Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

مسیح باغ میں اور پھاٹک سے باہر

CHRIST IN THE GARDEN AND OUTSIDE THE GATE
(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 35 )
(SERMON #35 ON THE BOOK OF GENESIS)
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
ہفتے کی شام، 15 دسمبر، 2007
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Saturday Evening, December 15, 2007

’’خداوند خدا نے آدم اور اُس کی بیوی کے لیے چمڑے کے کُرتے بنا کر اُنہیں پہنا دئیے‘‘ (پیدائش 3:‏21).

’’اور ہابل بھی اپنی بھیڑ بکریوں کے چند پہلوٹھے بچے اور اُن کی چربی لے آیا۔ خداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا‘‘ (پیدائش 4:‏4).

اِن آیات کو یہ احساس کیے بغیر پڑھنا ناممکن ہے کہ انسان کے گمراہ ہونے کے بعد خُدا کی بجا طور پر پرستش کے لیے خون کا بہایا جانا ضروری تھا۔ میرے خیال میں، ہمارے پہلے والدین کو لباس پہنانے کے لیے ایک جانور کی قربانی دینے پر نظر ڈالنا، یہ بھی ناممکن ہے اور ھابل کے ذریعے سے خُدا کی پرستش میں اُس کا ایک برّے کو ذبح کرنا، اِس پر نظر ڈالنا یہ بھی ناممکن ہے اور بغیر یہ احساس کیے کہ دونوں ہی واقعات میں خون کا بہایا جانا اُس خون کے بارے میں مخصوص ہے جو پیدائش3:‏15 میں پیشن گوئی کو پورا کرنے کے لیے ہمارے خداوند یسوع مسیح کے ذریعے سے بہایا جائے گا، ’’وہ تیرا سر کُچلے گا اور تُو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا‘‘ (پیدائش3:‏15)۔ دونوں ہی خون کا بہایا جانا آدم اور حوّا کے لیے کھال بنانے کے لیے، اور وہ خون جو ہابل کے ذریعے سے خُدا کی پرستش میں اُس نے بہایا، مسیح کے عمل کے لیے نشاندہی کرتے ہیں۔ وہ خون جو کھال بنانے کے لیے بہایا گیا اور وہ خون جو ہابل کے ذریعے سے بہایا گیا مسیح کی اذیت کے مختلف پہلوؤں کو اُجاگر کرتے ہیں۔ کچھ لوگ ہی اِس صورتحال سے متفق نہیں ہونگے۔ مگر میں چاہتا ہوں کہ ہم اِن دونوں خونوں کے بہائے جانے کی تشبیہات پر توجہ مرکوز کریں۔ شاید آپ سوچیں کہ میں انتہائی دور چلا گیا ہوں، لیکن مجھے یوں محسوس ہوتا ہے کہ دونوں ہی واقعات ہمارے خداوند کے دونوں خونوں کے بہائے جانے کے بارے میں خصوصی طور پر بات کرتے ہیں۔ آئیے نئے عہد نامے میں دونوں شبیہات اور اُن کی تشبیہات کا موازنہ کریں۔

I۔ اوّل، وہ خون جو خُداوند نے کھال بنانے کے لیے باغ عدن میں بہایا تھا۔

اِس بات پر غور کیا جانا چاہیے کہ جب خُدا نے ہمارے پہلے والدین کو ’’کھال کا لباس‘‘ بنا کر دیا تو باغ میں خون بہایا گیا تھا – کیونکہ اُن کو اُس وقت تک باغ میں سے نہیں نکالا گیا تھا جب تک کہ اُن کے لیے کھال کے وہ لباس بنانے کے لیے خون نہیں بہایا گیا تھا۔ میری رائے میں یہ تشبیہہ ہے۔

نئے عہد نامے میں تشبیہہ کے پورا کیے جانے کی شبیہہ کہاں پر ہے؟ مجھے یہ واضح دکھائی دیتا ہے کہ شبیہہ کا پورا کیا جانا ایک اور باغ میں ہوا تھا – گتسمنی کے باغ میں۔ سی۔ایچ۔ سپرجیئن C. H. Spurgeon نے کہا،

ہمیں یہ فیصلہ نہیں کر لینا چاہیے کہ جیسے باغ میں، آدم کی خود کی بیوقوفی نے ہمیں تباہ کیا، تو ایک اور باغ میں [آخری] آدم کے دکھوں کو ہمیں بحال کرنا چاہیے[؟]۔ گتسمنی اُن بیماریوں کے لیے دوا کا بندوبست کرتا ہے جو عدن کے منع کیے ہوئے پھل کی وجہ سے آتی ہیں (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن C. H. Spurgeon، گتسمنی میں دُکھ The Agony in Gathsemane،‘‘ میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پلگِرم اشاعت خانے Pilgrim Publications، دوبارہ اشاعت 1971، جلد بیسویں، صفحہ 589)۔

یوں، میں یقین کرتا ہوں کہ عدن کے باغ میں ہمارے والدین کے لیے کھال بنانے میں جو خون بہایا گیا تھا گتسمنی کے باغ میں مسیح کے ذریعے سے خون کے بہائے جانے کو ظاہر کرتا ہے۔ اور کہ وہ خون جو ہمارے خداوند کے مصلوب کیے جانے سے ایک رات پہلے گتسمنی کے باغ میں بہایا گیا تھا وہ عدن کے باغ میں بہائے گئے خون کی پیشن گوئی کا پورا کیا جانا یا شبیہہ ہے۔

عدن کے باغ میں، آدم نے گناہ کیا اور نسل انسانی کو تباہی پر لے آیا۔ گتسمنی کے باغ میں، مسیح نے نسل انسانی کے گناہ کو خود پر لاد لیا، اور ہماری گناہ میں گری ہوئی گمراہ نسل کو بحال کرنے کے لیے اپنے خون کو بہانا شروع کیا۔

اپنے شاگردوں کے ساتھ فسح کا کھانا کھا چکنے کے بعد، یسوع اُن کے ساتھ گتسمنی کے باغ کے لیے باہر گیا۔ کیوں مسیح نے اپنے دُکھ کے آغاز کے لیے گتسمنی کے باغ کوچُنا؟ کیا یہ اِس لیے نہیں تھا کہ آدم کے گناہ نے انسان کو ایک دوسرے باغ میں تباہ کیا تھا؟ مسیح نے کیوں گتسمنی کے باغ میں خونی پسینہ بہایا تھا؟ کیا یہ اُس پہلے خون بہانے کی پیشن گوئی کا پورا کیا جانا نہیں تھا، تاکہ آدم اور حوّا کو اُس پہلے عدن کے باغ میں لباس پہنایا جا سکے؟

گتسمنی کے باغ میں،

’’پھر وہ سخت دردوکرب میں مبتلا ہوکر اور بھی دلسوزی سے دعا کرنے لگا اور اُس کا پسینہ خون کی بوندوں کی مانند زمین پر ٹپکنے لگا‘‘ (لوقا 22:‏44).

باغ میں اُس کی اذیت کا سبب کیا تھا؟ میں یقین کرتا ہوں کہ یہ وہیں پر تھا کہ خُدا نے اُس کو ہمارے لیے غم میں مبتلا کیا۔ یہ کچھ ناقابلِ فہم طور پر ہولناک تھا – جو خُدا باپ کی جانب سے اُس پر لادا گیا تھا۔ گتسمنی کے باغ میں اُس کی اذیت کے سبب سے تعلق رکھتے ہوئے تمام شکوک کو اشعیا کے انبیانہ الفاظ سے ختم ہو جانا چاہیے،

’’خداوند نے ہم سب کی بدکاری اُس پر لاد دی‘‘ (اشعیا 53:‏6)،

جیسا کہ مسیح نے اذیت ناک طور پر گتسمنی میں پسینہ بہایا ’’جیسا کہ وہ خون کی بڑی بڑی بوندیں ہوں۔‘‘

’’[خداوند] نے ہم سب کی بدکاری اُس پر لاد دی‘‘ (اشعیا 53:‏6)،

اُس باغ میں۔ اب مسیح نے اُس لعنت کو برداشت کرنا شروع کر دیا تھا جو گناہ سے پھرپور انسان پر گمراہی کی وجہ سے تھی۔ یہاں گتسمنی کے باغ میں اُس اذیت میں ایک اسرار ہے جس کو کہ ہماری محدود عقل مکمل طور پر سمجھنے سے قاصر ہے۔ جیسا کہ پیوریٹن حمدوثنا کے مضنف جوزف ہارٹ Joseph Hart اسے لکھتے ہیں،

یہ صرف خُدا کے لیے ہے، اور تنہا خُدا کے لیے،

کہ اُن کی شدت کو مکمل طورپر جانا جائے۔

   (’’تیرے انجانے مصائب Thine Unknown Sufferings‘‘ شاعر

     جوزف ہارٹJoseph Hart‏، 1712۔1768)۔

یسوع جو خُدا کا برّہ ہے اُس نے اپنے بدن پر نسل انسانی کے گناہوں کو برداشت کیا، اور اُن گناہوں کے بوجھ کو اپنی روح پر لاد لیا۔

’’وہ خُود اپنے ہی بدن پر ہمارے گناہوں کا بوجھ لیے ہُوئے صلیب پر چڑھ گیا‘‘
       (1۔ پطرس 2:‏24).

میں قائل ہو چکا ہوں کہ گتسمنی کے باغ میں ہمارے گناہوں کو اُس پر لاد دیا گیا تھا، اور کہ اگلے دِن وہ اُن کو اُٹھا کر صلیب کے لیے لے گیا تھا۔ اُس نے باغ میں ایک رات پہلے ہمارے گناہوں کو خود پر لاد لیا اور اُس سے اگلے دِن اُنہیں صلیب تک اُٹھا کر لے گیا۔

’’وہ خُود اپنے ہی بدن پر ہمارے گناہوں کا بوجھ لیے ہُوئے صلیب پر چڑھ گیا … اُسی کے مار کھانے سے تُم نے شفا پائی‘‘ (1۔ پطرس 2:‏24).

یوں ہم تشبیہہ اور اُس کے مکمل طور پر پورے کیے جانے کو مسیح میں دیکھتے ہیں۔ وہ خون جو خُدا نے ہمارے پہلے والدین کو کھال کا لبادہ پہنانے کے لیے بہایا وہ باغ عدن میں بہایا گیا تھا۔ اُن کے اُس کو مصلوب کیے جانے سے ایک رات پہلے مسیح کی اذیت کا خونی پسینہ گتسمنی کے باغ میں بہایا گیا تھا۔

II۔ دوئم، ہابل کی قربانی کا خون باغ عدن سے باہر بہایا گیا تھا۔

یہ آدم اور حوّا کے باغ عدن سے نکال دیے جا چکنے کے بعد ہوا تھا کہ اُن کے بیٹے ہابل نے خُدا کے لیے خونی قربانی کا نزرانہ پیش کیا تھا۔ ہابل کو یقینی طور پر آدم کے ذریعے سے بتایا گیا تھا کہ ایک خونی قربانی کا دیا جانا ضروری ہے – جو کہ صلیب پر مسیح کی کامل قربانی کے لیے نشاندہی کرتا ہے۔ کہاں سے ہابل ایسی خون کی قربانی دینے کے بارے میں جان پایا ہوگا ماسوائے اپنے باپ کے؟ اور یوں ہم پیدائش 4:4 میں ہماری دوسری تلاوت میں پڑھتے ہیں،

’’اور ہابل بھی اپنی بھیڑ بکریوں کے چند پہلوٹھے بچے اور اُن کی چربی لے آیا۔ خداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا‘‘ (پیدائش 4:4).

ہم اکثر سُنتے ہیں کہ خُداوند نے ہابل کے ہدیہ کو قبول کیا۔ مگر اگلے چند الفاظ ’’اور اُس کے ہدیہ کو‘‘ کو عموماً تھوڑے سے خیالات کے ساتھ نظر انداز کر دیا جاتا ہے (پیدائش4:4)۔ ایمان کی وجہ سے ’’خُداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا۔‘‘ بائبل واضح طور پر کہتی ہے،

’’ایمان ہی سے ہابِل نے قائِن سے افضل قُربانی پیش کی‘‘ (عبرانیوں 11:‏4).

’’خُداوند نے ہابل کے ہدیہ کو قبول فرمایا‘‘ اُس کے ’’ایمان‘‘ کی وجہ سے۔ مگر پیدائش 4:4 میں مذید اور بھی ہے۔ یہ کہتی ہے، ’’اور خُداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا۔‘‘ خُداوند نے ہابل کے ایمان کو قبول فرمایا تھا، ’’اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا تھا۔‘‘ اِس لیے خُدا نے دونوں کو قبول فرمایا تھا (1) ہابل کے ایمان کو (2) اور ہابل کے خون کے ہدیہ کو۔ دونوں وسائل جن سے ہابل کی منظوری ہوئی اُنہیں الگ نہیں کیا جا سکتا: ایمان اور خون۔ اور یہ ہمیں یسوع مسیح میں پیشن گوئی کے پورے کیے جانے کی دوسری تشبیہہ کی جانب لے جاتے ہیں۔

وہ خونی قربانی جس نے آدم اور حوّا کے لیے کھال بنائی تھی باغ عدن میں وقوع پزیر ہوئی تھی۔ مسیح کا گتسمنی کے باغ میں خون کا بہایا جانا خصوصی طور پر اِس کی جانب نظر ڈالتا ہے اور اِس کو پورا کرتا ہے۔

مگر اب، ہابل کی قربانی باغ عدن سے باہر رونما ہوتی ہے، اُس کے والدین کے جنت میں سے نکال دیے جانے کے بعد۔ یہ دوسری تشبیہہ ہے۔ یہ مسیح کے ذریعے سے باغ سے باہر اپنے خون بہانے سے پوری کی گئی تھی۔ مسیح کو گتسمنی میں گرفتار کیا گیا تھا اور باغ سے گھسیٹ کر لے جایا گیا تھا – جیسے آدم اور حوّا کو اُن کے کھال کے لباس میں باغ سے نکالا گیا تھا۔ مسیح کو کوڑے مارے گئے تھے اور پھر یروشلم کی دیواروں سے باہر لے جایا گیا تھا، جہاں پر اُس کو کیلوں سے صلیب پر جڑ دیا گیا تھا۔ اور یہ اُسی صلیب پر تھا کہ گناہ کے لیے کفارہ ادا کیا گیا تھا، جو اُس نے گتسمنی کے باغ سے اُٹھایا تھا۔ وہ باغ میں نہیں مرا تھا۔ اوہ، جی نہیں! وہ گتسمنی کے باغ سے باہر مرا تھا، بلاشُبہ وہ یروشلم شہر کی دیواروں سے باہر مرا تھا۔ بائبل کہتی ہے،

’’اِسی لیے مسیح نے بھی لوگوں کو خُود اپنے خُون سے پاک کرنے کے لیے شہر کے پھاٹک کے باہر دُکھ اُٹھایا‘‘ (عبرانیوں 13:‏12).

اُس نے دُکھ اُٹھایا اور پھاٹک سے باہر مرا، یروشلم شہر کی دیواروں سے باہر اور گتسمنی سے باہر۔ یہ شبیہہ ہے۔ ہابل نے اپنی خونی کی قربانی کا نزرانہ باغ عدن کے باہر پیش کیا تھا؛ یسوع نے اپنے خون کی قربانی کا نزرانہ گتسمنی کے باغ سے باہر پیش کیا تھا – یہاں تک کہ یروشلم کی دیواروں سے بھی باہر۔

اِس سے ہم کیا نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں؟ میرے خیال میں یہ کہنا محفوظ ہے کہ خون کا بہایا جانا، جب باغ عدن میں کھال کے وہ لباس بنائے گئے تھے، گتسمنی کے باغ میں ہمارے گناہوں کے لیے یسوع کے دُکھوں کی عکاسی کرتے ہیں؛ اور میں یقین کرتا ہوں کہ عدن کے باغ سے باہر ہابل کی خون کی قربانی کا نزرانہ، گتسمنی کے باغ سے باہر، بلکہ، شہر کی انتہائی دیواروں سے باہر، صلیب پر مسیح کی موت کی تشبیہہ پیش کرتا ہے اور مستقبل کے لیے اِس کو ظاہر کرتا ہے۔

اِس لیے جب سے انسان باغ عدن میں گناہ میں گمراہ ہوا تب سے مسیح ہمارا نجات دہندہ رہا ہے، اور وہ اب بھی، ہماری گمراہ حالت میں، ہمارے لیے قربانی دینے والا متبادل رہتا ہے۔ وہ ہمیں اپنی موت کے وسیلے سے اور اپنے خون کے وسیلے سے بچاتا ہے حالانکہ ہابل کی طرح، ہم بیچارے گمراہ مخلوق ہیں جو باغ عدن سے باہر، اِس دشوارگزار، بے دین اور گناہ کی لعنت سے بھری ہوئی دُنیا میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ اور اُس عظیم سچائی کو پولوس رسول کے ذریعے سے بیان کیا گیا تھا جب اُس نے کہا،

’’مسیح یسوع گنہگاروں کو نجات دینے کے لیے دُنیا میں آیا‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:‏15).

کیا آپ ایک گنہگار ہیں؟ تو پھر مسیح آپ کو بچانے کے لے آیا تھا! کیا آپ کھوئے ہوئے گمراہ ہیں اور اپنے گناہ کے لیے خود کو مورداِلزام اور خُدا کی سزا کے تحت ہیں؟ تو پھر مسیح آپ کو بچانے کے لیے آیا تھا! ایمان ہی سے خود کو یسوع کے حوالے کر دیں اور وہ آپ کی روح تک کو بچا لے گا اور خود اپنے خون کے وسیلے سے آپ کے گناہ کو پاک صاف کر دے گا۔ مذید اور شک مت کریں۔ وہ آپ کو بچا لے گا۔

’’مسیح یسوع گنہگاروں کو نجات دینے کے لیے دُنیا میں آیا‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:‏15).

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

مسیح باغ میں اور پھاٹک سے باہر

CHRIST IN THE GARDEN AND OUTSIDE THE GATE
(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 35 )
(SERMON #35 ON THE BOOK OF GENESIS)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’خداوند خدا نے آدم اور اُس کی بیوی کے لیے چمڑے کے کُرتے بنا کر اُنہیں پہنا دئیے‘‘ (پیدائش 3:‏21).

’’اور ہابل بھی اپنی بھیڑ بکریوں کے چند پہلوٹھے بچے اور اُن کی چربی لے آیا۔ خداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا‘‘ (پیدائش 4:4).

(پیدائش 3:‏15)

I.   اوّل، وہ خون جو خُداوند نے کھال بنانے کے لیے باغ عدن میں بہایا تھا،
پیدائش3:‏21؛ لوقا 22:‏44؛ اشعیا53:‏6؛ 1پطرس2:‏24 .

II.  دوئم، ہابل کی قربانی کا خون باغ عدن سے باہر بہایا گیا تھا،
پیدائش4:4؛ عبرانیوں11:‏4؛ 13:‏12؛ 1تیموتاؤس 1:‏15 .