Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

وہ جسارت کر کے اوپر چڑھنے لگے

THEY PRESUMED TO GO UP

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں تبلیغی واعظ
4 مارچ ، 2012، صبح، خُداوند کے دِن
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, March 4, 2012

’’تاہم وہ جسارت کر کے اوپر چڑھنے لگے‘‘ (گنتی 14:44).

عبرانی زبان میں ’’جسارت‘‘ لفظ کے ترجمے کا مطلب ’’بڑھنا، فخر کرنا، (شدت کے ساتھ) سرشار و شادمان ہونا‘‘ ہے۔ اِسرائیلی فخر اور خود اعتمادی کےساتھ بڑھ رہے تھے۔ خدا کا اُنہیں یہ کہنے کے بعد کہ یہ نہیں کرنا اُنہوں نے سوچا وہ کنعان کی سرزمین میں جا سکیں گے۔ ڈاکٹر جان گِل Dr. John Gill (1697۔1771) نے کہا، ’’بِلا خوف و خطر، نڈر ہو کر، اور دیدہ دلیری سے؛ اُنہوں نے پہاڑی کی چوٹی پر چڑھنے کے لیےکوشش کی، اِس کے باوجود کہ موسیٰ نے اِس کے خلاف احتجاج کیا تھا. . . خود اپنی قوت کی پُراعتمادی میں [اُنہوں نے] اِس بے کار جِدوجہد میں قسمت آزمائی‘‘ (جان گِل، ڈی.ڈی.، پرانے عہد نامے کی ایک تفسیر An Exposition of the Old Testament ، بپتسمہ دینے والے معیاری بیئرر The Baptist Standard Bearer، دوبارہ اشاعت 1989، جلد اوّل، صفحہ 774؛ گنتی 14:44 پر ایک یاداشت).

’’تاہم وہ جسارت کر کے کوہستانی مُلک کی پہاڑیوں پر چڑھنے لگے: اور موسیٰ اور خُداوند کے عہد کا صندوق لشکر گاہ میں ہی پڑا رہا۔ تب عمالیقی اور کنعانی جو اُس کوہستانی مُلک میں رہتے تھے، نیچے اُتر آئے اور اُن پر ٹوٹ پڑے اور حُرمہ تک اُن کو مارتے چلے گئے‘‘ (گنتی 14:44۔45).

ہائے! کس قدر اندھے پن اور بیوقوفی کا اُنہوں نے مظاہرہ کیا! اوّل، اُنہوں نے کعنان کے لیے اُوپر جانے کے لیے انکار کیا۔ دوئم، اُنہیں کہا گیا کہ اُوپر نہیں جانا۔ سوئم، خُدا کا اُنہیں اُوپر جانے کے لیے منع کرنے کے بعد اُنہوں نے اُوپر جانے کی جسارت کی – خود اپنی قوت میں جرأت مندانہ اعتماد کے ساتھ۔ کنعان کی سرحد پر، قادِس برنیع کے مقام پر اِسرائیلیوں کا یہ ایک افسوس ناک معاملہ تھا، جہاں اُس وعدے کی سرزمین میں جاکر وہ بسنے والے تھے۔

یہ ہر اُس شخص کے لیے سبق بن جانا چاہیے جو یہ سوچتا ہے کہ وہ جب چاہیے اپنی مرضی سے بچا لیا جائے گا، جو یہ سوچتا ہے ’’میں ابھی انتظار کر لوں گا، اور بعد میں یسوع کے پاس آؤں گا۔‘‘ ہائے! کتنی بڑی بےوقوفی! کتنا پاگل پن! اپنی بے لگام دیوانی سوچوں کے بارے میں قادِس برنیع پر اسرائیلیوں سےکچھ سیکھو! ’’یہ باتیں اُنہیں اِس لیے پیش آئیں کہ وہ عبرت حاصل کریں: اور ہم آخری زمانہ والوں کی نصحیت کے لیے لکھی گئیں‘‘ (1۔ کرنتھیوں 10:11).

1۔ اوّل، اُنہیں کہا گیا تھا کہ ایکدم اُوپر چڑھائی کریں۔

اِسرائیلی اب وعدے کی سرزمین کے بہت نزدیک پہنچ چکے تھے۔ خُدا نے موسیٰ سے بارہ جاسوس اُس ملک میں بھیجنے کو کہا۔ اُنہوں نے پایا کہ وہ ایک اچھا مُلک تھا، انگوروں اور اناروں سے بھرا ہوا، جہاں شہد اور دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں۔ جاسوس اپنے ساتھ پھل لے کر آئے تھے اور تمام لوگوں کو وہ دکھائے ۔

کالب ایک ایمان دار آدمی تھا، جس کے ساتھ خُداوند کی روح تھی، اور جو خداوند کی پیروی کرتا تھا (گنتی 14:24). کالب نے کہا،

’’ہم جا کر کیوں نہ اُس پر قبضہ کر لیں؛ کیونکہ ہم یقیناً ایسا کر سکتے ہیں‘‘
      (گنتی 13:30).

لیکن کالب اور یشوع کے برعکس، باقی دس جاسوسوں نے کہا، ’’ہم اُن لوگوں پر حملہ نہیں کر سکتے؛ کیونکہ وہ ہم سے زیادہ زور آور ہیں‘‘ (گنتی 13:31).

اب کنعان کی سرزمین ایک قسم کی نجات ہے، مسیح میں آرام کرنے کی ایک تصویر۔ عبرانیوں 4:2 کہتی ہے،

’’جس طرح اُن لوگوں نے خوشخبری سُنی اُسی طرح ہم نے بھی خوشخبری سُنی: لیکن جو پیغام اُنہوں نے سُنا وہ اُن کے لیے بے فائدہ ثابت ہوا، کیونکہ اُنہوں نے اُسے ایمان کے ساتھ نہیں سُنا تھا‘‘ (عبرانیوں 4:2).

خوشخبری کی تبلیغ اُنہیں اقسام میں دی گئی تھی۔ کنعان ایک قسم کا مسیح میں آرام تھا۔ یسوع نے کہا، ’’میرے پاس آؤ. . . اور میں تمہیں آرام بخشوں گا‘‘ (متی 11:28). خوشخبری کی دعوت کی تبلیغ اُنہیں کالب کے ذریعے سے دی گئی تھی، ’’ہم جا کر کیوں نہ اُس مُلک پر قبضہ کر لیں‘‘ (گنتی 13:30). فوراً یسوع کے لیے چلیں! فوراً اُس میں آرام کریں!

پھر بھی اسرائیل کے لوگوں نے خوشخبری کو مسترد کیا، اور کنعان میں جانے سے انکار کیا۔ یہ اُن لوگوں کی ایک کیسی تصویر ہے جنہوں نے ایمان کے ساتھ یسوع میں آرام کرنے سے انکار کیا! لوگوں نے اُس بلاہٹ کا انکار کیا جو اُنہیں آرام کی سرزمین میں آنے کے لیے دی گئی۔ وہ اِس بات سے خوفزدہ تھے کہ اُن کے ساتھ کیا ہو جائے گا اگر وہ اُس زمین میں داخل ہوئے۔ اُنہوں نے کہا،

’’جس مُلک کا ہم نے جائزہ لیا وہ اپنے باشندوں کو کھا جاتا ہے؛ اور ہم نے وہاں جتنے لوگ بھی دیکھے ہیں وہ بڑے قد آور ہیں‘‘ (گنتی 13:32).

کیا آپ نے دیکھا کہ وہ کیسے آپ میں سے کچھ کی طرح ہیں؟ آپ کس قدر خوفزدہ ہیں کہ آپ کے ساتھ کیا ہوگا اگر آپ مسیح میں آرام پائیں۔ آپ کہتے ہیں، جیسے کہ اُنہوں نے کہا، ’’وہ ایسی زمین ہے جو اپنے باشندوں کو کھا جاتی ہے۔‘‘ آپ سوچتے ہیں، ’’اگر میں یسوع کے آؤں گا تو میں کوئی اچھی چیز کھو دوں گا۔ میری زندگی گُھل جائے گی۔‘‘ اُنہوں نے کہا، ’’ہم نے قدآور دیکھے، جو عناقیوں کی قوم سے تھے‘‘ (گنتی 13:33). آپ کونسے قدآور دیکھتے ہیں جو آپ کو مسیح کی آرام گاہ میں داخل ہونے سے خوفزدہ کرتے ہیں؟ کونسے خوف آپ کو یسوع کے پاس آنے سے روکتے ہیں؟ اپنی بزدلیوں کو ڈھونڈیں! خود کے لیے اُن کے نام رکھیں! خود اپنے آپ کو بتانے میں انتہائی ایماندار بنیں کہ آپ کیوں یسوع کے پاس آنے کےلیے بزدل ہو جاتے ہیں۔ بزدلی زیادہ لوگوں کو جہنم میں بھیجتی ہے بانسبت کسی گناہ کے جو شاید اُن سے سرزد ہوا ہو! مکاشفہ 21:8 میں آٹھ گناہوں کی فہرست ہے جو لوگوں کو اُس ’’جھیل میں بھیجتی ہےجو آگ اور گندھک کے ساتھ جلتی ہے‘‘ (مکاشفہ 21:8). کیا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ پہلے نمبر پر کونسا گناہ ہے؟ بزدلی! جانوں کو جہنم واصل کرنے والے گناہوں کی فہرست میں بزدلی سب سے پہلے نمبر پر ہے! ’’مگر بزدلوں. . . کی جگہ آ گ اور گندھک سے جلنے والی جھیل میں ہوگی:یہ دوسری موت ہے‘‘ (مکاشفہ 21:8). اگر آپ کو معلوم ہو کہ آپ کس بات سے خوفزدہ یا بزدل ہیں، تو آپ جان جائیں گے کہ کیوں آپ مسیح کے پاس نہیں آتے ہیں!

مجھے ایک چھوٹے لڑکے کو ہاتھی دکھانے کے لیے لے جانا یاد ہے۔ ہاتھی نے لذیذ شے کھانے کےلیے اپنی سونڈ بڑھائی۔ میں نے لڑکے سے کہا کہ ہاتھی کی سونڈ میں ایک لذیذ شے رکھ دے۔ میں نے کہا، ’’یہ تمہیں کچھ نہیں کہے گا۔‘‘ لیکن وہ خوف کے ساتھ پھیپھڑوں کا پورا زور لگا کر چیخا، اور اِس قدر سختی کے ساتھ اپنا ہاتھ پیچھے کھینچ لیا کہ میرے لیے یہ ناممکن ہو گیا کہ میں اُس کو دوستانہ ہاتھی کی سونڈ کے نرم و گداز لمس کو چھونے کا تجربہ کروا سکوں۔ اُس نے ایک بے ضرر سے خوف کے لیے ایک غیر معمولی تجربہ گنوا دیا! اب یہ کوئی اتنا بڑا نقصان تو ہے نہیں اگر کوئی ہاتھی کو چھوتا نہیں ہے۔ لیکن یہ ایک ہولناک نقصان ہو گا اگر آپ یسوع کے پاس آنے سے خوفزدہ ہوں! آپ کہتے ہیں، ’’کیا ہوا اگر مجھ سے غلطی ہو گئی؟‘‘ میں بتاتا ہوں کہ آپ غلطی نہیں کر سکتے اگر آپ خود کے یسوع مسیح کے پاس آتے ہیں! اُس کے لیے آپ کے آنے کے بعد، آپ کہیں گے، ’’کیوں، وہ تو ہر وقت وہاں موجود تھا! کیوں، مجھے اُس کے پاس بہت عرصہ پہلے چلے جانا چاہیے تھا!‘‘

’’ہم جا کر کیوں نہ اُس پر قبضہ کر لیں؛ کیونکہ ہم یقیناً ایسا کر . . . ‘‘
      (گنتی 13:30).

جب خُدا ہمیں آنے کے لیے بُلاتا ہے، تو ایسا کرنے کے لیے بالکل قابل ہیں۔ یسوع کے لیے محض ایمان کے ساتھ فوراً اوپر جائیں! فوراً اوپر جائیں! بِلا تاخیر اوپر جائیں! وعدے کی سرزمین کے لیے اندر جانے کا راستہ ایک پہاڑی کی چوٹی پر تھا۔ فی الفور اوپر جائیں! فوری طور پر ایمان کے ذریعے سے یسوع کے لیے اوپر جائیں۔ لیکن نہیں، اُنہوں نے اوپر جانے سے انکاری کر دی۔ وہ اوپر جانے سے خوفزدہ تھے۔

2۔ دوئم، خُدا کی طرف سے وہ ترک کئے گئے۔

جب لوگوں نے مُلک میں جانے سے انکار کردیا، خُدا نے موسیٰ سے کہا،

’’کیونکہ جس کسی نے میرا جلال دیکھا، اور اُن معجزوں کو بھی دیکھا جو میں نے مصر میں اور اِس بیابان میں کیے، اور اب دس بار مجھے آزمایا، اور میرا حکم نہ مانا؛ یقیناً اُن میں سے کوئی بھی جس نے مجھے مشتعل کیا اُس ملک کو ہرگز دیکھ نہ پائے گاجس کے دینے کا وعدہ میں نے قسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا‘‘ (گنتی 14:22۔23).

آپ نے دیکھا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں تھا کہ اُنہوں نے خُدا کے خلاف بغاوت کی تھی۔ وہ اب اُس کے خلاف دس مرتبہ بغاوت کر چُکے تھے! مصر چھوڑنے کے بعد اُنہوں نے خُدا کو دس بار آزمایا۔ دس بار وہ بےاعتقادی سے بُڑبُڑائے! اور اب خُدا نے کہا، ’’ اُن میں سے کوئی بھی جس نے مجھے مشتعل کیا اُس ملک کو ہرگز دیکھ نہ پائے گاجس کے دینے کا وعدہ میں نے قسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا‘‘ (گنتی 14:23).

سپرجئین نے کہا، ’’. . . چالیس سالوں تک اُنہوں نے خُداوند کو مشتعل کیا۔ ہمارے سامنے واقعے کا تعلق اُس عظیم اور مُہیب اشتعال سے ہے جس میں خُدا کے طویل رنج و غم [اختتام پزیر] ہوئے۔ اُنہوں نے کنعان میں جاسوس بھیجے، اور پھر جب اُنہیں دس جھوٹے لوگوں نے اطلاع دی کہ مُلک میں قدآور تھے، اور کہ اُس کے باشندے فصیلوں والے شہروں میں بستے ہیں جنہیں وہ پکڑ نہیں سکتے، تو اُنہوں نے اپنے سابق روّیے کے مطابق خُداوند پر الزام لگانا شروع کر دیا، اُس کے اُس قدیم عہد کو پورا کرنے کی قوت کا انکار کرتے رہے، جس میں اُس نے اُنہیں وہ زمین دینے کا کہا تھا جہاں دودھ اور شہد کی نہریں بہتی ہیں۔ اِس مرتبہ خُداوند نے اپنے ہاتھ اُٹھا لیے اور قسم کھائی کہ وہ اُس کی آرام گاہ میں داخل نہیں ہونگے۔ ہمیں اپنے آپ کو اِس حقیقت سے خبردار کر لینا چاہیے کہ خُداوند کے طویل رنج و غم کی ایک حد ہوتی ہے، اور خاص طور پر جب اِس میں بے اعتمادی کی کوشش شامل ہو۔ وہ شاید بے اعتمادی کو کچھ وقت کے لیے برداشت کرے، اور، اُس کا نام مبارک ہو، ایک طویل مدت تک کے لیے، کیونکہ وہ یاد رکھتا ہے کہ ہم خاک ہیں؛ لیکن جب بات جان بوجھ کربے اعتقادی میں ثابت قدمی کی آتی ہے تو خُداکا مشتعل ہوجاناکبھی ہمیشہ کے لیے نہیں گا۔ یہ ہمیں پولوس کے الفاظ کو سُننے کے لیے مجبور کرتا ہے، ’اِس لیے ہمیں خوفزدہ ہونا چاہیے، کہیں ایسا نہ ہو جائے کہ ایک وعدہ جو ہمارے اُس کی آرام گاہ میں داخل ہونے کے لیے ترک کیا گیا، آپ میں سےکوئی اُس کے نزدیک ہوتا ہوا دکھائی دے‘ ‘‘ (سی. ایچ. سپرجئین، ’’خُدا پر بےاعتمادی کا نوحہ اور اعلانیہ اقرار Mistrust of God Deplored and Denounced، ‘‘ میٹروپولیٹن کی عبادت گاہ کی خُطبہ گاہ سے The Metropolitan Tabernacle Pulpit ، جلد 25، صفحات 565۔566؛ گنتی 14:11 پر یاداشتیں). خُدا نے کہا،

’’کیونکہ جس کسی نے میرا جلال دیکھا، اور اُن معجزوں کو بھی دیکھا جو میں نے مصر میں اور اِس بیابان میں کیے، اور اب دس بار مجھے آزمایا، اور میرا حکم نہ مانا؛ یقیناً اُن میں سے کوئی بھی جس نے مجھے مشتعل کیا اُس ملک کو ہرگز دیکھ نہ پائے گاجس کے دینے کا وعدہ میں نے قسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا‘‘ (گنتی 14:22۔23).

’’یہ باتیں اُنہیں اِس لیے پیش آئیں کہ وہ عبرت حاصل کریں: اور ہم آخری زمانہ والوں کی نصحیت کے لے لکھی گئیں. . . ‘‘ (1۔ کرنتھیوں 10:11).

’’اور جن کے بارے میں خُدا نے قسم کھا کر کہا کہ وہ اُس جگہ داخل نہ ہونے پائیں گےجہاں میں نے اُنہیں آرام دینے کا وعدہ کیا تھا، کیا وہ نہیں جنہوں نے نافرمانی کی تھی؟ پس ہم دیکھتے ہیں کہ وہ ایمان نہ لانے کی وجہ سے وہاں داخل نہ ہوسکے‘‘ (عبرانیوں 3:18۔19).

وہ اپنی بےاعتقادی کی وجہ سےاندر داخل نہ ہو سکے! یہی سب کچھ ہے جو آپ کو مسیح میں داخل ہونے سے روکتا ہے – بے اعتقادی۔ اور پھر ایک دِن آئے گا، اور ایک گھنٹہ، جب خُدا آپ سے کہے گا، جیسا کہ اُس نے اُن سے کہا، ’’میں نے اپنے غضب میں قسم کھائی کہ یہ اُس جگہ داخل نہ ہونے پائیں جہاں میں نے اُنہیں آرام دینے کا وعدہ کیا تھا‘‘ (عبرانیوں 3:11). جیسا کہ سپرجئین نے کہا، ’’اِس دفعہ خُداوند نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور قسم کھائی کہ وہ اُس کی آرام گاہ میں داخل ہونے نہ پائیں گے۔ ہمیں اِس حقیقت سے خبردار ہوجانا چاہیے، کہ خُدا کے طویل رنج و غم کو برداشت کرنے کی ایک حد ہے. . . پھر خُداوندکا مشتعل ہو جانا کبھی ہمیشہ کے لیے نہیں ہوگا‘‘ (سپرجئین، ibid.). رسول نے کہا، ’’یہی وجہ ہے کہ خُدا پھر ایک دِن مقرر کرتا ہے جو ’’آج کا دن‘‘ کہلاتا ہے اور بہت مدت کے بعد وہ داؤد کی کتاب میں کہتا ہے جیسا پہلے ذکر ہو چکا ہے کہ، اگر آج تم اُس کی آواز سنو تو اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو‘‘ (عبرانیوں 4:7). ’’وہ ایک دِن مقرر کرتا ہے۔‘‘ ڈاکٹر جان براؤن Dr. John Brown (1784۔1858) نے کہا، ’’پاک روح. . . ایک مدت مقرر کرتا ہے جس کے دوران لوگ خُدا کی آرام گاہ میں داخل ہو سکیں‘‘ (جان براؤن، پی ایچ. ڈی.، عبرانیوں Hebrews، سچے بھروسے والوں کا بینر The Banner of Truth Trust ، دوبارہ اشاعت 1994، صفحہ 207؛ عبرانیوں 4:7 پر یاداشت).

خُدا نے ایک دِن مقرر کیا۔ جب وہ دِن آتا ہے تو آپ کے لیے یسوع کے پاس آنے میں بہت تاخیر ہوجاتی ہے! ایک مقررہ دِن، ایک مقررہ گھنٹے میں، خُدا نے کہا، ’’ میں نے اپنے غضب میں قسم کھائی کہ یہ اُس جگہ داخل نہ ہونے پائیں جہاں میں نے اُنہیں آرام دینے کا وعدہ کیا تھا‘‘ (عبرانیوں 3:11). میں نہیں جانتا وہ دِن آپ کے لیے کب آئے گا، لیکن وہ آپ کے لیے آئے گا، جیسا کہ وہ اُن کے لیے آیا تھا۔ اُس دِن خُدا کا صبر لبریز ہو جائے گا – اور، اُس دِن، آپ ایک دائمی طور پر ناپسندیدہ خیالوں اور نامناسب حرکات کے حوالے کر دئیے جائیں گے، اور پھر آپ کبھی بھی مسیح کی آرام گاہ میں داخل ہونے کے قابل نہیں رہ پائیں گے۔ ’’اُس نے ایک دِن مقرر کیا‘‘! ’’اُس نے ایک دِن مقرر کیا‘‘! اوہ، یہ شاید آج ہی ہو، اگر آپ مسیح میں آنے سے انکار کرتے ہیں، تو خُدا ایک بار اور تمام کے لیے کہے گا، ’’وہ پھر کبھی دوبارہ میری آرام گاہ میں داخل ہونہ پائیں گے‘‘ (عبرانیوں 3:11).

میں نے آپ کے سامنے پیش کردیا کہ درحقیقت کیا ہوا تھا کہ ’’وہ عبرت حاصل کریں‘‘ (1۔ کرنتھیوں 10:11). اُنہوں نے خُدا پر یقین کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ دس مرتبہ اُنہوں نے اُس کے چہرہ پر اُسے مشتعل کیا۔ لیکن اُس دِن جب اُنہوں نے کنعان میں جانے سے انکار کیا – بالکل اُسی دِن – خُدا نے کہا، یقیناً وہ مُلک نہیں دیکھ پائیں گے‘‘ (گنتی 14:23). بالکل اُسی دِن خُدا نے اُنہیں ترک کر دیا۔ ’’اُس نے ایک دِن مقرر کیا۔‘‘ کیا ہوگا اگر وہ دِن اب ہو؟ کیا ہوگا اگر آپ آج یسوع میں آرام پانے اور اُس میں آنے کے لیے انکار کردیں؟ ہائے، میرے دوست، یہی وہ دِن ہو سکتا ہے جو خُدا نے مقرر کیا، جو خُدا نے قائم کیا۔ یہی بالکل وہ دِن ہو سکتا ہے جو خُدا آپ پر ترک کر دیتا ہے، اور آپ کو ’’ناپسندیدہ خیالوں اور نامناسب حرکات‘‘ کے حوالے کر دیا (رومیوں 1:28).

ہمارے خُداوند کو مسترد کر دینے سے وہاں ایک حد کو کھینچا گیا ہے،
   جہاں اُس کی پاک روح کی آواز کھو جاتی ہے،
اور آپ خُوشی سے پاگل ہجوم کے ساتھ جانے میں جلدی کرتے ہیں؛
   کیا آپ نےتعین کیا، کیا آپ نے قیمت کا تعین کیا؟
کیا آپ نے قیمت کا تعین کیا، اگر آپ کی جان کھو جائے،
   بے شک آپ خُود کے لیے تمام دُنیا حاصل کر لیں؟
ہو سکتا ہے کہ ابھی آپ نے وہ حد پار کی ہو،
   کیا آپ نےتعین کیا، کیا آپ نے قیمت کا تعین کیا؟
(’’کیا آپ نے قیمت کا تعین کیا؟‘‘ شاعر اے. جے. ہاج A. J. Hodge، 1923).

’’ہمارے خُداوند کو مسترد کر دینے سے وہاں ایک حد کو کھینچا گیا ہے۔‘‘ یہ ہمیں واپس ہماری تلاوت گنتی 14:44 کی طرف لے جاتی ہے،

’’تاہم وہ جسارت کر کے اوپر چڑھنے لگے۔‘‘

اُنہوں نے کنعان کے لیے اوپر جانے سے انکار کر دیا۔ وہ خُدا کی طرف سے ترک کر دیے گئے۔ اور یہ ہمیں آخری موضوع کی طرف راہنمائی کرتا ہے۔

3۔ سوئم، اُنہوں نے کسی نہ کسی طرح اوپر جانے کی جسارت کی۔

’’تاہم وہ جسارت کر کے اوپر چڑھنے لگے‘‘ (گنتی 14:44).

موسیٰ نے اُن باغیوں سے کہا کہ اب اُن کے لیے اوپر جانے کے لیے بہت تاخیر ہو گئی تھی۔ موسیٰ نے کہا،

’’تم اوپر نہ چڑھو کیونکہ خُداوند تمہارے ساتھ نہیں ہے؛ اور تم اپنے دشمنوں سے شکست کھاؤ گے‘‘ (گنتی 14:42).

اوپر نہ چڑھو! اب بہت تاخیر ہو گئی ہے! اِس کے باوجود اُنہوں نے نہیں سُنا۔

’’تاہم وہ جسارت کر کے اوپر چڑھنے لگے‘‘ (گنتی 14:44).

عبرانی زبان میں ’’جسارت‘‘ لفظ کے ترجمے کا مطلب ’’بڑھنا، (شدت کے ساتھ) سرشار و شادمان ہونا۔‘‘ وہ اِسرائیلی اب فخر اور خود اعتمادی میں بڑی شدت کے ساتھ سرشار و شادمان ہو گئے تھے۔ لوگوں کے جذبات ایسے ہی ہوتے ہیں! پہلے وہ اوپر چڑھنے کے لیے خوفزدہ تھے۔ لیکن اب وہ سرشار و شادمان تھے۔ ’’بِلا خوف و خطر، نڈر ہو کر، اور دیدہ دلیری سے؛ اُنہوں نے پہاڑی کی چوٹی پر چڑھنے کے لیےکوشش . . . ‘‘ (ڈاکٹر جان گِل، ibid.).

لیکن بہت تاخیر ہو گئ تھی! خُدا اب اُن کے ساتھ بالکل نہیں تھا۔

’’ تب عمالیقی اور کنعانی جو اُس کوہستانی مُلک میں رہتے تھے، نیچے اُتر آئے اور اُن پر ٹوٹ پڑے اور حُرمہ تک [اُن کو مارتے چلے] گئے‘‘ (گنتی 14:45).

وہ مجھے بیچارے سمسون کی کس قدر یاد دلاتے ہیں!

’’وہ اپنی ننید سے جاگ اُٹھا، اور سوچا، میں باہر جا کرایک ہی جھٹکے سے پہلے کی طرح چُست ہو جاؤں گا۔ لیکن اُسے معلوم نہ تھا کہ خُداوند اُس سے جُدا ہو چکا تھا‘‘ (قُضاۃ 16:20).

سمسون کے گناہ نے خُدا کے فضل کو دور کیا۔ وہ دوسرے وقتوں کی طرح اُٹھا تھا، اور سوچا کہ وہ بالکل ٹھیک تھا، لیکن وہ جانتا نہ تھا کہ خُدا اُس سے جُدا ہو چکا تھا۔ اور فلسطینیوں نے اُس پر فتح پائی اور اُس کی آنکھیں نکال ڈالیں، اور اُسے ایک غلام بنا ڈالا! اور یہ ہی بالکل اِن گستاخ اسرائیلیوں کے ساتھ ہوا تھا!

’’اُنہوں نے اوپر چڑھنے کی جسارت کی۔‘‘

لیکن خُدا اب اُن کے ساتھ بالکل نہیں تھا!

ایسا بالکل مت سوچیں کے آپ کسی بھی وقت یسوع مسیح کے پاس آ سکتے ہیں! ایسا بالکل مت سوچیں کہ آپ پھر کسی دِن بچا لیے جائیں گے! آپ کیسے جانتے ہیں کہ خُدا آپ کو ایک اور دِن دے گا؟ آپ کیسے جانتے ہیں کہ خُدا کی طرف سے آپ اِس قابل کر دیئے جائیں گے کہ اگلے ہفتے، یا اگلے دِن، یا یہاں تک کہ آج رات ہی آپ یسوع کے لیے آئیں گے؟ ’’اُس نے ایک دِن مقرر کیا ہے‘‘ (عبرانیوں 4:7). پس. . . اگر آج تم اُس کی آواز سنو، تو اپنے دِلوں کو سخت مت کرو،جس طرح بیابان میں آزمائش کے وقت سرکشی کر کے کیا تھا‘‘ (عبرانیوں 3:7۔8).

یسوع آپ کے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے صلیب پر مرا تھا۔ یسوع نے آپ کو تمام گناہوں سے پاک صاف کرنے کے لیے اپنا خون بہایا۔ وہ اب اوپر خُدا کے داھنے ہاتھ آسمانوں میں زندہ ہے۔ اُس کے پاس آئیں۔ ایمان کے ساتھ اُس کے پاس اوپر جائیں! وہ آپ کو آپ کے گناہوں سے بچائے گا۔ اُس کے پاس آج ہی آئیں – کیونکہ آپ کے پاس کسی اور دِن کو کوئی ضمانت نہیں ہے۔ آج اگر آپ اُس کی آواز سُنیں گے، تو اپنے دِلوں کو سخت مت کیجیے گا۔‘‘ خُداوندا، میں آرہا ہوں۔‘‘ اِسے گائیے!

میں تیری خوش آمدید کی آواز سُنتا ہوں
   جو اے خُداوند مجھے تیرے پاس بُلاتی ہے،
تاکہ تیرے قیمتی خون میں پاک صاف ہو جاؤں
   جو کلوری کے مقام پر بہایا گیا۔
اے خُداوندا ! میں آ رہا ہوں!
   میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دھو ڈال، خون میں پاک صاف کر دے
   جو کلوری پر بہا تھا۔
(’’اے خُداوندا! میں آ رہا ہوں I Am Coming, Lord‘‘ شاعر لوئیس ہارٹ سوح
   Lewis Hartsough، 1828۔1919).

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

واعظ سے پہلے تلاوتِ کلام پاک کی تھی ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَین نےDr. Kreighton L. Chan عبرانیوں 3:18۔ 4:7 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت گایا تھا مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے
’’کیا آپ نے قیمت کا تعین کیا؟‘‘ (شاعر اے. جے. ہاج A. J. Hodge، 1923). >

لُبِ لُباب

وہ جسارت کر کے اوپر چڑھنے لگے

THEY PRESUMED TO GO UP

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے

’’تاہم وہ جسارت کر کے اوپر چڑھنے لگے‘‘ (گنتی 14:44).

(گنتی 14:44۔ 45؛ 1۔ کرنتھیوں 10:11

)

1۔ اوّل، اُنہیں کہا گیا تھا کہ ایکدم اُوپر چڑھائی کریں، گنتی 14:24؛ 13:30، 31؛
عبرانیوں 4:2؛ متی 11:28؛ گنتی 13:32، 33؛
مکاشفہ 21:8 .

2۔ دوئم، خُدا کی طرف سے وہ ترک کئے گئے، گنتی 14:32۔33؛
1۔ کرنتھیوں 10:11؛ عبرانیوں 3:18۔19، 11؛ 4:7؛ رومیوں 1:28 .

3۔ سوئم، اُنہوں نے کسی نہ کسی طرح اوپر جانے کی جسارت کی،
گنتی 14:42، 45؛ قضاۃ 16:20؛ عبرانیوں 4:7؛ 3:7۔8 .