Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

پولوس – ایک مِثالی مذھب تبدیل کرنے والا شخص

PAUL – THE MODEL CONVERT
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 15 نومبر، 2009
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, November 15, 2009

’’لیکن مجھ پر اِس لیے فضل ہوا کہ خداوند یسوع مسیح مجھ جیسے بڑے گنہگار کے ساتھ تحمّل سے پیش آئے تاکہ میں اُن کے لیے نمونہ بن سکوں جو اُس پر ایمان لا کر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:16).

بہت سے لوگ سوچتے ہیں کہ پولوس رسول کی مذھبی تبدیلی اِس قدر انوکھی تھی کہ ہم آج کسی اور کے اِس طرح سے بچائے جانے کی توقع نہیں کر سکتے۔ میرے خیال میں یہ غلطی اِس حقیقت سے ہوتی ہے کہ کلیسیا کے لوگوں میں اِس قدر کم، خصوصی طور پر مغربی دُنیا میں، پولوس کی طرح کی مذھبی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔ اِس ہی لیے وہ سوچتے ہیں کہ اُس کی مذھبی تبدیلی غیرمعمولی تھی، معمول سے ہٹ کر۔ مگر میری تلاوت مکمل طور پر اُنہیں غلط ثابت کرتی ہے۔ یہ واضح طور پر کہتی ہے کہ پولوس کی مذھبی تبدیلی اُن کے لیے ’’ایک نمونہ تھی جو اُس [یسوع] پر ایمان لا کر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے۔‘‘ پس، سپرجیئن نے کہا کہ پولوس کی مذھبی تبدیلی ’’اُن کے عمل کرنے کے لیے ایک نمونہ… وہ مِثال جس کو دیکھ کر دوسرے اپناتے ہیں… پولوس ایک مذھبی تبدیلی والے شخص کی مِثالی [تصویر] تھا… تمام کی تمام [حقیقی] مذھبی تبدیلیاں اعلٰی درجے میں اِس نمونے کی مذھبی تبدیلی سے مماثلت رکھتی ہیں۔ تُرسُس کے ساؤل … کی پولوس رسول کی طرح تبدیلی دِل میں فضل کے معجزے کی ایک خصوصی مثال ہے‘‘ (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن C. H. Spurgeon، پولوس بطور مذھبی تبدیلی کا نمونہ Paul as Pattern Convert،‘‘ میٹروپولیٹن کی عبادت گاہ کی واعظ گاہ The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پِلگرِم پبلیکیشنز Pilgrim Publications، دوبارہ اشاعت1979، جلد LIX، صفحہ 385)۔

دوسرے لفظوں میں، اگر آپ ایک حقیقی مسیحی بننا چاہتے ہیں تو آپ کو پولوس کی ہی مانند ایک مذھبی تبدیلی پانی چاہیے، کیونکہ پولوس کی مذھبی تبدیلی ’’اُن کے لیے ایک نمونہ تھی جو اُس [یسوع] پر ایمان لا کر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے‘‘ (1تیموتاؤس1:16)۔

میرے خیال میں یہی وجہ ہے پولوس کی گواہی نئے عہد نامے میں چھ مرتبہ دھرائی گئی ہے (1تیموتاؤس1:15۔16؛ اعمال9:22؛ 26؛ گلِتیوں1، 2؛ فلپیوں3:1۔14)۔ نئے عہد نامے میں پولوس کی مذھبی تبدیلی کو آپ سُنیں یہ خُداوند چاہتا تھا تاکہ آپ جان پائیں کہ آپ کو کیسے مذھبی طور پر تبدیل ہونا چاہیے۔ ایک حقیقی مسیحی بننے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے اور وہ پولوس کی مثال کی پیروی کرنے سے ہے۔ تفصیلات شاید تھوڑی بہت مختلف ہوں مگر پولوس کی مذھبی تبدیلی کا مرکزی نمونہ ہر مرتبہ دھرایا گیا ہے جب بھی کوئی نہ کوئی سچے طور پر مذھبی تبدیلی کرتا ہے اور ایک حقیقی مسیحی بنتا ہے۔

’’لیکن مجھ پر اِس لیے فضل ہوا کہ خداوند یسوع مسیح مجھ جیسے بڑے گنہگار کے ساتھ تحمّل سے پیش آئے تاکہ میں اُن کے لیے نمونہ بن سکوں جو اُس پر ایمان لا کر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:16).

اِسی ہی لیے میں آپ کو پولوس کی مذھبی تبدیلی کا خاکہ چار نقاط میں پیش کر رہا ہوں۔

I۔ اوّل، پولوس نے ایک انجیلی بشارت کے پرچار کا واعظ سُنا تھا۔

یہاں پر کوئی غلطی مت کیجیے گا۔ پولوس نزدیک کھڑا تھا اور ستیفُنس کا ایک جاندار انجیلی بشارت کے پرچار کا واعظ سُنا تھا۔ ہمیں وہ دو جگہوں پر بتایا گیا ہے، اعمال7:58 میں، اور دوبارہ اعمال22:20 میں، جہاں اُس نے کہا، ’’میں بھی [وہاں ہی] موجود تھا۔‘‘

ستیفُنس نے کیا منادی کی تھی؟ اُس نے اُس دِن موجود لوگوں کے گناہوں کے خلاف منادی کی تھی۔ اُس نے کہا، ’’تم پاک [روح] کی ہمیشہ مخالفت کرتے ہو‘‘ (اعمال7:51)۔ اُس نے یسوع کے بارے میں بتایا ’’جس کے تم اب دھوکہ باز اور قاتل بن چکے ہو‘‘ (اعمال7:52)۔ اُس نے کہا، ’’میں آسمان کو کُھلا ہوا اور ابِن آدم کو خُدا کے داہنے ہاتھ کھڑا دیکھتا ہوں‘‘ (اعمال7:56)۔

پولوس نے ستیفُنس کو اُس [پولوس] کے مسیح کو مسترد کرنے اور اُس [یسوع] کی صلیبی موت میں ہاتھ بٹانے کے گناہ پر منادی کی تھی۔ اُس نے ستیفُنس کو کہتے ہوئے سُنا تھا کہ اُس نے خُدا کے روح کی مزاحمت کی تھی اور خُدا کی شریعت کو توڑا تھا۔ اُس نے ستیفُنس کو کہتے سُنا کہ مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور اب آسمان میں خُدا کے داہنے ہاتھ پر ہے۔

وہ انجیلی بشارت کے پرچار کی عظیم سچائیاں ہیں جن کو آپ کو بھی ضرور سُننا چاہیے اگر آپ اُسی طرح سے جیسے پولوس مذھبی طور پر تبدیل ہوا تھا تبدیل ہونے کی توقع کرتے ہیں، اُسی کے ’’نمونے‘‘ اور مثال پر۔ آپ نے بھی اپنے باغی دِل میں پاک روح سے مزاحمت کی ہے۔ آپ نے بھی اپنے گناہ کے ذریعے سے مسیح کی موت میں حصہ ڈالا ہے۔ آپ نے بھی اِتوار کے روز خُدا کی پرستش کرنے کے بجائے اپنے مطالعے کے وقت کو زیادہ اہمیت دے کر، گرجھ گھر آنے میں غفلت کرنے کے ذریعے سے بار بار مسیح کو دھوکہ دیا ہے۔ کیا آپ نہیں جانتے کہ آج کی صبح یہاں پر تقریباً ہم میں سے تمام ہی کالج گئے تھے؟ کیا آپ نہیں جانتے کہ ہمیں اپنے وقت کا حساب کتاب بنانا پڑتا ہے تاکہ اِتوار کے روز ہمارے پاس خُداوند خُدا کے لیے وقت نکل آئے؟ میں ہفتے میں چالیس گھنٹے کام کرتا رہا اور سات سالوں تک رات کو کالج کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے مشقت کرتا رہا۔ مگر میں نے کبھی بھی گرجہ گھر جانے سے غیر حاضری نہیں کی۔ اِس سے بھی بڑھ کر، میں نے ہر اِتوار کو چینی بچوں کو سنڈے سکول میں تعلیم دی۔ میں سنڈے سکول کے بعد گرجھ گھر کے بچوں کے لیے منادی کرتا تھا۔ میں گرجہ گھر میں عبادت کے لیے چینی بچوں کی بہت بڑی تعداد کو لایا کرتا تھا، بعد میں اُنہیں گھر چھوڑ کر آتا تھا اور اِتوار کی رات کو اُنہیں دوبارہ تعلیم دیا کرتا تھا۔ میں نے وہ خود کے لیے نہیں کیا تھا۔ میں نے وہ چینی بچوں کے لیے کیا تھا۔ اور میں نے رات کو کالج کی مشقت بھی جاری رکھی تھی، اور میں نے روزانہ دِن میں 8 گھنٹے کام کیا، جو ہفتے میں 40 گھنٹے بنتا ہے۔ اور آپ مجھے دیکھتے ہیں اور مجھے ہی کہتے ہیں کہ آپ کے پاس گرجہ گھر آنے کے لیے وقت نہیں ہے۔ آپ کو شرم آنی چاہیے! اِس کا اصل میں مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کے پاس خُدا کے لیے وقت نہیں ہوتا ہے! آپ ہمیشہ پاک روح کی مزاحمت کرتے ہیں! آپ نے اپنی تمام کی تمام خودغرصانہ زندگی خُدا کو نظرانداز کرنے اور اپنی خود غرضی کے ذریعے سے از سرے نو مسیح کو مصلوب کرنے میں گزار دی! یہ ہی سادہ سا سچ ہے! یہ تھا جو پولوس نے سُنا تھا، اور یہی ہے جس کی آپ کو سُننے کی ضرورت ہے! آپ ایک گنہگار ہیں! آپ خُدا کے عتاب کے تحت ہیں! آپ خُدا کے قہر کے تحت ہیں! آپ کا جلد ہی خُدا کے ذریعے سے انصاف ہوگا،

’’اور عالمِ ارواح میں… عذاب میں مبتلا ہوکر اپنی آنکھیں اوپر اُٹھائیں‘‘ (لوقا 16:23).

کوئی شاید کہے، ’’آپ وہ مجھ سے نہیں کہہ سکتے! میں واپس نہیں آؤں گا!‘‘ ٹھیک ہے، پھر نہ آئیں واپس! مگر جو میں نے آپ کو بتایا ہے وہ سچائی ہے – وہ سچائی جو پولوس نے ستیفُنس کی منادی میں سُنی تھی۔ اِس کو اپنا لیں یا چھوڑ دیں! تمام مذھبی تبدیلیوں کے لیے پولوس کی مذھبی تبدیلی ایک نمونہ ہے۔ اِس ہی لیے آپ کو پولوس کی مانند ایک حقیقی مذھبی تبدیلی پانے کے لیے خوشخبری کی سخت منادی سُننی چاہیے۔

’’لیکن مجھ پر اِس لیے فضل ہوا کہ خداوند یسوع مسیح مجھ جیسے بڑے گنہگار کے ساتھ تحمّل سے پیش آئے تاکہ میں اُن کے لیے نمونہ بن سکوں جو اُس پر ایمان لا کر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:16).

اِس کو اپنا لیں یا چھوڑ دیں! میں نے بائبل میں سے آپ کو سچائی بتائی تھی۔ اِس کو اپنا لیں یا چھوڑ دیں! آپ کو اِس قسم کی منادی سُننی پڑے گی ورنہ آپ کبھی بھی ایک حقیقی مسیحی نہیں بن سکتے۔ آپ کو پولوس کے ’’نمونے‘‘ کی پیروی کرنی پڑے گی۔ اِس ہی قسم کی منادی اُس نے سُنی تھی، اور اِس ہی قسم کی منادی آپ کو سُننی پڑے گی! آپ ایک گنہگار ہیں! اِس کو اپنا لیں یا چھوڑ دیں!

II۔ دوئم، پولوس گناہ کی سزایابی کے تحت آیا تھا۔

جب یسوع نے اُس سے بات کی تھی، پولوس زمین پر گِر پڑا تھا۔ وہ کانپ رہا تھا اور حیرت زدہ تھا (اعمال9:4، 6)۔ اور گناہ کی سزایابی کے اِس قدر تحت تھا کہ اُس نے ایک تاریک کمرے میں تین دِنوں تک روزہ رکھا اور دعائیں مانگیں تھیں (اعمال9:9۔11)۔

’’لیکن مجھ پر اِس لیے فضل ہوا کہ خداوند یسوع مسیح مجھ جیسے بڑے گنہگار کے ساتھ تحمّل سے پیش آئے تاکہ میں اُن کے لیے نمونہ بن سکوں جو اُس پر ایمان لا کر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:16).

ایک 17 سالہ لڑکے نے ایک شخص کو سڑک پر منادی کرتے ہوئے سُنا۔ اُس شخص نے کہا کہ وہ لڑکا ایک گنہگار تھا جو دھکتی ہوئی جہنم میں جا رہا تھا۔ اُس شخص نے کہا کہ اِس لڑکے کو مسیح کو پانا چاہیے، ورنہ ابدیت تک شعلوں میں جلے۔ بالکل پولوس کی مانند، جو کہ مذھبی تبدیلی کا ’’نمونہ‘‘ ہے، وہ لڑکا گھر بھاگ گیا، گھر کے بالا خانے میں چلا گیا، اور سزایابی کے آنسوؤں سے لبریز ہو کر خود کو فرش پر گرا دیا، جب تک کہ اُس کو مسیح نہیں مل گیا۔ یہی تھا جس سے پولوس گزرا تھا۔ اور یہی تھا جس سے وہ 17 سالہ لڑکا اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر A. W. Tozer گزرا تھا۔ وہ بیسویں صدی کے عظیم مسیحی مصنفین میں سے ایک بنا تھا۔ وہ اِسی ہی طرح سے ایک مسیحی بنا تھا جیسے پولوس بنا تھا، اُسی ہی کے نمونے پر۔ اور یہی ہے جس سے آپ کو گزرنا پڑے گا! خداوند کا روح جب آپ کے پاس آتا ہے تو ’’جہاں تک گناہ، راستبازی اور اِنصاف کا تعلق ہے تو وہ [آپ کو] مجرم قرار دے گا‘‘ (یوحنا16:8)۔

اگر آپ اپنے گناہ کے لیے سزایابی کے تحت نہیں آتے ہیں تو آپ کبھی بھی ایک حقیقی مسیحی نہیں بن پائیں گے۔ اوہ، آپ شاید اِتوار کی صبح گرجہ گھر جاتے ہوں۔ مگر آپ محض ایک معمولی سے گرجہ گھر کے فرد ہی رہیں گے۔ آپ کبھی بھی ایک حقیقی مذھبی تبدیلی والے شخص نہیں بن پائیں گے۔ آپ کبھی بھی توبہ نہیں کریں گے اور ایک حقیقی مسیحی نہیں بن پائیں گے جب تک کہ آپ اپنی گناہ کی بھرپوری کی سزایابی میں نہیں آتے جیسے پولوس آیا تھا!

’’لیکن مجھ پر اِس لیے فضل ہوا کہ خداوند یسوع مسیح مجھ جیسے بڑے گنہگار کے ساتھ تحمّل سے پیش آئے تاکہ میں اُن کے لیے نمونہ بن سکوں جو اُس پر ایمان لا کر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:16).

III۔ سوئم، پولوس نے نئے سرے سے جنم لیا تھا۔

تین دِنوں تک دعائیں مانگنے، روزہ رکھنے اور رونے کے بعد، گناہ کی گہری سزایابی کے تحت، پولوس نے پاک روح کو پایا تھا اور نئے سرے سے جنم لیا تھا،

’’اور اُسی وقت …وہ بینا ہوگیا‘‘ (اعمال 9:18).

وہ نئے سرے سے جنم فوراً ہوتا ہے۔ آپ شاید ایک لمبے عرصے تک آگے پیچھے متزلزل رہے ہوں۔ آپ نے شاید کبھی کبھار اپنے گناہ کو محسوس کیا ہو، اور پھر اپنی سزایابی کو کھو دیا ہو۔ مگر جب آپ کی حقیقی مذھبی تبدیلی کا لمحہ آتا ہےتو آپ اتنی ہی جلدی بچا لیے جاتے ہیں جتنی جلدی پولوس کو بچا لیا گیا تھا۔

جوزف ہارٹ Joseph Hart نے مسیح کو مسترد کیا تھا۔ اُس کو اُن واعظوں کو سُننے سے نفرت تھی جو اُس کے گناہ پر سے پردہ اُٹھاتے تھے۔ اُس کو یہ سُننے سے نفرت تھی کہ اُس کو آگ کی جھیل میں جھونک دیا جائے گے۔ اُس کو یہ سُننے سے نفرت تھی کہ اُس کو اپنے گناہوں کو دھونے کے لیے مسیح کے خون کی ضرورت تھی۔ مگر جب خُدا نے اُس کو گرفت میں لیا، اُس نے جوزف ہارٹ کو جھنجھوڑ ڈالا اور اُس کو جہنم کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔ جوزف ہارٹ اپنے گناہ کی سزایابی کے تحت آ گیا تھا۔ وہ مسیح کے پاس آیا۔ وقت کے ایک ہی لمحے میں وہ اپنے مصلوب خُدا، یسوع کے وسیلے سے بچا لیا گیا تھا۔ جوزف ہارٹ نے خوبصورت حمدوثنا کے گیت لکھنے جاری رکھے۔ اپنے اُن حمدوثنا کے گیتوں میں سے ایک میں اُس نے کہا،

جس لمحے ایک گنہگار یقین کرتا ہے،
   اور اپنے مصلوب خُدا میں بھروسہ کرتا ہے،
اُس کی معافی ایک دم وہ قبول کرتا ہے،
   اُس کے خون میں نجات مکمل ہوتی ہے!
(’’جس لمحے ایک گنہگار یقین کرتا ہے The Moment a Sinner Believes‘‘
       شاعر جوزف ہارٹ Joseph Hart، 1712۔1768)۔

یا جیسا کہ اِس کو رابرٹ لوری Robert Lowry نے لکھا،

کیا چیز میرے گناہ کو دھو سکتی ہے؟
   کچھ بھی نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔
کیا چیز مجھے دوبارہ مکمل کر سکتی ہے؟
   کچھ بھی نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔

کورس گائیں!

اوہ! قیمتی ہے وہ بہاؤ
   جو مجھے برف کی مانند سفید بناتا ہے؛
اور کوئی دوسرا چشمہ میں نہیں جانتا،
   کچھ نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔
(’’کچھ بھی نہیں ماسو ائے خون کے Nothing But the Blood‘‘ شاعر رابرٹ لوری
      Robert Lowry، 1826۔1899).

IV۔ چہارم، پولوس کی زندگی میں نئے سرے سے دوبارہ جنم لینے کے بعد ایک نیا مقصد آ گیا تھا۔

ایک حقیقی مسیحی بن چکنے کے بعد پولوس نے کہا،

’’لیکن جو کچھ میرے لیے نفع کا باعث تھا، میں نے اُسے مسیح کی خاطر نقصان سمجھ لیا ہے۔ میں اپنے خداوند یسوع مسیح کی پہچان کو اپنی بڑی خوبی سمجھتا ہوں اور اِس سبب سے میں نے دُوسری تمام چیزوں سے ہاتھ دھولیے اور اُنہیں کُوڑا سمجھتا ہُوں تاکہ مسیح کو حاصل کرلوں‘‘ (فلپیوں3:7۔8).

اب جب کہ اُس نے نئے سرے سے جنم لے لیا تھا، پولوس نے کہا اُس نے سوچا کہ اُس کے ماضی کی تمام آرزؤئیں اور منزلیں ماسوائے کوڑے کے اور کچھ بھی نہیں تھی۔ جس لمحے سے وہ تبدیل ہوا تھا، پولوس مسیح کے لیے جیا اور میسح کے لیے کام کیے اور مسیح ہی کی خدمت کی۔ مسیح نے اُس کو نجات دلائی تھی، اور اب مسیح ہی اُس کا آقا اور خُداوند تھا۔

بائبل میں پولوس کی مذھبی تبدیلی چھ مرتبہ پیش کی گئی ہیں کہ ’’اُن کے لیے ایک نمونہ بن سکے جو اُس [یسوع] پر ایمان لا کر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے‘‘ (1تیموتاؤس1:16)۔ آپ کی بھی اُس ہی قسم کی مذھبی تبدیلی ہو جیسی کہ پولوس کی ہوئی تھی – کیونکہ یہ ہی وہ واحد طریقہ ہے جس سے جہنم کی آگ سے بچا جا سکتا ہے، دائمی زندگی پائی جا سکتی ہے اور اپنے گناہوں کو معاف کروایا جا سکتا ہے!

’’لیکن مجھ پر اِس لیے فضل ہوا کہ خداوند یسوع مسیح مجھ جیسے بڑے گنہگار کے ساتھ تحمّل سے پیش آئے تاکہ میں اُن کے لیے نمونہ بن سکوں جو اُس پر ایمان لا کر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:16).

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: 1تیموتاؤس1:12۔16.
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’تمہیں نئے سرے سے جنم لینا چاہیے Ye Must Be Born Again‘‘
(شاعر ولیم ٹی۔ سلیپر William T. Sleeper، 1819۔1904)۔

لُبِ لُباب

پولوس – ایک مِثالی مذھب تبدیل کرنے والا شخص

PAUL – THE MODEL CONVERT

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’لیکن مجھ پر اِس لیے فضل ہوا کہ خداوند یسوع مسیح مجھ جیسے بڑے گنہگار کے ساتھ تحمّل سے پیش آئے تاکہ میں اُن کے لیے نمونہ بن سکوں جو اُس پر ایمان لا کر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:16).

(1 تیموتاؤس 1:15۔16؛ اعمال 9؛ 22؛ 26؛ گِلیتیوں1، 2؛ فلپیوں3:1۔14)

I.   اوّل، پولوس نے ایک انجیلی بشارت کے پرچار والا واعظ سُنا تھا،
 اعمال 22:20؛ 7:51، 52، 56، 53؛ لوقا16:23 .

II.  دوئم، پولوس گناہ کی سزایابی کے تحت آیا تھا، اعمال9:4، 6، 9۔11؛ یوحنا16:8 .

III. سوئم، پولوس نے نئے سرے سے جنم لیا تھا، اعمال9:18 .

IV. چہارم، پولوس کی زندگی میں نئے سرے سے دوبارہ جنم لینے کے بعد ایک نیا مقصد آ گیا تھا، فلپیوں3:7۔8 .