Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

کرسمس پر مسیح کو ڈھونڈنا

SEEKING CHRIST AT CHRISTMAS
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں تبلیغی واعظ
23 دسمبر، 2012، صبح، خُداوند کے دِن
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, December 23, 2012

میں کرسمس سے پیار کرتا ہوں! اور میں آج صبح آپ تمام کو یہاں گرجہ گھر میں دیکھ کر بہت ہی زیادہ خوش ہوں! آنے کا بہت بہت شکریہ! مجھے یقین ہے کہ آپ تمام آج شام کو ہماری کرسمس کی ضیافت میں واپس آئیں گے۔ ہم کس قدر شاندار وقت گزارنے جا رہے ہیں! آپ تمام کو کرسمس کی خوشیاں مبارک ہوں! اور خُداوند ہمارے تمام دوستوں کو جو یہ انٹرنیٹ پر دیکھ رہے ہیں برکات عطا کرے۔ آپ تمام کو بھی کرسمس کی خوشیاں مبارک ہوں!

اب آج صبح میں چاہتا ہوں کہ میرے ساتھ اپنی بائبل میں سے یرمیاہ 29:‏13 کو کھولیے۔ یہ سکوفیلڈ مطالعہ بائبل کے صفحہ 803 پر ہے۔

’’تم مجھے ڈھونڈو گے اور جب تم مجھے اپنے سارے دل سے ڈھونڈو گے تب مجھے پاؤ گے‘‘ (یرمیاہ 29:‏13)۔

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

یہ ایک وعدہ ہے جو بائبل میں کئی مرتبہ ظاہر ہوتا ہے۔ اِستثنا کی کتاب 4:29 میں موسٰی نے کہا، ’’تم خداوند اپنے خُدا کو ڈھونڈو گے تو اُسے پاؤ گے بشرطیکہ تم اپنے پورے دِل اور اپنی ساری جان سے اُس کی جستجو کرو... ‘‘ اب یہ ایک یقینی وعدہ ہے، ’’تم مجھے ڈھونڈو گے اور پاؤ گے،‘‘ یہ بہت ہی یقینی ہے۔ تم اُسے ڈھونڈ لو گے اگر تم اُس کی جستجو کرو گے۔ یسوع نے بھی ایک یقینی وعدہ کیا تھا، ’’جو ڈھونڈتا ہے پاتا ہے‘‘ (متی 7:‏8)۔

تاہم، اِن تمام وعدوں کے ساتھ شرائط عائد کی گئی ہیں۔ متی 7:‏8 میں شرط یونانی فعل جس کا ترجمہ ’’ڈھونڈو گے‘‘ پایا گیا ہے۔ اِس میں اُس کا تصور پایا جاتا ہے جو ڈھونڈتا رہتا ہے، اُس کا نہیں جو آدھے دِل کے ساتھ محض ڈھونڈتا ہے۔ یرمیاہ 29:‏13 میں یہ شرط ہے، ’’جب تم مجھے اپنے سارے دِل سے ڈھونڈو گے‘‘۔ اِستثنا 4:‏29 میں شرط ہے، ’’اگر تم اپنے پورے دِل اور اپنی ساری جان سے اُس کی جستجو کرو۔‘‘ لہذا مسیح کو پانے کے اِس وعدے میں جب تم اُسے ڈھونڈو گے ہمیشہ ایک شرط ہوتی ہے۔ آپ کو چاہیے کہ مسیح کو پورے دِل کے ساتھ، اور بہت زیادہ ارادے کےساتھ تلاش کریں، اگر آپ اُس کو ڈھونڈنے کی توقع کرتے ہیں۔ اور پھر یہاں یرمیاہ 29:‏13 اور اِستثنا 4:‏29 میں ایک اور شرط پیش کی گئی ہے۔ وہ ہے کہ تمہیں اُسے ’’پورے دِل کے ساتھ‘‘، ’’اپنے پورے دِل کے ساتھ‘‘ ڈھونڈنا چاہیے۔ دونوں آیات کہتی ہیں کہ آپ کو اُسے اپنے پورے دِل کے ساتھ ڈھونڈنا چاہیے، ناکہ صرف اپنے ذہن کے ساتھ ڈھونڈنا چاہیے۔ نئے عہد نامے میں پولوس رسول ہمیں وجہ بتاتا ہے – ’’کیونکہ انسان دِل سے ایمان لا کر راستباز ٹھہرایا جاتا ہے‘‘ رومیوں 10:10)۔ اگر آپ یہ سب کچھ اپنے دماغ میں پانے کی کوشش کریں گے تو آپ کبھی بھی یسوع کو نہیں پائیں گے۔ آپ اُس کو وجوہات کے ساتھ نہیں ڈھونڈ سکتے، یا اُس کے بارے میں پڑھنے سے۔ جب ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan نے کلیرمونٹ گریجوایٹ سکول سے (جو اب یونیورسٹی ہے) اپنی دوسری پی ایچ۔ ڈی۔ وصول کی تو اُنہوں نے میرا تعارف ڈاکٹر جان ھِک Dr. John Hick سے کروایا۔ ڈاکٹر ھِک علم الہٰیات کے ایک مشہور پروفیسر تھے۔ اُنہوں نے آغاز کیا گرجہ گھر میں جو بائبل پر یقین کرتا تھا؛ لیکن اُنہوں نے اختتام بطور ایک مکمل تذبذب کے دہریت میں گھرے ہوئے کیا. یہ کیسے ہو گیا تھا؟ اُنہوں نے یسوع کو سمجھنے اور جاننے کے لیے واحد اپنی ذہانت کے ساتھ کوشش کی تھی۔ اِس طرح سے کبھی کام نہیں بنتا ہے۔ جان ھِک کا ایک شاندار ذہن تھا، اور اُنہوں نے کئی دہائیوں تک مسیحیت کا مطالعہ کیا تھا۔ لیکن اُس تمام مطالعہ کے ساتھ، وہ کبھی بھی مسیح کو ڈھونڈ نہ پائے۔ آپ کو انکساری کے ساتھ آنا چاہیے، ایک عاجز ذہن کے ساتھ، اور اپنے تمام دِل کے ساتھ اُس کی تلاش کرنی چاہیے۔‘‘ تب اور صرف تب ہی، آپ اُس کو ڈھونڈ پائیں گے اور دوبارہ جنم لیں گے!

جب میں گولڈن گیٹ بپتسمہ دینے والی سیمنریGolden Gate Baptist Seminary میں اپنی ماسٹرز کی ڈگری کے لیے تعلیم حاصل کر رہا تھا میں دو کھوئے ہوئے آدمیوں کو جانتا تھا جو بہت مغرور تھے۔ اُن میں سے ایک کا نام گِل Gil تھا اور جو ایک سفید فام تھا۔ دوسرے کا نام چینگ Chang تھا اور جو ایک کوریّن آدمی تھا۔ وہ دونوں بہت مغرور اور بہت ذہین تھے، اوّل آنے والے طالب علم۔ لیکن اُن دونوں میں سے کوئی بھی نہیں بچایا گیا تھا۔ تعلیم سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد جب مجھے پتا چلا کہ دونوں مسیح میں تبدیل ہو گئے تھے تو میری خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔ اُنہوں نے اِس سے قبل میرے ساتھ بحث کی تھی، مجھ پر ہنسے تھے اور مجھے ’’تنگ ذہن بنیاد پرست‘‘ کہا تھا کیونکہ میں بائبل پر یقین کرتا تھا۔ لیکن مسیح میں تبدیل ہو جانے کے بعد وہ دونوں میرے پاس آنکھوں میں آنسوؤں کے ساتھ آئے تھے اور معافی مانگی تھی۔ وہ دونوں خداوند کے فضل سے عاجز و انکسار بن چکے تھے۔ اُن دونوں نے ہی یسوع کو اپنے دل سے پا لیا تھا، ’’کیونکہ انسان دِل سے ایمان لا کر راستباز ٹھہرایا جاتا ہے۔‘‘ دونوں نے ہی کہا کہ میں نے اُن کی بہت مدد کی تھی اُنہیں یہ بتا کر کہ وہ کھوئے ہوئے تھے۔ میں اُس خوشی کو کبھی بھی نہیں بُھلا سکتا جب اُنہوں نے مجھے بتایا کہ وہ نجات پا گئے تھے!

خُدا کی نظر میں دو طرح کے لوگ ہوتے ہیں – وہ جنہوں نے یسوع کو پا لیا ہوتا ہے جب اُنہوں نے اُسے اپنے پورے دِل کے ساتھ ڈھونڈا تھا اور، دوئم، وہ جنہوں نے اُسے نہیں پایا ہوتا ہے کیونکہ اُنہوں نے اُس کی تلاش اپنے سارے دِل کے ساتھ نہیں کی ہوتی۔ جی ہاں، خُدا کی نظر میں اِس دُنیا میں دو طرح کے ہی لوگ ہوتے ہیں – وہ جو جان ھِک کی طرح ہیں، جس نے یسوع کو تلاش نہیں کیا تھا جب تک کہ اُس نے یسوع کو پا نہیں لیا، اور وہ جو گِل اور چینگ کی طرح ہیں، جنہوں نے یسوع کو اپنے تمام دِل کے ساتھ ڈھونڈا جب تک کہ اُسے پا نہیں لیا۔

’’تم مجھے ڈھونڈو گے اور جب تم مجھے اپنے سارے دل سے ڈھونڈو گے تب مجھے پاؤ گے‘‘ (یرمیاہ 29:‏13)۔

کرسمس کی کہانی میں کس قدر عمدگی اور خوبصورتی کے ساتھ یہ عظیم سچائی ملتی ہے۔ میں نے جیسے ہی کرسمس کی کہانی پر دھیان لگایا یہ سچائیاں کلام پاک کے صفحہ میں سے اُمڈتی ہوئی ظاہر ہوئیں۔ یہ حقیقت ہے خُداوند کی نظر میں دو طرح کے لوگ ہوتے ہیں کرسمس کی کہانی میں اتنا واضح اور صاف ہے کہ ایک بچہ بھی فرق دیکھ سکتا ہے، اور سمجھ سکتا ہے کہ وہ کیوں فرق ہیں۔

I۔ اوّل، وہ جنہوں نے یسوع کو اپنے دِل سے نہیں ڈھونڈا تھا۔

اوّل وہاں ایک آدمی ہے جس کا نام بائبل میں پیش نہیں کیا گیا ہے۔ واحد ذریعہ جس سے ہم اِس آدمی کے بارے میں جان سکتے ہیں وہ ہے جو اُس نے یسوع کے ساتھ کیا تھا۔

پہلے کرسمس پر یوسف اور مریم گلیل سے اوپر بیت الحم کے شہر میں روم کو اپنے ٹیکس ادا کرنے کے لیے گئے تھے۔ بیت الحم کا شہر اُن لوگوں سے بھرا پڑا تھا جواپنا ٹیکس بھی ادا کرنے آئے تھے۔ بیت الحم ایک چھوٹا سا شہر تھا، اور آج بھی ہے۔ جب مریم اور یوسف وہاں پہنچے تو مریم زچگی کے قریب تھی۔ یوسف نے مریم کی زچگی کے لیے کوئی جگہ ڈھونڈنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن بائبل کہتی ہے، ’’سرائے میں اُن کے لیے کوئی جگہ نہ تھی‘‘ (لوقا2:‏7)۔ ’’وہ سرائے‘‘ – یہ ظاہر کرتا ہے کہ بیت الحم کس قدر چھوٹا سا قصبہ تھا۔ وہاں پر صرف ایک ہی سرائے تھی، اور وہ بھری پڑی تھی۔ سرائے کے مالک نے اُنہیں نکال دیا تھا۔ وہاں ایسا کوئی ایک آدمی ہونا ہی تھا، حالانکہ اُس کا نام نہیں پیش کیا گیا ہے۔ وہ کس قدر سنگدِل انسان رہا ہوگا جس نے ایک زچگی کے قریب عورت کو نکال باہر کیا تھا۔ اُس بیچاری کو اپنے آپ کو کھینچ کر ایک اصطبل تک لے جانا پڑا تھا اور نوزائید یسوع کو جنم دے کر ایک کُھرلی میں رکھا تھا جہاں گدھے اور گائیں چارہ کھانے کے لیے آتے تھے۔

دوسری جماعت میں مَیں نے والی Wally نامی ایک لڑکے کے بارے میں پڑھا تھا جس نے کرسمس کے ایک ڈرامے میں سرائے کے مالک کا کردار ادا کیا تھا۔ لڑکے نے اپنی لائن بولی۔ اُس نے یوسف سے کہا، ’’چلے جاؤ۔ سرائے بھر چکی ہے۔‘‘ لڑکا جو یوسف کا کردار ادا کر رہا تھا اُس نے کہا، ’’میری بیوی بچے کو جنم دینے کے قریب ہے۔ تمہارے پاس ضرور کوئی نہ کوئی تھوڑی بہت جگہ اُس کے لیے کہیں ہونی چاہیے!‘‘ والی نے اُس لڑکی کی طرف دیکھ جو مریم کا کردار ادا کر رہی تھی، اور اُس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے، اور وہ بھول گیا کہ اُسے کیا کہنا تھا۔ پردے کے پیچھے سے بھولنے پر یاد دلانے والے شخص نے کہا، ’’اپنے کلمات ادا کرو۔‘‘ والی نے کہا، ’’یہاں کوئی جگہ خالی نہیں ہے۔ اپنا راستہ ناپو۔‘‘ مریم اور یوسف مُڑے، اور چھوٹے والی کے چہرے پر آنسو ٹپکنے لگے۔ وہیں اور اُسی وقت اُس نے تمام کی تمام کرسمس کی کہانی بدل ڈالی۔ وہ چیخ پڑا، ’’ٹھہرو! مت جاؤ! وہ میرے کمرے میں رہ سکتی ہے!‘‘ حاضرین نے تالیاںبجا بجا کر ستائش شروع کر دی۔ کوئی بھی والی پر غصے میں نہیں آیا تھا۔ وہ خوش تھے کہ اُس چھوٹے سے بچے نے کرسمس کی کہانی بدل ڈالی تھی!

کس قدر ناخوشگوار، خودغرض آدمی وہ سرائے کا مالک رہا ہوگا! اور اِس کے باوجود آپ بھی جانتے ہیں جیسا کہ میں جانتا ہوں کہ یہاں خود غرض، غلیظ لوگ ہیں جنہیں یسوع سے کوئی سروکار نہیں ہوتا۔ ایک کمینے، سرد مہردِل اُس جیسے شخص نے اِس سال سانتا مونیکا Santa Monicaمیں پیسیفیک ساحلی شاہراہPacific Caost Highway پر سے کرسمس کے نظاروں کو ہٹوا دیا۔ ایک اور ناگوار شخص نے کیلیفورنیا میں نیوہال میں ایک بوڑھوں کے پناہ گاہ میں تنہا غریب بوڑھے لوگوں سے فوری طور پر کرسمس کا درخت چھیننے کی کوشش کی۔ ایک اور نے ٹیکساس کے شہر پلانو میں چھوٹوں بچوں کو مجبور کیا کہ وہ افغانستان میں سپاہیوں کو کرسمس کے کارڈ نہ بھیجیں۔ جی ہاں، یہاں یقینی طور پر ایسے لوگ ہیں جو اِس قدر سرد مہر اور کمینی روح والے ہیں کہ اُن کے دِلوں میں یسوع کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ وہ اپنے دوستوں اور دعوتوں کے ساتھ اِس قدر مصروف ہیں کہ اُن کے پاس کرسمس کی شام کو گرجہ گھر میں جانے کے لیے کوئی وقت نہیں ہے۔ اِن میں سے کچھ غصے والے تنقید نگاروں نے مجھے انٹر نیٹ پرآپ کو کرسمس کی شام اور نئے سال کی شام کو گرجہ گھر میں ہونے کے لیے کہنے پر بے حد کم بخت کہا ہے۔ اُنہوں نے مجھے آپ کو کل رات کو گرجہ گھر میں ہونے کا کہنے کے لیے جابر اور ظالم کہا ہے۔ لیکن وہ ایک بھی لفظ شکایت کا نہیں کہیں گے اگر آپ ڈسکو ڈانس یا شراب نوشی کی دعوت میں جاتے۔ آئیے اِس کا سامنا کریں – ان جیسے لوگ اتنے ہی مسیح کے بغیر اور بے دین ہیں جتنا کہ وہ بےدِل سرائے کا مالک تھا۔ اُس نے ایک بیچاری حاملہ عورت کو نکال باہر کیا تھا اور اُسے مجبور کر دیا تھا کہ وہ اپنے بچے کو ایک اصطبل میں جنم دے! خداوند اُن کی بدکار، گناہ سے آلودہ جانوں پر رحم فرمائے! اِن جیسے لوگوں کی مت سُنیں! کل رات کو یہاں گرجہ گھر میں ضرور ہوں – کرسمس کی شام کو! اور نئے سال کی شام کو بھی یہاں پر ضرور ہوں!

پھر وہاں پر ہیرودیس بادشاہ تھا۔ مجوسیوں نے اُسے بتایا تھا کہ یہودیوں کا بادشاہ پیدا ہوا تھا۔ ہیرودیس نے اُنہیں کہا کہ یسوع کو ڈھونڈو اور اُسے بتاؤ یسوع کہاں ہے تاکہ وہ بھی جائے اور اُس کی ستائش کرے۔ لیکن اصل میں اُسے یسوع نہیں چاہیے تھا۔ اُسے ایک حریف بادشاہ کے مقابلے میں اپنی ساکھ کھو دینے کا ڈر تھا۔ وہ واقعی یسوع سے پیچھا چھڑانا چاہتا تھا اُس کو قتل کر کے۔

آج اُس بوڑھے ہیرودیس کی مانند بہت سے لوگ ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ یسوع کی عبادت کرنا چاہتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ گرجہ گھر آتے ہیں، حمد و ثنا کے گیت گاتے ہیں اور ظاہر کرتے ہیں کہ وہ یسوع سے پیار کرتے ہیں۔ لیکن وہ کچھ نہ کچھ کھو دینے سے خوفزدہ ہوتے ہیں اگر یسوع کو وہ اپنی زندگیوں میں پہلی جگہ دیتے ہیں۔ وہ خوفزدہ ہوتے ہیں کہ وہ پیسہ کھو دیں گے، یا وہ دوستوں کو کھو دیں گے، یا وہ کسی قسم کے اچھے موقعے کو گنوا دیں گے۔ اِس لیے وہ یسوع سے پیار کرنے کا جھوٹا اظہار کرتے ہیں، لیکن حقیقت میں وہ اُسے بالکل بھی نہیں چاہتے ہیں۔ وہ یسوع کو نہیں ڈھونڈتے ہیں۔ اپنے سارے دِل کے ساتھ یسوع کو نہیں تلاش کرتے ہیں۔

ہم واعظوں کو لفظ بہ لفظ چھاپتے ہیں اور ہر عبادت کے بعد لوگوں میں تقسیم کرتے ہیں۔ جب مسٹر مینسیا Mr. Mencia تفتیشی کمرے میں لوگوں سے بات چیت کرتے ہیں تو وہ اُن سے پوچھتے ہیں کہ آیا اُنہوں نے وہ واعظ ہر روز پڑھے تھے۔ وہ عموماً کہتے ہیں، ’’جی نہیں۔‘‘ اُنہوں واعظ پڑھنے کے لیے زیادہ سے زیادہ 15 منٹ لگنے ہوتے ہیں، لیکن وہ ایسا نہیں کرتے ہیں۔ دیکھیں وہ کس قدر ہیرودیس کی مانند ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اُنہیں یسوع کی چاہت ہے، لیکن وہ دِن میں ایک مرتبہ بھی 15 منٹ نہیں نکالتے کہ اُسے تلاش کریں! اِس طرح کے لوگ یسوع کو نہیں ڈھونڈ سکتے۔ کیوں؟

’’تم مجھے ڈھونڈو گے اور جب تم مجھے اپنے سارے دل سے ڈھونڈو گے تب مجھے پاؤ گے‘‘ (یرمیاہ 29:‏13)۔

ہیرودیس کی مانند، وہ یسوع کی تلاش اپنے سارے دِل کے ساتھ نہیں کر رہے ہیں۔ اِسی لیے وہ اُسے تلاش نہیں کر پاتے ہیں! یہ اِسی قدر اتنا سادہ ہے!

پھر وہاں شریعت کے عالم تھے۔ہیرودیس نے اُن سے پ وچھا تھا مسیح کہاں پیدا ہوگا۔ وہ بائبل کے طالب علم تھے۔ وہ پاک کلام کا ہر روز مطالعہ کرتے تھے۔ وہ اُسی وقت جانتے تھے کہ یسوع کہاں پیدا ہوگا۔ اُنہوں نے فوراً پرانے عہد نامے میں سے میکاہ 5:‏2 کا حوالہ دیا ،

’’لیکن اے، بیت لحم افراتہ، تُو جو یہوداہ کے قبیلہ میں سب سے چھوٹا ہے، تو بھی تجھ میں سے میرے لیے ایک حاکم نکلے گا جو سارے اِسرائیل پر حکومت کرے گا...‘‘ (میکاہ 5:‏2).

شریعت کے عالموں نےکہا، ’’وہ بیت الحم میں پیدا ہو گا۔‘‘ اب یہ جہاں پر تھے وہاں سے بیت الحم تک پیدل جانے میں تقریباً 30 منٹ لگتے تھے۔ کیا وہ بیت الحم مسیح کو ڈھونڈنے کے لیے گئے تھے؟ جی نہیں، وہ نہیں گئے تھے۔ وہ بائبل کا مطالعہ کرنے سے مطمئین تھے۔ اُنہوں نے مسیح بخود کو ڈھونڈنے کی کوشش نہیں کی تھی۔ لہذا، بلاشبہ، اُنہوں نے کبھی بھی مسیح کو نہیں پایا تھا۔ وہ جہنم میں گئے تھے کیونکہ اُنہوں نے خود کے لیے 30 منٹ نہیں نکالے کہ جاتے اور مسیح کو ڈھونڈتے! کیا آج اِس طرح کے لوگ ہیں؟ بے شک۔ یہ اُس قسم کے لوگ ہیں جو ہر اتوار کو گرجہ گھر میں کسی اور چیز کو تلاش کیے بغیر بیٹھ کر مطمئین ہو جاتے ہیں۔ اُن میں سے کچھ تو تفتیشی کمرے تک بھی نہیں جاتے ہیں، حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ اصل میں اُنہوں نے نئے سرے سے جنم لیا ہی نہیں ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ اُن کے پاس وہ نہیں ہے جو ڈاکٹر چین Dr. Chan کے پاس ہے، یا جو مسز سلازار Mrs. Salazar کے پاس ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ اُن کے پاس وہ نہیں ہے جو انتھونیAnthony یا جیک Jack یا جان سیموئیلJohn Samuel کے پاس ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ اُن کے پاس وہ نہیں ہے جو سوریہ Soriya اور لاراLara کے پاس ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ واقعی اُن کے پاس مسیح نہیں ہے۔ لیکن، شریعت کے عالموں کی طرح، وہ کچھ کرنے کے بارے میں انتہائی سُست ہیں! وہ بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں۔ وہ واعظوں کو سُنتے ہیں۔ لیکن یہی صرف ہے جو وہ کرتے ہیں۔

’’تم مجھے ڈھونڈو گے اور جب تم مجھے اپنے سارے دل سے ڈھونڈو گے تب مجھے پاؤ گے‘‘ (یرمیاہ 29:‏13)۔

کیا آپ یسوع کی تلاش اپنے سارے دِل کے ساتھ کر رہے ہیں؟ اگر آپ نہیں کر رہے ہیں، تو اِسی لیے آپ نے اُس یسوع کو نہیں پایا ہے! یہ اِسی قدر اتنا آسان ہے! جب مسٹر مینسیا Mr. Mencia آپ سے پوچھتے ہیں کہ آیا آپ نے ہر روز واعظ پڑھیں ہیں، تو آپ کہتے ہیں، ’’ٹھیک ہے، نہیں، ہر روز نہیں۔‘‘ آپ یہ کرنے کے لیے انتہائی بے فکر ہیں! آپ اِس طرح سے کبھی بھی مسیح کو ڈھونڈ نہیں پائیں گے۔ یسوع نے کہا، ’’داخل ہونے کے لیے کوشش کرو‘‘ (لوقا 13:‏24)۔ لیکن آپ کوشش نہیں کر رہے ہیں۔ آپ محض گرجہ گھر کے لیے آ رہے ہیں، اپنے پورے دِل کےساتھ یسوع کو ڈھونڈنے کے لیے گناہ میں بہت زیادہ سوئے ہوئے۔ وہ شریعت کے عالم کبھی بھی نہیں جاگے تھے۔ وہ آخر کار مر گئے تھے اور جہنم میں گئے تھے۔ یہی آپ کے ساتھ ہوگا اگر آپ اِسی طرح سے سجنیدگی کے بغیرمسیح کو ڈھونڈنے کے لیے گرجہ گھر آتے رہیں گے۔ خُداوند آپ کو بیدار کرے!

’’تم مجھے ڈھونڈو گے اور جب تم مجھے اپنے سارے دل سے ڈھونڈو گے تب مجھے پاؤ گے‘‘ (یرمیاہ 29:‏13)۔

II۔ دوئم، وہ جو یسوع کو اپنے پورے دِل کے ساتھ ڈھونڈتے ہیں۔

میرے پاس وقت کی کمی ہے، لیکن میں اُن کا تزکرہ مختصراً کروں گا۔ پہلے نمبر پر، وہاں پر چرواہے تھے۔ وہ اُس رات اپنے گلّے کی نگہبانی کر رہے تھے۔ فرشتہ آیا اور اُنہیں بتایا کہ مسیح خداوند بیت الحم میں پیدا ہوا تھا۔ فرشتے نے کہا کہ وہ بچے کو کپڑوں میں لپٹا ہوا اور چرنی میں پائیں گے۔

میں چرواہوں کے میدان میں گیا ہوا ہوں۔ یہ جہاں پر یسوع پیدا ہوا تھا اُس جگہ سے پانچ منٹ کے پیدل فاصلے پر ہے۔ چرواہوں نے انتظار نہیں کیا تھا۔ اُنہوں نے فکر نہیں کی تھی کہ اُن کی بھیڑوں کا کیا ہوگا۔ شاید کوئی کتا اُن کی ایک دو بھیڑوں کو مار ڈالتا۔ شاید کوئی چور بھیڑ چُرا لیتا۔ لیکن اُنہوں نے اُن باتوں کی پرواہ نہیں کی تھی۔ وہ جانتے تھے کہ یسوع کو ڈھونڈنا ایک یا دو بھیڑوں سے زیادہ اہم ہے! اِس لیے، بائبل کہتی ہے، ’’لہذا وہ جلدی سے روانہ ہوئے، ... اور بچے کو چرنی میں پرا ہوا پایا‘‘ (لوقا 2:‏16)۔ اُنہوں نے جلدی کی۔ اُنہوں نے کسی بات کو بھی اُنہیں یسوع کے پاس جانے سے روکنے نہ دیا۔ وہ جلدی سے روانہ ہوئے تھے۔ میرے خُدا، ہم کس قدر خوش ہوتے ہیں جب نوجوان لوگوں کو ’’جلدی سے‘‘ فوراً یسوع کے پاس چرواہوں کی طرح آتا ہوا دیکھتے ہیں! لارا Lara جلدی سے اُسی طرح آئی تھیں۔ کیرن Karen اِسی طرح جلدی سے آئی تھیں۔ وہ یسوع کا اپنے پورے دِل کے ساتھ ڈھونڈنے اور اُسے پا لینے سے صرف کچھ ہی دِن پہلے یہاں آئیں تھیں، بالکل جیسا یرمیاہ 29:‏13 میں کہا گیا کہ وہ ہوں گے!

اِس کے علاوہ، وہاں مجوسی تھے۔ اُنہوں نے اپنے گھر چھوڑ دیے تھے، اپنے بچوں اور بیویوں کو خُدا حافظ کہا تھا، اپنے اونٹوں پر سوار ہوئے اور بابل سے مغرب کی جانب چل پڑے تھے۔ اُنہوں نے تقریباً چھے سو میل کا بیابان اُجاڑ صحرا میں سے سفر کیا تھا۔ اُنہوں نے گرمی اور سردی کا بہادری سے سامنا کیا تھا۔ اُنہوں نے خود کو لُٹیروں سے لُٹنے کے خطرے میں ڈالا تھا۔ اُنہوں نے دریائے یردن کے اُس پار، صحرا کے شمالی حصے کے گرد ہفتوں سفر کیا، جب تک کہ وہ اُس ستارے کا تعاقب کرتے ہوئے جو خُدا نے اُن کی راہنمائی کے لیے بھیجا تھا، یروشلم نہیں پہنچ گئے۔ وہ سیدھے بچہ یسوع کے پاس پہنچے تھے اور اُس کو اپنے تحفوں کا نزرانہ پیش کیا۔ کیا آپ ایک ایسے سفر کے اخراجات اور سختی کا تصور کر سکتے ہیں جب میں کوئی گاڑی، ٹرین، پکی سڑکیں، ٹھہرنے کے لیے ہوٹل، آرام کرنے کے لیے کوئی جگہ نہ ہو اور صرف اونٹوں پر سفر کرنا ہو؟ اور اُنہوں نے اِس قدر لمبا فاصلہ طے کیا۔ اُنہیں ضرور اِس کے لیے مہینوں لگے ہوں گے۔ اِس کے باوجود وہ آئے تھے۔ یقیناً وہ مجوسی کامل طور پر ہماری تلاوت کی عکاسی کرتے ہیں،

’’تم مجھے ڈھونڈو گے اور جب تم مجھے اپنے سارے دل سے ڈھونڈو گے تب مجھے پاؤ گے‘‘ (یرمیاہ 29:‏13)۔

اُنہوں نے یسوع کی تلاش اپنے تمام دِل کے ساتھ کی تھی – اور اُنہوں نے اُسے ڈھونڈ لیا تھا، بالکل جیسے ہماری تلاوت میں وعدہ کیا گیا ہے کہ وہ پائیں گے۔

ہر ماہ میں شہیدوں کے آواز The Voice of the Martyrs کی جانب سے ایک میگزین موصول کرتا ہوں۔ میری خواہش ہے کہ آپ www.persecution.com پر جائیں، اُنہوں کچھ ڈالرز بھیجیں، اور اُن سے کہیں کہ آپ کو وہ میگزین بذریعہ ڈاک بھیجیں۔ میں ہمیشہ اِسے پڑھتا ہوں۔ یہ آپ جیسے نوجوان لوگوں کے بارے میں بتاتا ہے – انڈیا، سوڈان، ایتھوپیا، کیوبا، چین مائینمار اور دُنیا کے دوسرے حصوں جیسی جگہوں میں۔ نوجوان لوگ وہاں پر شدید خطرے میں ہیں جب وہ مسیحیت کو قبول کرتے ہیں۔ وہ حقیقی خطرے میں ہوتے ہیں جب وہ مسیحی بنتے ہیں۔ کچھ کو قید میں ڈالا جاتا ہے۔ کچھ کو اذیتیں دی جاتی ہیں۔ کچھ کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ کچھ کو تو یہاں تک کہ زہر دے دیا جاتا ہے، یا اُن کے چہروں پر تیزاب پھینکوا دیا جاتا ہے۔ اور اِس کے باوجود وہ سینکڑوں ہزاروں کی تعداد میں – یسوع، خُدا کے بیٹے کے لیے – آتے ہیں۔ وہ مجوسیوں کی مانند ہیں۔ تاریخ میں کسی اور دور کے مقابلے میں اور زیادہ نوجوان ہندو، اور بدھ مت کے لوگ، اور اشتراکیت پسند یسوع کے لیے مسیحیت میں آ رہے ہیں۔ آج کی صبح مسیحیت واقعی ہی میں تیسری دُنیا میں اُمڈتی جا رہی ہے۔ عوامی جمہوریہ چین میں تقریباً 700 چینی لوگ دِن اور رات کے ہر گھنٹے میں مسیحیت میں آ رہے ہیں۔ اب اِس وقت وہاں پر 120 ملین سے بھی زیادہ مسیحی ہیں! میں اُمید کرتا ہوں کہ آپ کل رات کو آئیں گے اور اُن کے بارے میں ڈاکٹر چُنگ Dr. Chung سے سُنیں گے! اور وہ بہت کچھ داؤ پر لگا دیتے ہیں جب وہ مسیحی بنتے ہیں۔ مگر وہ اپنے گناہ نجات دہندہ سے معاف کروا لیتے ہیں۔ اُن کے پاس جینے کی ایک وجہ ہوتی ہے جب وہ منجی پر بھروسہ کرتے ہیں۔ وہ دائمی زندگی پاتے ہیں جب وہ یسوع میں آتے ہیں اور اُس پر بھروسہ کرتے ہیں۔ آپ کے لیے یہاں امریکہ میں کوئی حقیقی خطرہ نہیں ہے۔ آپ کے پاس کوئی حقیقی وجہ نہیں ہے کہ اُن کی مثال کی پیروی نہ کریں۔ اور نجات دہندہ آج صبح آپ سے کہتا ہے،

’’تم مجھے ڈھونڈو گے اور جب تم مجھے اپنے سارے دل سے ڈھونڈو گے تب مجھے پاؤ گے‘‘ (یرمیاہ 29:‏13)۔

یسوع آپ کے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے صلیب پر مرا تھا۔ اُس نے اپنا خون آپ کو تمام گناہ سے پاک صاف کرنے کے لیے بہایا۔ آپ کو دائمی زندگی دینے کے لیے وہ مرُدوں میں سے جی اُٹھا۔ وہ آپ سے صرف یہی کرنے کے لیے کہتا ہے کہ اپنی پرانی گناہ سے بھرپور زندگی سے منہ موڑ لیں، اور اپنے پورے دِل کے ساتھ اُس کی تلاش کریں جب کہ آپ یسوع کو پا نہ لیں۔ ہم کس قدر دعا کرتے ہیں کہ آپ آج ہی اُسے ڈھونڈ لیں، اِس کرسمس کے اتوار کو!

مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور اپنی کرسمس کے گیتوں کے ورق میں سے حمد و ثنا کا گیت نمبر 5 گائیں۔

اوہ آؤ، تم تمام ایمانداروں، فاتح اور خوشی سے بھرپور،
   اوہ تم آؤ، اوہ تم بیت الحم کے لیے آؤ!
آؤ اور اُسے دیکھو، فرشتوں کا بادشاہ پیدا ہوا ہے؛
   اوہ آؤ، آؤ ہم اُس کی ستائش کریں، اوہ آؤ، آؤ ہم اُس کی ستائش کریں،
اوہ آؤ، ہم اُس مسیح خداوند کی ستائش کریں۔

گاؤ، فرشتوں کے گانوں کے گروہ، خوشی کے احساس میں گاؤ!
   اوہ گاؤ، تم تمام جو اوپر آسمان میں نورانی میزبان ہو؛
خُدا کا جلال ہو، عالم بالا پر تمجید ہو؛
   اوہ آؤ، آؤ ہم اُس کی ستائش کریں، اوہ آؤ، آؤ ہم اُس کی ستائش کریں،
اوہ آؤ، ہم اُس مسیح خداوند کی ستائش کریں۔
   (’’اوہ آؤ، تم تمام ایمانداروں O Come, All Ye Faithful،‘‘
     لاطینی میں جان ایف ویڈ John F. Wade نے لکھا، 1710۔1786؛
         ترجمہ کیا فریڈرک اوکیلے Frederick Oakeley نے، 1802۔1880)۔

اگر آپ ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan یا میرے ساتھ حقیقی مسیحی بننے کے بارے میں، یسوع کے ذریعے سے اپنے گناہ معاف کروانے کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں، مہربانی سے ابھی اپنی تشریف چھوڑیں اور اجتماع گاہ کی پچھلی جانب چلے جائیں۔ ڈاکٹر کیگن آپ کو ایک پرسکون جگہ پر لے جائیں گے جہاں ہم گفتگو اور دعا کر سکیں گے۔ مہربانی سے تیسرا بند گائیں جیسے وہ جاتے ہیں۔

ہاں، خُداوند، ہم تجھے خوش آمدید کہتے ہیں، آج کی خوشگوار صبح پیدا ہوا،
   یسوع، تجھ ہی کو تمام جلال ہو؛
باپ کا کلمہ، اب متجسم ظاہر ہوا ہے؛
   اوہ آؤ، آؤ ہم اُس کی ستائش کریں، اوہ آؤ، آؤ ہم اُس کی ستائش کریں،
اوہ آؤ، ہم اُس مسیح خداوند کی ستائش کریں۔

ڈاکٹر چین Dr. Chan مہربانی سے دعا میں ہماری راہنمائی کریں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر کائیو ڈونگ لی Mr. Kyu Dong Lee نے کی تھی: متی 2:‏1۔11 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’اے بیت الحم کے چھوٹے قصبے O Little Town of Bethlehem‘‘
(شاعر فلپس بروکس Phillips Brooks، ‏1835۔1893)۔

لُبِ لُباب

کرسمس پر مسیح کو ڈھونڈنا

SEEKING CHRIST AT CHRISTMAS

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’تم مجھے ڈھونڈو گے اور جب تم مجھے اپنے سارے دل سے ڈھونڈو گے تب مجھے پاؤ گے‘‘ (یرمیاہ 29:‏13)۔

(اِستثنا 4:‏29؛ متی 7:‏8؛ رومیوں 10:10)

I۔ اوّل، وہ جو اپنے پورے دِل کے ساتھ یسوع کو نہیں ڈھونڈتے ہیں، لوقا 2:‏7؛
میکاہ 5:‏2؛ لوقا 13:‏24 .

II۔ دوئم، وہ جو یسوع کو اپنے سارے دِل سے ڈھونڈتے ہیں، لوقا 2:‏16 .