Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

مصیبت اور پریشانی کے وقت میں دع

ا

PRAYER IN TIMES OF TROUBLE AND DISTRESS
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 28 فروری، 2016
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, February 28, 2016

’’تُم سو کیوں رہے ہو؟ اُٹھ کر دعا مانگو تاکہ آزمائش میں نہ پڑو‘‘
(لوقا 22:46).

جو آیات ایک لمحہ پہلے مسٹر پرودھومMr. Prudhomme نے پڑھیں نہایت ہی اہم ہیں (لوقا22:39۔46)۔ وہ گتسمنی کے باغ میں ہمارے خُداوند کے دعا مانگنے کے بارے میں لوقا کی وضاحت پیش کرتا ہے۔ ہمیں اِس حوالے کو عزت و تکریم سے پڑھنا چاہیے۔ ہمیں اُن کے ساتھ ویسا ہی برتاؤ کرنا چاہیے جیسا موسیٰ نے کیا تھا – جب خُدا نے اُس کو بتایا، ’’اپنے پاؤں سے جوتا اُتار کیونکہ جس جگہ تو کھڑا ہے وہ پاک ہے‘‘ (خروج3:5)۔

اُن کے فسح کا کھانا کھا چکنے کے بعد اور عشائے ربانے لے چکنے کے بعد – یسوع اُن کو کمرے سے نکال کر باہر آدھی رات کی تاریکی میں لے گیا۔ وہ اُن کو معمول کے مطابق اُس جگہ پر لے گیا جہاں وہ اکثر دعا مانگا کرتا تھا، گتسمنی کے باغ میں۔ جب وہ اُس جگہ پر پہنچے تو یسوع نے اُن سے کہا، ’’دعا مانگو تاکہ آزمائش میں نہ پڑو۔‘‘ وہ اُن سے تقربیا اِتنا ہی دور چلا گیا جتنی دور آپ ایک پتھر پھینک سکتے ہیں – اور اُس نے دعا مانگنی شروع کی،

’’اَے باپ! اگر تیری مرضی ہو تو اِس پیالے کو میرے سامنے سے ہٹا لے لیکن پھر بھی میری مرضی نہیں بلکہ تیری مرضی پُوری ہو‘‘ (لوقا22:42).

میں اِس واعظ کو بشپ جے۔ سی۔ رائیلیBishop J. C. Ryle (1816۔1900) کے ایک حوالے سے اخذ کر رہا ہوں۔ جان چارلس رائیلی کی پیدائش ایک دولت مند گھرانے میں ہوئی تھی۔ اُنہوں نے اُس کو گریجوایشن کے لیے آکسفورڈ بھیج دیا تھا۔ وہ ایک خوش مزاج امیر لڑکا تھا۔ وہ ایک کِھلاڑی بھی تھا، جو کشتی رانی اور کرکٹ میں تمغے جیتتا تھا۔ اُس نے سیاست میں جانے کا منصوبہ بنایا، جو اُس وقت خاندان کی دولت کی وجہ سے ممکن ہو گیا۔ پھر اُس کے والد کا کاروبار ٹھپ ہو گیا اور اُس کو انگلستان کے گرجہ گھر کی منسٹری میں جانا پڑا۔ اُس کے بہت دیر بعد اُس نے لکھا، ’’مجھے ذرا سا بھی شک نہیں ہے کہ یہ بہتری کے لیے تھا۔ اگر میں [مالی طور سے] تباہ نہ ہوا ہوتا تو میں کبھی بھی ایک پادری نہ بنتا، کبھی بھی واعظ کی منادی نہ کرتا اور کبھی بھی کوئی کتاب یا کتابچہ نہ لکھ پاتا۔‘‘ 1880 میں وہ لِیورپولLiverpool کا بشپ بن گیا۔ اُس نے اُس شہر کے گمراہ لوگوں کو جیتنے کے لیے انجیلی بشارت کا پرچار کرنے والے ہال بنوائے اور گرجہ گھر تعمیر کروائے۔ 19 ویں صدی کے عظیم ترین مبلغین میں سے وہ ایک تھا۔ وہ شخص جو اُس کے بعد لِیورپول میں آیا اُس نے کہا، ’’وہ ثابت قدم شخص تھا جس کا دِل ایک بچے کا سا تھا۔ گتسمنی میں مسیح کی دعا پر اُس کا تبصرہ پڑھنے سے مجھے اِس قدر زیادہ برکت ملی کہ میں نے اِس واعظ میں اُس کے خیال کو آپ کے ساتھ شریک کرنے کا فیصلہ کیا۔ یسوع نے دعا مانگی تھی،

’’اَے باپ! اگر تیری مرضی ہو تو اِس پیالے کو میرے سامنے سے ہٹا لے لیکن پھر بھی میری مرضی نہیں بلکہ تیری مرضی پُوری ہو‘‘ (لوقا 22:42).

I۔ پہلی بات، ہم مسیح کی مثال میں دیکھتے ہیں کہ جب ہم مصیبت کے وقت میں ہوں تو ہمیں کیا کرنا چاہیے۔

ہمیں کیا کرنا چاہیے اس کی مثال یسوع ہمیں پیش کرتا ہے۔ اپنے مصلوب کیے جانے سے ایک رات بیشتر جب وہ گتسمنی کے باغ میں داخل ہوا، وہ دوزانو ہوا، اور دعا مانگی‘‘ (لوقا22:41)۔

یسوع مصیبت میں تھا۔ تمام نسل انسانی کے گناہوں کے وزن نے اُس کو کُچلنا شروع کر دیا تھا۔ وہ ایک شدید اذیت میں تھا۔ لہٰذا اُس نے دعا مانگی۔ تمام کی تمام بائبل دعا کو مصیبت کے وقت میں ہمارے لیے ایک علاج کی حیثیت سے پیش کرتی ہے۔ زبور50:15 کہتی ہے، ’’مصیبت کے دِن مجھے پکار: میں تجھے نجات دلاؤں گا۔‘‘ یعقوب رسول نے کہا، ’’اگر تم میں سے کوئی مصیبت زدہ ہے؟ تو اُسے چاہیے کہ وہ دعا کرے‘‘ (یعقوب5:13)۔ دعا وہ علاج تھا جو ایوب نبی نے استعمال کیا تھا جب اُس کی جائیداد اور اُس کے بچے اُس سے چھن گئے تھے۔ دعا وہ علاج تھا جس کو حزقی ایل نے استعمال کیا جب اُس کو شاہ اسُورکولیکس کا دھمکی آمیز خط ملا تھا۔ اور دعا وہ علاج ہے جس کو گتسمنی کے باغ میں استعمال کرنے سے خود خُدا کا بیٹا نہیں شرمایا تھا۔ اپنی اذیت کی گھڑی میں اُس نے دعا مانگی۔

آیئے مسیح کی دوا یا علاج کو استعمال کرنے میں دھیان دیں اگر ہم مصیبت کے وقت میں سکون چاہتے ہیں۔

پریشانی اور غم کے موسموں میں،
   میری جان نے اکثر راحت پائی ہے،
اور اکثر آزمائش کے پھندے سے بچ گیا،
   دعا کی پیاری گھڑی میں تیری واپسی سے۔
(’’دعا کی پیاری گھڑیSweet Hour of Prayer‘‘ شاعر ولیم ڈبلیو۔ والفورڈ
      William W. Walford، 1772۔1850)۔

وہ پہلی ہستی جس کی جانب ہمیں رُخ کرنا چاہیے خُدا ہے۔ وہ پہلا پیغام جو ہمیں بھیجنا چاہیے اُسی کے لیے ہونا چاہیے۔ ہمارے دِلوں کی کسی گھبراہٹ کو بھی ہمیں روکنے نہیں دینا چاہیے۔ کُچل ڈالنے والے کسی دباؤ کو بھی ہمیں دعا مانگنے سے روکنے نہیں دینا چاہیے۔ شیطان آپ کو دعا نہ مانگنے کے لیے جھوٹی وجوہات پیش کرے گا۔ آئیے ہم اُن آزمائشوں سے چوکنا رہیں جو ہماری مصیبتوں کو بڑھانے میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ اگر آپ اور کچھ نہیں کہہ سکتے تو آپ ’’اے باپ، میری مدد کر‘‘ کہہ سکتے ہیں (لوقا22:42)۔

II۔ دوسری بات، مصیبت کے وقت میں ہمیں دیکھنا چاہیے کس قسم کی دعائیں ہمیں خُدا سے مانگنی چاہیے۔

ایک مرتبہ پھر خُداوند یسوع مسیح ہمیں ایک مثال پیش کرتا ہے۔ اُس نے کہا، ’’اے باپ، اگر تو چاہے تو [غم کا] یہ پیالہ مجھ سے ٹال دے: لیکن میری مرضی نہیں بلکہ تیری مرضی پوری ہو‘‘ (لوقا22:42)۔

جب ہم مصیبت میں ہوتے ہیں تو یسوع کے الفاظ ہمیں صحیح طور سے ظاہر کرتے ہیں کہ ہمیں دعا کیسے مانگنی چاہیے۔ یسوع کی مانند، ہمیں اپنی خواہشات اپنے آسمانی باپ کو بتانی چاہیے۔ مگر یسوع کی مانند، ہمیں اپنی مرضیوں کو خُدا کی مرضی کے تابع کر دینا چاہیے۔ ہمیں یہ بات کبھی بھی نہیں بھولنی چاہیے کہ خُدا کے پاس ہمیں مصیبت کے اِن زمانوں میں سے گزارنے کے لیے کوئی دانشمندانہ اور اچھی وجوہات ہونگی۔ ہمیں دھیان سے کہنا چاہیے، جب ہم خُدا سے ہماری مصیبتوں کو دور کرنے کے لیے دعا مانگتے ہیں، ’’اگر تیری مرضی ہو۔‘‘ ہمیں ایسی دعاؤں کو یوں ختم کرنا چاہیے ’’میری مرضی نہیں بلکہ تیری مرضی پوری ہو‘‘ (لوقا22:42)۔

اپنی مرضیوں کو تابع کر دینا مسیحی کردار کے پیارے ترین فضلوں میں سے ایک ہے۔ ایک ایک روئیہ ہے جو خُدا کے ایک بچہ کو ڈھونڈنا چاہیے، اگر وہ یسوع کی مانند بننے کی خواہش کرتا ہے۔ لیکن غم کے دِںوں میں ہماری مرضی کے تابع ہونے کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ وہ جو کہہ سکتے ہیں، ’’میری مرضی نہیں بلکہ تیری مرضی پوری ہو‘‘ خُدا کے سکول میں ایک اعلٰی مرتبہ پاتے ہیں۔

III۔ تیسری بات، اِن آیات میں ہمیں گناہ کا ڈراؤنا پن دیکھنا چاہیے۔

ہمیں یہ بات مسیح کی اذیت اور خونی پسینہ سے سیکھ لینی چاہیے – اور اُس تمام جسمانی اور ذہنی پریشانی کو جس سے وہ گزرا تھا۔ مسیح کی اذیت اور خونی پسینے کا سبب انسان کا گناہ تھا۔ گتسمنی میں مسیح ہمارے گناہ اُٹھا رہا تھا۔ اشعیا نے کہا،

’’خداوند نے ہم سب کی بدکاری اُس پر لاد دی‘‘ (اشعیا 53:6).

ہمیں پرانے عقیدے پر یقین کرنا چاہیے کہ میسح ہمارے گناہوں کو اُٹھا رہا تھا۔

کیا ہم گناہ کی شیطانی دیکھ پائیں گے؟ کیا ہم گناہ سے خُدائی نفرت کے ساتھ نفرت کرنا سیکھ پائیں گے؟ کیا ہم جہنم میں روحوں کی شدید بدنصیبی کے بارے میں کچھ جان پائیں گے؟ کیا ہم مسیح کی ناقابل محبت کے بارے میں کچھ نہ کچھ سیکھ پائیں گے؟ کیا ہم مسیح کی اُس ہمدردی کو سمجھ پائیں گے جو وہ اُن سے کرتا ہے جو مصیبت میں ہوتے ہیں؟ تو پھر آئیے گتسمنی کے باغ میں مسیح کی اذیت کو اپنے ذہنوں میں اکثر آنے دیں۔ مسیح کی اذیت کی گہرائی شاید ہمیں یسوع کے لیے ہمارے مقروض ہونے کا کچھ اندازہ دلا دے۔ تو ہم دیکھ پائیں گے کہ ہم ہر ایک چیز جو ہمارے پاس ہے اُس کے لیے یسوع کے مقروض ہیں – ہماری زندگیاں، ہماری مرضیاں، ہمارے دِل، ہماری محبتیں، ہماری اُمیدیں، ہمارے خواب، اور ہمارے مستقبل۔

لیکن غم کے آنسو کبھی بھی ادا نہیں کرسکتے
   اُس محبت کے قرض کو جس کا میں قرضدار ہوں؛
یہاں، خُداوند، میں خود کو حوالے کرتا ہوں –
   یہی ہے سب کچھ جو میں کر سکتا ہوں۔
(’’افسوس! اور کیا میرے نجات دہندہ نے خون بہایا؟Alas! And Did My Saviour Bleed? ‘‘ شاعر آئزک واٹزIsaac Watts، 1674۔1748)۔

IV۔ چوتھی بات، ہم مقدسین میں سے بہترین کی کمزوری کی ایک مثال دیکھتے ہیں۔

ہمیں بتایا گیا ہے کہ جب ہمارا خُداوند اذیت میں تھا تو اُس کے شاگرد سو گئے تھے۔ حالانکہ مسیح نے اُنہیں آزمائش کے خلاف ایک تنبیہہ کے ساتھ دعا مانگنے کے لیے کہا تھا، لیکن وہ سو گئے۔ جب مسیح خون کی بڑی بڑی بوندیں بہا رہا تھا تو اُس کے شاگرد سو گئے تھے!

’’اُس نے اُنہیں غم کے مارے سوتے پایا‘‘ (لوقا 22:45).

یہ الفاظ ہمیں حلیم ہونے کی تعلیم دینے کے لیے دیے گئے ہیں۔ وہ مسیحی جو سوچتا ہے کہ ڈٹا رہ سکتا ہے اُس کو توجہ دینی چاہیے کہیں یہ نہ ہو کہ وہ برگشتہ ہو جائے۔ شاگردوں کا سو جانا ہمیں آنے والی موت کو دیکھنے کے لیے پیش کیا گیا ہے – ہمیں اُس شاندار جی اُٹھے بدن کی چاہت کرنے کے لیے پیش کیا گیا ہے جو ہم پائیں گے جب مسیح واپس آئے گا۔ جب تک کہ ہم اُس وقت تک کے لیے تھکے بغیر خُدا کی پرستش کرنے اور اُس سے دعا مانگنے کے قابل نہ ہو جائیں گے – اور آسمانی جگہوں میں دِن اور رات اُس کی خدمت کرنے کے قابل نہ ہو جائیں گے۔

اب یسوع اپنے سوئے ہوئے شاگردوں سے کہتا ہے، ’’تم سو کیوں رہے ہو؟ اُٹھ کر دعا مانگو تاکہ آزمائش میں نہ پڑو‘‘ (لوقا22:46)۔ بینجلBengel کہتا ہے کہ جب ہم دعا مانگ رہے ہوں تو کھڑے ہو کر دعا مانگنا نیند پر قابو پانے کا بہترین طریقہ ہے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہماری مسیحی زندگی صرف مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے سے ہی شروع ہوتی ہے۔ ہمیں ابھی ایک طویل راہ طے کرنی ہے، اور شیطان ہر وقت ہمیں لوری سُنا کر سُلانے کے لیے ہوشیار رہتا ہے۔ ہمیں ہمیشہ مضبوط رہنے کے لیے مسیح سے دعا مانگنی چاہیے۔ اُس کے فضل کے بغیر، ہم لڑکھڑا جائیں گے۔ یہاں تک کہ ہم میں سے بہترین لوگوں کی اُمید یسوع کی ہماری طرفداری کیے بغیر اور ہماری سوچوں میں آئے بغیر پوری نہیں ہو سکتی۔

بھائیوں اور بہنوں، ہم گمراہ لوگوں کو بے انتہا دعا کیے بغیر مسیح کے لیے جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ دِن کا آغاز دعا کے ساتھ کیجیے۔ کھانا کھانے سے پہلے دعا کیجیے۔ سونے سے پہلے دعا کیجیے۔ بستر میں نیند آنے کا انتظار کرتے ہوئے ’’اے ہمارے باپ‘‘ کی دعا کیجیے۔ ہر مرتبہ جب آپ دعا مانگیں تو ہمارے گرجہ گھر کے رہنماؤں میں مصالحت کے لیے دعا کیجیے۔ اُن لوگوں کی لیے دعا مانگیے جن کے نام آپ نے انجیلی بشارت کے پرچار کے دوران حاصل کیے۔ اُن نئے لوگوں کے لیے جو گرجہ گھر میں آئے دعا کیجیے۔ بیماروں کے لیے دعا کیجیے۔ اُن لوگوں کے لیے دعا کیجیے جو پہلے سے ہی مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو چکے ہیں اور ڈٹے ہوئے ہیں۔ میرے لیے دعا کیجیے کہ میں اپنا کورس ختم کرنے کے قابل ہو جاؤں اور گرجہ گھر کو مضبوط چھوڑوں۔ اُن لوگوں کے لیے دعا کیجیے جو ہماری مذھبی جماعت میں ابھی تک گمراہ ہیں۔

اور اگر آپ اُن میں سے ایک ہیں جو ابھی تک نجات یافتہ نہیں ہیں، تو ہم پہلے ہی آپ کے مسیح پر بھروسہ رکھنے کے لیے اکثر دعا مانگ چکے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح، مجھے آپ کو یاد دِلا دینا چاہیے کہ یسوع نے آپ کو گناہ اور عدالت سے بچانے کے لیے دُکھ اُٹھائے۔ اُس نے گتسمنی کے باغ میں آپ کے گناہ خود پر لاد لیے۔ اُس نے آپ کے گناہوں کو اپنے بدن میں صلیب پر اُٹھایا کہ اُن کا مکمل کفارہ ادا کر پائے۔ اُس نے صلیب پر آپ کو تمام گناہ سے پاک صاف کرنے کے لیے اپنا قیمتی خون بہایا۔ آپ کو زندگی بخشنے کے لیے وہ جسمانی طور پر مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ وہ اِس وقت بھی آپ کے لیے آسمان میں دعا مانگ رہا ہے۔ ہم دعا مانگتے ہیں کہ آپ اُس پر بھروسہ کریں، اُس میں یقین رکھیں، اپنی زندگی اُس کے سُپرد کر دیں – اور وہ آپ کو اِسی وقت بچا لے گا، اور تمام ابدیت تک کے لیے آپ کو محفوظ کر دے گا۔ آمین۔ ڈاکٹر چعین Dr. Chan، مہربانی سے دعا میں ہماری رہنمائی کیجیے۔

اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: لوقا22:39۔46 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجیمن کنکیتھ گریفتھMr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’دعا کی پیاری گھڑیSweet Hour of Prayer‘‘
(شاعر ولیم ڈبلیو۔ والفورڈ William W. Walford، 1772۔1850)۔

لُبِ لُباب

مصیبت اور پریشانی کے وقت میں دعا

PRAYER IN TIMES OF TROUBLE AND DISTRESS

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’تُم سو کیوں رہے ہو؟ اُٹھ کر دعا مانگو تاکہ آزمائش میں نہ پڑو‘‘
(لوقا 22:46).

(خروج3:5؛ لوقا22:42)

I.    پہلی بات، ہم مسیح کے مثال میں دیکھتے ہیں کہ جب ہم مصیبت کے وقت میں ہوں تو ہمیں کیا کرنا چاہیے، لوقا22:41؛ زبور50:15؛ یعقوب5:13۔

II.   دوسری بات، مصیبت کے وقت میں ہمیں دیکھنا چاہیے کس قسم کی دعائیں ہمیں خُدا سے مانگنی چاہیے، لوقا22:42 .

III.  تیسری بات، اِن آیات میں ہمیں گناہ کا ڈراؤنا پن دیکھنا چاہیے، اشعیا53:6 .

IV.  چوتھی بات، ہم مقدسین میں سے بہترین کی کمزوری کی ایک مثال دیکھتے ہیں، لوقا22:45 .