Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

سرکش لوگوں کو منادی کرنا

PREACHING TO A REBELLIOUS PEOPLE
(Urdu)

ڈٓاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی ایک شام، 19 جنوری، 2014
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, January 19, 2014

’’اور اُس نے مجھ سے کہا، اَے آدمزاد، میں تجھے بنی اِسرائیل کے پاس بھیج رہا ہُوں جو ایسی سرکش قوم ہے جس نے مجھ سے بغاوت کی ہے۔ وہ اور اُن کے باپ دادا آج کے دِن تک میری نافرمانی کرتے آئے ہیں۔ جن کے پاس میں تجھے بھیج رہا ہُوں وہ نہایت بے حیا اور سنگدل لوگ ہیں۔ اُن سے کہنا کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے: (ایک سرکش خاندان ہیں)، اور وہ، چاہے وہ یہ سُنیں یا نہ سُنیں پھر بھی وہ جان لیں گے کہ اُن کے درمیان ایک نبی برپا ہُوا ہے‘‘ (حزقی ایل 2:3۔5).

ہم بائبل میں بار بار نوع انسانی کی سرکشی کی جانب خُدا کے حیرت کر دینے والے صبر کو دیکھتے ہیں۔ عظیم سیلاب سے پہلے خُدا نے نسل انسانی کی ہولناک بدکاریوں کو دیکھا تھا۔ اِس کے باوجود خُدا نے اپنی سزا کو 120 سالوں تک روکے رکھا – تاکہ نوح، جو ’’راستبازی کی منادی کرنے والا‘‘ تھا اُن کو خبردار کر سکے (2۔ پطرس2:5)۔ بعد میں خُدا نے اپنے لوگوں کو مصر میں سے قوی علامات اور انوکھی باتوں کے ساتھ نکالا تھا۔ مگر اُنہوں نے اُس کی شفقت کی ادائیگی بُڑبُڑانے اور چالیس سالوں تک موسیٰ کے خلاف بغاوت کرنے سے کی۔ دوبارہ، جب اُس نے اپنے لوگوں کو اُن کے گناہوں کے لیے بابل کی اسیری میں ڈالا، تو خُدا نے اُنہیں ترک نہیں کیا۔ اُس نے اُنہیں منادی کرنے کے لیے حزقی ایل نبی کو بھیجا، ’’خُداوند خُدا یوں فرماتا ہے‘‘ (حزقی ایل2:4)۔ آج ہم خُدا کی سزا کے انتہائی قریب اور اِس زمانے کے خاتمہ پر ہیں۔ دُنیا کی قومیں شدید بغاوت پر ہیں ’’خُداوند اور اُس کے مسیح کے خلاف زمین کے بادشاہ صف آرا ہوتے ہیں اور حاکم سازش کرتے ہیں۔ اور وہ کہتے ہیں، آؤ ہم اُن کے بندھن توڑ ڈالیں اور اُن کی بیڑیاں اُتار کر پھینک دیں‘‘ (زبور2:2، 3)۔ لیکن خُداوند پھر بھی’’آنے والے عذاب سے بچ کر بھاگنے‘‘ کے لیے اُنہیں اپنے منادی کرنے والے خبردار کرنے کے لیے بھیجتا ہے (متی3:7)۔ جی ہاں، یہاں تک کہ اِس کٹھن دور میں، اِس زمانے کے خاتمہ پر، خُداوند آنے والی سزا سے گنہگاروں کو خبردار کرنے کے لیے اب بھی منادی کرنے والوں کو بھیجتا ہے۔

اور یوں، وفادار منادی کرنے والے حزقی ایل نبی سے بہت سے اسباق سیکھ سکتے ہیں۔ اِس واعظ میں اُن میں سے کچھ مَیں آپ کو پیش کروں گا۔

I۔ اوّل، وفادار منادی کرنے والا نبی سے سیکھتا ہے کہ اُس کو سرکش لوگوں سے بات کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔

ہماری تلاوت کہتی ہے،

’’اَے آد مزاد، میں تجھے بنی اِسرائیل کے پاس بھیج رہا ہُوں جو ایسی سرکش قوم ہے جس نے مجھ سے بغاوت کی ہے۔ وہ اور اُن کے باپ دادا آج کے دِن تک میری نافرمانی کرتے آئے ہیں‘‘ (حزقی ایل 2:3).

ہمیں یہ کبھی بھی نہیں سوچنا چاہیے کہ بابل کی اسیری میں یہودی ہی صرف سرکش قوم تھے۔ یقیناً ہمیں وہ نہیں سوچنا چاہیے! وہ لفظ جس نے تلاوت میں ’’قوم‘‘ کا ترجمہ کیا ہے وہ عبرانی لفظ نہیں ہے جو عموماً خُدا کے چُنیدہ لوگوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہاں پر عبرانی لفظ ’’گوئیgoi‘‘ ہے۔ یہ وہ لفظ ہے جو یہودی غیر قوم کے لوگوں، خُدا کے نا ماننے والوں اور کافروں کے لیے استعمال کیا کرتے تھے۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ بابل میں اسرائیل اتنا ہی بُرا تھا جتنے کہ کافر لوگ تھے!

یہ نسل انسانی کی کیسی ایک تصویر ہے! ہم ایک سرکش نسل ہیں! کونسی نسل؟ یہ نسل انسانی! خُدا کہتا ہے کہ ہم سرکش لوگ ہیں، ’’ایک سرکش قوم جس نے میرے خلاف بغاوت کی‘‘ (حزقی ایل2:3)۔ بائبل کہتی ہے، ’’ہم سب بھیڑوں کی مانند بھٹک گئے ہیں‘‘ (اشعیا53:6)۔ بائبل کہتی ہے، ’’اِن لوگوں کا دِل ضدی اور سرکش ہے‘‘ (یرمیاہ5:23)۔ تمام نسل انسانی بھٹک چکی ہے، ضد اور بغاوت کر رہی ہے! بائبل کہتی ہے، ’’سب کے سب گمراہ ہو گئے ہیں، وہ سارے کسی کام کے نہیں رہے؛ کوئی نہیں جو بھلائی کرتا ہو، ایک بھی نہیں‘‘ (رومیوں3:12)۔ بائبل کہتی ہے، ’’ایک آدمی کی نافرمانی سے بہت سے لوگ گنہگار ٹھہرے‘‘ (5:19)۔ آدم نے خُدا کے حکم کے خلاف بغاوت کی تھی۔ تمام نوع انسانی نے قدرتاً خُدا کے خلاف بغاوت وراثت میں پائی۔ ہم ’’قدرتی طور پر خُدا کے قہر کے بچے‘‘ بن گئے (افسیوں2:3)۔

’’پھر نتیجہ کیا نکلا؟ کیا ہم یہودی دُوسروں سے بہتر ہیں؟ ہر گز نہیں۔ ہم تو پہلے ہی ثابت کرچُکے ہیں کہ یہودی اور غیر یہودی سب کے سب گناہ کے قابو میں ہیں۔ جیسا کہ پاک کلام میں لکھا ہے: کوئی راستباز نہیں، ایک بھی نہیں؛ کوئی سمجھدار نہیں، کوئی خدا کا طالب نہیں۔ سب کے سب گمراہ ہوگئے، وہ کسی کام کے نہیں رہے؛ کوئی نہیں جو بھلائی کرتا ہو، ایک بھی نہیں۔ اُن کے حلق کھُلی ہُوئی قبروں کی مانند ہیں؛ اُن کی زبان سے دغابازی کی باتیں نکلتی ہیں۔ اُن کے ہونٹوں میں سانپوں کا زہر ہے۔ اُن کے مُنہ لعنت اور کڑواہٹ سے بھرے ہُوئے ہیں۔ اُن کے قدم خُون بہانے کے لیے تیز رفتار ہو جاتے ہیں؛ اُن کی راہوں میں تباہی اور بدحالی ہے، وہ سلامتی کی راہ سے واقف ہی نہیں۔ نہ ہی اُن کی آنکھوں میں خدا کا خوف ہے‘‘ (رومیوں 3:9۔18).

یہ سارے کا سارا ہماری جانب آدم کی طرف سے آتا ہے۔ ہم نے اپنی انتہائی فطرت میں خُدا کے خلاف بغاوت اُس سے وراثت میں پائی ہے۔ ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونزMartyn Lloyd-Jones نے کہا،

گناہ میں انسان کی یہ تفصیل ہی وہ سادہ سچ ہے، وہ ہولناک سچائی ہے۔ یہی ہے جس کے پاس گناہ ہمیں لے گیا... یہ جاننے کے لیے کہ ہم فطرتاً کیا ہیں – قہروغصب کے بچے، بالکل جیسے دوسرے ہیں، خُدا ہمیں پاک روح کے وسیلے سے گناہ کی سزا یابی میں لائے اگر ہم پہلے کبھی بھی گناہ کی سزایابی کے تحت نہیں آئے (مارٹن لائیڈ جونز Martyn Lloyd-Jones، M.D.، رومیوں، باب 2:1۔3:20، خُدا کی راستباز سزا Romans, Chapter 2:1-3:20, The Righteous Judgment of God، دی بینر آف ٹرتھ ٹرسٹ The Banner of Truth Trust، دوبارہ اشاعت 2005، صفحہ214)۔

گناہ میں انسان کے بارے میں خُدا کا یہ ہی تجزیہ ہے۔ یہ ایک خوبصورت تصویر نہیں ہے، لیکن یہ ایک بالکل دُرست تصویر ہے۔ میں نے 17 برس کی عمر سے آغاز کیا تھا یہ سوچتے ہوئے کہ لوگ آسانی سے بچائے جا سکتے ہیں۔ لیکن میں غلط تھا۔ میرے سب سے پہلے واعظ کو مسترد کر دیا گیا، اورمجھے بتایا گیا کہ اِس طرح سے دوبارہ منادی نہیں کرنی۔ لیکن جس ’’نوجوانوں کے رہنما‘‘ نے مجھے کہا تھا وہ اخلاق کو بگاڑنے والا ایک شخص تھا، جو گرجہ گھر میں بچوں کو ہراساں کیا کرتا تھا۔ اِس لیے خُدا نے مجھے بتایا، ’’رابرٹ، اِس کی مت سُنو۔‘‘ سیمنری میں تبلیغ کے پروفیسر نے کہا، ’’تم ایک اچھے مبلغ ہو، لیکن مصیبت کھڑی کرنے کے حوالے سے تم اپنی ساکھ کو خراب کرتے جا رہے ہو۔‘‘ اُس نے وہ اِس لیے کہا تھا کیونکہ میں نے اُن پروفیسروں کو جواب دیا تھا جو بائبل پر حملہ کر رہے تھے۔ پھر میں نے ایک اور مبلغ کے ساتھ کام کیا جو سان فرانسسکو کے نزدیک ہیپیوں کو تبلیغ کر رہے تھے۔ اُس مبلغ نے میرے واعظوں پر تنقید جاری رکھی – اس قدر زیادہ کہ میں نے آخر کار اُس گرجہ گھر سے استیفیٰ دے دیا اور واپس گھر لاس اینجلز چلا آیا۔ بعد میں مجھے پتا چلا کہ وہ مبلغ گرجہ گھر میں بہت سے لڑکیوں کے ساتھ جنسی تعلق رکھے ہوئے تھا۔ تب میں نے جانا کہ کیوں وہ میرے واعظوں پر تنقید کرتا تھا۔ اُس کو گناہ کی سزایابی کے تحت ہونا پسند نہیں تھا۔

بہت سے مبلغین کو پیغام ملتا ہی نہیں ہے۔ وہ حیران ہوتے رہنا جاری رکھتے ہیں کہ کیوں لوگ اُن کی سُنتے ہی نہیں ہیں۔ مگر جواب بالکل سامنے ہوتا ہے، ہماری بائبل کے صفحے پر۔ خُدا ہمیں ’’ایک سرکش قوم کے خلاف بھیجتا ہے جس نے [اُس] کے خلاف بغاوت کی‘‘ (حزقی ایل2:3)۔ اور اُس آیت پر میں ڈاکٹر میکجی Dr. McGee کے تبصرے سے متفق ہوں۔ اُنہوں نے کہا،

     انجیل کی منادی سُنانے کے لیے گرجہ گھر کے اراکین سب سے دشوار ترین لوگ ہوتے ہیں... بے شک وہ گرجہ گھر میں ہوتے ہیں، وہ دراصل خُدا کے خلاف ہوتے ہیں... وہ نہیں چاہتے کہ کوئی اُن کے پاس آئے اور اُنہیں بتائے کہ وہ کھوئے ہوئے گنہگار ہیں... اپنی بات سمجھانے کے لیے وہ مشکل لوگ ہوتے ہیں، اور میرا دِل میرے اُن بھائیوں کی جانب چلا جاتا ہے جو آج مذہبی جماعتوں میں ہیں – وہ ایک انتہائی اہم عُہدے پر فائز ہیں۔ اور میں کسی بھی نوجوان کو ہدایت کروں گا جو اپنی بُلاہٹ کے بارے میں مذہبی جماعت میں جانے کے لیے پُریقین ہے۔ شاید اُس کو مذہبی جماعت میں جانے کے بجائے انشورنس ایجنٹ کا یا کوئی اور کام کرنا چاہیے۔ آج مذہبی جماعت میں ہونا آسان نہیں ہے اگر آپ خُدا کے کلام کے لیے کھڑے ہونے جا رہے ہیں (جے۔ ورنن میکجی، ٹی ایچ۔ ڈی۔ J. Vernon McGee, Th. D.، بائبل میں سے Thru the Bible، تھامس نیلسن پبلیشرز Thomas Nelson Publishhers، 1982، جلد سوئم، صفحہ 444؛ حزقی ایل2:3۔4)۔

ڈٓاکٹر میکجی نے کیا وضاحت کی؟ اُنہوں نے واضح کیا کہ گرجہ گھر کھوئے ہوئے لوگوں سے بھرے پڑے ہیں۔ وہ تمام ایک ’’فیصلہdecision‘‘ قائم کر چکے ہیں – مگر ’’اصل میں وہ خُدا کے خلاف ہیں۔‘‘ یہی سارے امریکہ میں گرجہ گھروں کا معاملہ ہے!

اب میں آپ کی جانب آتا ہوں، اور آپ سے ذاتی طور پر کہتا ہوں۔ آپ خُدا کے خلاف سرکش ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ غیرنجات یافتہ رہ جاتے ہیں۔ آپ ہر قسم کے بہانے بناتے ہیں، لیکن آپ کا دِل خُدا کے خلاف بغاوت پر ہوتا ہے۔ آپ اپنے آپ کے لیے افسوس محسوس کرتے ہیں، لیکن آپ کا دِل مکمل طور پر خُدا کے خلاف بغاوت پر ہوتا ہے۔ آپ نے اپنے گناہ پر ماتم نہیں کیا۔ آپ نے اپنی بغاوت پر پچھتاوا نہیں کیا ہے۔ آپ ڈھٹائی کے ساتھ زندہ خُدا کی مزاحمت کرتے رہنا جاری رکھتے ہیں! اور میں آپ کو بتاؤں گا کہ اصل میں آپ جائیں گے کہاں پر۔ صرف ایک ہی جگہ ہے جہاں پر آپ ممکنہ طور پر جائیں گے – اور وہ جہنم ہے! اگر آپ گناہ کی سزا یابی کے تحت کبھی بھی نہیں آتے، اور اگر آپ اپنے گناہوں پر کبھی بھی افسوس نہیں کرتے، تو آپ کبھی بھی مسیح کی حقیقی ضرورت کو مسحسوس نہیں کر پائیں گے – اور آپ اپنی بغاوت میں جاری رہیں گے جب تک کہ خُدا رسی کھینچ نہیں لیتا – اور آپ کھائی میں گِر جائیں گے – اُس آگ میں جو کبھی بجھتی نہیں ہے!

II۔ دوئم، وفادار منادی کرنے والا خُدا کے کلام کی منادی جاری رکھنا نبی سے سیکھتا ہے۔

خُداوند نے حزقی ایل سے کہا،

’’جن کے پاس میں تجھے بھیج رہا ہُوں وہ نہایت بے حیا اور سنگدل لوگ ہیں۔ اُن سے کہنا کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے: ایک سرکش خاندان ہونے کے باعث وہ سُنیں یا نہ سُنیں...‘‘ (حزقی ایل 2:4۔5الف).

بائبل میں سے خُداوند میرے ساتھ شاندار طریقے سے بات کرتا ہے۔ حزقی ایل کے زمانے میں وہ [خُداوند] براہ راست فوری الہٰام کے ذریعے، اُس سے بات کرتا تھا۔ اب خُداوند ہمارے ساتھ لکھے ہوئے کلام، بائبل کے ذریعے سے بات کرتا ہے – حالانکہ میں دو مختلف موقعوں کو سوچ سکتا ہوں جب خُداوند نے انتہائی یقینی طور پر مجھ سے خواب میں بات کی۔ میں صرف ایک نوجوان شخص کی گواہی پڑھتا ہوں جو تین خوابوں کے ذریعے سے مسیح میں تبدیل ہوا تھا (آج کی مسیحیت Christianity Today، جنوری\فروری 2014، صفحات 95، 96)۔ خُدا ایسا اکثر تیسری دُنیا میں کرتا ہے۔ لیکن تقریباً ہمیشہ خُدا ہمارے ساتھ لکھے ہوئے کلام – بائبل کے ساتھ بات کرتا ہے۔

نبی سے ہم کہنا سیکھتے ہیں، ’’خُداوند خُدا یوں فرماتا ہے۔‘‘ ہم ایسا بائبل کے اختیار پر کہتے ہیں۔ ’’ہر صحیفہ خُدا کے الہٰام سے بخشا گیا ہے‘‘ (2۔ تیموتاؤس3:16)۔ خُداوند نے مجھے وہ سچائی بالکل اُسی دِن دکھائی تھی جب میں28 ستمبر، 1961 کو بچایا گیا تھا۔ میں ایمانداری کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ میں نے کبھی بھی شک نہیں کیا کہ خُداوند نے اُس دِن سے لیکر آج تک یہی عبرانی اور یونانی الفاظ بخشے ہیں! جب میں منادی کرنے کے لیے کھڑا ہوتا ہوں تو میں ایک پُرعزم اور تاثر سے بھرپور آواز کے ساتھ بات کر سکتا ہوں کیونکہ میں اپنے خود کے لفظوں کی منادی نہیں کر رہا ہوتا ہوں۔ میں خُداوند کے انہی الفاظ کی منادی کر رہا ہوتا ہوں – ’’خُداوند خُدا یوں فرماتا ہے‘‘ (حزقی ایل2:4)۔

میں آپ کو ایک تھیوری پیش نہیں کر رہا ہوں جب میں کہتا ہوں کہ آپ کے گناہ آپ کو جہنم میں بھیج دیں گے۔ میں آپ کو وہ بتا رہا ہوں جو خُداوند کا کلام کہتا ہے۔ تمام اختیار اور بغیر ذرا سے بھی شک کے، میں آپ سے کہہ سکتا ہوں، ’’یہ لوگ ہمیشہ کی سزا پائیں گے‘‘ (متی25:46)۔ فلر سیمنری Fuller Seminary، راب بیل Rob Bell، جوئیل آسٹین Joel Osteen یا روم میں پوپ کے ذریعے سے مجھے ایسا کہنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ میرے ہاتھ میں خُدا کا کلام ہے۔ اور حزقی ایل نبی کی مانند، خُدا نے مجھے لفظ بہ لفظ – آپ کے لیے یہ اعلان کرنے کے لیے بُلایا ہے! ’’خُداوند خُدا یوں فرماتا ہے‘‘ – ’’یہ لوگ ہمیشہ کی سزا پائیں گے۔‘‘

آپ کہتے ہیں، ’’میں اُس پر یقین نہیں کرتا ہوں!‘‘ یہ مجھے ذرا سے بھی نہیں بدلتا ہے! نبی کی طرح، میں وہ منادی کرنے کے لیے بُلایا گیا ہوں، ’’چاہے وہ سُنیں گے یا سُننے سے باز رہیں گے‘‘ (حزقی ایل2:5)۔ جدید انگریزی میں – ’’چاہے وہ سُنیں یا نہ سُنیں۔‘‘ میں ایک واعظ کی تیاری کرنے کے لیے اِس لیے نہیں بیٹھتا کہ اِس بارے میں سوچوں کہ آپ کیا سُننا چاہتے ہیں! میں ایسا کبھی بھی نہیں کرتا – اور میں ایسا کبھی نہیں کروں گا! میں خُداوند سے جو آپ کو سُننے کے ضرورت ہے وہ پوچھتا ہوں۔ پھر میں بائبل میں سے دُرست حوالہ تلاش کرتا ہوں، اور اُس کی آپ کے لیے منادی کرتا ہوں۔ اِسے اپنا لیں یا چھوڑ دیں! چاہے وہ سُنیں یا نہ سُنیں! ’’چاہے وہ سُنیں گے یا سُننے سے باز رہیں گے۔‘‘ آمین! آپ گناہ سے بھرے ہوئے ہیں۔ آپ گناہ کے لیے کھوئے ہوئے، جکڑے ہوئے ایک غلام ہیں۔ آپ آزاد نہیں ہو سکتے! آپ آگ کی جھیل کے لیے بدنصیب ہیں! میں آپ سے وہ کہتا ہوں، چاہیں آپ وہ سُنیں گے یا سُننے سے باز رہیں گے، چاہے آپ اِسے پسند کریں یا نہ کریں، چاہے آپ یقین کریں یا نہ کریں، چاہے آپ اِس پر عمل کریں یا نہ کریں، چاہے آپ میری تعریف کریں یا مجھ پر لعنت بھیجیں۔ کیوں؟ تاکہ ’’وہ جان لیں گے کہ اُن کے درمیان ایک نبی برپا ہُوا ہے‘‘ – اِس ہی لیے! خُدا نے مجھے وہ باتیں کہنے کے لیے بھیجا تاکہ آپ کے پاس کوئی بہانہ نہ رہ جائے۔ میرے ہاتھ صاف ہیں۔ میں جو خُداوند کہتا ہے آپ کو بتا چکا ہوں۔ اِسے اپنا لیں یا چھوڑ دیں۔ لیکن جہنم میں آپ شکایت کرنے یا بحث کرنے کے قابل نہیں ہونگے۔ آپ جان جائیں گے کہ آپ کے درمیان ایک نبی برپا ہوا ہے – ایک آدمی جس نے خُدا کے کلام میں سے سچائی بتائی تھی۔

آپ کو ایسی منادی کرنے کے لیے انتہائی مضبوط ہونا پڑتا ہے۔ کوئی بھی غلطیوں کے ساتھ پایا جانا پسند نہیں کرتا۔ کوئی بھی مذاق اُڑایا جانا یا تنقید کروایا جانا پسند نہیں کرتا۔ مجھے آزادی کے ساتھ قبول کر لینا چاہیے کہ میں نے اکثر تباہ کُن تنقید سے پامال ہوتا ہوا محسوس کیا ہے۔ کبھی کبھار تو میں نے ایلیاہ کی مانند ایک غار میں چھپتے اور دور رینگتے ہوئے محسوس کیا ہے۔ مگر ’’ایک ہلکی سی دھیمی آواز‘‘ نے ایلیاہ کو پکارا اور کہا، ’’ایلیاہ، تو یہاں کیا کر رہا ہے؟‘‘ (1 سلاطین19:12،13)۔ پھر میں اپنے آپ کو کھینچ کر باہر نکالتا ہوں، اور دوبارہ منادی کرنا شروع کر دیتا ہوں۔ اور اُن اوقات میں خُداوند مجھے کہتا ہوا محسوس ہوتا ہے جیسا کہ اُس نے حزقی ایل سے کیا،

’’غور سے سُن، میں تجھے اُن ہی کی طرح نہ جھکنے والا اور سخت مزاج بنا دوں گا۔ میں تیری پیشانی کو ہیرے سے بھی زیادہ سخت کر دوں گا جو چقماق سے بھی زیادہ سخت تر ہوتا ہے۔ لہٰذا تو اُن سے مت ڈر اور نہ گھبرا حالانکہ وہ ایک سرکش خاندان ہے‘‘ (حزقی ایل3:8، 9)۔

ہر سچے منادی کرنے والے کو اُس سخت کر دینے والے تجربے سے کچھ نہ کچھ گزرنا ہی پڑتا ہے۔ اگر وہ نہیں گزرتا اور ہمت ہار جاتا ہے تو وہ ایک جھوٹا نبی بنتا ہے۔

III۔ سوئم، وفادار منادی کرنے والا نبی سے سیکھتا ہے کہ، باوجود حوصلہ شکنیوں کے، کچھ جانیں بچائی جائیں گی۔

اگر ہم ویسے ہی منادی کریں جیسے ہمیں کرنی چاہیے تو اِس بُرائی کے زمانے میں ہمیں بہت سی حوصلہ شکنیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ خُداوند نے حزقی ایل سے کہا،

’’اورتو، اے آدمزاد، اُن کا یا اُن کی باتوں کا خوف نہ کرنا حالانکہ تو جھاڑیوں اور کانٹوں سے گھرا ہُوا ہے اور بچھوؤں کے درمیان رہتا ہے پھر بھی تو نہ ڈرنا حالانکہ وہ ایک سرکش قوم ہیں تو بھی تُو اُن کی باتوں سے یا خود اُن سے نہ ڈرنا تو میرا کلام اُن کو سُنانا خواہ وہ سُنیں یا نہ سُنیں کیونکہ وہ سرکش ہو چکے ہیں‘‘ (حزقی ایل 2:6۔7).

حالانکہ وہ جھاڑیوں اور کانٹوں اور بچھوؤں کے درمیان گھرا رہے گا، کسی بات کو ایک سچے منادی کرنے والے کو اپنے مقدس مقصد سے نہیں ہٹانا چاہیے۔ جی ہاں، خُدا کے کلام کی توثیق کرنا بلاشُبہ ایک مقدس کام ہے۔ اور کچھ ایسے ہونگے جن کے دِل خُداوند وہ سُننے کے لیے جس کی ہم منادی کرتے ہیں کھولتا ہے اور وہ بچائے جاتے ہیں (اعمال16:14، 15)۔ خُداوند نے حزقی ایل کو بتایا کہ وہ انسان جس نے اُس کو سُنا ’’یقیناً جئے گا کیونکہ اُس کو خبردار کیا گیا ہے‘‘ (حزقی ایل3:21)۔

ابتدائی 1960 کی دہائی میں مرکزی لاس اینجلز میں سڑکوں پر میں نے اپنے دِل سے منادی کی۔ لوگ مجھ پر چلائے، چیزیں پھینکیں اور مجھے دیوانہ کہا۔ مگر سیاہ سوٹ اور ٹائی میں ملبوس ایک بزرگ شخص نے کئی دِنوں تک مجھے منادی کرتے ہوئے سُنا، اور اپنے پیارے اپارٹمنٹ میں مجھے کھانے کے لیے مدعو کیا۔ اُن کی بیوی وہاں تھیں۔ وہ ہمارے ہائی سکولوں میں سے ایک کی پرنسپل تھیں۔ اِس عمدہ جوڑے نے مجھے شاندار کھانا کھلایا، جبکہ بوڑھے آدمی نے اپنی بیوی کو بتایا کہ اُس نے مجھے سڑک پر منادی کرتے ہوئے سُنا تھا۔ وہ اپنے تصویروں کے البم اُٹھا لائے اور مجھے اپنے باپ کی تصویریں دکھائیں، جو کہ ایک پرانی طرز کے پریسبائی ٹیرئین پادری تھے۔ شام کے اختتام پربوڑھے آدمی نے مجھے بتایا کہ وہ اور اُس کی بیوی دونوں ہی سڑک پر میرے واعظوں کے بارے میں باتیں کرتے رہے تھے۔ اُس نے کہا کہ اُنہوں نے مجھے اپنے گھر میں مدعو کیا تھا کیونکہ وہ دونوں بچائے جانا چاہتے تھے – اور وہ مجھ سے چاہتے تھے کہ مسیح تک اُن کی رہنمائی کروں! میں صرف تقریباً 22 برس کا تھا۔ میں نے کبھی بھی ایک بڑی عمر کے شخص کو یسوع پر بھروسہ کرنے کے لیے رہنمائی نہیں کی تھی۔ ہم سب گھٹنوں پر ہو گئے اور میں نے یسوع کے لیے اُن کی رہنمائی کی۔ جب ہم اُٹھے تو اُن کے چہروں سے آنسو زار و قطار بہہ رہے تھے۔ وہ ولشائر بولیوارڈ Wilshire Blvd. پر عمانوئیل پریسبائی ٹیرئین Immanuel Presbyterian گرجہ گھر کے رُکن تھے، مگر وہ کبھی بھی بچائے نہیں گئے تھے۔ اُس خوشی کے لیے جو کسی کو نجات دہندہ کے پاس آتا ہوا دیکھنے سے ہوتی ہے – اِس قسم کے تجربہ کے سامنے گناہ میں گھری ہوئی دُنیا کی تمام بیہودگی اور مذاق کچھ بھی نہ ہونے کی مانند دکھائی دیتا ہے! خُداوند نے مجھے وہ دو انسان مسٹر اور مسسز ایلن بلیک Alan Black عطا کیے تھے۔ اِس نے اُس تمام منادی کو جو میں لاس اینجلز کی سڑکوں پرکر رہا تھا ایک سب سے زیادہ شاندار بات بنا دیا تھا جو ایک نوجوان شخص اپنی زندگی کے ساتھ کرسکتا ہے!

پھر میں سان فرانسسکو کے شمال میں، آزاد خیال بپتسمہ دینے والی سیمنریliberal Baptist seminary میں چلا گیا۔ وہ تین سال جو میں نے وہاں پر گزارے سچ میں ہولناک تھے۔ اُنہیں روز بہ روز بائبل کے چیتھڑے اُڑاتے ہوئے سُنتے رہنے سے، میں نے واقعی میں وہاں ہونے سے نفرت کی تھی۔ میں خُدا کے کلام کے لیے اُٹھ کھڑا ہوا، اور اُنہوں نے میرے ساتھ ایسا برتاؤ کیا جیسے میں ذہنی توازن کھو چکا تھا۔ میں آخری سال میں اِس قدر بییمار ہو چکا تھا کہ میں نے سوچا تھا میں گریجوایٹ نہیں بن پاؤں گا۔ لیکن میں نے گریجوایشن کر لی۔ بعد میں، اُس بُرے وقت پر ماضی میں نظر ڈالتے ہوئے، مجھے احساس ہوا کہ میری گواہی سے دو لوگوں نے نجات پائی تھی۔ ایک کوریا کا شخص تھا، اور دوسرا اندرون جنوب سے ایک شخص تھا، جو اپنی تمام زندگی بغیر نجات پائے ایک بپتسمہ یافتہ رہا تھا۔ وہ دونوں ہی میرا شکریہ ادا کرنے کے لیے کہ میں انجیل کے لیے سچائی سے ڈٹا رہا اور اُنہیں نجات کے لیے اُن کی ضرورت کے بارے میں بتایا، میرے پاس اپنے گالوں پر آنسوؤں کی دھاریں بہاتے ہوئے آئے تھے۔ اُن کے نام گِل Gil اور مون Moon تھے۔ میں اُنہیں کبھی بھی بھلا نہ پاؤں گا! اُن کی نجات نے اُس آزاد خیال سیمنری کی تمام دِل کی دردوں کی قدروقیمت بڑھا دی تھی!

جب میں وہاں میرین کاؤنٹی Marin County میں تھا، تو میں ہر جمعے کی شب سان فرانسسکو کے شہر میں گولڈن گیٹ پُل پار کر کے نوجوان لوگوں سے بھری چند گاڑیوں کی رہنمائی کیا کرتا۔ میں سڑک پر منادی کیا کرتا جب کہ وہ لوگوں کو کتابچے دیا کرتے اور اُن سے باتیں کرتے۔ ایک شب وہ میرے پاس ایک لڑکے کو لائے۔ اُس نے مجھے بتایا کہ وہ ہر روز کئی سو ڈالر کی ہیروئن کا نشہ کر رہا تھا۔ اُسے اپنی نشے کے عادت کو سہارا دینے کے لیے لوگوں کو ٹھگنا پڑتا تھا اور چوری کرنی پڑتی تھی۔ اُس نے کہا، ’’اے مبلغ، مہربانی سے میری مدد کرو۔ میں سیدھی راہ جانا چاہتا ہوں۔‘‘ میں اپنی گاڑی میں اُسے گھر لے گیا۔ میں ایسا کرنے سے اب غالباً خوفزدہ ہو جاؤں گا، لیکن میں نے اُس کو اپنے اپارٹمنٹ کے باورچی خانے میں رکھا۔ کئی دِنوں تک جب وہ نشے کی لت سے نکل رہا تھا تو وہ چیختا چلاتا اور ٹانگیں مارتا اور سارے فرش پر اُلٹیاں کرتا رہا تھا۔ آخر کار وہ پرسکون ہو گیا۔ وہ ہمارے گرجہ گھر میں آیا۔ جب میں نے سان فرانسسکو چھوڑا تو میرا اُس سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ پچیس سال گزر گئے۔ ایک رات یہاں گرجہ گھر میں میرے دفتر میں فون کی گھنٹی بجی۔ یہ وہ تھا! میں نے اُس سے پوچھا کہ وہ کہاں پر تھا۔ اُس نے مجھے بتایا کہ وہ شادی شُدہ ہے اور فلوریڈا میں ہے۔ اُس کے دو بچے ہیں اور وہ اپنے گرجہ گھر پر سنڈے سکول میں تعلیم دیتا ہے۔ میں گرجہ گھر سے واپس اپنے گھر بادلوں میں اُڑتا ہوا آیا! ہائے، کس قدر خوشی ایک مبلغ محسوس کرتا ہے جب کوئی خُدا کے بندے کے ذریعے سے زندہ بچتا ہے ’’کیونکہ اُس کو خبردار کیا گیا ہے‘‘ (حزقی ایل3:21)۔

آپ کے بارے میں کیا خیال ہے؟ میں نے آپ کو ایک منادی کرنے والے کی حیثیت سے اپنی کہانی پیش کردی ہے۔ حزقی ایل میں سے یہ دونوں باب میرے لیے گذشتہ پچاس سالوں سے خاصی اہمیت رکھتے ہیں، جب سے میں نےپہلی مرتبہ ڈاکٹر جے ورنن میکجی کو ریڈیو پر کلام مقدس کے اِس حوالے کی تعلیم دیتے ہوئے سُنا۔ انجیل کی منادی کی اِن تمام دہائیوں کے دوران یہ آیات ہمیشہ میرے ذہن میں سمائی رہی ہیں – گنہگاروں کو بتاؤں کہ یسوع صلیب پر اُن کے گناہوں کے کفارے کے لیے مرا؛ اُنہیں بتاؤں کیسے وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا، اور اب آسمان میں زندہ ہے؛ اُنہیں اُن کے گناہوں پر توبہ کرنے اور نجات دہندہ پر بھروسہ کرنے کے لیے بُلاؤں۔ کیا آپ آج شب یسوع پر بھروسہ کریں گے؟ اگر آپ کریں گے تو اِس سے مجھے بے انتہا خوشی ملے گی – اور یہ آپ کو بھی بہت خوشی دے گا – تمام زمانوں کے لیے اور تمام ابدیت کے لیے!

اگر آپ یسوع کے وسیلے سے بچائے جانے کے بارے میں ہم سے کوئی بات کرنا چاہتے ہیں تو مہربانی سے اپنی کرسی چھوڑیں اور ابھی اِس اجتماع گاہ کی پچھلی جانب چلے جائیں۔ مسٹر جان سیموئیل کیگن Mr. John Samuel Cagan آپ کو ایک اور کمرے میں لے جائیں گے جہاں پر ہم دعا اور بات چیت کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر چعین، مہربانی سے دعا کریں کہ آج شب کوئی نہ کوئی یسوع کے پاس آئے گا۔ آمین۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھومی Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: حزقی ایل 2:3۔7 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’اوہ بھاری دِل کے ساتھ Oh Heavy Hearted‘‘ (شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائس، 1895۔1980)۔

لُبِ لُباب

سرکش لوگوں کو منادی کرنا

PREACHING TO A REBELLIOUS PEOPLE

ڈٓاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’اور اُس نے مجھ سے کہا، اَے آدمزاد، میں تجھے بنی اِسرائیل کے پاس بھیج رہا ہُوں جو ایسی سرکش قوم ہے جس نے مجھ سے بغاوت کی ہے۔ وہ اور اُن کے باپ دادا آج کے دِن تک میری نافرمانی کرتے آئے ہیں۔ جن کے پاس میں تجھے بھیج رہا ہُوں وہ نہایت بے حیا اور سنگدل لوگ ہیں۔ اُن سے کہنا کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے: (ایک سرکش خاندان ہیں)، اور وہ، چاہے وہ یہ سُنیں یا نہ سُنیں پھر بھی وہ جان لیں گے کہ اُن کے درمیان ایک نبی برپا ہُوا ہے‘‘ (حزقی ایل 2:3۔5).

(2۔ پطرس2:5؛ زبور2:2، 3؛ متی3:7)

I.   اوّل، وفادار منادی کرنے والا نبی سے سیکھتا ہے کہ اُس کو سرکش لوگوں سے بات کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے، حزقی ایل 2:3؛ اشعیا53:6؛
یرمیاہ5:23؛ رومیوں 3:12؛ 5:19؛ افسیوں 2:3؛ رومیوں 3:9۔18 .

II.  دوئم، وفادار منادی کرنے والا خُدا کے کلام کی منادی جاری رکھنا نبی سے سیکھتا ہے؛ حزقی ایل 2:4۔5الف؛ 2۔ تیموتاؤس 3:16؛
متی25:46؛ 1۔ سلاطین 19:12، 13؛ حزقی ایل 3:8، 9 .

III. سوئم، وفادار منادی کرنے والا نبی سے سیکھتا ہے کہ باوجود حوصلہ شکنیوں کے، کچھ جانیں بچائی جائیں گی، حزقی ایل 2؛6۔7؛
اعمال 16:14، 15؛ حزقی ایل 3:21 .