4؛ 1یوحنا1:9 .