Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

مسیح کے جلال کا نقطہ آغاز

THE SOURCE OF CHRIST’S GLORY
(اشعیا 53 باب پر واعظ نمبر 14 )
(SERMON NUMBER 14 ON ISAIAH 53)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں تبلیغی واعظ
16 اکتوبر، 2011، صبح، خُداوند کے دِن
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, October 16, 2011

’’اِس لیے میں اُسے بزرگوں کے ساتھ حصّہ دوں گا، اور وہ زور آوروں کے ساتھ لُوٹ کا مال بانٹ لے گا؛ کیونکہ اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی: اور وہ خطا کاروں کے ساتھ شمار کیا گیا؛ کیونکہ اُس نے بُہتیروں کے گناہ اُٹھا لیے، اور خطا کاروں کی شفاعت کی‘‘ (اشعیا 53:12).

جان ٹریپ ایک سخت مذہبی اصولوں پر کاربند رہنے والے مبلغ تھے جنہوں نے 1601 سے لیکر 1669 تک زندگی گزاری۔ کہا جاتا ہے کہ وہ ایک ’’انتہائی محنتی اور شاندار مبلغ تھے۔ [اُنکی] شہرت کی وجہ مکمل بائبل پر اُنکا تبصرہ Commentary on the Whole Bible ہے، جو بہترین انداز میں پیوریٹن بائبل کے مطالعے کو سمجھنے کے لیے [ہمیں ایک مثال دیتا ہے]؛ یہ انوکھے مزاح اور گہرے علم و فضل کی خصوصیات سے مزّین ہے‘‘ (عیلگِن ایس. موئیر، پی ایچ. ڈی.، کلیسیا کی تاریخ میں کون کون تھا Who Was Who in Church History، کیٹز اشاعت خانہ، 1974، صفحہ 410). ٹریپ کے تبصرے کو سپرجیئن نے بہت زیادہ ترجیح دی تھی۔

اشعیا کے ترِپن باب سے متعلق ، جان ٹریپ نے کہا،

اس میں ہر لفظ کا اپنا ایک وزن ہے، اور یہ بہت یقینی ہے کہ رسولوں اور مبشرانِ انجیل نے، ہماری نجات کے بھیدوں کو سمجھانے میں، اشعیا کے اِس پورے باب کو بہت تعظیم دی ہے. . . اور یہ بھی ضرور ہے کہ نبی نے، جب اُس نے یہ باتیں لکھیں، عظیم روح القُدس کی بخشش کے تحت لکھیں، کیونکہ اِس کے ساتھ ساتھ اُنہوں نے یسوع مسیح کی دوہری حالت یعنی تحقیر اور بےخودی کی حالت کو انتہائی واضح طور پر بیان کیا، جبکہ پرانے عہدنامے کے دوسرے [مصنفین] [نئے عہد نامے] میں سے راہنمائی مستعار لیتے تھے، یہ باب نئے عہد نامے میں کئی مقامات پر روشنی ڈالتا ہے (جان ٹریپ، پرانے اور نئے عہد نامے پر ایک تبصرہ A Commentary on the Old and the New Testaments، ٹرانسکی اشاعت خانے، 1997، جلد سوئم، صفحہ 410).

حقیقتاً، آج صبح کی ہماری تلاوتِ کلام پاک ’’روشنی ڈالتی ہے‘‘ اور گہرائی دیتی ہے ہماری سمجھ کو جو ہم نئے عہد نامے کو پڑھنے سے پاتے ہیں۔

ہماری تلاوت کے بارے میں ڈاکٹر جیک وارن نے کہا، ’’[اشعیا53 باب کی] یہ آخری آیت ایک دلچسپ یاداشت پر باب کو ختم کرتی ہے: یہ نجات دہندہ کو اپنی جان اُنڈیلنے پر اور اپنے آپ کو خطاکاروں میں شامل کرنے پر تعظیم دیتی ہے‘‘ (جیک وارن، ڈی. ڈی.، اشعیا 53باب میں بچاؤ کا عمل Redemption in Isaiah 53، بپتسمہ دینے والی انجیل کو پھیلانے والے اشاعت خانے Baptist Evangel Publications، 2004، صفحہ 31).

’’اِس لیے میں اُسے بزرگوں کے ساتھ حصّہ دوں گا، اور وہ زور آوروں کے ساتھ لُوٹ کا مال بانٹ لے گا؛ کیونکہ اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی: اور وہ خطا کاروں کے ساتھ شمار کیا گیا؛ کیونکہ اُس نے بُہتیروں کے گناہ اُٹھا لیے، اور خطا کاروں کی شفاعت کی‘‘ (اشعیا 53:12).

اس ہی لمحے میں مسیح اُس انعام سے خوش ہو رہے ہیں جو اُنہیں اُن کے باپ نے عطا کیا تھا – ’’اِس لیے میں اُسے بزرگوں کے ساتھ حصّہ دوں گا۔‘‘ آسمانوں میں کوئی بھی مسیح کی تحقیر نہیں کرتا یا اُس کو مسترد نہیں کرتا ہے۔ جنت کے تمام میزبان اُس کی ستائش کرتے ہیں! اپنے باپ کے داہنے ہاتھ پر، تمام کا تمام جلال اُس کے تخت پر اُس کے اردگرد ظاہر ہوتا ہے۔

مسیح نے ایسا کیا کِیا تھا کہ وہ اِس تعظیم اور جلال کا حقدار ٹھہرا؟ کیوں اُس کو یہ اعزاز بخشا گیا ’’بزرگوں کے ساتھ حصّہ، اور . . . اور زور آوروں کے ساتھ لُوٹ کا مال بانٹ لے گا‘‘؟ اِس کا جواب یہ ہے کہ اُس نے چار کام کیے تھے۔

1۔ اوّل، اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی۔

’’اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی. . . ‘‘ (اشعیا 53:12).

مسیح نے یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا تھا۔ اُس نے یہ کسی اچانک جذباتی دورے کی وجہ سے نہیں بلکہ سوچ سمجھ کر اور احتیاط کے ساتھ کیا تھا۔ جانتے بوجھتے ہوئے اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی، تھوڑی تھوڑی کر کے، جب تک کہ آخر کار اُس نے اُسے سارا کا سارا اُنڈیل نہ دیا، اور چلایا،

’’پورا ہوا: اور سر جُھکا کر جان دے دی‘‘ (یوحنا 19:30).

یاد رکھیئے کہ مسیح نے یہ رضاکارانہ طور پر کیا۔ اُس نے کہا،

’’میں اپنی جان دیتا ہوں. . . اِسے کوئی مجھ سے چھینتا نہیں، بلکہ میں اِسے اپنی مرضی سے قربان کرتا ہوں‘‘ (یوحنا 10:17).

یہ ایک اہم نقطہ ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ یسوع حاد ثاتی طور پر نہیں مرا تھا۔ وہ جان بوجھ کر اپنی موت کی طرف گیا تھا؛ اُس نے جان بوجھ کر اپنی جان قربان کی تاکہ ہمارے گناہوں کا کفارہ ادا کر ے۔ ’’ اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی‘‘ صلیب پر، اِس لیے نہیں کہ اُسے ایسا کرنے کی ضرورت تھی، بلکہ آپ کی خاطر، اور میری خاطر – اُن تمام کی نجات کے لیے جو اُس پر اپنا بھروسہ رکھتے ہیں۔

اُس پر بھروسہ کریں، پھر، اُسے چھوڑیں نہیں۔ اپنی جان اُنڈیلیں، اُس پر مکمل طور پر بھروسہ کرتے ہوئے، بالکل اُسی طرح جیسے اُس نے آپ کے لیے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی تھی۔ آئیں، اور مسیح میں آرام پائیں، اور پھر آپ دیکھیں گے کہ کیوں اُس کو عزت اور جلال کا تاج پہنایا گیا ہے۔ اُس کا ایک عزت بخش مقام ہے کیونکہ اُس

’’راستباز نے ناراستوں کے گناہوں کے بدلے میں ایک ہی بار دُکھ اُٹھایا تاکہ وہ تمہیں خُدا تک پہنچائے‘‘ (1۔ پطرس 3:18).

صلیب پر اُس کی موت، جس کی وجہ سے اُس کو شرمندگی اُٹھانی پڑی، اب وہ اُس کے لیے عزت اور جلال کا باعث بنی کہ اُس کو ’’بزرگوں کے ساتھ حصّہ‘‘ مِلا، اور ’’زور آوروں کے ساتھ لوٹ کامال‘‘ بانٹ لیتا ہے۔ پس، خداوند اُس کو عطا کرتا ہے ’’[اُس کی] میراث میں قومیں‘‘ (زبور 2:8). اس طرح، خُدا کہتا ہے، ’’میں اُس کو بدروحوں کو مارنے، تباہ کرنے اور فتح کرنے کا اختیار دوں گا. . . اور یہ وہ اپنی تذلیل بھری [ذلت آمیز] موت کے انعام کے طور پر پائے گا‘‘ (ٹریپ، ibid.).

’’اُس نے ریاستوں اور حکومتوں سے نکل کر اُن کا برمِلا تماشابنایا اور صلیب کے سبب سے اُن پر فتح یابی کا شادیانہ بجایا‘‘ (کلسیوں 2:15).

’’موت کی قوتیں‘‘ اِسے گایئے!

موت کی قوتوں نے اپنا بدترین کام کیا،
   لیکن مسیح نے اُن کے لشکر کو منتشر کردیا:
آیئے مقدس خوشی کی بُلند آواز میں جوش سے کہیں۔ ھیلیلویاہ!
   ھیلیلویاہ! ھیلیلویاہ! ھیلیلویاہ!
(’’جھگڑا ختم ہوا‘‘ مترجم فرانسس پَوٹ، 1832۔1909).

اُس کو عزت اور جلال دیا گیا ہے کیونکہ اُس نے گنہگاروں کو بچانے کے لیے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی۔ آئیں، اور اُس پر بھروسہ کریں! آئیں، اور مکمل طور پر اُس پر بھروسہ کریں! آئیں اور ابھی اُس پر بھروسہ کریں!

2۔ دوئم، وہ خطاکاروں کے ساتھ شمار کیا گیا۔

’’اِس لیے میں اُسے بزرگوں کے ساتھ حصّہ دوں گا، اور وہ زور آوروں کے ساتھ لُوٹ کا مال بانٹ لے گا؛ کیونکہ اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی: اور وہ خطا کاروں کے ساتھ شمار کیا گیا. . . ‘‘ (اشعیا 53:12).

مسیح نے اپنی جگہ گنہگاروں کے درمیان بنائی تھی۔ اپنی زمینی منادی کے دوران، وہ گنہگار لوگوں کی رفاقت میں رہا۔ یہ فریسیوں کی شکایات میں سے ایک تھی۔ وہ اُس تحقیر آمیز ہنسی میں کہا کرتے تھے،

’’شرابی اور محصول لینے والوں اور گنہگاروں کا یار ہے‘‘ (لوقا 7:34).

اور ، صلیب پر اپنی موت کے لیے، اُسے دو مجرموں کے درمیان مصلوب کیا تھا۔

’’وہ خطاکاروں کے ساتھ شمار کیا گیا‘‘ (اشعیا 53:12).

یعنی کہ، وہ اُن کے ساتھ ’’شمار‘‘ (شدت کے ساتھ) کیا گیا تھا۔ ’’اِس لیے نہیں کہ وہ خطا کار تھا، لیکن سلوک ایسا ہی کیا گیا تھاجب اُسے چوروں کے ساتھ مصلوب کیا تھا‘‘ (جیمیسن، فوسیٹ اور براؤن Jamieson, Fausset and Brown، جلد دوئم، صفحہ 733). مرقس کی انجیل کہتی ہے،

’’اُنہوں نے دو ڈاکوؤں کو بھی اُس کے ساتھ مصلوب کیا؛ ایک اُس کے دائیں طر ف، اور دوسرے کو اُس کی بائیں طرف۔ اور اِس طرح پاک کلام کا یہ نوشتہ پورا ہوا، کہ وہ بدکاروں کے ساتھ شمار کیا گیا‘‘ (مرقس 15:27۔28).

ڈاکٹر ینگ نے کہا، وہ محض گنہگار نہیں تھے، بلکہ اصلی مجرم تھے‘‘ (ایڈورڈ جے. ینگ، پی ایچ. ڈی.، اشعیا کی کتاب The Book of Isaiah، جلد سوئم، صفحۃ 359).

لوقا کی انجیل ہمیں بتاتی ہے کہ دونوں میں سے ایک چور نے یسوع کا یقین کیا تھا اور بچایا گیا تھا (لوقا 23:39۔43). ڈاکٹر جان آر. رائیس نے کہا، ’’ ایک چور بچایا گیا تھا تاکہ گھٹیا ترین گنہگار بھی مایوس نہ ہو. . . ‘‘ (جان آر. رائیس.، ڈی. ڈی.، یہودیوں کا بادشاہ The King of the Jews، خُداوند کی تلوار، دوبارہ اشاعت 1980، صفحہ 475). ڈاکٹر میکجی نے کہا،

[دونوں چوروں] کے درمیان کیا فرق تھا؟ کوئی فرق بھی نہیں تھا – دونوں ہی چور تھے۔ فرق صرف اسِ حقیقت میں پنہاں تھا کہ ایک چور نے یسوع مسیح پر یقین کیاتھا اور ایک نے نہیں (جے. ورنن میکجی، ٹی ایچ. ڈی.، بائبل کے ذریعے سے Thru the Bible، تھامس نیلسن، 1983، جلد چہارم، صفحہ 354).

’’وہ خطاکاروں میں شمار کیا گیا۔‘‘ یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہاں تک یسوع نے رضاکارانہ طور پر اپنے آپ کو بد ترین گنہگاروں کی جگہ پر رکھا۔ گنہگاروں کو بچایا جا سکتا ہے کیونکہ وہ اُن میں شمار کیا گیا۔ لیکن آپ کو بچائے جانے کے لیے اُس پر یقین کرنا ہوگا۔

مسیح کی اب تعظیم کی جاتی ہے کیونکہ اُس نے گنہگاروں کی جگہ پر کھڑے ہونے پر فخر کیا تھا، اور اُن کے گناہ اپنے اوپر لاد لیے تھے، یہ ممکن بنانے کے لیے کہ وہ بچائے جا سکیں۔ اس طرح، اُس کی تعظیم کی جاتی ہے کیونکہ وہ ’’خطاکاروں میں شمار کیا گیا۔‘‘ ’’جی ہاں، میں جانتا ہوں!‘‘ اس کا کورس گایئے!

اور میں جانتا ہوں، جی ہاں میں جانتا ہوں، یسوع کا خون گھٹیا ترین گنہگار کو پاک صاف کر سکتا ہے؛
اور میں جانتا ہوں، جی ہاں میں جانتا ہوں، یسوع کا خون گھٹیا ترین گنہگار کو پاک صاف کر سکتا ہے۔
   (’’جی ہاں، میں جانتا ہوں!‘‘ شاعر آعنا ڈبلیو. واٹرمین Anna W. Waterman، 1920).

3۔ سوئم، اُس نے بہتیروں کے گناہ اُٹھا لیے۔

آیئے کھڑے ہو جائیے اور تلاوت کو باآوازِ بلند پڑھیں، الفاظ ’’بہتیروں کے گناہ‘‘ کے اختتام تک۔

’’اِس لیے میں اُسے بزرگوں کے ساتھ حصّہ دوں گا، اور وہ زور آوروں کے ساتھ لُوٹ کا مال بانٹ لے گا؛ کیونکہ اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی: اور وہ خطا کاروں کے ساتھ شمار کیا گیا؛ کیونکہ اُس نے بُہتیروں کے گناہ اُٹھا لیے. . . ‘‘ (اشعیا 53:12).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

’’اُس نے بہتیروں کے گناہ اُٹھا لیے۔‘‘ جیسا کہ پطرس رسول نے اسے لکھا ہے،

’’وہ خود اپنے ہی بدن پر ہمارے گناہوں کا بوجھ لیے ہوئے صلیب پر چڑھ گیا‘‘
        (1۔پطرس 2:24).

یہ متبادل سے نجات ہے۔ مسیح گنہگار کا گناہ ’’اپنے ہی بدن پر اُٹھا‘‘ کر صلیب پر چڑھ گیا۔ وہ آپ کے گناہ کا کفارہ اُس کو اپنے اوپر اُٹھا لینے سےاور آپ کی جگہ پر مرنے سے ادا کرتا ہے ۔ یسوع کی تبدلیاتی موت کے ذریعے کفارے کے بغیر کوئی انجیل نہیں ہے۔ اُس کی گنہگاروں کے لیے تبدلیاتی موت خوشخبری کا دل اور نچوڑ ہے۔ سپرجیئن نے کہا،

اب، یہ تین باتیں – کہ اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی، اور گنہگاروں کی سزا برداشت کی؛ کہ اُس کا شمار خطاکاروں کے ساتھ کیا گیا، اور اِس طرح وہ گنہگاروں کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہوا؛ اور اِس کے بعد، کہ اُس نے حقیقتاً اُن کے گناہ اُٹھائے. . . جو اُس کو آلودہ نہیں کرتے، لیکن جنہوں نے اُس کو اِس قابل بنا دیا کہ اُس گناہ کو دور کر سکے جس نے انسان کو آلودہ کیا – یہ تین باتیں ہمارے خُداوند یسوع کے جلال [کے لیے] وجوہات ہیں۔ خُدا نے، اِن تین باتوں کی وجہ سے، اور ایک اور بات، کہ اُس کو اِس قابل بنایا کہ زورآوروں کے ساتھ لُوٹ کامال بانٹ لے، اور بزرگوں کے ساتھ حصہ دیا (سی. ایچ. سپرجیئن، میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ سےThe Metropolitan Tabernacle Pulpit، پِلگرِم اشاعت خانے، دوبارہ اشاعت 1975، جلد35، صفحہ 93).

’’جی ہاں، میں جانتا ہوں!‘‘ کورس گائیے!

اور میں جانتا ہوں، جی ہاں میں جانتا ہوں، یسوع کا خون گھٹیا ترین گنہگار کو پاک صاف کر سکتا ہے؛
اور میں جانتا ہوں، جی ہاں میں جانتا ہوں، یسوع کا خون گھٹیا ترین گنہگار کو پاک صاف کر سکتا ہے۔

4۔ چہارم، اُس نے خطاکاروں کی شفاعت کی۔

تلاوت ان الفاظ کے ساتھ ختم ہوتی ہے،

’’اور اُس نے خطاکاروں کی شفاعت کی‘‘ (اشعیا 53:12).

صلیب پر، مسیح نے گنہگاروں کے لیے دعا کی، ’’خطاکاروں کی شفاعت‘‘ پائی، جب وہ چلایا،

’’اے باپ، انہیں معاف کر؛ کیونکہ یہ نہیں جانتے کہ یہ کیا کرتے ہیں‘‘
      (لوقا 23:34).

اِس طرح جب وہ صلیب پر لٹکا ہوا تھا اُس نے گنہگاروں کے لیے دُعّا کی تھی۔

اِس کے باوجود، اب بھی جنت میں، یسوع گنہگاروں کے لیے دُعّا کرتا ہے۔

’’کیونکہ وہ [ہماری] شفاعت کرنے کے لیے ہمیشہ زندہ ہے‘‘
      (عبرانیوں 7:25).

جیسے وہ صلیب پر مرا ویسے ہی اُس نے گنہگاروں کے لیے شفاعت کی۔ وہ آج بھی جنت میں خدا باپ کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا گنہگاروں کے لیے دُعّا جاری رکھتا ہے۔

غور کریں کہ یہ چار باتیں جو یسوع نے کی تھیں وجہ ہیں کہ اب وہ اپنے باپ کے داہنے ہاتھ پر جلال میں اعلٰی و ارفع ہے۔ اور مسیح کے موجودہ جلال کی یہ تمام چار وجوہات ہیں جنہوں نے اُسے اُس سے جوڑا جو کچھ اُس نے گنہگاروں کو بچانے کے لیے کیا!

’’اُس نے انسانی شکل میں ظاہر ہو کر، اپنے آپ کو فروتن کردیا، اور موت تک فرمانبردار رہا، بلکہ صلیبی موت تک۔ اس لیے خُدا نے اُسے نہایت ہی اونچا درجہ دیا، اور اُسے وہ نام عطا فرمایا جو ہر نام سے اعلٰی ہے: تاکہ یسوع کے نام پر ہر کوئی گھٹنوں کے بل جھک جائے. . . اور ہر زبان خُدا باپ کے جلال کے لیے، اقرار کرے کہ یسوع مسیح خُداوند ہے‘‘ (فلپیوں 2:8۔11).

لیکن یہ بھی غور کریں، کہ یسوع کی بچانے کی تمام قوت کے ساتھ، وہ اُنہیں نہیں بچائے گاجو یہ نہیں سوچتے کہ اُنہیں بچائے جانے کی ضرورت ہے۔ جیسا کہ سپرجیئن نے لکھا ہے،

اگر [آپ] کا کوئی گناہ نہیں ہے تو وہ اُس سے [آپ] کو پاک نہیں کر سکتا ۔ کیا وہ کرسکتا ہے؟. . . آپ بہت اچھے قابلِ احترام لوگ ہیں، جنہوں نے اپنی تمام زندگیوں میں کبھی کوئی غلطی نہیں کی ہے؛ یسوع آپ کے لیے کیا ہے؟ بیشک ، آپ اپنا راستہ ناپ سکتے ہیں، اور اپنے آپ کی خود حفاظت کر تے ہیں. . . افسوس! یہ بےوقوفی ہے. . . اگر آپ اپنے گریبان میں جھانکیں، آپ کا دل اس قدر آلودہ ہے جس قدر کالی آتشدان کی چمنی جسے کبھی بھی صاف نہیں کیا گیا۔ [آپ] کے دل غلاظتوں کے کنویں ہیں۔ کاش، کہ آپ یہ دیکھ سکتے، اور اپنی جھوٹی راستبازی کو چھوڑتے! [لیکن] اگر آپ نہیں کریں گے، تو پھر یسوع میں آپ کے لیے کچھ نہیں ہے۔ وہ گنہگاروں سے اپنا جلال حاصل کرتا ہے، ناکہ آپ کی طرح کے خود پر غرور کرنے والے لوگوں سے۔ لیکن، آپ قصور دارو، وہ کرے گا. . . اپنے قصوروں کا اعتراف کریں، بہت خوشی کے ساتھ یہ بات یاد رکھیں کہ وہ چار باتیں جو یسوع نے کیں، وہ گنہگاروں کے ساتھ تعلق میں کی، اور یہی وجہ ہے کہ اُس نے گنہگاروں کے ساتھ تعلق میں وہ باتیں کی کہ آج کے دِن اُس کو جلال اور عزت اور شاہانت کا تاج پہنایا گیا ہے. . . [اِس لیے] میں کس قدر دل کے ساتھ [آپ سے درخواست کرتا ہوں] کہ خُدا کے بیٹے پر بھروسہ کریں، جس نے قصوار انسانوں کے لیے اپنے بدن کا خون بہایا اور مرا! اگر آپ اُس پر بھروسہ کریں گے، وہ آپ کو دھوکہ نہیں دے گا، بلکہ آپ بچائے جائیں گے، اور ایک ہی دفعہ میں ہمیشہ کےلیے بچائے جائیں گے (سپرجیئن، ibid. ، صفحہ 95).

آمین! ’’جی ہاں، میں جانتا ہوں!‘‘ اسے ایک مرتبہ پھر گایئے!

اور میں جانتا ہوں، جی ہاں میں جانتا ہوں، یسوع کا خون گھٹیا ترین گنہگار کو پاک صاف کر سکتا ہے؛
اور میں جانتا ہوں، جی ہاں میں جانتا ہوں، یسوع کا خون گھٹیا ترین گنہگار کو پاک صاف کر سکتا ہے۔
   (’’جی ہاں، میں جانتا ہوں!‘‘ شاعر آعنا ڈبلیو. واٹرمین Anna W. Waterman، 1920).

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

واعظ سے پہلے دُعّا کی تھی ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَینDr. Kreighton L. Chan ۔ اشعیا 53:6۔12 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت گایا تھا مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ: Mr. Benjamin Kincaid Griffith
’’جی ہاں، میں جانتا ہوں!‘‘ (شاعر آعنا ڈبلیو. واٹرمین، 1920).

لُبِ لُباب

مسیح کے جلال کا نقطہ آغاز

THE SOURCE OF CHRIST’S GLORY
(اشعیا 53 باب پر واعظ نمبر 14 )
(SERMON NUMBER 14 ON ISAIAH 53)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’اِس لیے میں اُسے بزرگوں کے ساتھ حصّہ دوں گا، اور وہ زور آوروں کے ساتھ لُوٹ کا مال بانٹ لے گا؛ کیونکہ اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی: اور وہ خطا کاروں کے ساتھ شمار کیا گیا؛ کیونکہ اُس نے بُہتیروں کے گناہ اُٹھا لیے، اور خطا کاروں کی شفاعت کی‘‘ (اشعیا 53:12).

1۔ اوّل، اُس نے اپنی جان موت کے لیے اُنڈیل دی،اشعیا 53:12الف؛
یوحنا 19:30، 10:17؛ 1۔ پطرس 3:18؛ زبور2:8؛ کلسیوں 2:15 .

2۔ دوئم، وہ خطاکاروں کے ساتھ شمار کیا گیا، اشعیا 53:12ب؛ لوقا 7:34؛
مرقس 15:27۔29؛ لوقا 23:39۔43 .

3۔ سوئم، اُس نے بہتیروں کے گناہ اُٹھا لیے، اشعیا 53:12ج؛ 1پطرس 2:24.

4۔ چہارم، اُس نے خطاکاروں کی شفاعت کی، اشعیا 53:12د؛
لوقا 23:34؛ عبرانیوں 7:25؛ فلپیوں 2:8۔11 .