Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

مسیح کی بے قیاس دولت کی خوشخبری سُنانا

PREACHING THE UNSEARCHABLE RICHES OF CHRIST
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 4 مئی، 2014
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, May 4, 2014

’’اگرچہ میں، خدا کے مُقدّسوں میں سے سب سے چھوٹا ہُوں، پھر بھی مجھ پر اُس کا یہ فضل ہُوا کہ غیر یہودیوں کو مسیح کی اِس دولت کی خُوشخبری سُناؤں جو بے قیاس ہے‘‘ (افسیوں 3:‏8).

جتنا میں بوڑھا ہوتا جاتا ہوں اُتنا ہی میں پولوس رسول کو پیارکرتا جاتا ہوں۔ وہ اِس قدر فروتن انسان ہے، اور وہ ہمارے لیے مسیح کے خزانے کھول دیتا ہے۔ ہماری تلاوت میں وہ ہمیں بتاتا ہے کہ وہ ’’خُدا کے مقدسوں میں سب سے چھوٹا ہے۔‘‘ پولوس نے ہمیشہ اپنی پیغامبری کے بارے میں انتہائی فروتن نظریہ رکھا۔ 1۔کرنتھیوں15:‏9 میں وہ کہتا ہے کہ وہ رسولوں میں سب سے چھوٹا ہے کیونکہ اُس نے اپنی تبدیلی سے پہلے ’’خُدا کی کلیسیا کو اذیتیں پہنچائیں تھی۔‘‘ وہ اِس بات کو 1۔ تیموتاؤس1:‏12، 13 میں دھراتا ہے۔

پھر پولوس ہمیں بتاتا ہے کہ اُس کو ’’مسیح کی بے قیاس دولت‘‘ کی خوشخبری سُنانے کے لیے فضل عنایت کیا گیا تھا۔ کینتھ ویوایسٹ Kenneth Wuest نے نشاندہی کی کہ لفظ ’’بے قیاس‘‘ کا ترجمہ ایک یونانی لفظ سے کیا گیا ہے جس کا مطلب ہوتا ہے، ’’وہ جس کا سُراغ نہ لگایا جا سکے۔‘‘ اِس ہی لیے مسیح کی دولت کو اِس طرح ناقابل پیمائیش بھی کہا جاتا ہے، ’’ایسی جس کو انسان کے ذریعے سے مکمل طور پر پوری طرح سے سمجھا نہ جا سکے‘‘ (کینتھ ایس۔ ویوایسٹ، پی ایچ۔ ڈی۔ Kenneth S. Wuest, Ph.D.، ویوایسٹ کے الفاظ کا مطالعہ Wuest’s Word Studies، عیئرڈ مینز Eerdmans، 1975، جلد اوّل، صفحہ 84)۔

بہت سالوں تک مجھے [اچھے خاصے مقاصد رکھنے والے] ایسے پادری اور اساتذہ ملے جو مددگار اور مہربان دکھائی دیتے تھے مگر بعد میں میرے لیے مسائل کھڑے کرنے والے تھے، اُنہوں نے بتایا تھا کہ مجھے صرف خوشخبری کی ہی منادی نہیں کرنی چاہیے، ورنہ میرے لوگ سطحی مسیحی ہونگے۔ میں نے اِس کا لمبی مدت تک اعتبار کیا – اصل میں جب تک کہ مجھے سپرجیئن کے واعظوں کا مکمل سیٹ نہیں مل گیا تھا۔ سپرجیئن کو کچھ عرصہ پڑھنے کے بعد، میں نے مسیح پر اُسکی منادی کی گہرائی پر حیران ہونا شروع کر دیا۔ اِس لیے میں نے سوچا کہ مجھے خوشخبری کی منادی کی کوشش ہر ممکن مختلف طریقوں سے کرنی ہوگی، جتنے بھی ممکن زاویوں سے ہو سکے، جیسا کہ سپرجیئن نے کیا تھا۔ مجھے یہ سوچنا یاد ہے، ’’میں اِس کو لمبے عرصے تک کرنے کے قابل نہیں ہوؤں گا۔ میرا مواد ختم ہو جائے گا، اور ہمارے لوگ بوریت کا شکار ہو جائیں گے۔‘‘

میں کس قدر غلطی پر تھا! میں اب بھی کئی سالوں سے اتوار کی صبح اور اتوار کی شام کی عبادتوں میں خوشخبری کی منادی کر چکا ہوں۔ اور یہ ایسا لگتا ہے جیسے میں نے محض اوپر اوپر سے ہی بتایا ہے یا میں نے تفصیل میں نہیں بتایا ہے! اب میں نہیں سوچتا کہ واعظ کے لیے میرا مواد کبھی بھی ختم ہو جائے گا، کیونکہ میں اب مسیح کی بےقیاس، ناقابل پیمائش، ’’وہ - جس - کی - گہرائی - میں - آپ - کبھی - نہیں - پہنچ - پائیں – گے‘‘، کی دولت کی منادی کر رہا ہوں! مدد! مسیح کی دولت کے بارے میں بتانے کے لیے اِس قدر زیادہ ہے کہ میں کبھی بھی اُس سب کو ختم کرنے کے قابل نہیں ہو پاؤں گا – سو سالوں میں بھی نہیں!

کیا مسلسل مسیح کی خوشخبری سُننا ہمارے لوگوں کو سطحی بناتا ہے – جیسا کہ مجھے بتایا گیا تھا؟ بالکل بھی نہیں! ہمارے پاس بہترین مسیحیوں میں سے کچھ موجود ہیں جن جیسے آپ دُنیا میں کہیں بھی ڈھونڈ پائیں گے! یہ کوئی شیخی نہیں مار رہے۔ یہ سادہ سا سچ ہے! آج ہمارے پاس دُنیا میں سب سے زیادہ مضبوط مسیحی ہیں۔ اور وہ خوشخبری کی منادی پر تبدیل ہوئے تھے۔ اُن کو خوشخبری کی منادی کی خوراک دی گئی تھی۔ اور وہ خوشخبری کی منادی پر ہی قوی و توانا ہوئے تھے! میں اب سمجھنا شروع کر رہا ہوں کہ پولوس کا کیا مطلب تھا جب اُس نے کہا،

’’میں نے فیصلہ کیا ہُوا تھا کہ جب تک تمہارے درمیان رہوں گا مسیح یعنی مسیحِ مصلوب کی منادی کے سِوا کسی اور بات پر زور نہ دوں گا‘‘ (1۔کرنتھیوں 2:‏2).

ہم مسیح میں جس کو مصلوب کیا گیا ایمان کے وسیلے سے بچائے جاتے ہیں۔ ہم مسیح مصلوب میں ایمان کے وسیلے سے فضل میں بڑھتے ہیں۔ ہم مسیح مصلوب میں ایمان کے وسیلے سے پاکیزہ ہوتے ہیں۔ مسیح ہی ’’الفا اور اومیگا، آغاز اور اختتام‘‘ ہے (مکاشفہ1:‏8)۔ مسیح ہمارے ’’ایمان کا بانی اور اُس کا کامل کرنے والا ہے‘‘ (عبرانیوں12:‏2)۔ جیسا کہ میں نے گذشتہ رات منادی کی تھی، ’’مسیح… اُس نے ہمارے لیے حکمت، راستبازی، پاکیزگی اور مخلص ٹھہرایا‘‘ (1۔ کرنتھیوں1:‏30)۔ چونکہ ہماری مخلصی، پاکیزگی اور عزت و وقار کا سارا دائرہ کار یسوع میں پنہاں ہے – اِس لیے واقعی میں یہاں اِس قدر انتہائی زیادہ ہے جس کے بارے میں ہمیں منادی کرنے کی ضرورت ہوتی ہے! مسٹر گریفتھ Mr. Griffith نے بالکل ابھی ایک پرانا جرمن گیت گایا تھا جس کا ترجمہ انگریزی میں کیا گیا،

جب صبح آسمانوں کو سجاتی ہے تو میرا دِل بیدار ہوتا دِل پکار اُٹھتا ہے:
   یسوع مسیح کی ستائش ہو!
دونوں کام اور دعا میں یکساں، میں یسوع ہی میں نئی زندگی پاتا ہوں:
   یسوع مسیح کی ستائش ہو!

جب نیند اپنی شفا بخشی سے انکار کرتی ہے، تو میری خاموش روح آہیں بھرتی ہے،
   یسوع مسیح کی ستائش ہو!
جب بُری سوچیں ہراساں کرتی ہیں، تو یہ میرے سینے کی ڈھال ہوتا ہے،
   یسوع مسیح کی ستائش ہو!

جب اُداسی میرے ذہن پر چھا جاتی ہے؟ تو میں یہاں پر تسلی پاتا ہوں،
   یسوع مسیح کی ستائش ہو!
یا میری زمینی شادمانی کو دھندلاتی ہے؟ تب بھی میرا سکون یہ ہی ہے،
   یسوع مسیح کی ستائش ہو!

جب تک میری زندگی ہے اِسی کو میرا الہٰی [مسرت کا گیت] ہونا چاہیے:
   یسوع مسیح کی ستائش ہو!
اِس دائمی گیت کو تمام طویل زمانوں میں گائیں:
   یسوع مسیح کی ستائش ہو!
(’’ یسوع مسیح کی ستائش ہو May Jesus Christ Be Praised، مصنف انجان؛ جرمن زبان سے ایڈورڈ کیسوال
       Edward Caswall نے ترجمہ کیا، 1814۔1878)۔

یا، جیسا کہ مسٹر گریفتھ نے گذشتہ شب گایا تھا،

یسوع مسیح میرے لیے بنایا گیا ہے، مجھے سب سے زیادہ ضرورت ہے، مجھے سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
   وہ تنہا ہی میری تمام التجا ہے، مجھے سب سے زیادہ اُس کی ضرورت ہے۔
حکمت، راستبازی اور قوت، پاکیزگی اِسی لمحے میں،
   میری مخلصی مکمل اور مفت میں، مجھے سب سے زیادہ اُس کی ضرورت ہے!
(’’مجھے سب سے زیادہ ضرورت ہے All I Need، مصنف انجان؛ ’’خصوصی حیات نو نمبر2‘‘ میں جان آر۔ رائس کے حق اشاعت 1965 copyright 1965 by Dr. John R. Rice in “Revival Specials No. 2”)

جب میں نے بہت سے زاویوں سے خوشخبری کی منادی کرنےکی کوشش کرنے کا یہ ذمہ اُٹھایا، تو میں خوفزدہ تھا کہ میرے واعظوں کو انٹر نیٹ پر بہت کم سراھا جائے گا۔ مگر میری بے شمار لوگ حوصلہ افزائی کر چکے ہیں۔ مثال کے طور پر، گذشتہ شب، ہماری ویب سائٹ پر 100,989 لوگوں نے واعظوں کو کھولا، اور ہمارے پاس بے شمار حوصلہ دینے والی ای۔میلز بھی موصول ہوئیں۔ انڈونیشیا میں ایک مشنری نے میری تہترویں سالگرہ کے موقع پر مجھے گذشتہ مہینے درج ذیل پیغام بھیجا۔ میں نے اِس کو آپ کے لیے پڑھنے میں ہچکچاہٹ محسوس کی کیونکہ یوں لگتا کہ میں شیخی مار رہا تھا۔ مگر یہ اِس قدر خوبصورت تھا کہ میں نے محسوس کیا مجھے اِس کو سب کو پڑھانا چاہیے۔ اُس کی مادری زبان انگریزی نہیں ہے۔ وہ انڈونیشیائی زبان بولتا ہے۔ اِس لیے میں جانتا ہوں کو اُس کو کافی وقت لگا ہو گا یہ دلکش خراج تحسین لکھنے کے لیے۔

      آپ کے واعظوں کا مرکزی موضوع بار بار دھرایا گیا ہوتا ہے جیسے کوئی دُھن ہوتی ہے، بالکل بیتھوون Beethoven کی پانچویں دُھن کی مانند۔ مرکزی موضوع بار بار رونما ہوتا ہے۔ مسیح کے خون اور کفارے اور تبدیلی پر منادی کی اہمیت آپ کے واعظوں میں بار بار دکھائی دیتی ہے۔ آپ نے ’’فیصلہ سازیت decisionism‘‘ اور گرجہ گھروں میں آج کے اِرتداد پر منادی بھی بار بار کی ہے۔ یہ مرکزی موضوع بیتھوون کی پانچویں دُھن کی مانند بار بار دھرائے گئے ہیں۔ یہ بار بار اور پھر بار بار رونما ہوتے ہیں۔
      آپ کے واعظ ہمارے کانوں میں گونج پیدا کرتے ہیں اور بار بار ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ زندگی اور مناسب مواقعے جلد ہی گزر جائیں گے۔ اِس لیے ہمیں مسیح کی منادی کرتے رہنا جاری رکھنا چاہیے جب کہ ابھی تک یہاں پر مناسب مواقعے موجود ہیں۔ ہماری زندگی اور مناسب موقعے خشک پتوں کی مانند ہیں جو اپنی ڈالی سے جُدا ہو جاتے ہیں، اپنی بیڑیوں سے آزاد ہو جاتے ہیں، اور اپنی آزادی کو منانے کے لیے اُڑتے پھرتے ہیں، ہوا کے دوش پر کرتا ہوا سانپ کا رقص کرتے ہیں، اور پھر ہمیشہ کے لیے گل سڑ جانے کے لیے گِر جاتے ہیں۔ شروع میں ہم آزادی کو دیکھتے اور اُس سے لطف اندوز ہوتے ہیں، مگر وقت جلد ہی گزر جائے گا اور آزادی غائب ہو جائے گی، حتیٰ کہ ہمیں احساس ہو جائے گا کہ ہماری زندگیاں اب مذید اور فائدہ مند نہیں رہی ہیں اور ہم خُدا کے لیے کام کرنے کے مناسب موقعے کو گنوا چکے ہیں۔
      آپ کے واعظ ہمارے کانوں میں گونجتے ہیں اور ہمیں بار بار یاد دلاتے ہیں صرف تماشائی یا سامعین ہونے کے لیے نہیں، بلکہ خُدا کے کلام کو کرنے والے ہونے کے لیے، مسیح کی خوشخبری کی منادی کو کرنے والے ہونے کے لیے۔ ہماری زندگیاں اور مناسب موقعے رنگوں کے ساتھ ایک خوبصورت قوس وقزح کی مانند ہوتے ہیں جو کہ ہماری آنکھوں کو اضطراب میں گھورنے پر مجبور کر دیتے ہیں؛ مگر طوفان اِس کی تمام کی تمام خوبصورتی اور وجودیت کو اُڑا کر لے جاتے ہیں۔ ہم اکثر خوشخبری کی منادی کے لیے شاندار مناسب موقعوں کی تاک میں ہوتے ہیں، مگر ہم مطمئن ہو جاتے ہیں اور اِن کی خوبصورتی کو صرف گھور کر رہ جاتے ہیں، جب تک کہ ہم میں بیداری پیدا ہوتی ہے۔ مگر خوبصورت موقع گزر چکا ہوتا ہے اور ماسوائے خالی پن کے کچھ بھی باقی نہیں رہتا۔ ہمارا زمانہ ہمیں کھوئے ہوئے بشروں تک پہنچنے کے لیے اب بخشا گیا ہے۔ حالانکہ بے شمار دشواریاں ہیں، اِس کے باوجود بہت سے مواقعے کھلے ہوئے ہیں۔ اُن میں سے جو ہماری منادی کو مسترد کر دیتے ہیں، یقینا ہمیشہ کچھ ایسے ہونگے جو مسیح کو قبول کرتے ہونگے۔
      آپ کے واعظ ہمارے کانوں میں گونجتے ہیں اور بار بار ہمیں احساس دلاتے ہیں کہ کام کرنے کے لیے ہماری قوت کمزور پڑ چکی ہے۔ ہماری زندگیاں اور مناسب موقعے بپھرتی ہوئی لہروں کی مانند ہیں، جو ہمیں للکارتی ہیں، مگر جلد ہی ہماری ہمت جواب دے جاتی ہے اور مدھم سرسراتی چھوٹی چھوٹی لہروں میں بدل جاتی ہے جو جب ساحل کو چھوتی ہیں – تو ہمارے کام کرنےکے لیے ارادے کی مانند ہوتی ہیں، جو کہ تمام اوقات میں ثابت قدم نہیں ہوتا۔ کبھی کبھار ہم انتہائی پُرجوش ہو جاتے ہیں، مگر اکثر ہم مایوسی محسوس کرتے ہیں اور کام کی ذمہ داری کو ترک کر دیتے ہیں۔ جبکہ روح ہمارے لوگوں میں سُلگ رہی ہوتی ہے، آئیے اِس آگ کو ہماری منادی اور ہماری خدمت کے شعلوں کے لیے جاری رہنے دیں۔ آپ کے واعظ ہمارے کانوں میں ہمیں متاثر کرنے کے لیے گونجتے رہتے ہیں، جیسا کہ رسول نے کہا، ’’کوشش میں سُستی نہ کرو؛ روحانی جوش سے بھرے رہو؛ خُداوند کی خدمت کرتے رہو‘‘ (رومیوں12:‏11)۔
      آپ کے واعظ ہمیشہ ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ خُدا کے کلام نے کہا، ’’انسان کی عمر گھاس کی مانند ہوتی ہے؛ وہ میدان کے پھول کی طرح کھلتا ہے۔ جوں ہی اُس کے اوپر ہوا چلتی ہے وہ ضائع ہو جاتا ہے؛ اور پھر اپنی پرانی جگہ دکھائی نہیں دیتا‘‘ (زبور103:‏15۔16)۔
      آپ کے واعظوں کے لیے شکریہ۔ شکریہ اُس چاہت کے لیے جو آپ ہمیشہ ہم میں بھر دیتے ہیں، خوشخبری کی منادی کو جاری رکھنے کے لیے ہمیں بتاتے رہتے ہیں۔ شکریہ اُس تمام کے لیے جو آپ ہمارے خُداوند اور نجات دہندہ یسوع مسیح کے لیے کرتے ہیں۔
      سالگرہ مبارک ہو پادری۔ خُداوند کی برکت آپ پر اور آپ کے خاندان پر اور آپ کے لوگوں پر ہو۔
      مذہبی فرائض میں آپ کا بیٹا،
      ایڈی Edi .

وہ دِل کو چھو جانے والا پیغام مجھے انڈونیشیا میں ایک ایمان سے بھرپور مشنری نے بھیجا تھا۔ اِس نے میرے دِل کو چھو لیا، اور میں اِس کو آپ کے ساتھ بانٹنا چاہتا تھا۔ جی ہاں، ہمیں خوشخبری کے پیغامات کی منادی کو جاری رکھنا چاہیے۔ اور ہمیں ’’مسیح کی بےقیاس دولت‘‘ کے اعلان کے لیے جذبے کے ساتھ محنت کرنی چاہیے۔

میں یقین کرتا ہوں کہ ہر مسیحی کو اکثر خوشخبری سُننے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ’’مسیح کی بے قیاس دولت‘‘ محض بے اعتقادوں کو پیش کرنے کے لیے نہیں ہے۔ دراصل، افسیوں کے نام مراسلہ ’’اُن مقدسین کے نام جو افسیوں میں رہتے اور مسیح یسوع میں ایمان رکھتے ہیں‘‘ کے لیے لکھا گیا تھا (افسیوں1:‏1)۔ اِس عظیم مراسلے میں پولوس رسول نے بے شمار نکات پیش کیے۔ بائبل میں یہ میری پسندیدہ کتابوں میں سے ایک ہے کیونکہ یہ اِس قدر بہتر طریقے سے یسوع کو جلال پیش کرتی ہے اور خوشخبری کا انتہائی واضح طور پر اعلان کرتی ہے۔ اور رسول اِن مسیحیوں کی حوصلہ افزائی اُنہیں یاد دلانے سے کرتا ہے جو یسوع نے اُن کو بچانے کے لیے کیا۔ یہاں میری دو پسندیدہ آیات ہیں۔

’’اُس وقت تمہارا مسیح سے کوئی تعلق نہ تھا۔ تُم اِسرائیلی قوم میں شمار نہیں کیے جاتے تھے۔ اُن عہد ناموں سے خارج تھے جن کا وعدہ خدا کی طرف سے کیا گیا تھا۔ تُم اِس دنیا میں خدا کے بغیر نا اُمیدی کی حالت میں زندگی گزارتے تھے۔ مگر تُم جو پہلے دُور تھے اب مسیح یسوع میں ہوکر اُس کے خُون کے وسیلہ سے نزدیک ہوگئے ہو‘‘ (افسیوں 2:‏12۔13).

ہر مسیح کو خوشخبری بار بار سُننے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیں یاد دلانے کی ضرورت ہوتی ہے کہ ہمارے پاس اُمید نہیں ہوتی ہے، اور ہم دُنیا میں خُدا کے بغیر تھے۔ ہمیں یاد دلانے کی ضرورت ہوتی ہے کہ ہم ’’مسیح یسوع میں ہو کر اُس کے خون کے وسیلہ سے نزدیک ہو گئے ہیں۔‘‘

میں شمالی آئرلینڈ کے شہر نیوٹاؤن ایبی میں تثلثی پریسبائی ٹیرئین گرجہ گھر کے پادری محترم وارن پِیل Rev. Warren Peel کا ایک شاندار لکھا ہوا واعظ پڑھتا رہا ہوں۔ بینر آف ٹرٹھ میگیزین میں چھپے ہوئے ایک واعظ میں محترم پِیل نے نشاندہی کی کہ تمام مسیحی، حتیٰ کہ پادریوں کو بھی اکثر خوشخبری سُننے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اُنہوں نے کہا، ’’ہمیں خوشخبری کو سُننا چاہیے اور اپنی زندگیوں کو ہر ایک دِن میں اِس پر یقین کرنا چاہیے‘‘ (بینر آف ٹرٹھ میگزین Banner of Truth Magazine، اگست\ ستمبر 2013، صفحہ 4)۔ واہ جی واہ! یہ اُنہوں نے ایک بائبل کی کانفرنس میں مبلغین سے کہا تھا! ’’ہمیں خوشخبری کو سُننا چاہیے اور اپنی زندگیوں کو ہر ایک دِن میں اِس پر یقین کرنا چاہیے‘‘ یہ ایک اچھی بات تھی، مبلغ! یہ کہنے کے لیے آپ کا شکریہ! جب میں نے اُن کا وہ واعظ پڑھا، تو میں نے آٹھ وجوہات کو علیحدہ کر لیا کہ کیوں نئے سرے سے جنم لیے ہوئے مسیحیوں کو اکثر خوشخبری سُننے کی ضرورت ہوتی ہے، اور ہر روز اِس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہوتی ہے! وہ یہ ہیں۔ اِن کو کسی مخصوص ترتیب میں پیش نہیں کیا گیا ہے۔ یہ بس ایسے ہی لکھ دیے گئے ہیں جیسے میں نے اِن کے بارے میں سوچا۔ شاید اور مذید اور کے بارے میں سوچ پائیں۔ یہ ہے میری وجوہات کی فہرست کہ کیوں مسیحی لوگوں کو خوشخبری کی منادی سُننے کی ضرورت ہوتی ہے۔


1.  خوشخبری ہمیں جرم کو محسوس کرنےسے آزاد کرتی ہے۔ (پادری پِیل نے یہ والا اپنے پیغام میں پیش کیا تھا)۔

2.  خوشخبری ہمیں مستقبل کے لیے اُمید دلاتی ہے – کیونکہ مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھا تھا اور دوبارہ آ رہا ہے!

3.  خوشخبری ہمیں سکون پہنچاتی ہے۔ (یسوع نےکہا، ’’میں تمہیں آرام پہنچاؤں گا،‘‘ متی11:‏28)۔

4.  خوشخبری ہمیں شیطان پر قابو پانے کے لیے قوت بخشتی ہے (’’اور وہ برّہ کے خون کے وسیلہ سے اُس پر غالب آتے،‘‘ مکاشفہ12:‏11)۔

5.  خوشخبری ہمیں دعا میں یقین دہانی دلاتی ہے۔ (’’اِس لیے بھائیو، ہمیں یسوع کے خون کے وسیلہ سے اُس نئی اور زندہ راہ سے پاک ترین مکان میں داخل ہونےکی ہمت ہے،‘‘ عبرانیوں10:‏19)۔

6.  خوشخبری ہمیں مصائب کے دور میں قوت بخشتی ہے۔ (’’خُدا نے جو سارے فضل کا سرچشمہ ہے مسیح کے ذریعہ سے تمہیں اپنے دائمی جلال میں شریک ہونے کے لیے بُلایا ہے اور اگرچہ تم تھوڑی مدت تک دُکھ اُٹھاؤ گے لیکن بعد میں خُدا آپ ہی تمہی کامل کر کے قائم اور مضبوط کر دے گا،‘‘ 1۔ پطرس5:‏10)۔

7.  خوشخبری ہمیں قوت بخشتی ہے اُن باتوں کو سرانجام دینے کے لیے جن کے بارے میں ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ممکن ہو پائیں گی۔ (یسوع کی مدد سے میں سب کچھ کر سکتا ہوں جو مجھے طاقت بخشتا ہے،‘‘ (فلپیوں4:‏13)۔

8.  خوشخبری ہمیں اعتماد بخشتی ہے کہ ہم فضل میں بڑھیں گے۔ (’’اور مجھے اِس بات کا یقین ہے کہ خُدا جس نے تم لوگوں میں اپنا نیک کام شروع کیا ہے وہ اُسے یسوع مسیح کی واپسی کے دِن تک پورا کر دے گا،‘‘ (فلپیوں1:‏6)۔


چند ایک ہفتے قبل میں نے ایک واعظ بنام ’’میری ابتدائی زندگی‘‘ کی منادی کی تھی۔ میں نے کچھ مشکلات جن میں سے مَیں ایک نوجوان شخص کی حیثیت سے گزرا تھا اُن کے بارے میں بتایا تھا۔ شیطان نے ایک نوجوان شخص کے ذہن میں اُس پیغام کو تروڑ مروڑ کر رکھ دیا۔ اُس نوجوان شخص نے مجھے بعد میں بتایا کہ وہ یسوع پر بھروسہ کرنے سے خوفزدہ تھا اِس خوف سے کہ اُسے بھی اُنہی مشکلات میں سے گزرنا پڑے گا۔ دیکھا آپ نے شیطان کس طرح سے باتوں کو تروڑ مروڑ کر رکھ دیتا ہے! میرے واعظ کا مقصد یہ تھا کہ خُداوند یسوع مسیح نے مجھے قوت بخشی تھی کہ میں اُن تمام باتوں میں سے گزر پاؤں۔ اور مسیح آپ کو بھی طاقت بخشتا ہے کہ آپ بھی زندگی کی مشکلات کا سامنا کر پائیں! اپنے گناہ سے توبہ کریں، اور یسوع پر بھروسہ کریں! وہ آپ کے گناہوں کو اپنے قیمتی خون سے دھو ڈالے گا آپ کو ایک نئی اور بہتر زندگی بخشے گا جو اِس سے پہلے آپ کے پاس کبھی بھی اُس کے بغیر نہیں تھی! یہاں ایک گیت ہے جو میں نے ایک لڑکے کی حیثیت سے سیکھا تھا،

میں نجات دہندہ کے پاس جانے کے لیے فیصلہ کیے ہوئے ہوں،
   اپنے گناہ اور اختلاف کو چھوڑے ہوئے؛
وہ ہی اکیلا سچا ہے، وہ ہی اکیلا راستباز ہے،
   اُسی کے پاس زندگی کے الفاظ ہیں۔
میں جلد ہی اُس کے پاس جاؤں گا، بخوشی اور آزادی سے جاؤں گا،
   یسوع عظیم تر، اعلٰی مرتبہ والے، میں تیرے پاس آؤں گا۔
(میں فیصلہ کیے ہوئے ہوں I Am Resolved‘‘ شاعر پالمر ہارٹ سو Palmer Hartsough‏، 1844۔1932)۔

اپنے گناہ سے منہ موڑیں اور یسوع پر آج ہی بھروسہ کریں! آپ کو اِس پر کبھی بھی پچھتانا نہیں پڑے گا! اور پھر اپنی باقی کی ساری زندگی ہر زور خوشخبری کے بارے میں سوچیں۔ یسوع صلیب پر آپ کے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے مرا تھا۔ یسوع نے ہمیں تمام گناہ سے پاک صاف کرنے کے لیے اپنا خون بہایا۔ یسوع مُردوں میں سے جسمانی طور پر جی اُٹھا تاکہ ہمیں زندگی بخشے! گناہ سے منہ موڑیں اور اُسی پر بھروسہ کریں! آپ کو کبھی بھی پچھتانا نہیں پڑے گا!

اگر آپ ایک حقیقی مسیحی بننے کے بارے میں اور یسوع پر بھروسہ کرنے کے بارے میں ہمارے ساتھ بات چیت کرنا چاہیں تو مہربانی سے اپنی نشست کو ابھی چھوڑیں اور اجتماع گاہ کی پچھلی جانب چلے جائیں۔ ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan آپ کو ایک اور کمرے میں لے جائیں گے جہاں پر ہم بات چیت اور دعا کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر چعین Dr. Chan مہربانی سے دعا کریں کہ آج صبح کوئی نہ کوئی یسوع پر بھروسہ کرے گا۔ آمین۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: افسیوں3:‏1۔8 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا۔
’’ یسوع مسیح کی ستائش ہو May Jesus Christ Be Praised،
(مصنف انجان؛ ایڈورڈ کیسوال Edward Caswall نے ترجمہ کیا، 1814۔1878)۔