Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

مسیح کا اونچا درجہ

THE EXALTATION OF CHRIST
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں تبلیغی واعظ
6 جنوری، 2013، صبح، خُداوند کے دِن
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, January 6, 2013

’’اِس لیے خدا نے اُسے نہایت ہی اُونچا درجہ دیا اور اُسے وہ نام عطا فرمایا جو ہر نام سے اعلٰی ہے: تاکہ یسُوع کے نام پر ہر کوئی گھٹنوں کے بل جھُک جائے، چاہے وہ آسمان پر ہو، چاہے زمین پر، چاہے زمین کے نیچے۔ اور ہر زبان خدا باپ کے جلال کے لیے اِقرار کرے کہ یسوع مسیح خداوند ہے‘‘ (فلپیوں 2:‏9۔11).

مسٹر لی Mr. Lee نے چند منٹ قبل آیت پانچ سے لیکر آٹھ تک پڑھی تھیں۔ یہ آیات ہمیں ہماری تلاوت کا پس منظر پیش کرتی ہیں۔ یہ ہمیں بتاتی ہیں کہ یسوع ’’نے اپنے آپ کو خالی کردیا، اور غلام کی صورت اختیار کرکے، انسانوں کے مشابہ ہوگیا‘‘ (فلپیوں 2:‏7)۔

اگر یسوع کے بارے میں بحیثیت انسان کے سوچتے ہیں تو یہ الفاظ کوئی زیادہ معنی نہیں رکھتے ہیں۔ لیکن اگر ہم اِس بات کا احساس کریں کہ وہ ’’خُدائے خُدا تھا‘‘ تو یہ حیرت ناک ہیں۔ بائبل تعلیم دیتی ہے کہ یسوع خُدا تھا، پاک تثلیث کی دوسری ہستی۔ پس یہ خُدابیٹا تھا جس ’’نے اپنے آپ کو خالی کردیا، اور غلام کی صورت اختیار کرلی۔‘‘ پس یہ خُدا بیٹا تھا جس نے اپنے آپ کو اتنا فروتن کر لیا کہ ’’انسانوں کے مشابہ ہوگیا۔‘‘ خُدا بیٹا جس نے کائنات کو تخلیق کیا، اپنے آپ کو ’’خالی کردیا،‘‘ ایک غلام کے طور پر، محض ایک انسان کے طور پر۔ وہ آسمان سے اپنے اونچے درجہ سے نیچے آیا، اور ایک ٹھنڈے اور گندے اصطبل [بھینسوں کا] میں پیدا ہوا، اور اُس بھوسے میں رکھا گیا جو گدھے کھاتے تھے۔ اگلا بیان تو اس سے بھی زیادہ حیران کُن ہے،

’’اور اُس نے انسانی شکل میں ظاہر ہو کر، اپنے آپ کو فروتن کر دیا، اور موت بلکہ صلیبی موت تک فرمانبردار رہا‘‘ (فلپیوں 2:‏8)۔

خُدا باپ نے اُسے زمین پر نیچے انسانی جسم میں بھیجا تھا۔ اور اُس جسمانی ہیت میں، یسوع نے ’’اپنے آپ کو فروتن کیا اور موت بلکہ صلیبی موت تک فرمانبردار رہا۔‘‘ خُدا بیٹا آسمان سے نیچے جسمانی ہیت میں آیا تھا۔ خُدا کی فرمانبرداری میں اُس نے اپنے جسم کو کیلوں سے صلیب پر جڑنے دیا۔ خُدا بیٹا صلیب پر کیلوں سے جڑا گیا! کون ایسی بات کا یقین کرے گا اگر یہ ہمیں پاک کلام میں ظاہر نہ کی گئی ہوتی؟ وہ خُدا بیٹے کے منہ پر تھوکتے تھے! اُنہوں نےاُس کے سر پر کانٹوں کا تاج چُبھویا، جس سے خُدا بیٹےکی آنکھوں سے نیچے تک خون کی دھاریں بہہ گئیں۔ اُنہوں نے اُس کی کمر پر کوڑے برسائے، اُس وقت تک کوڑے مارتے رہے جب تک خون بہہ کر اُس کی ٹانگوں تک نہ آ گیا۔ اُنہوں نے ایک لکڑی کی صلیب پر اُس کے ہاتھوں اور پیروں میں کیل ٹھونکے۔

یہ اِس طرح سے تھا کہ کیسے اُنہوں نے خُدا بیٹے کا تمسخر اُڑایا، دِل شکستگی کی اور قتل کیا! اِس کی جوزف ہارٹ Joseph Hart سے بہتر کسی نے بھی عکاسی نہیں کی۔

دیکھو کتنے صبر سے یسوع کھڑا ہے،
   اِس ناخوشگوار جگہ پر بے عزت ہوا!
گنہگاروں نے قادرمطلق کے ہاتھ باندھ دیے،
   اور اپنے خالق کے منہ پر تھوکا۔

کانٹوں کےساتھ اُس کی پیشانی زخموں سے چور تھی
   ہر حصے سے خون کی ندیاں جاری تھیں:
اُس کی کمر پر بہت شدید کوڑے برسائے،
   لیکن تیز کوڑوں نے اُس کا دِل چیر دیا۔

معلون صلیب پر ننگا مصلوب ہوا،
   زمین اور اوپر آسمان پر ننگا دیکھا گیا،
زخموں اور خون کا ایک نظارہ،
   زخمی پیارکا ایک اُداس نظارہ!
(اُس کا جنون His Passion‘‘ شاعر جوزف ہارٹ Joseph Hart‏، 1712۔1768:
   پادری نے ترمیم کی)۔

دُکھوں میں مبتلا خُدا کے بیٹےکو دیکھیں،
   ہانپتے، کراہتے، خون بہاتے!
الٰہی فضل کی اتھاہ گہرائیاں!
   یسوع، کیسا تیرا وہ پیار تھا!
(’’تیرے انجانے دُکھ Thine Unknown Sufferings‘‘
شاعر جوزف ہارٹ Joseph Hart، ‏1712۔1768؛ پادری نے ترمیم کی)۔

اِس اونچے رُتبے کے لیے مسیح کی انسانیت سوز ذلت اور دُکھ پس پردہ ہیں۔ صلیب پر اپنے آپ کو مرنےتک کے لیے فروتن کر دینا ہی تھا جس نے اُس کو بُلند رُتبہ عطا کیا، جیسا کہ ہماری تلاوت اس کو واضح کرتی ہے،

’’اِس لیے خدا نے اُسے نہایت ہی اُونچا درجہ دیا اور اُسے وہ نام عطا فرمایا جو ہر نام سے اعلٰی ہے: تاکہ یسُوع کے نام پر ہر کوئی گھٹنوں کے بل جھُک جائے، چاہے وہ آسمان پر ہو، چاہے زمین پر، چاہے زمین کے نیچے۔ اور ہر زبان خدا باپ کے جلال کے لیے اِقرار کرے کہ یسوع مسیح خداوند ہے‘‘ (فلپیوں 2:‏9۔11).

یہاں ہم جی اُٹھے مسیح سے تعلق رکھتی ہوئی تین عظیم سچائیوں کو پاتے ہیں۔

I۔ اوّل، خُدا نے یسوع کو انتہائی اونچا مقام عطا کیا تھا۔

’’اِس لیے خدا نے اُسے نہایت ہی اُونچا درجہ دیا... ‘‘ (فلپیوں 2:‏9۔11).

’’کیونکہ‘‘ کنگز جیمس میں ’’اِس لیے‘‘ کہنے کا طریقہ ہے۔ کیونکہ یسوع نے اپنی مرضی سے خود کو دِل شکستہ کیا، ’’اِس لیے‘‘ خُدا نے اُسے نہایت ہی اُونچا درجہ دیا۔ دُنیا اُسے اُونچا مرتبہ نہیں دیتی ہے۔ دُنیا اُس کی تحقیر کرتی اور اُسے مسترد کرتی ہے۔ یسوع نے کہا، ’’میرے وسیلہ کے بغیر کوئی باپ کے پاس نہیں آتا‘‘ (یوحنا14:‏6)۔ دُنیا کو اُس سے نفرت ہوتی ہے! دُنیا چیختی ہے، ’’اِس کی جرأت کیسے ہوئی یہ کہنے کی کہ خُدا کے پاس اُس کے وسیلے کے بغیر کوئی نہیں آتا ہے؟‘‘ وہ کہتے ہیں، ’’خُدا کے پاس جانےکےبہت سے طریقے ہیں۔‘‘ وہ اِس قدر تنگ نظر کیسے ہو سکتا ہے؟ وہ شاید بچہ یسوع کے ساتھ چرنی میں گزارا کرلیں، لیکن وہ مسیح کی بحیثیت صرف اُنہی کے خُداوند اور واحد نجات دہندہ ہونے کی تحقیرکرتے اور انکاری کرتے ہیں۔ جی نہیں، دُنیا نا ہی تو یسوع مسیح کو اُونچا مرتبہ دیتی ہے اور نا ہی اُس کی ستائش کرتی ہے۔ ’’لوگوں نے اُسے حقیر جانا اور رد کر دیا‘‘ (اشعیا 53:‏3)۔ جی نہیں،اِس دُنیا کو مرد اور عورتیں نا ہی تو اُسکو بُلند مرتبہ دیتے ہیں اور نا ہی اُس نجات دہندہ کی ستائش کرتے ہیں۔

لیکن خُدا اُسے اُونچا درجہ عطا کرتا ہے! ’’اِس لیے،‘‘ کیونکہ اُس نے نسل انسانی کو بچانے کے لیے مصائب برداشت کیے، اِس لیے، خُدا نے بھی اُسے نہایت اُونچا درجہ دیا۔‘‘ آمین! دُنیا اُس کی عزت نہیں کرتی ہے،

’’البتہ ہم یسُوع کو دیکھتے ہیں جسے فرشتوں سے کچھ ہی کمتر کیا گیا تاکہ وہ خدا کے فضل سے ہر اِنسان کے لیے اپنی جان دے اور چونکہ یسوع نے موت کا دُکھ سہا اِس لیے اُسے جلال اور عزت کا تاج پہنایا گیا‘‘ (عبرانیوں 2:‏9).

’’[خدا نے] اُسی عظیم قدرت کی تاثیر سے مسیح کو مُردوں میں سے زندہ اُٹھا کر آسمان پر اپنی داہنی طرف بٹھایا۔ وہاں مسیح ہر قسم کی حکومت، اِختیار، قدرت اور ریاست پر قادر ہے اور اِس جہان اور آیندہ جہان میں جو نام بھی کسی کو دیا جائے گا اُس سے بھی بڑا نام مسیح کو دیا گیا ہے۔ اِس طرح خدا نے سب کچھ مسیح کے زیر فرمان کردیا…‘‘ (افسیوں 1:‏20۔22).

بے عزتی اور بیہودہ مذاق کو برداشت کرتے ہوئے،
   میرے جگہ کر سزا پا کر وہ کھڑا تھا؛
اپنے خون سے میری معافی کو مہر لگائی؛
   ھیلیلویاہ! کیسا نجات دہندہ ہے!

مرنے کے لیے وہ اُٹھایا گیا،
   ’’یہ پورا ہوا ہے،‘‘ اُس کی چیخ تھی؛
اب آسمان میں اُونچے درجہ پر؛
   ھیلیلویاہ! کیسا نجات دہندہ ہے!
(’’ ھیلیلویاہ! کیسا ایک نجات دہندہ! Hallelujah, What a Saviour! ‘‘
   شاعر فلپ پی۔ بِلس Philip P. Bliss، ‏1838۔1876)۔

II۔ دوئم، خُدا نے اُسے ایک نام عطا فرمایا جو ہر نام سے اعلٰی ہے۔

’’اِس لیے خدا نے اُسے نہایت ہی اُونچا درجہ دیا اور اُسے وہ نام عطا فرمایا جو ہر نام سے اعلٰی ہے‘‘ (فلپیوں 2:‏9).

یسوع کے بیت الحم میں پیدا ہونے سے پہلے خُداوند کی فرشتے نے یوسف کو بتایا،

’’مریم کے بیٹا ہوگا، اور تُو اُس کا نام یسُوع رکھنا: وہی اپنے لوگوں کو اُن کے گناہوں سے نجات دے گا‘‘ (متی 1:‏21).

’’یسوع‘‘ نام کا لفظ عبرانی کے ’’یہوشوآ Yehoshua‘‘ سے آتا ہے جس کا مطلب ’’یہوہ آزادی دلاتا ہے‘‘ یا ’’یہوہ بچاتا ہے۔‘‘ نئے عہد نامے میں یہ سکڑ کر ’’یوشع‘‘ ہو گیا ہے۔ یسوع کا نام ہمیں بتاتا ہے کہ وہ خُدا بیٹا ہے، جو ہمیں بچانے کے لیے اور ہمیں ہمارے گناہوں سے چُھڑانے کے لیے آیا تھا۔ ’’تُو اُس کا نام یسوع رکھنا: کیونکہ وہی اپنے لوگوں کو اُن کے گناہوں سے نجات دے گا‘‘ (متی 1:‏21)۔

’’اِس لیے خدا نے اُسے نہایت ہی اُونچا درجہ دیا اور اُسے وہ نام عطا فرمایا جو ہر نام سے اعلٰی ہے‘‘ (فلپیوں 2:‏9).

خُدا کہتا ہے کہ یسوع کا نام ہر نام سے اعلٰی ہے کیونکہ یسوع ہماری گناہ سے بھرپور نسل کو بچانے والا واحد نجات دہندہ ہے۔ خود یسوع نے کہا،

’’اور اِبنِ آدم گم شُدہ کو ڈھونڈنے اور بچانے آیا ہے‘‘ (لوقا 19:‏10).

پولوس رسول نے کہا،

’’مسیح یسوع گنہگاروں کو نجات دینے دُنیا میں آیا‘‘ (1۔ تیموتاؤس 1:‏15).

یسوع نے وعدہ کیا تھا اُن تمام کو بچانے کا جو اُسکے پاس آتے ہیں۔ اُس نے کہا، ’’جو کوئی میرے پاس آئے گا، میں اُسے اپنے سے جُدا نہ ہونے دوں گا‘‘ (یوحنا 6:‏37)۔ لوگ اپنے وعدے توڑتے ہیں، لیکن یسوع کبھی ایسا نہیں کرتا ہے۔

جب میں ایک بہت چھوٹا بچہ تھا میرے چچا کے ایک دوست ہمارے گھر پر آئے۔ اُنہوں نے ہمارے گھر کے راستے میں گاڑی کھڑی کی۔ بعد میں اُنہوں نے جب اپنا ٹرک گھر کے راستے سے پیچھے کیا تو میری تین پہیوں والی سائیکل پر سے گزار دیا۔ اِس سے میرا دِل ٹوٹ گیا کیونکہ تین پہیوں والی میری سائیکل بالکل نئی تھی۔ آدمی نے مجھے روتے ہوئے دیکھا اور وعدہ کیا کہ مجھے ایک نئی لے کر دے گا۔ میں نے انتطار کیا، اور انتظار کیا اور انتظار کیا – لیکن اُس نے کبھی بھی اپنا وعدہ پورا نہ کیا۔ اِس نے مجھے کافی عرصے تک اُداس رکھا کیونکہ وہ بالکل نئی تھی، اور مجھے پھر کبھی دوسری نئی نہیں ملی۔ یہ پہلی مرتبہ تھا جب مجھے پتا چلا تھا کہ لوگ اکثر اپنے وعدے توڑ دیتے ہیں۔

کیا کبھی آپ نے کسی کے ساتھ وعدہ توڑا تھا؟ تقریباً ہم سب نے کیا ہے۔ شاید اِسی وجہ سے آپ میں سے کچھ یسوع پر بھروسہ نہیں کرتے ہیں۔ آپ شاید خوفزدہ ہوں کہ وہ آپ کو بچانےکا اپنا وعدہ پورا نہیں کرے گا۔ لیکن یسوع اُس آدمی کی طرح نہیں ہے جو میری تین پہیوں والی سائیکل پر چڑھ گیا تھا۔ یسوع ہمیشہ اپنا وعدے پورا کرتا ہے۔ اُس نے کہا، ’’میرے پاس آؤ ... اور میں تمہیں آرام دوں گا‘‘ (متی 11:‏28)۔ اُس نے ایسا کرنے کا وعدہ کیا تھا، اور وہ اپنا وعدہ پورا کرے گا جب آپ اُس کے پاس آئیں گے اور اُس پر بھروسہ کریں گے۔ وہ گناہ سے بھرپور انسان نہیں ہے جو آپ کے ساتھ جھوٹ بولے گا! اُس پر بھروسہ کریں! اُس کے پاس آئیں! وہ آپ کو آپ کے گناہوں سےبچائے گا!

’’مریم کے بیٹا ہوگا، اور تُو اُس کا نام یسُوع رکھنا: وہی اپنے لوگوں کو اُن کے گناہوں سے نجات دے گا‘‘ (متی 1:‏21).

وہ آپ کو بچائے گا! اِس میں شک کی کوئی بات نہیں ہے! وہ کوئی گناہ سے بھرپور انسان نہیں ہے کہ اُسے آپ کے ساتھ جھوٹ بولنا چاہیے! اُس کا یہی نام ظاہر کرتا ہے کہ وہ آپ کو بچائے گا! اِس ہی لیے خُداوند نے ’’اُسے وہ نام عطا فرمایا ہے جو ہر نام سے اعلٰی ہے‘‘ (فلپیوں 2:‏9)۔

جب میں پہلی مرتبہ 1961 میں بچایا گیا تھا، تو اپنے کام سے فارغ ہو جانے کے بعد میں تقریباً دوپہر کو لاس اینجلز کے مرکزی قصبے کی سڑکوں پر تبلیغ کے لیے باہر جایا کرتا تھا۔ مرکزی قصبے کے ایک مخصوص کونے میں ایک آدمی اور اُس کی بیوی اور اُن کی تین یا چار بیٹیاں تبلیغ کے لیے آیا کرتیں۔ اُن تمام نے سادہ لباس پہنے ہوتے تھے۔ میرے خیال میں وہ مینونائٹز Mennonites تھے۔ آدمی گٹار بجایا کرتا تھا،اور اُس کی بیوی اور بیٹیاں گایا کرتی تھیں۔ مجھے ابھی تک ایک میٹھا پرانی طرز کا گیت یاد ہے جو وہ لڑکیاں گایا کرتی تھیں،

یسوع کا نام اپنے ساتھ لے لو،
   دُکھ اور غم کا بچہ؛
یہ آپ کو سکون اور خوشی دے گا،
   یہ لے لو، پھر، چاہے آپ جہاں مرضی جاؤ۔
قیمتی نام، ہائے، کتنا پیارا!
   زمین کی اُمید اور آسمان کی خوشی؛
قیمتی نام، ہائے، کتنا پیارا!
   زمین کی اُمید اور آسمان کی خوشی؛
(’’یسوع کا نام اپنے ساتھ لے لو Take the Name of Jesus With You‘‘
     شاعر لیڈیا بیکسٹر Lydia Baxter، ‏1809۔1874)۔

’’قیمتی نام، ہائے، کتنا پیارا! زمین کی اُمید اور آسمان کی خوشی!‘‘ آمین! خُدا نے یسوع کو ایک نام عطا فرمایا ہے ’’ایک نام جو سب سے اعلٰی ہے‘‘ (فلپیوں 2:‏9)۔ اُس کا یہی نام ظاہر کرتا ہے کہ وہ اُن تمام کو بچا لے گا جو اُس پر بھروسہ کرتے ہیں!

III۔ سوئم، خُدا نے کہا کہ یسوع کے لیے ہر سرنگوں ہوگا، اور ہر زبان اقرار کرے گی کہ وہ خُداوند ہے۔

’’اِس لیے خدا نے اُسے نہایت ہی اُونچا درجہ دیا اور اُسے وہ نام عطا فرمایا جو ہر نام سے اعلٰی ہے: تاکہ یسُوع کے نام پر ہر کوئی گھٹنوں کے بل جھُک جائے، چاہے وہ آسمان پر ہو، چاہے زمین پر، چاہے زمین کے نیچے۔ اور ہر زبان خدا باپ کے جلال کے لیے اِقرار کرے کہ یسوع مسیح خداوند ہے‘‘ (فلپیوں 2:‏9۔11).

خُداوند کی ستائش ہو! ھیلیلویاہ! 1970 کی دہائی میں جب میں نے سان فرانسسکو کے قریب ایک گرجہ گھر شروع کیا تھا، نوجوان لوگ یہ چھوٹا سا کورس گایا کرتے تھے،

آپ خداوند ہیں، آپ خداوند ہیں۔
   آپ مردوں میں سے جی اُٹھے ہیں
اور آپ ہی خُداوند ہیں۔
   ہر سر نگوں ہوگا اور ہر زبان اقرار کرے گی،
کہ یسوع مسیح ہی خُداوند ہے!

یہ کورس میرے ساتھ گائیں!

آپ خداوند ہیں، آپ خداوند ہیں۔
   آپ مردوں میں سے جی اُٹھے ہیں
اور آپ ہی خُداوند ہیں۔
   ہر سر نگوں ہوگا اور ہر زبان اقرار کرے گی،
کہ یسوع مسیح ہی خُداوند ہے!

اب اُس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہر کوئی نجات پا جائے گا۔ ڈاکٹر جے۔ ورنن میکجی Dr. J. Vernon McGee نے کہا کہ یہ اُن کی نجات کی طرف جو جہنم میں ہیں اشارہ نہیں کرتا ہے۔ ڈاکٹر میکجی نے کہا، ’’یہ بالکل واضح ہے کہ وہ جو جہنم میں ہیں جو یسوع کا سامنے جھکتے ہیں محض اُس کی سرداری کا اعتراف کر رہے ہوتے ہیں ... یہ دلچسپ ہے کہ حتٰی کہ جہنم میں بھی اُنہیں یسوع کی سرداری کو پہچاننا چاہیے،جو کہ میرے خیال میں اُن کی ذہنی اذیت کو بڑھا دے گی‘‘ (جے۔ورنن میکجی، ٹی ایچ۔ ڈی۔، بائبل کے ذریعے سے Thru the Bible، تھامس نیلسن اشاعت خانے Thomas Nelson Publishers، ‏1983، جلد پنجم، صفحہ 306؛ فلپیوں 2:‏10، 11 پر یاداشت)۔

جب یسوع آسمان میں سے نیچے زمین پر آیا وہ گناہ کی دُنیا میں داخل ہوا تھا۔ یہاں وہ بیچارہ اور کمتر تھا۔ اُس کے پاس کوئی دولت، گھر، جائیداد نہیں تھی۔ وہ ظالم صلیب پر مرگیا تھا۔ پھر میرے خیال میں خُدا نے کہا،’’اُس نے بہت دُکھ برداشت کر لیا۔ میں اُسے تخت دوں گا۔ میں اُس کا نام ہر نام سے اعلٰی کروں گا۔‘‘

جب یسوع واپس آسمان میں گیا تو خُدا نے اُسے اپنے داہنی طرف شاہی تخت پر بیٹھایا۔ پھر آسمان کے باشندوں نے ’’بُلند آواز کے ساتھ، ذبح کیا ہوا برّہ ہی قدرت، دولت، حکمت، طاقت، عزت، تمجید اور حمد کی لائق ہے‘‘ (مکاشفہ 5:‏12) چلائے۔ پھر یوحنا رسول نے کہا،

’’پھر میں نے آسمان اور زمین اور زمین کے نیچے اور سمندر کی ساری مخلوقات کو اور جو کچھ اُن میں ہے یہ کہتے سُنا، جو تخت نشین ہے اُس کی اور بّرہ کی برکت، عزت، جلال اور قدرت ابد تک رہے۔ اور چاروں جانداروں نے کہا: آمین۔ اور چار اور بیس بزرگوں نے گر کر اُسے سجدہ کیا جو ابد تک زندہ ہے‘‘ (مکاشفہ 5:‏13،‏14).

پھر ایک تاج اُس کے سر پر رکھا جائے گا، جب کہ آسمان کی گزرگاہوں میں ایک آواز گونجے اُٹھے گی، ’’خُدا نے ... اُسے انتہائی اُونچا درجہ عطا کیا ہے، اور اُسے وہ نام عطا فرمایا ہے جو ہر نام سے اعلٰی ہے۔‘‘ سب یسوع کے نام کی طاقت و قوت کو تعظیم دیں۔‘‘ اِسے گائیں!

سب یسوع کےنام کی طاقت و قوت کو تعظیم دیں!
   آئیے فرشتوں کو سجدہ ریز ہونے دیں؛
شاہی تاج کو آگے لایا جائے،
   اور اُس کو سب کے خُداوند کا تاج پہنایا جائے؛
شاہی تاج کو آگے لایا جائے،
   اور اُس کو سب کے خُداوند کا تاج پہنایا جائے!
(’’سب طاقت و قوت کو تعظیم دیں All Hail the Power‘‘
      شاعر ایڈورڈ پیرونیٹ Edward Perronet، ‏1726۔1792؛
     جان ریپون John Rippon نے ترمیم کی، 1751۔1836)۔

ایک صبح ملکہ وکٹوریہ (1819۔1901) نے گرجہ گھر میں شمولیت کی اور مسیح کی دوسری آمد پر ایک واعظ سُنا۔ عبادت کے بعد اُس بھلی عورت نے پادری سے کہا کہ میری خواہش تھی کہ مسیح اُس وقت واپس آجائے جب وہ ابھی تخت پر ہی ہو۔ پادری نے اُس سے پوچھا کہ کیوں اُس نے وہ خواہش کی تھی۔ اُس نے کہا، ’’میں اپنا تاج اُس کے بابرکت پیروں میں نچھاور کرنا چاہوں گی۔‘‘

ہم کس قدر دعا کرتے ہیں کہ آپ ابھی یسوع کے پاس آئیں، اور اپنے زندگی اُس کے قدموں میں نچھاور کر دیں۔ اُس پر اپنے نجات دہندہ کے طور سے بھروسہ کریں! اُسے اپنی زندگی کے خُداوند کا تاج پہنائیں! اُس کے دوبارہ واپس آنے کا انتظار مت کریں۔ آج ہی اُس کی سامنے سر جھکائیں اور اُس پر بھروسہ کریں! وہ آپ کے ہر گناہ کو معاف کر دے گا۔ وہ آپ کو ابدی زندگی دے گا۔ یسوع کے پاس آئیں! نجات دہندہ پر بھروسہ کریں! یہ ابھی کریں! ’’اوہ وہ وہاں پاک ہجوم کے ساتھ۔‘‘ اِسے گائیں!

’’اوہ وہ وہاں پاک ہجوم کےساتھ
   ہم شاید اُس کے قدموں میں گر جائیں!
ہم ابدی گیت میں شامل ہوجائیں گے،
   اور اُس کو سب کے خُداوند کا تاج پہنائیں؛
ہم ابدی گیت میں شامل ہوجائیں گے،
   اور اُس کو سب کے خُداوند کا تاج پہنائیں!

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر کائیو ڈونگ لی Mr. Kyu Dong Lee نے کی تھی: فلپیوں 2:‏5۔11 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’یسوع کا نام اپنے ساتھ لے لو Take the Name of Jesus With You‘‘
(شاعر لیڈیا بیکسٹر Lydia Baxter‏، 1809۔1874)۔

لُبِ لُباب

مسیح کا اونچا درجہ

THE EXALTATION OF CHRIST

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’اِس لیے خدا نے اُسے نہایت ہی اُونچا درجہ دیا اور اُسے وہ نام عطا فرمایا جو ہر نام سے اعلٰی ہے: تاکہ یسُوع کے نام پر ہر کوئی گھٹنوں کے بل جھُک جائے، چاہے وہ آسمان پر ہو، چاہے زمین پر، چاہے زمین کے نیچے۔ اور ہر زبان خدا باپ کے جلال کے لیے اِقرار کرے کہ یسوع مسیح خداوند ہے‘‘ (فلپیوں 2:‏9۔11).

(فلپیوں 2:‏7، 8)

I.   اوّل، خُدا نے اُس نہایت اُونچا درجہ عطا فرمایا ہے، فلپیوں 2:‏9الف؛ یوحنا 14:‏6؛
اشعیا 53:‏3؛ عبرانیوں 2:‏9؛ افسیوں 1:‏20۔22 .

II.  دوئم، خُدا نے اُسے وہ نام عطا فرمایا ہے جو ہر نام سے اعلٰی ہے، فلپیوں2:‏9ب؛
 متی 1:‏21؛ لوقا19:‏10؛ 1۔تیموتاؤس 1:‏15؛ یوحنا6:‏37؛ متی 11:‏28 .

III. سوئم، خُدا نے کہا کہ یسوع کے لیے ہر سرنگوں ہوگا، اور ہر زبان اقرار کرے گی
کہ وہ خُداوند ہے، فلپیوں 2:‏9۔11؛ متی 1:‏21؛ لوقا 19:‏10؛ 1۔تیموتاؤس1:‏15؛
یوحنا6:‏37؛ متی 11:‏28؛ مکاشفہ5:‏12، 13، 14 .