Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

ایک پاک صاف اور خوشگوار جگہ!

!A CLEAN AND HAPPY PLACE
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
5 مئی، 2013، خُدا کے دِن کی شام
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, May 5, 2013

’’کوئی ناپاک چیز اُس میں کبھی راہ نہ پائے گی اور نہ کوئی گھنونے کام کرنے والا یا جھوٹ گھڑنے والا اُس میں کبھی داخل ہوگا سِوائے اُن کے جن کے نام برّہ کی کتابِ حیات میں لکھّے ہُوئے ہیں‘‘ (مکاشفہ 21:‏27).

بائبل کے مطابق کائنات آگ میں تباہ و برباد ہوجائے گی۔ پھر خُدا ایک نئی زمین اور ایک نیا آسمان تخلیق کرے گا۔ پھر وہ نیا یروشلم آسمان سے نیچے آ جائے گا۔ رسول نے کہا،

’’میں یوحنا نے شہر مُقدّس یعنی نئے یروشلیم کو خدا کے پاس سے آسمان سے اُتر تے دیکھا جو اُس دُلہن کی طرح آراستہ تھا جس نے اپنے شوہر کے لیے سنگار کیا ہو‘‘ (مکاشفہ 21:‏2).

نیا یروشلم دائمی ریاست کا دارالحکومت ہے۔ یہ حقیقت کہ وہ نیچے آتا ہے ظاہر کرتی ہے کہ وہ پہلے سے ہی موجود ہے۔ لیکن اُس دِن میں وہ ایک دیو ہیکل جسامت کے مکعب کی مانند نیچے آئے گا اور زمین کے اوپرلٹکا رہے گا۔ یہ آسمان کا دارالحکومت ہے۔ یہ خُدا کے بچوں کا دائمی گھر ہے۔ اِس کے بارے میں یسوع نے بتایا تھا جب اُس نے کہا، ’’میں تمہارے لیے جگہ تیار کرنے وہاں جا رہا ہوں‘‘ (یوحنا14:‏2)۔

ہم اِس کے بارے میں کچھ زیادہ نہیں کہہ سکتے ہیں۔ بائبل ہمیں زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کرتی ہے۔ بائبل ہمیں نئے یروشلم کے جلال کی ایک جھلک پیش کرتی ہے۔ پاک شہر میں داخل ہونے کے لیے راہ ہماری تلاوت میں پیش کی گئی ہے،

’’کوئی ناپاک چیز اُس میں کبھی راہ نہ پائے گی اور نہ کوئی گھنونے کام کرنے والا یا جھوٹ گھڑنے والا اُس میں کبھی داخل ہوگا سِوائے اُن کے جن کے نام برّہ کی کتابِ حیات میں لکھّے ہُوئے ہیں‘‘ (مکاشفہ 21:‏27).

تلاوت آسمان کے بارے میں کچھ اہم باتوں کو آشکارہ کرتی ہے۔

I۔ اوّل، آسمان ایک صاف اور پاک جگہ ہے۔

اُن الفاظ سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ کچھ بھی نہیں جو ’’ناپاک چیز‘‘ ہو یا ’’کوئی گھنونے کام کرنے والا‘‘ ہو یا ’’جھوٹ گھڑنے والا‘‘ہو، وہاں نہیں ہوگا۔

روحانی باتوںمیں پاک اور ناپاک کے درمیان ہمیشہ ایک واضح فرق ہوتا ہے۔ کچھ عرصے قبل ایک لڑکی نے مجھے بتایا کہ اُس نے اپنی خواب گاہ میں روح کو محسوس کیا تھا۔ اُس نے کہا کہ وہ ایک ’’بُری روح‘‘ تھی۔ وہ جانتی تھی کہ وہ ایک شیطانی روح تھی، ایک مہلک شیطانی قوت۔ میں دوسرے لوگوں کو ایسے کہتے ہوئے سُن چکا ہوں۔ مجھے وھیلز میں ایک مستقبل کا حال بتانے والے کے بارے میںیاد ہے جو ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونزDr. Martyn Lloyd-Jones کے ذریعے سے چلائے جانے والے ایک گرجہ گھر میں چلی گئی تھی۔ اُس نے کہا کہ اُس نے وہاں پر ایک روح کی موجودگی کو محسوس کیا تھا۔ اُس نے اُس کو ’’ایک صاف روح‘‘ کے طور پر بیان کیا تھا۔ اُس کے کچھ ہی عرصے کے بعد وہ مسیحی ہو گئی تھی۔

آج صبح میں نے جب میں بچہ تھا تو اپنی دادی کے مکان کے پچھلے صحن میں خُدا کی موجودگی کو محسوس کرنے کے بارے میں بات کی تھی۔ کوئی شاید کہہ سکتا ہے، ’’آپ کیسے جانتے ہیں کہ وہ خُدا تھا؟‘‘ میں صرف اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ وہ ’’صاف‘‘ تھا۔ میں نے محسوس کیا کہ وہ خُدا تھا کیونکہ وہ صاف تھا۔

میرے خاندان کے بہت سے افراد غیبی طاقتوں کے مختلف پہلوؤں میں شامل رہے تھے۔ اُن میں سے کچھ مستقبل کی باتیں بتاتے تھے، چائے کے پتوں کو پڑھتے تھے، اور اِسی قسم کی باتیں۔ دوسرے ذہنی سائنس، وجدان، اور ایسی بہت سے باتوں میں دلچسپی رکھتے تھے۔ ایک انکل مستریMason تھے، اور اہرام مصر بنانے کے علم میں شوقین تھے۔ جب میں گھر میں جاتا تھا تو اکثر میں نے وہاں پر بُری روحوں کو محسوس کیا۔ لیکن جب میں گھر کے پچھلے صحن میں جاتا، یا نشیب میں ایک گرجہ گھر کے لیے جاتا، تو وہاں ایک پُرسکون، صاف احساس ہوتا تھا۔ وہاں ایک جگہ میں پریشانی اور تاریکی تھی۔ دوسری جگہ میں وہاں سکون کا ایک صاف احساس ہوتا تھا۔

کوئی شاید سوچ سکتا ہے کہ مجھے دھوکا ہوا تھا، لیکن میں ایسا نہیں سوچتا ہوں۔ اُن احساسات کے درمیان فرق میرے ساتھ تمام عمر چلتا رہا ہے۔ اِس نے مجھے بہت سی کھائیوں میں گرنے سے بچنے میں مدد دی ہے۔ مثال کے طور پر، 1970 کی ابتدائی دہائی میں مَیں گولڈن گیٹ بپتسمہ دینے والی سیمنری میں آزاد خیالی کی نجاست کو محسوس کرسکا تھا۔ میں یہ محسوس کر سکتا تھا۔ یہ ایک پریشان کُن، گندا احساس تھا۔ یہ ذہنی سائنس، مستریوں Masons، یا اہرام مصر بنانے کے علم کی تاریک روح کی مانند احساس تھا۔ اِس میں میرے لیے کوئی کشش موجود نہیں تھی۔ میں ہر روز اِس سے دور بھاگ جاتا، اور دوپہر میں ایک لمبی سیر کے لیے باہر جزیرہ نما سمندر کے ایک کنارے پر صاف ہوا میں جہاں پر سیمنری موجود تھی چلا جاتا تھا۔

نوجوان لوگوں، کیا آپ بتا نہیں سکتے کہ کب آپ غلط جگہ پر ہوتے ہیں؟ کیا آپ اُن فیس بُک کی سائٹز پر گندگی محسوس نہیں کر سکتے ہیں؟ کیا آپ بعض ویب سائٹز پر تاریکی کا احساس نہیں کر سکتے ہیں؟ کیا آپ ناپاک روحوں سے پرھیز کرنا اور خُدا کی طرف ہونا نہیں چاہتے ہیں؟ میں نہیں سمجھ سکتا کہ کیسے ایک شخص اُن کے ذہن کو ہفتے کے دوران کچرے کے ساتھ بھر سکتا ہے اور پھر گرجہ گھر چلا آتا ہے اور اُمید کرتا ہے کہ اتوار کو نجات پالے گا۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ بائبل کہتی ہے،

’’جو کوئی دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو خُدا کا دشمن بناتا ہے‘‘
       (یعقوب4:‏4)۔

بائبل کہتی ہے،

’’اُن میں سے نکل کر الگ رہو... اور میں تمہیں قبول کروں گا، اور میں تمہارا باپ ہوں گا‘‘ (2۔ کرنتھیوں6:‏17، 18)۔

کچھ احمق لوگ سوچتے ہیں کہ وہ ہفتے بھر شیطان کے ساتھ اور اِتوار کو خُدا کے ساتھ رفاقت میں رہ سکتے ہیں۔ ایسا کبھی ہو ہی نہیں سکتا – نہ یہاں اور نہ ہی آسمان میں!

’’کوئی ناپاک چیز اُس میں کبھی راہ نہ پائے گی اور نہ کوئی گھنونے کام کرنے والا یا جھوٹ گھڑنے والا اُس میں کبھی داخل ہوگا سِوائے اُن کے جن کے نام برّہ کی کتابِ حیات میں لکھّے ہُوئے ہیں‘‘ (مکاشفہ 21:‏27).

II۔ دوئم، آسمان سلامتی کی ایک جگہ ہے۔

اِس موجودہ دُنیا کا گناہ ہمیں مکمل سلامتی پانے سے روکتا ہے۔ گناہ کی وجہ سے دُنیا ایک بے آرام جگہ ہے۔ بائبل کہتی ہے،

’’لیکن شریر موجزن سمندر کی طرح ہیں، جو کبھی ساکن نہیں رہ سکتا، اور جس کی لہریں کیچڑ اور مّٹی اُچھالتی ہیں۔ خدا فرماتا ہے کہ شریروں کے لیے سلامتی نہیں ہے‘‘ (اشعیا 57:‏20،21).

شریر ’’آرام نہیں کر سکتے‘‘ ہیں۔ موجزن سمندر کی مانند، وہ ’’کیچڑ اور مٹی‘‘ اُچھالتے ہیں۔ اِسی لیے یہاں زمین پر کوئی آرام نہیں ہے۔

جائیں اور زمین پر ایک خوشگوار اور پُرسکون زندگی بنانے کی کوشش کریں۔ ہر وہ چیز چُنیں جو آپ سوچتے ہیں کہ آپ کی زندگی کو پُرلطف بنا دے گی۔ پیسے کو لے لیں، ایک گھر اور منافع کے لیے سرمایہ کاری کو لے لیں۔ علمیت، صحت اور خوبصورتی کو لے لیں۔ چھٹیوں، کھیلوں اور سینکڑوں دوستوں کے لے لیں۔ ہر وہ چیز جس کا آپ کا ذہن تصور کر سکتا ہے یا جس کی آپ کا دِل خواہش کر سکتا ہے لے لیں۔ سب کچھ جو آپ لے سکتے ہیں لے لیں، اور اِس کے باوجود میں آپ کو بتاتا ہوں، پھر بھی اِس کے باوجود آپ کو آرام نہیں ملے گا۔ میں بہت اچھی طرح سے جانتا ہوں کہ تھوڑے سے چند ہی سالوں میں یہ تمام کھوکھلا، خالی اور غیراطمینان بخش ہوگا – تمام تھکان اور مایوسی۔ تب آپ سُلیمان کی مانند محسوس کریں گے، جس نے کہا،

’’پس میں زندگی سے بیزار ہو گیا کیونکہ وہ کام جو دنیا میں کیا جاتا ہے میرے لیے تکلیف دہ تھا۔ یہ سب بے معنی اور ہوا کے تعاقب کی مانند ہے‘‘
       (واعظ 2:‏17).

اُسقف جے۔ سی۔ رائل Bishop J. C. Ryle نے کہا،

      یہ زندگی، پریشانی سے، دُکھ اور فکر، اندیشوں سے اور محنت اور مشقت سے اِس قدر بھرپورہے؛ نقصانات کی یہ زندگی، بچھڑنے یا مرجانے کے غم، جُدائیوں کے، علیحدگیوں کے، ماتموں اوربدقسمتیوں کے، بیماری کی اور درد کی ... سچی مجھے تو بدنصیبی کے ساتھ انتہائی زمین پر کُچل دیا جانا چاہیے، اگر میں یہ محسوس کرتا کہ یہ زندگی کافی ہے۔ اگر میں سوچتا کہ میرے لیے تاریکی سے پرے کچھ بھی نہیں تھا، سرد، خاموش، تنہا قبر، تو مجھے بلا شبہ کہنا چاہیے کہ اِس سے بہتر تو یہ ہوتا کہ میں پیدا ہی نا ہوا ہوتا۔
      خُدا کا شکر ہو، یہ زندگی ہی سب کچھ نہیں ہے۔ قبر سے پرے بھی وہاں ایک شاندار سکون ہے۔ یہ زمین تو ابدیت کے لیے صرف ایک تربیت گاہ ہے۔ یہ قبریں تو ماسوائے آسمان تک کے لیے بیچ راہ میں [ایک] گھر ہیں۔ میں یقین کے ساتھ محسوس کرتا ہوں کہ میرا یہ بیچارہ جسم دوبارہ جی اُٹھے گا؛ یہ بے ایمانی اِس کے باوجود سالمیت و صداقت کواور اِس فانی لافانیت کو زیب تن کرے گی، اور ہمیشہ کے لیے یسوع کے ساتھ ہو جائے گی۔ جی ہاں، آسمان سچائی ہے اور جھوٹ نہیں ہے۔ میں اِس پر شک نہیں کروں گا۔ جتنا مجھے اِس کا یقین ہے اُس کے مقابلے میں مَیں خود اپنی وجودیت کا اتنا زیادہ یقین نہیں کرتا ہوں – خُدا کے لوگوں کے لیے سکون باقی رہتا ہے (جے۔ سی۔ رائلی J. C. Ryle، ’’گھر آخر کار! Home at Last!‘‘)۔

اور وہ سکون وہاں اوپر پرے آسمان میں ہے!

جب ناموں کی فہرست اوپر پرے بُلائی جائے گی،
   جب ناموں کی فہرست اوپر پرے بُلائی جائے گی،
جب ناموں کی فہرست اوپر پرے بُلائی جائے گی،
   جب ناموں کی فہرست اوپر پرے بُلائی جائے گی، میں وہیں ہوؤں گا۔
(’’ جب ناموں کی فہرست اوپر پرے بُلائی جائے گی When the Roll is Called up Yonder‘‘
    شاعر جیمس ایم۔ بلیک James M. Black‏، 1856۔1938)۔

آمین! اِسے میرے ساتھ گائیں!

جب ناموں کی فہرست اوپر پرے بُلائی جائے گی،
   جب ناموں کی فہرست اوپر پرے بُلائی جائے گی،
جب ناموں کی فہرست اوپر پرے بُلائی جائے گی،
   جب ناموں کی فہرست اوپر پرے بُلائی جائے گی، میں وہیں ہوؤں گا۔

آپ تشریف رکھ سکتےہیں۔

آسمان سکون اور امن کی ایک جگہ ہوگی۔ وہ جو آسمان میں ہونگے اُن کی دُنیا کے ساتھ مذید اور جنگ نہیں ہوگی، انسان اور شیطان۔ آسمان میں کوئی روحانی دشمن خوف کرنے کے لیے نہیں ہونگے۔ وہاں کوئی غلیظ زمین جسم رُسوا کرنے کےلیے نہیں ہوگا۔ وہاں کوئی بُرائی نہیں ہوگی جس کے خلاف دعا کی جائے۔ آسمان میں گناہ اور آزمائش ہمیشہ کے لیے باہر بند کر دیے گئے ہیں۔

میں نہیں جانتا کہ آج بچے کیسا محسوس کرتے ہیں جب چھٹیوں کے دِن آتے ہیں۔ لیکن جب میں نوجوان تھا تو ہم آزاد کیے ہوئے محسوس کرتے تھے! ہم ہنسنے اور کھیلنے اور اپنی مرضی سے کچھ کرنے کے لیے آزاد تھے۔ ایسا ہی ہم آسمان میں محسوس کریں گے! اب ہمیں سختی جھیلنی چاہیے اور ایمان کی جنگ لڑنی چاہیے۔ اب ہمیں مایوسیوں کا سامنا کرنا چاہیے۔ وہ جنہیں ہم گرجہ گھرلانے کی کوشش کرتے ہیں اکثر ہمیں مایوس کر دیتے ہیں۔ خود ہمارے اپنے بچے کبھی کبھی ہمیں تکلیف پہنچاتے ہیں۔ ہم کھوئے ہوؤں کو جیتنے اور گرجہ گھر کو بڑھانے کے لیے اِس قدر سخت محنت کرتے ہیں۔ اِس کے باوجود کچھ وقت ایسے آتے ہیں جب ایک کے بعد دوسری کُچل ڈالنے والی ضرب ہمیں تقریباً ہمارے ایمان میں متزلزل کر ڈالتی ہے۔ لیکن آسمان میں ایسا بالکل بھی نہیں ہوگا۔ اب ہم ایک طوفانی سمندر پر اُچھالے جا رہے ہیں۔ تب ہم ساحل پر محفوظ ہونگے۔ اب ہمیں کام کرنا پڑتا ہے۔ تب ہمیں ہماری اُجرت ملے گی۔ اب ہمیں جنگ لڑنی پڑ رہی ہے۔ تب فتح حاصل کی جا چُکی ہوگی۔ اب ہمیں صلیب کو برداشت کرنا چاہیے۔ تب ہمیں تاج پہنایا جائے گا۔ اب ہم ایک سنسان بیابان میں سفر کر رہے ہیں۔ تب ہم اپنے گھر میں ہوں گے! حیرت کی بات نہیں کہ بائبل کہتی ہے، ’’مبارک ہیں وہ مُردے جو اب سے خُداوند میں مریں گے‘‘ (مکاشفہ 14:‏13)۔

نا یخ بستہ ہوائیں، نا ہی زہریلی سانس،
   اُس صحت سے بھرپور ساحل تک پہنچ سکتی ہیں؛
بیماری اور غم، درد اور موت،
   اب نہ تو محسوس ہوتے اور نہ اُن سے خوف آتا ہے۔
میں وعدے کی سرزمین کے لیے پابند ہو چکا ہوں،
   میں وعدے کی سرزمین کے لیے پابند ہو چکا ہوں؛
اوہ، کون میرے ساتھ آئے گا اور میرے ساتھ جائے گا؟
   میں وعدے کی سرزمین کےلیے پابند ہو چکا ہوں!
(’’دریائے یردن کے طوفانی کناروں پر On Jordan’s Stormy Banks‘‘
     شاعر سیموئیل سٹینیٹ Samuel Stennett‏، 1727۔1795)۔

’’کوئی ناپاک چیز اُس میں کبھی راہ نہ پائے گی اور نہ کوئی گھنونے کام کرنے والا یا جھوٹ گھڑنے والا اُس میں کبھی داخل ہوگا سِوائے اُن کے جن کے نام برّہ کی کتابِ حیات میں لکھّے ہُوئے ہیں‘‘ (مکاشفہ 21:‏27).

کوئی ایسی چیز جو آسمان کو ’’ناپاک‘‘ کرے داخل نہیں ہوگی۔ وہ جو صرف اِس دُنیا کے لیے جیتے ہیں وہاں پر نہیں ہونگے۔ وہ جو خود کو غلاظت کے ساتھ انٹر نیٹ پر آلودہ کرتے ہیں وہاں پر نہیں ہونگے۔ وہ جو صرف لطف انگیزی کے بارے میں سوچتے ہیں، وہ جو صرف پیسے کے بارے میں سوچتے ہیں، وہ جو گناہ کا کوئی رنج نہیں جانتے – وہاں پر نہیں ہونگے۔

کوئی ’’گھنونے کام کرنے والے‘‘ وہاں نہیں ہونگے۔ یہ فحش نگار، زناکار ہیں، وہ جو اپنے جنسی جذبوں کی پیروی کرتے ہیں، جن کا واحد مقصد خود کو خوش کرنا ہوتا ہے۔ وہ وہاں نہیں ہونگے۔

جمعہ کےروز اپنے جمنازیم میں ایک خاتون کو دیکھ کر میں حیران رہ گیا تھا۔ میں نے اُس کو کافی مہینوں سے نہیں دیکھا تھا۔ مجھے پتا چلا تھا کہ وہ کافی آزادنہ زندگی گزارتی ہے۔ لیکن اُس نے مجھے کہا، ’’حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ گذشتہ چند ہفتوں میں، لوگ کیا کر رہے ہیں مَیں سُن اور دیکھ کر بھونچکا رہ چکی ہوں۔‘‘ حتٰی کہ کچھ غیر مسیحی، لوگوں کے بات کرنے کے طریقے، اُن کی عمل کرنے کے طریقے، اور باتیں جو وہ کرتے ہیں اُن سے اب دھچکا کھائے ہوئے ہیں۔ بائبل اِس بات کو واضح کرتی ہے کہ اِس قسم کے لوگ آسمان میں نہیں ہونگے۔

کوئی جو ’’جھوٹ گھڑتا ہے‘‘ وہاں نہیں ہوگا۔ آپ جانتے ہیں کہ لوگ آج کل کیسے جھوٹ بولتے ہیں۔ وہ ایک بات کا وعدہ کرتے ہیں اور پھر کرتے کچھ اور ہی ہیں۔ وہ ایک بات کہتے ہیں، لیکن کرتے کچھ مختلف ہی ہیں۔ وہ تو یہاں تک کہ گرجہ گھر بھی آتے ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ مسیحی بننا چاہتے ہیں۔ یہ بدترین قسم کی منافقت ہے۔ وہ شاید پادری کو دھوکہ دے لیں۔ وہ شاید اپنے دوستوں اور خاندان والوں کو دھوکہ دے لیں۔ وہ شاید خود کو بھی دھوکہ دینے کی کوشش کر لیں۔ لیکن وہ خُدا کی نظروں میں جھوٹے ہیں۔ اور اگر وہ توبہ نہیں کریں گے تو آسمان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

آپ شاید سوچ سکتے ہیں کہ میں انتہائی سختی سے پیش آ رہا ہوں۔ لیکن اگر آپ کبھی آسمان کے پھاٹک کے باہر ہوتے ہیں اور آپ کو واپس کر دیا جاتا ہے – اگر مسیح کبھی آپ سے کہتا ہے، ’’میں تم سے کبھی واقف نہ تھا: میرے سامنے سے دور ہو جاؤ‘‘ – یاد رکھیں کہ میں نے آپ کو خبردار کیا تھا (متی7:‏23)۔ پھریاد کرنا کہ میں نے آپ کو کہا تھا کہ وہ جو دُنیا دار ہیں اور شیطانی زندگی گزارتے ہیں کبھی آسمان میں داخل نہیں ہونگے۔ اگر آپ اُنہی کاموں کے ساتھ چمٹ کر رہتے ہیں جن سے خُدا نفرت کرتا ہے تو آپ کبھی بھی آسمان میں داخل نہیں ہونگے!

کون پھر آسمان میں داخل ہوگا؟ تلاوت کہتی ہے، ’’وہ جن کے نام برّہ کی کتابِ حیات میں لکھے ہوئے ہیں‘‘ (مکاشفہ21:‏27)۔ وہ کون ہیں؟ وہ کون ہیں جن کے نام ’’برّہ کی کتاب حیات میں لکھے ہوئے‘‘ ہیں؟

یہ وہ ہیں جو اپنے گناہ کی سزایابی کے تحت آ چکے ہوئے ہیں۔ یہ وہ ہیں جنہوں نے یہ سوچنا بند کر دیا ہے کہ وہ وہاں داخل ہونے کے لیے کافی اچھے ہیں۔ یہ وہ ہیں جو اعتراف کرتے ہیں، ’’اے خُداوند، میں بلاشبہ ناپاک ہوں۔‘‘

اِس کے علاوہ یہ وہ ہیں جو یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں۔ اُنہیں معلوم ہو گیا ہے کہ یسوع اُن کے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے مرا تھا اور وہ اپنے آپ کو اُس کے حوالے کر دیتے ہیں اور رحم کے لیے پُرزور آواز میں چیختے ہیں۔ اُنہوں نے مسیح پر یقین کرلیا ہے اور نجات کے لیے اُسی پر بھروسہ کیا ہے۔

ایک دفعہ پھر – یہ وہ ہیں جو نئے سرے سے پیدا ہوئے ہیں، اور اب ایک نئی زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ وہ ہیں جو مذید اور پاک ہونا چاہتے ہیں۔ وہ خُدا سے محبت کرتے ہیں اور اُسی کے لیے جینا چاہتے ہیں۔ یہ ہے اُن کا کردار جن کے نام برّہ کی کتابِ حیات میں لکھے ہوئے ہیں۔ یہ وہ مرد اور عورتیں ہیں جو آسمان میں داخل ہونگے۔ اور کچھ بھی اُنہیں باہر رکھنے سے نہیں روک سکتا!

دھیان دے کر سوچیں۔ اگر آپ مسیح کو ابھی اپنا دِل پیش نہیں کر سکتے ہیں، تو پھر کیسے ممکن ہے کہ آپ آسمان سے مسرت پائیں جب آپ مر جائیں گے؟ کیا آپ وہاں پر اپنی موجودہ حالت میں خوش ہو سکیں گے؟ کیا آپ آسمان میں مقدسین کےساتھ خوشی کے گیت گائیں گے؟ کیا آپ رسولوں اور نبیوں کےساتھ طویل گفتگو کا مزہ لے سکیں گے؟ یقینی طور پر آپ وہاں سے باہر نکلنا چاہیں گے اور باہر اپنے دوستوں میں شامل ہونا چاہیں گے! آپ کے لیے آسمان میں کوئی سکون نہیں ہوگا اگرآپ کا دِل تبدیل نہیں ہوتا ہے۔

آپ کو اپنے گناہ پر توبہ کرنی چاہیے اور مسیح میں بھروسہ کرنا چاہیے۔ صلیب پر اُس کے مرنے سے ایک رات پہلے وہ گتسمنی کے باغ میں دعا میں دوزانو ہوا تھا۔ وہاں تاریکی میں اُس پر بوجھ لادا گیا تھا جب آپ کے گناہ اُس پر لاد دیے گئے تھے۔ اُس کا پسینہ آپ کے گناہوں کے بوجھ تلے ’’خون کے بڑے قطروں کی مانند زمین میں جذب ہو رہا تھا۔‘‘ اُس سے اگلے دِن وہ اپنی مرضی سے صلیب کے لیے گیا۔ وہاں پر اُس نے آپ کے گناہ کے لیے مکمل کفارہ ادا کیا۔ لیکن آپ کو اپنی مکاری سے منہ موڑ لینا چاہیے اور اُسی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ آپ کو اپنی زندگی اُسی کے حوالے کر دینی چاہیے۔ اپنا بدن، اپنا ذہن اور اپنا دِل یسوع کے حوالے کر دیں۔ اپنی زندگی کےخُدا کی حیثیت سے اُسی پر بھروسہ کریں۔ اُس کو اپنے آپ پر مکمل قابو کر لینے دیجیے۔ یہی اُس پر بھروسہ کرنے کا مطلب ہوتا ہے۔ اور جب آپ اُس پر بھروسہ کرتے ہیں، تو آپ یقین کر سکتے ہیں کہ آپ کا نام کتاب حیات میں ہے۔ آپ یقین کر سکتے ہیں کہ جب آپ مریں گے آپ جنت میں ہونگے۔

میں مسٹر گریفتھ Mr. Griffith سے آنے اور اپنا تنہا گیت دوبارہ گانے کے لیے کہنے جا رہا ہوں۔ اگر آپ حقیقی مسیحی بننے کے بارے میں ہمارے ساتھ بات کرنا چاہتےہیں، تو مہربانی سے اپنی نشست چھوڑیں اور اجتماع گاہ کی پچھلی جانب قدم بڑھائیں جبکہ وہ گاتے ہیں۔ اگر آپ اُن باتوں کے بارے میں جن کی میں نے آج منادی کی ہے ہمارے ساتھ بات کرنا چاہتے ہیں، تو اجتماع گاہ کی پچھلی جانب ابھی چلے جائیں۔ جلدی سے بالکل ابھی چلے جائیں جبکہ وہ گاتے ہیں۔

روبرو میں اُسے ملوں گا،
   ستاروں سے بھرے آسمان سے دور پرے؛
روبرو اُس کے تمام جلال میں،
   میں اُسے گاہے بگاہے ملوں گا!

روبرو! اے مسرور لمحے!
   روبرو – دیکھنے اور جاننے کےلیے؛
روبرو میرے مخلصی دینے والے کے ساتھ،
   یسوع مسیح جومجھ سے اِس قدر محبت کرتا ہے۔
روبرو میں اُس کوغور سے دیکھوں گا،
   ستاروں سے بھرے آسمان سے دور پرے؛
روبرو اُس کے تمام جلال میں،
   میں اُسے گاہے بگاہے ملوں گا!
(’’روبرو Face to Face‘‘ شاعر کیری ای۔ برک
   Carrie E. Breck‏، 1855۔1934)۔

ڈاکٹر چیعن Dr. Chan، مہربانی سے آئیں اور اُن کے لیے دعا کریں جنہوں نے ردعمل کا اظہار کیا۔ آمین۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

واعظ سے پہلے دُعّا مسٹر ایبل پرودھومیMr. Abel Prudhomme نے کلام پاک سے تلاوت کی تھی: مکاشفہ21:‏16۔27۔
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا
      ’’روبرو Face to Face‘‘ (شاعر کیری ای۔ برک Carrie E. Breck‏، 1855۔1934)۔

لُبِ لُباب

ایک پاک صاف اور خوشگوار جگہ!

A CLEAN AND HAPPY PLACE!

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’کوئی ناپاک چیز اُس میں کبھی راہ نہ پائے گی اور نہ کوئی گھنونے کام کرنے والا یا جھوٹ گھڑنے والا اُس میں کبھی داخل ہوگا سِوائے اُن کے جن کے نام برّہ کی کتابِ حیات میں لکھّے ہُوئے ہیں‘‘ (مکاشفہ 21:‏27).

(مکاشفہ21:‏2؛ یوحنا14:‏2)

I.   اوّل، آسمان ایک صاف اور پاک جگہ ہے، یعقوب4:‏4؛ 2۔کرنتھیوں 6:‏17، 18 .

II.  دوئم، آسمان سلامتی کی ایک جگہ ہے، اشعیا57:‏20، 21؛ واعظ2:‏17؛
مکاشفہ14:‏13؛ متی7:‏23 .