Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

دیکھو خُدا کا برّہ

BEHOLD THE LAMB OF GOD
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 5 اکتوبر، 2014
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord's Day Morning, October 5, 2014

’’اگلے دِن یوحنا نے یسوع کو اپنی جانب آتے دیکھ کر کہا، یہ خُدا کا بّرہ ہے جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا1:29)۔

یوحنا بپتسمہ دینے والے کا ایک مقصد یسوع کے بارے میں بات کرنا تھا۔ کاش ہم یوحنا کی مانند بن جائیں۔ کاش ہمارا ایک ہی پیغام ہو، ’’یسوع مسیح، یعنی مسیح مصلوب‘‘ (1کرنتھیوں 2:2)۔ ہم اِس ہی مقصد کے لیے پیدا کیے گئے ہیں: یسوع کے بارے میں بات کرنے کے لیے، اور گناہ سے بھرپور مرد اور عورتوں کو بچانے کے لیے اُس کی قوت کے بارے میں بتانا۔

یہ یوحنا بپتسمہ دینے والے کا مقصد تھا – لوگوں کو بتانا کہ یسوع اُن کے گناہ اُٹھا لے جانے کے لیے آیا تھا۔ اُس نے نہیں کہا، ’’عظیم مثال کو دیکھو۔‘‘ اُس نے نہیں کہا، ’’عظیم اُستاد کو دیکھو،‘‘ حالانکہ وہ یسوع کے بارے میں یہ باتیں کہہ سکتا تھا۔ مگر وہ اہم باتیں نہیں تھیں جو اُس نے یسوع کے بارے میں کہیں۔ پہلی بات جس کے بارے میں یوحنا نے کہا وہ تھی، ’’دیکھو خُدا کا برّہ، جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔‘‘ اُس کا اہم موضوع گناہ سے انسان کے نجات دہندہ کے طور پر یسوع تھا۔

اکتوبر 1887 میں، سپرجیئن Spurgeon نے اس تلاوت پر ایک دِل پر نقش ہو جانے والے واعظ کی منادی کی۔ یہ اُن کے لیے سپرجیئن کا جواب تھا جو اُنہیں ’’نیچا دکھانے کے لیے بحث‘‘ میں اُن پر تنقید کیا کرتے تھے۔ یہ سپرجیئن کی زندگی کی آخری جنگ رہی تھی۔ دوسرے مبلغین مسیح کے بارے میں ہمارے لیے مثال کے طور پر بات کر رہے تھے۔ وہ مسیح پر سپرجیئن کی تبلیغ کے بارے میں تنقیدی تھے – جیسا کہ گنہگاروں کا صلیب پر متبادل۔ اُنہوں نے کہا کہ سپرجیئن کا پیغام پرانے زمانے کا تھا، لہو کا ایک مذھب۔ وہ مذید اور اب یہ سُننا نہیں چاہتے تھے کہ صلیب پر گناہ کے لیے ہمارا متبادل یسوع تھا۔ وہ جلد ہی اِس کو ’’مذبح خانے کا مذھب‘‘ کہنے لگے۔ میں آپ کو ابھی بتا رہا ہوں کہ اِس واعظ کو سپرجیئن کے واعظ سے اخذ کیا گیا ہے۔ یہ ’’نیچا دکھانے کے لیے بحث‘‘ میں آزاد خیال عالمین الٰہیات کے لیے اُس کا افتتاحی جواب تھا۔

آج میں کسی ایسے مبلغ کو نہیں جانتا جو یسوع کی خونی قربانی پر حملہ کرتا ہو۔ جان میک آرتھر John MacArthur خون کی بے عزتی کرتا ہے، مگر وہ اُس پر حملہ نہیں کرتا۔ اِس کے باوجود مسیح کی صلیب پر سمجھ سے بالاتر اور خفیہ حملہ ہوتا ہے۔ مسیح کی متبدلیاتی موت پر حملہ کرنے کے بجائے، وہ آرام سے اِس کا اپنے واعظوں میں تزکرہ ہی نہیں کرتے۔ یہ کیسے ہوا تھا؟ یہ اِس لیے ہوا تھا کہ مبلغین نے گناہ کو اِس قدر چھوٹی بات بنا ڈالا تھا کہ اُنہیں تو یہاں تک کہ اِس کا تزکرہ کرنے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی تھی۔ مثال کے طور پر، جوئیل آسٹین Joel Osteen کے الفاظ کو سُنیں۔ جب ٹیلی ویژن پر لیری کنگ Larry King نے اُس کا انٹرویو لیا تو کنگ نے مسٹر آسٹین سے پوچھا آیا وہ لفظ ’’گنہگار کا استعمال کرتا ہے۔ مسٹر آسٹین نے کہا، ’’میں اِس کو استعمال نہیں کرتا ہوں۔ میں نے اِس کے بارے میں کبھی بھی سوچا ہی نہیں… جب میں اُنہیں گرجہ گھر کے لیے لاتا ہوں تو میں اُنہیں بتانا چاہتا ہوں کہ وہ بدل سکتے ہیں‘‘ (مائیکل ہارٹن، پی ایچ۔ ڈی۔ Michael Horton, Ph.D.، مسیح کے بغیر مسیحیت Christless Christianity، بیکر بُکس Baker Books، 2008، صفحات 75، 76)۔

شاندار بات یہ ہے کہ آسٹین کبھی بھی لفظ ’’گنہگار‘‘ کا استعمال نہیں کرتا۔ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ اُس نے کبھی بھی ’’اِس کے بارے میں سوچا‘‘ ہی نہیں! تعجب کی بات نہیں کہ وہ یسوع کے بارے میں ’’خُدا کا برّہ جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ اِس حیثیت سے منادی نہیں کرتا ہے۔ اُس کی ساری کی ساری منادی ہوتی ہے، ’’آپ تبدیل ہو سکتے ہیں۔‘‘ فرض کریں آپ ’’بدل‘‘ سکتے ہیں۔ یہ کیسے خُداوند کے اندراج میں سے آپ کے گناہوں کو مٹائے گا؟ کیسے ’’بدل جانا‘‘ اُن گناہوں کو جو پہلے سے ہی خُدا کے پاس درج ہیں مٹائے گا؟

یہ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ ہر کوئی جس نے فیصلہ کر لیا ہے وہ پہلے سے ہی مسیحی ہے۔ ایک مبلغ لوگوں کو بتاتا ہے، جیسے آسٹین کرتا ہے، ’’میرے ساتھ یہ دعا مانگیں،‘‘ یا اُن سے اُن کے ہاتھ بُلند کرنے کے لیے کہتا ہے اگر وہ مسیحی بننا چاہتے ہیں۔ پھر یہ فرض کر لیا جاتا ہے کہ وہ نئے سرے سے جنم لیے ہوئے مسیحی بن چکے ہیں! یہاں پر ’’خُدا کا برّہ، جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ اُس کے بارے میں منادی کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ اب آپ کو صرف اتنا ہی کرنا ہوتا ہے کہ ’’اُنہیں بتائیں کہ وہ بدل سکتے ہیں‘‘ (ibid)، اور اُنہیں یہ سیکھانا ہوتا ہے کہ اِس کو کیسے کرنا ہوتا ہے!

لٰہذا ہمارے پاس ایسے گرجہ گھر ہوتے ہیں جہاں پر پادری کھوئے ہوئے گنہگاروں کو مسلسل سیکھا رہا ہوتا ہے کہ کیسے بہتر زندگی بسر کرنی ہوتی ہے! کسی بھی خوشخبری کے واعظ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ہر کوئی پہلے سے ہی ’’مسیحی‘‘ ہوتا ہے۔ آپ کو صرف اتنا ہی کرنا ہوتا ہے کہ اُنہیں مسیحی زندگی بسر کرنے کے لیے تعلیم دینی ہوتی ہے۔ یہ بات اُن کی منادی کو کھوئے ہوئے گنہگاروں کے لیے قابل قبول بنا دیتی ہے۔ آپ کو صرف اتنا ہی کرنا ہوتا ہے کہ اپنے ہاتھ بُلند کریں یا ایک دعا مانگیں۔ آپ کو گناہ کے بارے میں منادی کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ اور ’’خُدا کا بّرہ جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ اُس کے بارے میں منادی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ کوئی ضرورت نہیں ہوتی کہ لوگوں کو بتائیں کہ وہ ’’گنہگار‘‘ ہیں۔ یہاں تک کہ گناہ کے بارے میں سوچنے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی ہے، جیسا کہ اُس ٹیلی ویژن کے انٹرویو میں جوئیل آسٹین نے لیری کنگ کو بتایا۔ ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونز Dr. Martyn Lloyd-Jones نے کہا کہ اس طرح سے ایک مبلغ خوشخبری کو پیش کرتا ہے کہ اُس پر یقین کرنا جدید انسان کے لیے سہل ہوتا جا رہا ہے تو یہ خوشخبری کی انکاری ہے۔ ’جارحیتِ صلیب‘ ہے (گلِتیوں5:11) ختم ہو جاتا ہے… یہ سارا کا سارا غلط ہے‘‘ (مارٹن لائیڈ جونز، ایم۔ ڈی۔ Martyn Lloyd-Jones, M.D.، زمانوں کو جاننا Knowing the Times، دی بینر اور ٹُرتھ ٹرسٹ The Banner of Truth Trust، 1989، صفحات 212، 214)۔

انجیلی بشارت کا پرچار کرنے والے پیغام کو گنہگاروں کے لیے قابلِ قبول بنانے کے لیے اپنی منادی میں سے باتوں کو حذف کرنے کا رجحان اخیتار کیے ہوئے ہیں۔ وہ ایسا سالوں سے کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر لائیڈ جونز نے کہا، ’’یہ سب کا سب ہی غلط ہے۔‘‘ مثال کے طور پر یہ ہی لے لیجیے، وہ نئی انجیلی بشارت کے پرچار پر فلم، ’’پیچھے چھوڑ دیاLeft Behind‘‘ جو کہ ’’ریپچرrapture‘‘ کے بارے میں ٹم لاھیئزTim LaHaye کے ناول پر مشتمل ہے۔ میں نے اپنے دوست ڈیوڈ کو اسے دیکھنے کے لیے کہا اور پھر مجھے بتانے کےلیے کہا۔ ڈیوڈ نے بتایا کہ فلم میں یسوع کا کوئی تزکرہ نہیں ہے! ڈیوڈ نے تفصیل پیش کی کہ ’’پیچھے چھوڑ دیا Left Behind‘‘ وہی تھی جس کو فرانسس شیفر Francis Schaeffer نے ’’بہت بڑی انجیلی بشارت کے پرچار کی تباہی‘‘ کہا تھا۔ آج کل کی ہماری زیادہ تر منادی کی مانند، اِس نے خوشخبری کو جھاگ کی طرح بیٹھا دیا ہے، گناہ کے تصور کو مٹا دیا ہے، ہمارے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے یسوع کی موت کو حذف کر دیا ہے، اور میرا نہیں خیال اِس کے سبب سے کوئی نجات پا لے گا! ’’یہ سارا کا سارا ہی غلط ہے۔‘‘ یہ کھوئے ہوئے لوگوں کو ’’سیکھانے‘‘ کی ایک زنانہ کوشش ہے۔

مگر یوحنا بپتسمہ دینے والے نے کھوئے ہوئے لوگوں کو مسیحی ہونے کے لیے ’’سیکھانے‘‘ کی کوشش نہیں کی تھی۔ اُس نے جرأت کے ساتھ اپنے غیر نجات یافتہ سامعین کو خوشخبری کا اعلان سُنایا تھا۔

’’دیکھو یہ خُدا کا بّرہ ہے، جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا1:29)۔

اے خُداوندا، میں دعا مانگتا ہوں کہ مجھے بھی یوحنا ہی کی مانند ساری زندگی کے لیے منادی کرنے میں مدد کر! اور کبھی بھی کوئی شخص اِس منبر پر ایسا نہ آئے جو خوشخبری کو ’’جدید لوگوں کے یقین کے لیے سہل‘‘ کرتا ہو! خدا کرے وہ جو اِس منبر سے بات کریں گناہ کے لیے واحد قربانی کے طور پر مسیح یسوع کی مستقیل منادی کریں! خدا کرے کہ وہ ہمیشہ ہی یوحنا بپتسمہ دینے والے کی مانند ہوں۔ خُدا کرے کہ اُن کی سوچیں ہمیشہ ہی یسوع کے خون اور صلیب پر اُس کی کفاراتی موت پر مرکوز ہوں!

اُس تھوڑے سے عرصے کے دوران جو شاید زمین پر میرے لیے رہ گیا ہے، میں خُدا کے برّے، نجات دہندہ یسوع مسیح پر توجہ مرکوز رکھنا چاہتا ہوں۔ میں منادی کروں گا کہ کوئی اور کفارہ نہیں ہے ماسوائے متبادل کے وسیلے سے – اور کوئی اور متبادل نہیں بلکہ یسوع مسیح۔ ’’یقیناً اُس نے ہماری بیماریاں برداشت کیں اور ہمارے غم اُٹھا لیے‘‘ (اشعیا53:4)۔ یقیناً وہ خود ’’اپنے ہی بدن پر ہمارے گناہوں کا بوجھ لیے ہوئے صلیب پر چڑھ گیا‘‘ (1پطرس2:24)۔ یقیناً ہم اپنے گناہوں سے ’’مسیح کے قیمتی خون کے ساتھ، جو بے داغ اور بے عیب برّے کی حیثیت ہے‘‘ پاک صاف کیے جاتے ہیں (1پطرس1:19)۔ میں اپنی زندگی کے اختتام تک خود کو اِن سچائیوں کی منادی کرنے کے لیے وقف کر چکا ہوں!

’’یہ خُدا کا بّرہ ہے، جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا1:29)۔

مہربانی سے اِس عظیم تلاوت سے بے شمار باتوں پر غور کریں۔

I۔ اوّل، یوحنا نے یسوع کو گناہ کے لیے اپنی قربانی کی حیثیت سے ذاتی طور پر دیکھا تھا۔

یوحنا نے کہا، ’’دیکھو خُدا کا برّہ…‘‘ یونانی لفظ نے ’’دیکھو Behold‘‘ کا جو ترجمہ کیا اُس کا مطلب ہوتا ہے ’’دیکھنا‘‘ یا ’’دیکھو۔‘‘ تلاوت کا ترجمہ یوں بھی کیا جا سکتا ہے – ’’دیکھو! خُدا کا برّہ‘‘ یا ’’دیکھنا! خُدا کا برّہ…‘‘ یہ حیرت کا ایک تاثر ہے! غور کریں اِس باب میں دو مرتبہ یوحنا نے کیا کہا، ’’میں خود بھی اِسے نہیں جانتا تھا‘‘ (آیت31)۔ ’’میں خود بھی اِسے نہیں جانتا تھا‘‘ (آیت33)۔ کچھ تبصرہ نگار کہتے ہیں یوحنا اور یسوع پہلے کبھی بھی نہیں ملے تھے۔ مگر مجھے اِس پر یقین کرنے میں دشواری ہے۔ میں یہاں پر ایک مختلف مطلب دیکھتا ہوں۔ ایک بچے کی حیثیت سے، یوحنا بپتسمہ دینے والے نے اپنی ماں کے رَحم میں چھلانگ ماری تھی جب وہ یسوع کے قریب آئی تھی جو مریم کے رَحم میں تھا۔ یوحنا یسوع کو جانتا تھا، مگر وہ اُس کو گناہ کو اُٹھا لینے والے کی حیثیت سے نہیں جانتا تھا۔ یوحنا یسوع کو ایک شخص کی حیثیت سے جانتا تھا، ایک انسان کے طور پر۔ مگر وہ یسوع کو ایک اُس ہستی کی حیثیت سے نہیں جانتا تھا جو ’’جہاں کا گناہ اُٹھا لے‘‘ جائے گا۔ جب یوحنا نے یسوع کو دریائے یردن کے پانی کے نیچے ڈُبکی دلائی تھی تب اُس نے خُدا کو کہتے ہوئے سُنا تھا، ’’یہ میرا پیارا بیٹا ہے۔‘‘ یہی تھا جب یوحنا جان گیا اور پریقین ہو گیا تھا! اُس کے بعد اُس نے کبھی بھی نہیں کہا، ’’میرا خیال ہے یہ خُدا کا برّہ ہے‘‘ یا ’’شاید یہ ہی خُدا کا بیٹا ہو۔‘‘ جی نہیں! دریائے یردن پر اُس آمنے سامنے کی ملاقات کے بعد یوحنا پُریقین تھا۔ اُس نے کہا،

’’دیکھو یہ خُدا کا بّرہ ہے، جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا1:29)۔

یوحنا ہی کی مانند، میں دعا مانگتا ہوں کہ آپ میں سے ہر ایک یسوع بخود کو جان جائے – اور کہ آپ اُس کو اُس واحد کی حیثیت سے جانیں جو آپ کے گناہوں کو اُٹھا لے جاتا ہے! یسوع کے بارے میں سنڈے سکول کی کتابیں پڑھنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ زبردست فلم ’’مسیح کی چاہت The Passion of Christ‘‘ دیکھنا بھی آپ کے لیے مددگار ثابت نہیں ہوگا۔‘‘ نہیں! نہیں! آپ کو ایمان کے وسیلے سے یسوع بخود پر نظر ڈالنی چاہیے۔ میں مسیح کے کفارے کے عقیدے کی منادی اُن بے شمار نظریات میں سے ایک کے طور پر نہیں کرتا۔ جی نہیں – میں اِس کی منادی خود اپنے تجربے سے کرتا ہوں! جب میں ایک بیس برس کی عمر کے لڑکے کی حیثیت سے یسوع پر نظر ڈالتا ہوں، جس نے میرے گناہ اُٹھا لیے! میرے گناہ اُسی لمحے یسوع کے خون کے وسیلے سے پاک صاف ہو گئے تھے جب میں نے ایمان کے وسیلے سے اُس کو توجہ سے دیکھا تھا! جب میں نے یسوع پر نظر ڈالی، میں بچا لیا گیا تھا، وہیں اور اُسی وقت! ’’دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔‘‘

II۔ دوئم، یوحنا نے یسوع کو گناہ کے لیے واحد قربانی کے طور پر دیکھا تھا۔

’’دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے…‘‘ وہ چھوٹا سا یونانی کا لفظ ’’ہو ho‘‘ ہے۔ اِس کا مطلب ’’دی The یعنی ’یہ‘ ‘‘ ہوتا ہے۔ تلاوت یہ نہیں کہتی ہے ’’دیکھو خُدا کے برّوں میں سے ایک جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔‘‘ نہیں! نہیں! یہی ہے جو اِس دُنیا کے اندھے فلسفی کہیں گے! مگر وہ غلطی پر ہیں۔ گوتم بُدھ یہ نہیں کر سکتا! مورمنز Mormons یہ نہیں کر سکتے! یہوداہ کی گواہی دینے والے The Jehovah’ Witnesses یہ نہیں کر سکتے! کاہن یہ نہیں کر سکتے! نہیں! نہیں! اُن میں سے کوئی بھی آپ کے گناہ نہیں لے جا سکتا! صرف یسوع ہی یہ کر سکتا ہے! ’’دیکھو یہ خُدا کا برّہ‘‘ – وہ تنہا اور واحد برّہ جس کے وسیلے سے ہمارے گناہ اُٹھا لیے جاتے ہیں! ہوریشئیز بونار Horatius Bonar نے کہا،

میں اپنے گناہ یسوع پر لاد دیتا ہوں،
   خُدا کے بے داغ برّہ؛
وہ اُن سب کو اُٹھاتا ہے اور ہمیں آزاد کر دیتا ہے
   اُس معلون بوجھ سے۔
میں اپنے قصور یسوع کے پاس لاتا ہوں،
   اپنے سُرخی مائل دھبوں کو دھونے کے لیے
اُس کے انتہائی قیمتی خون میں سفید ہوئے،
   جب تک کہ کوئی بھی دھبہ نہیں رہ جاتا۔
(’’بوجھ اُٹھانے والا The Burden-Bearer‘‘ شاعر ہوریشئیز بونار Horatius Bonar، 1808۔1889؛ ’’کلیسیا کا ایک چشمہ The Church’s One Fountain‘‘ کی طرز پر)۔

III۔ سوئم، یوحنا نے یسوع کو خُدا کی قربانی کی حیثیت سے دیکھا تھا۔

اُس نے کہا، ’’دیکھو یہ خُدا کا برّہ…‘‘ خُدا کا صرف ایک ہی بیٹا تھا، اُس کا اِکلوتا بیٹا۔ اور بائبل کہتی ہے، ’’خُدا نے اِس جہاں سے اِس قدر محبت کی کہ اپنے اِکلوتے بیٹے کو بخش دیا‘‘ (یوحنا3:16)۔ خُدا نے اپنے واحد بیٹے کو صلیب پر قربانی کی حیثیت سے بخش دیا۔ اگر آپ اِس کے بارے میں سوچیں، اور کون ماسوائے خُدا کے دُنیا کے گناہ کے لیے قربانی مہیا کر سکتا ہے؟ خُدا کو خود قربانی مہیا کرنی پڑی۔ اور اُس قربانی کو خُدا کا اِکلوتا بیٹا ہی ہونا چاہیے۔ ساری کائنات میں کوئی اور نہیں ہے ماسوائے یسوع کے جو خود خُدا کا بیٹا ہے جو ہمارے گناہ کے لیے کفارا ادا کر پائے۔ خُدا کا بیٹا گنہگاروں کے لیے متبادل بن گیا، صلیب پر اُن کے گناہ کا قرض ادا کرنے کے لیے!

IV۔ چہارم، یوحنا نے یسوع کو اُس شخصیت کی حیثیت سے دیکھا تھا جو ہمارے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔

اُس نے کہا، دیکھو یہ خُدا کا برّہ، جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔‘‘ بائبل کہتی ہے، ’’خُدا نے ہم سب کی بدکاری اُس پر لاد دی‘‘ (اشعیا53:6)۔ ہمارے گناہ مسیح پر لاد دیئے گئے تھے، ’’جو خُود اپنے ہی بدن پر ہمارے گناہوں کو بوجھ لیے ہوئے درخت پر چڑھ گیا – صلیب پرچڑھ گیا (1پطرس2:24)۔ اور جب ہمارے گناہ یسوع پر لادے گئے، تو اُس کا پسینہ… خون کی بوندوں کی مانند زمین پر ٹپکنے لگا‘‘ (لوقا22:44)۔ ڈاکٹر جان آر۔ رائیس Dr. John R. Rice نے اِس کو بخوبی کہا،

میرے تمام گناہ یسوع پر لاد دیے گئے؛
   صلیب پر اُس نے میرے قرض چکائے۔
پھر وہ پکار اُٹھا، ’’یہ ختم ہوا!‘‘
   یہیں قبر میں وہ ڈالا گیا تھا۔
(اپنے وعدے میں قائم Resting in His Promise‘‘ شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائیس
   Dr. John R. Rice، 1895۔1980)۔

ایک پُرانا بچوں کا حمدوثنا کا گیت اِس کو یوں لکھتا ہے،

وہ جانتا تھا ہم کس قدر بدکار رہے تھے،
   اور جانتا تھا کہ خُدا کو گناہ کی سزا دینی چاہیے؛
اِس لیے رحم کھا کر یسوع نے کہا،
   اِسکے بجائے سزا وہ برداشت کرے گا۔

بہترین حصہ یہ ہے کہ یسوع نے ناصرف ہمارے گناہ برداشت کیے بلکہ وہ اُنہیں اُٹھا لے گیا! وہ ہے ’’خُدا کا برّہ جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔‘‘اگر آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں، تو آپ کو پوچھنے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے، ’’میرا گناہ کہاں پر ہے؟‘‘ یسوع وہ اُٹھا لے گیا! آپ کے گناہ مٹائے جا سکتے ہیں کیونکہ یسوع ہے ’’خُدا کا برّہ جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔‘‘ اِس کے باوجود یہاں ایک اور نقطہ ہے۔

V۔ پنجم، یوحنا نے یسوع کو گناہ کو تسلسل کے ساتھ مٹانے والے کی حیثیت سے دیکھا تھا۔

خُداوند کی ستائش ہو! اُس نے کہا، ’’دیکھو یہ خُدا کا برّہ جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔‘‘ یوحنا نے فعل ماضی میں بات نہیں کی تھی، نا ہی فعل مستقبل میں بات کی تھی۔ وہ فعل حال میں بات کرتا ہے – ’’وہ جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔‘‘ سپرجیئن نے کہا،

میرے پاس آج ایک نجات دہندہ ہے جو اتنا ہی تروتازہ اور قوت سے بھرپور ہے جیسا کہ میرے گناہ کے لیے اُس کو آج ہی صبح مصلوب کیا گیا تھا۔ وہ اب [بالکل ابھی] مجھے بچانے کے لیے اتنا ہی اہل ہے جتنا کہ وہ اُس وقت صلیب پر تھا۔ [اُس کا خون] ہمیشہ سے میرے گناہوں کو مٹانے کے لیے بہہ رہا ہے، دائمی طور پر مؤثر، غیرمنقطع طور پر گناہ کو پاک صاف کرنے والا… یہ وہ سچائی ہے جس کو باقی تمام سے بالاتر ہو کر دیکھنا چاہیے – ’’دیکھو یہ خُدا کا برّہ جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔‘‘ (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن C. H. Spurgeon، ’’دیکھو یہ خُدا کا برّہ Behold the Lamb of God،‘‘ دی میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ The Metropolitan Tabernacle Pulpit، جلد 33، پلگرم اشاعت خانے Pilgrim Publications، 1974، صفحہ 573)۔

مگر خُدا کے برّے پر آپ کو خود بھروسہ کرنا چاہیے۔ آپ کو خود یسوع کو جاننا چاہیے۔ آپ کو خود آپ پر یقین کرنا چاہیے۔ وہ یقیناً جس لمحے آپ خود اُس پر بھروسہ کریں گے آپ کے گناہ اُٹھا لے جائے گا۔ وہ ہمیشہ کے لیے آپ کو گناہ کے جرم سے آزاد کر دے گا! یسوع گناہ اُٹھا لے جاتا ہے تاکہ یہ آپ کو کبھی بھی دوبارہ اذیت نہ دے۔ مگر مسیح آپ کے گناہ نہیں اُٹھا کے لے جائے گا جب تک کہ آپ اُس پر بھروسہ نہیں کرتے۔ ابھی خُدا کے بّرے پر اپنی روح اُنڈیل دیں، آج ہی کی صبح! وہ آپ کو بچا لے گا! وہ آپ کو بچا لے گا! وہ آپ کو ابھی ہی بچا لے گا! مہربانی سے کھڑے ہوں اور اپنے گیتوں کے ورق میں سے حمد و ثنا کا گیت نمبر7 گائیں، ’’میں آ رہا ہوں، خُداوندا I Am Coming Lord۔‘‘

میں تیری خوش آمدیدی آواز کو سُنتا ہوں، جو مجھے خُداوندا تیری جانب بُلاتی ہے
   کیونکہ تیرے قیمتی خون میں پاک صاف ہونے کے لیے جو کلوری پر بہا تھا۔
خُداوندا! میں آ رہا ہوں، میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
   مجھے دُھو ڈال، مجھے خون میں پاک صاف کر ڈال جو کلوری پر بہا تھا۔
(’’اے خُداوند میں آ رہا ہوں I Am Coming, Lord، شاعر لوئیس ہارٹسو
      Lewis Hartsough ، 1828۔1919)۔

ڈاکٹر چعین Dr. Chan، مہربانی سے دعا میں رہنمائی کریں۔ آمین۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: یوحنا1:22۔29.
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’نا ہی چاندی نا ہی سونا Nor Silver Nor Gold‘‘ (شاعر جیمس ایم۔ گیرے James M. Gray، 1851۔1935)۔

لُبِ لُباب

دیکھو یہ خُدا کا برّہ

BEHOLD THE LAMB OF GOD

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’اگلے دِن یوحنا نے یسوع کو اپنی جانب آتے دیکھ کر کہا، یہ خُدا کا بّرہ ہے جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا1:29)۔

(1کرنتھیوں2:2؛ گلِتیوں5:11؛ اشعیا53:4؛ 1پطرس2:24؛ 1:19)

I.  اوّل، یوحنا نے یسوع کو گناہ کے لیے اپنی قربانی کی حیثیت سے ذاتی طور پر دیکھا تھا، یوحنا1:31، 33۔

II.  دوئم، یوحنا نے یسوع کو گناہ کے لیے واحد قربانی کے طور پر دیکھا تھا، یوحنا 1:29۔

III. سوئم، یوحنا نے یسوع کو خُدا کی قربانی کی حیثیت سے دیکھا تھا، یوحنا 3:16۔

IV. چہارم، یوحنا نے یسوع کو اُس شخصیت کی حیثیت سے دیکھا تھا جو ہمارے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے، اشعیا 53:6؛ 1۔ پطرس 2:24؛ لوقا 22:44۔

V.  پنجم، یوحنا نے یسوع کو گناہ کو تسلسل کے ساتھ مٹانے والے کی حیثیت سے دیکھا تھا، یوحنا 1:29۔