Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

قائِن کی تنہائی

THE LONELINESS OF CAIN
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 27جولائی، 2014
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, July 27, 2014

’’ سو قائِن خُداوند کے حضُور سے نِکل گیا اور عدن کے مشرِق کی طرف نُود کے عِلاقہ میں جا بسا‘‘ (پیدائش4:16)۔

جیمس ڈین James Dean(1931۔1955) نے صرف تین فلموں میں کام کیا۔ وہ تمام کی تمام ہی تقریباً ایک سال چھ ماہ میں بنی تھیں۔ 24 سال کی عمر میں وہ ایک کار کے حادثے میں ہلاک ہو گیا تھا۔ اِس کے باوجود آپ ہالی ووڈ کی گزرگاہ سے گزرتے ہوئے کئی مرتبہ اُس کی تصاویر کو دیکھے بغیر نہیں رہ سکتے! وہ تینوں فلمیں 1954 میں بنی تھیں۔ اُنہوں نے اُس کو مارلین مونرو Marilyn Monroe یا جان وائن John Wayne کی طرح فلمی دُنیا کا شاہکار بنا دیا۔

ویکیپیڈیا کہتی ہے کہ جیمس ڈین ’’نوبالغوں کے لیے غلط فہمی سے آزادی کا ایک ثقافتی نشان بن گیا‘‘ تھا، جیسا کہ ان کی سب سے زیادہ مشہور فلم ’’بِنا سبب کے باغی Rebel Without a Cause‘‘ میں اظہار کیا گیا، جس میں اُنہوں نے ہنگامہ برپا کر دینے والے ایک نوعمر کے طور پر کام کیا۔‘‘ میں نے جب وہ فلم 1955 میں جاری ہوئی تھی تو نہیں دیکھی تھی۔ میں نے اُسے پہلی مرتبہ ٹیلی ویژن پر تقریباً 25 سال بعد دیکھا تھا۔ اِس نے مجھے دہلا دیا کیوں کہ اِس میں بالکل ویسا ہی مکمل 1950 کی دہائی کا احساس تھا۔ کوئی دوسری فلم اُس کے نزدیک تک نہیں آ سکتی۔ اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ایک نوعمر ہونے کا احساس کیسا ہوتا تھا جب میں ہائی سکول میں تھا تو ’’بِنا سبب کے باغی Rebel Without a Cause‘‘ کی ویڈیو دیکھیں۔ میں جانتا ہوں کہ اِس پرانی فلم کا تزکرہ کرنے سے مجھ پر تنقید کی جائے گی۔ یہ زیادہ تر بوڑھے لوگوں کی جانب سے ہی ہوگی۔ کوئی بات نہیں ہونے دیں! میں اِس سلسلے میں کچھ بھی نہیں کر سکتا! مجھے نوجوان لوگوں سے اُسی طرح سے بات کرنی ہے جو اُن کی سمجھ میں آ جائے!

یہاں یہ نوجوان ہے، اُس کا خاندان ایک سے دوسری جگہ بدلتا رہتا تھا۔ وہ سکول میں ہمیشہ ہی ’’نیا بچہ‘‘ ہوتا تھا۔ وہ کبھی بھی ماحول میں ڈھل نہیں پاتا تھا۔ وہ ہمیشہ ہی تنہا ہوتا تھا۔ اُس پرانی فلم نے میرے پیٹ کو جکڑ لیا تھا۔ بالکل ایسا ہی میں نے محسوس کیا تھا جب میں آپ کی عمر کا تھا۔ اور یہ آج بھی کوئی اتنا مختلف نہیں ہے۔ براک اوباما کے امریکہ میں ایک نوجوان شخص ہونا کافی خوفزدہ کر دیتا ہے! میں کیسے اِس کو زندگی میں شامل کر سکتا ہوں؟ میں کیسے صحیح لڑکا یا لڑکی شادی کے لیے ڈھونڈ سکتا ہوں؟ میں کیسے ایسی نوکری حاصل کر سکتا ہوں جو سارے اخراجات کو پورا کرتی ہے؟ میں اِس کو کیسے اِس کو زندگی میں شامل کرسکتا ہوں؟ میں کیسے اِس کو تن تنہا کر سکتا ہوں؟

جیمس ڈین کی دوسری فلم ’’عدن کا مشرق East of Eden‘‘ سٹائن بیک Steinbeck کے ناول پر مشتمل تھی۔ میں اِس والی کو دیکھنے کی تجویز کبھی بھی نہیں دوں گا کیونکہ اِس میں کچھ گندگی ہے جس کو کسی کو بھی دیکھنے کی ضرورت نہیں۔ مگر سٹائن بیک کی ’’عدن کا مشرق East of Eden‘‘ دو بھائیوں کے بارے میں ہے۔ یہ بائبل میں قائِن اور ہابل کی کہانی پر مشتمل ہے۔ دوبارہ جیمس ڈین ایک تنہا نوعمر ہے۔ سٹائن بیک کا ناول اب بھی بہت بڑی تعداد میں کالج کے طالب علم جدید لٹریچر کی جماعتوں میں پڑھتے ہیں۔ آج بھی اِس میں شدید کشش ہے کیونکہ یہ اُس درد والی تنہائی اور بیگانگی کا اظہار کرتی ہے جس کا تجربہ قائِن نے کیا۔ کالج کے طالب علم اکثر ہمیں بتاتے ہیں کہ وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، خوفزدہ ہیں، اور اُن کے والدین اُنہیں غلط سمجھتے ہیں۔ کیا آپ بھی کبھی کبھار ایسا ہی محسوس نہیں کرتے؟ آپ کی سُننے کے لیے آپ کے والدین نہایت مصرف ہیں۔ آپ کے دوست آتے اور جاتے رہتے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ واقعی میں اُن پر انحصار نہیں کر سکتے۔ کیا آپ کبھی کبھی درد اور تنہائی محسوس نہیں کرتے؟

میں نے اخبار میں دو کالج کی عمر کے لڑکوں کے بارے میں پڑھا جو ہمارے گرجہ گھر سے دس بلاک کے فاصلے پر ایک دیوانی سی دعوت میں گئے جو یہاں لاس اینجلز کے شہری مرکز میں ہے۔ یہ جگہ نوجوان لوگوں سے بھری پڑی تھی – کھوے سے کھوا چھورہا تھا۔ ہر کوئی شراب پی رہا تھا۔ بہت سے ’’بیخودی ecstasy‘‘ نامی نشے میں دُھت تھے – وہ اِس کو ’’E‘‘ کہتے ہیں۔ کسی نے بندوق اُٹھائی اور گولیاں چلانی شروع کر دیں۔ دو کالج کے طالب علم گولیوں کی بوچھاڑ کا شکار ہو گئے۔ ہسپتال پہنچنے پر دونوں ہی کو مُردہ قرار دیا گیا۔

صرف دس بلاک دور، ہمارے گرجہ گھر کے نوجوان لوگ ہفتے کی شب کی عبادت میں شامل تھے – بالکل اُسی لمحے جب یہ سانحہ وقوع پزیر ہوا! میں کچھ نہ کر پایا ماسوائے سوچنے کے کہ اُن نوجوان لوگوں کے لیے یہ کس قدر بہتر ہوتا اگر وہ ہمارے ساتھ گرجہ گھر میں ہوتے! یہی وجہ ہے کہ ہم کہتے ہیں، ’’تنہا کیوں رہا جائے؟ گھر آئیں – گرجہ گھر کے لیے! کھویا کیوں جائے؟ – یسوع مسیح خُدا کے بیٹے کے پاس گھر آئیں!‘‘

مگر بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ قائِن نے غلط چناؤ کیا تھا۔ وہ اپنے بھائی ہابل کی مانند نہیں تھا۔ خُدا کے لیے گھر آنے کے بجائے، اُس نے ایک کے بعد دوسرا کام کیا جس نے اُس کی تنہائی اور بیگانگی کو بد سے بدتر کر دیا۔ اور میرے خیال میں ہم قائِن کے غلط چناؤ سے کچھ اہم سبق سیکھ سکتے ہیں۔

I۔ اوّل، قائِن نے غلط مذہب کا چُناؤ کیا تھا۔

’’سو قائِن خُداوند کے حضُور سے نِکل گیا، اور عدن کے مشرِق کی طرف نُود کے عِلاقہ میں جا بسا‘‘ (پیدائش4:16)۔

’’قائِن خُدا کے حضور سے نکل گیا۔‘‘ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ قائِن نے غلط مذھب کا چناؤ کیا تھا۔ نجات کو ڈھونڈنے کی بجائے، ’’قائِن خُدا کے حضور سے نکل گیا۔‘‘ میں کئی نوجوان لوگوں کو ایسا کرتا ہوا دیکھ چکا ہوں۔ ایک نوجوان آدمی نے کہا، ’’مجھے منادی مت سُناؤ۔‘‘ جلد ہی اُس نے گرجہ گھر کے اجلاس کو چھوڑا اور ’’خُدا کی حضوری‘‘ سے نکل گیا۔ میں نے دوبارہ اُس کے بارے میں پھر کبھی نہیں سُنا۔ اپنے ساتھ ایسا مت ہونے دیجیے گا! صحیح مذھب کو چُنیں۔ اُس مذھب کو چُنیں جس کی بائبل میں خُدا منظوری دیتا ہے۔

اِس بارے میں کوئی غلطی مت کریں۔ آپ جو کچھ مذھب کے بارے میں سوچتے ہیں نہایت ہی اہم ہے۔ اگر خُدا کے بارے میں آپ کا نظریہ غلط ہوتا ہے تو یہ آپ کی زندگی میں باقی ہر چیز پر اثر انداز ہوگا۔ بائبل کہتی ہے،

’’ خدا وند کا خوف عقلمندی کا آغاز ہے۔ صرف بے وقوف ہی حکمت اور تربیت سے نفرت کرتے ہیں‘‘ (امثال1:7)۔

قائِن ایک بیوقوف تھا۔ اُس نے حکمت اور تربیت کی تحقیر کی تھی۔ وہ جانتا تھا اُس کو خُدا کے لیے خون کا ہدیہ لانا چاہیے تھا۔ مگر اِس کے بجائے وہ سبزیاں لایا۔ جب خُدا نے اُس کے نزرانے کو منظور نہ کیا قائِن غصے میں آ گیا۔ خُدا اُس کو معاف کرنے کے لیے تیار تھا، لیکن وہ بغاوت پر اُتر آیا۔

ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice نے کہا، ’’وہ خون کے کفارے میں یقین نہیں کرتا تھا‘‘ (پیدائش: آغاز میں Genesis: In the Beginning، خُداوند کی تلوار اشاعت خانے Sword of the Lord Publishers، 1975، صفحہ 154)۔ ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونز Dr. Martyn Lloyd-Jones نے کہا، ’’اُس آدمی کے مقابلے میں کائنات میں اِس سے بڑا گنہگار اور کوئی نہیں ہو سکتا جس نے مسیح کے خون کے لیے اپنی ضرورت کو کبھی بھی نہیں دیکھا‘‘ (یقین دہانی، رومیوں 5 Assurance, Romans5، دی بینر اور ٹرٹھ ٹرسٹ The Banner of Truth Trust، 1971، صفحہ291)۔

قائِن نے خون کے مذھب کو مسترد کیا تھا۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ اُس نے مسیح کو مسترد کیا تھا۔ آپ دیکھیں، مسیح صلیب پر مرا اور ہمارے گناہوں کے کفارے کے لیے اپنا خون بہایا۔ بائبل کہتی ہے،

’’بغیر خون بہائے گناہ معاف نہیں ہو تے‘‘ (عبرانیوں9:22)۔

قائِن نے خون کے ہدیے کو مسترد کیا، جو صلیب پر مسیح کی جانب اشارہ کرتا تھا۔ آج بہت سے لوگ اُس کی طرح کے ہیں۔ اور بائبل کہتی ہے،

’’اِن پر افسوس! کیونکہ یہ قائن کی راہ پر چلے‘‘ (یہوداہ 11).

آپ اپنے آپ ہی خود کو نہیں بچا سکتے۔ آپ صرف یسوع مسیح ہی میں سچی نجات پا سکتے ہیں، جو

’’ہم سے محبت رکھتا ہے اور جس نے اپنے خون کے وسیلہ سے ہمیں ہمارے سارے گناہوں سے مخلصی بخشی‘‘ (مکاشفہ 1:5).

خُدا کے پاس آنے کا واحد ذریعہ خُداوند یسوع مسیح کے بہائے ہوئے خُون کے وسیلے سے ہے۔ آپ کو اپنے گناہوں سے دُھل کر پاک صاف ہونا چاہیے

’’بلکہ ایک بے عیب اور بے داغ برّے یعنی مسیح کے خُون سے‘‘ (1۔پطرس 1:19).

ہم کہتے ہیں، ’’تنہا کیوں رہا جائے؟ گھر آئیں – گرجہ گھر کے لیے۔‘‘ لیکن ہم یہ بھی کہتے ہیں، ’’کھویا کیوں رہا جائے؟ گھر آئیں – یسوع مسیح خُدا کے بیٹے کے لیے۔‘‘ ہم ایسا کہتے ہیں کیونکہ یسوع مسیح ہی وہ واحد ہستی ہے جس کے پاس ہمارے گناہوں کو دھونے کے لیے ’’قیمتی خون‘‘ ہے۔ بائبل کہتی ہے،

’’اُس کے بیٹے یسوع کا خُون ہمیں ہر گناہ سے پاک کرتا ہے‘‘ (1۔ یوحنا 1:7).

جیسا کہ پرانا گیت اِس کو لکھتا ہے،

کیا چیز میرے گناہ کو دھو سکتی ہے؟
   کوئی بھی نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے؛
کیا چیز مجھے دوبارہ مکمل کر سکتی ہے؟
   کوئی بھی نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔
اوہ! قیمتی ہے وہ بہاؤ،
   جو مجھے برف کی مانند سفید بناتا ہے؛
اور کوئی دوسرا چشمہ میں نہیں جانتا،
   کچھ نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔
(’’کچھ بھی نہیں ماسو ائے خون کے Nothing But the Blood‘‘ شاعر رابرٹ لوری Robert Lowry، 1826۔1899)۔

کچھ ’’بائبل کے اِساتذہ‘‘ اب ہمیں بتا رہے ہیں کہ کوئی خون نہیں ہوتا۔ کافی مطالعے کے بعد، میں یہ دیکھنے میں ناکام رہا ہوں کہ کیسے یہ ھیری ایمرسن فوسڈیک Harry Emerson Fosdick جیسے ابتدائی جدت پسندوں کی بہت بڑھی ہوئی آزاد خیالی سے کسی طور بھی مختلف ہے۔ بائبل کہتی ہے،

’’اِن پر افسوس! کیونکہ یہ قائن کی راہ پر چلے‘‘ (یہوداہ 11).

یسوع مسیح کے خون کے بغیر، قائِن کے لیے کوئی نجات نہیں تھی اور آپ کے لیے بھی کوئی نجات نہیں ہوگی!

’’بغیر خون بہائے گناہ معاف نہیں ہو تے‘‘ (عبرانیوں9:22)۔

میں یقین کرتا ہوں کے نوجوان لوگوں کو یسوع مسیح کے خون کے ذریعے سے نجات پر پرانے زمانے کی منادی سُننے کی ضرورت ہے۔ میرے خیال میں آپ کو یہ پیغام سُننے کی ضرورت ہے۔ میرے خیال میں آپ کو بھی مکمل طور پر یسوع مسیح پر بھروسہ کرنے کے وسیلے سے اور اُس کے خون کے وسیلے سے دُھل کر پاک صاف ہو کر بچائے جانے کی ضرورت ہے۔

II۔ دوئم، قائِن کا روئیہ غلط تھا۔

جب خُدا نے اُس کے مذھب کو نامنظور کیا، تو قائِن نے توبہ کرنے سے انکار کیا۔ اُس نے اپنی گردن تانی اور اپنی راہ ہو لیا۔ اور شیطان نے اُس کو جکڑ لیا، اور اُس نے اپنے ہی ’’مسیحی‘‘ بھائی کا خون کر ڈالا۔

بائبل ہمیں قائِن کی مانند نہ ہونے کے لیے خبردار کرتی ہے جب وہ کہتی ہے،

’’قائن کی مانند نہ بنو جو اُس شریر سے تھا۔ اُس نے اپنے بھائی کو قتل کیا۔ کیوں قتل کیا؟ اِس لیے کہ اُس کے تمام کام بدی کے تھے مگر اُس کے بھائی کے راستبازی کے تھے‘‘ (1۔ یوحنا 3:12).

شیطان نے قائِن کو جکڑ لیا اور اُس کو گناہ کرنے پر مجبور کیا۔ میں شیطان میں یقین کرتا ہوں۔ میں یقین کرتا ہوں کہ وہ آپ کو تباہ کرنا چاہتا ہے اُسی طرح سے جیسے اُس نے قائِن کو تباہ کیا۔ قائِن نے خُداوند کی نہیں سُنی۔ قائِن کا روئیہ غلط تھا۔ اُس نے اپنے گناہ کو ماننے اور خون کے وسیلے سے معافی پانے سے انکار کر دیا تھا۔ پیدائش4:16 کو دوبارہ سُنیں۔

’’ سو قائِن خُداوند کے حضُور سے نِکل گیا، اور عدن کے مشرِق کی طرف نُود کے عِلاقہ میں جا بسا‘‘ (پیدائش4:16)۔

قائِن خُدا کے حضور سے نکل گیا ’’اور عدن کے مشرق کی طرف لُود کے عِلاقہ میں جا بسا‘‘ (پیدائش4:16)۔ ڈاکٹر ایم۔ آر۔ ڈیحان Dr. M. R. DeHaan نے کہا،

لفظی طور پر لُود کے علاقے کا مطلب آوارہ گردی کی سرزمین ہوتا ہے… یہ ایک بیچینی، بے سکونی کی رائے قائم کرتا ہے… ایک جگہ سے دوسری جگہ آوارہ گردی کرتے رہنا (ایم۔ آر۔ ڈیحان، ایم۔ ڈی۔ M. R. DeHaan, M.D.، نوح کا زمانہ The Days of Noah، ژونڈروان Zondervan، 1971، صفحہ 33)۔

بے سکون، بے چین۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ آوارہ گردی کرتے رہنا۔ یہ صرف قائِن ہی کی تصویر نہیں ہے۔ یہ آج بہت سے نوجوان لوگوں کی تصویر ہے جو واقعی میں یسوع مسیح کو نہیں جانتے ہیں۔ بائبل اِس حالت کے بارے میں وضاحت کرتی ہے جب یہ ہمیں بتاتی ہے،

’’خدا فرماتا ہے کہ شریروں کے لیے سلامتی نہیں ہے‘‘ (اشعیا 57:21).

آپ اپنے گناہوں کو بھولنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ آپ خود کو نشے میں دُھت کر سکتے ہیں۔ آپ بےخودی کا نشہ اُس وقت تک لے سکتے ہیں جب تک کہ آپ کا ذہن ماؤف نہیں ہو جاتا۔ آپ تمام رات دعوت میں گزار کر فرار حاصل کر سکتے ہیں۔ آپ گرجہ گھر سے بھاگ سکتے ہیں۔ مگر آپ اندرونی سکون نہیں پا سکتے، نا ہی آپ خُدا کے ساتھ سکون پا سکتے ہیں، جب تک کہ آپ یسوع مسیح کے پاس نہیں آتے۔

’’خدا فرماتا ہے کہ شریروں کے لیے سلامتی نہیں ہے‘‘ (اشعیا 57:21).

’’ سو قائِن خُداوند کے حضُور سے نِکل گیا اور عدن کے مشرِق کی طرف نُود کے عِلاقہ میں جا بسا‘‘ (پیدائش4:16)۔

قائِن کے پاس کوئی سکون نہیں تھا۔ وہ خُدا سے علیحدہ ہو گیا تھا، ’’حنوک‘‘ نامی شہر کی سڑکوں پر تنہا آوارہ گردی کرتا رہا (پیدائش4:17)۔

باہر شہر کی تاریک سڑکوں پر تن تنہا ہونا کس قدر ہولناک بات ہے۔ حتیٰ کہ جب آپ ہجوم میں بھی ہوتے ہیں تو آپ تنہا محسوس کرتے ہیں – بے سکون اور آوارہ گردی کرتے ہوئے، اور تنہا – قائِن کی مانند۔ آگسٹین نے کہا، ’’ہمارے دِل بے چین رہتے ہیں جب تک کہ وہ اُس میں سکون نہیں پا لیتے،‘‘ مسیح میں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ ہم آپ سے گرجہ کے لیے گھر آنے کی شدید آرزو کرتے ہیں! یہی وجہ ہے کہ ہم آپ سے یسوع مسیح خُدا کے بیٹے کے لیے گھر آنے کی التجا کرتے ہیں۔

مسیح نے کھوئے ہوئے بیٹے کی کہانی سُنائی۔ وہ چلا گیا اور وہ تمام دولت جو اُس کے باپ نے اُس کو دی تھی خرچ کر ڈالی۔ وہ گہرے گناہ میں چلا گیا۔ وہ تباہ ہو گیا تھا اور مرنے کے لیے تیار تھا۔ مگر بائبل کہتی ہے،

’’وہ ہوش میں آیا‘‘ (لوقا 15:17).

وہ بیدار ہوا – اور اپنے باپ کے پاس گھر میں آیا، جو اُس کے لیے بازو پھیلائے انتظار کر رہا تھا۔ اور ایسا ہی آج خُدا بھی ہے۔ خُدا اپنے بیٹے کے ذریعے سے آپ کا گھر آنے کے لیے انتظار کر رہا ہے۔ وہ بازو پھیلائے آپ کا انتظار کر رہا ہے! ایک پرانا حمدوثنا کا گیت کہتا ہے،

اوہ یسوع اُس بیٹے کے ذریعے سے خُدا کے پاس آئیں،
اور اُس کو جلال پیش کریں، جس نے عظیم کام کیے۔
   (’’خُدا ہی کو جلال ہو To God Be the Glory‘‘ شاعر فینی جے۔ کراس بائے Fanny J. Crosby، 1820۔1915)۔

اِس دُنیا کے سردمہر تاریکی میں باہر رہنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ گھر چلے آئیں! گرجہ کے لیے گھر میں آئیں۔ مسیح کے لیے گھر میں آئیں۔ کھوئے ہوئے بیٹے کی مانند بچائے جانے کے لیے گھر میں آئیں۔ ایک اور پرانا گیت اِس کو تمام کا تمام کہہ ڈالتا ہے۔

میں خُدا سے بہت دور بھٹکتا رہا ہوں، اب میں گھر آ رہا ہوں؛
میں بہت عرصہ گناہ کی راہوں پر چل چُکا ہوں، اے خُداوند، میں گھر آ رہا ہوں۔
گھر آ رہا ہوں،گھر آ رہا ہوں، کبھی مذید اور بھٹکنے کے لیے نہیں۔
تیرے پیار بھرے بازو کُھلے ہوئے ہیں، اے خُداوند، میں گھر آ رہا ہوں۔
   (’’اے خُداوند، میں گھر آ رہا ہوں Lord, I’m Coming Home ‘‘ شاعر ولیم جے۔ کِرک پیٹرک William J. Kirkpatrick، 1838۔1821)۔

کورس کو میرے ساتھ گائیں۔

گھر آ رہا ہوں،گھر آ رہا ہوں، کبھی مذید اور بھٹکنے کے لیے نہیں۔
تیرے پیار بھرے بازو کُھلے ہوئے ہیں، اے خُداوند، میں گھر آ رہا ہوں۔

یسوع خُدا کے بیٹے کے لیے گھر آئیں! اور تنہا کیوں رہا جائے؟ گرجہ گھر کے لیے گھر آئیں! واپس آئیں اور آج رات کو ہمارے ساتھ رات کا کھانا 6:15 بجے کھائیں! اب گیتوں کے ورق پر سے آخری گیت گائیں!

یسوع کے پاس گھر آئیں، دسترخوان بِچھ چکا ہے؛
کھانے کے لیے گھر آئیں اور آئیے روٹی توڑیں۔
یسوع ہمارے ساتھ ہے،اِس لیے یہ کہنے دیجیے،
کھانے کے لیے گھر آئیں اور آئیے روٹی توڑیں!
گرجہ گھر میں گھر کے لیے اور کھانے کے لیے آئیں،
پیاری سی رفاقت کے لیے اکٹھے ہوں،
یہ ایک عمدہ تقریب ہوگی،
جب ہم کھانے کے لیے بیٹھیں گے!

رفاقت بہت پیاری ہے اور آپ کے دوست بھی یہیں ہونگے؛
ہم دسترخوان پر بیٹھیں گے، ہمارے دِل خوشی سے لبریز ہونگے۔
یسوع ہمارے ساتھ ہے،اِس لیے یہ کہنے دیجیے،
کھانے کے لیے گھر آئیں اور آئیے روٹی توڑیں!
گرجہ گھر میں گھر کے لیے اور کھانے کے لیے آئیں،
پیاری سی رفاقت کے لیے اکٹھے ہوں،
یہ ایک عمدہ تقریب ہوگی،
جب ہم کھانے کے لیے بیٹھیں گے!

بڑا شہر جس کی دیکھ بھال کرتے لوگ نظر نہیں آتے ہیں؛
اُن کے پاس دینے کے لیے کم اور پیار کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
لیکن یسوع کے لیے گھر آئیں اور آپ جان جائیں گے،
وہاں میز پر کھانا ہے اور رفاقت میں شرکت ہے!
گرجہ گھر میں گھر کے لیے اور کھانے کے لیے آئیں،
پیاری سی رفاقت کے لیے اکٹھے ہوں،
یہ ایک عمدہ تقریب ہوگی،
جب ہم کھانے کے لیے بیٹھیں گے!
   (’’کھانے کے لیے گھر آئیں Come Home to Dinner‘‘ شاعر ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونئیر، 1941۔، بطرزِ ’’ایک فاختہ کے پروں پر On the Wings of a Dove‘‘)

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر کرھیٹن ایل۔ چیعن Mr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: پیدائش4:1۔16 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’کھانے کے لیے گھر آئیں Come Home to Dinner‘‘
(شاعر ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر، 1941۔)۔

لُبِ لُباب

قائِن کی تنہائی

THE LONELINESS OF CAIN

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’ سو قائِن خُداوند کے حضُور سے نِکل گیا اور عدن کے مشرِق کی طرف نُود کے عِلاقہ میں جا بسا‘‘ (پیدائش4:16)۔

I.   اوّل، قائِن نے غلط مذھب کا چُناؤ کیا تھا، اِمثال1:7؛ عبرانیوں9:22؛
یہودہ11؛ مکاشفہ1:5؛ 1پطرس1:19؛ 1یوحنا1:7 .

II.  دوئم، قائِن کا روئیہ غلط تھا، 1یوحنا3:12؛ اشعیا57:21؛ پیدائش4:17؛ لوقا15:17 .