Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

کیا آپ نجات سیکھ سکھتے ہیں؟

CAN YOU LEARN SALVATION?
(Urdu)

ڈاکٹر سی۔ ایل۔ کیگن کی جانب سے
by Dr. C. L. Cagan

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
ہفتے کی شام، 7 نومبر، 2015
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Saturday Evening, November 7, 2015

’’مسیح نے مجھے بپتسمہ دینے کے لیے نہیں بلکہ خُوشخبری سُنانے کے لیے بھیجا۔ وہ بھی اِنسانی حکمت کے کلام سے نہیں تاکہ یسوع مسیح کی صلیب بے تاثیر نہ ہو‘‘ (1۔ کرنتھیوں 1:17).

پولوس رسول نے کہا، ’’مسیح نے مجھے بھیجا…. خوشخبری کی منادی سُنانے کے لیے۔‘‘ اُس نے وہ کیسے کیا؟ ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’انسانی حکمت کے کلام سے نہیں۔‘‘ پولوس ایک اُستاد کی حیثیت سے نہیں آیا تھا۔ لوگ سیکھنے کے ذریعے سے مسیحی نہیں بنے تھے۔ کیوں نہیں بنے تھے؟

ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’تاکہ یسوع مسیح کی صلیب بے تاثیر نہ ہو۔‘‘ ایک دورِ حاضرہ کا ترجمہ کہتا ہے، ’’تاکہ مسیح کی صلیب اپنی قوت سے خالی کر دی جائے‘‘ (نئی امریکی بائبلNIV)۔ صلیب کی قوت ’’انسانی حکمت کا کلام‘‘ نہیں ہے۔ یہ سیکھنے کا معاملہ نہیں ہے۔

اب احتیاط سے سُنیں! اگر مسیح کی صلیب کو محض ایک خبر کی حیثیت سے پیش کیا جاتا – ’’انسانی حکمت کا کلام‘‘ – تو یہ ’’بے تاثیر‘‘ بن جاتی ہے۔ یہ ’’اپنی قوت سے خالی‘‘ ہو جاتی۔ معلومات کے سیکھنے کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ اِس کی کوئی طاقت نہیں ہوتی۔ اگر آپ چیزوں کو سیکھنے اور اُن کو واپس بتانے سے بچائے جا سکتے تو آپ کو مسیح کی صلیب کی ضرورت نہ ہوتی۔ سیکھنا آپ کو نجات نہیں دلا سکتا!

یہاں پر آج رات لوگ موجود ہیں جو سیکھنے کے ذریعے سے نجات پانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ کچھ اِس کی ہفتوں کوشش کر چکے ہیں تو کچھ مہینوں کوشش کر چکے ہیں۔ وہ ایک کے بعد دوسرا سوال پوچھتے ہیں۔ ایک شخص نے کہا، ’’آپ یسوع پر بھروسہ کیسے کرتے ہیں؟‘ وہ سوچتے ہیں کہ وہ اگر کافی سیکھ جائیں تو وہ نجات پا لیں گے۔ اگر وہ نجات کے بارے میں سیکھتے ہیں اور اِسے واپس بتاتے ہیں تو وہ نجات پا لیں گے۔ ’’میں اب اِس کو پا چکا ہوں،‘‘ وہ سوچتے ہیں۔ یا، میں یہ جاری رکھوں گا۔ ایک نہ ایک دِن میں اِس کو پا لوں گا۔ میں اِس کے بارے میں سب کچھ سیکھ لوں گا۔‘‘

مگر وہ کبھی بھی اُس طریقے سے نجات نہیں پائیں گے! کیوں؟ یہ مسیح کی صلیب کی قوت کو لے لیتی ہے! یہ صلیب کو ’’بے تاثیر‘‘ بنا ڈالتی ہے، ’’اپنی قوت سے خالی ہو جاتی ہے۔‘‘ جو آپ کر رہے ہیں آپ کو نجات نہیں دلائے گا – یہ آپ کو نجات پانے سے روکے رکھے گا!

آپ سیکھنے کے ذریعے سے نجات نہیں پا سکتے۔ آج کی رات ہم دیکھنے جا رہے ہیں سیکھنا ہوتا کیا ہے، اور پھر نجات کیا ہوتی ہے۔ سیکھنا اور نجات مکمل طور سے مختلف ہیں۔ سیکھنا آپ کو نجات کے پاس نہیں لے کر جائے گا۔

I۔ پہلی بات، سیکھنا ہوتا کیا ہے – ’’انسانی حکمت کا کلام۔‘‘

سیکھنا اپنے سر میں معلومات کو بیٹھانا ہوتا ہے۔ سیکھنا ’’انسانی حکمت کا کلام‘‘ ہوتا ہے۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ بائبل، گرجہ گھر، مسیحی عقیدے اور یہاں تک کہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کے بارے میں جاننا۔ سچ ہے، آپ کو کچھ بنیادی عقائد جاننے چاہیے۔ آپ کو جاننا چاہیے کہ ’’کلام پاک کے مطابق مسیح ہمارے گناہوں کے لیے قربان ہوا؛ اور کہ وہ دفنایا گیا، اور کتابِ مقدس کے مطابق وہ تیسرے دِن دوبارہ جی اُٹھا تھا‘‘ (1 کرنتھیوں15:3۔4)۔ مگر لوگ وہ جانے بغیر بھی نجات پا چکے ہیں! ایک عورت میز کے نیچے جہاں پر یسوع بیٹھا ہوا تھا رینگ کر گئی اور اُس کے پیروں کو چوما۔ وہ کچھ زیادہ نہیں جانتی تھی – صرف اتنا کہ یسوع وہاں پر تھا۔ وہ اُس کے پاس آئی تھی۔ یسوع نے اُس سے کہا، ’’تیرے گناہ معاف ہوئے‘‘ (لوقا7:48)۔ دوبارہ، مسیح نے اُس سے کہا، ’’تیرے ایمان نے تجھے بچا لیا ہے‘‘ (لوقا7:50)۔ وہ بہت کم جانتی تھی – مگر وہ یسوع پر بھروسہ کرتی تھی اور بچا لی گئی تھی۔ نجات سیکھنے کے ذریعے سے نہیں ہوتی۔ یہ دو مختلف باتیں ہیں!

مسیح کے زمانے میں مذہبی ’’سیکھنے والے‘‘ فریسی تھے۔ وہ بائبل کا مطالعہ کرتے تھے۔ وہ عام لوگوں کو حقارت کی نظر سے دیکھتے تھے۔ اُنہوں نے کہا، ’’عام لوگ شریعت سے قطعاً واقف نہیں، اُن پر لعنت ہو‘‘ (یوحنا7:49)۔ مگر یسوع نے اُن کے بارے میں کہا، ’’اے شریعت کے عالمو اور فریسیوں اور منافقوں، تم پر افسوس! … تم جہنم کی سزا سے کیسے بچو گے؟‘‘ (متی23:29، 33)۔ ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’انسانی حکمت کے الفاظ کے ساتھ نہیں۔‘‘ آپ سیکھنے کے ذریعے سے نجات نہیں پا سکتے ہیں!

مسیح کے زمانے میں عظیم ترین اُستاد نیکودیمس نامی ایک شخص تھا۔ وہ ’’اسرائیل کا ایک اُستاد‘‘ تھا – واقعی میں، ’’اسرائیل کا ایک اُستاد‘‘ (یوحنا3:10)۔ وہ روزانہ پرانے عہد نامے کے مقدس صحائف کا مطالعہ کیا کرتا تھا۔ اُس کو بائبل کی پہلی پانچ کتابیں زبانی یاد تھیں۔ اِس کے باوجود یسوع نے اُس سے کہا، ’’تمہیں نئے سرے سے پیدا ہونا لازمی ہے‘‘ (یوحنا3:7)۔ وہ سیکھنے کے ذریعے سے بچایا نہیں گیا تھا۔

سُلیمان بادشاہ دُنیا کا عقلمند ترین شخص تھا۔ اِس کے باوجود اُس نے کہا، ’’بہت سی کتابیں تالیف کرنے کی انتہا نہیں اور بہت پڑھنا جسم کو تھکا دیتا ہے‘‘ (واعظ12:12)۔ آپ مطالعہ کر سکتے ہیں اور سیکھ سکتے ہیں – اور جب آپ نے شروع کیا تھا اُس کے مقابلے میں مسیح پر ایمان لا کر تبدیل ہونے سے اور زیادہ دور ہو سکتے ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’انسانی حکمت کے الفاظ سے نہیں۔‘‘ آپ سیکھنے کے ذریعے سے نجات نہیں پا سکتے ہیں!

میرے مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے سے پہلے میں ایک سال کے لیے ڈاکٹر جان میک آرتھرDr. John MacArthur کے گرجہ گھر میں گیا تھا۔ اُنہوں نے مجھے بے شمار باتیں بتائیں جو مجھے ابھی تک یاد ہیں۔ وہ چالیس سال سے بھی زیادہ عرصے سے پڑھا رہے ہیں۔ اُنہوں نے تبصروں کی 33 جلدیں تحریر کی ہیں۔ مگر وہ ابھی تک مسیح کے خون کے وسیلے سے نجات نہیں پا سکے ہیں، وہ خون جس کا وہ انکار کرتے ہیں۔ میں وہاں پر نجات نہیں پا سکا تھا۔ میں چالیس سال تک وہاں پر رُکا رہتا اور پھر بھی خون کے وسیلے سے دُھل نہ پاتا۔ آپ سیکھنے کے ذریعے سے نجات نہیں پا سکتے۔

آپ میں سے کچھ ایسے ہیں جیسا میں تھا۔ آپ نے بے شمار باتیں سیکھی ہیں – مگر آپ نجات پائے ہوئے نہیں ہیں۔ سیکھنا اور نجات پانا مکمل طور سے مختلف ہیں۔ آپ ایک کو دوسرے سے حاصل نہیں کر سکتے۔

کچھ لوگ اپنے خیالات اور احساسات کو دُرست کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ یہی ہے جو بُدھ مت والے لوگ کرتے ہیں جب وہ دھیان لگاتے ہیں۔ وہ خود کا تجزیہ کرتے ہیں۔ وہ خود میں جھانکتے ہیں۔ جس کی وہ تلاش کر رہے ہیں وہ نجات نہیں ہے۔ وہ ’’روشن خیال بننے‘‘ کے لیے کوششیں کر رہے ہیں – جو کہ مسیحی نجات سے مکمل طور پر مختلف ہے۔ آپ ایک بُدھ مت والے شخص کی مانند ہیں۔ آپ اپنے ذہن کو دُرست کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ یہ بالکل بھی نجات نہیں ہے!

آپ کہتے ہیں، ’’میں ایک بُدھ مت والا نہیں ہوں۔‘‘ مگر آپ اب بھی سیکھنے کے ذریعے سے نجات پانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ آپ کبھی بھی اُس طرح سے نجات نہیں پائیں گے۔ سیکھنا اور نجات پانا دو مختلف باتیں ہیں۔ آپ ایک کو دوسری سے حاصل نہیں کر سکتے۔ اور یہ بات ہمیں دوسرے نکتے کی جانب لے آتی ہے۔

II۔ دوسری بات، نجات ہے کیا – ’’مسیح کی صلیب۔‘‘

نجات حقائق اور عقائد کو سیکھنا نہیں ہے۔ یہ معلومات کو سیکھنا نہیں ہے تاکہ آپ یہ کسی اور دوسرے کو واپس بتا سکیں۔ نجات کیا ہے؟ بائبل اِس کی وضاحت کرنے کے لیے بے شمار الفاظ استعمال کرتی ہے۔

پہلا، مسیح گناہ سے بچا لیا جاتا ہے۔ فرشتے نے یوسف سے کہا، ’’تُو اُس کا نام یسوع رکھنا کیونکہ وہی اپنے لوگوں کو اُن کے گناہوں سے نجات دے گا‘‘ (متی1:21)۔ لفظ ’’یسوع Jesus‘‘ کا مطلب ’’یہوواہ بچاتا ہے‘‘ ہوتا ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’مسیح ہمارے گناہوں کے لیے قربان ہوا‘‘ (1کرنتھیوں15:3)۔ آپ کے مسئلے کا سیکھنے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ آپ کا مسئلہ گناہ ہے۔ مسیح آپ کو گناہ سے بچانے کے لیے آیا تھا۔ یہاں پر سیکھنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ آپ ایک گنہگار ہیں۔ آپ کو یسوع مسیح کی ضرورت ہے۔

گناہ سے بچا لیے جانے کے نتیجے میں، وہ مسیحی غضب سے، خُدا کے غصے سے بچا لیا جاتا ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’جب ہم گنہگار ہی تھے تو مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان قربان کردی۔ پس جب ہم نے مسیح کے خُون بہانے کے باعث راستباز ٹھہرائے جانے کی توفیق پائی تو ہمیں اور بھی زیادہ یقین ہے کہ ہم اُس کے وسیلہ سے غضبِ اِلٰہی سے ضرور بچیں گے‘‘ (رومیوں5:8۔9)۔ خُدا آپ کے گناہ سے ناراض ہے۔ اگر آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں، تو آپ کے گناہوں کی ادائیگی کر دی جاتی ہے۔ وہ مسیح کے خون میں دُھل جاتے ہیں۔ خُدا آپ کے گناہ نہیں دیکھتا۔ خُدا آپ سے ناراض نہیں ہوتا ہے۔ یہاں پر سیکھنے والی کوئی بات نہیں۔ آپ ایک گندے گنہگار ہیں۔ آپ کو یسوع مسیح کی ضرورت ہے!

نجات پا چکنے کا مطلب ہوتا ہے بخشوائے جانا، ایک ادائیگی کے ساتھ خریدے جانا۔ بائبل کہتی ہے، ’’تم ایک قیمت سے خریدے گئے ہو‘‘ (1کرنتھیوں6:20)۔ جب مسیح صلیب پر قربان ہوا، اُس نے ہمارے لیے قیمت چکا دی تھی۔ یہ ہے ’’وہ مخلصی جو مسیح یسوع میں ہے‘‘ (رومیوں3:24)۔ بائبل کہتی ہے، ’’یہ مخلصی تم نے سونے یا چاندی ایسی فانی چیزوں کے ذریعے سے نہیں بلکہ ایک بے عیب برّے یعنی مسیح کے خون سے پائی ہے‘‘ (1پطرس1:18۔19)۔ آسمان میں مسیحی گائیں گے، ’’تو نے ذبح ہو کر اپنے خون سے ہمیں خُدا کے واسطے خرید لیا‘‘ (مکاشفہ5:9)۔ فینی کراسبی Fanny Crosby نے لکھا، ’’مخلصی پائی، مخلصی پائی، برّے کے خون سے مخلصی پائی۔‘‘ آپ ایک غلیظ، گندے گنہگار ہیں۔ کیا آپ سیکھنے کے ذریعے سے خود کو گناہ اور سزا سے نکال باہر خرید سکتے ہیں؟ جی نہیں، آپ نہیں کر سکتے۔ آپ محض ایک گنہگار ہیں جس نے کچھ نہ کچھ سیکھا ہوا ہے۔ ہماری تلاوت کہتی ہے آپ کو ’’مسیح کی صلیب‘‘ کی ضرورت ہے!

بائبل ایک کفارے کی حیثیت سے بچائے جانے کے بارے میں بات کرتی ہے۔ اُس لفظ ’’کفارے atonement‘‘ کا مطلب ’’ڈھانپناcovering‘‘ ہوتا ہے۔ احبار کی کتاب کہتی ہے، ’’یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار17:11)۔ وہ کفارہ مسیح کا خون ہے۔ رومیوں کی کتاب کہتی ہے، ’’ہم اپنے خُداوند یسوع مسیح کے ذریعے خُداوند کی رفاقت پر فخر کرتے ہیں کیونکہ مسیح کے باعث ہم نے اب کفارہ پایا ہے‘‘ (رومیوں5:11)۔ یہاں پر سیکھنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ آپ ایک ناپاک گنہگار ہیں۔ کیا آپ باتوں کے سیکھنے کے ذریعے سے اپنے گناہ کے لیے خون کا کفارہ بنا سکتے ہیں؟ جی نہیں! آپ اب بھی ایک غلیظ گنہگار ہی ہیں۔ آپ کو ’’مسیح کی صلیب‘‘ کی ضرورت پڑتی ہے۔ آپ کو اُس [یسوع] کے خون کے کفارے کی ضرورت پڑتی ہے۔

نجات کے بارے میں ایک اور بائبل کا لفظ ’’رضا جوئی propitiation‘‘ ہے۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ سے مطمئن ہیں – اُس کا غصہ ٹھنڈا پڑ جائے گا، تھم جائے گا – کیونکہ آپ کے گناہوں کی ادائیگی ہو چکی ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’مسیح یسوع: خُدا نے یسوع کو مقرر کیا کہ وہ اپنا خون بہائے اور انسان کے گناہ کا کفارہ بن جائے اور اُس پر ایمان لانے والے فائدہ اُٹھائیں‘‘ (رومیوں3:24۔25)۔ کیا آپ خُدا کی رضا جوئی کر سکتے ہیں – کیا آپ اُس کی تسلی باتوں کے سیکھنے کے ذریعے سے کر سکتے ہیں؟ یہاں پر سیکھنے والی کوئی بات نہیں ہے۔ آپ اب بھی ایک گنہگار ہی ہیں۔ آپ کا آسمان میں ایک معجزہ رونما ہونے کی ضرورت ہے۔ آپ کو مسیح کے ذریعے سے خُدا کو مطمئن کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ کو ’’مسیح کی صلیب‘‘ کی ضرورت پڑتی ہے۔

بائبل مصالحت reconciliation کے بارے میں بات کرتی ہے۔ خُدا اور آپ کے درمیان تعلق آپ کے گناہ کی وجہ سے ٹوٹ چکا ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’تمہارے [گناہوں نے] تمہیں اپنے خُدا سے دور کر دیا‘‘ (اشعیا59:2)۔ مسیح کی قربانی کے ساتھ وہ جُدائی ختم ہو جاتی ہے۔ آپ خُدا کے ساتھ ایک صحیح تعلق پا سکتے ہیں، ’’اُس کے بیٹے کی موت کی وجہ سے ہماری اُس سے صلح ہو گئی‘‘ (رومیوں5:10)۔ مگر کیا آپ اپنی کُرسی میں باتیں سیکھنے کے ذریعے سے آسمان میں اِس بات کو کر کے دکھا سکتے ہیں؟ جی نہیں! خُدا کی آپ کے ساتھ صُلح ہو جائے اِس کے لیے آپ کو ایک معجزہ کی ضرورت پڑتی ہے۔ آپ کو مسیح کی ضرورت ہے!

بائبل پاک صاف ہونےcleansing اور دُھل جانےwashing کی حیثیت سے نجات کے بارے میں بات کرتی ہے۔ آپ کو یقینی طور پر دُھلنے کی ضرورت ہے! آپ پاک نہیں ہیں۔ آپ ایک گندے گنہگار ہیں۔ آپ کی ناپاکی جن باتوں کو آپ کرتے ہیں اُن میں انصاف نہیں کرتی۔ یہ کہیں زیادہ گہری ہے۔ آپ اندر سے گندے ہیں، اپنی خودغرضانہ گنہگار فطرت میں۔ داؤد بادشاہ نے دعا مانگی تھی، ’’میری ساری بدی دھو ڈال اور مجھے میرے گناہ سے پاک کر دے‘‘ (زبور51:2)۔ وہ پاک کیا جانا مسیح کے خون کے وسیلے سےھوتا ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’اُس کے بیٹے یسوع مسیح کا خون ہمیں تمام گناہوں سے پاک صاف کرتا ہے‘‘ (1یوحنا1:7)۔ آسمان میں مسیحی کہہ سکتے ہیں، ’’یسوع جو ہم سے محبت رکھتا ہے اور جس نے اپنے خون کے وسیلے سے ہمیں ہمارے سارے گناہوں سے مخلصی بخشی‘‘ (مکاشفہ1:5)۔ کیا آپ خود کو پاک صاف کر سکتے ہیں، کیا آپ کُرسی میں بیٹھ کر کچھ نہ کچھ سیکھنے کے ذریعے سے اپنا گناہ دھو سکتے ہیں؟ جی نہیں! اپنا گناہ اُس کے خون کے وسیلے سے دھونے کے لیے آپ کو یسوع مسیح کی ضرورت پڑتی ہے!

نجات کے بارے میں بائبل کا ایک اور لفظ راستبازی justification ہے۔ یہ اِس بارے میں بات کرتا ہے کہ خُدا کیسے آپ کا انصاف کرتا ہے۔ خُدا جانتا ہے کہ آپ قصوروار ہیں۔ انصاف کے موقع پر وہ آپ کو سزا دے گا۔ مگر جب آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں، تو صلیب پر اُس کی قربانی آپ کے گناہ کے ادائیگی کر دیتی ہے۔ یسوع کا خون آپ کے گناہ کو دُھو ڈالتا ہے اور پاک صاف کر دیتا ہے۔ خُدا آپ کا انصاف یوں کرتا ہے جیسے آپ مصوم تھے، کیونکہ مسیح نے قیمت چکائی ہے۔ خُدا آپ کو ’’بےقصور‘‘ قرار دیتا ہے۔ یہ راستبازی ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’مسیح کے خون بہانے کے باعث راستباز ٹھہرائے جانے کی توفیق پائی‘‘ (رومیوں5:9)۔ کیا آپ اپنی کُرسی میں بیٹھ کر باتیں سیکھنے کے ذریعے سے خُدا کے سامنے راستباز ٹھہرائے جا سکتے ہیں؟ کیا آپ خُدا کو راضی کر سکتے ہیں کہ وہ آپ کو ’’بے قصور‘‘ قرار دے کیونکہ باتیں سیکھتے اور اُنہیں واپس بتاتے ہیں؟ جی نہیں! آپ اب بھی ایک گندے، قصوروار گنہگار ہیں۔ آپ کو اوپر آسمان میں راستباز ٹھہرائے جانے کے لیے مسیح کی ضرورت پڑتی ہے – یسوع مسیح کے وسیلے سے اور کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے!

جب آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں تو آپ اُٹھا لیے جاتے ہیں translated – آپ کا تبادلہ کر دیا transferred جاتا ہے – تاریکی کی بادشاہت سے مسیح کی بادشاہت کے لیے۔ بائبل کہتی ہے، ’’خُدا نے ہمیں تاریکی کے قبضے سے چُھڑا کر اپنے عزیز بیٹے کی بادشاہی میں [تبادلہ کر دیا] داخل [اُٹھا لیا] کر دیا‘‘ (کُلسیوں1:13)۔ کیا آپ کرسی میں باتیں سیکھنے کے ذریعے سے خود [کا تبادلہ کر سکتے ہیں یا خود کواُٹھوا سکتے ہیں یا] داخل کروا سکتے ہیں؟ یا اپنے خیالات اور احساسات کو صحیح کرنے کے ذریعے سے؟ جی نہیں! آپ ایک گندے، قصوروار گنہگار ہیں۔ آپ کو آسمان میں خُدا کی ضرورت پڑتی ہے خود کو داخل کروانے کے لیے – اور یہ صرف اُسی وقت ہوتا ہے جب آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں۔

جب آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں، تو آپ خُدا کے ذریعے سے اُس کے بچے کی حیثیت سے گود لے لیےadopted جاتے ہیں۔ مسیحیوں کے پاس ’’یسوع مسیح کے ذریعے اپنے لے پالک فرزند بنایا‘‘ جانا ہے (افسیوں1:5)۔ مسیح [ہمیں] مخلصی بخشنے کے لیے آیا تاکہ ہم متبنٰی [لے پالک فرزند] ہونے کا درجہ پائیں‘‘ (گلِتیوں4:5)۔ کیا آپ اپنی کُرسی میں باتیں سیکھنے کے ذریعے سے آسمان میں لے پالک فرزند بن جانے کے لیے خُدا کو راضی کر سکتے ہیں؟ بِلاشُبہ نہیں۔ آپ ایک غلیظ گنہگار ہیں۔ آپ کو ایک معجزے کی ضرورت ہے۔ آپ کو یسوع کے خون کے وسیلے سے معاف کیے جانے کی ضرورت پڑتی ہے!

نجات ایک نیا جنم new birth کہلاتی ہے۔ یسوع نے ایک مذھبی اُستاد سے کہا، ’’جب تک کوئی نئے سرے سے پیدا نہ ہو وہ خُدا کی بادشاہی کو نہیں دیکھ سکتا‘‘ (یوحنا3:3)۔ مسیح نے اُس سے کہا، ’’تمہیں نئے سرے سے پیدا ہونا لازمی ہے‘‘ (یوحنا3:7)۔ کیا باتیں سیکھنے سے ایک بچہ خود کو ماں کے رحم میں سے پیدا کر سکتا ہے؟ کیا آپ باتیں سیکھنے کے ذریعے سے خود کو روحانی طور پر دوبارہ جنم دلوا سکتے ہیں؟ بیشک نہیں۔ آپ ایک غلیظ گنہگار ہیں۔ آپ کو ’’مسیح کی صلیب‘‘ کی ضرورت پڑتی ہے۔ آپ کو آسمان سے ایک معجزے کی ضرورت پڑتی ہے – یسوع کے خون کے وسیلے سے معافی۔

بائبل میں ایک گمراہ شخص مر جاتا ہے۔ ایک نجات پایا ہوا شخص زندہ کیا جاتا ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’تم اپنے قصوروں اور گناہوں کے باعث مُردہ تھے، اُس نے ہمیں زندہ کیا‘‘ (افسیوں2:1)۔ دوبارہ، بائبل کہتی ہے، ’’تم اپنے قصوروں اور گناہوں کے باعث مُردہ تھے، مسیح کے ساتھ ہمیں زندہ کیا‘‘ (افسیوں2:4۔5)۔ آپ اپنے گناہوں میں مُردہ ہیں۔ آپ باطن سے مُردہ ہیں۔ کیا آپ باتیں سیکھنے کے ذریعے سے خود کو زندہ کر سکتے ہیں؟ جی نہیں! آپ کو آسمان سے ایک معجزے کی ضرورت پڑتی ہے – یسوع مسیح کے ذریعے سے!

نجات اور سیکھنا مکمل طور پر مختلف ہیں۔ آپ ایک ہی ذریعے سے دوسرے کو حاصل نہیں کر سکتے۔ اِس کے بارے میں سوچیں، نئے سرے سے جنم لینا، راستباز ٹھہرائے جانا، پاک صاف ہونا – پیسے دینے کے ذریعے سے؟ اِس سےکوئی فرق نہیں پڑتا آپ کتنے پیسے دیتے ہیں، یہ آپ کی جان کو نہیں بچائیں گے۔ یہ آپ کے گناہ کو پاک صاف نہیں کریں گے۔ آپ نجات کو پیسے کے ساتھ نہیں خرید سکتے۔ پیسا زمین پر چیزوں کو خریدتا ہے۔ نجات صرف مسیح کے خون کے وسیلے سے خریدی جا سکتی ہے۔ آپ ایک سے دوسری چیز کو نہیں حاصل کر سکتے!

آپ سیکھنے کے ذریعے سے یا خود اپنے خیالات کے ذریعے سے نجات کو نہیں حاصل کر سکتے۔ نجات اور سیکھنا مختلف باتیں ہیں۔ سیکھنا آپ کے سر میں زمین پر ہوتا ہے۔ نجات آسمان میں ہوتی ہے۔ نجات وہ نہیں ہے جو آپ سوچتے ہیں۔ نجات وہ ہے جو خُدا آپ کے بارے میں سوچتا ہے۔ کیا خُدا سوچتا ہے کہ آپ ایک گمراہ، قصوروار گنہگار ہیں – یا خُدا سوچتا ہے آپ یسوع مسیح کے وسیلے سے معاف کیے گئے ہیں، آپ کی قیمت چکائی جا چکی ہے، آپ پاک صاف کیے جا چکے ہیں؟ جو کچھ آپ سیکھتے، یا سوچتے، یا محسوس کرتے ہیں، اُس کے ذریعے سے آپ وہ نہیں بدل سکتے جو خُدا سوچتا ہے۔ صرف مسیح کا خون ہی وہ کر سکتا ہے۔

کوئی سوچتا ہے، ’’میں یہاں ہی پیغام میں نجات کے بارے میں تمام الفاظ سیکھ جاؤں گا – اور تب میں نجات پا لوں گا۔‘‘ نہیں، نہیں، نہیں! یہی ایک غلطی ہے! آپ سیکھنے کے ذریعے سے نجات نہیں پا سکتے ہیں۔ ’’انسانی حکمت کے کلام کے ساتھ نہیں‘‘ – بلکہ ’’مسیح کی صلیب‘‘ کے ساتھ۔ آپ کو اُس نجات کو حاصل کرنے کی ضرورت ہے جس کی میں بات کر رہا ہوں۔ آپ کو یہ بخشنے کے لیے خُدا کی ضرورت ہے۔ خُدا آپ کو نجات دے گا– ہر اُس چیز کے ساتھ جس کے بارے میں مَیں نے بات کی – سب کچھ ایک ہی ساتھ، جب آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں۔ آپ کو الفاظ کو جاننے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ آپ کو صرف اور صرف یسوع پر بھروسہ کرنا پڑتا ہے! اُس عورت کو یاد رکھیں جس نے میز کے نیچے سے رینگ کر یسوع کے پاؤں چومے تھے۔ وہ مشکل سے ہی کچھ جانتی تھی۔ مگر اُس نے یسوع پر بھروسہ کیا اور نجات پائی۔ یسوع پر بھروسہ کریں۔ اُس کے خون کے وسیلے سے معافی پائیں! نجات پانے کے لیے یہی واحد راستہ ہے۔ یسوع نے کہا، ’’راہ، حق اور زندگی میں؛ کوئی میرے وسیلہ کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا‘‘ (یوحنا14:6)۔ خود مسیح ہی خُدا کے پاس جانے کے لیے واحد راہ ہے۔

خود کی ذات سے پرے نظر ڈالیں۔ آپ میں گناہ کے سِوا کچھ بھی نہیں۔ مسیح کی جانب دیکھیں! وہ آپ کے گناہ کی ادائیگی کے لیے صلیب پر قربان ہوا۔ اُس نے آپ کو گناہ سے پاک صاف کرنے کے لیے اپنا خون بہایا۔ آپ کو زندگی بخشنے کے لیے وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ مسیح کی جانب دیکھیں! مسیح ہی سب کچھ ہے۔ ’’ہم خُدا کی طرف سے مسیح یسوع میں ہیں جسے اُس نے ہمارے لیے حکمت، راستبازی، پاکیزگی اور مخلصی ٹھہرایا‘‘ (1کرنتھیوں1:30)۔ جواب وہ ہی ہے۔ وہ تمام سوالوں کا جواب ہے۔ یسوع کے ساتھ، نجات پانے کے بارے میں کوئی اور سوال نہیں رہتا۔ ’’کیونکہ خُدا کے جتنے بھی دعوے ہیں اُن سب کی ’ہاں‘ مسیح ہی ہے‘‘ (2کرنتھیوں1:20)۔ آپ کے باطن میں گناہ کے سِوا کچھ بھی نہیں ہے۔ یسوع میں سب کچھ ہے۔ مسیح کی جانب دیکھیں! ’’تم میری طرف پھرو اور نجات پاؤ‘‘ (اشعیا45:22)۔ میں دعا مانگتا ہوں کہ آپ جلد ہی یسوع پر بھروسہ کریں گے۔ آمین۔

اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

کیا آپ نجات سیکھ سکھتے ہیں؟

CAN YOU LEARN SALVATION?
(Urdu)

ڈاکٹر سی۔ ایل۔ کیگن کی جانب سے
by Dr. C. L. Cagan

’’مسیح نے مجھے بپتسمہ دینے کے لیے نہیں بلکہ خُوشخبری سُنانے کے لیے بھیجا۔ وہ بھی اِنسانی حکمت کے کلام سے نہیں تاکہ یسوع مسیح کی صلیب بے تاثیر نہ ہو‘‘ (1۔ کرنتھیوں 1:17).

I.    پہلی بات، سیکھنا ہے کیا – ’’انسانی حکمت کے الفاظ،‘‘ 1 کرنتھیوں15:3۔4؛
لوقا7:48، 50؛ یوحنا7:49؛ متی23:29، 33؛ یوحنا3:10، 7؛ واعظ12:12 .

II۔   دوسری بات، نجات کیا ہے – ’’مسیح کی صلیب،‘‘ متی1:21؛
1کرنتھیوں15:3؛ رومیوں5:8۔9؛ 1کرنتھیوں6:20؛ رومیوں3:24؛
1پطرس1:18۔19؛ مکاشفہ5:9؛ احبار17:11؛ رومیوں5:11؛ 3:24۔25؛
اشعیا59:2؛ رومیوں5:10؛ زبور51:2؛ 1یوحنا1:7؛
مکاشفہ1:5؛ رومیوں5:9؛ کُلسیوں1:13؛ افسیوں1:5؛ گلِتیوں4:5؛
یوحنا3:3، 7؛ افسیوں2:1، 4۔5؛ یوحنا14:6؛ 1کرنتھیوں1:30؛
2کرنتھیوں1:20؛ اشعیا45:22 .