Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


دیماس مجھے چھوڑ چکا ہے!

DEMAS HAS FORSAKEN ME!
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 17 اپریل، 2016
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, April 17, 2016

’’دیماس نے اِس موجودہ دُنیا کی محبت میں پھنس کر مجھے چھوڑ دیا‘‘ (2۔ تیموتاؤس 4:10).

نئے عہد نامے میں پولوس نے تین مرتبہ اِس شخص دیماس کے بارے میں بات کی۔ فیلیمون 24 میں اِس کو پولوس کا محنت کش ساتھی کہا گیا ہے۔ مگر کُلسیوں4:14 میں اُس کا صرف تزکرہ کیا گیا۔ ڈاکٹر میگیDr. McGee نے کہا،

جب پولوس نے پہلی مرتبہ دیماس کا تزکرہ کیا، اُس نے اُس کے کام کرنے والا ساتھی کہا۔ یہاں [کُلسیوں4:14 میں] وہ محض کہتا ہے، ’’اور دیماس‘‘؛ میرے خیال میں یہ شاید اِس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پولوس کو اِس وقت اُس کے بارے میں واقعی میں یقین [نہیں تھا]۔ بعد میں دیماس پولوس کو چھوڑ [جائے گا]۔ یہ کس قدر المناک ہے (جے۔ ورنن میگی، ٹی ایچ۔ ڈی۔ J. Vernon McGee, Th.D.، بائبل میں سے Thru the Bible، جلد پنجم، صفحہ365؛ کُلسیوں4:14 پر غور طلب بات)۔

لہٰذا، جب ہم اپنی تلاوت پر آتے ہیں، پولوس نے کہا،

’’دیماس نے اِس موجودہ دُنیا کی محبت میں پھنس کر مجھے چھوڑ دیا‘‘ (2۔ تیموتاؤس 4:10).

یونانی لفظ نے ’’چھوڑ دیاforsaken‘‘ کا جو ترجمہ کیا اُس کا مطلب ہوتا ہے ’’کُلی طور پر تنہا چھوڑ دینا، کسی کو ایک بھیانک صورتحال میں چھوڑ دینے کے تصور کے ساتھ‘‘ (میک آرتھر کا مطالعۂ بائبل MacArthur Study Bible

اگر آپ ایک سچے مسیحی کی حیثیت سے زندگی گزارتے ہیں تو آپ لوگوں کو دیکھیں جو ایسا کئی مرتبہ کرتے ہیں۔ میں اپنی بیوی کی کئی سالوں پہلے کی اُس کی سالگرہ کی کچھ پرانی تصویریں دیکھ رہا تھا۔ درحقیقت وہ تصویریں کوئی پچیس سال پہلے کھینچی گئی تھیں۔ میری بیوی آج بھی ویسی ہی نظر آتی ہے۔ مگر میں کافی بوڑھا دکھائی دیتا ہوں کیونکہ میں نے کینسر کا جو علاج کروایا اُس سے کافی وزن بڑھا چکا ہوں۔ ایک تصویر میں میری بیوی بارہ لوگوں کے ایک گروہ کے ساتھ بیٹھی ہوئی ہے۔ اُن بارہ لوگوں میں سے، صرف اُن میں سے تین اب بھی ہمارے گرجہ گھر میں ہیں – علیانہIleana، لیزلیLeslie اور مسٹر پرودھومMr. Prudhomme۔ باقی نو لوگ ہمیں چھوڑ چکے ہیں۔ ہر شخص کو جانتے ہوئے میں صرف کہہ سکتا ہوں جو پولوس نے کہا،

’’[اُنہوں نے] اس موجودہ دُنیا کی محبت میں پھنس کر مجھے چھوڑ دیا‘‘ (2۔ تیموتاؤس 4:10).

اُس تصویر میں اُن نو لوگوں میں سے ہر ایک کے بارے میں یہ بات سچی تھی۔ اُنہوں نے ہمیں چھوڑ دیا اور واپس دُنیا میں چلے گئے۔ کیا وہ دوبارہ رونما ہوگا؟ جی ہاں، بِلاشُبہ یہ ہوگا۔ لگ بھگ ہر شخص جو اِس موجودہ دُنیا سے محبت کرتا ہے ہمارے گرجہ گھر کو جلد یا بدیر چھوڑ دے گا۔ وہ جو ٹھہر جائیں گے بِلاشک وشُبہ ابھی کھینچی گئی ایک تصویر کو دیکھیں گے – اور آپ اِس میں موجود لوگوں کو دیکھنے کے قابل ہوں گے اور جان جائیں گے کہ اُنہوں نے بھی ہمیں ’’اِس موجودہ دُنیا سے محبت کرنے کی وجہ سے‘‘ چھوڑ دیا۔ یہاں تک کہ اگر خُدا ایک شاندار حیاتِ نو ہمیں عطا کرتا ہے، اور بے شمار اکٹھے ہو جاتے ہیں، یہ بات تب بھی سچی ہوگی کہ دوسرے ہمیں ’’اِس موجودہ دُنیا سے محبت کرنے کی وجہ سے‘‘ چھوڑ جائیں گے۔

میں یہ بات آپ کو دُکھ دینے کے لیے نہیں کہہ رہا۔ میں یہ صرف اِس لیے کہہ رہا ہوں تاکہ آپ حیران نہ ہوں جب یہ رونما ہو۔ یہ الفاظ بابئل میں ہمیں خبردار کرنے کے لیے دیے گئے ہیں۔ یہ محض پولوس رسول کے ساتھ ہی رونما نہیں ہوا۔ یہ آپ کے اور میرے ساتھ بھی رونما ہو جائے گا۔

’’دیماس نے اِس موجودہ دُنیا کی محبت میں پھنس کر مجھے چھوڑ دیا‘‘

دیماس کے ساتھ کیا غلط ہوا تھا؟ میتھیو ھنری Mathew Henry کا تبصرہ کہتا ہے دیماس کو ’’اُس کی مذہبی خدمت سے دُنیاوی معاملات نے ہٹا دیا تھا جس میں اُس نے خود کو اُلجھا لیا تھا… مسیح اور اُس کی خوشخبری کو بُھلا دیا گیا اور چھوڑا جا چکا تھا اور وہ دُنیا کی محبت میں پڑ چکا تھا۔ غور کریں: اِس موجودہ دُنیا سے محبت اکثر یسوع مسیح کے طریقوں اور سچائیوں سے منحرف ہونے کا سبب ہوتی ہے‘‘ (2تیموتاؤس4:10 پر غور طلب بات)۔

ڈاکٹر میک آرتھر مسیح کے خون پر غلط ہیں۔ مگر وہ جو دوسری باتیں کرتے ہیں وہ سچی ہیں۔ ڈاکٹر میک آرتھر نے کہا، ’’دیماس ایک موسمی شاگرد تھا جس نے مسیح کے ساتھ کھری وابستگی کی قیمت کو کبھی بھی نہیں جانا تھا‘‘ (میک آرتھر مطالعۂ بائبل MacArthur Study Bible، ibid.)۔ اِس قسم کے شخص کو بیج بونے والے کی تمثیل میں بیان کیا گیا ہے،

’’یہ… وہ ہیں جو کلام کو سُن کر اُسے خوشی سے قبول کرتے ہیں لیکن کلام اُن میں جڑ نہیں پکڑتا۔ وہ کچھ عرصہ تک تو اپنے ایمان پر قائم رہتے ہیں لیکن آزمایش کے وقت پسپا ہو جاتے ہیں‘‘ (لوقا 8:13).

اُنہوں نے کبھی بھی مسیح میں ایمان لا کر حقیقی تبدیلی نہیں کی ہوتی۔ اُنہوں نے مسیح میں جڑ نہیں پکڑی ہوئی ہوتی۔ اِس لیے، جب آزمائش آتی ہے، وہ اپنے گرجہ گھر سے پسپا ہو جاتے ہیں، اور دُنیاوی طور طریقوں میں واپس پڑ جاتے ہیں۔ یہ اکثر تبدیلی کے وقت رونما ہوتا ہے۔ تبدیلی کا وقت دیماس کے لیے اُس وقت آیا تھا جب پولوس کو قید کیا گیا تھا۔ ہر ایک چیز اُس کے لیے بدل گئی تھی۔ اور تبدیلی کے اُس عرصے میں، یہ آشکارہ ہوتا ہے کہ اُس کی مسیح میں حقیقی جڑ نہیں تھی – اور وہ دُنیا میں واپس چلا گیا اور پولوس کو چھوڑ دیا۔

ہم یہ بات ہوتی ہوئی اُس وقت دیکھ چکے ہیں جب نوجوان لوگ کالج سے گریجوایشن مکمل کرتے ہیں۔ یہ تبدیلی کا ایک وقت ہوتا ہے۔ وہ سوچتے ہیں کوئی بھی اِس سے پہلے اِس میں سے نہیں گزرا! ’’اوہ، میرے خُدایا! میرے سامنے میرا روزگار پڑا ہے! تم مجھ سے توقع نہیں کر سکتے کہ مسیح کے لیے تکلیفیں بھی برداشت کروں اور وفادار بھی رہوں! جب میں بچہ تھا تو یہ بالکل ایسا ہی تھا! اب جب کہ میں ایک بالغ ہوں تو مجھے اپنے پیشے کو اپنی طاقت دینی پڑتی ہے۔ کیا آپ کو سمجھ نہیں آئی؟ یہ میرا روزگار ہے!‘‘ اوہ، جی ہاں، میں مکمل طور سے سمجھ چکا ہوں! دیکھا آپ نے، میں بھی ایسے حالات سے گزر چکا ہوں۔ ہمارے درمیان فرق یہ ہے کہ میں نے پولوس کی مثال کی پیروی جاری رکھی تھی اور آپ اِس موجودہ دُنیا میں اُلجھ گئے۔ فرق یہ تھا کہ میں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو گیا تھا – اور آپ نے صرف ایک جھوٹا اور سرسری ’’فیصلہ‘‘ کیا تھا۔ جب آپ کا اِمتحان لیا گیا، تو آپ کی جڑ نہیں تھی! میری مسیح میں جڑ تھی، اور آپ کی کبھی بھی نہیں تھی! یہ اتنی ہی سادہ سی بات ہے!

یا آزمائش اکثر کسی اور تبدیلی کے عرصے میں آتی ہے۔ نوجوان لوگ محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں، ملاقاتیں کرتے ہیں، اور اُس عرصے میں وہ گرجہ گھر کو پرے دھکیل دیتے ہیں اور دُنیا میں غرق ہو جاتے ہیں۔

یا یہ اُس وقت آ سکتی ہے جب آپ کے بچے ہوتے ہیں۔ آپ سوچتے ہیں، ’’آخر کو، اب میرا ایک بچہ ہے! آپ اب مجھ سے خُداوند کے ساتھ وفادار ہونے کی توقع نہیں کر سکتے!‘‘ بُرا نہ منائیں کہ ہم میں سے باقی لوگ ہر عبادت میں اپنے بچوں کو لانے میں وفادار تھے۔ آپ سوچتے ہیں کوئی بھی کبھی بھی اِس میں سے پہلے نہیں گزرا! لیکن اصل وجہ یہ ہے کہ آپ کی مسیح میں کوئی جڑ نہیں ہے – آپ کی مسیح میں ایمان لانے کی صرف ایک جھوٹی تبدیلی ہے، کوئی حقیقی تبدیل نہیں ہے! اگر آپ غلط راستہ اختیار کرتے ہیں جب آپ کالج سے گریجوایشن مکمل کرتے ہیں، تو آپ کبھی بھی دُرست راستے پر واپس نہیں آئیں گے۔ آپ شاید گرجہ گھر میں کچھ کام کریں، مگر آپ کبھی بھی مسیح کے وہ قوی سپاہی نہیں بنیں گے جو آپ ہو سکتے تھے! جو آپ کو ہونا چاہیے! شاعر رابرٹ فراسٹ Robert Frost نے یہ بات عمدگی سے کہی،

میں ایک آہ کے ساتھ یہ بات بتاتا ہوں
کہیں یوں ہی زمانے اور زمانے بیتے؛
دو سڑکیں ایک جنگل میں سے نکلتی تھیں، اور میں –
نے جس پر کم سفر ہوا تھا اُس کو اپنا لیا،
اور اِس نے سب کچھ پلٹ کر رکھ دیا۔
   (رابرٹ فراسٹ Robert Frost ’’وہ راہ جو اپنائی نہ گئی The Road Not Taken‘‘)

ایک مرتبہ جب آپ غلط راستہ اختیار کر لیتے ہیں، تو واپسی کی کوئی راہ نہیں ہوتی۔ مذہبی خدمت کے اٹھاون سالوں میں مَیں نے کبھی بھی کسی ایک شخص کو بھی یہ کرتا ہوا نہیں دیکھا! کسی ایک کو بھی نہیں! یاد رکھیں، دیماس کبھی بھی پولوس کے پاس واپس نہیں آیا تھا – اور نہ ہی آپ آئیں گے! جس کا مطلب ہوتا ہے، انتہائی شدید طور سے محتاط رہیں کونسی راہ آپ زندگی کی تبدیلیوں میں اپناتے ہیں۔ دُنیا آپ کو کہے گی کہ آپ درجنوں مرتبہ اپنی زندگی کو دوبارہ بحال کر سکتے ہیں۔ مگر دُنیا جھوٹ بولتی ہے جب وہ یہ کہتی ہے۔ میں نے کبھی بھی ایک بھی زندگی کو نہیں دیکھا جو مکمل طور سے دوبارہ بحال ہوئی۔ مجھے ایک خاتون جنہیں میں جانتا ہوں یاد ہیں جنہوں نے شدت سے اپنی زندگی کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کی۔ وہ اِس کے بارے میں سارا وقت باتیں کرتی رہتی تھیں جب میں اُن کے گھر میں ایک کرائے کے کمرے میں رہتا تھا۔ اپنی زندگی کو دوبارہ بحال کرنے کی سالوں کی کوشش کے بعد، اُنہوں نے بالاآخر اپنا ذہنی توازن کھو دیا۔ سچی کہانی! میرے دوست، نہایت احتیاط کریں آپ کونسی راہ اپناتے ہیں! اگر میں مسیح کی راہ اختیار کرتی ہوں تو میں کچھ نہ کچھ کھو دوں گی! میں کوئی نہ کوئی انتہائی قیمتی شے کھو دوں گی،‘‘اُس خاتون نے کہا تھا۔ اور اِس طرح اُنہوں نے اپنا ذہنی توازن کھو دیا – بالکل جیسے دیماس نے اپنی جان کھو دی تھی!

’’دیماس نے اِس موجودہ دُنیا کی محبت میں پھنس کر مجھے چھوڑ دیا‘‘

میں ایک صدی کی تین چوتھائیاں زندگی بسر کر چکا ہوں۔ جب آپ اتنی طویل زندگی بسر کر چکے ہونگے تو آپ چہروں کی قطاریں دیکھ سکتے ہیں جو آپ کی اپنی زندگی میں گزر گئے۔ قطار کے بعد چہروں کی قطار! بیسیوں، سینکڑوں، ہزاروں! قطار در قطار در چہروں کی قطار۔ اور وہ چہرے کیا کہتے ہیں؟ جب وہ تاریکی میں میرے سامنے سے گزرتے ہیں وہ کہتے ہیں، ’’اِس دُنیا میں اپنی جان گنوانے کے لیے کچھ بھی قیمتی نہیں ہے! اِس بات کے لیے اپنی جان گنوائیں! کیا آپ پاگل ہیں؟‘‘ یہ ہے جو وہ جانیں مجھ سے سرگوشی کرتی ہیں جب وہ تاریکی میں ڈبوتی جاتی ہیں۔

آپ کہتے ہیں، ’’میرے سامنے میری ساری زندگی پڑی ہوئی ہے۔‘‘ آپ نہیں سُنیں گے جب میں آپ کو کہوں گا یہ صرف چند ایک ماہ ہی ہیں۔ وہ اِس قدر تیزی کے ساتھ گزر جائیں گے کہ آپ جان بھی نہیں پائیں گے وہ گئے کہاں، جب آپ دائمی رات کے دہانے پر کھڑے ہوں گے، اور اِس میں ہمیشہ کے لیے اپنی زندگی دوبارہ بحال کرنے کے لیے تاخیر ہو چکی ہوتی ہے! جو راہ نہ چُننے کو مسترد کر چکنے کے بعد کوئی بھی نہیں کرتا۔ یاد رکھیں، دیماس کبھی بھی پولوس کے پاس واپس نہیں آیا! میں آپ کو اُس طرح کے لوگوں کے بارے میں چند ایک کہانیاں بتانے جا رہا ہوں۔

اُس لڑکی کا باپ ایک مبلغ تھا۔ وہ اُس کے گرجہ گھر میں پیانو بجاتی تھی۔ وہ ایک سادہ سی لڑکی تھی، اُس میں دیکھنے والی کوئی بات نہیں تھی۔ اِس لیے جب ایک بُرے لڑکے نے اُس پر نظر ڈالی وہ اُس کے ساتھ چلی گئی، اُس ایمان کو بھول گئی جس کو اُس نے واقعی میں کبھی بھی جانا ہی نہیں تھا، اور اُس کے ساتھ چلی گئی، جب تک کہ اُس لڑکے نے اُس کا دِل نہ توڑ دیا، اور وہ اُن دونوں کی زندگی بسر کرنے کے لیے جدوجہد کرنے لگی۔ میں اب اُس کی مدد نہیں کر پاؤں گا۔ وہ اُن الفاظ کو سُننے کے لیے بہت بوڑھی اور اُداس تھی۔ میں اُس کو اپنی کمر پر لاد کر بارش میں ہسپتال لے کر گیا جہاں پر اُس کا انتقال ہو گیا۔ اُس کا دِل کئی سال پہلے ہی مر چکا تھا۔ میں نے اُس کے پیانو کو اُس راہ کو اپنانے کے لیے جو اُس نے نہیں چُنی یہ یاد دلانے کے لیے اپنے کمرے ہی میں رکھا۔

اُس نے کھیت کو پہلے چھوڑا، کیونکہ وہ سب سے بڑا بیٹا تھا۔ وہ جانتا تھا جو وہ چاہتا تھا، اور وہ اُس نے پا لیا، ایک امیر لڑکی سے شادی کی اور خود ڈھیروں دولت کما لی۔ اُس کی بانجھ بیوی کو ایک چھوٹی سی بچی کی اِس قدر چاہت تھی کہ اُس نے ایک بچی اُس کے لیے خرید کر دے دی۔ اب اُس کے پاس بے شمار پیسے تھے۔ اُس نے سوچا وہ کچھ خرید پائے گا! پھر بیوی کا انتقال ہو گیا۔ تب وہ لڑکی بگڑ گئی۔ پھر وہ اپنے اُس بڑے سے گھر میں تنہا رہ گیا تھا۔ اُنہوں نے اُس کو وہاں پر پایا، اپنی تالا لگی خوابگاہ میں ہاتھ میں ایک پستول لیے ہوئے، دورہ پڑنے کی وجہ سے مفلوج حالت میں۔ میں ہسپتال میں اُس کو ملنے کے لیے گیا۔ وہ بول نہیں سکتا تھا۔ میں نے اُس کے لیے دعا مانگنے کے لیے اُس کا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیا۔ وہ ایک جنگلی جانور کی مانند اِس قدر بُلندی سے چیخا کہ میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ اُس کے بعد جب میں نے اُس کو دیکھا تو وہ ایک مہنگے تابوت میں تھا۔ ایک مکھی اُس کے چہرے پر بیٹھی تھی۔ وہ بہت امیر تھا، مگر اُس میں اُس مکھی کو اُڑانے کے لیے کوئی زندگی نہیں تھی۔ میں نے اُس کی تصویر کو مجھے اُس راہ کے بارے میں یاد دلانے کے لیے جو اُس نے نہیں اپنائی تھی اپنی بیٹھک میں لگایا ہوا ہے۔

آپ کہتے ہیں، ’’میرے سامنے میری ساری زندگی پڑی ہوئی ہے۔‘‘ آپ نہیں سُنیں گے جب میں آپ کو کہوں گا یہ صرف چند ایک ماہ ہی ہیں۔ وہ اِس قدر تیزی کے ساتھ گزر جائیں گے کہ آپ جان بھی نہیں پائیں گے وہ گئے کہاں، جب آپ دائمی رات کے دہانے پر کھڑے ہوں گے، اور اِس میں ہمیشہ کے لیے اپنی زندگی دوبارہ بحال کرنے کے لیے تاخیر ہو چکی ہوتی ہے! جو راہ نہ چُننے کو مسترد کر چکنے کے بعد کوئی بھی نہیں کرتا۔ یاد رکھیں، دیماس کبھی بھی پولوس کے پاس واپس نہیں آیا!

گذشتہ اِتوار کی شب ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan نے آپ کو میری زندگی کے بارے میں بتایا۔ اُنہوں نے کہا وہ ’’سالوں کی جنگیں، غداریاں اور حادثات‘‘ تھے۔ آپ کے لیے، شاید، یہ لگے کہ ایک پادری کی زندگی انتہائی دشوار، انتہائی طویل، بدبختی سے انتہائی بھری ہوئی تھی۔ آپ نے سوچا کہ شاید یہ میں ہی تھا جس نے زندگی کی راہ میں غلط دوراہے کو اپنایا۔ شاید ایسا ہی دیماس نے سوچا تھا جب اُس نے پولوس کو ہتھکڑیوں میں، قید میں مصیبتیں اُٹھاتے ہوئے دیکھا تھا۔ میری بیوی اور میں روم میں اس تاریک قید خانے میں جا چکے ہیں۔ ہم اصل میں اُس قید کے کمرے میں گئے تھے جہاں پر پولوس نے 2تیموتاؤس لکھا تھا۔ اور دیماس خوفزدہ تھا کہ وہ بھی وہیں چلا جائے گا۔ اِس لیے اُس نے رسول کو چھوڑ دیا۔ اور پولوس نے وہ ناخوشگوار الفاظ تحریر کیے،

’’دیماس نے اِس موجودہ دُنیا کی محبت میں پھنس کر مجھے چھوڑ دیا‘‘

مگر دیماس غلطی پر تھا۔ اور آپ غلطی پر ہیں۔ یہ راہ، حالانکہ دشوار ہے، میرے پاس مسرت لائی، مجھے اِس قدر شاندار بیوی بخشی کہ الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے، اور دوستیاں جنہیں میں کبھی بھی جان ہی نا پاتا اگر میں نے زندگی کی راہ میں غلط دوراہے کو چُنا ہوتا – اُس وقت جب میں ابھی نوعمر بالغ لڑکا ہی تھا۔

ایرک بُوتھ کلائیبوم Eric Booth-Clibbom پرانے دور کی سالویشن آرمی کے بانی فلیم بُوتھ William Booth کا پوتا اور ایک مبلغ کا بیٹا تھا۔ ایرک خُدا کے لوگوں کے اجتماعات یا گروہ Assemblies of God کی حیثیت سے افریقہ گیا۔ وہ، اُس کی بیوی لوسائل Lucile اور اُنکی ننھی بچی، مشن کے میدان میں پہنچنے کے صرف دو ہفتوں بعد ہی فوت ہو گئے۔ وہ صرف 29 برس کی عمر کا تھا جب وہ فوت ہوا۔ بعد میں اُس کی بیوی نے اُس کی المناک موت کے بارے میں ’موت تک فرمانبردار رہا Obedient Unto Death‘‘ نامی کتاب میں لکھا۔ اُس نے ایک عبادت کے بارے میں بتایا جو اُس نے اور ایرک نے افریقہ جانے سے پہلے کی تھی۔ اُنہوں نے ایرک کی ماں کا لکھا ہوا ایک گیت گایا تھا اور دعا مانگی تھی،

میں تیرے قدموں میں گِرتا ہوں
اپنا سب کچھ تجھ پر نچھاور کرتا ہوں
مصیبت اُٹھانے، جینے یا مرنے کے لیے
اپنے مصلوب خُداوند کے لیے۔

اپنی کتاب میں ایرک کی بیوی نے جنازے کے بارے میں بتایا۔ مقامی افریقی جنہوں نے پہلے کبھی بھی خوشخبری نہیں سُنی تھی ایک مسیحی جنازے کو دیکھنے کے لیے سینکڑوں کی تعداد میں آئے۔ اُس نے لکھا، ’’پھر، دعا کے کلمات کے بعد، کفن کے تابوت کا ڈھکن بند کر دیا گیا اور کیلیں ٹھونک دی گئیں۔ آپ اُس در کا تصور کر سکتے ہیں جو ہتھوڑے کی ہر ضرب کے ساتھ میرے دِل پر پڑی تھی۔‘‘ پھر اُس نے کہا، ’’مجھے احساس ہوا کہ موجودہ مشنری کامیابی انتہائی طور سے شہیدوں کی اُس فوج کی وجہ سے ہے جنہوں نے اپنی زندگیوں کو [مشن کے] میدان میں اُن ختم ہوتی ہوئی جانوں پر جنہیں وہ اِس قدر زیادہ پیار کرتے تھے نچھاور کر دیا۔ یہ کہا جاتا ہے کہ دور دراز کی سرزمینوں پرزندگی بھر کی کوشش کے مقابلے میں ایک تنہا قبر کبھی کبھار مقامی لوگوں کے دِلوں اور زندگیوں پر اِس قدر دیرپا تاثر ڈالتی ہے؛ کہ مٹی کے تودے پر ایک سادہ سی لکڑی کی صلیب الفاظ کے جم غفیر کے مقابلے میں زیادہ واضح انداز میں بولتی ہے۔‘‘

ایرک بوتھ کیلیبوم صرف 29 برس کی عمر کا تھا جب وہ مشن کے میدان میں پہنچا، ایک ایسی جگہ پر جہاں مسیحیت انجانی تھی۔ وہاں پہنچنے کے بعد وہ صرف دو ہفتے زندہ رہا۔ وہ واحد واعظ جو اُس نے دیا اُس کی زندگی تھی، جو ایک دوسرے شخص نے اُس کے جنازے کے واعظ میں بتائی، جیسے اُس وقت سینکڑوں غیرنجات یافتہ مقامی لوگوں نے سُنا۔

لیکن وہ چھوٹا سا جنازہ بُرکینہ فاسو Burkina Faso میں مسیحیت کا آغاز تھا۔ آج خُدا کے لوگوں کے اجتماعات یا گروہ Assemblies of God افریقہ کے اُن حصوں میں ایرک بوتھ کیلیبوم کو ایمان کے ایک ہیرو کی حیثیت سے یاد کرتے ہیں، جس نے خُدا کی بُلاہٹ کی پیروی کرنے میں اپنی جان دے دی۔ آج وہاں پر خُدا کے لوگوں کے اجتماعات یا گروہ Assemblies of God سب سے بڑا ترین پروٹسٹنٹ فرقہ ہے۔ اُن کے گرجہ گھر 4,500 سے زیادہ ہیں اور منادی کے مقامات 1.2 ملین افریقی مسیحیوں کے لیے خدمت سرانجام دے رہے ہیں۔ ایرک کی مختصر سی زندگی نے افریقہ کے ایک ایسے حصے میں جہاں اُس سے پہلے کوئی بھی سفید فام نہیں گیا تھا ہزاروں ان کہے لوگوں میں مسیح کی پہچان کرا دی۔

میں نے جب وہ کہا چند ایک دِن پہلے پڑھی تو میں نے سوچا مجھے یہ آپ لوگوں کو بتانی ہوگی۔ چاہے جیسی بھی دشواریوں سے آپ کو گزرنا پڑے صِلہ کسی نہ کسی دِن مسیح کے وسیلے سے مِل جائے گا۔ خُدا کرے آپ اُس آسان راہ سے مُنہ موڑ لیں جو دیماس نے اُس وقت اپنائی تھی جب اُس نے رسول کو چھوڑا اور اُس قید میں اُسے تنہا چھوڑ دیا۔ خُدا کرے آپ آسان راہ سے مُنہ موڑیں اور اُس راہ کو اپنائیں جس پر کم سفر کیا گیا۔ 2تیموتاؤس4:17 پر نظر ڈالیں۔ پولوس رسول کو دیماس کے اُس کو ہتھکڑیوں میں چھوڑ جانے کے بعد سُنیں،

’’مگر خداوند میرا مددگار ہُوا۔ اُس نے مجھے طاقت دی تاکہ میرے ذریعہ اُس کا کلام پُوری طرح سُنایا جائے اور سب غیر یہودی اُسے سُن سکیں….‘‘ (2۔ تیموتاؤس 4:17).

نوجوان خاتون، نوجوان مرد، کاش آپ پولوس کی مثال کی پیروی کریں! کاش آپ پولوس کے نظریے کو خود اپنا نظریہ بنا لیں! کاش آپ یہاں پر ایک عظیم گرجہ گھر بنانے میں ہماری مدد کریں جو تمام دُنیا کے لیے پہاڑی پر ایک جگمگاتا ہوا شہر بن جائے، کہ اُس خُوشخبری کو’’سب غیر یہودی سُن سکیں‘‘! نوجوان شخص، سوچیں ہمارا گرجہ گھر کیسا ہو گا، یہ کیسا ہو سکتا ہے اور خُدا کے فضل سے یہ کیسا ہو جائے گا! نوجوان خاتون، اپنا بہترین مسیح کے لیے پیش کریں!

مسیح کو اپنی جوانی اور اپنی قوت پیش کریں! ایرک بوتھ کیلیبوم کی مانند بنیں! نجات دہندہ کے لیے اپنی زندگی کا خون دیں۔ کسی بات پر پیچھے مت ہٹیں! مسیح کو وہ سب کچھ دیں جو آپ کے پاس ہے! مذہبی خُدمت میں آئیں! اپنے مشن کے میدان میں جائیں! دُںیا آپ کو احمق کہتی ہے تو کہہ لینے دیجیے! جائیں اور نوجوان لوگوں کو خوشخبری سُننے کے لیے لائیں! مسیح کو جو آپ کے پاس بہترین ہے وہ پیش کریں! مہربانی سے کھڑیں ہوں اور اپنے گیت کے ورق پر سے حمدوثنا کا گیت نمبر7 گائیں۔

میرے سارے تخّیل کو پورا کر، نجات دہندہ، میں دعا مانگتا ہوں، آج مجھے صرف یسوع کو دیکھ لینے دے؛
   حالانکہ وادی میں سے تو میری رہنمائی کرتا ہے، تیرا کھبی نہ مدھم ہونے والا جلال میرا احاطہ کرتا ہے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ، جب تک تیرے جلال سے میری روح جمگا نہ جائے۔
   میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں، تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔

میرے سارے تخّیل کو پورا کر، ہر خواہش اپنے جلال کے لیے رکھ لے؛ میری روح راضی ہے،
   تیری کاملیت کے ساتھ، تیری پاک محبت سے، آسمانِ بالا سے نور کے ساتھ میری راہگزر کو بھر دیتی ہے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ، جب تک تیرے جلال سے میری روح جمگا نہ جائے۔
   میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں، تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔

میرے سارے تخّیل کو پورا کر، گناہ کے نتیجہ کو ناکام کر دے، باطن میں جگمگاتی چمک کو چھاؤں دے۔
   مجھے صرف تیرا بابرکت چہرہ دیکھ لینے دے، تیرے لامحدود فضل پر میری روح کو لبریز ہو لینے دے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ، جب تک تیرے جلال سے میری روح جمگا نہ جائے۔
   میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں، تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔
      (’’میرے سارے تخّیل کو پورا کرFill All My Vision‘‘ شاعر ایوس برجیسن کرسچنسن
      Avis Burgeson Christiansen، 1895۔1985)۔

مہربانی سے کھڑے ہی رہیں۔

وہ کہانیاں جو میں نے اِس صبح سُنائیں تمام کی تمام سچی ہیں۔ وہ خاتون جو اپنے باپ کے گرجہ گھر سے بھاگ گئی تھی اور ایک بُرے لڑکے سے شادی کی تھی جس نے اُس کی زندگی تباہ کر دی وہ میرے سوتیلے باپ کی ماں تھی۔ وہ امیر آدمی جس نے خود کو اپنی ہی خوابگاہ میں بند کر دیا تھا اپنے ہاتھ میں ایک پستول کے ساتھ میرے تایا تھے، میرے باپ کے بڑے بھائی۔ وہ خاتون جہنوں نے اپنا ذہنی توازن کھو دیا میں اُن کی شناخت نہیں کروں گا کیونکہ وہ ابھی تک زندہ ہیں۔

کبھی وہ تمام کے تمام نوجوان لوگ تھے، بالکل آپ ہی کی طرح۔ مگر اُنہوں نے اپنی زندگی کو یوں ہی گزر جانے دیا یسوع کے وسیلے سے نجات حاصل کیے بغیر۔ اُنہوں نے یسوع کو اتنی مرتبہ ’’جی نہیں‘‘ کہا کہ وہ ایک عادت بن گئی، ایک اتنی مضبوط عادت کہ خود خُدا نے اُنہیں اُن کی تباہی کے لیے چھوڑ دیا۔

نوجوان مرد، نوجوان خاتون، توبہ کریں! اپنی بے دین دُنیا سے مُنہ موڑیں – اور یسوع مسیح کی جانب آئیں، جو خُدا کا بیٹا ہے۔ اُسی پر بھروسہ کریں۔ وہ آپ کو اپنے خون کے ساتھ دھو کر پاک کر دے گا۔ وہ اوپر جنت میں خُدا باپ کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا انتظار کر رہا ہے۔ یسوع پر بھروسہ کریں اور ایک ضائع ہوئی زندگی سے اور بے اُمید دائمیت سے نجات پا لیں!

ہر کوئی مہربانی سے اپنی آنکھیں بند کر لے۔ اگر آپ یسوع پر بھروسہ کرنے کے بارے میں ہم سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو میں چاہوں گا کہ آپ ڈاکٹر کیگن اور ڈاکٹر جان کیگن کے پیچھے اجتماع گاہ کی پچھلی جانب ابھی جائیں۔ وہ آپ کو ایک پُرسکون کمرے میں لے جائیں گے جہاں پر آپ بات چیت کر سکتے ہیں اور دعا مانگ سکتے ہیں۔ آمین۔

اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: 2تیموتاؤس4:10۔17 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجیمن کنکیتھ گریفتھMr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’مجھے اِس کے بجائے یسوع کو اپنا لینا چاہیے I’d Rather Have Jesus،‘‘
     (شاعری رھیا ایف۔ ملر Rhea F. Miller، 1922؛ موسیقی ترتیب دی جارج بیورلی شیا George Beverly Shea، 1909۔2013)۔