Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

یسوع مسیح کا غیر فانی اور گناہوں سے مخلصی دلانے والا خون

THE INCORRUPTIBLE AND REDEEMING BLOOD
OF JESUS CHRIST
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

31 اگست، 2008، خُداوند کے دِن کی شام کو دیا گیا ایک تبلیغی واعظ
لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں
A sermon preached Lord's Day Evening, August 31, 2008
at the Baptist Tabernacle of Los Angeles

’’کیونکہ تُم جانتے ہوکہ تُم نے اُس نکمّے چال چلن سے خلاصی پائی ہے جو تمہیں تمہارے باپ دادا سے ملا تھا۔ لیکن یہ مخلصی تُم نے سونے یا چاندی جیسی فانی چیزوں کے ذریعہ سے نہیں بلکہ ایک بے عیب اور بے داغ برّے یعنی مسیح کے قیمتی خُون سے پائی ہے‘‘ (1۔ پطرس 1:‏18۔19).

ایک مشہور و معروف حمد و ثنا کے یہ خوبصورت الفاظ ولیم کاؤپر William Cowper (1731۔1800) نے لکھے تھے:

جب سے ایمان کے وسیلے سے میں نے چشمہ دیکھا ہے
جو تیرے بہتے ہوئے زخموں سے جاری ہے،
گناہوں سے مخلصی دلانے والا پیار میرا مرکزی خیال بن چکا ہے،
اور جب تک میں مر نہیں جاتا بنا رہے گا۔

یہ سی۔ ایچ۔ سپرجئین C. H. Spurgeon کا پسندیدہ حمدوثنا کا گیت تھا۔ 19ویں صدی کے عظیم مبلغ نے کہا،

میرے لیے ماسوائے اِس عظیم مرکزی موضوع کے کچھ اور سوچنا یا کسی اور بات کے بارے میں تبلیغ کرنا بے معنی ہے۔ یسوع مسیح کا خون خوشخبری کی زندگی ہے (سی۔ ایچ۔ سپرجئین، ’’خون کا چھڑکاؤ The Blood of Sprinkling،‘‘ 28 فروری، 1886، میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ The Metropolitan Tabernacle Pulpit، جلد 32، صفحہ121 ، پلگرم اشاعت خانےPilgrim Publications والوں کے ڈاکٹر باب راس Dr. Bob Ross کی جانب سے دوبارہ اشاعت، پی۔ او۔ بکس 66، پساڈیناPasadena، ٹیکساس 77501)۔

کیوں سپرجئین، مبشروں کے شہزادے نے اِس قدر شدید بیان دیا ہے؟ کیوں اُنہوں نے کہا، ’’میرے لیے کچھ اور سوچنا یا کسی اور بات کے بارے میں تبلیغ کرنا بے معنی ہے‘‘ماسوائے یسوع مسیح کے خون کے؟ آپ اُن سینکڑوں واعظوں کے ذریعے سے دیکھ سکتے ہیں جن کی اُنہوں نے تبلیغ کی اور جو میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ سے شائع ہوئے، کہ یہ سچ تھا۔ لیکن کیوں؟ کیوں انگریزی بولنے والی دُنیا کا عظیم ترین مبشر مسیح کے خون کو اپنا مرکزی موضوع بنائے گا؟ محض اِس لیے کیونکہ بائبل میں اِس سے زیادہ اہم کوئی دوسرا موضوع ہے ہی نہیں!

بائبل ہمیں تعلیم دیتی ہے کہ یسوع مسیح کے خون کے بغیر نوع انسانی کے لیے کوئی نجات نہیں ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ ہم آج شام مسیح کے خون سے تعلق رکھتے ہوئے دو باتوں کو اپنی سوچوں میں مرکوز کریں۔ دونوں موضوع میری تلاوت 1۔ پطرس 1:‏18۔19 میں سے ہیں۔


1.  مسیح کا خون لافانی ہے۔

2.  آپ کی گناہوں سے نجات کے لیے مسیح کے خون کا ہونا ضروری ہے

I۔ مسیح کا خون لافانی ہے۔

زبوروں میں، خُداوند کے کلام نے یہ پیشن گوئی دی تھی، جو مسیح میں پوری ہوئی تھی:

’’کیونکہ تُو میری جان کو پاتال میں نہ چھوڑے گا؛ اور نہ اپنے مُقدّس کوسڑنے ہی دے گا‘‘ (زبور 16:‏10).

عبرانی میں ’’بگاڑ corruption‘‘ کا مطلب ’’تباہیdestruction ‘‘ یا ’’سڑنا decay‘‘ ( سٹرانگ کی کانکارڈنز Strong’s Concordance

زبور میں سے یہ آیت نئے عہد نامے میں پیش دی گئی ہے:

’’کیونکہ تُو مجھے قبر میں چھوڑ نہیں دے گا، اور نہ ہی اپنے مُقدّس خادم کو سڑنے دے گا۔ اُس (داؤد) نے بطور پیش گوئی مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کا ذکر کیا کہ نہ تو وہ قبر میں چھوڑا گیا، نہ ہی اُس کے جسم کو سڑنے دیا گیا‘‘ (اعمال 2:‏27،31).

ہمارے زمانے میں کچھ کہتے ہیں کہ میسح کا جسم مُردوں میں سے زندہ ہوا تھا، لیکن اُس کا خون صلیب کے اردگرد مٹی میں جذب ہو گیا تھا اور غائب ہو گیا تھا۔ لیکن بائبل ایک اور آیت پیش کرتی ہے جو کہتی ہے کہ مسیح کا خون بھی لافانی ہو گیا تھا:

’’کیونکہ تُم جانتے ہوکہ تُم نے اُس نکمّے چال چلن سے خلاصی پائی ہے جو تمہیں تمہارے باپ دادا سے ملا تھا۔ لیکن یہ مخلصی تُم نے سونے یا چاندی جیس فانی چیزوں کے ذریعے سے نہیں بالکہ ایک بے عیب اور بے داغ برّے یعنی مسیح کے قیمتی خُون سے پائی ہے‘‘ (1۔ پطرس 1:‏18۔19).

اِس آیت میں لفظ ’’فانی corruptible‘‘ ’’غائب ہو جانا perish ‘‘ یا ’’تباہ ہوجاناdestroy ‘‘ سے ہے۔ آیت ظاہر کرتی ہے کہ مسیح کا خون غائب یا تباہ نہیں ہو سکتا ہے۔ زمین پر قابل زوال اشیاء میں سے سونا اور چاندی سب سے کم ترین ہیں، لیکن سونے اور چاندی کو بھی زوال آ جائے گا جب دُنیا خُدا کے فیصلے پر جل اُٹھتی ہے۔ ہمیں بتایا گیا ہے کہ ’’اِجرام فلکی شدید حرارت کے ساتھ پگھل کر رہ جائیں گے اور زمین اور اُس پر کی تمام چیزیں جل جائیں گی‘‘ (2۔ پطرس3:‏10۔11)۔ ساری عناصر (یونانی لاگو کرتے ہیں ’’ایٹم atoms‘‘) تک جل جائیں گے۔ وہ سب کچھ جو دُنیا میں ہے خُدا کی آگ کے ذریعے سے ’’تحلیل‘‘ ہو جائے گا (واقعی ہی میں ’’تباہ ہو جانا‘‘)۔ اِس میں سونا اور چاندی شامل ہیں؛ ’’تمام چیزیں تحلیل ہو جائیں گی۔‘‘

لیکن 1۔ پطرس 18۔19 ہمیں بتاتی ہے کہ ہم کسی فانی چیز کے ذریعے سے گناہوں سے نجات نہیں پاتے ہیں، ’’ بالکہ مسیح کے قیمتی خون کے ذریعے سے‘‘ نجات پاتے ہیں۔ یہ آیت واضح طور پر مسیح کے لافانی، لازوال، پاکیزہ (سٹرانگ کی Strong’s) خون کو ہم پر ظاہر کرتی ہے!

ڈاکٹر راڈ بیل Rod Bell کہتے ہیں:

جب مسیح کا خون بہایا گیا تھا، وہ زمین کے مٹی میں غائب نہیں ہوا تھا اور جما نہیں تھا۔ یہ ہو نہیں سکتا تھا، کیونکہ خُداوند کے الفاظ کہتے ہیں یہ لافانی خون ہے۔ کوہ کلوری کی ریت نے خُدا کے برّے کے قیمتی خون کو جذب نہیں کیا تھا۔ چونکہ ’’لافانی‘‘ جب مسیح کے بدن کے لیے استعمال ہوتا ہے تو اشارہ کرتا ہے جسم کے مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھنے کو، لافانی خون کا واحد مطلب یہ نکل سکتا ہے کہ مسیح کا خون اُسی مافوق لفطرت عمل کے ذریعے سے جی اُٹھا تھا (فرنٹ لائین میگزین Frontline magazine، مارچ\ اپریل 2001، صفحہ 5)۔

جب مسیح مُردوں میں سے زندہ ہوا تھا تو اُس نے کہا تھا:

’’میرے ہاتھ اور پاؤں دیکھو، میں ہی ہُوں۔ مجھے چھُوکر دیکھو کیونکہ رُوح کی ہڈّیاں ہی ہوتی ہیں اور نہ گوشت جیسا تُم مجھ میں دیکھ رہے ہو‘‘ (لوقا 24:‏39).

شاگرد جی اُٹھے مسیح کو دیکھ کر حیرت ذدہ تھے۔ وہ ’’سمجھے لگے تھے کہ کسی روح کو دیکھ رہے ہیں‘‘ (لوقا24:‏37)۔ آج بہت سے لوگ سوچتے ہیں کہ یسوع ایک روح کے طور پر جی اُٹھا تھا۔ یہ آیات ’’بدعتی نظریے Docetic مسیح۔ روح[کہ یسوع مسیح کا انسانی جسم نہیں تھا اور صلیب پر اُس کے مصائب اور موت حقیقی ہونے کے بجائے ظاہری تھے] کے تصور کو دُرست کرتی ہیں۔ جی نہیں، وہ ہڈیوں اور گوشت پوست کے جسم کے ساتھ جی اُٹھا تھا۔ اُس نے شاگردوں کو اپنے ہاتھوں اور پیروں کے چھیدوں والے زخموں کو دیکھنے کے لیے کہا تھا۔

’’پھر اُس نے توما سے کہا: اپنی اُنگلی لا اور میرے ہاتھوں کو دیکھ اور اپنا ہاتھ بڑھا اور میری پسلی کو چھو، شک مت کر بلکہ اعتقاد رکھ‘‘ (یوحنا 20:‏27).

مسیح نے توما سے کہا تھا کہ اپنے ہاتھ سے اُس کی پسلی میں سوراخ کو چھو کر دیکھ، جو سپاہی کے نیزے سے بنا تھا جب وہ صلیب پر تھا۔

میرا نقطہ یہ ہے: مسیح نے شاگردوں کے لیے کہا تھا کہ اُس کے ہاتھوں، اُس کے پیروں اور اُس کی پسلی کے زخموں کو دیکھیں۔ اُن زخموں سے خون ضرور بہا ہوگا، اگر اُس کے مُردوں میں سے جی اُٹھے ’’ہڈیوں اور گوشت پوست‘‘ کے جسم میں کوئی خون رہا تھا۔ لیکن اُس کے جسم میں کوئی خون نہیں رہا تھا۔ خون پہلے سے ہی خُدا کی قوت کے ذریعے سے اُٹھایا جا چکا تھا۔

جب مریم مگدلینی اُس کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد یسوع کو ملی تھی، اُس نے اُسے بتایا،

’’مجھے چھو مت؛ کیونکہ میں ابھی باپ کے پاس اوپر نہیں گیا بلکہ جا اور میرے بھائیوں کو بتا کہ میں اپنے باپ اور تمہارے باپ، اپنے خدا اور تمہارے خدا کے پاس اوپر جارہا ہُوں‘‘ (یوحنا 20:‏17).

اِس کے باوجود، اُس کے تھوڑی ہی دیر کے بعد، شاگرد ’’پاس آئے اور اُس کے پاؤں پکڑ لیے‘‘ (متی28:‏9)۔ اُس نے مریم کو اُسے چھونے نہیں دیا تھا کیونکہ وہ ابھی خُدا کے پاس اوپر نہیں گیا تھا، اِس کے باوجود اُس کے تھوڑی ہی دیر بعد، اُس نے شاگردوں کو اُس کے پاؤں پکڑنے کی اجازت دے دی تھی۔ سکوفیلڈ کی غور طلب بات Scofield note ہمیں یہ وضاحت پیش کرتی ہے، جو کہ جامع طور پر بائبل کی اور مجھے درست لگتی ہے:

یسوع نے مریم سے سردار کاہن کے طور پر بات کی تھی جو کفارے کے دِن کو پورا کر رہا تھا (احبار16)۔ قربانی کو پورا کر چکنے کے بعد، وہ آسمان میں پاک خون کو پیش کرنے کے لیے اپنے راستے پر تھا، اور کہ، باغ میں مریم سے ملاقات کرنے اور متی 28:‏9 کی ملاقات کے درمیان، وہ اِسی طرح اوپر گیا اور واپس آ گیا، شبہیات کے ساتھ اتفاقِ رائے کا ایک نظارہ (یوحنا 20:‏17 سکوفیلڈ Scofield کی غور طلب بات)۔

پرانے عہد نامے میں سردار کاہن نے خون لیا تھا اور پاک ترین جگہ میں رحم کی نشست پر ڈالا تھا۔ لہٰذا، مسیح آسمان میں اپنا خون، مریم کے ساتھ اپنی ملاقات اور شاگردوں کے ساتھ اپنی ملاقات کے درمیان لے گیا تھا:

’’لیکن مسیح بہتر برکتوں کا سردار کاہن بن کر آ چُکا ہے جواب موجود ہیں اور وہ جس خیمہ سے خدمت انجام دیتا ہے وہ زیادہ بڑا اور کامل ہے اور اِنسانی ہاتھوں کا بنایا ہُوا یعنی اِس دُنیا کا نہیں۔ وہ بکروں اور بچھڑوں کا نہیں بلکہ اپنا خُون لے کر ایک ہی بار پاک ترین مکان میں داخل ہُوا اور ہمیں ایسی نجات دلائی جو ابدی ہے‘‘ (عبرانیوں 9:‏11۔12).

غور کریں کہ یہ حوالہ کہتا ہے وہ ’’پاک ترین مقام میں ایک ہی بار‘‘ داخل ہوا۔ یہ اُس کے آسمان میں زندہ اُٹھائے جانے کے مقابلے میں کسی اور موقع پر ہی ہونا تھا، کیونکہ بائبل کہتی ہے،

’’جب خداوند یسُوع اُن سے کلام کر چُکا تو وہ آسمان پر اُٹھا لیا گیا اور خدا کے دائیں طرف بیٹھ گیا‘‘ (مرقس 16:‏19).

ہمیں بار بار نئے عہد نامے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ خُداوند کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا ہے، اور یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ وہ شاگردوں سے بات کرنے اور آسمان میں اُٹھائے جانے کے فوراً بعد بیٹھنے کے لیے چلا گیا۔ یہ کم از کم اِس کو قرین قیاس بناتا ہے کہ وہ اِس سے پہلے اُٹھایا گیا تھا اور آسمان میں ’’پاک ترین مقام‘‘ (عبرانیوں 9:‏12) میں اپنا خون رکھا تھا۔

’’کیونکہ تُم جانتے ہوکہ تُم نے اُس نکمّے چال چلن سے خلاصی پائی ہے جو تمہیں تمہارے باپ دادا سے ملا تھا۔ لیکن یہ مخلصی تُم نے سونے یا چاندی… یعنی مسیح کے خُون سے پائی ہے‘‘ (1۔ پطرس 1:‏18۔19).

مسیح کا خون اب آسمان میں رحم کی نشست پر ہے۔ یہ غیر فانی ہے۔ یہ غائب نہیں ہو سکتا یا سڑ نہیں سکتا۔

II۔ آپ کی گناہوں سے نجات کے لیے مسیح کے خون کا ہونا ضروری ہے۔

تلاوت ہمیں بتاتی ہے کہ آپ فانی چیزوں کے ساتھ گناہ سے چھٹکارہ نہیں پا سکتے ہیں، مگرمسیح کے خون کے ذریعے سے آپ گناہوں سے نجات پا سکیں گے۔ 1۔ پطرس1:‏8 میں لفظ ’’گناہوں سے مخلصی پانا redeemed‘‘ یونانی کے ایک لفظ کا ترجمہ ہے جس کا مطلب ’’چھوڑ دیناloosen ‘‘ یا ’’آزاد کر دینا release‘‘ ہوتا ہے (Strong’s Vine’s)، ’’آزاد ہونے کے معنی دیتا ہے‘‘ (Vine’s

جب تک آپ مسیح کے خون کے ذریعے سے ’’چُھٹ نہیں جاتے‘‘ اور ’’آزاد نہیں ہو جاتے‘‘ تب تک آپ ہمیشہ کے لیے ہونگے

1.  ’’شریعت کی لعنت‘‘ کے تحت (گلیتیوں 3:‏13)۔ آپ شریعت کی لعنت کے تحت ہیں کیونکہ آپ اِسے اپنا نہیں سکتے ہیں۔ آپ بالکل درست طریقے سے خُدا کی شریعت میں احکامات کو رکھنے کے قابل نہیں ہیں۔ اِسی لیے شریعت آپ کو لعنتی ٹھہراتی ہے۔ یہ آپ کو دکھاتی ہے کہ آپ قصوروار ہیں اور آپ کے لیے فیصلے سے بچنے کا کوئی راستہ نہیں چھوڑتی۔ ماسوائے یسوع کے خون کے کچھ بھی آپ کے گناہوں کو پاک صاف نہیں کر سکتا، اِس لیے آپ شریعت کی لعنت سے ’’چُھٹ سکتے‘‘ اور ’’آزاد ہو سکتے‘‘ ہیں۔

2.  جب تک کہ آپ مسیح کے خون کے ذریعے سے ’’چُھٹ نہیں جاتے‘‘ اور ’’آزاد نہیں ہوجاتے‘‘ آپ ہمیشہ کے لیے شیطان کی بالادستی کے تحت رہیں گے، ’’جو اُس کے ذریعے سے اُس کی مرضی سے غلام بنا لیے جاتے ہیں‘‘ (II تیموتاؤس2:‏26)۔ کیسا بھی خیال شیطان آپ کے ذہن میں ڈالتا ہے، آپ کو ابھی فرمانبرداری کرنی چاہیے، اپنی مسیح میں غیر تبدیل شُدہ حالت ہی میں۔ شیطان آپ کا آقا ہے اور آپ اُس کے غلام ہیں۔ کچھ بھی آپ پر اُس کی گرفت کو ’’ڈھیلا‘‘ نہیں کرسکتا ہے، یا اُس سے ’’آزاد‘‘ نہیں کروا سکتا، ماسوائے یسوع مسیح کے خون کے!

3.  جب تک آپ مسیح کےخون کے ذریعے سے ’’چُھوٹ نہیں جاتے‘‘ اور ’’آزاد نہیں ہو جاتے،‘‘ آپ ہمیشہ کے لیے پاک خُداوند کے غضب اور فیصلے کے تحت رہیں گے۔ بائبل کہتی ہے، ’’خُدا بدکار پر ہر روز اپنا قہر دکھاتا ہے‘‘ (زبور7:‏11)۔ خُدا آپ کے گناہوں کی وجہ سے بالکل ابھی آپ کے ساتھ ناراض ہے۔ یہ آپ کے لیےانتہائی ہولناک بات ہوگی کہ آپ مر جائیں اور ایک ناراض خُدا کے ہاتھوں میں چلے جائیں! ’’زندہ خُدا کے ہاتھوں میں پڑنا ایک ہولناک بات ہے‘‘ (عبرانیوں10:‏31)۔ ’’کیونکہ ہمارا خُدا بھسم کر دینے والی ایک آگ ہے (عبرانیوں12:‏29)۔ کچھ بھی نہیں ماسوائے یسوع مسیح کے خون کے جو آپ کواُس خُدا سے جو آپ کے ساتھ انتہائی غصے میں ہے اُس کے ناخوشگوار قہر اور ہولناک فیصلے سے ’’آزاد کروا سکتا ہے‘‘ اور آپ کو ’’چُھٹکارہ دِلا سکتا‘‘ ہے۔ زہریلے سانپوں کے بِل میں پھینکا جانا بہتر ہوگا، یا بھوکے شیروں کے پنجرے میں پھینکا جانا بہتر ہو گا بانسبت اِس کے کہ دھشت ناک فیصلے اور قہر و غضب کی تمام قوتوں والے خُدا کے ساتھ جو ناراض اور نہایت غصے میں ہے آمنا سامنا ہو۔ اپنے ناراض منصف خُداوند قادر مطلق خُدا کا سامنا کرنا آپ کے لیے کس قدر ہولناک ہوگا! ایک غصے سے بھرپور ناراض خُدا کی ناقابل بیان ہولناک ملاقات سے آپ کو ماسوائے یسوع مسیح کے خون کے کچھ اور ’’چُھٹکارہ‘‘ نہیں دلا سکتا اور آپ کو ’’آزاد‘‘ نہیں کرا سکتا۔

’’ہم خداوند کے خوف کو سامنے رکھ کر دُوسروں کو سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں‘‘ (2۔ کرنتھیوں 5:‏11).

اوہ، میرے دوست، آپ کے پاس ضرور مسیح کا خون ہونا چاہیے! شریعت کی لعنت سے چُھٹکارہ پانے کے لیے آپ کے پاس ضرور مسیح کا خون ہونا چاہیے، آپ کو شیطان کی غلامی سے چُھٹکارہ پانے کے لیے ضرور مسیح کا خون چاہیے، اور ایک ناراض خُدا کے غضب سے چُھٹکارہ دلانے کے لیے آپ کے پاس ضرور مسیح کا خون ہونا چاہیے! اوہ، آپ کو لعنت سے، اسیری سے اور قہر سے مخلصی پانے کے لیے یسوع مسیح کا قیمتی خون ضرور چاہیے – آپ کو ضرور چاہیے!

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

واعظ سے پہلے کلام پاک میں سے تلاوت ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی۔
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’جب میں خون دیکھتا ہوں When I See the Blood‘‘ (شاعر جان جی
فوٹے John G. Foote، 19ویں صدی).

لُبِ لُباب

یسوع مسیح کا غیر فانی اور گناہوں سے مخلصی دلانے والا خون

THE INCORRUPTIBLE AND REDEEMING BLOOD
OF JESUS CHRIST

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’کیونکہ تُم جانتے ہوکہ تُم نے اُس نکمّے چال چلن سے خلاصی پائی ہے جو تمہیں تمہارے باپ دادا سے ملا تھا۔ لیکن یہ مخلصی تُم نے سونے یا چاندی جیسی فانی چیزوں کے ذریعہ سے نہیں بلکہ ایک بے عیب اور بے داغ برّے یعنی مسیح کے قیمتی خُون سے پائی ہے‘‘ (1۔پطرس 1:‏18۔19).

I۔  مسیح کا خون لافانی ہے، زبور 16:‏10؛
اعمال2:‏27، 31؛ 1۔ پطرس1:‏18۔19؛ 2۔ پطرس3:‏10۔11؛ لوق:‏39، 37؛
یوحنا20:‏27، 17؛ متی28:‏9؛ عبرانیوں9:‏11۔12؛ مرقس16:‏19۔

II۔  آپ کی گناہوں سے نجات کے لیے مسیح کے خون کا ہونا ضروری ہے،
گلیتیوں3:‏13؛ 2۔ تیموتاؤس2:‏26؛ زبور7:‏11؛ عبرانیوں10:‏31؛
عبرانیوں12:‏29؛ 2۔ کرنتھیوں5:‏11 ۔