Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


ایک مقررہ وقت!

A LIMITED TIME!
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے تحریر کیا گیا ایک واعظ
اور جس کی تبلیغ مسٹر نوح سُونگ کی جانب سے
لاس اینجلز کی بتپسمہ دینے والی عبادت گاہ میں کی گئی
خُداوند کے دِن کی شام، 25 جون، 2017
A sermon written by Dr. R. L. Hymers, Jr.
and preached by Mr. Noah Song
at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, June 25, 2017

’’خدا پھر ایک دِن مُقرر کرتا ہے جو ’’آج کا دِن‘‘ کہلاتا ہے اور بہت مُدّت کے بعد وہ داؤد کی کتاب میں کہتا ہے جیسا پہلے ذکر ہو چُکا ہے کہ، اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو، تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو‘‘ (عبرانیوں 4:7).

وہ لفظ ’’مقرر کرناlimiteth‘‘ یونانی لفظ سے نکلتا ہے جس کا مطلب ’’مقرر کرنا،‘‘ ’’نامزد کرنا،‘‘ ’’ایک حد کے ساتھ نشان لگا دینا – یا ’’محدود کرناlimit‘‘ ہوتا ہے۔

خُدا کے صبر کی ایک حد ہوتی ہے۔ جب آپ اُس حد سے گُزر جاتے ہیں تو آپ کبھی بھی نجات نہیں پا سکتے۔

یہاں ایک لکیر ہے جو ہمارے خُداوند کو مسترد کرنے پر کھینچی گئی ہے،
جہاں اُس کے روح کی آواز کھو جاتی ہے،
اور تم خوشی سے دیوانے ہجوم کے ساتھ جلدی کرو،
کیا تم نےاندازہ لگایا، کیا تم نے قیمت کا اندازہ لگایا؟
کیا تم نے قیمت کا اندازہ لگایا اگرتمہاری روح کھو جاتی ہے،
حالانکہ تم اپنےلیے پوری دُنیا حاصل کر لیتے ہو؟
ہو سکتا ہے کہ اب بھی تم وہ لکیر پار کر چکے ہو،
کیا تم نےاندازہ لگایا، کیا تم نےقیمت کا اندازہ لگایا؟
(‘‘کیا تم نے قیمت کا اندازہ لگایا؟Have You Counted the Cost? ‘‘ شاعر اے. جے. ہاجA. J. Hodge، 1923).

’’خدا پھر ایک دِن مُقرر کرتا ہے… کہ، اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو، تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو‘‘ (عبرانیوں 4:7).

خُدا کے صبر کی ایک حد ہوتی ہے۔ اُس کے فضل کی پیشکش کا ایک اِختتام ہوتا ہے۔ ’’خُدا کو مسترد کرنے کی وجہ سے ایک لائن ہوتی ہے جو کھینچی جاتی ہے، جہاں پر اُس کے روح کی آواز کھو جاتی ہے۔‘‘ ’’وہ ایک دِن مقرر کرتا ہے۔‘‘ جب وہ دِن گزر جاتا ہے، تو آپ کے لیے ابدی طور پر نجات پانے کے لیے انتہائی تاخیر ہو چکی ہوتی ہے۔ کیا آج آپ کا آخری موقع ہے؟ کیا آج کی رات نجات پانے کے لیے آپ کا موقع ’’محدود‘‘ ہے؟ کیا یہ ایک دائمی حد سے کھینچا جا چکا ہے – کہ اگر آپ اُس حد سے آج کی رات پرے نکل جاتے ہیں – خُدا ہمیشہ کے لیے آپ کا ساتھ چھوڑ دے گا؟ میں بالکل بھی حیران نہیں ہوں گا اگر یہ آپ کے لیے آخری موقع ہوا۔ آپ شاید مذید اور ستر یا اَسّی سال زندگی گزار لیں، لیکن خُدا کبھی بھی دوبارہ سزایابی میں نہیں لاتا یا بات نہیں کرتا – کیونکہ آپ خُدا کی حد کو پار کر چکے ہوتے ہیں۔ ’’وہ ایک دِن مقرر کرتا ہے۔‘‘

جارج ڈبلیو۔ ٹرُایٹ George W. Truett کہا کرتے تھے، ’’ایک لائن ہوتی ہے جسے انسان دیکھ نہیں پاتا۔ جب آپ اِس کو پار کر جاتے ہیں، آپ ہمیشہ کے لیے جا چکے ہوتے ہیں۔‘‘ ڈاکٹر ٹرُایٹ صحیح تھے! کیا آپ نے قیمت کو شمار کیا؟

یہاں ایک لکیر ہے جو ہمارے خُداوند کو مسترد کرنے پر کھینچی گئی ہے،
جہاں اُس کے روح کی آواز کھو جاتی ہے…
کیا تم نےاندازہ لگایا، کیا تم نے قیمت کا اندازہ لگایا؟

کیا تم نے قیمت کا اندازہ لگایا اگرتمہاری روح کھو جاتی ہے،
حالانکہ تم اپنےلیے پوری دُنیا حاصل کر لیتے ہو؟
ہو سکتا ہے کہ اب بھی تم وہ لکیر پار کر چکے ہو،
کیا تم نےاندازہ لگایا، کیا تم نےقیمت کا اندازہ لگایا؟

خُدا کے صبر کی ایک حد ہوتی ہے۔ خُدا کے فضل کی ایک حد ہوتی ہے۔ ایک حد ہوتی ہے جب آپ نجات پا سکتے ہیں۔

’’خدا پھر ایک دِن مُقرر کرتا ہے… کہ، اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو، تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو‘‘ (عبرانیوں 4:7).

I۔ نمبر ایک – پاک روح آپ کو کتنی بار سزایابی میں لائے گا اِس کی ایک حد ہوتی ہے۔

یسوع نے کہا:

’’جب وہ مددگار آ جائے گا تو جہاں تک گناہ، راستبازی اور اِنصاف کا تعلق ہے، وہ دنیا کو مُجرم قرار دے گا‘‘ (یوحنا 16:8).

’’جب وہ مدد گار آ جائے گاتو وہ یہ کام کرے گا۔ لیکن اِس بارے میں کیا خیال ہے جب وہ چلا جائےگا؟

جب خُدا کا روح چلا جاتا ہے تو آپ گناہ کی سزایابی میں نہیں لائے جا سکتے۔ آپ کو راستبازی یا سزا کے بارے میں قائل نہیں کیا جا سکتا ہے۔ تب بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے! خُدا ہمیں خبردار کرتا ہے،

’’میری روح انسان کے ساتھ ہمیشہ مزاحمت نہ کرتی رہے گی‘‘ (پیدائش6:3).

اور جب پاک روح کوششیں کرنی روک دیتا ہے – تو آپ بدنصیب ہو چکے ہوتے ہیں! ڈاکٹر جان آر۔ رائسDr. John R. Rice نے کہا:

آپ نے نہایت بے رُخی سے (احمقانہ طور پر) انتظار کیا، میسح کو انتہائی آرام سے مسترد کیا،
آپ نے کافی عرصے اور ہولناک طور پر گناہ کیے، آپ کا دِل اِس قدر غلط ہے؛
اوہ، اگر خُدا کا صبر لبریز ہو گیا، تو پیاری روح کو ٹھیس پہنچتی ہے،
اگر وہ مزید آپ کو نہیں بلاتا ہے، تو جب وہ چلا جائے گا تباہی آپ کا نصیب ہوگی۔
پھر کس قدر اُداس کردینے والے بغیر رحم کے فیصلے کی آپ کو یاد آئے گی،
جس کو آپ نے طوالت دی اور لٹکایا جب تک کہ روح چلی نہ گئی؟
اب کیا ماتم کرنا اور لعن طعن کرنا، جب موت ہی اگر آپ کو نااُمید پاتی ہے،
آپ نے بہت طوالت دی اور لٹکایا اور بہت زیادہ انتظار کیا ہے۔
   (’’اگر آپ نےزیادہ دیر سُستی دکھائی If You Linger Too Long‘‘ شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice، 1895۔1985)۔

’’خدا پھر ایک دِن مُقرر کرتا ہے… کہ، اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو، تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو‘‘ (عبرانیوں 4:7).

II۔ دوسرے نمبر پر – کتنی مرتبہ آپ خوشخبری… کو سُنتے ہیں اِس کی ایک حد مقرر ہوتی ہے۔

کسی دِن آپ خوشخبری کو آخری مرتبہ سُن رہے ہوں گے۔ آپ کو کیسے معلوم ہے وہ آج کی رات نہیں ہے؟ آپ کیسے جانتے ہیں کہ یہ آخری مرتبہ نہیں ہے کہ آپ کبھی بھی خوشخبری کو سُن پائیں گے؟ آپ یہ بات کیسے جانتے ہیں؟

پولوس نے خوشخبری کی منادی کی تھی اور فلپس نے اُسے سُنا تھا۔ جب پولوس منادی کر رہا تھا، ’’فلپس تھرتھرا اُٹھا تھا‘‘ (اعمال24:25)۔ لیکن بعد میں، فلپس نے نجات پانے کو اِلتوا میں ڈال دیا۔ اُس نے پولوس سے کہا،

’’اِس بار تُو اپنی راہ لے؛ مجھے فرصت ملے گی تو میں تجھے پھر بُلواؤں گا‘‘ (اعمال 24:25).

’’بالکل ابھی چلے جائیں۔ جب مجھے وقت ملے گا، میں آپ کو مجھے یہ بتانے کے لیے کہ نجات کیسے پائی جاتی ہے دوبارہ بُلاؤں گا۔

لیکن کسی نہ کسی طور فلپس نے کبھی بھی ویسا نہیں کیا۔ اُس کا دِل تھرتھرا اُٹھا تھا۔ وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کے بالکل کنارے پر کھڑا تھا۔ لیکن اُس نے قدم پیچھے ہٹا لیے تھے۔ اُس نے کہا، ’’میں یہ بعد میں کر لوں گا۔‘‘ لیکن اُس نے حد پار کر لی تھی۔ وہ جا چکا تھا! انتہائی تاخیر ہو چکی تھی! وہ جیتا جاگتا ایک مُردہ شخص تھا۔ وہ جا چکا تھا! وہ کبھی بھی دوبارہ خُوشخبری نہیں سُن پائے گا! وہ اُس کا آخری واعظ تھا! اُس نے کہا، ’’جب مجھے وقت ملے گا، میں دوسرا واعظ سُن لوں گا۔‘‘ جی نہیں! وہ آپ کا آخری واعظ تھا، فلپس! اے گنہگار، آپ کو کیسے معلوم کہ آج کی رات آیا یہ واعظ آپ کا آخری واعظ نہیں ہے؟

میں ایک نوجوان ہستی کے بارے میں سُن چکا ہوں جنہوں نے کہا کہ وہ شام کی عبادت میں واپس آئیں گی اور نجات پا لیں گی۔ اُنہوں نے کہا، ’’آپ کو ابھی نجات پانے کی ضرورت ہے۔‘‘ اُس خاتون نے کہا، ’’جی نہیں، میں آج رات کو واپس آؤں گی اور نجات پا لوں گی۔‘‘ اُس دوپہر کو ایک گاڑی سے اُن کی ٹکر ہو گئی – اور وہ فوراً مر گئیں۔ گرجا گھر میں اُس کی سہلیاں بے قابو ہو کر سسکیاں بھرتی رہیں تھی جب وہ اُس کے کفن کے پاس کھڑی تھیں۔ اُن کے پاس کوئی اُمید نہیں تھی کہ وہ اُس کو دوبارہ کبھی بھی دیکھ پائیں گی! وہ جانتی تھیں کہ وہ مر گئی تھی اور جہنم میں گئی تھی۔ اُس نے انتہائی زیادہ انتظار کیا تھا!

’’خدا پھر ایک دِن مُقرر کرتا ہے… کہ، اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو، تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو‘‘ (عبرانیوں 4:7).

III۔ تیسرے نمبر پر – آپ اپنے دِل کو کتنی مرتبہ سخت کر سکتے ہیں اِس کی ایک حد ہوتی ہے۔

ہم گنتی21:23 میں پڑھتے ہیں،

’’سیحون نے اِسرائیل کو اپنے ملک میں سے ہو کر جانے نہ دیا‘‘ (گنتی21:23).

وہ اموریوں کا بادشاہ تھا۔ اُس نے تو یہاں تک کہ اُنہیں گزرنے دینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ اُنہوں نے اُسے خُدا کے بارے میں بتا دیا ہوتا۔ وہ بچا لیا گیا ہوتا۔ لیکن سیحون نے اپنے دِل کو سخت کر لیا تھا اور خُدا کے لوگوں کو مسترد کر دیا تھا۔ اپنی سرزمین میں سے اُنہیں امن و سکون کے ساتھ گزرنے دینے کے بجائے، وہ ایک فوج لے آیا اور خُدا کے لوگوں کو مارنے کی کوشش کی۔ اُس نے خُدا کے خلاف اپنے دِل کو سخت کر لیا تھا۔

اب اِستثنا 2:30 کھولیں،

’’لیکن حسبون کے بادشاہ سیحون نے ہمیں جانے نہ دیا کیونکہ خداوند تمہارے خدا نے اُس کا مزاج کڑا اور اُس کا دل سخت کر دیا تھا…‘‘ (استثنا 2:30).

پرانے زمانے کے مبلغین نے اُس کو ’’سزائی سختیJudicial hardening‘‘ کہا۔ سیحون نے کہا، ’’ںہیں۔‘‘ اُس نے یہ بات اسرائیل پر حملہ کرنے سے کئی دِن پہلے کہی تھی۔ پھر خُدا نے اُس کے دِل کو ہمیشہ کے لیے سخت کر دیا – اور وہ گناہ ہی میں مر گیا۔ تین ہزار چار سو تریسٹھ سالوں سے سیحون بادشاہ، بار بار چلاتے ہوئے، جہنم کی کھائی میں جلتا رہا ہے،

’’میں اِس آگ میں تڑپ رہا ہُوں‘‘ (لوقا 16:24).

’’میں اِس آگ میں تڑپ رہا ہُوں‘‘ (لوقا 16:24).

’’میں اِس آگ میں تڑپ رہا ہُوں‘‘ (لوقا 16:24).

’’میں اِس آگ میں تڑپ رہا ہُوں‘‘ (لوقا 16:24).

’’میں اِس آگ میں تڑپ رہا ہُوں‘‘ (لوقا 16:24).

وہ سیحون کی کبھی نہ ختم ہونے والی چیخ ہے – جو ہیڈزHades کے معقد کے بالکل اندرونی حصے سے ڈکارنے کی گونجتی ہوئی آواز سُنائی دیتی ہے، جو جیحینہ Gehenna کے تاریک حُجروں میں سے گونجتی ہوئی سُنائی دیتی ہے، جو جہنم کی بدروحوں سے بھرے ہوئے حُجروں سے گونجتی ہوئی سُنائی دیتی ہے:

’’میں اِس آگ میں تڑپ رہا ہُوں‘‘ (لوقا 16:24).

اوہ، میں آج کی رات آپ کو خبردار کرتا ہوں، آپ کتنی مرتبہ اپنے دِل کو سخت کر سکتے ہیں اِس کی ایک حد ہوتی ہے۔ اگر آپ نے آج کی رات مسیح کے خلاف اپنے دِل کو سخت کر لیا تو خُدا شاید آپ کو ہمیشہ کے لیے جُدا کر دے۔ آپ اپنے دِل کو کتنی مرتبہ سخت کر سکتے ہیں اِس کی ایک حد ہوتی ہے۔

’’خدا پھر ایک دِن مُقرر کرتا ہے… کہ، اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو، تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو‘‘ (عبرانیوں 4:7).

مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے۔ وہ آسمان میں خُدا کے داہنے ہاتھ پر ہے۔ اُس کے پاس چلے آئیں۔ اُس کے خُون کے وسیلے سے اپنے گناہوں سے دُھل جائیں۔ انتظار مت کریں۔ کل شاید انتہائی تاخیر ہو چکی ہو۔ یہ ابھی کریں۔ ’’وہ ایک دِن مقرر کرتا ہے۔‘‘ مسیح کے پاس ابھی چلے آئیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز، مہربانی سے آئیں اور اِس عبادت کا اِختتام کریں۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک میں سے تلاوت مسڑ ہارون ینسی Mr. Aaron Yancy نے کی تھی: عبرانیوں3:7۔8، 15؛ 4:7 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مِس جولی سائویلے Julie Sivilay نے گایا تھا:
(’’اگر آپ نےزیادہ دیر سُستی دکھائی If You Linger Too Long‘‘
شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice، 1895۔1985)۔

لُبِ لُباب

ایک مقررہ وقت!

A LIMITED TIME!

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے تحریر کیا گیا ایک واعظ
اور جس کی تبلیغ مسٹر نوح سُونگ نے کی
A sermon written by Dr. R. L. Hymers, Jr.
and preached by Mr. Noah Song

’’خدا پھر ایک دِن مُقرر کرتا ہے جو ’’آج کا دِن‘‘ کہلاتا ہے اور بہت مُدّت کے بعد وہ داؤد کی کتاب میں کہتا ہے جیسا پہلے ذکر ہو چُکا ہے کہ، اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو، تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو‘‘ (عبرانیوں 4:7).

I.   پہلی بات، پاک روح آپ کو کتنی بار سزایابی میں لائے گا اِس کی ایک حد ہوتی ہے، یوحنا 16:8؛ پیدائش 6:3۔

II.  دوسری بات، کتنی مرتبہ آپ خوشخبری… کو سُنتے ہیں اِس کی ایک حد مقرر ہوتی ہے، اعمال 24:25۔

III. یسری بات، آپ اپنے دِل کو کتنی مرتبہ سخت کر سکتے ہیں اِس کی ایک حد ہوتی ہے، گنتی 21:23؛ استثنا 2:30؛ لوقا 16:24۔