Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


مسیح – کلیسیا کے لیے واحد دروازہ!

CHRIST – THE ONLY DOOR TO THE CHURCH!
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 5 مارچ، 2006
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, March 5, 2006

’’دروازہ میں ہُوں: اگر کوئی میرے ذریعہ داخل ہو، تو وہ نجات پائے گا، اور وہ اندر باہر آتا جاتا رہے گا، اور چارہ پائے گا‘‘ (یوحنا 10:9).

گذشتہ چند ہفتوں کے دوران ہمارے گرجہ گھر میں بے شمار کالج کی عمر کے نوجوان لوگ آ چکے ہیں۔ ہم اِس قدر خوش ہیں کہ آپ اِس صبح یہاں پر ہمارے ساتھ ہیں۔ آپ کے آنے کا شکریہ!

لیکن میں جانتا ہوں کہ آپ میں سے زیادہ تر غالباً تعجب کر رہے ہیں، ’’میں کس بات میں گُھستا جا رہا ہوں؟ اور میرے ساتھ کیا ہوگا اگر میں ہر اِتوار کو یہاں پر آنا جاری رکھوں گا؟‘‘ میں آپ کو بالکل ابھی ہی بتاؤں گا کہ آپ کس میں شامل ہوتے جا رہے ہیں۔ آپ نئے عہد نامے کے مقامی گرجہ گھر میں شامل ہوتے جا رہے ہیں، ایک کلیسیا جو اُن لوگوں سے بنی ہوئی ہے جو نئے عہد نامے میں یقین کرتے اور اُس کی پیروی کرتے ہیں۔ یہ ہے جو ایک بائبل پر یقین کرنے والا بپٹسٹ گرجہ گھر ہوتا ہے – لوگوں کا ایک گروہ جو دُنیا میں سے بُلایا جا چکا ہوتا اور مسیح کے وسیلے سے اکٹھے کھینچا گیا ہوتا ہے، وہ لوگ جو مسیح میں یقین رکھتے ہیں اور اِس مقامی گرجہ گھر کی رُکنیت میں بپتسمہ لے چکے ہوتے ہیں۔

یوحنا 10 میں اِن آیات کے بارے میں کتابیں اور تبصرے بہت کچھ کہہ چکے ہیں۔ مگر زیادہ تر جو کچھ کہا گیا پریشان کر دینے والا ہے۔ آئیے اِن کو سمجھنے کے لیے آسان کریں اور اِن پر بپٹسٹس کی مانند نظر ڈالیں اور دیکھیں کہ یہ ایک مقامی مذہبی جماعت کے بارے میں بے شمار باتیں ظاہر کرتی ہیں۔

پہلی آیت میں یہاں ’’اُس بھیڑ خانے میں دروازے‘‘ کا معاملہ ہے۔ یسوع نے کہا،

’’جو آدمی بھیڑ خانہ میں دروازے سے نہیں، بلکہ کسی اور طریقہ سے اندر داخل ہو جاتا ہے، وہ چور اور ڈاکُو ہے‘‘ (یوحنا 10:1).

میری رائے میں وہ ’’بھیڑخانے کا دروازہ‘‘ مقامی گرجہ گھر کے علاوہ کوئی اور چیز نہیں ہو سکتا۔ حالانکہ سپرجیئن Spurgeon مقامی گرجہ گھر پر مکمل طور سے ہمیشہ واضح نہیں تھے، اُنہوں نے سمجھ لیا تھا کہ وہ بھیڑ خانے کا دروازہ گرجہ گھر تھا (میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ، نمبر3، صفحہ 287)۔ میتھیوں ھنری Mathew Henry اور جان گِل John Gill نے بھی گرجہ گھر کے لیے حوالے کو دیکھا تھا جب مسیح نے ’’بھیڑخانے کے دروازے‘‘ کے بارے میں بات کی، یا دورِ حاضرہ کے لفظوں میں، ’’بھیڑوں کا باڑا۔‘‘ ڈاکٹر گِل نے کہا، ’’بھیڑوں کے باڑے‘‘ کا مطلب ہوتا ہے خُدا کا گرجہ گھر[کلیسیا]‘‘ (جان گِل، ڈی۔ڈی۔ John Gill, D.D.، نئے عہدنامے کی ایک تفسیرAn Exposition of the New Testament، دی بپٹسٹ سٹینڈرڈ بیئرر The Baptist Standard Bearer، دوبارہ اشاعت 1989، جلد دوئم، صفحہ 11)۔

پھر، یہاں پر بھیڑوں کے باڑے کے لیے ’’دروازے‘‘ کا معاملہ ہے۔ وہ ’’دروازہ‘‘ واضح طور پر خود مسیح ہے۔ تلاوت میں مسیح واضح طور سے کہتا ہے، ’’دروازہ میں ہوں‘‘ (یوحنا10:9)۔ یہ بات اُس نے ساتویں آیت کے اختتام پر بھی کہی، ’’بھیڑوں کا دروازہ میں ہوں‘‘ (یوحنا10:7)۔

یہ بات اِس کو واضح کر دیتی ہے کہ مسیح بھیڑوں کے باڑے کا دروازہ ہے، جو کہ مقامی گرجہ گھر ہوتا ہے۔ مقامی گرجہ گھر میں داخل ہونے کے لیے ایک فرد کو دروازے ہی میں سے اندر داخل ہونا چاہیے، جو کہ خود مسیح ہے۔

’’دروازہ میں ہُوں: اگر کوئی میرے ذریعہ داخل ہو، تو وہ نجات پائے گا، اور وہ اندر باہر آتا جاتا رہے گا، اور چارہ پائے گا‘‘ (یوحنا 10:9).

اپنے واعظ ’’وہ واحد دروازہThe Only Door‘‘ میں، سپرجیئن دو نکات پیش کرتے ہیں، جو میں اِس صبح آسان بناؤں گا (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن C. H. Spurgeon، MTP NO. 3287)۔

I۔ پہلی بات، آپ گرجہ گھر میں شمولیت کیسے کرتے ہیں۔

آپ گرجہ گھر میں مسیح کے ذریعے سے داخل ہونے سے شمولیت کرتے ہیں۔ آپ کسی بھی دوسرے طریقے سے گرجہ گھر کی صحیح رُکنیت حاصل نہیں کر سکتے۔ یوحنا دس باب، آیت ایک پر نظر ڈالیں۔ مہربانی سے کھڑے ہوں اور اِس کو باآوازِ بُلند پڑھیں۔

’’میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ جو آدمی بھیڑ خانہ میں دروازے سے نہیں، بلکہ کسی اور طریقہ سے اندر داخل ہو جاتا ہے، وہ چور اور ڈاکُو ہے‘‘ (یوحنا 10:1).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ کلیسیا کی بھیڑوں کے باڑے میں دروازے (مسیح) کے ذریعے سے اندر آنے کے بجائے کسی اور طریقے سے داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ کا شمار ’’ایک چور اور ڈاکو‘‘ کی حیثیت سے کیا جائے گا۔

آپ پیدائشی حق کے ذریعے سے کلیسیا کی بھیڑوں کے باڑے میں داخل نہیں ہو سکتے۔ ہر کوئی ایک گمراہ گنہگار کی حیثیت سے پیدا ہوتا ہے۔ اِسی لیے، ایک شخص اپنی ساری زندگی کلیسیا میں ہو سکتا ہے اور پھر بھی ’’بھیڑوں کے باڑے میں داخل‘‘ نہیں ہو پاتا۔ مسیحی والدین کا ہونا ایک فائدہ ہوتا ہے۔ یہ شاید آپ کے لیے بہت بڑی مدد ہو اگر آپ اِس کا فائدہ اُٹھائیں۔ لیکن اگر آپ اِس کا فائدہ نہیں اُٹھاتے، تو برکت ہونے کے بجائے یہ ایک ہولناک لعنت ہو سکتا ہے۔ مسیحی والدین کی اچھی مثال اور سالوں کی خُدائی تعلیم اِس بات کی یقین دہانی نہیں کراتی کہ ایک شخص مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو جائے گا۔ اور مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے بغیر آپ اب بھی بھیڑوں کے باڑے سے باہر ہی ہوتے ہیں، کیونکہ مسیح نے کہا،

’’اگر تُم تبدیل ہو کر… تُم آسمان کی بادشاہی میں ہرگز داخل نہ ہو گے‘‘ (متی 18:3).

نا ہی تو آپ محض ایمان کے ایک بیرونی اقرار کے وسیلے سے کلیسیا کے بھیڑوں کے باڑے میں داخل نہیں ہو سکتے۔ لوگ اِس دُنیا میں امیر ہونے کے اقرار کے ذریعے سے دولت مند نہیں بن جاتے۔ وہ شاید کہہ سکتے ہیں کہ اُن کے پاس بے شمار روپے ہیں، لیکن اگر اُن کے پاس بینک میں کچھ بھی نہیں ہوتا تو وہ غریب ہی ہیں چاہے وہ کچھ بھی کہیں۔ اور آپ مخصوص الفاظ کہنے سے یا مخصوص اعمال کرنے کے ذریعے سے مسیحی نہیں بن سکتے۔ آپ سامنے آنے سے اور کلیسیا میں شمولیت کے لیے پوچھنے کے ذریعے سے کہ آپ مسیح میں یقین رکھتے ہیں کہنے سے مسیحی نہیں بن سکتے۔ محض کہنا، ’’میں یقین کرنے کے لیے تیار ہوں، میں وہ کہنے کے لیے تیار ہوں‘‘محض مٹی کو سونا کہنے سے مُٹھی بھر مٹی سونے کا ڈھیرنہیں بن جاتی کہنے سے کوئی اور زیادہ مسیحی نہیں بنا سکتا۔ وہ شخص جو مسیحی ہونے کا اقرار کرتا ہے جبکہ وہ ہوتا نہیں ہے، شدید خطرے میں ہوتا ہے کیونکہ اپنی گمراہ حالت سے بیدار ہونے کے لیے اُس شخص کا کم تر ترین اِمکان ہوتا ہے۔

اِس کے علاوہ، آپ سچے طور سے کلیسیا میں شمولیت اختیار نہیں کر سکتے اور مادی رُکنیت کے ذریعے سے بھیڑوں کے باڑے کے لیے داخلہ نہیں لے سکتے۔ ایک شخص کو اُس وقت تک مقامی گرجہ گھر میں شمولیت کے لیے کوشش نہیں کرنی چاہیے جب تک وہ مسیح سے نہیں جُڑ جاتا۔ سپرجیئن نے کہا، ’’اُس بیرونی تنظیم میں شمولیت کا اُس کا اُس وقت تک کوئی حق نہیں ہے جب تک وہ پہلے اُس رازدار خُفیہ مجلس میں مسیح میں زندہ ایمان کے وسیلہ سے داخل نہیں ہو جاتا۔ اگر وہ… دیوار پھلانگ کر جاتا ہے، اور کلیسیا کی باہر کی سمت آ جاتا ہے بغیر… مسیح کے، نجات پانے سے وہ بہت دور ہوتا ہے، مسیح اُس سے کہے گا، ’تو ایک چور اور ڈاکو ہے، کیونکہ تو کسی دوسرے طریقے سے پھلانگ کر آیا، اور تو دروازے سے نہیں آیا۔‘ میں یقین کرتا ہوں… ہم [کلیسیا کی رُکنیت کے لیے] اُمیدواروں کا تجزیہ بجا طور سے کرتے ہیں یہ دیکھنے کے لیے کہ آیا وہ … جانتے ہیں وہ کیا کرتے ہیں… اگر آپ کے پاس مسیح نہیں ہے، تو آپ کی کلیسیا کی [رُکنیت] جینے کے لیے [صرف] ایک نام ہے جب کہ آپ مُردہ ہوتے ہیں، کیونکہ وہ واحد راہ، وہ واحد طریقہ، مسیح کی حقیقی، اہم اور زندہ کلیسیا میں داخل ہونے کے بارے میں مسیح کے وسیلے سے آنے کے ذریعے سے ہے، جو بذات خود دروازہ ہے‘‘ (ibid.، صفحات51۔52)۔

نا ہی یہ ’’محسوس‘‘ کرنے سے کہ آپ نجات پا چکے ہیں کوئی فائدہ ہوتا ہے۔ بہت سے لوگ نجات یافتہ محسوس کرتے ہیں، مگر اُن میں سے بے شمار جہنم کے شعلوں کو بھی محسوس کریں گے جب وہ مریں گے۔ اگر وہ ایک احساس پر بھروسہ کر رہا ہے تو وہ ’’کسی اور طریقے سے… بھیڑوں کے باڑے میں داخل‘‘ ہونے کی کوشش کر رہا ہے اور مسیح اُس کو ’’ایک چور اور ڈاکو‘‘ کہتا ہے۔ وہ جو ابھی نجات یافتہ سمجھ رہا ہے بعد میں شعلوں کو محسوس کرے گا۔ کوئی بھی احساس ایک گمراہ گنہگار کو بھیڑوں کے باڑے میں نہیں لا سکتا۔

نا ہی ’’گنہگاروں کی دعا‘‘ کہنے سے کوئی فائدہ ہوتا ہے۔ بائبل میں ایسی کوئی دعا نہیں ہے۔ یہ انسان کی ایک ایجاد ہے۔ وہ جو گرجہ گھر کی رُکنیت کا دعویٰ کرتا ہے کیونکہ اُس نے ایسی ایک دعا کہی تھی جان جائے گا کہ اُس کی سچی رُکنیت گرجہ گھر میں نہیں ہے بلکہ جہنم میں ہے۔

نا ہی اِس سے ’’نجات کے منصوبے‘‘ میں یقین کرنے سے کوئی فائدہ ہوتا ہے، یا کلوِن اِزم کے عقائد میں یقین کرنے سے یا کسی دوسرے عقیدے میں یقین کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ مذہبی عقائد اور ’’نجات کے منصوبے‘‘ ماسوائے مکڑی کے جالے کے اور کچھ نہیں ہوتے۔ وہ آپ کی جان کا وزن برداشت نہیں کر پائیں گے۔ وہ آپ کو بھیڑوں کے باڑے میں نہیں کھینچ لائیں گے۔ وہ آپ کو نجات نہیں دلائیں گے؛ وہ آپ کو مسیح کی کلیسیا میں سچی رُکنیت میں نہیں لا پائیں گے۔

’’جو آدمی بھیڑ خانہ میں دروازے سے نہیں، بلکہ کسی اور طریقہ سے اندر داخل ہو جاتا ہے، وہ چور اور ڈاکُو ہے‘‘ (یوحنا 10:1).

آپ کو مسیح کے ذریعے سے اندر آنا چاہیے یا باہر رہنا چاہیے! اندر آنے کا کوئی اور طریقہ نہیں ہے! مسیح نے اِس کو واضح کیا!

’’بھیڑوں کا دروازہ میں ہُوں‘‘ (یوحنا 10:7).

’’دروازہ میں ہُوں: اگر کوئی میرے ذریعہ داخل ہو، تو وہ نجات پائے گا…‘‘ (یوحنا 10:9).

آپ کو مسیح میں آنا چاہیے، یا باہر رہنا چاہیے۔ کلیسیا میں سچی رُکنیت میں آنے کے لیے کوئی دوسرا طریقہ نہیں ہے!

II۔ دوسری بات، کلیسیا میں شمولیت کرنے سے آپ کو کیا مِلتا ہے۔

میں اُمید کرتا ہوں کہ کوئی بھی سوچنے کے لیے اتنا احمق نہیں ہوگا کہ میں نے کہا کہ آپ شمولیت کے جسمانی عمل سے اِس یا کسی دوسرے گرجہ گھر میں شمولیت کرنے کے وسیلے سے نجات پا لیتے ہیں۔ وہ سب کچھ جو میں نے کہا وہ اِس سب کا بالکل ہی اُلٹ ہے۔ آپ کو مسیح میں داخل ہونا چاہیے۔ یہ ہی گرجہ گھر کی سچی رُکنیت کا واحد طریقہ ہے۔ آپ کو گرجہ گھر ’’میں ہو سکنے سے پہلے ’’مسیح میں‘‘ ہونا چاہیے۔ مسیح ہی گرجہ گھر کی رُکنیت کا واحد دروازہ ہے۔ مگر خود کو مسیح کے لیے شامل کروانے، اور، یوں، سچے طور پر گرجہ گھر میں شمولیت کرنے کے فوائد کیا ہیں؟ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور تلاوت کو دوبارہ پڑھیں، یوحنا10:9 .

’’دروازہ میں ہُوں: اگر کوئی میرے ذریعہ داخل ہو، تو وہ نجات پائے گا، اور وہ اندر باہر آتا جاتا رہے گا، اور چارہ پائے گا‘‘ (یوحنا 10:9).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

’’اگر کوئی بھی شخص اندر داخل ہوتا ہے تو وہ نجات پائے گا۔‘‘ نجات کس سے پائے گا؟ نجات پائے گا بہت بڑی سزا سے۔ نوح کی کشتی قدیم زمانوں میں نوح اور اُس کے خاندان کو بہت بڑے سیلاب سے بچانے کے لیے تعمیرکی گئی تھی۔ یہ کہا نہیں جا سکتا کہ نوح خُدا کے قہر سے اُس وقت تک نہیں بچا تھا جب تک کہ وہ کشتی میں – دروازے کے ذریعے سے چلا نہیں گیا تھا۔ لیکن ایک مرتبہ وہ اندر چلا گیا، خود خُدا نے دروازے کو بند کر دیا، ’’اور خُدا نے کشتی کا دروازہ اندر سے بند کردیا‘‘ (پیدائش7:16)۔ اگر خُدا آپ کو اندر بند کر دیتا ہے تو زندگی کے طوفان آپ کو نقصان نہیں پہنچا سکتے اور خود شیطان بھی آپ کی نجات کو اُدھیڑ نہیں سکتا۔ وہ جو بھیڑوں کے باڑے میں اندر بند ہو جاتا ہے ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو جاتا ہے۔ وہ اُس سے محفوظ رہتا ہے جس سے خُدا نے اُس کو اندر بند کیا ہوتا ہے۔ جس لمحے آپ مسیح کے پاس آتے ہیں آپ بھیڑوں کے باڑے میں آ جاتے ہیں، اور خُدا دروازے کو بند کر دیتا ہے اور آپ کے پیچھے تالا لگا دیتا ہے۔ وہ جو دروازے میں گزر جاتا ہے ’’نجات پا لے گا‘‘ – بالکل اُسی لمحے میں جب وہ مسیح میں سے گزر کر بھیڑوں کے باڑے میں آتا ہے۔

بچایا گیا! بچایا گیا! میرے تمام گناہ معاف کیے گئے ہیں، میرے تمام قصور بخشے گئے ہیں!
بچایا گیا! بچایا گیا! میں خون کے وسیلے سے اُس مصلوب کیے گئے شخص کی وجہ سے بچایا گیا ہوں!
   (’’خون کے وسیلے سے بچایا گیا Saved by the Blood‘‘ شاعر ایس۔ جے۔ ھینڈرسن
      S. J. Henderson، 19ویں صدی)۔

’’اگر کوئی میرے ذریعہ داخل ہو، تو وہ نجات پائے گا، اور وہ اندر باہر آتا جاتا رہے گا، اور چارہ پائے گا‘‘ (یوحنا 10:9).

کیا؟ کیا اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ وہ گرجہ گھر کو چھوڑ دے گا؟ اوہ، جی نہیں! وہ جو اپنے گرجہ گھر کو چھوڑتا ہے مسیح کا دشمن کہلاتا ہے (1 یوحنا2:18۔19)۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ایک مسیح کا دشمن نجات یافتہ نہیں ہوتا ہے۔ اِس لیے یہ اِس کا مطلب نہیں ہوتا ہے۔ میرے خیال میں اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ اِتوار کو گرجہ گھر میں داخل ہوتے ہیں، اور ہفتے میں دوبارہ باہر جاتے ہیں۔ اور آپ پھر وسط ہفتہ دوبارہ واپس آتے ہیں، اور دوبارہ باہر اپنی ملازمت پر جاتے ہیں – اور جاری رہتے ہیں، گرجہ گھر کے اندر اور باہر چارے کی تلاش میں آتے جاتے رہتے ہیں، جیسے ایک بھیڑ باڑے سے خوراک کی تلاش میں اندر اور باہر آتی جاتی رہتی ہے۔

ہم باہر جاتے ہیں، لیکن کیوں ہم ہر اِتوار کو واپس آتے ہیں؟ جواب آیت کے آخر میں ہے،

’’…اور وہ اندر باہر آتا جاتا رہے گا، اور چارہ پائے گا‘ (یوحنا 10:9).

جس یونانی لفظ نے ’’چارے pasture‘‘ کا ترجمہ کیا اُس کا مطلب ہوتا ہے ’’خوراک۔‘‘ ایک مسیحی باہر جاتا ہے، لیکن وہ واپس بھیڑوں کے باڑے میں اِتوار کو ’’چارہ ڈھونڈنے‘‘ کے لیے آتا ہے، خوراک تلاش کرنے کے لیے! اور خوراک مسیح خود ہے۔ یہاں ہماری تلاوت میں اُس کو ’’دروازہ‘‘ کہا گیا ہے۔ لیکن یوحنا کے چھٹے باب میں اُس [یسوع] کو ’’زندگی کی روٹی‘‘ کہا گیا ہے۔ اُس نے کہا،

’’زندگی کی روٹی میں ہُوں: جو میرے پاس آئے گا کبھی بھوکا نہ رہے گا‘‘ (یوحنا 6:35).

ہم بار بار دوبارہ واپس ’’چارے کی تلاش‘‘ میں آتے ہیں – ’’زندگی کی روٹی‘‘ سے پیٹ بھرنے کے لیے۔

یہ بہت زیادہ شرم کی بات ہے کہ اِس قدر بے شمار گرجہ گھر مسیح کو اپنی تبلیغ کے مرکز میں نہیں رکھتے۔ کوئی تعجب کی بات نہیں کہ لوگ صرف اِتوار کی صبح ہی کو آتے ہیں۔ اُن کے لیے ایک ہی مرتبہ کافی ہوتا ہے کیونکہ اُنہیں ’’زندگی کی روٹی‘‘ نہیں کھلائی جاتی ہے۔ لیکن ہم ’’اندر اور باہر جاتے ہیں اور چارہ تلاش کرتے ہیں‘‘ ہر اِتوار کی صبح کو اور ہر اِتوار کی رات کو کیونکہ ہماری سوچوں کا مرکز مسیح ہے، وہ خوراک جس کی چاہت ہماری جانیں کرتی ہیں اور جس کی بھوکی ہیں – ہمیشہ۔ اور یہ مسیح تھا جس نے کہا،

’’دروازہ میں ہُوں: اگر کوئی میرے ذریعہ داخل ہو، تو وہ نجات پائے گا، اور وہ اندر باہر آتا جاتا رہے گا، اور چارہ پائے گا‘‘ (یوحنا 10:9).

مسیح کے پاس آئیں! گرجہ گھر میں اُس یسوع کے ذریعے سے اندر آئیں!

آپ گرجہ گھر میں شمولیت جس طرح سے آپ ہیں اِس طرح سے نہیں کر سکتے، آپ کی روح ساری کی ساری گناہ کی چپچپی کیچڑ کے ساتھ ڈھکی ہوئی ہے۔ آپ کو پہلے پاک صاف ہونا چاہیے، آپ کو ’’برّے کے خون میں سفید‘‘ دُھل جانا چاہیے (مکاشفہ7:14)۔ اُس نے صلیب پر اپنا خون آپ کے گناہوں کو بہانے کے لیے بہایا۔ وہ اب آسمان میں خُدا کے داھنے ہاتھ پر زندہ بیٹھا ہے۔ اُس کے پاس آئیں اور پاک صاف ہوں! گرجہ گھر میں اُس یسوع کے ذریعے سے داخل ہوں! اُس نے کہا،

’’دروازہ میں ہُوں: اگر کوئی میرے ذریعہ داخل ہو، تو وہ نجات پائے گا، اور وہ اندر باہر آتا جاتا رہے گا، اور چارہ پائے گا‘‘ (یوحنا 10:9).

مسیح آپ کو بچانے کے قابل ہے۔ اُس کے پاس آئیں! وہ آپ کو ابھی بچانے کے لیے تیار ہے!

اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے دُعّا ڈاکٹر کرھیٹن ایل چعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: یوحنا10:1۔9 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
(’’خون کے وسیلے سے بچایا گیا Saved by the Blood‘
شاعر ایس۔ جے۔ ھینڈرسن S. J. Henderson، 19ویں صدی)۔

لُبِ لُباب

مسیح – کلیسیا کے لیے واحد دروازہ!

CHRIST – THE ONLY DOOR TO THE CHURCH!

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’دروازہ میں ہُوں: اگر کوئی میرے ذریعہ داخل ہو، تو وہ نجات پائے گا، اور وہ اندر باہر آتا جاتا رہے گا، اور چارہ پائے گا‘‘ (یوحنا 10:9).

(یوحنا10:1، 7)

I.    پہلی بات، آپ کلیسیا میں شمولیت کیسے اختیار کرتے ہیں، یوحنا10:1؛ متی18:3 .

II.   دوسری بات، کلیسیا میں شمولیت اختیار کرنے سے آپ کو کیا مِلتا ہے، یوحنا10:9؛
پیدائش7:16؛ 1یوحنا2:18۔19؛ یوحنا6:35؛ مکاشفہ7:14 .