Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

یوسف – مسیح کی ایک مشہابت

(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 71 )
JOSEPH – A TYPE OF CHRIST
(SERMON #71 ON THE BOOK OF GENESIS)
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں تبلیغی واعظ
17 فروری، 2013، خُداوند کے دِن کی شام
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, February 17, 2013

گذشتہ کئی مہینوں میں پیدائش کے کتاب میں سے یہ اکتہرواں واعظ ہے جس کی میں تبلیغ کر رہا ہوں۔ ہمارا ارادہ ہے کہ اِن واعظوں کی ترمیم کر کے اِنہیں ایک کتاب باعنوان ’’پیدائش کا پیغام‘‘ کے طور پر پیش کریں۔ لیکن اِس شام میں پیدائش کی کتاب سے تلاوت کے ساتھ شروع کرنے نہیں جا رہا ہوں۔ میری ابتدائی تلاوت لوقا سے ہے، اُس حوالے سے جو مسٹر پرودھومی Mr. Prudhomme نے اِس عبادت میں پہلے پڑھا تھا۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور میرے ساتھ لوقا 24:‏44 اور 45 آیت کھولیں۔ یہ سکوفیلڈ مطالعہ بائبل میں صفحہ 1112 پر ہے۔

’’جب میں تمہارے ساتھ تھا تو میں نے تمہیں یہ باتیں بتائی تھیں کہ مُوسٰی کی توریت، نبیوں کی کتابوں اور زبور میں میرے بارے میں جو کچھ لکھا ہُوا ہے اُس کا پورا ہونا ضروری ہے تب اُس نے اُن کا ذہن کھولا تاکہ وہ پاک کلام کو سمجھ سکیں‘‘ (لوقا 24:‏44،‏45).

یسوع نے کہا، ’’مُوسٰی کی توریت، نبیوں کی کتابوں اور زبور میں میرے بارے میں جو کچھ لکھا ہُوا ہے اُس کا پورا ہونا ضروری ہے۔‘‘ ’’موسٰی کی شریعت‘‘ یسوع نے بائبل کی پہلی پانچ کتابیں کو کہا ہے، جو موسٰی کے ذریعے سے لکھی گئی تھیں۔ یہ بے شک پہلی کتاب، پیدائش سے تعلق رکھتا ہوگا۔ پیدائش میں مسیح سے تعلق رکھتی ہوئی تمام باتوں کا پورا ہونا ضروری ہوگا۔ اب لوقا24:‏25۔27 آیات کو دیکھیں۔ یہ ہے جو یسوع نے اُس دوپہر کو اُن دو شاگردوں سے جنہیں وہ اماؤس جانے والے راستے پر ملا تھا کہا جب وہ مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھا تھا۔

’’تم کتنے نادان ہو اور نبیوں کی بتائی ہُوئی باتوں کو قبول کرنے میں کس قدر سُست ہو۔ کیا مسیح کے لیے ضروری نہ تھا کہ وہ اذیتوں کو برداشت کرتا اور پھر اپنے جلال میں داخل ہوتا؟ اور اُس نے مُوسٰی سے لے کر سارے نبیوں کی باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:‏25۔27).

آیت 27 میں اُن الفاظ پر توجہ مرکوز کریں، ’’اُس نے موسٰی سے لے کر سارے نبیوں کی باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں۔‘‘ آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

پیدائش کی کتاب میں سے یسوع نے اپنے سے تعلق رکھنے والی باتیں تفصیل کے ساتھ سمجھا دیں تھیں۔ یہ بیان واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ پیدائش کی کتاب یسوع کے بارے میں ’’تشبیہات Types‘‘ میں بتاتی ہے۔ تشبیہہ type پرانے عہد نامے میں وہ کچھ ہے جو نئے عہد نامے میں کسی نہ کسی کی طرف اشارہ کرتا ہے جو شبیہہ antitype ہے۔ مثال کے طور پر، پیدائش کی کتاب میں نوح کی کشتی میں آٹھ لوگ بچائے گئے تھے۔ یوں کشتی مسیح کی تشبیہہ ہے، جو اپنے لوگوں کو تباہی سے بچاتا ہے۔ تشبیہہ کشتی ہے؛ شبیہہ مسیح ہے۔

جب ہم آج شام کے واعظ کی طرف آتے ہیں، تو ہم دیکھیں گے کہ کیسے یوسف، پیدائش کی کتاب میں، مسیح کی ایک تشبیہہ تھا۔ ڈاکٹر آئی۔ ایم۔ ھیلڈمین Dr. I. M. Haldeman نے، جو نیویارک شہر کے پہلے بپتسمہ دینے والے گرجہ گھر کے دیرینہ پادری تھے، پیدائش کی کتاب میں یوسف اور نئے عہد نامے کی چاروں اناجیل میں مسیح کے درمیان ایک سو ایک مماثلتوں کو بیان کیا۔ اِس کے بارے سوچیں! مسیح شبیہہ تھا، یا یوسف کی زندگی میں ایک سو ایک تشبیہات کو پورا کرنے والا تھا! مجھے اِس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مسیح نے کم از کم یوسف میں سے چند ایک تشبیہات کو جو اُس میں پوری کی گئی تھیں ضرور بتاتا تھا، جب ’’اُس نے موسٰی سے لے کر سارے نبیوں کی باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں۔‘‘ (لوقا24:‏27)۔ میں یقینی طور پر آپ کو یوسف اور مسیح کے درمیان ایک سو ایک مماثلتیں پیش کرنے نہیں جا رہا ہوں! لیکن میں آپ کو اُن میں سے بہت سی بتاؤں گا۔

پیدائش کی کتاب کے آخری چودہ ابواب میں مرکزی شخصیت یوسف ہے۔ پیدائش کی کتاب میں کسی دوسرے کے مقابلے میں زیادہ ابواب یوسف کےلیے وقف کیے گئے ہیں! زیادہ ابواب ابرہام، اضحاق، یعقوب یا کسی اور کے بارے میں بتانے کے مقابلے میں یوسف کے بارے میں زیادہ بتاتے ہیں۔ وجوہات میں سے ایک وجہ کہ یوسف کے بارے میں پاک روح نے ہمیں اِس قدر زیادہ بتایا یہ ہے کیونکہ بائبل میں وہ کسی اور کے مقابلے میں سب سے زیادہ مسیح کی مانند ہے۔ سکوفیلڈ بائبل میں پیدائش 37:‏2 کی غور طلب بات کہتی ہے، ’’جبکہ یہ کہیں پر بھی وثوق سے نہیں کہا گیا ہے کہ یوسف مسیح کی ایک طرح کی تشبیہہ تھا، حادثاتی ہونے کے لیے مطابقتیں تعداد میں بہت زیادہ ہیں۔‘‘ میں متفق ہوں کہ ’’حادثاتی ہونے کے لیے مطابقتیں تعداد میں بہت زیادہ ہیں۔‘‘ میں اِس بات سے اِتفاق نہیں کرتا ہوں کہ نئے عہد نامے میں کبھی بھی اُس کے بارے میں بطور مسیح کی تشبیہہ نہیں بتایا گیا ہے۔ میں نے اِس کے لیے کافی مدت تک جدوجہد کی تھی، لیکن میں اِس نتیجے پر پہنچا – پیدائش کی کتاب میں تشبیہہ یوسف ہے۔ چاروں اناجیل میں یسوع شبیہہ ہے۔ یوں تمام کی تمام چاروں اناجیل ہمیں دوبارہ اور بار بار شبیہہ پیش کرتی ہیں۔ اِسی لیے ’’وہ مطابقتیں حادثاتی ہونے کے لیے تعداد میں بہت زیادہ ہیں۔‘‘ ڈاکٹر ھیلڈمین سچے تھے – یوسف، مسیح کی ایک تشبیہہ ہے۔ میں آپ کو پندرہ مماثلتیں پیش کرنے جا رہا ہوں – جہاں یوسف کو مسیح کی تشبیہہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

1۔ اوّل، دونوں کو ہی اُن کے والدوں کی طرف سے گہرا پیار ملا تھا۔

ہم پیدائش میں پڑھتے ہیں،

’’اب اِسرائیل یوسف کو اپنے دوسرے بیٹوں سے زیادہ عزیز رکھتا تھا…‘‘ (پیدائش 37:‏3).

یعقوب کا نیا نام اسرائیل تھا۔ اور اسرائیل یوسف کو بہت گہرا پیار کرتا تھا، دوسروں تمام سے زیادہ۔ یوسف ایک تشبیہہ ہے۔

جب یوحنا اصطباغی کے ذریعے سے یسوع کو بپتسمہ دیا گیا تھا، خُدا آسمان سے بولا اور کہا،

’’یہ میرا پیارا بیٹاہے، جس سے میں بہت خوش ہُوں‘‘
       (متی 3:‏17).

یسوع شبیہہ ہے، تشبیہہ کا پورا ہونا۔

2۔ دوئم، دونوں کو ہی اُن کے بھائیوں کی طرف سے نفرت ملی تھی

ہم پیدائش میں پڑھتے ہیں،

’’اُس کے بھائیوں نے جب یہ دیکھا کہ اُن کا باپ اُس کو اُن سے زیادہ پیار کرتا ہے، تو وہ اُس سے حسد کرنے لگے، اور اُس کے ساتھ ڈھنگ سے بات بھی نہ کرتے تھے‘‘ (پیدائش 37:‏4).

یوسف کے بھائی اُس سے نفرت کرتے تھے اور اُس کے ساتھ ذرا سی بھی نرمی سے پیش نہیں آتے تھے۔ یوسف وہ تشبیہہ ہے۔

یسوع کے بھائی اُس کے ساتھ یوحنا7:‏3،4 میں سختی سے بولے تھے۔ اُنہوں نے اُس کی سرزش کی تھی اور کہا، ’’خود کو دُنیا پر ظاہر کر۔‘‘ پھر ہمیں بتایا جاتا ہے، ’’اُس کے بھائی بھی اُس پر ایمان نہ لائے تھے‘‘ (یوحنا7:‏5)۔ یسوع شبیہہ تھا، تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔

3۔ سوئم، دونوں کے ہی خلاف منصوبہ بنایا گیا تھا۔

ہم پیدائش میں پڑھتے ہیں کہ یوسف کے بھائیوں نے کہا،

’’اِس لیے ابھی آؤ، اور ہم اُسے مار ڈالیں ‘‘ (پیدائش 37:‏20).

یوسف تشبیہہ تھا۔

فریسیوں نے یسوع کے ساتھ ایسا ہی کام کیا تھا، کیونکہ ہمیں بتایا گیا ہے،

’’پس اُنہوں نے اُس دِن سے یسُوع کے قتل کا منصوبہ بنانا شروع کردیا‘‘ (یوحنا 11:‏53).

یسوع شبیہہ ہے، تشبیہہ کا پورا کرنے والا۔

4۔ چہارم، دونوں سے ہی اُن کے لبادے چھین لیے گئے تھے

ہم پیدائش میں پڑھتے ہیں،

’’چنانچہ جب یوسف اپنے بھائیوں کے پاس پہنچا تو اُنہوں نے اُس کی مختلف رنگوں والی قبا کو جسے وہ پہنے ہوئے تھا اُتار لیا‘‘ (پیدائش 37:‏23).

یوسف تشبیہہ تھا۔

جب سپاہی یسوع کو مصلوب کر چکے تو اُنہوں نے یسوع کے کپڑے لیے ... اور اُس کا کُرتا باقی رہ گیا‘‘ (یوحنا19:‏23)۔ یسوع شبیہہ تھا، تشبیہہ کا پورا کرنے والا۔ یوسف کو برہنہ کر کے گڑھے میں ڈال دیا گیا تھا۔ یسوع کو برہنہ کر کے صلیب پر کیلوں سے جڑ دیا گیا تھا۔ یسوع شبیہہ ہے، تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔

5۔ پنجم، دونوں کو مصر لے جایا گیا تھا۔

ہم پیدائش میں پڑھتے ہیں کہ اُس کے بھائی یہودہ نے کہا کہ اُنہیں یوسف کو بیچ دینا چاہیے، جو اُنہوں نے کیا، سوداگروں کے ایک گروہ کو بیچ کر، ’’اور وہ یوسف کو مصر میں لے آئے‘‘ (پیدائش37:‏28)۔

جب فرشتے نے یوسف، یسوع کے سوتیلے باپ کو بتایا کہ ہیرودیس بادشاہ بچہ یسوع کو قتل کرنے کے لیے ڈھونڈے گا، ’’اُس نے بچے اور اُس کے ماں کو لیا ... اور مصر کو چلا گیا‘‘ (متی2:‏14)۔ یسوع شبیہہ ہے، تشبیہہ کا پورا کرنے والا۔

6۔ ششم، دونوں کو ہی ایک غلام کی قیمت پر بیچ دیا گیا تھا۔

ہم پیدائش میں پڑھتے ہیں کہ یوسف کے بھائیوں نے اُس گڑھے میں سے باہر کھینچا جس میں اُنہوں نے اُسے پھینکا تھا ’’چاندی کے بیس سکوں کے بدلے یوسف کو اسمٰعیلیوں کو بیچ دیا‘‘ (پیدائش37:‏28)۔ یوسف تشبیہہ تھا۔

یسوع کے مصلوب کیے جانے سے کچھ دِن پہلے، اُس کے شاگردوں میں سے ایک، یہودہ، سردار کاہن کے پاس گیا اور کہا، ’’اگر یسوع کو میں تمہارے حوالے کر دوں تو تم مجھے کیا دو گے؟ اُنہوں نے چاندی کے تیس سکّے گِن کر اُسے دے دیے‘‘ (متی26:‏15)۔ تقریباً 1759 سال پہلے، یوسف کے دور میں ایک غلام کی قیمت چاندی کے بیس سکّے تھے، یسوع کو چاندی کے تیس سکّوں کے بدلے دھوکہ دیا گیا تھا، جو یسوع کے دور میں ایک غلام کی قیمت تھی۔ یسوع شبیہہ تھا، تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔

7۔ ہفتم، دونوں کو آزمایا گیا تھا۔

جب یوسف کو مصر میں لایا گیا تو اُس فرعون کے ایک افسر پوطیفار کو بیچ دیا گیا تھا۔ اِس آدمی نے یوسف کو اپنے گھرکا مختار اور مال و متاع کا نگران مقرر کیا۔ جب پوطیفار چلا گیا، اُس کے بیوی نے یوسف کو آزمایا اور کہا، ’’میرے ساتھ ہم بستر ہو‘‘ لیکن یوسف نے آزمائش کی مزاحمت کی اور گھر سے باہر بھاگ گیا (پیدائش39:‏12)۔ یوسف تشبیہہ تھا۔

نئے عہد نامے میں ہمیں بتایا جاتا ہے، ’’یسوع روح کی ہدایت سے بیابان میں گیا تاکہ شیطان اُسے آزمائے‘‘ (متی4:‏1)۔ لیکن یسوع نے کلام پاک کا حوالہ دیا اور آزمائشوں کی مزاحمت کی۔ یسوع شبیہہ تھا، تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔

8۔ آٹھواں، دونوں پر جھوٹا الزام لگایا گیا تھا۔

پوطیفار کی بیوی نے جھوٹ بولا تھا جب اُس نے یوسف پر اُس کی عزت لوٹنے کی کوشش کرنے کا اِلزام لگایا تھا (پیدائش39:‏14۔18)۔ یوسف تشبیہہ تھا۔

نئے عہد نامے میں ہم پڑھتے ہیں کہ یسوع پر بھی اُس کے مصلوب ہونے سے ایک رات قبل جھوٹا اِلزام لگایا گیا تھا جب اُس کو سردار کاہن کے سامنے لایا گیا۔ متی چھبیس باب میں ہم پڑھتے ہیں،

’’آخر میں دو جھوٹے گواہ آئے اور کہنے لگے کہ اِس نے کہا تھا کہ میں خدا کے مقدس کوڈھا کر تین دِن میں پھر سے کھڑا کر سکتا ہوں۔ اِس پر سردار کاہن کھڑا ہو کر یسوع سے پوچھنے لگا: تیرے پاس اِس اِلزام کا جو یہ گواہ تیرے خلاف لگا رہے ہیں کیا جواب ہے؟ مگر یسوع خاموش رہا‘‘ (متی 26:‏60۔62).

یسوع شبیہہ تھا،تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔

9۔ نہم، دونوں کو زنجیروں میں جکڑا گیا تھا۔

پوطیفار نے یوسف کو اپنی بیوی کی عزت لوٹنے کی کوشش کرنے کے الَزام پر قید میں ڈال دیا تھا۔

’’اور یوسف کے آقا نے اُسے پکڑ کر قید خانہ میں ڈال دیا جہاں بادشاہ کے قیدی بیڑیوں میں رکھے جاتے تھے۔ اور وہ وہاں قید خانہ میں تھا‘‘ (پیدائش 39:‏20).

یوسف تشبیہہ تھا۔

نئے عہد نامے میں، یسوع کو بھی بیڑیوں میں رکھا گیا تھا،

’’اور جب اُنہوں نے اُسے بیڑیوں میں جکڑ لیا، وہ اُسے باندھ کرلے گئے اور رُومی حاکم پینطُوس پیلاطُس کے حوالہ کردیا‘‘ (متی 27:‏2).

یسوع شبیہہ تھا،تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔

10۔ دہم، دونوں کو ہی دو دوسرے قیدیوں کے ساتھ رکھا گیا تھا، ایک جو بچایا گیا تھا اور دوسرا نہیں۔

’’اور فرعون اپنے اِن دو افسروں پر جو دوسرے ساقیوں اور نانبائیوں کے سردار تھے بہت خفا ہوا اور اُنہیں پہرہ داروں کے سردار فوطیفار کے محل میں اُسی قید خانہ میں جہاں یُوسف حراست میں تھا نظر بند کردیا‘‘ (پیدائش 40:2‏،3).

یہ دونوں آدمی یوسف کے ساتھ قید میں تھے۔ اُن میں سے ایک کی جان بچ گئی، اور دوسرے کو قتل کر دیا گیا تھا۔ یوسف تشبیہہ ہے۔

نئے عہد نامے میں، یسوع کو دو ڈاکوؤں کے درمیان مصلوب کیا گیا تھا۔

’’دو مجرم اور بھی تھے جنہیں اُس کے ساتھ لے جایا جارہا تھا تاکہ وہ بھی قتل کیے جائیں‘‘ (لوقا 23:‏32).

اُن میں سے ایک ڈاکو صلیب پر بچایا گیا تھا۔ دوسرا والا مر گیا تھا۔ یسوع شبیہہ ہے، تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔

11۔ گیارہواں، دونوں کو ہی مصائب برداشت کرنے کے بعد عظمت ملی تھی۔

خُدائی مداخلتوں کے رونما ہونے کے ایک سلسلے میں سے گزرتے ہوئے یوسف کو قید سے رہا کیا گیا تھا، ’’اور فرعون نے یوسف سے کہا، دیکھ، میں تجھے سارے ملک مصر کا حاکم مقرر کرتا ہوں‘‘ (پیدائش41:41)۔ اُس کو قید میں سے رہا کر دیا گیا تھا اور تمام مصر کی سرزمین کا وزیراعلٰی مقرر کیا گیا تھا! یوسف تشبیہہ تھا۔

نئے عہد نامے میں، ہم جی اُٹھے مسیح کی عظمت کے بارے میں پڑھتے ہیں،

’’اِس لیے خدا نے اُسے نہایت ہی اُونچا درجہ دیا اور اُسے وہ نام عطا فرمایا جو ہر نام سے اعلٰی ہے۔ تاکہ یسوع کے نام پر ہر کوئی گھٹنوں کے بل جھک جائے، چاہے وہ آسمان پر ہو، چاہے زمین پر، چاہے زمین کے نیچے۔ اور ہر زبان خدا باپ کے جلال کے لیے اِقرار کرے کہ یسوع مسیح خداوند ہے‘‘ (فلپیوں 2:‏9۔11).

مسیح شبیہہ ہے، تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔

12۔ بارہواں، وہ دونوں ہی روئے تھے

آخر میں، یوسف کے بھائی اسرائیل کی سرزمین میں قحط کا سامنا کر رہے تھے۔ فاقوں سے بچنے کے لیے وہ اناج خریدنے کے لیے مصر کے لیے گئے۔ اُنہیں وہ اپنے بھائی یوسف سے خریدنا تھا، جو کہ اب وزیر اعلٰی تھا۔ اُنہوں نے یوسف کو نہیں پہچانا تھا، کیونکہ اُس نے مصریوں کی مانند سر اور چہرے پر اُسترا پھروایا ہوا تھا۔ پیدائش میں ہمیں پانچ مرتبہ بتایا گیا ہے کہ یوسف اپنے بھائیوں پر رویا تھا۔ اُن پانچ مرتبہ میں سے ایک یہ ہے،

’’اور وہ اِس قدر چلا چلا کر رویا کہ مِصریوں نے اُس کے رونے کی آواز سُنی اور فرعون کے گھر والوں کو بھی خبر ہوگئی‘‘ (پیدائش 45:‏2).

یوسف تشبیہہ ہے۔

نئے عہد نامے میں ہم پڑھتے ہیں، ’’یسوع رویا تھا‘‘ (یوحنا11:‏35)۔ دوبارہ، ہم یسوع کے یروشلیم پر رونے کے بارے میں بتائے جاتے ہیں،

’’یروشلیم کے نزدیک پہنچ کر یسوع نے شہر پر نظر ڈالی اور اُسے اُس پر رونا آگیا‘‘ (لوقا 19:‏41).

مسیح شبیہہ ہے، تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔

13۔ تیرہواں، دونوں نے اُنہیں معاف کر دیا تھا جنہوں نے اُنہیں غلط کہا تھا۔

پیدائش میں ہم پڑھتے ہیں کہ بالاآخر یوسف نے اپنے آپ کو اپنے بھائیوں پر ظاہر کر دیا تھا۔ اتنے سال گزرنے کے بعد وہ اُس کو پہچان نہیں پائےتھے، اور اِس لیے بھی کیونکہ اُس نے اُسترا پھروایا ہوا تھا اور مصریوں کی مانند لباس زیب تن کیا ہوا تھا۔ لیکن یوسف نے خود کو اُن پر ظاہر کر دیا تھا اور اُنہیں معاف کر دیا تھا۔

’’تب یوسف نے اپنے بھائیوں سے کہا: میرے قریب آؤ۔ اور جب وہ اُس کے قریب آئے تو اُس نے کہا: میں تمہارا بھائی یوسف ہوں جسے تم نے مِصریوں کے ہاتھ بیچا تھا‘‘ (پیدائش 45:‏4).

’’پھر وہ اپنے بھائی بِن یمین کو اپنی بانہوں میں لے کر رویا اور بِن یمین بھی اُس کے گلے لگ کر رو دیا۔ یوسف نے اپنے سب بھائیوں کو چُوما اور اُن سے مل کر رویا۔ اُس کے بعد اُس کے بھائی بھی اُس کے ساتھ بات چیت کرنے لگے‘‘ (پیدائش 45:‏14۔15).

یوسف تشبیہہ ہے۔

نئے عہد نامے میں ہم پڑھتے ہیںجو یسوع نے کہا، جب اُس نے صلیب پر سے نیچے اُن پر نگاہ ڈالی تھی جنہوں نے اُسے وہاں کیلوں سے جڑا تھا۔ نجات دہندہ نے کہا، ’’اے باپ، اِنہیں معاف کر؛ کیونکہ یہ نہیں جانتے کہ یہ کیا کررہے ہیں‘‘ (لوقا23:‏34)۔ یسوع شبیہہ ہے، تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔

14۔ چودہواں، دونوں نے ہی اپنے لوگوں کو بچایا تھا

پیدائش میں ہم پڑھتے ہیں کہ یوسف نے اپنے بھائیوں سے کہا تھا کہ اُس پر غمگین مت ہو جو تم نے کیا ہے، ’’کیونکہ خُدا نے مجھے تم سے آگے یہاں بھیجا تاکہ میں کئی لوگوں کی جانیں بچا سکوں‘‘ (پیدائش45:‏5)۔ یوسف تشبیہہ ہے۔

نئے عہد نامے میں ہم پڑھتے ہیں کہ فرشتے نے کہا، ’’تو اُس کا نام یسوع رکھنا: کیونکہ وہ ہی اپنے لوگوں کو اُن کے گناہوں سے نجات دے گا‘‘ (متی1:‏21)۔ یسوع وہ کہہ سکا ہوگا جو یوسف نے کہا، ’’خُدا نے مجھے بھی زندگی بچانے کے لیے تم سے پہلے بھیجا ۔‘‘ یسوع شبیہہ ہے، تشبیہہ کو پورا کرنے والا۔ لیکن یہاں ایک بات اور ہے، جس کو نظر انداز نہ کرنا انتہائی اہم ہے۔

15۔ پندرہواں، لوگوں نے اُنہیں نقصان پہنچانے کے لیے جو کچھ کیا، خُدا نے اُسے بھلائی میں بدل دیا۔

آخرمیں، یوسف کے بھائی آئے اور اُس کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے۔ یوسف نے اُنہیں کہا کہ اُس سے خوف مت کھائیں۔ اور یوسف نے کہا،

’’تم نے مجھے نقصان پہنچانے کا ارادہ کیا تھا لیکن خدا نے اُس سے نیکی پیدا کردی تاکہ بہت سی جانیں سلامت بچ جائیں جیسا تُم دیکھ رہے ہو۔ چنانچہ ڈرو نہیں۔ میں تمہاری اور تمہارے بال بچوں کی ضروریات پوری کرتا رہوں گا، یوں اُس نے اُنہیں تسلی دی اور اُن کے ساتھ بڑی شفقت سے پیش آیا‘‘ (پیدائش 50:20‏،21).

کیا مجھے آپ کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ مسیح خود آج رات کو آپ سے اِن الفاظ کے ساتھ بات کرتا ہے،

’’چنانچہ اب ڈرو نہیں۔ میں تمہاری اور تمہارے بال بچوں کی ضروریات پوری کرتا رہوں گا، یوں اُس نے اُنہیں تسلی دی اور اُن کے ساتھ بڑی شفقت سے پیش آیا‘‘ (پیدائش 50:‏21).

یقیناً یوسف تشبیہہ ہے اور یسوع اِس کو پورا کرنے والا ہے۔ یہ مطابقت اِس قدر ملتی ہے کہ یہ الفاظ یسوع کے اپنے منہ سے ادا ہو سکتے ہیں۔

’’چنانچہ اب ڈرو نہیں۔ میں تمہاری اور تمہارے بال بچوں کی ضروریات پوری کرتا رہوں گا، یوں اُس نے اُنہیں تسلی دی اور اُن کے ساتھ بڑی شفقت سے پیش آیا‘‘ (پیدائش 50:‏21).

اِس طرح سے ایک نجات دہندہ پر بھروسہ کرنا آسان ہے! وہ آپ کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ وہ آپ کو تسلی دے گا۔ وہ آپ کے گناہوں کو معاف کرے گا اور آپ کو اپنے قیمتی خون سے پاک صاف کرے گا۔ آج رات کو ہی آئیں اور اُس پر بھروسہ کریں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ یسوع آپ کو بچائے، مہربانی سے ابھی کمرے کے پچھلی جانب چلے جائیں۔ ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan آپ کو ایک پُرسکوں جگہ پر لے جائیں گے جہاں ہم آپ سے بات چیت کر سکیں گے اور دعا کر سکیں گے۔ بالکل ابھی جائیں۔ ڈاکٹر چعین Dr. Chan، مہربانی سے اُن کے لیے جنہوں نے اِس واعظ پر ردعمل ظاہر کیا ہے دعا میں رہنمائی فرمائیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھمی Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: لوقا24:‏36۔45۔
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’مقّدس بخشنے والا Blessed Redeemer‘‘ (شاعر ایوس بی۔ کرسچنسن
Avis B. Christiansen‏، 1895۔1985)۔

لُبِ لُباب

یوسف – مسیح کی ایک مشہابت

(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 71 )
JOSEPH – A TYPE OF CHRIST
(SERMON #71 ON THE BOOK OF GENESIS)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’جب میں تمہارے ساتھ تھا تو میں نے تمہیں یہ باتیں بتائی تھیں کہ مُوسٰی کی توریت، نبیوں کی کتابوں اور زبور میں میرے بارے میں جو کچھ لکھا ہُوا ہے اُس کا پورا ہونا ضروری ہے تب اُس نے اُن کا ذہن کھولا تاکہ وہ پاک کلام کو سمجھ سکیں‘‘ (لوقا 24:‏44‏،45).

(لوقا24:‏25۔27)

1۔  اوّل، دونوں کو ہی اُن کے والدوں کی طرف سے گہرا پیار ملا تھا، پیدائش 37:‏3؛
متی3:‏17۔

2۔  دوئم، دونوں کو ہی اُن کے بھائیوں کی طرف سے نفرت ملی تھی، پیدائش 37:‏4؛
یوحنا7:‏3، 4، 5۔

3۔  سوئم، دونوں کے ہی خلاف منصوبہ بنایا گیا تھا، پیدائش37:‏20؛ یوحنا11:‏53۔

4۔  چہارم، دونوں سے ہی اُن کے لبادے چھین لیے گئے تھے، پیدائش37:‏23؛
یوحنا19:‏23۔

5۔  پنجم، دونوں کو مصر لے جایا گیا تھا، پیدائش 37:‏28؛
متی26:‏15۔

6۔  ششم، دونوں کو ہی ایک غلام کی قیمت پر بیچ دیا گیا تھا، پیدائش 37:‏28؛
متی26:‏15۔

7۔  ہفتم، دونوں کو آزمایا گیا تھا، پیدائش 39:‏12؛ متی 4:‏1۔

8۔  آٹھواں، دونوں پر جھوٹا الزام لگایا گیا تھا، پیدائش39:‏14۔18؛
متی26:‏60۔62۔

9۔  نہم، دونوں کو زنجیروں میں جکڑا گیا تھا، پیدائش 39:‏20؛ متی27:‏2۔

10۔  دہم، دونوں کو ہی دو دوسرے قیدیوں کے ساتھ رکھا گیا تھا، ایک جو بچایا گیا تھا
اور دوسرا نہیں، پیدائش40:‏2، 3؛ لوقا22:‏32۔

11۔  گیارہواں، دونوں کو ہی مصائب برداشت کرنے کے بعد عظمت ملی تھی، پیدائش 41:41؛
فلپیوں2:‏9۔11۔

12۔  بارہواں، وہ دونوں ہی روئے تھے، پیدائش45:‏2؛ یوحنا11:‏35؛ لوقا19:‏41۔

13۔  تیرہواں، دونوں نے اُنہیں معاف کر دیا تھا جنہوں نے اُنہیں غلط کہا تھا،
پیدائش45:‏4، 14۔15؛ لوقا23:‏34۔

14۔  چودہواں، دونوں نے ہی اپنے لوگوں کو بچایا تھا، پیدائش45:‏5؛ متی1:‏21۔

15۔  پندرہواں، لوگوں نے اُنہیں نقصان پہنچانے کے لیے جو کچھ کیا، خُدا نے اُسے
بھلائی میں بدل دیا، پیدائش50:‏20، 21۔