Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

نوح کے دِن – حصّہ پنجم

(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 16)
THE DAYS OF NOAH – PART V
(SERMON #16 ON THE BOOK OF GENESIS)
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 19 اگست، 2007
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, August 19, 2007

’’جیسا نُوح کے دِنوں میں ہُوا تھا ویسا ہی ابنِ آدم کی آمد کے وقت ہوگا‘‘ (متی 24:37).

یہ آیت اِن الفاظ کے ساتھ ختم ہوتی ہے، ’’ویسا ہی ابِن آدم کی آمد کے وقت ہوگا‘‘ (متی24:37)۔ بائبل تعلیم دیتی ہے کہ خُداوند یسوع مسیح آسمان کے بادلوں میں دوبارہ آ رہے ہیں۔ یسوع نے کہا:

’’میں واپس آکر تمہیں اپنے ساتھ لے جاؤں گا تاکہ جہاں میں ہُوں تُم بھی ہو‘‘ (یوحنا 14:3).

یسوع آسمان میں واپس اُٹھا لیا گیا تھا، یہ بات نظر آتی ہے اور واقعی میں ایسا ہوا تھا۔ شاگرد اُس کو زمین پر سے اُٹھتا ہوا دیکھ سکتے تھے۔ اُس کا مُردوں میں سے جی اُٹھا جسم بُلند ہوا اور بادل میں غائب ہو گیا۔ پھر بائبل کہتی ہے:

’’جب وہ ٹِکٹکی باندھے اُسے آسمان کی طرف جاتے ہُوئے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو مَرد سفید لباس میں اُن کے پاس آ کھڑے ہُوئے اور کہنے لگے، اَے گلیلی آدمیو! تُم کھڑے کھڑے آسمان کی طرف کیوں دیکھ رہے ہو؟ یہی یسوع جو تمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے، اِسی طرح پھر آئے گا جس طرح تُم لوگوں نے اُسے آسمان پر جاتے دیکھا ہے‘‘ (اعمال 1:10۔11).

اِس تلاوت کے الفاظ واضح اور اصلی ہیں: ’’یہی یسوع… اِسی طرح پھر آئے گا جس طرح تم لوگوں نے اُسے آسمان میں جاتے ہوئے دیکھا ہے۔‘‘ یسوع زمین پر واپس اُسی طرح سے آئے گا جس طرح سے وہ اُوپر گیا تھا – بادلوں میں سے! یسوع واپس اُسی جگہ پر آئے گا – کوہ زیتون کی چوٹی پر۔ یسوع اُسی مُردوں میں سے جی اُٹھے بدن کے ساتھ آئے گا، اُسی آسمان میں سے اُسی کوہِ زیتون پر۔

اب، یہ بات سمجھنی نہایت اہم ہے کہ جب یسوع واپس آئے گا تو زمین کیسی ہوگی۔ یسوع نے ہمیں بتایا کہ یہ نوح کے زمانے جیسی ہوگی! جب وہ واپس آئے گا تو چند ہی حقیقی مسیحی لوگ ہونگے:

’’جیسا نُوح کے دِنوں میں ہُوا تھا ویسا ہی ابنِ آدم کی آمد کے وقت ہوگا‘‘ (متی 24:37).

I۔ پرانا عہد نامہ ہمیں بتاتا ہے کہ مسیح دوبارہ آئے گا۔

یسوع جب پہلی مرتبہ آیا تھا تو لوگوں نے اُس سے توقع کی تھی کہ وہ اپنی بادشاہی قائم کرے گا۔ اُنہوں نے پرانے عہدنامے کے اُن حوالوں کو نظرانداز کر دیا تھا جن میں لکھا تھا کہ مسیحا کو دُکھ اُٹھانے پڑیں گے اور مرنا پڑے گا (حوالہ دیکھیں اشعیا53؛ زبور22، وغیرہ)۔ لیکن آج، اِس کا بالکل اُلٹ ہو چکا ہے – لوگ اُس کی زمینی زندگی اور موت کے بارے میں زیادہ سوچتے ہیں لیکن اُس کی جلالی آمدِ ثانی کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ اُس کی دونوں آمدیں اہم ہیں۔ اُس کو صلیب پر مرنا ہی تھا تاکہ ہمارے گناہ معاف کیے جا سکتے۔ اُس کو اِس زمین پر اپنی بادشاہت قائم کرنے کے لیے دوبارہ آنا ہی چاہیے!

حنوک، جو آدم کے بعد ساتویں پُشت سے تھا اُس نے مسیح کی آمد ثانی پر نوح کے دِنوں میں منادی کی تھی۔ مہربانی سے اپنی بائبل میں سے یہوداہ، آیت چودہ کھولیں۔ یہاں پر پاک روح ہمیں پیغام دیتا ہے کہ حنوک نے عظیم سیلاب سے پہلے منادی کی تھی:

’’حنوک نے بھی جو آدم سے ساتویں پُشت میں تھا اِن کے بارے میں پیش گوئی [منادی] کی تھی کہ دیکھو! خداوند اپنے لاکھوں مُقدّسوں کے ساتھ آتا ہے‘‘ (یہوداہ 14).

حنوک اِس حقیقت پر منادی کر رہا تھا کہ مُردوں میں سے جی اُٹھے مسیحی جب یسوع زیتون کے پہاڑ کی چوٹی پر بادلوں میں سے نیچے آئے تو اُس کے ساتھ واپس آئیں گے۔ ’’دس ہزار‘‘ دُرست تعداد نہیں ہے۔ یہ بچائے گئے لوگوں کی تمام کی تمام آسمانی جماعت کی جانب اشارہ کرتی ہے۔ دس ہزار نمائندگی کرنے والا ایک عدد ہے، جس کا مطلب ہوتا ہے ’’تمام کے تمام مقدسین۔‘‘ تمام کے تمام مُردوں میں سے جی اُٹھے ایماندار زیتون کے پہاڑ پر آسمان سے نیچے نازل ہوں گے، مسیح کے لیے دُنیا کی بادشاہتیں لینے کے لیے۔

پھر حنوک نے کہا مسیح اور اُس کی پیروی کرنے والے آئیں گے،

’’تاکہ سب لوگوں کا اِنصاف کرے اور سارے بے دینوں کو سزا کا حکم دے، اِس لیے کہ اُنہوں نے بے دینی سے مجبور ہوکر بہت سے بے دینی کے کام کیے ہیں۔ اور خداوند بے دین گنہگاروں کو بھی سزا کا حکم دے گا کیونکہ اُن بے دینوں نے اُس کے خلاف بڑی سخت باتیں کہی ہیں‘‘ (یہوداہ 15).

جب یسوع اور اُس کی پیروی کرنے والے اِس زمین پر واپس لوٹیں گے، تو مسیح باغی قوموں کے خلاف شدید انصاف کرے گا اور سزا کا حکم دے گا۔

حنوک کے واعظ کا یہ موضوع رواج کے مطابق اپنا لیا گیا تھا، اور بعد میں حنوک کی غیر مستند کتاب میں نقل کیا گیا تھا۔ لیکن پاک روح نے اِس کو یہاں یہوداہ میں درج کیا، یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ یہ اصل پیغام ہے جس کی حنوک نے عظیم سیلاب سے پہلے منادی کی تھی – مسیح کی آمدِ ثانی کے بارے میں ایک پیغام!

ایوب نے بائبل کی قدیم ترین کتاب تحریر کی تھی، جو موسیٰ کے زمانے سے بھی پہلے تقریباً 1520 قبل ازیں مسیح لکھی گئی تھی۔ مہربانی سے ایوب19:25 کھولیں۔ یہاں وہ ہے جو ایوب نے مسیح کی دوسری آمد کے بارے میں کہا:

’’میں جانتا ہُوں کہ میرا نجات دہندہ زندہ ہے، اور کہ آخری وقت وہ زمین پر کھڑا ہوگا۔ اور حالانکہ میرا جسم فنا ہو جائے گا، میں اپنے جسم سمیت ہی خدا کو دیکھوں گا، میں ہی خُود اُسے دیکھوں گا خود اپنی آنکھوں سے میں اُس پر نگاہ کروں گا، کوئی اور نہیں۔ (اُس گھڑی کے لیے) میرا دل اندر ہی اندر کس قدر بے قرار ہو رہا ہے!‘‘ (ایوب 19:25۔27).

یہ آیات ظاہر کرتی ہیں کہ ایوب انسانی بدن کے اصل میں مُردوں میں سے جی اُٹھنے میں یقین کرتا تھا۔ وہ یہ بھی ظاہر کرتی ہیں کہ وہ اصل میں یسوع مسیح کی جسمانی طور پر دوسری آمد میں یقین کرتا تھا۔ وہ مثبت طور پر قائل ہو چکا تھا کہ مسیح آئے گا اور ’’آخری وقت‘‘ میں زمین پر کھڑا ہوگا، بائبل میں استعمال کی گئی ایک اصطلاح جو آخری دِنوں کو واضح کرتی ہے۔ یوں، ایوب نبی کی کتاب میں، جو کہ بائبل کی سب سے قدیم ترین کتاب ہے، یسوع مسیح کی دوسری آمد کی واضح طور پر تعلیم دی گئی ہے۔

یوں، ہم آمدِ ثانی کے ابتدائی ترین کیے گئے تین تذکروں میں سے دو کو دیکھ چکے ہیں: نوح کی منادی، اور ایوب کی پیشن گوئی۔ لیکن اب آیئے مسیح کی آمد ثانی کے انتہائی ابتدائی ترین تذکرے پر نظر ڈالیں۔ اپنی بائبل پیدائش، تین باب، آیت پندرہ کے لیے کھولیں:

’’اور میں تیرے اور عورت کے درمیان، اور تیری نسل اور اس کی نسل کے درمیان، عداوت ڈالوں گا وہ تیرا سر کُچلے گا اور تُو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا‘‘ (پیدائش 3:15).

خُداوند نے ابلیس سے مسیح اور اژدھے کے درمیان دو واضح مختلف کشمکشوں کے بارے میں بات کی۔ ’’عورت کا بیج‘‘ یسوع مسیح ہے۔ پیدائش3:15 ہمیں بتاتی ہے کہ شیطان اُس کی ’’ایڑی‘‘ کو کاٹے گا۔ اِس پیشن گوئی کو پورا کرنے کے لیے کلوری کی صلیب پر مسیح کی ایڑی کو ’’کُچلا گیا تھا۔ مگر پیشن گوئی کا دوسرا حصہ مسیح کا ابلیس کے سر کو کچلنے کے بارے میں بات کرتا ہے۔ یہ اُس وقت تک نہیں ہوگا جب تک مسیح زمین پر اپنی بادشاہت قائم کرنے کے لیے دوبارہ نہیں آتا اور ابلیس کو ایک ہزار سالوں تک کے لیے باندھ نہیں دیتا (حوالہ دیکھیں مکاشفہ20:2)، اور پھر اُس کو ہمیشہ کے لیے گندھک اور آگ کی جھیل میں جھونک نہیں دیتا (مکاشفہ20:10

پیدائش3:15 کی پہلی پیشن گوئی مسیح کے ذریعے سے صلیب پر پوری ہو گئی تھی۔ دوسری پیشن گوئی اُس وقت پوری ہوگی جب مسیح دوبارہ آئے گا اور ابلیس کو باندھے گا اور اُس کا فیصلہ کرے گا۔ صحائف میں مسیح کی دوسری آمد کے بارے میں درج یہ انتہائی پرانی پیشن گوئی ہے۔

یوں، ہم اُس پیشن گوئی کو دیکھ چکے ہیں جو خُدا نے بہت عرصہ پہلے دوسری آمد کے بارے میں باغ عدن میں پیش کی تھی، ہم آمد ثانی کی اُس پیش گوئی کو دیکھ چکے ہیں جس کی منادی عظیم سیلاب سے پہلے حنوک نے کی تھی اور ہم اُس پیشن گوئی کو بھی دیکھ چکے ہیں جو موسیٰ کے زمانے سے پہلے ایوب نبی کے ذریعے سے دوسری آمد کے بارے میں کی گئی تھی۔

اب، زکریا، باب چودہ، آیت چار کو دیکھیں:

’’اس دِن وہ کوہِ زیتون پر جو یروشلیم کے مشرق میں ہے کھڑا ہوگا اور کوہِ زیتون بیچ سے دو حِصوں میں پھٹ جائے گا اور مشرق سے مغرب تک ایک بڑی وادی ہو جائے گی کیونکہ آدھا پہاڑ شمال کو سرک جائے گا اور آدھا جنوب کو۔ تُم میرے پہاڑ کی وادی سے بھاگو گے کیونکہ یہ آضل تک بڑھ جائے گی۔ جس طرح تُم شاہِ یہوداہ عزیاہ کے عہد میں زلزلے سے بھاگے تھے۔ اور تب خداوند میرا خدا آئے گا اور تمام مُقدّس لوگ اس کے ساتھ ہوں گے‘‘ (زکریاہ 14:4۔5).

ٹِم لا ہائی کی مطالعۂ بائبل کی پیشن گوئی Tim LaHaye Prophecy Study Bible یہ تبصرہ پیش کرتی ہے:

زکریاہ تباہ کُن جنگ میں مسیحا کی حتمی فتح کی پیشن گوئی کرتا ہے جب غیرقومیں، دشمنِ مسیح [دجال] کی رہنمائی میں یسوع مسیح کی دوسری آمد کے موقع پر شکست کھائیں گی۔ زکریا خُداوند کو جب وہ واپس آتا ہے کوہِ زیتون پر کھڑا ہوا دیکھتا ہے۔ بالکل اُسی جگہ پر جہاں سے یسوع آسمان میں واپس اُٹھایا گیا تھا، وہ دوبارہ واپس آئے گا، اور اِس مرتبہ پہاڑ دو حصوں میں بٹ جائے گا، جو بحیرۂ روم [سمندر] سے لیکر بحیرۂمُردار تک ایک بہت بڑا شگاف وادی تخلیق کر دے گا (زکریاہ14:1۔8 پر غور طلب بات)۔

زکریاہ نے مسیح کی آمد ثانی کے بارے میں یہ الفاظ پرانے عہد نامے کے آخر میں درج کیے تھے۔

اب ملاکی، باب تین آیت ایک کو سُنیں۔ یہاں پر ہمیں بتایا گیا ہے،

’’خداوند جس کے تُم طالب ہو ناگہاں اپنی ہیکل میں آجائے گا‘‘ (ملاکی 3:1).

یہ پرانے عہد نامے کی آخری کتاب ہے، اور یہ مسیح کی آمد ثانی کے بارے میں واضح پیغام پیش کرتی ہے۔

اِس آیت کو زکریاہ 14:4۔5 کے ساتھ اکٹھا کرنے سے، ہم دیکھتے ہیں کہ مسیح کوہ زیتون کی چوٹی پر آسمان سے دوبارہ واپس نیچے آئے گا، اور کہ وہ پھر پہاڑ سے نیچے اُترے گا کیدرون کی جھیل Brook Kedron کو پار کر کے، اوپر کوہ زیتون کے پہلو میں، اور اُس ہیکل میں جائے گا جو بڑے مصائب کے زمانے میں تعمیر کی گئی تھی۔

اپنی زمینی منادی کے دوران، مسیح نے ہیکل کو دو مرتبہ پاک کیا تھا، ایک مرتبہ اپنی منادی کے آغاز میں (یوحنا2:13۔17) اور دوبارہ اپنی زمینی زندگی کے اختتام پر(متی21:12۔13)۔ دونوں ہی معاملات میں اُس نے صرافوں اور کبوتر فروشوں کی میزیں اُلٹ دیں۔ اُس نے ایک کوڑا بنایا اور اُن سب کو بھیڑوں اور بیلوں کے ساتھ ساتھ ہیکل میں سے بھگا دیا۔ اُس نے کہا، ’’میرا گھر دعا کا گھر کہلائے گا لیکن تم نے اِس کو ڈاکوؤں کا اڈا بنا رکھا ہے‘‘ (متی21:13)۔ بِلا شک و شُبہ یسوع ایسے ہی کام کرے گا، اور ایسے ہی الفاظ ادا کرے گا، جب وہ اپنی دوسری آمد پر ’’اچانک ہیکل میں آئے گا‘‘ (ملاکی3:1)۔

II۔ نیا عہدنامہ بھی ہمیں بتاتا ہے کہ مسیح دوبارہ واپس آئے گا۔

یسوع نے کہا:

’’جیسا نُوح کے دِنوں میں ہُوا تھا ویسا ہی ابنِ آدم کی آمد کے وقت ہوگا‘‘ (متی 24:37).

مسیح نے تعلیم دی کہ وہ دوبارہ آ رہا ہے۔ اگر آپ متی 24 اور 25 باب اور لوقا21 باب پڑھیں تو آپ دیکھیں گے کہ اہم باتیں جو یسوع نے اِن ابواب میں کیں وہ اُس کی آمد کی علامات تھیں، اور اصل میں خود دوسری آمد کی علامات تھیں۔ اُس انتہائی آخری واعظ میں جو یسوع نے اپنے شاگردوں کو دیا، اُس نے کہا:

’’میں دوبارہ واپس آؤں گا‘‘ (یوحنا 14:3).

وہ انتہائی پہلا وعدہ جو فرشتوں نے اُس [یسوع] کے آسمان میں جانے کے بعد کیا تھا، ’’یہی یسوع… اِسی طرح پھر آئے گا جس طرح سے تم لوگوں نے اِسے جاتے ہوئے دیکھا ہے‘‘ (اعمال1:11)۔

مسیح کی آمد ثانی کی تعلیم نئے عہد نامے میں سارے مُراسلوں میں دی گئی۔ مہربانی سے 1 کرنتھیوں، پندرہ باب، آیت اِکاون کھولیں:

’’دیکھو، میں تمہیں ایک راز کی بات بتاتا ہُوں۔ ہم سب مَوت کی نیند نہیں سوئیں گے لیکن بدل ضرور جائیں گے۔ یہ پلک جھپکتے ہی ہو جائے گا یعنی ایک دم جب آخری نرسنگا پھونکا جائے گا۔ کیونکہ سارے مُردے نرسنگے کے پھونکے جانے پر غیرفانی جِسم پاکر زندہ ہو جائیں گے اور ہم سب بدل جائیں گے‘‘ (1۔ کرنتھیوں 15:51۔52).

پھر 1تھسلنیکیوں، چار باب آیت سولہ میں:

’’کیونکہ خداوند خُود بڑی للکار اور مُقرب فرشتہ کی آواز اور خدا کے نرسنگے کے پھونکے جانے کے ساتھ آسمان سے اُترے گا اور وہ سب جو مسیح میں مر چکے ہیں زندہ ہو جائیں گے۔ پھر ہم جو زندہ باقی ہوں گے اُن کے ساتھ بادلوں پر اُٹھالیے جائیں گے تاکہ ہوا میں خداوند کا استقبال کریں اور ہمیشہ اُس کے ساتھ رہیں‘‘ (1۔ تھسلنیکیوں 4:16۔17).

1یوحنا، تین باب، آیت دو میں دوبارہ:

’’عزیزو! اِس وقت ہم خدا کے فرزند ہیں لیکن ابھی تک یہ ظاہر نہیں ہُوا کہ اور کیا ہوں گے لیکن اِتنا ضرور جانتے ہیں کہ جب وہ ظاہر ہوگا تو ہم بھی اُس کی مانند ہوں گے کیونکہ ہم اُسے ویسا ہی دیکھیں گے جیسا وہ ہے۔ اور جو کوئی اُس سے یہ اُمید رکھتا ہے وہ اپنے آپ کو پاک رکھتا ہے، جیسا وہ پاک ہے‘‘ (1۔ یوحنا 3:2۔3).

نئے عہدنامے میں مسیح کی آمدِ ثانی پر صحائف کے دوسرے بےشمار حوالے ہیں، لیکن میں اِس پیغام کو ختم کرنے میں اُن میں سے صرف دو کو پیش کروں گا۔

پہلا، مکاشفہ، بائیس باب، بیسویں آیت میں ہم یسوع کے آخری ریکارڈ کیے گئے الفاظ کو پڑھتے ہیں:

’’ان باتوں کی گواہی دینے والا فرماتا ہے کہ بے شک میں جلد آنے والا ہوں، آمین! اَے خداوند یسوع، آ ‘‘ (مکاشفہ 22:20).

اور واعظ کو ختم کرنے کے لیے، سُنیے جو یسوع نے کہا:

’’پس تُم بھی تیار رہو کیونکہ جس گھڑی تمہیں خیال تک نہ ہوگا ابنِ آدم آ جائے گا‘‘ (لوقا 12:40).

اگر آپ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئے ہیں تو آپ اُس کی آمد کے لیے تیار نہیں ہیں۔ آپ کو مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو جانا چاہیے ورنہ آپ جو مسیح آئے گا تو اُس کو ملنے کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کے لیے آپ کو اپنی گناہ سے بھرپور طرز زندگی سے مُنہ موڑنا ہوگا اور یسوع کی جانب رُخ کرنا ہوگا۔ تب اُس کا خون آپ کے گناہوں کو دھو ڈالے گا اور آپ خُداوند کی بادشاہت کے لیے تیار ہو جائیں گے۔

آج بے شمار لوگ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔ بے شمار لوگ مسیح کی آمد کے لیے تیار نہیں ہونگے۔

’’جیسا نُوح کے دِنوں میں ہُوا تھا ویسا ہی ابنِ آدم کی آمد کے وقت ہوگا‘‘ (متی 24:37).

اِس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ نے نئے سرے سے جنم لے لیا ہے۔ یہ ہی مسیح کی واپسی کے لیے تیار رہنے کا طریقہ ہے!

اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے تلاوت ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: ایوب19:23۔27 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’یسوع دوبارہ آ رہا ہے Jesus Is Coming Again‘‘ (شاعر جان ڈبلیو۔ پیٹرسن John W. Peterson، 1921۔2006)۔

لُبِ لُباب

نوح کے دِن – حصّہ پنجم

(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 16)
THE DAYS OF NOAH – PART V
(SERMON #16 ON THE BOOK OF GENESIS)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’جیسا نُوح کے دِنوں میں ہُوا تھا ویسا ہی ابنِ آدم کی آمد کے وقت ہوگا‘‘ (متی 24:37).

(یوحنا14:3؛ اعمال1:10۔11)

I.   پرانا عہدنامہ ہمیں بتاتا ہے کہ مسیح دوبارہ آئے گا،
یہوداہ14۔15؛ ایوب19:25۔27؛ پیدائش3:15؛
حوالہ دیکھیں مکاشفہ20:2، 10؛ زکریاہ14:4۔5؛ ملاکی3:1؛
حوالہ دیکھیں یوحنا2:13۔17؛ حوالہ دیکھیں21:12۔13 .

II.  نیا عہدنامہ ہمیں بتاتا ہے کہ مسیح دوبارہ آئے گا،
یوحنا14:3؛ اعمال1:11؛ 1 کرنتھیوں15:51۔52؛
1تھسلنیکیوں4:16۔17؛ 1یوحنا3:2۔3؛
مکاشفہ22:20؛ لوقا12:40 .