Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


بُحرانی تبدیلی!
مُردہ! زندہ کیا! اُٹھا لیا!

CRISIS CONVERSION!
DEAD! QUICKENED! RAISED!
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

خداوند کے دِن کی صبح تبلیغ کیا گیا ایک واعظ، 28 جنوری، 2007
لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں
A sermon preached on Lord’s Day Morning, January 28, 2007
at the Baptist Tabernacle of Los Angeles

’’یہاں تک کہ جب ہم اپنے قصوروں کے باعث مُردہ تھے تو اُس نے ہمیں مسیح کے ساتھ زندہ کیا، (اُس ہی کے فضل کے وسیلے سے آپ بچائے جاتے ہیں؛) اُس نے ہمیں مسیح کے ساتھ اُٹھا لیا اور آسمانی مقاموں پر یسوع مسیح کے ساتھ بٹھایا‘‘ (افسیوں2:5۔6)۔

میں یقین کرتا ہوں کہ افسیوں دو باب کی پہلی نو آیات ہمارے خداوند یسوع مسیح کے ذریعے سے فضل کے وسیلے سے نجات کے موضوع پر بائبل میں واضح ترین ہیں۔ اِس حوالے کا کُلیدی پیغام ہماری تلاوت میں آیات پانچ اور چھ میں پایا جاتا ہے۔ اِس تلاوت میں تین لفظ واضح نظر آتے ہیں: ’’مُردہ،‘‘ ’’زندہ کیا،‘‘ اور ’’اُٹھایا گیا۔‘‘

I۔ پہلی بات، آپ گناہوں میں مُردہ ہیں۔

تلاوت کہتی ہے،

’’یہاں تک کہ جب ہم اپنے گناہوں کے باعث مُردہ تھے… ‘‘ (افسیوں2:5)۔

وہ ہر غیرنجات یافتہ شخص کی حالت ہے – ’’گناہوں میں مُردہ۔‘‘ اِس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ آپ کا جسم مُردہ ہے۔ وہ نہیں ہے۔ اِس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ آپ کا ذہن مُردہ ہے۔ وہ نہیں ہے۔ آپ اپنے ذہن کے ساتھ سوچ سکتے ہیں، اور گرجا گھر میں آنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ آپ اِتوار کی صبح اپنے بدن کو بستر میں سے ہلا سکتے ہیں اور گرجا گھر آ سکتے ہیں۔ آپ اُن ذہنی اور جسمانی مشقوں کے اہل ہیں۔ آپ گیتوں کا ورق اُٹھا سکتے ہیں اور حمدوثنا کے گیت گا سکتے ہیں۔ آپ بائبل کھول سکتے ہیں اور الفاظ پڑھ سکتے ہیں۔ آپ نجات کے منصوبوں کو سیکھ سکتے ہیں اور جب پاسٹر آپ سے کہتا ہے تو ایسا کرنے کے لیے اُنہیں دہرا سکتے ہیں۔ آپ دعا کے الفاظ ادا کر سکتے ہیں۔ لیکن آپ کے مذہب میں کوئی زندگی نہیں ہوتی ہے۔ یہ سب بس محض آپ کے ذہن اور جسم کے مُردہ اعمال ہیں۔ آپ کی مسیحیت میں کوئی زندگی نہیں ہوتی ہے، محض مُردہ اعمال اور مُردہ اعمال، آپ کے مذہب میں کوئی زندگی یا قوت سرے سے ہوتی ہی نہیں ہے۔

ایسا کیوں ہے؟ یہ اِس لیے ہے کیوں آپ روح میں مردہ ہوتے ہیں، ’’قصوروں اور گناہوں میں مُردہ‘‘ (افسیوں2:1)۔ پولوس رسول نے آپ کی روحانی سمجھ و فہم کے بارے میں بات کی تھی جب اُس نے کہا،

’’جس میں خدا کا پاک روح نہیں وہ خدا کی پاک باتیں قبول نہیں کرتا کیونکہ وہ اُس کے نزدیک بیوقوفی کی باتیں ہیں اور نہ ہی اُنہیں سمجھ سکتا ہے کیونکہ وہ صرف پاک روح کے ذریعہ سمجھی جا سکتی ہیں‘‘ (1کرنتھیوں2:14)۔

روحانی موت کی اِس حالت میں آپ صرف عادتاً ہی گرجا گھر میں آ سکتے ہیں، یا انسانی دوستیوں کے لیے، یا توہمات کی وجہ سے، یہ سوچنا کہ وہ بات بہتر ہو گی اگر آپ گرجا گھر جاتے ہیں، اور آپ کے لیے بُری ہوگی اگر آپ نہیں جاتے۔ گرجا گھر آنے کے لیے یہ ساری کی ساری وجوہات آپ کے جسمانی نیت والے مُردہ دِل سے اُٹھتی ہیں۔ اور آپ کا دِل تو ’’گناہوں میں مُردہ‘‘ ہوتا ہے (افسیوں2:5)۔ آپ میں خدا کی تحریک کے بغیر، جب تک آپ مر نہیں جاتے آپ اِسی مُردہ حالت میں جاری رہتے ہیں، اور پھر آپ جہنم میں دائمی موت کا تجربہ کریں گے۔ خدا کی قدرت اور فضل سے آپ کی مردہ روح کو زندگی ملنی چاہیے ورنہ خدا کی نظر میں آپ روحانی طور پر مردہ رہنا جاری رکھیں گے،

’’اُن کی عقل تاریک ہو گئی ہے اور وہ اپنی سخت دِلی کے باعث جہالت میں گرفتار ہیں اور خدا کی دی ہوئی زندگی میں اُن کا کوئی حصہ نہیں ہے‘‘ (افسیوں4:18)۔

روحانی موت کی اِس حالت میں، آپ شاید کبھی کبھار دعا مانگتے ہیں، لیکن آپ کی دعاؤں میں کوئی زندگی نہیں ہو گی۔ سوچیں، اے بندے، کیا آپ اپنے لبوں پر خدا کے اِختیار اور قوت کے ساتھ کھڑے ہو سکتے ہیں اور دعا مانگ سکتے ہیں اور خود کو قوت سے بھرپور دعا میں محو کر سکتے ہیں – جیسا کہ آپ ہمارے گرجا گھر کے دعائیہ اِجلاسوں میں لوگوں کو اور منادوں کو دعا مانگتے ہوئے سُن چکے ہیں؟ کیا آپ اُتنے جوش کے ساتھ جتنا اُن میں ہوتا ہے دعا مانگ سکتے ہیں؟ اور اگر آپ کہتے ہیں، ’’جی نہیں،‘‘ تو پھر آپ کیوں سوچتے ہیں وہ ویسا کیوں ہے؟ کیوں، یہ اِس لیے ہے کیوں کہ آپ ابھی تک ’’گناہوں میں مُردہ‘‘ ہیں، وہ ہے وجہ (افسیوں2:5)! اور اِس کے باوجود یہ اِس وجہ سے نہیں ہے کیوں کہ آپ گرجا گھر میں کافی عرصے تک اُن ہی کی مانند دعا کو سیکھنے کے لیے نہیں رہے ہیں! بالکل بھی نہیں! چند ایک انتہائی نئے مسیحی، ایمان میں نئے نئے، دعائیہ اِجلاسوں میں کافی بہتر طور سے دعا مانگ سکتے ہیں۔ لیکن آپ اُن کی مانند دعا مانگنے کی جرأت نہیں کر پائیں گے، کیا آپ کر پائیں گے؟ اور میں کہتا ہوں کہ آپ جیسے وہ کرتے ہیں ویسے ہی اتنی شدت اور اعتماد کے ساتھ دعا مانگنے کی جرأت نہیں کر پائیں گے۔ آپ تو یہاں تک کہ کوشش کرنے سے بھی ڈرتے ہوں گے۔ اب، خود سے پوچھیں، ایسا کیوں ہے۔ میرے خیال میں آپ جواب جانتے ہیں۔ آپ میں بس خدا کی قوت اور زندگی نہیں ہوتی ہے، اور اِس لیے آپ اُن کی مانند دعا نہیں کر پاتے حالانکہ اگر آپ کوشش بھی کر چکے ہوں۔ آپ اُن جیسے جنون اور جوش کے ساتھ دعا نہیں مانگ پاتے کیونکہ آپ ’’گناہوں میں مُردہ‘‘ ہوتے ہیں (افسیوں2:5)۔

دعا مانگنا ایک روحانی بات ہوتی ہے، اور وہ جو ’’گناہوں میں مُردہ‘‘ ہوتے ہیں اِسے کسی بھی طرح کے جوش یا خدائی قوت کے ساتھ نہیں کر سکتے جب تک کہ اُن کے دِلوں کی مُردہ حالت یسوع میں ایمان لانے کی ایک سچی تبدیلی کے وسیلے سے زندہ نہیں کی جاتی۔

اور ایسا ہی آپ کی ’’گواہی‘‘ کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔ ہمارے گرجا گھر میں بے شمار لوگ ہیں جو مسیح کی راستبازی اور خون کے ذریعے سے نجات کے بارے میں شاندار گواہیاں پیش کر سکتے ہیں۔ وہ مسیح کے خون اور راستبازی کے شاندار اثرات پر دس منٹوں یا اِن سے بھی زیادہ دیر تک بات کر سکتے ہیں، راہ میں اُس نے اُنہیں نجات بخشی، اور وہ اُن کے دِلوں میں کتنی بڑی عظیم تبدیلی لے کر آیا۔ لیکن آپ اِس قسم کی مسیح کو جلال بخشنے والی گواہی پیش نہیں کرسکتے۔ آپ صرف اِتنا ہی کر سکتے ہیں کہ اپنے بارے میں چند ایک ہکلاتے الفاظ کہیں، لیکن مسیح آپ کے لیے کیا کچھ کر چکا ہے اور آپ کے لیے مسیح کیا معنی رکھتا ہے اِس بارے میں آپ تھوڑا بہت بھی نہیں بتا سکتے! آپ مسیح کی محبت اور پیارے رحم کے بارے میں گواہی نہیں دے سکتے محض اِس لیے کیونکہ آپ ’’گناہوں میں مُردہ‘‘ ہوتے ہیں اور، یوں، خداوند یسوع مسیح کی محبت اور نجات دلانے والی قوت کے بارے میں کہنے کے لیے کوئی حقیقی الفاظ آپ کے پاس نہیں ہوتے۔

اب، کیا وہ باتیں آپ کے بارے میں سچی نہیں ہیں؟ اور اگر آپ اقرار کرتے ہیں کہ وہ آپ کے بارے میں سچی ہیں، تو پھر میں آپ سے اِلتجا کرتا ہوں کہ غور کریں آپ سرے سے کبھی بھی دوبارہ جنم لیے ہوئے نہیں ہیں، کہ آپ کبھی بھی سچے طور پر مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئے ہیں، کہ آپ ایک ’’دور دراز کے مُلک‘‘ میں ہیں، جیسا کہ لوقا 15 باپ میں مصرف بیٹا تھا۔ اور اِس ہی لیے مصرف بیٹے کے باپ نے کہا تھا، ’’میرا بیٹا مر چکا تھا‘‘ (لوقا15:24)۔

یہاں پر صرف ایک ہی دوائی ہے جو آپ کو زندگی کی جانب لا سکتی ہے – اور اُس دوائی کے بارے میں مَیں بعد میں بتاؤں گا۔

II۔ دوسری بات، آپ کو زندہ کیا جانا چاہیے۔

ہماری تلاوت کہتی ہے،

’’یہاں تک کہ جب ہم اپنے قصوروں کے باعث مُردہ تھے تو [خدا] نے ہمیں مسیح کے ساتھ زندہ کیا‘‘ (افسیوں2:5)۔

وہ یونانی لفظ جس نے ’’quickened زندہ کیا‘‘ کا ترجمہ کیا ’’ suzōopoieō‘‘ ہے۔ اِس کا مطلب ’’زندہ کیا جانا‘‘ ہوتا ہے۔ خدا کو اچانک مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی کے وسیلے سے آپ کو روحانی طور پر زندہ کرنا چاہیے ورنہ آپ ’’گناہوں میں مُردہ‘‘ رہنا جاری رکھیں گے۔

اب وہ ’’زندہ کیا جانا،‘‘ وہ جو روحانی طور پر مُردہ گنہگار کی ’’زندگی بناتا‘‘ ہے ایک مخصوص طریقے سے آتا ہے اور صرف اُسے طریقے سے آتا ہے۔ وہ نجات کے منصوبے کو سیکھنے کے ذریعے سے نہیں آتا ہے یا ’’گنہگار کی دعا‘‘ کہنے کے ذریعے سے نہیں آتا ہے یا گرجا گھر کے عبادتوں میں حاضر ہونے سے نہیں آتا ہے یا واعظ کے بعد منادوں سے مشاورت پانے کے لیے بار بار تفتیشی کمرے میں جاتے رہنے کے ذریعے سے نہیں آتا ہے۔

وہ زندہ کیا جانا شروع ہوتا ہے جب خدا آپ کی نجات کی جھوٹی اُمیدوں کو ختم کر ڈالتا ہے اور آپ کو دکھاتا ہے کہ آپ روحانی طور پر کس قدر مُردہ ہیں۔ اشعیا نبی نے ایک گنہگار کے مُردہ دِل میں پاک روح کے مُرجھا ڈالنے والے عمل کی کامل تفصیل پیش کی جب اُس نے کہا،

’’گھاس مُرجھا جاتی ہے اور پھول کُملا جاتے ہیں کیونکہ خداوند کی ہوا اُن پر چلتی ہے: یقیناً لوگ گھاس ہیں‘‘ (اشعیا40:7)۔

لوگ گھاس ہیں۔ خدا کا روح گھاس پر گرم ہوا کی مانند چلتا ہے اور یہ مُرجھا جاتی، سُکڑ جاتی، خشک ہو جاتی اور مر جاتی ہے۔ یہ ہے جسے سپرجئین نے ’’خدا کے پاک روح کا مُرجھا ڈالنے والا عمل‘‘ کہا تھا۔ خدا کا پاک روح صحرا کی طرف سے ایک گرم ہوا کے جھونکے کی مانند اُڑتا ہوا آتا ہے جو صحن میں موجود گھاس اور پھولوں کو کُملا ڈالتا ہے اور مُرجھا ڈالتا ہے جب تک کہ وہ مر نہ جائیں۔ اشعیا نبی نے کہا، ’’یقیناً لوگ گھاس ہیں۔‘‘ اُس کا مطلب ہے کہ مُردہ گنہگاروں کو اپنی ساری جھوٹی اُمیدوں کو اور اپنے سارے جھوٹے تصورات کو سُکیڑ دینا، خشک کر دینا، مُرجھا ڈالنا اور قتل کر ڈالنا چاہیے، ’’کیونکہ خدا کا روح اُن پر [ہوا کی مانند] چلتا ہے۔‘‘

میرے خیال میں آپ میں سے کچھ کے ساتھ وہی ہو رہا ہے جس کے بارے میں ہم عبادتوں کے بعد تفتیشی کمرے میں باتیں کرتے رہے ہیں۔ آپ کے پاس مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کے بارے میں بے شمار جھوٹے خیالات ہوتے ہیں۔ لیکن خدا کو اپنی روح کی گرم سانس کے ساتھ اُن پر چلنا چاہیے؛ اُسے اُنہیں سُکیڑ ڈالنا چاہیے، خشک کر دینا چاہیے اور آپ کے ذہن اور دِل میں اپنی روح کے مُرجھا ڈالنے والے جھکڑ کے ذریعے سے اِن جھوٹے خیالات کو قتل کر ڈالنا چاہیے۔ صرف اِس صورت میں جب نجات کے بارے میں آپ کے سارے جھوٹے تصورات خدا کے روح کے گرم جھکڑ کے وسیلے سے ختم کر دیے جائیں گے تب ہی آپ کو واضح طور نظر آئے گا کہ آپ ’’گناہوں میں مُردہ‘‘ ہیں (افسیوں2:5)۔ وہ ہے سب سے پہلا کام جو پاک روح اُس وقت کرتا ہے جب ایک مُردہ جان کو ’’زندہ کرنا،‘‘ ’’زندگی بخشنا‘‘ شروع کرتا ہے۔ اُسے پاک روح کی گرم ہوا کے ساتھ آپ کے جھوٹے تصورات کو اُڑا ڈالنا چاہیے، مُرجھا ڈالنا اور اُنہیں قتل کر دینا چاہیے۔ صرف جب یہ کام ہو چکا ہوتا ہے تب ہی روحانی طور پر مُردہ گنہگار زندہ کیے جانے کے دوسرے عمل کے لیے تیار ہو پاتا ہے۔

زندہ کیے جانے کا دوسرا عمل یسوع مسیح اور تنہا اُسی کی آپ کے لیے ضرورت کو آپ پر ظاہر کرنا ہوتا ہے۔ جب نجات کے بارے میں آپ کے جھوٹے تصورات اور احمقانہ خیالات خشک کیے جا چکے ہوتے ہیں اور یوں خدا کے پاک روح کی گرم سانس کے وسیلے سے قتل کیے جا چکے ہوتے ہیں، تب اور صرف تب، آپ اُس کے لیے تیار ہوتے ہیں کہ [وہ] آپ کو مسیح کی جانب کھینچے جو زندگی کا چشمہ ہے! پاک روح کے آپ کے نجات کے بارے میں جھوٹے تصورات کے مُرجھا ڈالنے اور قتل کر چکنے کے بعد اور آپ کے یسوع کے سِوا کسی بھی قسم کے اُمید کے بغیر مسیح کے ساتھ کھڑے ہو جائیں، تب پاک روح آپ کے دِل سے کہتا ہے،

آؤ، اے گنہگارو، غریب اور خستہ حال،
   کمزور اور زخمی، بیمار اور دُکھی؛
یسوع تمہیں بچانے کے لیے تیار کھڑا ہے،
   ہمدرردی، محبت اور قوت سے بھرپور۔

آئیں کھڑے ہوں اور وہ پیار سا پُرانا حمدوثنا کا گیت گائیں۔ یہ گانوں کے ورق پر نمبر 4 ہے۔

آؤ، اے گنہگارو، غریب اور خستہ حال،
   کمزور اور زخمی، بیمار اور دُکھی؛
یسوع تمہیں بچانے کے لیے تیار کھڑا ہے،
   ہمدرردی، محبت اور قوت سے بھرپور؛
وہ لائق ہے، وہ لائق ہے،
   وہ رضامند ہے، مذید اور شک مت کرو۔
وہ لائق ہے، وہ لائق ہے،
   وہ رضامند ہے، مذید اور شک مت کرو۔

اپنے ضمیر کو سُستی مت دکھانے دو،
   نہ ہی محبت آمیز بھلائی کے خوابوں کو؛
صرف وہ اتنی سے بھلائی چاہتا ہے،
   کہ تم اپنے لیے اُس کی ضرورت کو دیکھو؛
یہ وہ تمہیں بخشتا ہے، یہ وہ تمہیں بخشتا ہے،
   یہ روح کی اُبھرتی ہوئی شعاع ہے؛
یہ وہ تمہیں بخشتا ہے، یہ وہ تمہیں بخشتا ہے،
   یہ روح کی اُبھرتی ہوئی شعاع ہے۔

آؤ، تمام تھکے ماندوں، بوجھ سے دبے،
   زخمی اور گرنے سے ٹوٹے ہوؤں۔
اگر تم سستی کرو گے جب تک کہ ٹھیک نہیں ہو جاتے،
   تو تم کبھی بھی نہیں آ پاؤ گے:
راستبازوں کو نہیں، راستبازوں کو نہیں،
   یسوع تو گنہگاروں کو بلانے کے لیے آیا تھا!
راستبازوں کو نہیں، راستبازوں کو نہیں،
   یسوع تو گنہگاروں کو بلانے کے لیے آیا تھا!

اُس کو باغ میں مُنہ کے بل دراز دیکھو؛
   زمین پر آپ کا مالک لیٹا ہوا ہے؛
پھر کلوری کی صلیب پر اُس کو دیکھو،
   اُس کو چیختا ہوا سُنو، اُس کے مرنے سے پہلے؛
’’یہ تمام ہوا!‘‘ ’’یہ تمام ہوا!‘‘
   گنہگار، کیا تم دیکھ نہیں سکتے اُس نے قیمت چکا دی؟
’’یہ تمام ہوا!‘‘ ’’یہ تمام ہوا!‘‘
   گنہگار، کیا تم دیکھ نہیں سکتے اُس نے قیمت چکا دی؟

دیکھو! نجات دہندہ کو ابھی، آسمان پر اُٹھایا گیا،
   اُس کے خون کے حق کے لیے التجا کرتا ہوا؛
خود کو مکمل طور پر اُس کے حوالے کر دو،
   کسی اور پر بھروسہ کو مداخلت مت کرنے دو؛
کوئی اور نہیں ماسوائے یسوع کے، کوئی اور نہیں ماسوائے یسوع کے،
   جو بے یارومددگار گنہگاروں کے لیے کچھ اچھا کر سکتا ہے۔
کوئی اور نہیں ماسوائے یسوع کے، کوئی اور نہیں ماسوائے یسوع کے،
   جو بے یارومددگار گنہگاروں کے لیے کچھ اچھا کر سکتا ہے۔
(’’آؤ، اے گنہگاروںCome, Ye Sinners ‘‘ شاعر جوزف ہارٹ Joseph Hart ، 1712۔1768).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

وہ بیچارہ، مُرجھایا ہوا، کملایا ہوا، مرتا ہوا گنہگار شاید تب پھر مسیح میں ایمان لانے کی ایک بحرانی تبدیلی میں یسوع کے پاس آتا ہے۔ میں کہتا ہوں ’’مسیح میں ایمان لانے کی ایک بحرانی تبدیلی،‘‘ کیوںکہ باقی تمام دوسری اُمیدیں مُرجھا چکی ہیں اور آپ یسوع کے پاس آنے کے لیے چل چکے ہیں اور اُس میں وہ سچی زندگی پاتے ہیں جس کی چاہت آپ کی جان کو ہوتی ہے۔ پھر، جب آپ اُس بحرانی لمحے میں یسوع کے پاس آتے ہیں، تو آپ مکمل طور پر زندہ کیے جاتے ہیں، مُردوں میں سے زندہ کیا جانا ہوتا ہے!

’’یہاں تک کہ جب ہم اپنے قصوروں کے باعث مُردہ تھے تو [خدا] نے ہمیں مسیح کے ساتھ زندہ کیا، (اُس ہی کے فضل کے وسیلے سے آپ بچائے جاتے ہیں)‘‘ (افسیوں2:5)۔

لیکن اُس لمحے میں ایک تیسری بات بھی رونما ہوتی ہے جب آپ کی مُردہ جان کو جینے کے لیے زندہ کیا جاتا ہے۔

III۔ تیسری بات، آپ کو مسیح کے پاس لایا جانا چاہیے – خدا کے وسیلے سے اُس کے بیٹے کے ساتھ متحد ہونے کے لیے زندہ کیا جانا۔

مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور ہماری تلاوت کی دوسری آیت پڑھیں، آیت چھ۔

’’اور اُس نے ہمیں مسیح کے ساتھ زندہ کیا اور آسمانی مقاموں پر مسیح یسوع کے ساتھ بٹھایا‘‘ (افسیوں2:6)۔

جب آپ زندہ کیے جاتے ہیں تو خداوند آپ کو مسیح کی جانب کھینچتا ہے۔ جی ہاں، مسیح آسمان میں خدا کے داہنے ہاتھ پر ہے۔ جب آپ کو خود اپنے لیے یسوع کی ضرورت کو دیکھنے کے لیے آخر کار لایا جائے گا تو خداوند آپ کو اُس [یسوع] کے پاس اوپر کھینچ لاتا ہے اور آپ مسیح کے پاس آ جاتے ہیں اور اُس [یسوع] کے ساتھ متحد ہو جاتے ہیں، کیوںکہ،

’’[یسوع نے کہا] میرے پاس کوئی نہیں آتا جب تک کہ باپ جس نے مجھے بھیجا ہے اُسے کھینچ نہ لائے‘‘ (یوحنا6:44)۔

آپ شاید کہیں، ’’مبلغ، کیا آپ پُریقین ہیں خداوند مجھے مسیح کے پاس کھینچ لائے گا؟‘‘ جی ہاں، میں پُریقین ہوں وہ کھینچ لائے گا، کیونکہ وہ بائبل میں ایسا کرنے کے لیے وعدہ کر چکا ہے۔ یسوع نے کہا،

’’جو کوئی میرے پاس آئے گا میں اُسے اپنے سے جدا نہ ہونے دوں گا‘‘ (یوحنا6:37)۔

اگر آپ سچے طور پر دیکھتے ہیں کہ مسیح کے بغیر آپ گمشدہ ہیں؛ اگر آپ دیکھتے ہیں کہ کہ نجات کیسے پائی جائے کے بارے میں آپ کے سارے تصورات اور اُمیدیں مُرجھا چکی ہیں اور مُردہ ہیں، تب خداوند آپ کو یسوع کے پاس کھینچ لائے گا،

’’جو کوئی میرے پاس آئے گا میں اُسے اپنے سے جدا نہ ہونے دوں گا‘‘ (یوحنا6:37)۔

گذشتہ رات میں نے آپ کو جان بعینیئن John Bunyan کی گواہی پڑھ کا سُنائی تھی۔ وہ اُس کے لیے سچی تھی۔ گذشتہ رات میں نے آپ کو سی ایچ سپرجیئین کی گواہی پڑھ کر سُنائی تھی۔ وہ اُس کے لیے بھی سچی تھی۔ اور خدا کے کلام کے، اُس بائبل کے اِختیار پر میں آپ سے کہتا ہوں کہ یہ آپ کے بارے میں بھی سچا ہوگا۔ یسوع نے کہا،

’’جو کوئی میرے پاس آئے گا میں اُسے اپنے سے جدا نہ ہونے دوں گا‘‘ (یوحنا6:37)۔

آئیے دعا کے لیے کھڑے ہوں۔ آپ کمرے کی پچھلی جانب جا سکتے ہیں اور ڈاکٹر کیگن آپ کی تفتیشی کمرے تک رہنمائی کر دیں گے جہاں پر مُناد صاحبان اور میں آپ کے ساتھ جو باتیں میں واعظ میں کہہ چکا ہوں اُن کے بارے میں مذید اور بات چیت کریں گے۔ آمین۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

بُحرانی تبدیلی!
مُردہ! زندہ کیا! اُٹھا لیا!

CRISIS CONVERSION!
DEAD! QUICKENED! RAISED!

p class="heading">ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’یہاں تک کہ جب ہم اپنے قصوروں کے باعث مُردہ تھے تو اُس نے ہمیں مسیح کے ساتھ زندہ کیا، (اُس ہی کے فضل کے وسیلے سے آپ بچائے جاتے ہیں؛) اُس نے ہمیں مسیح کے ساتھ اُٹھا لیا اور آسمانی مقاموں پر یسوع مسیح کے ساتھ بٹھایا‘‘ (افسیوں2:5۔6)۔

I۔   پہلی بات، آپ گناہوں میں مُردہ ہیں، افسیوں2:5الف، افسیوں 2:1؛ 1کرنتھیوں2:14؛ افسیوں4:18؛ لوقا15:24 .

II۔  دوسری بات، آپ کو زندہ کیا جانا چاہیے، افسیوں2:5 ب؛ اشعیا40:7 .

III۔ آپ کو مسیح کے پاس لایا جانا چاہیے – خداوند کے وسیلے اُس کے بیٹے کے ساتھ متحد ہونے کے لیے زندہ کیا جانا، افسیوں2:6؛ یوحنا6:44؛ 6:37 .