Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

کیا آپ پاک روح پا چکے ہیں؟

HAVE YOU RECEIVED THE HOLY GHOST? (Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 27 ستمبر، 2009
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, September 27, 2009

’’کیا تم نے ایمان لاتے وقت پاک روح پایا تھا؟‘‘ (اعمال19:2)۔

ہماری کنگ جیمس بائبل میں یہ ’’پاک روح‘‘ کے طور پر ہے۔ مگر وہ لفظ ’’آسیبghost‘‘ آج ہالووین میں ناپسندیدہ ہو کر ’’سپوک spook یعنی بھوت‘‘ ہو چکا ہے۔ جب کنگ جیمس بائبل کا ترجمہ کیا گیا تھا تو ’’بھوتghost‘‘ کا مطلب محض ’’روح spirit‘‘ تھا۔ اور بالکل یونہی اِسی طرح سے اصلی یونانی بائبل میں یہ لفظ ہے۔ یونانی لفظ ’’نیوما pneuma‘‘ ہے اور اِس کا سادہ سا مطلب ’’روح spirit‘‘ ہوتا ہے۔ لہٰذا پولوس اُس سے پوچھ رہا تھا،

’’کیا تم نے ایمان لاتے وقت پاک روح پایا تھا؟‘‘

پاک روح خُداوند کا روح ہے، پاک تثلیث کی تیسری ہستی،

’’اور آسمان میں گواہی دینے والے تین ہیں، باپ، کلمہ، اور پاک روح، اور یہ تینوں ایک ہی ہیں‘‘ (1۔ یوحنا 5:7).

جب ہم عبادت میں خُدا کی ستائش کے لیے لطوریائی حمدوثنا کا گیت گاتے ہیں تو ہم ایک میں تین خُدا میں ایمان کا اپنا اعلان کرتے ہیں۔ اِس کو گائیں!

خُدا کی ستائش کرو، جس سے تمام برکات پھوٹتی ہیں؛
یہاں نیچے تمام مخلوقات اُس کی ستائش کرو؛
اے آسمانی میزبان، عالم بالا میں اُس کی ستائش کرو؛
باپ، بیٹے اور پاک روح کی ستائش کرو! آمین۔
   (خُدا کی ستائش کے لیے لطوریائی حمدوثنا کا گیت Doxology‘‘ شاعر تھامس کین Thomas Ken، 1637۔1711)۔

’’کیا تُم نے ایمان لاتے وقت پاک رُوح پایا تھا؟‘‘ (اعمال 19:2).

پینتیکوسٹل اِزم کی غلطی کی وجہ سے، مجھے کہنا چاہیے کہ کنگ جیمس بائبل پاک روح حاصل کرتی ہوئی دکھائی دیتی ہے یہ کچھ ایسا ہے جب کوئی یقین کرتا ہے تو اُس کے بعد رونما ہوتا ہے۔ ڈاکٹر میگی Dr. McGee نے کہا کہ اِس کا ترجمہ کر دیا جانا بہتر ہوگا، ’’کیا تم نے ایمان لاتے وقت پاک روح پایا تھا جب تم نے یقین کیا تھا؟‘‘ (جے۔ ورنن میگی، ٹی ایچ۔ ڈی۔ بائبل میں سے Thru the Bible، تھامس نیلسن پبلیشرز Thomas Nelson Publishers، 1983، جلد چہارم، صفحہ 597)۔ اِس کے علاوہ، ڈاکٹر میگی نے کہا کہ یہ لوگ، جن سے رسول نے بات کی تھی،

… یوحنا کے بپتسمہ دینے تک ہدایت کی گئی تھی… دیکھا آپ نے یہ لوگ بپتسمہ یافتہ تھے، لیکن وہ بچائے نہیں گئے تھے۔ اُنہوں نے پاک روح نہیں پایا تھا کیونکہ وہ بچائے نہیں گئے تھے۔ دوست، جس لمحے آپ مسیح پر بھروسہ کرتے ہیں تو آپ کا خُدا کے روح کے وسیلے سے احیاء [نئے سرے سے جنم] ہوتا ہے… یہ اُسی لمحے رونما ہوتا ہے جب آپ … مسیح پر بھروسہ کرتے ہیں۔ پولوس نے سُراغ لگا لیا تھا کہ یہ بات اِن لوگوں کے ساتھ رونما نہیں ہوئی تھی (میگی، ibid.)۔

’’کیا تُم نے ایمان لاتے وقت پاک رُوح پایا تھا؟‘‘ (اعمال 19:2).

مذید اور زیادہ تفصیل میں جائے بغیر، میں کہنا چاہوں گا کہ اُنہوں نے کسی نہ کسی بات کا یقین کیا تھا! اُنہوں نے بِلا شک و شبہ اُن حقائق کا یقین کیا تھا جن کی یوحنا اصطباغی منادی کرتا تھا۔ یوحنا بپتسمہ دینے والے نے مسیح کے بارے میں منادی کی تھی۔ اُس نے تو یہاں تک کہا،

’’دیکھو یہ خدا کا برّہ ہے جو دنیا کا گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا 1:29).

اُنہوں نے بِلا شک و شُبہ مسیح کے بارے میں اُن حقائق کا یقین کیا تھا۔ اِس کے باوجود، جیسا کہ ڈاکٹر میگی نے کہا، ’’وہ بچائے نہیں گئے تھے۔‘‘

یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ آپ مسیح کے بارے میں مخصوص حقائق جان سکتے ہیں؛ آپ اُس کے بارے میں ایک مخصوص حد تک علم رکھ سکتے ہیں، لیکن اِس کے باوجود بھی تبدیل نہیں ہو سکتے۔ آج بے شمار لوگ اِس حالت میں ہیں۔ اُنہوں نے مسیح کےبارے میں سُنا ہوتا ہے۔ وہ ’’فیصلہ لینے کے وقت‘‘ پر ’’سامنے آگئے‘‘ تھے۔ اُنہوں نے شاید ’’اپنے ہاتھ بُلند‘‘ کیے تھے اور ’’گنہگار کی دعا‘‘ پڑھی تھی، لیکن وہ اب بھی تبدیل نہیں ہوئے تھے۔ اُنہوں نے صرف اتنا ہی کیا تھا کہ مسیح کے بارے میں حقائق پر یقین کیا تھا۔ اِس کے بارے میں کوئی بھی مافوق الفطرت بات نہیں ہے۔ یہ ایک کاروباری لین دین کی مانند تھا۔ اُنہوں نے یسوع کے بارے میں مخصوص حقائق پریقین کیا تھا، مگر وہ خُدا کے روح کے وسیلے سے کبھی بھی دوبار جنم لیے ہوئے نہیں تھے! اُن کے لیے جنہوں نے انجیل کے حقائق پر محض یقین کیا ہوا ہے، ہم یہی سوال پوچھتے ہیں،

’’کیا تُم نے ایمان لاتے وقت پاک رُوح پایا تھا؟‘‘ (اعمال 19:2).

وہ سوال ہماری مشاہدہ کرنے کے لیے رہنمائی کرتا ہے کہ پاک روح حقیقی تبدیلی میں کرتا کیا ہے۔

I۔ پہلی بات، آپ پاک روح کے وسیلے سے سزایابی پا چکے ہیں؟

یسوع نے کہا،

’’جب وہ مددگار آجائے گا تو وہ دنیا کو مُجرم قرار دے گا‘‘ (یوحنا 16:8).

جی ہاں، یہ پینتیکوست والے دِن رونما ہوا تھا۔ مگر یوحنا16:8 کا وعدہ پینتیکوست تک کے لیے تو پابند نہیں تھا۔ پطرس اور تھوما اور دوسرے پینتیکوست سے پہلے گناہ کی سزایابی کے تحت آ چکے تھے۔ پینتیکوست والے دِن تک لاکھوں لوگ سزایابی کے تحت آ چکے تھے۔ لہٰذا،

’’اِس لیے کہ یہ وعدہ تُم سے اور تمہاری اولاد سے ہے اور اُن سب سے بھی ہے جو اُس سے دُور ہیں اور جنہیں ہمارا خداوند خدا اپنے پاس بُلائے گا‘‘ (اعمال 2:39).

’’جب وہ مددگار [تمہارے پاس] آجائے گا تو وہ [آپ کو] مُجرم قرار دے گا‘‘ (یوحنا 16:8).

جارج وائٹ فیلڈ George Whitefield نے کہا،

چونکہ پاک روح کے کاموں میں سے ایک کام ہمیں گناہ کی سزایابی کے تحت لانا ہوتا ہے، اور ہمیں معافی مانگنے کی جانب راغب کرنا ہوتا ہے اور مصلوب کیے ہوئے اُس نجات دہندہ کے ذریعے سے فصل کو دوبارہ قائم کرنا ہوتا ہے؛ جس کسی نے بھی آنے والی دُنیا کی قوت کو محسوس کیا ہے، جو اُس کو اُس کی روحانی غفلت سے بیدار کرتی ہے، کچھ نہ کر سکتا ماسوائے [پکار اُٹھنے کے] ’’اے خُداوند، تو مجھ سے کیا کروانا چاہتا ہے؟‘‘ یا اندھے برتلمائی کی زبان میں، ’’یسوع، ابن داؤد کے بیٹے، مجھ پر رحم کر‘‘ (جارج وائٹ فیلڈ، ایم۔اے۔، پاک روح کو پانے کے نشاناتMarks of Receiving the Holy Ghost،‘‘ جارج وائٹ فیلڈ کے واعظ George Whitefield Sermons، پائیطان پبلیکیشنز Pietan Publications، 1999، جلد دوئم، صفحہ 85)۔

گذشتہ رات کو میں نے ڈاکٹر جان سُنگ Dr. John Sung کا حوالہ دیا تھا، پاک روح کی سزایابی سے تعلق رکھتے ہوئے جس کا اُنہوں نے تجربہ کیا تھا جب وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے تھے۔ یہ بالکل اُسی طرح کی سزایابی تھی جو آگسٹین، لوتھر، بعنیئن، وائٹ فیلڈ، ویزلی، اور سپرجیئن پر نازل ہوئی تھی۔ اُن میں سے کسی ایک نے وہی الفاظ پیش کیے ہوتے جو ڈاکٹر سُنگ نے کیے:

میری روح گناہ کی وجہ سے اِس قدر وزنی ہو چُکی تھی کہ میں نے کوئی سکون محسوس نہیں کیا… میں مایوسی میں روتا اور دعائیں مانگتا رہا… خود میری اپنی ہی گناہ سے بھرپور زندگی کے نظارے میری انتہائی آنکھوں کے سامنے لہراتے رہے، یہاں تک کہ وہ بھی جو پوشیدہ تھے… میں اپنے طرح طرح کے گناہوں کے بوجھ کو مجھے تقریباً مرنے کی حد تک کُچلتا ہوا محسوس کر سکتا تھا (جان سُنگ، پی ایچ۔ ڈی۔ John Sung, Ph.D.، وہ جریدہ جو کبھی کھو گیا تھا: جان سُنگ کی ڈائری سے اقتباسات The Journal Once Lost: Extracts from the Diary of John Sung، پیدائش کی کُتب Genesis Books، 2008، صفحہ 42)۔

جب آپ پاک روح سے اپنی زندگی میں کام کرنے کے لیے دعا مانگ رہے ہوتے ہیں چاہے آپ غیرنجات یافتہ ہوں، تو یاد رکھیں کہ آپ بنیادی طور پر گناہ کی سزایابی میں ہونے کے لیے دعا مانگ رہے ہوتے ہیں، ڈاکٹر سُنگ کی مانند۔ زبور139:23۔24 گناہ کی سزایابی کے لیے خُدا سے ایک دعا ہے۔ کھڑے ہو جائیں اور اِس کو گائیں۔

’’اے خُداوند، تو مجھے جانچ اور میرے دِل کو پہچان:
   مجھے آزما اور میرے مضطرب خیالات کو جان لے:
اور میرے دِل کو پہچان۔
   مجھے آزما اور میرے مضطرب خیالات کو جان لے:
اور دیکھ مجھ میں کوئی بُری روش تو نہیں،
   اور مجھے ابدی راہ میں لے چل‘‘ (زبور139:23۔24)۔

’’کیا تُم نے ایمان لاتے وقت پاک رُوح پایا تھا؟‘‘ (اعمال 19:2).

یا کیا آپ کا ’’اعتقاد‘‘ صرف بائبل کے عقائد میں ایک اعتقاد ہے؟ کیا یہ صرف مسیح میں ایک ذھنی اعتقاد ہے، بغیر ’’دُنیا کےرنج کے [جو وہ ہے] جس کا نتیجہ نجات ہے؟‘‘ (2۔ کرنتھیوں7:10)۔

جان بعنیئن John Bunyan (1628۔1688) پاک روح کے وسیلے سے ایسی ہی سزایابی کے تحت تھے کہ اُنہوں نے کہا،

میری اصلی اور اندرونی آلودگی… جو ایک وبا اور میری مصیبت تھی… میں ایک مینڈک کے مقابلے میں خود اپنی ہی نگاہوں میں اور زیادہ قابل نفرت تھا؛ اور میں نے سوچا تھا کہ میں خُدا کی نظروں میں بھی ہوں؛ گناہ اور بدکاری، میں نے کہا، میرے دِل میں سے ایسے ہی قدرتی طور پر اُبل پڑتے ہونگے جیسے پانی ایک چشمے میں سے اُبل پڑتا ہے… میں نے محسوس کیا، اِس لیے، خود اپنی ہی غلاظت کے نظارے پر، جومایوسی میں شدید گہرا تھا… اور یوں میں ایک طویل مدت تک جاری رہا (جان بعنیئن، ’’گنہگاروں کے سردار کے لیے بکثرت فضل Grace Abounding to the Chief of Sinners،‘‘ جان بنعیئن کے کارنامے The Works of John Bunyan، دی بینر آف ٹُرتھ ٹرسٹ The Banner of Truth Trust، دوبارہ اشاعت 1999، جلد اوّل، صفحہ 16)۔

چونکہ بعنیئن کے زمانے میں کوئی ’’فیصلہ ساز‘‘ نہیں تھے، کسی نے اُس کی ایک جلدی سے ’’گنہگار کی دعا‘‘ کہنے کے بارے میں رہنمائی کرنے کے لیے سوچا تک نہیں، اور پھر اُس کو جھوٹی یقین دہانی کرائی۔ اُس کو خُدا کے ساتھ چھوڑ دیا گیا تھا، گناہ کی سزایابی کے تحت، جب تک کہ اُس نے حقیقی تبدیلی کا تجربہ نہ کر لیا۔ غور کریں کہ اُن تمام ماہ میں جب وہ گناہ کی سزایابی کے تحت تھا اُس نے پہلے سے ہی ذھنی طور پر خوشخبری پر یقین کر لیا تھا، اور پہلے سے ہی ذھنی طور پر مسیح کے عقائد پر یقین کر لیا تھا۔ لیکن پاک روح نے اُس کے گناہ کی سزایابی کے تحت رکھا تھا جب تک کہ اُس نے یسوع میں نجات کا تجربہ نہیں کر لیا۔

’’کیا تُم نے ایمان لاتے وقت پاک رُوح پایا تھا؟‘‘ (اعمال 19:2).

زبور139:23۔24 دوبارہ گائیں!

’’اے خُداوند، تو مجھے جانچ اور میرے دِل کو پہچان:
   مجھے آزما اور میرے مضطرب خیالات کو جان لے:
اور میرے دِل کو پہچان۔
   مجھے آزما اور میرے مضطرب خیالات کو جان لے:
اور دیکھ مجھ میں کوئی بُری روش تو نہیں،
   اور مجھے ابدی راہ میں لے چل‘‘ (زبور139:23۔24)۔

II۔ دوسری بات، کیا آپ پاک روح کے وسیلے سے مسیح کو پا چکے ہیں؟

یسوع نے کہا،

’’وہ [پاک روح] میرا جلال ظاہر کرے گا کیونکہ وہ میری باتیں میری زبانی سُن کر تُم تک پہنچائے گا‘‘ (یوحنا 16:14).

اُس آیت پر تبصرہ کرتے ہوئے سپرجیئن نے کہا،

اب میں ایک بیچاری جان کو کہتا ہوا سُنتا ہوں، ’’لیکن میں تو یہاں تک کہ مسیح تک پہنچ بھی نہیں پاتا؛ میں اندھا ہوں… اگر میں اُس تک پہنچ پاؤں، تو وہ میری آنکھیں کھول دے گا… اگر میں اُس تک پہنچ پاؤں تو وہ مجھے قوت بخشے گا؛ مگر میں ایسے ہی پڑا ہوا ہوں جیسے کہ [کوئی] مُردہ ہوتا ہے۔ میں مسیح کو دیکھ نہیں سکتا، یا بتا سکوں کہ اُس کو کہاں پر ڈھونڈا جا سکتا ہے۔‘‘ یہاں پر پاک روح کا کام سامنے آتا ہے… یہ اِس کا کِردار ہے کہ مسیح کے بارے میں معاملات کو اپنے ہاتھوں میں لے اور اُنہیں گنہگاروں … پر ظاہر کرے۔ ہم [مسیح کے بارے میں باتوں کو] نہیں جان سکتے مگر ہم اُنہیں بہت تیزی کے ساتھ دیکھ پائیں گے جب وہ ہمیں ظاہر کرتا ہے… وہ پاک روح آتا ہے اور ہمارے دِلوں پر پڑے پردے کو اُٹھا کر لے جاتا ہے اور تب ہم مسیح کو دیکھتے ہیں۔ یہ پاک روح کا کِردار ہے… کہ مسیح کے لیے ہماری رہنمائی کرے (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن، ’’پاک روح جو مسیح کا جلال ظاہر کرتا ہے The Holy Spirit Glorifying Christ،‘‘ میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ سے The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پلگرِم اشاعت خانے Pilgrim Publications، دوبارہ اشاعت 1978، جلد ایل volume L، صفحات 517۔518)۔

’’فیصلہ سازیت‘‘ کے اِن دِنوں میں ہم اکثر لوگوں کو کہتا ہوا سُنتے ہیں کہ ’’اُنہوں نے ایک شخص کی مسیح تک رہنمائی کی۔‘‘ اگر وہ واقعی میں وہی تھے جنہوں نے اُس گنہگار کی ’’رہنمائی کی‘‘ تو میں خوفزدہ ہوں کہ وہ ابھی تک مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوا ہے! خُدا کے پاک روح ہی کو واحد ہونا چاہیے جو ایک گمراہ جان کی رہنمائی مسیح کے لیے کرے۔ جیسا کہ سپرجیئن نےکہا، ’’یہ پاک روح کا کِردار ہے… کہ ہماری مسیح تک رہنمائی کرے۔‘‘ پھر، جیسا کہ سپرجیئن نے کہا، ’’ہم مسیح کو دیکھتے ہیں۔‘‘

’’وہ میری باتیں میری زبانی سُن کر تُم تک پہنچائے گا‘‘ (یوحنا 16:14).

کیا یہ ہی نہیں تھا جو ہمارے بانیٔ خاندان جان بعنیئن کے ساتھ رونما ہوا تھا؟ اُنہوں نے کہا،

مگر ایک دِن، جب میں کھیت میں سے گزر رہا تھا… اچانک یہ جملہ میری جان پر نازل ہوا، ’’تیری راستبازی آسمان میں ہے،‘‘ اور [میں نے سوچا] میں نے دیکھا، اپنی روح کی آنکھوں کے ساتھ، یسوع مسیح کو خُدا کے داہنے ہاتھ پر؛ وہاں، میں کہتا ہوں، جیسا کہ میری راستبازی… کیونکہ میری راستبازی یسوع مسیح بخود میں تھی… اب کیا میری زنجیریں ٹوٹ جائیں گی… میں اپنی مصیبیتوں اور ہتھکڑیوں سے نجات پا چکا تھا… مسیح! مسیح! ماسوائے یسوع کے میری نظروں کے سامنے کچھ بھی نہیں تھا (بنعیئن، ibid.، صفحہ 35)۔

کون ماسوائے پاک روح کے جو جان بعنیئن کی مسیح کے لیے رہنمائی کر سکتا تھا؟ اور کون ماسوائے پاک روح کے جو آپ کے گناہ کی سزایابی کے لیے اور نجات دہندہ کے لیے رہنمائی کر سکتا ہے؟

’’وہ میری باتیں میری زبانی سُن کر تُم تک پہنچائے گا‘‘ (یوحنا 16:14).

اور جیسا کہ یہ جان بنعیئن کے ساتھ ہوا تھا، ویسا ہی یہ جان سُنگ کے ساتھ ہوا۔ جب ’’کُچلی ہوئی‘‘ سزایابی کے تحت تھے، ڈاکٹر سُنگ نے اچانک کہا،

وہ پر خُداوند تھا، صلیب پر بُلند لٹکا ہوا اور خون اُس کے ہاتھوں میں سے رِس رہا تھا… میں اپنے گھٹنوں کے بل گِر گیا… اور خُداوند سے التجا کی کہ اپنے قیمتی خون کے ساتھ میری تمام ناراستی کو پاک صاف کر دے۔ تب خُداوند نے کہا، ’’بیٹے، تیرے گناہ معاف ہوئے‘‘ (جان سُنگ، ibid.، صفحات 42۔43)۔

ہائے، خُدا کرے کہ آپ پاک روح کے دونوں کاموں کا تجربہ کریں! خُدا کرے وہ آپ کو گناہ کی سزایابی میں لائے! خُدا کرے وہ آپ کی مسیح کے لیے رہنمائی کرے! خُدا کرے وہ نجات دہندہ کے قیمتی خون میں پاک صاف ہونے کے لیے آپ کو اُس تک کھینچ لائے! گائیں ’’وہاں پر ایک چشمہ ہے There is a Fountain۔‘‘ آپ کی گیتوں کے ورق پر یہ آخری گیت ہے، نمبر 8 ۔

وہاں خون سے بھرا ایک چشمہ ہے جو عمانوئیل کی رگوں سے کھینچا گیا؛
   اور گنہگار، اُس سیلاب کے نیچے ڈبکی لگاتے ہیں،، اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں؛
اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں؛ اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں؛
   اور گنہگار، اُس سیلاب کے نیچے ڈبکی لگاتے ہیں،، اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں؛

وہ مرتا ہوا ڈاکو اپنی موت کے روز اُس چشمہ کو دیکھ کر باغ باغ ہو گیا تھا؛
   اور وہاں پر شاید میں، بے شک اُتنا ہی غلیظ جتنا وہ تھا، اپنے تمام گناہوں کو دھو لوں گا:
اپنے تمام گناہوں کو دھو لوں گا، اپنے تمام گناہوں کو دھو لوں گا؛
   اور وہاں پر شاید میں، بے شک اُتنا ہی غلیظ جتنا وہ تھا، اپنے تمام گناہوں کو دھو لوں گا۔
   (’’وہاں ایک چشمہ ہےThere Is a Fountain ‘‘ شاعر ولیم کاؤپر
      William Cowper، 1731۔1800)۔

اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو مہربانی سے ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای۔میل بھیجیں اور اُنھیں بتائیں – (یہاں پر کلک کریں) rlhymersjr@sbcglobal.net۔ آپ کسی بھی زبان میں ڈاکٹر ہائیمرز کو خط لکھ سکتے ہیں، مگر اگر آپ سے ہو سکے تو انگریزی میں لکھیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com یا
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: اعمال19:1۔7.
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’تمہیں نئے سرے سے جنم لینا چاہیے Ye Must Be Born Again‘‘ (شاعر ولیم ٹی۔ سلیپر William T. Sleeper، 1819۔1904)۔

لُبِ لُباب

کیا آپ پاک روح پا چکے ہیں؟

HAVE YOU RECEIVED THE HOLY GHOST?

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’کیا تم نے ایمان لاتے وقت پاک روح پایا تھا؟‘‘ (اعمال19:2)۔

(1 یوحنا5:7؛ یوحنا1:29)

I. پہلی بات، آپ پاک روح کے وسیلے سے سزایابی پا چکے ہیں؟ یوحنا16:8؛
اعمال2:39؛ زبور139:23۔24؛ 2۔کرنتھیوں7:10 .

II. دوسری بات، کیا آپ پاک روح کے وسیلے سے مسیح کو پا چکے ہیں؟ یوحنا16:14 .