Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

جہنم سے چار چیخیں

FOUR CRIES FROM HELL
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں تبلیغی واعظ
5 اگست، 2012، خُداوند کے دِن، شام کو
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, August 5, 2012

’’جب اُس نے عالمِ ارواح میں عذاب میں مبتلا ہوکر اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائیں تو دُور سے ابرہام کو دیکھا اور یہ بھی کہ لعزر ابرہام کی گود میں ہے۔ اور وہ چلانے لگا…‘‘ (لوقا 16:23،24).

اِس واعظ کو مصنف ڈاکٹر ڈبلیو۔ ھرشل فورڈ کی کتاب عبادت اور نجات پر سادہ واعظ Simple Sermons on Salvation and Service کے ’’عالمِ ارواح کے وسیع و عریض کمروں میں سے سفر A Journey Through the Halls of Hell‘‘، ژونڈروان اشاعت گھر Zondervan Publishing House، اشاعت 1971 میں سے اخذ کیا اور نظر ثانی کی گئی۔

یہاں عالمِ ارواح میں ایک آدمی ہے۔ وہ اب عذابوں میں مبتلا ہے جو اُس کے تصور سے بھی کہیں باہر ہیں۔ ہمیں بتایا گیا ہے کہ ’’وہ چلایا تھا۔‘‘ اِس کا مطلب ہے کہ وہ ’’بُلند آواز سے پکارا‘‘ تھا۔

اگر ہم آج شام کو عالمِ ارواح کے لیے جا سکیں، تو ہم ہزاروں جانوں کو چیختے چلاتےہوئے سُن سکتے، ’’روتے اور [اپنے] دانت پیستے ہوئے‘‘ (متی 13:42)۔ آئیے اپنے ذہنوں میں عالمِ ارواح کے لیے چلتے ہیں اور وہاں شعلوں میں کچھ لوگوں کو کراہتے اور چلاتے ہوئے دیکھتے ہیں۔

1۔ اوّل، ہم کائن کو چلاتا ہوا سُنتے ہیں، ’’میری سزا میری برداشت سے باہر ہے۔‘‘

وہ بار بار چلاتا ہے، ’’میری سزا میری برداشت سے باہر ہے‘‘ (پیدائش 4:13)۔ کائن وہاں عالمِ ارواح کے شعلوں میں کیوں ہے؟ یہ اِس لیے نہیں ہے کہ وہ ایک قاتل تھا۔ موسیٰ ایک قاتل تھا، لیکن وہ اب جنت میں ہے۔ داؤد ایک قاتل تھا، لیکن وہ اب جنت میں ہے۔ پولوس رسول ایک قاتل تھا، لیکن وہ اب جنت میں ہے۔کیوں، پھر، کائن ابدی شعلوں میں ہمیشہ کے لیے چلا رہا ہے، ’’میری سزا میری برداشت سے باہر ہے‘‘؟ کائن کیوں جہنم میں ہے، جبکہ دوسرے قاتل جنت میں ہیں؟

کائن جہنم میں ہے کیونکہ اُس نے خون کے ذریعے سے نجات پانے سے انکار کر دیا تھا۔ اُس کی قربانی میں کوئی خون نہیں تھا۔ اُس نے اپنی زندگی کی اصلاح کر کے اور نیک بن کر نجات پانے کی کوشش کی تھی۔ لیکن خُدا نے اُس کے دو کوڑی کے نزرانے کو مسترد کر دیا تھا۔ خُداوند خُدا نے کہا،

’’جب تک خُون نہ بہایا جائے گناہ بھی نہیں بخشے جاتے‘‘
      (عبرانیوں 9:22).

مسیح نے صلیب گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے خون بہایا، اور گنہگاروں کو تمام ناراستیوں سے پاک صاف کر دیا۔ جہنم سے فرار ہونے کا صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے مسیح کے خون کے ذریعے سے۔ لیکن کائن خون پر یقین رکھنے کے معاملے میں بہت تکبّر میں تھا۔ اِسی لیے وہ جہنم میں ہے اِس لیے وہ تمام ابدیت کے لیے چیختا ہے، ’’میری سزا میری برداشت سے باہر ہے۔‘‘

مبلغ نے بات کی تھی پانچویں حکم کی، ’’اپنے باپ اور ماں کی عزت کر‘‘ (خروج 20:12)۔ مبلغ نے اپنے باپ سے نفرت کرنے کے گناہ کی بات کی تھی۔ تین نوجوان آدمیوں نے یہ گناہ کیا تھا۔ اُن میں سے دو نے جا کر اپنے باپ سے اُنہیں معاف کرنے کے لیے پوچھا تھا، اور اچھی زندگی گزارنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن تیسرا والا یسوع کے پاس آیا تھا اور اُس کے خون سے پاک صاف ہوا تھا اِس سے پہلے کہ وہ اپنے باپ سے اعتراف کرتا۔ تیسرا لڑکا بچایا گیا تھا۔ لیکن دوسرے دونوں کھوئے ہوئے اور بغاوت میں سخت رہے۔ کیوں؟ کیونکہ،’’جب تک خون نہ بہایا جائے گناہ بھی نہیں بخشے جاتے۔‘‘

کیا چیز میرے گناہ کو دھو سکتی ہے؟
   کوئی بھی نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔
کیا چیز مجھے دوبارہ مکمل کر سکتی ہے؟
   کوئی بھی نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔
(’’کوئی بھی نہیں ماسو ائے خون کے Nothing But the Blood‘‘ شاعر رابرٹ لوری Robert Lowry، 1826۔1899).

اُن کے لیے جو گناہ کے تحت سزایابی میں ہیں اپنی زندگیوں میں اصلاح کر کے سکون پانے کی کوشش کرنا بہت عام ہے۔ لیکن یہ کائن کا مذہب ہے – انسانی کاموں کا بِنا خون کے نذرانہ۔ وہ شخص جو یسوع کے خون میں ایمان کے بغیر اپنی زندگی تبدیل کرتا ہے، جہنم میں کائن کے ساتھ چلائے گا، ’’میری سزا میری برداشت سے باہر ہے۔‘‘

کچھ بھی گناہ کا کفارہ نہیں ہوسکتا –
   کچھ نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے؛
نیکی کا کچھ نہیں جو میں کر چُکا ہوں –
   کچھ نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔
اوہ! قیمتی ہے وہ بہاؤ
   جو مجھے برف کی مانند سفید بناتا ہے؛
اور کوئی دوسرا چشمہ میں نہیں جانتا،
   کچھ نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔

’’جب اُس نے عالمِ ارواح میں عذاب میں مبتلا ہوکر اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائیں… اور وہ چلانے لگا…‘‘ (لوقا 16:23،24).

2۔ دوئم، ہم سُنتے ہیں کہ نوح کے دِنوں میں لوگ چِلّا رہے تھے، ’’ہمیں اندر آنے دو! ہمیں اندر آنے دو!‘‘

نوح کے دِنوں میں لوگ کھوئے ہوئے گنہگار تھے۔ نوح فضل کے ذریعے سے بچایا گیا تھا اور خود کو اور اپنے خاندان کو عظیم سیلاب سے محفظ رکھنے کے لیے اُس نے ایک کشتی بنائی تھی۔ جب وہ کشتی بنا رہا تھا اُس نے لوگوں کو منادی کی تھی۔ پطرس رسول نوح کو ’’راستبازی کا مبلغ‘‘ کہتا ہے (2۔پطرس 2:5)۔ لیکن لوگ اُس پر ہنستے تھے۔ اُنہیں نے کبھی اتنی بارش نہیں دیکھی تھی جس سے سیلاب آتا ہو۔ پھر سیلاب آیا، اور پانی چڑھنا شروع ہو گیا۔ پانی بُلند اور بُلند چڑھتا ہی گیا۔ وہ بے اعتقاد گنہگار بِلاشک و شبہ کشتی کے لیے بھاگے، اور دروازہ پیٹتے چِلّا رہے تھے، ’’ہمیں اندر آنے دو! ہمیں اندر آنے دو!‘‘ لیکن اُن کے اندر آنے کے لیے اب بہت دیر ہو گئی تھی! نوح کے لیے بائبل کہتی ہے، ’’خُدا نے کشتی کا دروازہ بند کردیا‘‘ (پیدائش 7:16)۔ خُدا نے کشتی میں داخل ہونے کے لیے دروازہ بند کردیا تھا۔ اُن کو بچانے کے لیے اب بہت دیر ہو گئی تھی۔ سب کے سب عظیم سیلاب میں ڈوب گئے تھے..

اِن لوگوں نے خُدا کے بلاوے کے خلاف مزاحمت میں حد سے زیادہ دیر لگا دی تھی۔ وہ گاتے بجاتے اور عیش و عشرت کرتے ، اور بِلا ضرورت تاخیر کرتے رہے۔ اُنہوں نے اپنی نجات کو اتنی دیر لگا کر جُدا کر دیا تھا۔ کیا آج شب آپ بھی ایسے ہی ہیں؟

کچھ عرصہ قبل ہی میں نے تقریباً 200 کے قریب لوگوں کے ایک گروہ کو منادی کی تھی۔ اُن میں سے چار یا پانچ نے نجات پائی تھی۔ لیکن باقی تمام کی توجہ اپنے کاروبار، کھیل، اور تفریح پر مرکوز تھی۔ یہ آج رات دُنیا کی ایک تصویر ہے۔ ہم اُنہیں منادی کرتے ہیں۔ ہم اُنہیں خبردار کرتے ہیں۔ ہم اُنہیں مسیح میں نجات کے بارے میں بتاتے ہیں۔ لیکن اُن میں سے زیادہ تر اپنی زندگیوں میں مصروف رہتے ہیں، اور نجات دہندہ پر بھروسہ نہیں کرتے ہیں۔ وہ بھول جاتے ہیں کہ ’’جس طرح انسان کا ایک بار مرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مقرر ہے‘‘ (عبرانیوں 9:27)۔ اگر آپ یسوع سے نجات پائے بغیر ہی وفات پا جاتے ہیں تو آپ جلد ہی جہنم میں ہونگے اور نوح کے دِنوں میں اُن لوگوں کے ساتھ چیخ رہے ہونگے، ’’ہمیں اندر آنے دو! ہمیں اندر آنے دو!‘‘ لیکن جہنم میں آپ کے لیے بہت دیر ہو چکی ہوگی۔ نجات کے لیے دروازہ آپ پر ہمیشہ کے لیے بند کر دیا گیا جائے گا۔

’’جب اُس نے عالمِ ارواح میں عذاب میں مبتلا ہوکر اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائیں… اور وہ چلانے لگا…‘‘

3۔ سوئم، ہم یہودہ کو چلاتے ہوئے سُنتے ہیں، ’’میں نے معصوم خون کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔‘‘

جیسے جیسے ہمارے ذہن جہنم کے گڑھوں میں دھنستے جاتے ہیں، ہم یہودہ کو بار بار چیختے ہوئے سُنتے ہیں، ’’میں نے معصوم خون... کے ساتھ دھوکہ کیا ہے‘‘ (متی 27:4)۔

مسیح نے اِس شخص کو اپنے بارہ شاگردوں میں سے ایک شاگرد ہونے کے لیے چُنا تھا۔ یہودہ اُس کے ساتھ تین سالوں سے تھا۔ اُس نے مسیح کو منادی کرتے ہوئے سُنا تھا۔ اُس نے مسیح کوعظیم معجزے کرتے ہوئے دیکھا تھا۔ اُس نے شاگردوں کے خزانچی کے طور پر خدمات سرانجام دیں تھی۔ لیکن وہ جہنم میں گیا کیونکہ وہ نجات نہیں پا سکا تھا۔

آپ ہر اِتوار گرجہ گھر جا سکتے ہیں، لوگوں کو مسیح میں بُلانے کے لیے جا سکتے ہیں، اور دِل کھول کر چندہ دے سکتے ہیں اور اِس کے باوجود نجات نہیں پاتے۔ آپ نجات نہیں پاتے کیونکہ آپ نے کبھی مسیح پر بھروسہ کیا ہی نہیں، اور کبھی مسیح میں تبدیل نہیں ہوئے۔ ایک باطنی تبدیلی ہونی چاہیے جو صرف خُدا دے سکتا ہے۔ آپ کو نئے سرے سے پیدا ہونا چاہیے۔

لیکن یہودہ پیسے کو اِس قدر پیار کرتا تھا کہ اُس نے اِس کی خاطر اپنی روح بیچ دی.. اِس کے باوجود جو پیسا اُسے مِلا اُس نے اُسے خوشی نہیں دی۔ اُس نے وہ پیسا پھینک دیا تھا جو اُنہوں نے اُسے میسح کو دھوکہ دینے کے لیے دیا تھا۔ لیکن اب بہت دیر ہو گئی تھی۔ خُدا نے اُسے چھوڑ دیا تھا۔ وہ تنہائی میں باہر گیا، اپنے آپ کو پھانسی دی، اور جہنم میں چلا گیا۔ میں وہاں شعلوں میں اُسے چیختا ہوا سُن سکتا ہوں، ’’میں نے معصوم خون کے ساتھ دھوکہ کیا ہے! میں نے معصوم خون کے ساتھ دھوکہ کیا ہے!‘‘ یہودہ شاید بچایا جا چکا ہوتا، لیکن اب ہمیشہ کے لیے بہت دیر ہو گئی ہے۔

’’جب اُس نے عالمِ ارواح میں عذاب میں مبتلا ہوکر اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائیں… اور وہ چلانے لگا…‘‘

4۔ چہارم، ہم اگرِپّا بادشاہ کو چلاتے ہوئے سُنتے ہیں، ’’تو مجھے ذرا سے ترغیب سے مسیحی بنا لینا چاہتا ہے۔‘‘

وہ چلاتا ہے، ’’تقریباً! تقریباً! تقریباً! وہ اب ایک بادشاہ نہیں ہے۔پولوس رسول نے اُس کے لیے گواہی دی تھی۔ مگر اُس نے مسیح کی انکاری کی تھی۔ اُس نے پولوس کو کہا، ’’تو مجھے ذرا سے ترغیب سے مسیح بنا لینا چاہتا ہے‘‘ (اعمال 26:28)۔ وہ تقریباً مسیح میں تبدیل ہو گیا تھا، لیکن اُس نے بہت زیادہ تاخیر کر دی تھی۔

خوشخبری کی منادی کو سُن لینا ہی کافی نہیں ہے۔ یہاں تک کہ خوشخبری کا اپنے ذہن میں یقین کر لینا بھی کافی نہیں ہے۔ آپ کو یسوع کے آگے ہتھیار ڈال دینے چاہیے، اور اُس پر بچائے جانے کے لیے بھروسہ کرنا چاہیے۔ اگرِپّا بادشاہ بھی تقریباً یسوع پر بھروسہ کرنے کے لیے قائل تھا۔ لیکن اُس نے اِسے نظر انداز کیا جب تک کہ اِسے تاخیر نہ ہوگئی۔ گزرتے سالوں کے دوران میں اِس قسم کے لوگ کو دیکھ چکا ہوں۔ وہ منادی کو انتہائی توجہ کے ساتھ سُنتے ہیں۔ یہاں تک کہ اُن میں سے کچھ کی تو آنکھوں میں آنسو بھی آ جاتے ہیں۔ لیکن وہ اپنے گناہ کے تحت سزایابی کو سر ہلا کر جھٹک دیتے ہیں، اور نجات کے بارے میں سب کچھ بھول جاتے ہیں۔ اگرِپّا شاید بچایا جا چکا ہوتا۔ لیکن اب ہمیشہ کے لیے تاخیر ہو گئی ہے۔ یوں ظاہر ہوتا ہے کہ میں اُسے جہنم میں چیختے ہوئے سُن سکتا ہوں، ’’تقریباً! تقریباً! تقریباً!، جب وہ شعلوں میں ہمیشہ کے لیے تلملاتا ہے۔

اب یقین کرنے کے لیے ’’تقریباً قائل تھا‘‘ ؛
   مسیح کو پانے کےلیے ’’تقریباً قائل تھا‘‘؛
یوں لگتا ہے کسی جان کے لیے کہہ رہا ہے،
   جا، اے روح، اپنے راستے پر جا،
کسی اور مناسب دِن
   اُس دِن میں تجھے بُلاؤں گا۔‘‘

کٹائی گزر گئی ہے! ’’تقریباً قائل تھا‘‘،
   قیامت آخر کار آتی ہے! تقریباً قائل تھا‘‘،
’’تقریباً‘‘ فائدہ نہیں پہنچا سکتا؛ ’’تقریباً‘‘ کا مطلب ناکام ہونا ہے!
   غمگین، اُداس، وہ انتہائی شدید ماتم،
’’تقریباً‘‘ – لیکن کھویا ہوا۔
(’’تقریباً قائل تھا Almost Persuaded‘‘ شاعر فلپ پی۔ بِلس Philip P. Bliss، 1838۔1876)۔

آپ کو بھی قائل کیا گیا ہے۔ آپ اپنے دِل میں کہتے ہیں، ’’کسی دِن میں یسوع پر بھروسہ کروں گا۔ کسی دِن میں اُس کے پاس آؤں گا اور اُس کے خون سے پاک صاف ہوؤں گا۔‘‘ لیکن ’’کسی دِن‘‘ کہنے میں انتہائی خطرہ ہے۔ شیطان نے آپ کو کہا ہے کہ تھوڑی دیر اور انتظار کرو۔ شیطان جانتا ہے کہ وہ آپ کو پھنسا لے گا اگر آپ انتظار کرتے رہیں اور اپنی نجات کو دور کرتے رہیں۔ لیکن اِنہی دِنوں میں سے ایک دِن موت آپ کو آ دبوچے گی۔ آپ تیار نہیں ہونگے، اور یہ ہمیشہ کے لیے تاخیر ہوگی۔ یوں لگتا ہے کہ میں آپ کو اگرِپّا کے ساتھ جہنم میں چیختا ہوا سُن سکتا ہوں، ’’تقریباً!، تقریباً! تقریبا!‘‘

خُدا آپ پر ابھی رحم فرمائے جبکہ ابھی بھی وقت ہے۔ میری دعا ہے کہ آپ یسوع پر سادہ ایمان کے ساتھ بھروسہ کریں۔ میں دعا کرتا ہوں کہ آپ کے گناہ مسیح کے قیمتی خون سے ابھی پاک صاف ہو جائیں، اِس سے پہلے کہ خُدا آپ کو چھوڑ دے، اور آپ کے بارے میں کہا جائے،

’’عالمِ ارواح میں عذاب میں مبتلا ہوکر اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائیں… اور وہ چلانے لگا…‘‘

’’تقریباً!، تقریباً! تقریبا!‘‘

پھر کس قدر اُداس کردینے والے بغیر رحم کے فیصلے کی آپ کو یاد آئے گی،
   جس کو آپ نے طوالت دی اور لٹکایا جب تک کہ روح چلی نہ گئی؛
اب کیا ماتم کرنا اور لعن طعن کرنی، جب موت ہی اگر آپ کو نااُمید پاتی ہے،
   آپ نے بہت طوالت دی اور لٹکایا اور بہت زیادہ انتظار کیا ہے۔
(’’اگر آپ بہت زیادہ طوالت دیتے ہیں If You Linger Too Long‘‘
شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice، 1895۔1980)۔

ہم کس قدر دُعا کرتے ہیں کہ آپ آج رات یسوع پر بھروسہ کریں، تاکہ آپ کے گناہ اُس کے قیمتی خون سے پاک صاف ہو سکیں! میں ڈاکٹر جان آر۔ رائس کا لکھا ہوا وہ گیت دوبارہ گانے لگا ہوں۔ اگر آپ نجات پانے اور مسیح میں بھروسہ کرنے کے لیے تیار ہیں، تو مہربانی سے کمرے کے آخر میں چلے جائیے جبکہ میں گا تا ہوں۔ ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan آپ کو ایک پُرسکون جگہ پر لے جائیں گے جہاں ہم آپ سے مشاورت کر سکتے ہیں اور آپ کے ساتھ دعا کر سکتے ہیں۔ آپ جائیں جبکہ میں گاتا ہوں۔

آپ نے نہایت بے رُخی سے انتظار کیا، میسح کو انتہائی آرام سے مسترد کیا،
   آپ نے کافی عرصے اور ہولناک طور پر گناہ کیے، آپ کا دِل اِس قدر غلط ہے؛
اوہ، اگر خُدا کا صبر لبریز ہو گیا، تو پیاری روح کو ٹھیس پہنچتی ہے،
   اگر وہ مزید آپ کو نہیں بلاتا ہے، تو جب وہ چلا جائے گا تباہی آپ کا نصیب ہوگی۔
پھر کس قدر اُداس کردینے والے بغیر رحم کے فیصلے کی آپ کو یاد آئے گی،
   جس کو آپ نے طوالت دی اور لٹکایا جب تک کہ روح چلی نہ گئی؛
اب کیا ماتم کرنا اور لعن طعن کرنی، جب موت ہی اگر آپ کو نااُمید پاتی ہے،
   آپ نے بہت طوالت دی اور لٹکایا اور بہت زیادہ انتظار کیا ہے۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

واعظ سے پہلے تلاوتِ کلام پاک کی تھی ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَین نےDr. Kreighton L. Chan متی 13:47۔50 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت گایا تھا مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے
’’اگر آپ بہت زیادہ طوالت دیتے ہیں If You Linger Too Long‘‘
(شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R.Rice، 1895۔1980)۔

لُبِ لُباب

جہنم سے چار چیخیں

FOUR CRIES FROM HELL

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’جب اُس نے عالمِ ارواح میں عذاب میں مبتلا ہوکر اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائیں تو دُور سے ابرہام کو دیکھا اور یہ بھی کہ لعزر ابرہام کی گود میں ہے۔ اور وہ چلانے لگا…‘‘ (لوقا 16:23،24).

(متی 13:42)

1۔ اوّل، ہم کائن کو چلاتے ہوئے سُنتے ہیں، ’’میری سزا میری برداشت سے باہر ہے،‘‘
پیدائش 4:13؛ عبرانیوں 9:22؛ خروج 20:12 ۔

2۔ دوئم، ہم نوح کے دِنوں میں لوگوں کوچلاتے ہوئے سُنتے ہیں، ’’ہمیں اندر آنے دو!
ہمیں اندر آنے دو!‘‘ پطرس 2:5؛ پیدائش 7:16؛ عبرانیوں 9:27 ۔

3۔ سوئم، ہم یہودہ کو چلاتے ہوئے سُنتے ہیں، ’’میں نے معصوم خون کے ساتھ دھوکہ کیا ہے،‘‘
 متی 27:4 ۔

4۔ چہارم، ہم اگرِپّا بادشاہ کو چلاتے ہوئے سُنتے ہیں، ’’تو مجھے ذرا سے ترغیب سے
مسیحی بنا لینا چاہتا ہے،‘‘ اعمال 26:28۔