Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


آخری دِنوں میں تیزی سے اُٹھنے والا پیدائشی درد!

!BIRTH PANGS IN THE LAST DAYS
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 8 نومبر، 2015
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord's Day Morning, November 8, 2015

’’مصیبتوں کا آغاز اِنہی باتوں سے ہوگا‘‘ (متی24:‏8)۔

گذشتہ ہفتے مجھے ایک آدمی کی ای میل موصول ہوئی جو خود کو ایک ’’نبی‘‘ کہتا ہے۔ اُس نے کہا، ’’تم اِس سال مر جاؤ گے… 7 ملین سے زیادہ لوگ مر جائیں گے!... خُداوند مکمل طور پر USA کو تباہ کر دے گا۔‘‘ اُس نے یہ بات انٹرنیٹ پر ایک ’’مجموعی میل mass mailing‘‘ کے طور پر بھیجی اور ’’یو ٹیوبYouTube‘‘ پر بھی شائع کی۔

میں نے واپس اُسے ایک ای۔ میل بھیجی، ’’تم نے بار بار کہا یہ تمام باتیں ’اِس سال‘ رونما ہوں گی۔ ’یہ سال‘‘ نو ہفتوں میں ختم ہو جائے گا۔ جب یہ باتیں ’اِس سال‘رونما نہیں ہوں گی، تو یہ ظاہر کر دے گا کہ تم ایک جھوٹے نبی ہو۔‘‘ اُس نے مجھے واپس لکھا، ’’3 ہفتے 9 ہفتے نہیں جناب… تین ہفتے، ناکہ 9۔‘‘ یوں وہ کہتا ہے کہ تین ہفتوں میں ’’7 بلین سے زیادہ لوگ مر جائیں گے! [اور] خُدا مکمل طور پر USA کو تباہ کر دے گا۔‘‘ میں نے اُس کو دوبارہ واپس لکھا اور کہا، ’’جب وہ باتیں ’اِس سال‘ [صرف 3 اور ہفتوں میں] رونما نہیں ہوں گی تو یہ ظاہر کر دے گا کہ تم ایک جھوٹے نبی ہو… میں تمہاری ای ۔ میل سنبھال کر رکھوں گا اور اب سے تین ہفتوں کے بعد تمہیں یاد دلاؤں گا۔‘‘ متی24:‏11 پر نظر ڈالیں۔

’’بہت سے جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیں گے‘‘ (متی24:‏11)۔

جی ہاں، ہم آخری دِنوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ جی ہاں، بے شمار علامتیں ہیں کہ خاتمہ قریب ہی ہے۔ لیکن کتنا قریب؟ جب ایک شخص تاریخ بتاتا ہے، جیسے کہ اِس شخص نے کیا، تو یہ فوراً آشکارہ کرتا ہے کہ یہ جھوٹا نبی ہے۔ آیت 36 پر نظر ڈالیں۔ یسوع نے کہا،

’’وہ دِن اور گھڑی کب آئے گی یہ کوئی نہیں جانتا، نہ تو آسمان کے فرشتے جانتے ہیں، نہ بیٹا، صرف میرا باپ ہی جانتا ہے‘‘ (متی24:‏36)۔

دوبارہ، مرقس13:‏33 میں، یسوع نے کہا،

’’پس تم خبردار اور دعا مانگتے رہو، کیونکہ تم نہیں جانتے کہ وہ وقت کب آئے گا‘‘ (مرقس13:‏33)۔

اِس شخص جیسے جھوٹے نبیوں کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ وہ بے شمار ایسی باتیں کرتے ہیں جو سچی ہوتی ہیں – لیکن پھر وہ ایک تاریخ متعین کر دیتے ہیں، جو شیطان گمراہ لوگوں کو پریشان کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے اور اُنہیں سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے کہ تمام پیشنگوئی جھوٹی ہے۔ یسوع نے کہا، ’’بہت سے جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیں گے‘‘ (متی24:‏11)۔ ھیرالڈ کیمپینگ Harold Camping نے پیشن گوئی کی تھی کہ زمانے کے خاتمے کا ریپچر [یسوع کا بادلوں میں استقبال کرنے کا وقت] 21 مئی، 2011 میں آئے گا۔ جب یہ رونما نہیں ہوا، تو اُس نے اِس کو بڑھا کر 21 اکتوبر، 2011 کر دیا۔ جب یہ پھر بھی نہیں ہوا، تو اُس نے ہمت ہار دی اور ایک جھوٹے نبی کی حیثیت سے نظر بچا کر دبے پاؤں غائب ہو گیا۔ وہ 15 دسمبر، 2013 میں رسوائی کی موت مرا۔ اُس نے سارے مُلک میں اپنی پیشن گوئی کو پیش کرنے کے لیے اِشتہاری تختے لگوائے تھے، اِس کے ساتھ ساتھ USA Today جیسے اخبارات میں بڑے بڑے اشتہارات بھی چھپوائے تھے۔ گمراہ دُنیا اُس پر ہنسی تھی، اور کہا کہ تمام بائبل کی پیشن گوئی جھوٹی تھی۔ کیمپینگ اور وہ شخص جس نے وہ پیشن گوئی ’’خُدا USA کو مکمل طور پر تین ہفتوں میں تباہ کر دے گا‘‘ کی تھی دراصل مسیح کی پیشن گوئی کو پورا کر رہے ہیں! گمراہ دُنیا نہیں جانتی کہ مسیح نے کہا،

’’بہت سے جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیں گے‘‘ (متی24:‏11)۔

جھوٹے نبی خود علامتیں ہیں کہ زمانے کا خاتمہ جیسا کہ ہم جانتے ہیں قریب ہی ہے! ڈاکٹر ھنری ایم۔ مورس Dr. Henry M. Morris نے کہا، ’’[متی24:‏11 کی] یہ پیشن گوئی فراوانی کے ساتھ پوری کی جا چکی ہے، حالیہ سالوں میں پہلے کے مقابلے میں بہت زیادہ طور پر‘‘ (ھنری ایم۔ مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry M. Morris, Ph.D.، مطالعۂ بائبل کا دفاع کرنے والے The Defender’s Study Bible، ورلڈ پبلیشنگ World Publishing، 1995، صفحہ1043؛متی24:‏11 پر غور طلب بات)۔

شاگردوں نے مسیح سے ’’اُس کی آمد کی نشانی اور دُنیا [زمانے] کے خاتمے‘‘ کے لیے پوچھا،‘‘ متی24:‏33 . یہاں اُس [یسوع] کا جواب ہے،

’’یسوع نے جواب میں اُن سے کہا، خبردار! کوئی تمہیں گمراہ نہ کرے۔ کیونکہ بہت سے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے کہ میں مسیح ہوں اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیں گے۔ لڑائیاں ہوں اور تم لڑائیوں کی خبریں اور افواہیں سُنو گے: خبردار! گھبرانا مت، کیونکہ اِن باتوں کا ہونا ضروری ہے، لیکن ابھی خاتمہ نہ ہوگا۔ کیونکہ قوم پر قوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی۔ جگہ جگہ قحط پڑیں گے اور زلزلے آئیں گے، مصیبتوں کا آغاز اِنہی باتوں سے ہوگا‘‘ (متی24:‏4۔8)۔

’’مصیبتوں کا آغازاِنہی باتوں سے ہوگا‘‘ (متی24:‏8)۔ وہ لفظ ’’مصیبتوںsorrows‘‘ یونانی لفظ اوڈین ōdin سے ترجمہ کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہوتا ہے ’’تیزی سے اُٹھنے درد یا تکلیف، خصوصی طور پر زچگی میں‘‘ (سٹرانگStrong سے)۔

’’قوم پر قوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی۔ جگہ جگہ قحط پڑیں گے اور زلزلے آئیں گے‘‘ (متی24:‏7)۔

ڈاکٹر ایم۔ ھنری مورس نے کہا، ’’اِس موقع پر یسوع اپنی آمد کی نشانیاں پیش کرنا شروع کرتا ہے، بجائے اِس کے کہ وہ زمانے کے گزرنے کو بیان کرتا… یعنی کہ، عام مقامی لڑائیاں ایک نشان کو تشکیل نہیں دیں گی چونکہ وہ تو ہمیشہ ہی ہوتی رہیں گی۔ بلکہ اولین علامت دونوں اِطراف میں شامل سلطنتوں اور بے شمار قوموں کے ساتھ دور تک پھیلی ہوئی لڑائی ہو گی، جس کے ہمراہ یا پیروی میں دور دور تک پھیلے ہوئے قحط، موذی مرض اور زلزلے ہوں گے۔ مرقس13:‏8 اضافہ کرتی ہے ’اور مصیبتیں‘… مصیبتوں کا آغاز [زچگی میں اُٹھنے والی تیز درد] محض ایک علامت پیش کی گئی ہے (دور دور تک پھیلی ہوئی لڑائی، قحط، وغیرہ)۔ وہ علامتیں نشاندہی کرتی ہیں کہ آنے والے زمانے کی پیدائش [جو کہ مسیح کی بادشاہت ہے] کے لیے تیاری میں ایسی ہی ’درد زہ‘‘ کا سلسلہ شروع ہوگا۔ پہلی مرتبہ اِس قسم کے واقعات کے بارے میں پیچیدگی جو تاریخ میں کبھی رونما ہوئی پہلی جنگ عظیم کے دوران اور اُس کے فوراً بعد آنے والے سالوں میں ہوا۔ یہاں ایک عدد رہ چکا ہے چونکہ ایک حقیقت جو ہمیں یہ یقین کرنے کا حوصلہ دیتی ہے کہ [مسیح کی] آمد ثانی قریب ہے‘‘ (مورسMorris، ibid.؛ متی24:‏7، 8 پر غور طلب بات)۔

’’مصیبتوں کا آغاز اِنہی سے ہو گا‘‘ (متی24:‏8)۔

ایک عورت میں زچگی کی دردیں، جو بچے کو جنم دے رہی ہوتی ہے، آتی اور جاتی ہیں۔ لیکن وہ جوں جوں جنم کا وقت قریب آتا جاتا ہے وقفہ کم کرتی جاتی ہیں۔ میں قائل ہوں کہ ڈاکٹر مورس بالکل صحیح طور پر دُرست ہیں۔ ’’تیزی سے اُٹھنے والے پیدائشی درد‘‘ پہلی جنگ عظیم کے ساتھ شروع ہوئے تھے۔ صرف تقریباً اکیس سال بعد، دوسری جنگ عظیم شروع ہوئی۔ پھر چین اشتراکیت پسندوں کے قبضے میں آ گیا۔ پھر کوریا کی جنگ ہوئی، پھر ویت نام کی جنگ۔ اِس کے علاوہ، پہلی جنگ عظیم کے بعد سے دہائیوں کے اندر اندر اخلاقیات تدریجی طور پر ختم ہوتی رہی۔ پہلی جنگ عظیم میں سگریٹ نوشی متعارف ہوئی۔ شراب کی لت بکثرت پھیل گئی۔ طلاق عام ہو گئی۔ گرجہ گھر میں لوگوں کی حاضریاں کم سے کم تر ترین ہوتی چلی گئیں۔ خود گرجہ گھر بے اعتقادی اور اِرتداد میں گہرے سے گہرے تر ڈوبتے ہی چلے گئے۔ پھر ہپّیوں کی تحریک اور منشیات تمدن تھا۔ پھر بہت بڑی تعداد میں اسقاطِ حمل (1973) میں شروع ہوا، تنہا امریکہ ہی میں 57 ملین نوزائیدہ بچوں کو قتل کر دیا گیا۔ پھر جنسی انقلاب تھا اور وہ سب اِس ہی میں سے نکلا۔ جی ہاں، ہم اِن تیزی سے ہونے والی پیدائشی دردوں کو ابتدائی بیسویں صدی میں کُھلم کُھلا پُھوٹتے ہوئے ، ’’آخری دِنوں‘‘ کے مکمل ظہور میں بار بار اور بار بار دُنیا کو تڑپاتے ہوئے دیکھتے رہے ہیں! بائبل کہتی ہے،

’’آخری زمانہ میں بُرے دِن آئیں گے لوگ خُود غرض، زَردوست، شیخی باز، مغرور، بدگو، ماں باپ کے نافرمان، ناشکرے، ناپاک، محبت سے خالی، بے رحم، بدنام کرنے والے، بے ضبط، تُند مزاج، نیکی کے دشمن، دغا باز، بے حیا، گھمنڈی، خدا کی نسبت عیش و عشرت کو زیادہ پسند کرنے والے ہوں گے۔ دراصل جتنے لوگ مسیح یسوع میں دیندار زندگی گزارنا چاہتے ہیں وہ سب ستائے جائیں گے۔ اور بدکار، دھوکہ باز لوگ فریب دیتے دیتے اور فریب کھاتے کھاتے بگڑتے چلے جائیں گے‘‘ (2۔ تیموتاؤس 3:‏1۔4، 12۔13).

ڈاکٹر مورس اُن چند میں سے ایک تھے جنہیں یہ بات سمجھ میں آ گئی کہ یہاں ’’آخری دِنوں‘‘ سے مُراد آخری زمانے کے لیے ہے۔ آپ کو اُس متن کو دیکھنا پڑتا ہے جس میں جملہ ظاہر ہوتا ہے! غیر متوقع طور پر بے شمار اچھے لوگ اِس موضوع پر اندھے ہو چکے ہیں۔ لیکن ڈاکٹر مورس نے کہا، ’’پولوس کے نقطۂ نظر سے ’آخری ایام‘ مستقبل میں ابھی بھی واضح طور پر دور ہیں‘‘ (مورس، ibid.، صفحہ1553؛ 2تیموتاؤس3:‏1 پر غور طلب بات)۔

’’مصیبتوں کا آغاز اِنہی سے ہو گا‘‘ (متی24:‏8)۔

2تیموتاؤس3:‏1 ff . پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر چارلس سی۔ رائیری Dr. Charles C. Ryrie نے یہ کہا – ’’جوں جوں [مسیح کی] واپسی قریب آتی جا رہی ہے، یہ خصوصیات بڑھتی جائیں گی (1تیموتاؤس4:‏1 دیکھیں)۔ وہ تشریح ہے… بہت زیادہ بدکاری کے بارے میں، شریعت اور رواجوں کے انقطاع کے بارے میں‘‘ (چارلس سی۔ رائیریCharles C. Ryrie، رائیری کا مطالعۂ بائبل The Ryrie Study Bible؛ 2تیموتاؤس3:‏1 پر غور طلب بات)۔ یہ ’’بہت بڑی تعداد میں بدکاری‘‘ کی ایک انبیانہ تصویر ہے جو ہم ساری دُنیا میں دیکھتے ہیں۔ اُن ’’آخری ایام‘‘ میں، جن میں ہم زندگی بسر کر رہے ہیں، یہ مسیح کے بغیر امریکہ کی ایک کامل تصویر ہے۔ اور 2تیموتاؤس تین آیت میں حوالے کا عروج اِس تنبیہہ کے لفظ پر ہے، ’’دراصل، جتنے لوگ مسیح یسوع میں دیندار زندگی گزارنا چاہتے ہیں وہ سب ستائے جائیں گے‘‘ (2تیموتاؤس3:‏12)۔ یوں، بائبل واضح طور پر پیشن گوئی کرتی ہے کہ اِن ’’بُرے ایام‘‘ میں مسیحیوں کو ایذائیں دی جائیں گی‘‘ (2تیموتاؤس3:‏1)۔ ہم بالکل ابھی اُسی دور میں زندگی بسر کر رہے ہیں!

’’مصیبتوں کا آغاز اِنہی سے ہو گا‘‘ (متی24:‏8)۔

ڈیسیژن Decision میگزین کے نومبر کے شمارے میں بلی گراھم Billy Graham، جو دُنیا کے مشہور مبلغ ہیں، اُنہوں نے ’’ایذاؤں کے لیے تیار ہو جاؤPrepare for Persecution‘‘ کے عنوان سے ایک آرٹیکل لکھا۔ ڈاکٹر گراھم نے کہا، ’’یسوع نے آخری دِنوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے خبردار کیا، ’اُس وقت لوگ تمہیں پکڑ پکڑ کے ایذائیں دیں گے اور قتل کریں گے اور ساری قومیں میرے نام کی وجہ سے تم سے دشمنی رکھیں گی‘ (متی24:‏9)… یسوع نے کہا، جوں جوں اُس کی واپسی کا وقت [قریب] آتا جائے گا، ’تمہارے دشمن تمہیں محض میرے نام کی وجہ سے گرفتار کریں گے، ستائیں گے!‘ (لوقا21:‏12)… کیا آپ مسیح کی خاطر ایذاؤں اور موت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں؟‘‘ (بلی گراھم، ڈی۔ ڈی۔ Billy Graham, D.D.، فیصلہDecision، نومبر، 2015، صفحہ19)۔

ڈاکٹر گراھم کے بیٹے فرینکلین Franklin نے گذشتہ مہینے اوریگون Oregon میں ایک کمیونٹی کالج میں 9 لوگوں کے درجہ بہ درجہ قتل کے بارے میں لکھا۔ اُنہوں نے کہا،

وہ بندوق پر قابو پانے کے بارے میں نہیں تھا۔ یہ اُن لوگوں کے لیے جو بہادری اور جرأت کے ساتھ اعتراف کرتے تھے کہ وہ مسیحی ہیں اُن کے لیے نفرت سے بھرپور اُس شخص کے بارے میں تھا (Decision، ibid.، صفحہ 8)۔

’’مصیبتوں کا آغاز اِنہی سے ہو گا‘‘ (متی24:‏8)۔

گولی چلانے والے نے کہا، ’’اگر تم مسیحی ہو تو کھڑے ہو جاؤ۔‘‘ کالج کے آٹھ نوجوان طالب علم اور ایک بوڑھی خاتون اعتراف کرنے کے لیے کہ وہ مسیحی ہیں کھڑے ہو گئے۔ گولی مارنے والے نے کہا، ’’تم تقریباً ایک منٹ میں خُدا کو دیکھنے جا رہے ہو‘‘ – جب اُس نے ہر مسیحی کو سر میں گولی ماری۔ اُس نے بعض دوسروں کو ٹانگوں میں گولی ماری – لیکن اُس نے صرف مسیحیوں ہی کو قتل کیا۔ فرینکلین گراھم نے کہا،

مسیحیوں کے خلاف تعصّب اور نفرت کی تہذیب ساری قوم میں ایک خطرناک شرع سے بڑھتی جا رہی ہے۔ میڈیا سے لیکر عدالتوں تک، [اوباما] منتظمین سے لیکر، مسیحی اقدار اور اعتقادوں کی ایک قابلِ مذمت، تکلیف دہ تحضیک رہی ہے۔

’’مصیبتوں کا آغاز اِنہی سے ہو گا‘‘ (متی24:‏8)۔

پھر فرینکلین گراھم نے کہا، ’’مسیحیوں کے لیے کیوں اِس قدر نفرت ہے؟ حتمی طور پر، یہ اِس لیے ہے کیونکہ لوگ یسوع مسیح کے نام سے نفرت کرتے ہیں۔ وہ اپنے تکبر اور خود اِکتفائی کو چھوڑنے اور پاک خُدا سے صلح کرنے کے لیے صرف ایک ہی راہ ہے – یسوع مسیح پر بھروسہ کرنا کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہیں‘‘ (ibid.، صفحہ9)۔ میں فرینکلین گراھم سے مکمل طور پر متفق ہوں! اور یسوع نے کہا،

’’مصیبتوں کا آغاز اِنہی سے ہو گا‘‘ (متی24:‏8)۔

اب، میں آپ سے پوچھتا ہوں، کیا آپ کھڑے ہونے اور مسیح کے لیے شمار ہونے کے لیے تیار ہیں؟ آپ کہتے ہیں، ’’جی ہاں،‘‘ لیکن کیا یہ محض الفاظ ہیں، یا کیا واقعی میں آپ کا یہی مطلب ہے؟ آپ کا اِمتحان لیا جائے گا۔ ہمیشہ ایک اِمتحان ہوتا ہی ہے۔ کیا ہو اگر آپ کا ایک دوست گرجہ گھر کو چھوڑ دیتا ہے؟ کیا ہو اگر وہ تنقید نگاروں کا چھوٹا سا ایک آن لائین گروہ شروع کرتے ہیں؟ کیا ہو اگر وہ گروپ گرجہ گھر کے بارے میں تنقیدی ہو؟ اِس کو ’’گرجہ گھر کی تقسیم‘‘ کہتے ہیں، آپ جانتے ہیں۔ لوگوں کو کبھی بھی احساس ہوتا ہوا محسوس نہیں ہوتا کہ وہ گرجہ گھر کی تقسیم میں حصہ لے رہے ہیں۔ وہ محض اُن دوستوں کے ساتھ رابطہ کر رہے ہوتے ہیں جو گرجہ گھر کو چھوڑتے ہیں – اور یوں وہ سوچتے ہیں۔ وہ صرف باتوں کا تزکرہ کر رہے ہوتے ہیں – اور یوں وہ سوچتے ہیں۔ اُنہیں احساس ہوتا ہوا محسوس نہیں ہوتا کہ وہ گرجہ گھر کی تقسیم میں دھنستے چلے جا رہے ہیں۔ لیکن وہ پاک کلام کی خلاف ورزی کر رہے ہوتے ہیں، جو کہتا ہے،

’’اب میں تُم سے التماس کرتا ہُوں کہ جو لوگ اُس تعلیم کی راہ میں جو تُم نے پائی ہے روڑے اٹکاتے اور لوگوں میں پھوٹ ڈالتے ہیں، اُن سے ہوشیار رہو اور اُن سے دُور ہی رہو۔ کیونکہ ایسے لوگ ہمارے خداوند مسیح کی نہیں بلکہ اپنے پیٹ کی خدمت کرتے ہیں اور چِکنی چُپڑی باتوں اور خُوشامد سے سادہ دلوں کو بہکاتے ہیں‘‘ (رومیوں 16:‏17۔18).

ہمارا لوگوں کا ایک گروہ تھا جس نے بیس سال پہلے اُن آیات کی خلاف ورزی کی تھی۔ اُنہوں نے ہمارے گرجہ گھر کو تقریباً تباہ ہی کر دیا تھا۔ کیا یہ دوبارہ ہو سکتا ہے؟ اوہ، جی ہاں! ڈاکٹر تھامس ھیل Dr. Thomas Hale نے کہا، ’’ایک گرجہ گھر کو تباہ کرنے کے لیے شیطان کا خاص طریقہ علیحدگیاں کھڑی کرنے سے ہوتا ہے۔ پولوس ہمیں بتاتا ہے: ایسے لوگوں سے دور رہو‘‘ (تھامس ھیل، ایم۔ ڈی۔ Thomas Hale, M.D.، نئے عہد نامے پر لاگو تبصرہ The Applied New Testament Commentary؛ رومیوں16:‏17 پر غور طلب بات)۔

’’مصیبتوں کا آغاز اِنہی سے ہو گا‘‘ (متی24:‏8)۔

آپ کیا کریں گے اگر آپ کا ایک دوست تھا جس نے ہمارے گرجہ گھر کو چھوڑ دیا اور اِس کی بُرائیاں کیں؟ یہ زبانی ایذائیں ہیں۔ یہ گہرا گھاؤ لگاتی ہے اور گرجہ گھر کو تقسیم کرنے کے ذریعے سے انسانی دِلوں کو تباہ کرتی ہیں۔ لیکن دشمن آپ کے پاس دھیمے سے اور پیار کے ساتھ آتے ہیں۔ ’’[ایسے لوگ] چکنی چُپڑی باتوں اور خوشامد سے سادہ دِلوں کو بہکاتے ہیں‘‘ (رومیوں16:‏18)۔ اُن کی ایذائیں میٹھے لفظوں کے پیچھے چُھپی ہوئی ہوتی ہیں۔ آپ کیا کریں گے جب وہ آپ کے پاس آئیں گے؟ کیا آپ اُنکی سُنیں گے اور آھستہ آھستہ دھوکہ کھاتے رہے گے؟ یا کیا آپ اُن کے بارے میں پادری صاحب اور مُناد صاحب کو اطلاع دیں گے؟ کیا آپ بدکاروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے کیونکہ وہ آپ کے کہلائے جانے والے ’’دوست‘‘ ہیں؟ یا کیا آپ گرجہ گھر کے رہنماؤں – اور اِس کے دیندار اراکین کے ساتھ کھڑے ہوں گے؟

’’مصیبتوں کا آغاز اِنہی سے ہو گا‘‘ (متی24:‏8)۔

یا اگر آپ ایک نئے شخص ہیں – سوچیں! آپ کیا کریں گے جب ایک گمراہ شخص 20 دسمبر کو کرسمس کا کھانا چُھڑوانے کے لیے کوشش کرتا ہے؟ یا آپ کیا کریں گے جب وہ آپ کو کرسمس کی شام گرجہ گھر میں آنے سے روکنے کے لیے دور کھینچنے کی کوشش کریں گے؟ یا نئے سال کی شام کو؟ آپ کیا کریں گے جب وہ آپ کو ایک بے ہنگم دعوت میں جانے کے لیے مدعو کریں گے – یا لاس ویگاس میں جوا کھیلنے کے لیے بھاگنے کی دعوت دیں گے؟ آپ کیا کریں گے جب وہ آپ کو ایک دُنیاوی دعوت میں یا ناچ گانے کی محفل میں مدعو کریں گے؟ ڈاکٹر پال چیپل Dr. Paul Chappell نے بائبل کی پیشن گوئی پر اپنی کتاب میں کہا، ’’میں دیندار مسیحیوں کے لیے خُداوند کا شکر ادا کرتا ہوں… ہر عبادت میں گرجہ گھر میں اُن کے ہونے کی اٹل مثال مسیح کے لیے اُن کی محبت کی ایک گواہی ہے‘‘ (پال چیپل، ڈی۔ ڈی۔ Paul Chappell, D.D.، زمانوں کو سمجھناUnderstanding the Times، سٹرائیونگ ٹوگیدر پبلیکیشنز Striving Together Publications، 2010، صفحہ 213)۔

آپ کیا کریں گے؟ کیا آپ مسیح کے لیے اور گرجہ گھر کے لیے کھڑے ہوں گے؟ یا کیا آپ اُن کی آزمائشوں والے الفاظ کے جھانسے میں آ جائیں گے؟ کیا آپ کرسمس کے کھانے، کرسمس کی شام، اور نئے سال کی شام کو ہمارے ساتھ ہوں گے؟ یا کیا آپ کسی اور جگہ پر دُنیاداری اور مادیت پرستی میں شرکت کر رہے ہوں گے؟ جی ہاں، یہ ایک اچھا سوال ہے! آپ کیا کریں گے؟ واعظ میں مَیں نے پہلے حوالہ دیا تھا، بلی گراھم نے کہا،

’’کیا آپ یسوع مسیح کے لیے ڈٹے رہیں گے؟ اگر مادیت پرستی سے بھری دُنیا میں مسیحیوں کو زندہ باقی رہنا ہے… خُدا کو مردوں اور عورتوں کی ضرورت ہوتی ہے جو ’بُرائی کے دِنوں میں ڈٹے‘ رہیں گے۔ کیا آپ اُن میں سے ایک ہوں گے… کیا آپ اِس بُحرانی وقت میں خُدا کے جنگجوؤں میں سے ایک ہوں گے؟‘‘ (ibid.، صفحات20، 21)۔

اب میں اِس عبادت کو آپ کو خوشخبری دیے بغیر ختم نہیں کر سکتا۔ یہ وہ پیغام ہے جو آپ کی روح کو دائمی سزا سے نجات دلائے گا۔ خوشخبری کا پہلی بات یہ ہے کہ مسیح صلیب پر آپ کے گناہ کی ادائیگی کے لیے قربان ہوا۔ اُس کو ’’متبدلیاتvicarious‘‘ کفارہ کہتے ہیں – ایک شخص دوسرے کی جگہ پر قربان ہوتا ہے۔ لیکن وہ شخص جو آپ کی جگہ پر قربان ہوا محض کوئی بھی شخص نہیں تھا۔ وہ خُدا کا بیٹا تھا۔ اُس نے آپ کے گناہوں کو خود پر لاد لیا اور خُدا کے قہر کو صلیب پر برداشت کیا خُدا کے انصاف کو تشفی دینے اور آپ کی جان کو نجات دلانے کے لیے۔ اور پھر مسیح مُردوں میں سے زندہ ہو گیا – جسمانی طور پر، گوشت پوست اور ہڈیوں کے ساتھ۔ وہ مُردوں میں سے ایسٹر کے اِتوار کی صبح جی اُٹھا تھا۔ اور وہ اب واپس اپنے آسمانی باپ کے پاس اُٹھا لیا گیا ہے۔ وہ باپ کے پاس بیٹھا ہوا ہے۔ وہ آسمانی جگہ میں ہے۔ آپ اُس کے پاس آ سکتے ہیں اور اُس پر بھروسہ کر سکتے ہیں، اور وہ آپ کو نجات دلا دے گا۔ یسوع آپ کے گناہوں کو اُس خون کے ساتھ جواُس نے صلیب پر بہایا دھو ڈالے گا۔ وہ آپ کو ہمیشہ کی زندگی بخشے گا۔ اُس نے کہا، ’’میرے پاس آؤ اور میں تمہیں آرام بخشوں گا۔‘‘ میں دعا مانگ رہا ہوں کہ آپ یسوع کے پاس آئیں اور اُس پر بھروسہ کریں اور نجات پا لیں۔ آمین۔

مہربانی سے کھڑے ہوں اور اپنے گیتوں کے ورق پر سے حمدوثنا کا گیت نمبر سات گائیں۔

کون خُداوند کی طرف ہے؟ کون بادشاہ کی خدمت کرے گا؟
   کون دوسروں کی زندگیوں کو لانے کے لیے اُس کے مددگار ہونگے؟
کون دُنیا کا ساتھ چھوڑے گا؟ کون دشمن کا سامنا کرے گا؟
   کون خُداوند کی طرف ہے؟ کون اُس کے لیے جائے گا؟
تیرے رحم کے بُلاوے کے ذریعے سے، تیرے اِلہٰی فضل کے وسیلے سے،
   ہم خُدا کی طرف ہیں، نجات دہندہ، ہم تیرے ہی ہیں۔

اب آخری بند گائیں!

کشمکش شاید ہولناک ہو، دشمن شاید طاقتور ہو،
   لیکن خود بادشاہ کی فوج کو کوئی بھی گِرا نہیں سکتا؛
اُس کی کسوٹی کے اِردگرد آزادی سے رہنے میں، فتح محفوظ ہو جاتی ہے،
   کیونکہ اُس کا کبھی نہ بدلنے والا سچ فتح کو یقینی بنا ڈالتا ہے۔
بھرپور مسرت کے ساتھ نام لکھواتے ہیں، تیرے اِلہٰی فضل کے وسیلے سے،
   ہم خُداوند کی طرف ہیں، نجات دہندہ، ہم تیرے ہی ہیں۔
(’’کون خُداوند کی طرف ہے؟ Who is on the Lord’s Side?‘‘ شاعر فرانسس آر۔ ھیورگل
Frances R. Havergal، 1836۔1879)۔

ڈاکٹر چعین Dr. Chan مہربانی سے دعا میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم نے کی تھی: متی24:‏3۔8 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’یسوع کی طرف کون ہے؟Who Is on the Lord’s Side? ‘
(شاعر فرانسس آر۔ حیورگال Frances R. Havergal، 1836۔1879)۔