Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

تثلیث کے ذریعے سے نجات –
کرسمس کا واعظ

- SALVATION THROUGH THE TRINITY
A CHRISTMAS SERMON
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 15 دسمبر، 2013
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, December 15, 2013

’’خداوند یسُوع مسیح کا فضل، خدا کی محبت اور پاک رُوح کی رفاقت تُم سب کے ساتھ ہو‘‘ (2۔ کرنتھیوں 13:14).

گذشتہ منگل کی رات میں اپنے جمنازیم میں ورزش کرنے اور تیراکی کے لیے گیا۔ جس وقت تک میں تیراکی کرنے کے تلاب میں پہنچا اندھیرا پہلے ہی ہو گیا تھا۔ پھر میں نے ایک آدمی کو جسے میں جانتا تھا جاکوزیjacuzzi کی جانب آتے ہوئے دیکھا۔ وہ بالکل سیدھا دیکھ رہا تھا اور اُس نے مجھ پر غور نہ کیا۔ کچھ منٹوں کے بعد میں تیراکی کے تلاب سے باہر نکل آیا اور اُس کے ساتھ جاکوزی میں چلا گیا۔ وہاں پر صرف ہم دونوں ہی تھے کیونکہ یہ ایک ٹھنڈی شام تھی۔ جب ہم بات چیت کر رہے تھے تو مجھے اُس کی تنہائی کا گہرا احساس ہوا۔ وہ فارغ خدمت ہے اور بنک میں کافی پیسہ ہے۔ وہ اپنی ساٹھ کی دہائی میں ہے اور کبھی بھی شادی نہیں کی ہے۔ وہ انتہائی شدت کے ساتھ اپنا وقت کالج میں پڑھا کر گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ ماسٹرز ڈگری کر رہے ہیں، جس کی یقیناً اُنہیں کوئی ضرورت نہیں۔ اُنہوں نے اپنے گرجہ گھر کو تقریباً چالیس سال پہلے چھوڑ دیا تھا۔ وہ مسیحیت کے لیے انتہائی تلخ اور غصہ ور ہیں۔ وہ دُنیا میں بالکل تنہا ہیں – فضل کے بغیر، محبت کے بغیر، باہمی رابطہ کے بغیر – خُدا کے ساتھ یا کسی دوسرے انسان کے ساتھ۔ جب میں اُن کی باتیں سُن رہا تھا تو اُنہوں نے بتایا کہ وہ نہیں جانتے جب وہ مریں گے تو اپنی دولت کس کے نام کرکے جائیں گے۔ مجھے اُن کے لیے دُکھ کا احساس ہوا۔ میں کئی مرتبہ اُنہیں اپنے گرجہ گھر کے لیے مدعو کر چکا ہوں، اور وہ اصل میں آئے بھی، ایک مرتبہ، میرے بیٹے کی شادی پر۔ لیکن شادی ختم ہونے کے فوراً ہی بعد ہو چلے گئے تھے۔ میں اُنہیں واپس بُلانے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہوں۔ کس قدر سرد، خوف میں مبتلا کر دینے والی طرز زندگی – خصوصاً کرسمس کے موقعے پر!

یہیں پر ہماری غیر لچکدار انداز والی خود مختار تہذیب میں ہر زندگی کا خاتمہ ہوتا ہے۔ ہر وہ زندگی جس کے مرکز میں مسیح اور گرجہ گھر نہیں ہوتا مایوس کُن بدنصیبی میں ختم ہوتی ہے۔ وہ اِس لیے کیونکہ مسیح اور گرجہ گھر کے لیے متبادل صرف خالی ہے۔ یہ شاید زندگی کے شروع میں ایسا نہ لگے، لیکن ایسا آخر میں ہمیشہ ضرور لگے گا۔ میں اِس کے بارے میں پچاس سالوں سے زیادہ تک سوچتا رہا ہوں۔ میں مشاہدے سے جانتا ہوں کہ یہ سچ ہے۔

میرے انکلوں میں سے ایک کرسلر کار بنانے والی کمپنی میں کام کرتے ہیں۔ اُنہوں نے بے انتہا پیسہ جوڑا اور سان ڈیاگو کے نزدیک، سان کلیمنٹ San Clemente میں، جو ساحل پر ایک مہنگا ترین مضفاتی علاقہ ہے، ایک گھر خریدا۔ وہ اُس گھر کی خواب گاہ میں تنہا وفات پا گئے۔ لوگوں کو ایک ہفتے تک اُن کے مرنے کے بارے میں پتا ہی نہ چلا – جب تک کہ ایک پڑوسی نے نہیں دیکھا کہ اُن کے ڈاک والا ڈبہ خطوں سے بھر گیا تھا اور اُس کو گلے سڑے گوشت کی غلیظ سرانڈ سونگھائی دی۔ ایک اور انکل جن کی بیوی کا انتقال ہو چکا ہے، اُنہیں اپنی خواب گاہ ہی میں فالج کا حملہ ہوا اور وہ وہیں پر ایک ہفتے تک مفلوج پڑے رہے جب تک کہ ایک شخص جو کہ اُن کی عارضی میسونک Masonic قیام گاہ میں تھا نے محسوس نہیں کیا کہ وہ ایک میٹنگ میں غیر حاضر تھے جس میں وہ عموماً شامل ہوتے تھے۔ اُنہیں اُن کی خواب گاہ کا دروازہ توڑنا پڑا تھا کیونکہ وہ اندر سے بند تھا۔ وہاں پر وہ اپنے پیشاب اور پاخانے کے انبار میں پستول ہاتھ میں لیے پڑے تھے – کیونکہ اُنہیں چوروں سے ڈر لگتا تھا۔ ایک نزدیکی پڑوس کے عورت کی بیٹی تھی جس نے ہسپتال کے لوگوں کو اپنی ماں کو کھانا کھلانے سے منع کر دیا اور اُسے مرنے دیا۔ کہانی جاری رہتی ہے۔ ہر کوئی جس کی زندگی کا مرکز یہ دُنیا ہے وہ بغیر اُمید اور بغیر خُدا کے جیتا مرتا ہے!

مجھے کنجوس انسان کے بارے میں مت بتائیں۔ ایسا کبھی بھی نہیں ہوتا۔ کوئی بھی ایسے تبدیل نہیں ہوتا جیسے چارلس ڈِکنز کی کہانی ’’کرسمس کیرل‘‘ میں ہوا۔ ماسوائے مسیح اور کلیسیا کے کوئی بھی ایسے تبدیل نہیں ہوتا۔ کوئی بھی!

مجھے ایک فلم دیکھنا یاد ہے، تقریباً ساٹھ سال پہلے، جس میں ایک آدمی دلدلی ریت کے گڑھے میں آہستہ آہستہ ڈوب جاتا ہے۔ وہ جس قدر کوشش کرتا اُسی قدر وہ گیلی ریت کا دلیے جیسا ناگوار انبار اُسے نیچے کی جانب کھینچ لیتا۔ وہ چیخا اور چلایا، لیکن کوئی بھی نہ آیا۔ اور آخرکار صرف اُس کا سراُس دلدل میں باہر رہ گیا۔ اُس نے ایک اور سانس لی۔ پھر اُس نے اُس کونیچے کھینچ لیا۔ میں محض ایک بچہ تھا جب میں نے وہ فلم دیکھی۔ اِس نے مجھے جکڑ دیا تھا۔ میں نے اپنا گلا جکڑ لیا تھا۔ میرے ہاتھوں میں پسینہ آ گیا تھا جب میں نے دلدلی ریت کے گڑھے میں ڈوبنے کے بارے میں سوچا!

کیا آپ بھی اپنی مایوس زندگی میں نیچے کھینچے جانا اور ڈوبنا پسند کریں گے؟ یہ کیا آپ بچ جائیں گے؟ جیسا کہ میں اکثر کہتا ہوں، تقریباً تیس سال کی عمر کے بعد کوئی بھی نہیں بچ پاتا – تقریباً کوئی بھی نہیں! میری والدہ 80برس کی عمر میں بچ پائی تھیں – مگر یہ اِس قدر غیر معمولی ہے کہ یہ بحر قلزم کے دو ٹکڑے ہونے کے برابر ہے – یہ کسی دوسرے مکمل طور پر ناممکن معجزے کے برابر ہے!

اگر آپ زندگی کی دلدلی ریت سے بچ جاتے ہیں تو اُس کی صرف ایک ممکنہ وجہ ہوتی ہے۔ گرہ باندھ لیں جو میں کہتا ہوں! زندگی کی دلدلی ریت سے بچنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے – صرف ایک ہی راستہ! اور کوئی دوسرا نہیں! وہ یہ ہے –

’’خداوند یسُوع مسیح کا فضل، خدا کی محبت اور پاک رُوح کی رفاقت تُم سب کے ساتھ ہو‘‘ (2۔ کرنتھیوں 13:14).

کرنتھیوں میں کلیسیا کی بُری حالت تھی۔ وہاں پر کلیسیا میں ایک بڑی تقسیم ہوئی تھی، جھگڑے اور علیحدگیاں، جھوٹے عقیدے، جنسی گناہ، اور بے شمار کھوئے ہوئے کلیسیا کے اراکین (13:5،6)۔ پولوس نے یہ شاندار حفاظتی دعا اُن سب کو دی تھی کیونکہ تلاوت کا اختتام ہوتا ہے، ’’تم سب کے ساتھ ہو۔‘‘ یہ اُس کی دعا تھی اُن سب کے لیے کیونکہ وہ جانتا تھا کہ ایک مایوس کُن زندگی کے ریتلی دلدل میں سے اُنہیں کچھ بھی اور نہیں کھینچ سکتا تھا۔ یہ ہے جس کی آپ کو بھی ضرورت ہے۔

I. اوّل، آپ کو خُداوند یسوع مسیح کے فضل کی ضرورت ہوتی ہے۔

’’خداوند یسُوع مسیح کا فضل… تُم سب کے ساتھ ہو‘‘ (2۔ کرنتھیوں 13:14)

.

یہاں پر وہ تثلیث کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ وہ یسوع مسیح، خُدا باپ اور پاک روح کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ اور وہ دعا کر رہا ہے کہ ’’خُداوند یسوع مسیح کا فضل‘‘ اُن سب کے ساتھ ہو۔ یہ وہ پہلی بات ہے جس کے لیے رسول دعا کرتا ہے، کیونکہ یہی پہلی بات ہے جس کی ہمیں ضرورت ہوتی ہے۔ یہ تثلیث کے ذریعے سے نجات کے لیے ایک دعا ہے۔

غور کریں کہ رسول نے ’’خُدا کی محبت‘‘ سے پہلے مسیح کا ’’فضل‘‘ پیش کیا۔ یہ بھی غور کریں کہ مسیح کا پورا خطاب اور نام ’’خُداوند یسوع مسیح‘‘ دیئے گئے ہیں۔ یہ اُس کی الہٰی فطرت کی طرف اشارہ کرتا ہے، کیونکہ وہ ہمارا خُداوند ہے۔ یہ اُس کی انسانی فطرت کی طرف اشارہ کرتا ہے، کیونکہ وہ یسوع ہے۔ وہ اُس کے عہدے کی طرف اشارہ کرتا ہے، بطور مسیح، کیونکہ وہ مسیحا ہے۔ وہ خُداوند یسوع مسیح ہے۔ یہ اِسی الوہی اور انسانی شخص کا فضل ہے جس کی ہمیں ضرورت ہوتی ہے۔ اور یہ یہی شخص ہے، خُداوند یسوع مسیح، جو ہمیں فضل مہیا کرتا ہے۔ ہر کوئی جو بچایا جاتا ہے بہت اچھی طرح سے جانتا ہے کہ وہ خداوند یسوع مسیح کے وسیلے سے بچایا گیا تھا۔

وہ جو کھوئے ہوئے ہوتے ہیں خُداوند یسوع مسیح کی ضرورت کے لیے نہیں دیکھتے۔ وہ اُس کو پیروں تلے روندتے ہیں (عبرانیوں10:29)۔ وہ اُس کی تحقیر اور اُسے مسترد کرتے ہیں، اور اپنے منہ اُس سے چُھپا لیتے ہیں (اشعیا53:3)۔ وہ اُس کے پاس آنے سے انکار کرتے ہیں (یوحنا5:40)۔ وہ اُس سے نفرت کرتے اور اُس سے گھن کرتے تھے (اشعیا49:7)۔

لوگ گاندھی اور جان کینیڈی کی خوب تعریف کرتے ہیں، جو کہ دونوں ہی زناکار تھے۔ وہ شی گوئیواراChe Guevara کی تعریف کرتے ہیں، جو کہ ایک قاتل اور چور تھا۔ لیکن جب بات یسوع کی ہوتی ہے، تو وہ سخت نفرت کرتے ہیں۔ اگر آپ کالج میں ہیں تو آپ جانتے ہیں کہ میں دُرست ہوں۔ کالج کے پروفیسرز واقعی میں خُدا کے بیٹے خُدا یسوع مسیح سے نفرت کرتے ہیں!

وہ 31 اکتوبر کو ڈھانچوں اور چڑیلوں اور کالی بِلّیوں پر پابندی عائد نہیں کرتے۔ وہ لفظ ’’ھالووین Halloween‘‘ کو سکولوں یا دکانوں پرکہنے پر پابندی نہیں لگاتے، لیکن وہ لفظ ’’کرسمس کو امریکہ کے ہر سکول میں، اور بہت سی دکانوں میں استعمال کرنے پر پابندی لگاتے ہیں، کیونکہ اِس میں لفظ ’’مسیح‘‘ آتا ہے۔ اُنہیں ھالووین پر ڈھانچوں اور چڑیلوں سے پیار ہے – لیکن اُنہیں مسیح کے نام سے نفرت ہوتی ہے۔ اور وہ ’’کرسمس‘‘ کے نام سے بھی نفرت کرتے ہیں۔ اِس سال میں نے لفظ ’’کرسمس‘‘ صرف ایک مرتبہ ہی دیکھا ہے۔ سارے لاس اینجلز کے مرکزی قصبے میں صرف ایک بار! یہ کہتا ہے، ایک ’’کینٹین‘‘ کی سائیڈ پر، ’’کرسمس کی خوشیاں مبارک ہوں‘‘ لکھا ہوا دیکھا جو کہ ایک پرانا ریسٹورنٹ ہے اور جس کا مالک سابق مئیر رچرڈ ریورڈن Mayor Richard Riordan ہے، جو عوام میں مشہور اُن چند لوگوں میں سے ایک ہے جو ابھی تک اتوار کو گرجہ گھر جاتے ہیں۔ کرسمس کے موقعے پر لاس اینجلز کے سٹی ھال کی کھڑکیوں کو صلیب کے نشان میں بنتے ہوئے دیکھنا کبھی دِل کو گرما دینے والا ہوتا تھا۔ لیکن اب یہ نہیں ہوتا۔ فوجی دہریوں کے ایک چھوٹے سے گروہ نے اِس کو نیست و نابود کر دیا، اور کسی مسیحی میں بھی اتنی جرأت نہیں تھی کہ اُنہیںروکتا! آج خداوند یسوع مسیح کی تحقیر کی جاتی ہے مذاق اُڑایا جاتا ہے اور نفرت کی جاتی ہے – حتٰی کہ کرسمس کے موقعے پر بھی! نیویارک کے ٹائم سکوائر میں ایک بڑے سے نیون سائن کو ادائیگی امریکی دہریوں نے کی تھی۔ یہ کہتا ہے، ’’کرسمس کے دوران مسیح کی کس کو ضرورت ہے؟ کسی کو بھی نہیں!‘‘ اُن کو درست طور پر مخالفین سمائی anti-Semites کا لیبل دیا جاتا اگر وہ لکھواتے، ’’کس کو حنوکہ Hanukkah کے تہوارکے موقعے پر اسرائیل کی ضرورت ہے؟ کسی کو بھی نہیں!‘‘ لیکن کرسمس کے موقعے پر مسیح کی سالگرہ پر اُس کو تباہ کرنے کے لیے منافقوں کو سیاسی طور پر درست کرنا ٹھیک ہے! بِل او رائیلی Bill O’Reilly جو فاکس نیوز Fox News پر آتے ہیں سچے ہیں! یہاں واقعی میں ’’کرسمس پر جنگ‘‘ شروع ہے! گناہ میں انسان یسوع مسیح سے نفرت کرتا ہے!

’’رنج و الم کا انسان،‘‘ کیا ہی نام ہے
   خُدا کے بیٹے کے لیے جو آیا تھا
تباہ حال خستہ گنہگاروں کو بچانے کے لیے!
   ھیلیلویاہ! کیسا ایک نجات دہندہ!

بے عزتی اور بیہودہ مذاق کو برداشت کرتے ہوئے،
   میری جگہ پر سزا پا کر وہ کھڑا تھا؛
اپنے خون سے میری معافی کو مہر لگائی؛
   ھیلیلویاہ! کیسا نجات دہندہ ہے!
(’’ ھیلیلویاہ! کیسا ایک نجات دہندہ! Hallelujah, What a Saviour! ‘‘ شاعر فلپ پی۔ بِلس Philip P. Bliss، 1838۔1876)۔

اوہ، کس قدر دُکھ میں محسوس کرتا ہوں جب میں سوچتا ہوں کہ یہاں کچھ نوجوان لوگ ہیں، جو ہر اتوار کو ہمارے گرجہ گھر میں حاضر ہوتے ہیں، لیکن یسوع پر بھروسہ کرنے کے لیے اُس سے کافی محبت نہیں رکھتے! اوہ، آپ کیسے خُدا کے فضل کا کبھی تجربہ کر سکتے ہیں اگر آپ ابلیس کی سائیڈ پر ہوں؟ آپ کیسے بچائے جا سکتے ہیں اگر آپ یسوع کی تحقیر کرنا جاری رکھتے ہیں، اگر آپ اُس سے اتنی محبت نہیں کرتے کہ اُس پر بھروسہ کرسکیں! آپ کیسے خُدا کی حمایت اور فضل کا کبھی تجربہ کر سکتے ہیں اگر آپ خُداوند یسوع مسیح کو مسترد کرنا جاری رکھتے ہیں؟ کسی دِن آپ جاکوزی میں اُسی بوڑھے آدمی کی مانند ہوں گے – کرسمس کے موقعے پر تنہا، اور بغیر کسی اُمید کے۔

فضل ہی بجا طور پر ہے جس کی ہر قصوروار، آلودہ، بےبس گنہگار کوضرورت ہوتی ہے! اور ماسوائے یسوع کے کسی اور کے پاس وہ فضل نہیں جس کی آپ کو ضرورت ہے۔ اُس کے پاس ابھی جائیں، اِس سے پہلے کہ بہت تاخیر ہو جائے! پھر آپ پطرس رسول کے ساتھ کہنے کے قابل ہو جائیں گے،

’’ہمارا ایمان تو یہ ہے کہ خداوند یسوع مسیح کے فضل کی بدولت ہم نجات پائیں گے‘‘ (اعمال 15:11).

II۔ دوئم، آپ کو خُدا کی محبت کی ضرورت ہے۔

’’خداوند یسُوع مسیح کا فضل، خدا کی محبت ...‘‘(2۔ کرنتھیوں 13:14)

.

ڈاکٹر چارلس ھاج Dr. Charles Hodge، جو 19 ویں صدی کے ایک عظیم عالم الہٰیات ہیں، نے کہا، ’’ایک نظریے میں [اِس پر نظر ڈالنے کا ایک طریقہ] مخلصی کا منبع خُدا کی محبت ہے۔ خُدا نے اپنے بیٹے کو ہمارے لیے دینے سے اپنی محبت کو واضح کیا،

’’لیکن خدا ہمارے لیے اپنی محبت یوں ظاہر کرتا ہے کہ جب ہم گنہگار ہی تھے تو مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان قربان کردی‘‘ ( رومیوں 5:8)

لیکن ایک اور نظریے میں [اِس پر نظر ڈالنے کا ایک اور طریقہ] مسیح کے اعمال اور فضل کی وجہ سے ہمارے لیے خُدا کی محبت ہے۔ یعنی کہ، انسان کی معافی، تقدیس اور نجات میں اُس پیار کا مظاہرہ مسیح کے اعمال سے مشروط تھا۔ ہماری خُدا کے ساتھ صُلح اُس کے بیٹے کی موت کے وسیلے سے ہوتی ہے۔ ہمارے گناہوں کے لیے ایک تسلی کے طور پر، خُدا کے ساتھ ہماری رفاقت کو اصل میں متعارف کروانے کے لیے اور اُس کی محبت میں شریک ہونے کے لیے، اُس کی موت ضروری تھی۔ اِسی لیے پولوس خُدا کی محبت سے پہلے مسیح کے فضل کو رکھتا ہے، جیسا کہ تزکرے سے سمجھ میں آتا ہے، اُس کے اظہار کی ضروری شرط‘‘ (چارلس ھاج، پی ایچ۔ڈی۔Charles Hodge, Ph.D.، پہلا اور دوسرا کرنتھیوں 1 and 2 Corinthians، دی بینر آف ٹرُتھ ٹرسٹ The Banner of Trust، دوبارہ اشاعت 2000، صفحہ689؛ 2۔کرنتھیوں13:14 پر غور طلب بات)۔

جیسا کہ ولیم آر۔ نیویل William R. Newell اِسے لکھتے ہیں،

اوہ، وہ پیار جس نے نجات کے منصوبے کو تشکیل دیا!
   اوہ، وہ فضل جو اِس کو انسان تک اُتار کر لایا!
اوہ، وہ عظیم دھارا جو خُدا نے کلوری پر پھیلا دیا!
   (’’کلوری پرAt Calvary‘‘ شاعر ولیم آر۔ نیویل William R. Newell، 1868۔1956)۔

کیا یہی طریقہ نہیں ہے کہ ہم خُدا کی محبت کا تجربہ کرتے ہیں؟ ڈاکٹر لینسکی Dr. Lenski نے واضح کیا کہ ہستیوں کی ترتیب کے ساتھ ساتھ اُن کے تحائف کی ترتیب بھی معنی خیز ہے۔‘‘ پہلے ہم خُداوند یسوع مسیح کا فضل پاتے ہیں، اور پھر ہم خُدا کی محبت کا تجربہ کرتے ہیں۔ ہم پہلے مسیح کا فضل پاتے ہیں، پھر ہمیں خُدا کی محبت کا پتا چلتا ہے (آر۔ سی۔ ایچ۔ لینسکی، پی ایچ۔ ڈی۔ R. C. H. Lenski, Ph.D.، کرنتھیوں کے نام پولوس رسول کے پہلے اور دوسرے خط کی تاویل The Interpretation of St. Paul’s First and Second Epistles to the Corinthians، اوگسبرگ پبلیشنگ ہاؤس Augsburg Publishing House ، 1969 ایڈیشن، صفحہ 1339؛ 2۔کرنتھیوں13:14)۔

یہ خود میرا اپنا تجربہ تھا، اور یہ ہی آپ کا بھی ہے (یا ہوگا)۔ میں پہلے یسوع کی طرف کھینچا تھا۔ صرف خُداوند یسوع مسیح کے فضل کا تجربہ کر چکنے کے بعد ہی میں خُدا کی محبت کو جاننا اور سمجھنا شروع کیا تھا۔ اگر آپ ابھی تک کھوئے ہوئے ہیں، تو آپ کو پہلے یسوع کے پاس آنا چاہیے۔ آپ کے مسیح کے پاس آنے کے بعد ہی آپ خُدا کی محبت کو جاننا شروع کریں گے! ڈاکٹر لینسکی نے کہا، ’’اِس حفاظتی دعا میں خُدا کی محبت بجا طور پر دوسرا مقام حاصل کرتی ہے‘‘ (ibid.)۔ پہلے، آپ کو مسیح کے پاس آنا چاہیے۔ پھر آپ خُدا کی محبت کو جان پائیں گے! یہی طریقہ ہے کہ گنہگار بچائے جاتے ہیں! یسوع کے پاس آئیں، اور پھر آپ جاننا شروع کر دیں گے کہ خُدا آپ سے کتنا پیار کرتا ہے!

میں دوبارہ اُسی بوڑھے آدمی کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔ سالوں پہلے وہ مسیح اور اُس کے گرجہ گھر سے دور چلا گیا تھا – اور اب کرسمس کے موقعے پر وہ دُنیا میں اکیلا ہے – خُدا کی محبت کے بغیر! اپنے ساتھ ایسا مت ہونے دیجیے گا! ابھی مسیح کے پاس آئیں، اور آپ خُدا کی محبت کا تجربہ کرنا شروع کر دیں گے!

III۔ سوئم، آپ کو پاک روح کی رفاقت کی ضرورت ہے۔

’’خداوند یسُوع مسیح کا فضل، اور خدا کی محبت اور پاک رُوح کی رفاقت تُم سب کے ساتھ ہو۔ آمین۔‘‘ (2۔ کرنتھیوں 13:14).

یونانی لفظ جس نے یہاں پر ’’رفاقت‘‘ کا ترجمہ کیا وہ پُر جُوش اور دوستانہ لفظ کوئینونیا koinonia ہے۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ ’’ملاپ کے ساتھ‘‘ یا ’’صحبت۔‘‘ مجھے یہاں پر دوبارہ ڈاکٹر لینسکی کا حوالہ دینا چاہیے، کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ یہ انتہائی خوبصورت اور عمدہ ہے۔ اُنہوں نے کہا،

پاک روح ہماری جانب جُھکتا ہے اور ہمیں اپنی رفاقت میں ڈھانپ لیتا ہے جس میں تمام فضل اور محبت پائی جاتی ہے۔ یہ ہمیں دور سے توسیع نہیں کرتے بلکہ ایک ملاپ میں جو ہماری سمجھ سے بالا ہے (ibid.، صفحہ1341)۔

پاک روح کے ساتھ رفاقت یا صحبت کے بارے میں علیشاہ ھوفمین یوں بات کرتی ہیں ’’دائمی بازوؤں پر گِر جانا‘‘۔ سُنیں،

کیسی ایک رفاقت، کیسی ایک الہٰی خوشی،
   دائمی بازوؤں پر گِرنا؛
کیسی ایک سعادت، کیسا سکون میرا ہے،
   دائمی بازوؤں پر گِرنا۔
گِرنا، گِرنا، تمام خطروں سے محفوظ اور تحفظ کے ساتھ؛
   دائمی بازوؤں پر گِرنا، گِرنا گِرنا۔
(’’دائمی بازوؤں پر گِرنا Leaning on the Everlasting Arms‘‘ شاعر علیشاہ اے۔ ھوفمین Elisha A. Hoffman، 1839۔1929)۔

میری والدہ اُس پرانے گیت سے محبت کرتی تھیں۔ اُن کے بچائے جانے کے بعد ہم نے اکٹھے اِس کو کئی مرتبہ گایا۔ یہ ہی رفاقت ہے، یہ ہی صحبت ہے، جو ہم پاک روح کے ساتھ رکھتے ہیں جب ہم یسوع کے وسیلے سے بچائے جاتے ہیں! کیسی ایک صحبت، کیسی ایک الہٰی خوشی، دائمی بازوؤں پر گِرنا!

’’خداوند یسُوع مسیح کا فضل، اور خدا کی محبت اور پاک رُوح کی رفاقت تُم سب کے ساتھ ہو۔ آمین۔‘‘ (2۔ کرنتھیوں 13:14).

ڈاکٹر ھاج نے کہا، ’’یہ حوالہ تثلیث کے عقیدے کی ایک واضح پہچان ہے، جو کہ مسیحیت کا ایک بنیادی عقیدہ ہے۔ کیونکہ ایک مسیحی وہی ہوتا ہے جو خُداوند یسوع کے فضل، خُدا کی محبت، اور پاک روح کی رفاقت کو پاتا اور خوش ہوتا ہے‘‘ (ibid.، صفحہ 690)۔

میں نے جمنازیم میں اُس بوڑھے آدمی کے لیے انتہائی دُکھ محسوس کیا جب وہ جاکوزی میں سے باہر نکلا اور تاریکی میں چلا گیا۔ اُس نے پاک تثلیث کی خوشی کو جاننا کھو دیا تھا۔ عظیم مبلغ ڈاکٹر ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل Dr. W. A. Criswell نے اِسے بہت خوب کہا۔

جب ایک آدمی سچے خُدا کی پرستش کرتا ہے، جب وہ خُداوند یسوع مسیح کے سامنے جھکتا ہے، جب وہ اپنے دِل میں پاک روح کی گواہی کو تسلیم کرتا ہے جو یسوع کے بچانے والے فضل کی طرف اشارہ کرتا ہے، تو آدمی باوقار ہو جاتا ہے، وہ ہواؤں میں اُڑتا ہے، وہ پُرنور ہو جاتا ہے۔ ہر ایک بات جس کا تعلق اُس کی زندگی سے ہوتا ہے متبرک ہو جاتی ہے اور پاک اور آسمانی بن جاتی ہے۔ صرف ایک ہی خُدا ہے اور اُس کا نام ہمارا خُدا باپ ہے، اور ہمارا نجات دہندہ خُدا ہے، اور ہماری روحوں میں خُدا ہے – پاک روح کی گواہی اور متحرک فضل۔ آمین۔ (ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل، پی ایچ۔ ڈی۔ W. A. Criswell, Ph.D.، بائبل کے عظیم عقائد – جلد دوئم Great Doctrines of the Bible – Volume 2، ژونڈروان پبلیشنگ ہاؤس Zondercan Publishing House، 1982، صفحہ77)۔

میں دعا کرتا ہوں کہ آپ آج یسوع کے پاس آئیں گے۔ وہ آپ کو گناہ اور خودغرضی کی بیکار زندگی سے بچائے گا۔ وہ اُس خون سے جو اُس نے صلیب پر بہایا آپ کو پاک صاف کر دے گا۔ یسوع کے پاس آئیں اور آپ خُدا کی محبت، اور پاک روح کی دل کو گرما دینے والی رفاقت کو جان جائیں گے۔

اگر آپ یسوع کے پاس آنے کے بارے میں ہم سے بات کرنا چاہیں تو مہربانی سے اپنی نشست ابھی چھوڑیں اور اجتماع گاہ کی پچھلی جانب چلے جائیں۔ ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan آپ کو ایک اور کمرے میں لے جائیں گے جہاں ہم بات چیت اور دعا کر سکیں گے۔ ڈاکٹر چعین Dr. Chan، مہربانی سے آئیں اور دعا کریں کہ آج رات کوئی نہ کوئی یسوع پر بھروسہ کرے۔ آمین۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھومی Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: 2۔ کرنتھیوں13:11۔14 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’اے بیت اللحم کے چھوٹے قصبے O Little Town of Bethlehem‘‘ (شاعر فلپس بروکس Phillips Brooks، 1835۔1893)۔

لُبِ لُباب

تثلیث کے ذریعے سے نجات –
کرسمس کا واعظ

SALVATION THROUGH THE TRINITY –
A CHRISTMAS SERMON

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’خداوند یسُوع مسیح کا فضل، خدا کی محبت اور پاک رُوح کی رفاقت تُم سب کے ساتھ ہو‘‘ (2۔ کرنتھیوں 13:14).

I.   اوّل، آپ کو خُداوند یسوع مسیح کے فضل کی ضرورت ہے، 2۔کرنتھیوں13:14الف؛ عبرانیوں10:29؛ اشعیا53:3؛ یوحنا5:40؛ اشعیا49:7؛ اعمال15:11 .

II.  دوئم، آپ کو خُدا کی محبت کی ضرورت ہے، 2۔کرنتھیوں13:14ب؛ رومیوں5:8 .

III. سوئم، آپ کو پاک روح کی رفاقت کی ضرورت ہے، 2۔کرنتھیوں13:14ج۔