Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

نوح کی کشتی

(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 81)
NOAH’S ARK
(SERMON #81 ON THE BOOK OF GENESIS)
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائمیرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، یکم جون، 2014
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, June 1, 2014

’’تُو گوپھر کی لکڑی کی ایک کشتی بنا۔ اُس میں کمرے بنانا اور اُسے اندر اور باہر سے رال سے پوت دینا‘‘ (پیدائش 6:‏14).

چند ایک ہفتے پیشتر ہالی ووڈ نے سینما میں ’’نوحNoah‘‘ نامی ایک بڑی فلم جاری کی۔ ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں نوجوان لوگوں نے اِس کو دیکھا۔ میں نے ’’فلم ’نوح‘ شیطانی ہے! “The Movie ‘Noah’ is Satanic!” (click here to read it) نامی ایک آرٹیکل لکھا تھا۔ جی ہاں، فلم میں بے شمار شیطانی اجزاء تھے، اور میں کسی کو بھی یہ دیکھنے کے لیے تجویز نہیں دوں گا۔ اور اِس کے باوجود اُس فلم میں کچھ خصوصیات ایسی تھیں جو سچی تھیں۔ اِس نے سیلاب کو انتہائی حقیقت کے ساتھ عکس بند کیا، اور اِس نے کشتی کی قابل یقین تصویر پیش کی۔ اب تک بہت سے نوجوان لوگ سوچ چکے ہیں کہ نوح کی کشتی اُس میں خوش جانوروں کے ساتھ ایک چھوٹی سی کشتی ہے، جس میں سے نوح مسکراتے ہوئے باہر دیکھ رہا تھا۔ یہ وہ کارٹون ہے جو وہ بچوں کے لیے سنڈے سکول کی کتابوں میں دیکھتے ہیں۔ میرے لیے چھوٹے بچوں کی وہ کتابیں اتنی ہی شیطانی ہیں جتنی کہ وہ فلم ہے! اُنہوں نے نوح کی کشتی اور سیلاب کا بالکل ہی غلط نظریہ پیش کیا ہے۔ میرے خیال میں مبلغین کو اپنے نوجوان لوگوں کو بتانا چاہیے کہ وہ فلم شیطانی ہے۔ اور، مبلغین، میرے خیال میں آپ کواپنے گرجہ گھر میں سنڈے سکول کے کمروں میں جانا چاہیے اور بچوں کی وہ تمام کتابیں جن پر نوح اور کشتی کے کارٹون بنے ہوئے ہیں باہر پھینک دینی چاہیے! اُنہیں باہر پھینک دیں! وہ سیلاب کے ایک انتہائی سنجیدہ پیغام کو ایک کارٹون میں تبدیل کر رہی ہیں! یہ شیطانی ہونے کے ہی برابر ہے! وہ نوح کی کشتی اور سیلاب کوئی مذاق نہیں تھے!

اب، میں نوح اور کشتی پر بہت سے واعظ دیتا رہا ہوں۔ اِس شام میں ’’مگر نوح نے فضل پایا But Noah Found Grace” (click here to read it) کے نام سے ایک واعظ پیش کروں گا۔ مگر اِس صبح میں خود نوح کی کشتی پر بات کرنے جا رہا ہوں۔ یہاں سوال ہی نہیں پیدا ہوتا کہ نوح کا واقعہ ایک تشبیہہ ہے، پرانے عہدنامے میں ایک تصویر جو نئے عہدنامے میں کسی بات کی پیشن گوئی کرتی ہے۔ متی24:‏37۔39 میں مسیح نے کہا کہ ’’وہ دِن‘‘ جن میں نوح نے زندگی بسر کی اِبن آدم کی آمد کے وقت سے پہلے کی ایک تشبیہہ ہیں۔ 2پطرس2:‏5 میں نوح کو جھوٹی تعلیمات اور اِرتداد کے زمانے میں راستباز مبلغین کی ایک تشبیہہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ 1پطرس3:‏20۔21 میں نوح کی کشتی کو مسیح کے وسیلے سے نجات کی ایک تشبیہہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ عبرانیوں11:‏7 میں نوح کی کشتی کو دوبارہ نجات کی ایک تشبیہہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ نوح کے دِنوں کے لوگ تشبیہہ ہیں۔ آخری ایام میں غیرنجات یافتہ لوگ شبیہہ ہیں جو تشبیہہ کی پیشن گوئی کو پورا کرتے ہیں۔ اِرتداد کے زمانے میں نوح کی منادی تشبیہہ ہے۔ آخری ایام میں ایماندار مبلغین اُس کی شبیہہ ہیں، جو تشبیہہ کی پیشن گوئی کو پورا کرتے ہیں۔ نوح کی کشتی ایک تشبیہہ ہے۔ مسیح میں نجات شبیہہ ہے جو تشبیہہ کی پیشن گوئی کو پوری کرتی ہے۔ میں جانتا ہوں کہ درجہ بندی کا وہ عمومی مطالعہ مسیحیت کے ابتدائی دِنوں میں انتہائی ناجائز طور پر استعمال ہوا تھا، جہاں منادی کرنے والوں نے پرانے عہد نامے میں تقریباً ہر بات کو ایک تشبیہہ کے طور پر لیا تھا۔ مگر میں یہ بھی جانتا ہوں کہ پرانے عہد نامے میں حقیقی تشبیہات بھی موجود ہیں، جہاں پر اُن کے واضح شبیہات نئے عہد نامے میں اُن تشبیہات کی پیشن گوئیوں کو پورا کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر، عبرانیوں کی کتاب شبیہات سے بھری پڑی ہے۔ یسوع کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد وہ اپنے دو پیروکاروں کے ساتھ بیٹھا تھا

’’اور اُس نے مُوسٰی سے لےکر سارے نبیوں کی باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:‏27).

مجھے اِس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مسیح نے اُنہیں بتایا کہ نوح کی کشتی دُنیا کے نجات دہندہ کی حیثیت سے اُس کی ایک تشبیہہ یا تصویر تھی۔ جیسا کہ نوح کی کشتی نے لوگوں کوسیلاب سے بچایا تھا، ویسے ہی مسیح خُدا کے لوگوں کو فیصلے کی سزا یعنی عدل اور جہنم سے بچاتا ہے۔ نوح کی کشتی ایک تشبیہہ ہے، یسوع مسیح ایک شبیہہ ہے، جو تشبیہہ کی پیشن گوئی کو پورا کرتا ہے! صرف ھیری ایمرسن فوسڈِک Harry Emerson Fosdick جیسے بائبل کو مسترد کرنے والے آزاد خیال ہی اُس سے انکاری کریں گے! صرف فُُلر علم الہٰیات کی سیمنری Fuller Theological Seminary میں ایک جدت پسند یا شیکاگو الہٰیاتی سکول Chicago Divinity School ہی اُس سے منکر ہوگا! اِن جیسے لوگوں کی بائبل نے پیشن گوئی کی جب کہتی ہے، ’’آخری دِنوں میں ایسے لوگ آئیں گے جو اپنی نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزاریں گے، اور تمہاری ہنسی اُڑائیں گے‘‘ (2پطرس3:‏3)۔ اور یہوداہ رسول نے کہا،

’’لیکن عزیزو! اِن باتوں کو یاد رکھو جو ہمارے خداوند یسوع کے رسول پہلے کہہ چُکے ہیں۔ اُنہوں نے تُم سے کہا تھا کہ آخری دِنوں میں ٹھٹھّا کرنے والے ظاہر ہوں گے جو اپنی بے دینی کی خواہشوں کے مطابق چلیں گے۔ یہی وہ لوگ ہیں جو تفرقے ڈالتے ہیں۔ یہ نفسانی لوگ ہیں اور رُوح سے بے بہرہ ہیں‘‘ (یہوداہ 17:‏19).

ایسے بے اعتقادے لوگوں کی تعیلمات کو مسترد کرنا میں بہت عرصہ پہلے ہی سیکھ چکا تھا!

لہٰذا، آئیے پیدائش کی کتاب 6 باب آیت14 میں نوح کی کشتی کی تفصیل کے لیے اپنی تلاوت پر واپس چلتے ہیں – اور دیکھتے ہیں کہ وہ کیسے ہمارے خُداوند اور نجات دہندہ یسوع مسیح کی عکاسی کرتی ہے۔ خُداوند نے نوح سے کہا،

’’تُو گوپھر کی لکڑی کی ایک کشتی بنا۔ اُس میں کمرے بنانا اور اُسے اندر اور باہر سے رال سے پوت دینا‘‘ (پیدائش 6:‏14).

مہربانی سے اپنی بائبل یہیں پر کُھلی رکھیں۔ آمین۔

آرتھر ڈبلیو۔ پنک Arthur W. Pink نے کہا، ’’نوح کی وہ کشتی... جس میں [نوح] اور اُس کے گھر... خُدا کے غضب کے طوفان سے پناہ لی تھی، مسیح میں ایمانداروں کی نجات کی واضح ترین اور انتہائی جامع تشبیہات میں سے ایک ہے جس کو تمام پاک کلام میں پایا جا سکتا ہے‘‘ (آرتھر ڈبلیو۔ پنک Arthur W. Pink، پیدائش کی کتاب میں سے چُنی جانے والی فصل Gleanings in Genesis، موڈی اشاعت خانہ Moody Press، اشاعت1981، صفحہ103)۔ اور میں نے غور کیا کہ ڈاکٹر جان گِلDr. John Gill جو کہ اٹھارویں صدی کے ہمارے عظیم بپتسمہ دینے والے تبصرہ نگار تھے، وہ بار بار نوح کی کشتی کو مسیح کی تشبیہہ پکارتے ہیں (جان گِل، ڈی۔ڈی۔ John Gill, D.D.، پرانے عہدنامے کی ایک تفسیر An Exposition of the Old Testament، بپتسمہ دینے والے معیاری بیئررThe Baptist Standard Bearer، دوبارہ اشاعت1989، جلد اوّل، صفحات50۔51)۔

’’تُو گوپھر کی لکڑی کی ایک کشتی بنا۔ اُس میں کمرے بنانا اور اُسے اندر اور باہر سے رال سے پوت دینا‘‘ (پیدائش 6:‏14).

I۔ اوّل، نوح کی کشتی کی منصوبہ بندی خُداوند کی طرف سے کی گئی تھی۔

نوح کو کچھ آگاہی ہو گئی تھی کہ سزا کا فیصلہ آ رہا تھا۔ لیکن نوح کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اُس کو ایک کشتی بنانی پڑے گی جب تک کہ خُداوند نے اُس پر آشکارہ نہیں کیا۔

مگر خُدا جانتا تھا کہ وہ کیا کرنے جا رہا تھا۔ دیکھا آپ نے، دُنیا کے تخلیق کیے جانے سے بہت پہلے نوح اور وہ جو اُس کے ساتھ تھے خُدا کے وسیلے سے چُن لیے گئے تھے۔ پولوس رسول نے کہا، ’’اُس نے ہمیں دُنیا کے بنائےجانے کے پیشتر ہی مسیح میں چُن لیا تھا‘‘ (افسیوں1:‏4)۔ خُدا نے نا صرف یہ چُنا تھا کہ کس کو نوح کی کشتی میں بچایا جانا ہوگا، بلکہ خُدا نے دُنیا کی تخلیق کیے جانے سے پیشتر ہمیں مخلصی بخشنے کے لیے مسیح کو بھیجنے کی منصوبہ بندی بھی کی کیونکہ بائبل مسیح کو ’’بنائے عالم سے ذبح کیا ہوا وہ برّہ‘‘ پکارتی ہے (مکاشفہ13:‏8)۔

جیسا کہ خُداوند نے ہمیں بچانے کے لیے شبیہہ یسوع مسیح کو بھیجنے کی منصوبہ بندی کی تھی ویسے ہی اُس نے اُس نوح کی کشتی جو کہ تشبیہہ ہے کو بھیجنے کی بھی منصوبہ بندی کی تھی۔ خُدا نے پہلے سے ہی نوح کو بچانے کا منصوبہ بنا لیا تھا۔

آپ میں سے ہر وہ ایک جو مسیحی ہے اُس کو خوشی منانی چاہیے کہ خُدا نے اُس کے دُنیا کو تخلیق کرنے سے پہلے ہی آپ کو مسیح میں بچانے کے لیے چُنا – بالکل جیسے اُس نے نوح کی کشتی میں نوح کو بچانے کا منصوبہ اِس دُنیا کے بے دینوں کو سیلاب کے پانیوں سے تباہ کیے جانے سے بہت پہلے ہی بنا لیا تھا! اگر آپ مسیح یسوع میں ہیں تو آپ سزا کے فیصلے کے طوفان سے محفوظ ہیں!

مجھے چُھپا لے، اے میرے نجات دہندہ، چُھپا لے، جب تک کہ زندگی کا طوفان گزر نہ جائے:‏
حفاطت کے ساتھ محفوظ ٹھکانے کی رہنمائی کر؛ آخر کار میری جان کو قبول کر لے!
   (’’یسوع، میری جان کو پیار کرنیوالا Jesus, Lover of My Soul‘‘ شاعر چارلس ویزلی
Charles Wesley‏، 1707۔1788)۔

II۔ دوئم، نوح کی کشتی صرف اُس کے رہنے والوں کے لیے تعمیر کی گئی تھی۔

یہ کوئی بحری جہاز نہیں تھی۔ جی نہیں بالکل بھی نہیں! عبرانی لفظ جس نے ’’نوح کی کشتی ark‘‘ کا ترجمہ کیا ’’ٹےباؤ taybaw‘‘ ہے۔ اِس کا مطلب ’’ایک صندوق a box‘‘ ہوتا ہے (Strong)۔ یہ بالکل وہی عبرانی لفظ ہے جو اُس چھوٹی سی ٹوکری کے لیے استعمال ہوا جس میں بچہ موسٰی دریائے نیل میں تیرا تھا۔ اِسی عبرانی لفظ کا ترجمہ پیدائش50:‏26 میں ’’تابوت‘‘ کی حیثیت سے کیا گیا۔ اِس پر کوئی پتوار نہیں تھی۔ اِس پر کوئی بادبان نہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اِس کا پیندا بھی بالکل چپٹا ہوگا کہ زیادہ سے زیادہ جگہ بن پائے۔ یہ صرف ایک صندوق تھا۔ خُدا نے کہا، میرے لیے ایک ’صندوق‘ بنا، اُسے اندر اور باہر سے رال سے پوت دینا۔‘‘ لفظ ’’رال pitch‘‘ کا ترجمہ ’’کوپھر kopher‘‘ سے کیا گیا ہے – جو کہ ’’گوپھرkaphar‘‘ کے فعل کی قسم ہے۔ یہ وہی لفظ ہے جس کا پرانے عہد نامے میں تقریباً 70 دوسرے مقامات پر ’’کفارہ atonement‘‘ ترجمہ کیا گیا ہے۔ اِسی طریقے سے اِس کا ترجمہ احبار17:‏11 میں کیا گیا ہے، ’’یہ خون ہے جو جان کے لیے کفارہ بنتا ہے۔‘‘ چونکہ یہ دونوں ایک ہی عبرانی لفظ سے ہیں، تو ہم پیدائش 6:‏14 کو یوں بھی لکھ سکتے ہیں، ’’تو گوپھر کی لکڑی سے ایک کشتی بنا اور اُس کو اندر اور باہر سے کفارے کے ساتھ پوت دے،‘‘جو کہ وہ خون ہے! لہٰذا، یہاں آپ کے پاس ایک بہت بڑا صندوق ہے، جو کہ کالی رال سے ڈھانپا گیا۔ ڈاکٹر ھنری ایم۔ مورس Dr. Henry M. Morris نے کہا، گوپھر Kaphar ... کا بار بار بعد میں بطور ’’کفارہ‘‘ ترجمہ کیا گیا۔ سزا کے فیصلے کے پانیوں کے خلاف ایک حفاظتی ڈھال مہیا کرنے پر، یہ یوں مسیح کی ایک خوبصورت تشبیہہ بن جاتی ہے‘‘ (دفاع کرنے والوں کا نیا مطالعۂ بائبل The New Defender’s Study Bible مصنف ھنری ایم۔ مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry M. Morris, Ph.D.، ورلڈ پبلیشنگ World Publishing، 2006، صفحہ34؛ پیدائش6:‏14 پر ایک غور طلب بات)۔

اِس طرح یہاں ہمارے پاس نوح کی وہ کشتی ہے۔ یہ لکڑی کا بنا ہوا ایک انتہائی بڑا صندوق ہے اور اندر اور باہر سے کالی رال سے پوتا ہوا ہے، جس نے اِس کو بالکل ٹھیک طریقے سے عظیم سیلاب کے پانیوں کو اندر جانے سے بچائے رکھا۔ ڈاکٹر ایم۔ آر۔ ڈیحان Dr. M. R. DeHaan نے کہا،

نوح کی وہ کشتی… ایک کالے تابوت کی مانند دکھائی دیتی تھی۔ درحقیقت، اُسی لفظ سے ’’نوح کی کشتیark ‘‘ کا ترجمہ ہوا جس سے پیدائش 50:‏26 میں ’’تابوت coffin‘‘ بھی ہوا۔ نوح کی وہ کشتی ہمارے خُداوند یسوع مسیح کی موت کی ایک علامت بھی ہے۔
      ہم آسانی کے ساتھ تصور کر سکتے ہیں کہ نوح کے دِنوں میں لوگوں نے کس قدر نفرت کے ساتھ اُس کی مشقت کو دیکھا ہوگا۔ کس قدر مضحکہ خیز اُنہوں نے سوچا ہوگا کہ تابوت کی مانند نظر آنے والا ایک کالا صندوق تعمیر کیا، اور پانیوں کے سیلاب کی پیشن گوئی کا کرنا جبکہ کبھی زمین پر ابھی تک کبھی بارش بھی نہیں ہوئی تھی (ایم۔ آر۔ ڈیحان، ایم۔ڈی۔ M. R. DeHaan, M.D.، نوح کے دن The Days of Noah، ژونڈروان اشاعتی گھر Zondervan Publishing House، اشاعت 1971، صفحہ173)۔

بہت سے لوگ آج ہنستے اور بائبل کا مذاق اُڑاتے ہیں۔ لوگ تو یہاں تک کہ سیلاب کے اِس واقعے کو بھی ’’مضحِکہ خیز‘‘ کہتے ہیں۔ مگر وہ کیا کریں گے جب خُداوند کا عدل اُن پر نازل ہوگا؟ آپ کیا کریں گے اگر آپ مسیح یسوع میں محفوظ نہیں ہوتے ہیں؟

مجھے چُھپا لے، اے میرے نجات دہندہ، چُھپا لے، جب تک کہ زندگی کا طوفان گزر نہ جائے:
حفاطت کے ساتھ محفوظ ٹھکانے کی رہنمائی کر؛ آخر کار میری جان کو قبول کر لے!

III۔ سوئم، خُدا کے عدل سے نوح کی کشتی ایک پناہ گاہ تھی۔

وہ نوح کی کشتی ایک محفوظ جگہ تھی۔ درحقیقت، وہ حفاظت کی واحد جگہ تھی۔ خُدا کی سزا کے فیصلے یعنی عدل سے وہ واحد حفاظت والی جگہ تھی۔

اِس دُنیا کے یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہاں خُدا کے ساتھ امن پانے کے لیے ’’بہت سے راستے‘‘ ہیں مگر وہ غلط ہیں۔ خُدا نے نوح کے زمانے میں اُس کے قہر سے بچنے کے لیے صرف ایک ہی راہ مہیا کی تھی – اور خُدا کی سزا کے فیصلے سے بچنے کی واحد راہ نوح کی کشتی میں آ جانے میں تھی۔ آج خُدا نے اُس کے عدل سے بچنے کے لیے صرف ایک ہی راہ بخشی ہے اور وہ خُداوند یسوع مسیح ہے۔ بائبل کہتی ہے،

’’نجات کسی اور کے وسیلہ سے نہیں ہے کیونکہ آسمان کے نیچے لوگوں کو کوئی دُوسرا نام نہیں دیا گیا ہے جس کے وسیلہ سے ہم نجات پا سکیں‘‘ (اعمال 4:‏12).

مجھے چُھپا لے، اے میرے نجات دہندہ، چُھپا لے، جب تک کہ زندگی کا طوفان گزر نہ جائے: حفاطت کے ساتھ محفوظ ٹھکانے کی رہنمائی کر؛ آخر کار میری جان کو قبول کر لے!

IV۔ چہارم، نوح کی کشتی میں سب کے لیے جگہ تھی۔

عبرانیوں کے پاس 17.5 اِنچ کا ایک چھوٹا گز تھا اور 20.4 اِنچ کا ایک بڑا گز تھا۔ بائبل میں پیدائش 6:‏15 میں نوح کی کشتی کی پیمائشیں دی گئی ہیں۔ اگر چھوٹے گزوں کا استعمال کیا گیا تھا تو نوح کی کشتی کی اپنی تینوں منزلوں کے ساتھ 95, 790 مربع فٹ یا 2.2 ایکڑ کے فرش کی جگہ رہی ہوگی۔ اگر بڑے گزوں کا استمعال کیا گیا ہوگا تو نوح کی کشتی کی ہر منزل پر فرش کے لیے 43, 350 مربع فٹ جگہ رہی ہوگی۔ تینوں منزلوں کی اکٹھی کُل جگہ 130, 050 مربع فٹ رہی ہوگی جو تقریباً تین ایکڑ سائز میں ہوتی ہے۔ کُل لمبائی 51 فٹ تھی، ایک پانچ منزلہ گھر کی اُونچائی سے تھوڑا سا کچھ کم۔ وہ 2, 210, 850 مکعب فٹ یعنی دو ملین مکعب فٹ سے زیادہ جگہ بن جائے گی! یہ بھیڑ کی جسامت کے 125, 000 جانوروں کے لیے اچھی بھلی کُھلی جگہ مہیا کرتی ہے۔ علمِ حیوانات کے عالمین کا اندازہ ہے کہ چوپایوں کی 100 سے کم اصلی نسلیں وہاں پر تھیں، اور 170 سے کم پرندوں کی اصلی نسلیں تھیں۔ 130,000 مربع فٹ فرشی جگہ کے ساتھ ایک کشتی میں اصلی جانوروں جو اُس میں داخل ہوئے تھے اُن کی تعداد سے کئی گُناہزیادہ جانوروں کو رکھنے کی جگہ ہو گی۔ ڈاکٹر ھنری ایم۔ مورس Dr. Henry M. Morris نے کہا،

      چونکہ، جیسا کہ ہم پہلے ہی دیکھ چکے ہیں، کہ نوح کی کشتی اتنی ہی زیادہ جتنی ایک سو پچیس ہزار بھیڑوں کی تعداد ہوتی ہے اُن کو رکھ پائی ہوگی، اور چونکہ ایک زمینی جانور کی اوسط جسامت یقینی طور پر اُس ایک بھیڑ سے کم رہی ہوگی، تو یہ واضح ہے کہ اُس کی گُنجائش سے 60 فیصد سے کم ہی جگہ کو جانوروں کے لیے استعمال کیا گیا ہوگا... یوں، نوح کی کشتی کی مخصوص جسامت جتنے جانوروں کو اُس نے رکھنا تھا اُن کے لیے مثالی طور پر موزوں دکھائی دیتی ہے... اس کے ساتھ ساتھ جانوروں کے لیے خوراک، نوح اور اُس کے خاندان کے لیے رہنے کے کمرے اور دوسرے ضروری مقاصد کے لیے موزوں تھی (ھنری ایم۔ مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry M. Morris, Ph. D.، پیدائش کا اندراج The Genesis Record، بیکر کُتب گھر Baker Book House، اشاعت 1986، صفحہ 185)۔

مجھے چُھپا لے، اے میرے نجات دہندہ، چُھپا لے، جب تک کہ زندگی کا طوفان گزر نہ جائے:
حفاطت کے ساتھ محفوظ ٹھکانے کی رہنمائی کر؛ آخر کار میری جان کو قبول کر لے!

حالانکہ کہ فلم ’’نوح‘‘ میں مجموعی طور پر کہانی کافی شیطانی ہے، اِس کے باوجود عجیب طریقے سے کشتی بذات خود کافی حقیقی اور بائبل کے مطابق سچی تھی۔ کشتی میں جانور اور پرندے کافی حد تک اُسی طرح سے اندر آئے تھے جیسے ڈاکٹر مورس Dr. Morris نے اُن کا بیان کیا۔ وہ جبلتی طور پرآئے اور اُنہوں نے ایک بے حس ہو جانے والی حالت میں وہیں پر اپنے لیے گھونسلے بنائے۔ فلم کا یہ حصہ کافی خوبصورت تھا اور بائبل کے مطابق سچا تھا۔ مگر، پھر سے، مہربانی سے اِسے مت دیکھیے گا۔ وہ شیطانی پیغام پریشانی اور نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اِس کے باوجود، یقینی طور پر، یہ عظیم نوح کی کشتی تصور کرنے کے لیے حیران کُن ہے۔ اِس کالی دیو ہیکل، تین منزلہ بُلند، نوح کی کشتی کے بارے میں سوچتے ہوئے میری اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی نیچے رہ جاتی ہے، جو خُدا کے ذریعے سے اِس قدر ہوشمندانہ طریقے سے جس مقصد کے لیےمرتب کی گئی لہروں سے گزرتی ہوئی جا رہی ہے، کہ اگر یہ لہروں کے ذریعے سے 90 درجے پر بھی بُلند کر دی جاتی تو یہ اُلٹ نہیں سکتی تھی

آرمینیا میں آرارات کے بُلند پہاڑ پر چند دِنوں میں جب یہ ممکن ہوتا ہے ہر گرمیوں میں ایک جنونی تلاش ہوتی ہے۔ شاید کسی گرمیوں میں وہ نوح کی کشتی کے آثار تلاش کر پائیں۔ میرے خیال میں اِس زمانے کے خاتمے پر عظیم عدل کے نازل ہونے سے پہلے بہتر ہے کہ وہ تلاش کر لیں۔ مگر چاہے وہ آثارِ قدیمہ کے ماہرین اِسے تلاش کر پائیں یا نہیں، میرے جمنازیم میں تمام بوڑھے آرمینیائی لوگ کہتے ہیں کہ وہ وہاں پر ہے۔ ایک بوڑھے آدمی نے کہا کہ اُس کے دادا نے برف میں سے ابھرتا ہوا اُس کا ایک ٹکڑا دیکھا تھا۔ اُس نے کہا، ’’وہ تمام کا تمام کالا تھا۔ اُس نے توقع نہیں کی تھی کہ وہ کالا ہوگا۔‘‘

بہت سال پہلے میرا خاندان اور میں انگلستان گئے۔ وہاں پر میرے دادا پیدا ہوئے تھے، اور میں پوری طرح سے اِس سے لطف اندوز ہوا تھا۔ ہم ڈُور قلعہ Dover Castle کے لیے بھی گئے۔ شاید آپ نے ’’ڈوور کی سفید عمودی چٹانوں‘‘ کے بارے میں سُنا ہو۔ گزری ہوئی صدیوں میں بے شمار بحری جہاز اُن چٹانوں کے نیچے ٹکرائے ہیں۔ مگر جب ہم وہاں پر پہنچے تو میں نے ڈوور کے قلعے پر کوئی توجہ نہیں دی۔ اگر آپ ایک قلعہ دیکھ چکے ہیں، تو آپ نے تمام قلعے دیکھ لیے ہیں! میں نے کچھ فاصلے پر کوئی چیز دیکھی جس نے مجھے متوجہ کر لیا۔ وہ انتہائی بڑی تھی۔ آپ بتا سکتے تھے کہ وہ قدیم تھی۔ میں نزدیک سے دیکھنے کے لیے بھاگا۔ میں اُس پر سے اپنی نظریں نہیں ہٹا پا رہا تھا۔ وہ وہاں پر کھڑا تھا، ایک اسّی فٹ اونچا تعمیر کیا ہوا روشنی کا مینار، لوگ کہتے تھے کہ وہ پہلی صدی میں تعمیر کیا گیا تھا! یہ ایک لمبی کالی دور آسمان میں بُلند ہوتی ہوئی چمنی تھی۔ میں نے اندر سے اس میں اوپر کی جانب نظر دوڑائی تو اُس کی اندرونی دیوار پر صدیوں کی سیاہ کالک تھی۔ رومیوں نے اِس کو اُس وقت تعمیر کیا تھا جب یوحنا رسول پطمس Patmos کے جزیرے پر ابھی زندہ ہی تھا! وہ اُس کے اندر درخت جلاتے تھے تاکہ ڈوور کے ساحلی سرے پر چٹانوں سے بحری جہازوں کو پرے رہنے کے لیے خبردار کر سکیں۔ اُس قدیم روشنی کے مینار کی تمام شہانت پر میری کھال میں تعجب کے ساتھ جھنجھناہٹ دوڑ گئی، جو اِس طرح سے اوپر کی جانب کو ابھری ہوئی تھی جیسے، میرے خیال میں، کہ نوح کی کشتی کو ابھرا ہوا ہونا چاہیے اِس سے پہلے کہ کچھ گڑبڑی کرنے والے لڑکے جو اندھیرے میں اُس پر نظر ڈالنے اور چپکے چپکے ہنسنے کے لیے آئے، اور اُس پر ایک پتھر پھینکا، اُس کی دھمک کی آواز سُنی، اور ہنستے ہوئے چلے گئے – سیلاب کے آنے سے ایک رات پہلے اور سیلاب اُن تمام کو بہا کر لے گیا! تب لوگ روئے اور چِلائے، اوپر کو نکلے ہوئے درختوں کے تنوں سے چمٹے ہوئے، پہاڑیوں اور چٹانوں کی چوٹیوں سے چپکے ہوئے، جب دیوہیکل شیطانی نیپچون Neptune بپھرتے ہوئے اُس سیلاب میں سے ابھرا، اور سمندر کے خُدا Triton [یونانی دیومالائی کہانیوں کا کردار] نے غصے میں اپنا پھولدار بِگل بجایا – اور خُداوند نے گہرائیوں کے چشموں کے بند کھول دیے، اور آسمان کی کھڑکیاں کھول دی گئیں تھی،

’’رؤئے زمین پرکی ہر جاندار شَے نابود ہوگئی، کیا انسان، کیا حیوان، کیا زمین پر رینگنے والے جاندار اور کیا ہوا میں اُڑنے والے پرندے سب کے سب نابود ہوگئے۔ صرف نوح باقی بچا اور جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے‘‘ (پیدائش 7:‏23).

مجھے چُھپا لے، اے میرے نجات دہندہ، چُھپا لے، جب تک کہ زندگی کا طوفان گزر نہ جائے:
حفاطت کے ساتھ محفوظ ٹھکانے کی رہنمائی کر؛ آخر کار میری جان کو قبول کر لے!

’’اور صرف نوح باقی بچا اور جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے‘‘ (پیدائش7:‏23) – اور نوح کی کشتی نے مسیح کی عکاسی کی! اگر آپ مسیح میں ہیں، تو آپ آنے والے عدل سے محفوظ ہیں۔ اگر آپ مسیح میں نہیں ہیں، تو آپ آگ کی جھیل میں غرق کر دیے جائیں گے، مگر مرنے کے لیے نہیں! اوہ، جی نہیں – بار بار اور بار بار اوپر اور نیچے کھینچے جانے اور غرق کیے جانے کے لیے اُس دھکتی ہوئی جھیل میں جو کبھی بھی نہیں بجھتی، جو کبھی بھی ٹھنڈی نہیں ہوتی، جو ہمیشہ اور ہمیشہ اور ہمیشہ اور ہمیشہ کے لیے جلتی رہتی ہے!

آپ کیسے فرار پا سکتے ہیں؟ کشتی میں آئیں! وہ کشتی مسیح کی نشاندہی کرتی ہے۔ وہ کالی رال مسیح کے خون کی شبیہہ پیش کرتی ہے! اندر آئیں! کشتی میں اندر آئیں! مسیح میں آئیں اِس سے پہلے کہ ہمیشہ کے لیے تاخیر ہو جائے۔

سیلاب آنے سے ایک رات پہلے وہ لڑکے جنہوں نے جھاڑیوں میں سے کشتی کو دیکھا تھا اور ہنسے تھے! وہ لڑکے جنہوں نے کشتی کو پہلو سے پیٹا تھا جب پانی زمین اور آسمان سے اُبل رہا تھا! وہ لڑکے جو پکار اُٹھے تھے، ’’اے خُدا، ہمیں بھی اندر آنے دے! ہمیں ڈوبنے نہ دے!‘‘ وہ لڑکے جو اُس آگ کی جھیل میں ابدیت تک چیختے ہیں! وہ لڑکے آپ سے کہیں گے اگر وہ کہہ پائے، ’’خُدا کے غضب سے بچو! خُداوند کے طیش سے بچو! پیچھے مت دیکھو! یہ مت دیکھو کہ کیسے اندر داخل ہوں! آؤ! ’’اُسی [یسوع] پر قسمت آزماؤ، مکمل طور پر قسمت آزماؤ‘‘ – اپنے آپ کو مکمل طور پر اُس کے حوالے کر دو، ’’کسی اور بھروسے کو مداخلت مت کرنے دو۔‘‘ خود کو کشتی کے دروازے سے حوالے کر دو – ’’اُسی [یسوع] پر قسمت آزماؤ، مکمل طور پر قسمت آزماؤ‘‘ – کیونکہ آنے والے قہر سے آپ کو صرف مسیح ہی بچا سکتا ہے، اور اپنے پاک اور دائمی خون سے آپ کے گناہ کو پاک صاف کر سکتا ہے!‘‘ آمین۔

کھڑے ہو جائیں اور اپنے گانوں کے ورق میں سے نمبر7 گائیں، ’’آؤ، اے گنہگارو Come, Ye Sinners۔‘‘

آؤ، اے گنہگاروں، غریب اور خستہ حال، کمزور اور زخمی، بیمار اور دُکھی؛
   یسوع تمہیں بچانے کے لیے تیار کھڑا ہے، ہمدرردی، محبت اور قوت سے بھرپور؛
وہ لائق ہے، وہ لائق ہے، وہ رضامند ہے، مذید اور شک مت کرو!
   وہ لائق ہے، وہ لائق ہے، وہ رضامند ہے، مذید اور شک مت کرو!
(’’آؤ، اے گنہگاروںCome, Ye Sinners ‘‘ شاعر جوزف ہارٹ Joseph Hart ‏، 1712۔1768).

اگر آپ مجھ سے اور کسی دوسرے صلاح کار سے بات کرنا چاہتے ہیں تو اجتماع گاہ کی پچھلی جانب ابھی چلے جائیں۔ ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan آپ کو ایک اور کمرے میں لے جائیں گے جہاں پر ہم آپ کی نجات کے بارے میں بات چیت کر سکتے ہیں۔ آمین۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: پیدائش6:‏12۔17 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’یسوع، میری جان کے محبوب Jesus, Lover of My Soul‘‘
(شاعر چارلس ویزلی Charles Wesley‏، 1707۔1788)۔

لُبِ لُباب

نوح کی کشتی

(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 81)
NOAH’S ARK
(SERMON #81 ON THE BOOK OF GENESIS)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائمیرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’تُو گوپھر کی لکڑی کی ایک کشتی بنا۔ اُس میں کمرے بنانا اور اُسے اندر اور باہر سے رال سے پوت دینا‘‘ (پیدائش 6:‏14).

(متی24:‏37۔39؛ 2 پطرس2:‏5؛ 1پطرس3:‏20۔21؛ عبرانیوں11:‏7؛
لوقا24:‏27؛ 2پطرس3:‏3؛ یہوداہ17۔19)

I.   اوّل، نوح کی کشتی کی منصوبہ بندی خُداوند کی طرف سے کی گئی تھی، افسیوں1:‏4؛ مکاشفہ13:‏8 .

II.  دوئم، نوح کی کشتی صرف اُس کے رہنے والوں کے لیے تعمیرکی گئی تھی، پیدائش50:‏26؛ احبار17:‏11 .

III. سوئم، خُدا کے عدل سے نوح کی کشتی ایک پناہ گاہ تھی، اعمال4:‏12؛
یہوداہ14، 15؛ 2پطرس2:‏5؛ پیدائش6:‏3 .

IV. چہارم، نوح کی کشتی میں سب کے لیے جگہ تھی، پیدائش7:‏23 .