Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

بابل کا بُرج

(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 60)
THE TOWER OF BABEL
(SERMON #60 ON THE BOOK OF GENESIS)
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں تبلیغی واعظ
28 نومبر، 2010 ، خُداوند کے دِن کی شام
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord's Day Evening, November 28, 2010

’’پھر اُنہوں نے کہا، آؤ ہم اپنے لیے ایک شہر بسائیں اور اُس میں ایک ایسا بُرج تعمیر کریں جس کی چوٹی آسمان تک جا پہنچے تاکہ ہمارا نام مشہور ہو اور ہم روئے زمین پر تِتر بِتر نہ ہوں‘‘ (پیدائش 11:14)

عظیم سیلاب کے بعد خُدا نے نوح کے بیٹوں کی آل اولاد سے ’’پھلنے پھولنے اور تعداد میں بڑھنے اور زمین کو معمور‘‘ کرنے کے لیےکہا (پیدائش9:1)۔ خُدا نے اُنہیں زمین کو بھرنے کے لیے کہا، اِس کو آباد کرنے کے لیے کہا۔ جیسا کہ ڈاکٹر میکجی Dr. McGee نے اِسے لکھا،

خُدا نے انسان سے کہا کہ اُس کو زمین پر پھیل جانا چاہیے اور زمین کو لبریز کر دینا چاہیے۔ لیکن انسان نے اِس بات کے نچوڑ کا جواب دیا، ’’کچھ بھی نہ کر کے۔ ہم تِتر بِتر ہونے کے لیے نہیں جا رہے ہیں؛ ہم اکٹھے ہونے کے لیے جا رہے ہیں۔ ہم تیرے سے تنگ آ گئے ہیں۔‘‘ بابل کا بُرج خُداوند کے خلاف تھا ... یہ بُرج انسان کے خُدا کے خلاف متکبرانہ، گستاخانہ بغاوت کے روئیے کو ظاہر کرتا ہے (جے۔ ورنن میکجیJ. Vernon McGee، ٹی ایچ۔ ڈی۔، بائبل میں سےThru the Bible، تھامس نیلسن اشاعت خانے Thomas Nelson Publishers، 1981، جلد اوّل، صفحہ 53؛ پیدائش 11:4 پر غور طلب بات)۔

نمرود (پیدائش10:8۔10) نے وہاں دریائے دجلہ و فرات کی وادی میں لوگوں کی اتنا بُلند بُرج بنانے کے لیے جتنا کہ وہ بنا سکتے ہیں رہنمائی کی۔ وہاں اُس تمام علاقے میں اِس قسم کی تعمیرات کی قدیم عمارتیں ہیں۔ اُن تمام کے چوٹی تک جانے کے لیے راستے ہیں۔ جب وہ چوٹی پر پہنچتے تھے تو وہ سورج، چاند اور ستاروں کی پرستش کرتے تھے۔ یہ اُن بُرجوں کی مانند لگتے ہوئے ظاہر ہوتے ہیں جو بعد میں بابل کے لوگوں نے اُن کے خُدا مردوک کی پرستش کے لیے بنائے تھے۔ یہ ’’بُرج‘‘ کافی حد تک وسطی امریکہ کے قدیم مایائی Mayan مندروں سے بھی ملتے جُلتے ہیں، سامنے کی جانب سے اوپر جاتے ہوئے راستوں کے ساتھ اونچی عمارتیں، جہاں مایائی لوگ اپنے دیوتاؤں کے لیے انسانوں کی قربانیاں چڑھاتے تھے۔ پولوس رسول رومیوں کے پہلے باب میں اِن قدیم لوگوں کی بت پرستی کے بارے میں حوالہ دیتا ہے،

’’اگرچہ وہ خُدا کے بارے میں جانتے تھے لیکن اُنہوں نے اُس کی تمجید اور شکر گزاری نہ کی جس کے وہ لائق تھا۔ بلکہ اُن کے خیالات فضول ثابت ہوئے اور اُن کے ناسمجھ دِلوں پر اندھیرا چھا گیا۔ وہ عقلمند ہونے کا دعویٰ کرتے تھے لیکن بے وقوف نکلے۔ اور غیر فانی خُدا کے جلال کو فانی انسان اور پرندوں، چوپایوں اور کیڑوں مکوڑوں کی صورت میں بدل ڈالا۔ اِسی لیے خُدا نے بھی اُنہیں اُن کے دِلوں کی خواہشوں کے مطابق شہوت پرستی کے حوالے کر دیا تاکہ وہ اپنے بدنوں سے ایک دوسرے کے ساتھ گندے اور ناپاک کام کریں۔ اُنہوں نے خُدا کی سچائی کو جھوٹ سے بدل ڈالا اور خالق کی بہ نسبت مخلوقات کی پرستش و عبادت میں زیادہ مشغول ہو گئے حالانکہ خُدا ہی ابد تک حمد و ستائش کے لائق ہے۔ آمین‘‘ (رومیوں 1:21۔25)۔

بابل کے بُرج نے اُن کا مقصد پورا نہیں کیا تھا۔ وہ چاہتے تھے کہ یہ ’’آسمان میں پہنچ‘‘ جائے۔ لیکن یہ نہیں پہنچا۔ وہ چاہتے تھے کہ یہ اُن کی تہذیب کا مرکز ہوں، اور اُنہیں ’’بکھرنے‘‘ سے دور رکھے جیسا کہ خُدا نے حکم دیا تھا۔ لیکن، اُن کے خوابوں کو پورا کرنے کے بجائے، تمام کا تمام منصوبہ ابتری کا شکار ہو گیا۔ ’’اِسی لیے اِس کا نام بابل پڑ گیا‘‘ (پیدائش11:9)۔ لفظ ’’بابل‘‘ کا مطلب ’’بوکھلاہٹ‘‘ ہے۔ یہ واقعی میں ’’بوکھلاہٹ کا بُرج‘‘ تھا، کیونکہ یہ یہیں تھا کہ خُدا نے اُن کی زبانوں میں اختلاف ڈالنے کے ذریعے سے اُن کا انصاف کیا تھا۔ یہ ہے جہاں سے تمام دُنیا کی زبانوں کا آغاز ہوتا ہے، جب خُدا نے اُن کی زبانوں میں اختلاف ڈالا اور اُنہیں منتشر کر دیا۔

آج فیصلے کے طور پر خُدا ہمارے درمیان بوکھلاہٹ بھیج چکا ہے۔ ہماری یونیورسٹیوں میں اُنکے مغرور اور بوکھلائے پروفیسرز کو خُدا کے چہرے پر اپنی مُکّے بازیوں کے ساتھ نظر ڈالیں۔ ہمارے سیاست دانوں کو دیکھیں، ایک دوسرے پر الزامات لگاتے ہوئے، ایک دوسرے پر حملہ کرتے ہوئے، ایک دوسرے پر انگلیاں اُٹھاتے ہوئے – وہ تمام کے تمام ہمارے معاشی بحران کو حل کرنے کے قابل نہیں ہیں، وہ تمام کے تمام ایک مکمل افراتفری کی حالت میں ہیں۔ ہمارے نوجوان لوگوں کو دیکھیں، بغیر نوکریوں کے، پریشان حال، مستقبل کی کسی اُمید کے بغیر،

’’اِس دُنیا میں خدا کے بغیر نا اُمیدی کی حالت میں زندگی گزارتے ہوئے‘‘ (افسیوں 2:12).

ہمارے گھروں پر نظر ڈالیں، مکمل طور پر پریشان حال، اور ٹکڑے ٹکڑے ہوتے ہوئے۔ ہماری قوم پر نظر ڈالیں، بالکل ہماری انتہائی آنکھوں کے سامنے بوسیدہ اور تقسیم ہوتی ہوئی! عالمگیری افراتفری پر نظر ڈالیں جس کے بارے میں آپ ہر روز اخبارات میں پڑھتے ہیں!

آج نسل انسانی ابتری کا شکار ہے۔ دُنیا میں جو ہولناک پریشانی ہے اِس کو ہم نفسیات یا عمرانیات کے ذریعے سے بیان نہیں کرسکتے ہیں۔ تنہا بائبل وجہ پیش کرتی ہے۔ انسان کی پریشانی کی جڑ خُدا کے خلاف اُس کا تکبر اور بغاوت ہے۔

’’[آؤ] ہم اپنے لیے ایک شہر بسائیں اور اُس میں ایک ایسا بُرج تعمیر کریں، جس کی چوٹی آسمان تک جا پہنچے تاکہ ہمارا نام مشہور ہو اور ہم تمام روئے زمیں پر تِّتر بِتّر نہ ہوں‘‘ (پیدائش 11:4).

یہ کیا ہے ماسوائے غرور اور تکبر کے، اور بغاوت کے، اُس خُدا کے خلاف جس نے ہمیں تخلیق کیا؟ انسان کی فطرت میں کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔ انسان کا حتمی پریشانی خُدا کے خلاف اُس کا غرور اور اُس کی بغاوت ہے۔ یہ آسمان سے شیطان کے گرنے کا سبب تھا،

’’تُو اپنے دل میں کہتا تھا: میں آسمان پر چڑھ جاؤں گا؛ اور اپنا تخت خدا کے ستاروں سے بھی اُونچا کروں گا؛ میں جماعت کے پہاڑ پر تخت نشین ہُوں گا، اُس مُقدّس پہاڑ کی بالائی چوٹیوں پر۔ میں بادلوں کے سروں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤں گا؛ میں خدا تعالٰی کی مانند بنوں گا‘‘ (اشعیا 14:13۔14).

کائنات میں شیطان کا غرور پہلا گناہ تھا۔ لیکن خُدا نے اُس کے آسمان سے باہر نکال کر زمین کے اردگرد کی فضا میں کر دیا تھا۔ غرور اور بغاوت اُس کو نیچے لے آئی۔

اور یہی آدم کا بھی گناہ تھا،

’’ایک آدمی کی نافرمانی سے بہت سے لوگ گنہگار ٹھہرے …‘‘ (رومیوں 5:19).

تمام کی تمام نسل انسانی گنہگار بن گئی تھی جب غرور اور بغاوت میں آدم نے خُدا کی نافرمانی کی تھی۔ ہم تمام کو وراثت میں آدم کی گنہگار فطرت ملی جب وہ گناہ میں گِرا تھا۔ اُس کے گناہ میں گرنے سے لیکر اب تک انسان کی فطرت میں کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔ نسل انسانی کی بغاوت اور غرور ویسا ہی باقی ہے۔ غور کریں کیسے وہ تمام بابل کے بُرج پر جاپ میں اکٹھے ہوتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ نمرود، بابل کے بانی نے اِس جاپ کی راہنمائی کی تھی،

’’[آؤ] ہم اپنے لیے ایک شہر بسائیں اور اُس میں ایک ایسا بُرج تعمیر کریں، جس کی چوٹی آسمان تک جا پہنچے تاکہ ہمارا نام مشہور ہو اور ہم تمام روئے زمیں پر تِّتر بِتّر نہ ہوں‘‘ (پیدائش 11:4).

اُنہیں نے یہ جاپ بار بار دھرایا – اُن میں سے ہزاروں اکٹھے ہو کر ایک ہی وقت میں اِسے گاتے تھے۔ لیکن اِس بات پر غور کریں – کوئی بھی اُن کے خلاف اِس بغاوت میں کھڑا نہیں ہوا تھا۔ اُن تمام کے تمام نے ہجوم کا ساتھ دیا اور گایا،

’’[آؤ] ہم اپنے لیے ایک شہر بسائیں اور اُس میں ایک ایسا بُرج تعمیر کریں، جس کی چوٹی آسمان تک جا پہنچے تاکہ ہمارا نام مشہور ہو اور ہم تمام روئے زمیں پر تِّتر بِتّر نہ ہوں‘‘ (پیدائش 11:4).

کسی نے بھی احتجاج نہیں کیا۔ اُن تمام کے تمام نے اِس جاپ میں شمولیت کی، اور خُدا کے خلاف اِس بغاوت میں شمولیت کی!

یہ ہمیں نسل انسانی کے گناہ میں اتحاد کو ظاہر کراتی ہے

’’جیسا کہ پاک کلام میں لکھا ہے: کوئی راستباز نہیں، جی نہیں، ایک بھی نہیں: کوئی سمجھدار نہیں، کوئی خدا کا طالب نہیں‘‘ (رومیوں 3:10۔11).

بابل کے بُرج پر ایک واعظ کے خاکے میں، ڈاکٹر مارٹن لائیڈ۔ جونز نے کہا،

انسان کی حتمی پریشانی غرور ہے۔ یہی اُس کے اصلی گناہ میں گرنے کا سبب [تھا]۔ انسان ایسا ہی رہا ہےاُسی وقت سے۔ گناہ میں انسان ہمیشہ یقین کرتا ہے کہ وہ خُدا کے برابر ہو سکتا ہے اور خُدا کی جگہ لے سکتا ہے۔ [انسان] یہ بھی سوچتا ہے کہ وہ خود اپنی کوششوں سے حفاظت، خوشی، اور تحفظ حاصل کرسکتا ہے۔ یہ ہمیشہ تباہی اور پریشانی کی طرف لے جاتا ہے۔ اِس کا المناک احمقانہ پن [انسان میں پنہاں ہے] جو خُدا کی عظمت کا احساس نہیں کر رہا ہے؛ خود کے بارے میں [اِس] پریشانی کا احساس نہیں کر رہا ہے؛ احساس نہیں کر رہا کہ خُدا مسیح کے [ذریعے سے نجات کی پیشکش کرتا ہے]۔ آسمان میں جانے کا واحد راستہ مسیح ہے (مارٹن لائیڈ۔ جونز Martyn Lloyd-Jones، ایم۔ ڈی۔، لائیڈ۔ جونز: فضل کا پیغامبر Lloyd-Jones: Messenger of Grace میں حوالہ دیا آئیعن ایچ۔ میورےIain H. Murray نے، سچائی بھروسے کا بینیر The Banner of Truth Trust، 2008، صفحہ 89)۔

فیوڈور دوسٹویوسکی Fyodor Dostoyevsky، جو کہ ایک عظیم روسی مصنف ہیں، دُرست تھے جب اُنہوں نے کہا، زمانہ بعید سے لیکر موجودہ سال تک کے تمام معاشرتی نظاموں کے تشکیل کنندہ ... خواب دیکھنے والے، طلسماتی کہانیاں بتانے والے رہے تھے، کم عقل بدہو رہے تھےجو خود کا تضاد کرتے تھے اور کچھ بھی نہیں جانتے تھے ... وہ عجیب جانور آدمی کہلایا تھا‘‘ (ڈاکٹر لائیڈ جونز کی جانب سے، حوالہ دیا تھا آئیعن ایچ۔ میورے نے، ibid.)۔ معاشرتی نظاموں کے تمام تشکیل کُنندہ، نمرود سے لیکر مارکسMarx تک، لینن Leninتک، ماؤ سی ٹُنگ Mao Tse Tung سے لیکر باراک اوباما تک، ’’خوابوں کے دیکھنے والے رہے ہیں، ہمیں پریوں کی کہانیاں سُناتے رہے ہیں، کم عقل بدہو رہے ہیں جو خود کا تضاد کرتے ہیں اور کچھ بھی نہیں جانتے ہیں ... اُس عجیب جانور کا نام آدمی کہلایا‘‘ (میورے، ibid.)۔ ’’معاشرتی نظاموں کے تمام تشکیل کُنندہ‘‘ اِس بات کو سمجھنے میں ناکام رہ چکے ہیں کہ نسل انسانی بطور کُل گناہ میں گرنے کے ذریعے سے تباہ ہو گئی ہے۔ انسان کو ایک ’’نئے‘‘ معاشرتی نظام کے ذریعے سے نہیں بچایا جا سکتا ہے۔ انسان کو صرف یسوع مسیح کے وسیلے سے ہی بچایا جا سکتا ہے۔

نجات کے لیے واحد راستہ مسیح میں سے ہے، جو خُدا کا دائمی بیٹا ہے کیونکہ،

’’مسیح یسُوع گنہگاروں کو نجات دینے کے لیے دُنیا میں آیا‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:15).

کچھ جنہوں نے پاک کلام کو مسترد کیا ہے تکبرانہ اور باغیانہ طور پر کہیں گے، ’’اگر خُدا ’غیرجانبدار‘ تھا، تو اُس نے تمام لوگوں کو بچایا ہوگا۔‘‘ ’’غیرجانبداری‘‘ کا تصور بہت جدید ہے۔ ’’غیرجانبداری‘‘ کے بجائے بائبل ’’انصاف‘‘ کی بات کرتی ہے۔ چونکہ تمام لوگ خُدا کے خلاف باغی اور مغرور ہیں، اِس لیے خُدا کے لیے یہ انصاف ہوگا کہ ہر انسان کو جو کبھی بھی جیا ہے جہنم کے دائمی شعلوں کی سزا دے۔ وہ مکمل طور پر انصاف ہوگا۔ حالانکہ یہ جدید آزاد خیال لوگوں، نشئی دھواں پینے والوں اور ارادے کی آزادی کے حاملوں کے اندھے دماغوں کو شاید ’’غیر منصفانہ‘‘ ظاہر ہو، مگر یہ خُداکے لیے بالکل انصاف ہے کہ ہر ناقابل اصلاح گنہگار کو آگ کے جھیل کے لیے بھیج دے۔ اور بائبل تعلیم دیتی ہے کہ تمام لوگ، بِلاشُبہ، ناقابل اصلاح گنہگار ہیں۔

اِسی لیے حقیقی تبدیلی ایک آدمی کے ساتھ، اپنے دِل میں یہ ماننے سے کہ وہ رحم کا مستحق نہیں ہے ہی سے شروع ہوتی ہے، اپنے دِل میں یہ تسلیم کرنے سے کہ وہ خُدا کے دھشتناک قہر و غضب کا مستحق ہے ہی سے شروع ہوتی ہے، صرف جب ایک آدمی خُدا کی روح کے وسیلے سے ٹوٹتا ہے تب ہی وہ حقیقی تبدیلی کے لیے تیار ہوتا ہے۔ صرف جب ایک آدمی محسوس کرتا ہے کہ ’’میرا گناہ ہمیشہ کے لیے میرے سامنے ہے‘‘ (زبور51:3) تب ہی وہ خُدا کی حضوری میں حقیقی تبدیلی کے لیے ایک اُمیدوار بنتا ہے۔ ڈاکٹر جے۔ گرے شام میکحن Dr. J. Gresham Machen کی بات کی توضیح کرنے کے لیے، ’’خوشخبری صرف ایک بے بنیاد کہانی کی مانند لگے گی‘‘ جبتک کہ ایک شخص اپنے گناہ، دونوں اُس کا موروثی گناہ اور اُس کا اصلی گناہ کے جرم کے ذریعے سے سزایافتہ محسوس نہ کرے، صرف جب ایک شخص کی روح اُس کے موروثی گناہ اور اصلی گناہ کے بوجھ تلے دب کر کچلتی ہے، صرف تب ہی، اور اِس سے پہلے بالکل بھی نہیں، وہ خُدا کے ہاتھوں میں کھینچے جانے کے قابل ہوتا ہے، جو شاید پھر اُسے یسوع کے لیے کھینچ لے۔

جب تک کہ آپ خود کے ساتھ جیسے کہ آپ ہیں اطمینان رکھتے ہیں، آپ نجات دہندہ کے لیے کبھی بھی خُدا کے روح کے وسیلے سے نہیں کھینچے جائیں گے، اور کبھی بھی دائمی سزا سے بچ نہیں پائیں گے!اکثر اپنے گناہ کے بارے میں سوچا کریں۔ اکثر جہنم کے بارے میں سوچا کریں۔ یہ آپ کو یسوع مسیح میں نجات کے لیے تیار کرے گا۔ باقی دوسرے تمام طریقے حتمی طور پر ناکام رہ جائیں گے۔ خود کی اصلاح کرنے کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی۔ سیکھنے اور بائبل کا مطالعہ کرنے کے ذریعے سے خود کو بچانے کی تمام کوششیں ناکام ہو جائیں گی۔ [آپ کی] خود کی کوششوں کے ذریعے سے حفاظت، خوشی، اور تحفظ حاصل کرنے کی کوششیں ناکام رہ جائیں گی۔ ’’یہ ہمیشہ تباہی اور پریشانی کی طرف لے جاتا ہے‘‘ (لائیڈ جونز، ibid.)۔ جیسا کہ یہ بابل کے بُرج پر اُن کے ساتھ تھا، ایسا ہی یہ آپ کے ساتھ ہوگا۔ پریشانی! بوکھلاہٹ! پریشانی کی ایک زندگی اور پریشانی کی لامحدودیت، آگ اور گندھک اُن تمام کا انتظار کرتی ہے جو بغاوت اور غرور میں خُدا کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں! تباہی اور پریشانی ہمیشہ آپ کے ساتھ ہی ہوگی جب تک کہ خُدا کی روح آپ کو آپ کے گناہ کی سزایابی کے تحت نہیں لاتی ہے، اور آپ کو آپ کے لیے یسوع، خُدا کے بیٹے کی ضرورت کو محسوس کرنے کے لیے بیدار نہیں کرتی ہے!

یسوع صلیب پر آپ کے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے مرا تھا۔ اُس نے آپ کے جگہ پر بطور آپ کے متبادل کے مصائب برداشت کیے۔ وہ مردوں میں سے جی اُٹھا اور واپس آسمان میں اُٹھایا گیا تاکہ آپ کو ایک نیا جنم پیش کرے۔ اُس کا قیمتی خون ہمیشہ کے لیے آپ کے گناہ دھو سکتا ہے! لیکن آپ کبھی بھی اپنے لیے یسوع کی ضرورت کو محسوس نہیں کر پائیں گے جب تک کہ آپ کو آپ کے گناہ کا بوجھ محسوس نہیں کرایا جاتا، اور آپ کو خُدا کے خلاف بغاوت اور آپ کے غرور کے لیے شرمندہ نہیں کیا جاتا۔ پھر شاید خُدا کے ذریعے سے آپ کی راہنمائی ہو جائے اپنے دِل میں یہ کہنے کے لیے کہ،

میری تلاشی لے، اے خُدا، اور میرے دِل کو جان لے؛
مجھے آزما اور میرے خیالات کو جان لے۔
اور میرے دِل کو جان لے؛ مجھے آزما، اور میرے خیالات کو جان لے۔
اور دیکھ کہ آیا مجھ میں کوئی مکاری تو نہیں موجود ہے،
اور میری رہنمائی ہمیشہ کے راستے پر چلنے کے لیے کر
(’’میری تلاشی لے، اے خُدا Search Me, O God،‘‘ زبور 139:23۔24)۔

کھڑے ہو جائیں اور اِسے گائیں۔ یہ آپ کے گیتوں کے ورق پر 8 نمبر ہے، ’’میری تلاشی لے، اے خُدا‘‘ (زبور139:23۔24)۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے دُعّا ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَینDr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: پیدائش 11:1۔9 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’میری تلاشی لے، اے خُدا Search Me, O God‘‘ (زبور139:23۔24 میں سے) ۔