Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

بے تاب دعا!

!DESPERATE PRAYER
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 9 اگست، 2009
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, August 9, 2009

’’راستباز کی دعا بڑی پُر اثر ہوتی ہے‘‘ (یعقوب 5:16).

ڈاکٹر ھنری ایم مورس Dr. Henry M. Morris نے کہا کہ ’’شدید مؤثر effectual fervent‘‘ یونانی میں ایک لفظ (اینرجیو energeo) ہے جس کا مطلب ’’متحرک کرنے والا energizing‘‘ ہوتا ہے (ھنری ایم مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry M. Morris, Ph. D.، دفاع کرنے والوں کا مطالعۂ بائبل The Defender’s Study Bible، ورڈ اشاعتی کمپنی Word Publishing Company، 1995، صفحہ 1391؛ یعقوب5:16)۔

ہم لفظ ’’اینرجیوenergeo‘‘ کو بطورِ ’’ایک راستباز کی متحرک کر دینے والی بے تاب دعا پُر اثر ہوتی ہے‘‘ دوسرے الفاظ میں بیان کر سکتے ہیں۔ ’’فائدہ مندAvaileth‘‘ کا مطلب ’’کر سکتا ہے‘‘ ہوتا ہے (سٹرانگ Strong)۔ لٰہذا ہم تلاوت کو یوں پیش کر سکتے ہیں ’’ایک راستباز شخص کی متحرک کر دینے والی بے تاب دعا بہت کچھ کر سکتی ہے۔‘‘ ڈاکٹر جان میک آرتھر Dr. John MacArthur، حالانکہ میں اُن کے ساتھ مسیح کے خون پر متفق نہیں ہوں، صحیح تھے جب اُنہوں نے اِس آیت کے بارے میں کہا، ’’دیندار لوگوں کی متحرک کر دینے والی، جذبہ شوق سے سرشار دعاؤں میں بہت کچھ کرنے کی قوت ہوتی ہے‘‘ (جان میک آرتھر، ڈی۔ڈی۔John MacArthur, D.D.، میک آرتھر کی مطالعۂ بائبل The MacArthur Study Bible، ورڈ بائبلز Word Bibles، 1997، صفحہ1935؛ یعقوب5:16 پر غور طلب بات)۔

برائن ایچ۔ ایڈورڈز Brian H. Edwards نے اُن دعاؤں کے بارے میں بتایا جو مسیحیوں نے پینتیکوست کے موقع پر مانگی تھیں،

جب پاک روح نے پینتیکوست کے روز 120 لوگوں کو معمور کیا تھا تو وہ بے تابی سے دعا مانگ رہے تھے۔ اور میں نے لفظ ’’بے تابی‘‘ کو احتیاط کے ساتھ استعمال کیا ہے۔ ہمارے خُداوند نے اُنہیں تنہا چھوڑ دیا تھا… وہ ایک بالا خانے میں دروازے میں تالا لگا کر… رومیوں… خوفزدہ تھے۔ وہ حالت تھی جس میں خُدا اُنہیں چاہتا تھا۔ وہ اُنہیں اُن میں بغیر کسی اعتماد کے اُن کے رُجحانات سے ختم ہوتا دیکھنا چاہتا تھا۔ وہ ضرور بےتابی میں دعائیں مانگ رہے ہونگے۔ یہ وہ لمحہ تھا جب خُدا آیا… صرف جب ہم احساس کرتے اور اپنی سچی حالت کا اقرار کرتے ہیں تب ہی ہم حیاتِ نو کے لیے چاہت کرتے ہیں۔ حیاتِ نو کے لیے دعائیں مانگنا ہی کافی نہیں ہوتا؛ ہمیں اِس کی چاہت کرنی چاہیے، اور شدت کے ساتھ اِس کی چاہت کرنی چاہیے… جواب کے لیے بےتاب (برائن ایچ۔ ایڈورڈز Brian H. Edwards، حیاتِ نو! خُدا سے معمور لوگ Revival! A People Saturated With God، ایونجیلیکل پریس Evangelical Press، 1997 ایڈیشن، صفحہ74)۔

یہ ہی ہے! ہمیں حیاتِ نو میں مسیح کے لیے برگشتہ لوگوں کو کھینچنے اور خُدا کے نیچے آنے کے لیے ’’تحریک دینے والی‘‘ اور ’’بےتاب کر دینے والی‘‘ دعا کی ضرورت ہے!

’’راستباز کی دعا بڑی پُر اثر ہوتی ہے‘‘ (یعقوب 5:16).

گائیں ’’مجھے دعا مانگنا سیکھا دے Teach Me to Pray‘‘

مجھے دعا کرنا سیکھا، خُداوند، مجھے دعا کرنا سیکھا!
   یہی دِن اور رات میرے دِل کی پُکار ہے؛
میں تیری مرضی اور تیری راہ کا منتظر ہوں؛
   مجھے دعا کرنا سیکھا، خداوند، مجھے دعا کرنا سیکھا!
(’’مجھے دعا کرنا سیکھا Teach me to Pray، شاعر البرٹ ایس۔ ریٹسز Albert S. Reitz ، 1879۔ 1966)۔

’’راستباز کی دعا بڑی پُر اثر ہوتی ہے‘‘ (یعقوب 5:16).

برائن ایڈورڈز نے کہا،

حیاتِ نو کو بھیجنے سے پہلے خُدا اکثر اوقات اپنے لوگوں کو بے تابی کے نقطۂ عروج تک لاتا ہے؛ صرف تب ہی وہ سیکھ پاتے ہیں ’’میرے بغیر تم کچھ نہیں کر سکتے‘‘ (ایڈورڈز Edwards، ibid.، صفحہ75)۔

برائن ایڈورڈز نے دوبارہ کہا،

1904 میں وھیلزWales میں [اُس] حیاتِ نو پر تبصرہ کرتے ہوئے، آر۔ بی۔ جونز R. B. Jones نے گذشتہ صدی کے آخریوالے سالوں کو ماضی میں دیکھا۔ 1897 سے بے شمار نوجوان مذھبی خدمت کرنے والے لوگوں نے حیاتِ نو کے لیے دعا مانگنے کے لیے اکٹھے ہو کر اِجلاس کیے: ’’اِس رفاقت نے اُن کے بھوک میں شدت پیدا کر دی، اور بالاآخر اُنہیں بےتابی کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔‘‘ ایک مذھبی خدمت کرنے والے اِس کو یاد کیا کہ [جب] اُس نے دعا میں وقت گزارا تھا… ’’وہاں اُس پر اِس قدر قوت نازل ہوئی تھی جیسے کہ [اُس کو] آنسوؤں اور دِلدوز دعا میں کُچل ڈالے گی‘‘ (ایڈورڈز Edwards، ibid.، صفحہ76)۔

جرمنی میں (سیکسون لوگوں میں سے Saxony) نیکولس وان زِنزنڈورف Nicholas von Zinzendorf، جو کہ ایک 27 سالہ نواب تھے، اپنی بائبل کی جماعت میں نو لڑکیوں کے مابین روحانی زندگی کی کمی پر حوصلہ ہار گئے تھے۔ اُنہوں نے بے تابی کے ساتھ اُن کے لیے دعا مانگنی شروع کی۔ مسٹر ایڈورڈز نے کہا کہ زِنزنڈورف کی بے تابی سے مانگی جانے والی دعاؤں نے،

… براہ راست اُس حیاتِ نو کی جانب رہنمائی کی جو 13 اگست1727 کو شروع ہوا: جو کہ سچے طور پر 1727 کا عظیم موریوئین حیاتِ نو تھا، جس نے اپنا عروج 13 اگست کو پایا، جس کی پیشروی اور پیروی انتہائی غیرمعمولی دعاؤں سے ہوئی… بے شمار دوسرے بھائیوں نے اِس طرح دعائیں مانگنا شروع کیں کہ پہلے ایسے کبھی بھی نہیں مانگی تھیں… آدھی رات کو وہاں پر منقعد ہوتا تھی… دعا کے مقصد کے لیے ایک بہت بڑی دعائیہ عبادت جس میں بہت بڑے بڑے جذبات قائم ہوئے (ایڈورڈز Edwards، ibid.، صفحہ 78)۔

میرے ذہن میں کوئی سوال نہیں ہے کہ جرمنی میں 1727 کا وہ عظیم حیاتِ نو پہلی عظیم بیداری میں رواں ہو گیا تھا، جو جاناتھن ایڈورڈزJonathan Edwards، وائٹ فیلڈWhitefield، ویزلیWesley اور دوسروں کے تحت، لاتعداد ہزاروں لوگوں کو حقیقی تبدیلی میں لایا، اور اگلے سو سالوں کے لیے مغربی تہذیب کا رُخ بدل کر رکھ دیا!

’’راستباز کی دعا بڑی پُر اثر ہوتی ہے‘‘ (یعقوب 5:16).

اِس کو گائیں!

دعا میں قوت، خُداوندا، دعا میں قوت!
   یہاں گناہ اور دُکھ اور خُدشوں کی زمین میں؛
لوگ برگشتہ اور مر رہے ہیں، لوگ نااُمیدی میں ہیں؛
   ہائے مجھے قوت بخش دے، دعا میں قوت!

برائن ایڈورڈز نے کہا،

ایک انگریز خاتون کی گواہی کے وسیلے سے بالیمینہ Ballymena کے اپنے آبائی قصبے میں 1856 میں جیمس میکقویلکن James McQuilkin تبدیل ہوا تھا، اور جلد ہی اُس نے تین دوستوں کی رہنمائی مسیح تک کی تھی۔ اُن چاروں نے ہر ہفتے دعا مانگنے کے لیے ملاقات کرنے پر اتفاق کیا تھا… اُن میں دو اور نے شمولیت کی، جس میں ایک بوڑھا شخص مارشل Marshall شامل تھا، مگر یہ 1858 کے نئے سال کے دِن تک نہیں ہوتا تھا کہ اُنہوں نے اپنی پہلی تبدیلی کو دیکھا۔ اُس سال کے آخر تک وہ دعائیہ عبادت بڑھ کر پچاس تک ہو گئی۔ وہ ’’پاک روح کے نازل ہونے کے لیے‘‘ دعا مانگتے تھے… یہ ہی ہماری دعاؤں کا ایک بہت بڑا مقصد اور بوجھ ہوتا ہے۔ ہم ایک ہی بات کو مضبوطی سے تھامے رہے تھے اور کسی اور دوسری بات کے پیچھے نہیں بھاگے تھے۔‘‘ اُس دعائیہ گروہ کا اِس طریقے سے دعائیں مانگنے پر مذاق اُڑایا گیا ’’مگر ہم نے اُس وقت تک دعا مانگنا جاری رکھا جب تک کہ قوت نہ آ گئی۔‘‘ وہ ضرور آئی تھی، اور آنے والے سال کے ختم ہونے تک [شمالی آئرلینڈ] کے شہر اُلسٹرUlster میں 100,000 لوگ تبدیل ہو چکے تھے۔ آپ اُلسٹر میں دعائیہ اِجلاسوں کے بارے میں اُس فوری ضرورت اور عظم کو محسوس کر لیں گے: ’’ہم ایک ہی بات کو مضبوطی سے تھامے رہے تھے اور کسی اور دوسری بات کے پیچھے نہیں بھاگے تھے۔‘‘ آج بہت کم نے اِس بات کو سیکھا ہے۔ ہم کبھی کبھار حیاتِ نو کے لیے دعا مانگتے ہیں مگر تسلسل کے ساتھ نہیں؛ ہم سرسری طور پر [حیاتِ نو] کے لیے دعا مانگتے ہیں، مگر فوری طور پر نہیں مانگتے۔ یقینی طور پر یہی پولوس کا اپنے پڑھنے والوں کو ’’مسلسل دعا مانگنے‘‘ کے لیے ترغیب دینے کا مطلب تھا (1 تسالونیکیوں5:17)۔ اُس کا یہ مطلب نہیں تھا کہ ہمیں وقفہ دیے بغیر دعا مانگنی چاہیے، مگر کہ ہمیں کبھی بھی ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ اگر حیاتِ نو کو آنا ہے تو کچھ نہ کچھ مسیحیوں کو کہیں نہ کہیں [حیاتِ نو کے لیے] مسلسل دعا مانگنی چاہیے اور کسی بھی ’’دوسری بات کی پیچھے نہیں بھاگنا چاہیے‘‘ (ایڈورڈز Edwards، ibid.، صفحات79۔80)۔

برائن ایڈورڈز نے کہا،

خُدا نے اُس حیاتِ نو کو شروع کرنے سے پہلے جو بورینیوBorneo میں 1970 کی دہائی میں پھیلتا چلا گیا تھا، وہ مشنریوں کو دعا مانگنے کے لیے ایک بوجھ دینے کے ذریعے سے زمین تیار کرتا رہا تھا۔ ایک مشنری نے تبصرہ دیا: ’’1970 میں ایک فیلڈ کانفرنس میں اور اُس کے بعد آنے والے سالوں کے دوران خُدا نے مشنری ٹیم میں کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ یہاں حیات نو کے لیے دعا مانگنے میں ایک بڑھتی ہوئی اشد ضرورت کے تزکرے ہیں…‘‘ مگر حالات پلٹ دینے والا مقام اُس وقت آیا جب بورنیو کے طالب علموں کے ایک گروہ نے تمام رات دعا مانگنے میں گزار دی… جب تک کہ خُدا تک طالب علموں کی بورنیو میں حیات نو کے لیے دعا پہنچ نہ گئی (ایڈورڈزEdwards، ibid.، صفحہ82)۔

برائن نے کہا،

1975 میں فلپائن میں ایک کانفرنس کی پیروی کرتے ہوئے، 200 شُرکاء اپنے آبائی وطنوں میں چین میں دعا مانگنے کے پروان کا عظم لیے ہوئے واپس گئے، تب ماؤ سی تُنگ Mao Tse-Tung کی گرفت تھی۔ برطانیہ میں… بے شمار لوگوں نے [چین میں حیات نو] کے لیے خود کو [وقف کر] دیا۔ چین میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے حیاتِ نو کی اصطلاح میں سمجھا جا سکتا ہے۔ 1980 میں تنہا ژوزہاؤZoZhou کے صوبے کے ایک ہی علاقے میں، 6,000 نئے ایمانداروں نے بپتسمہ پایا تھا۔ یہ بتایا جاتا ہے کہ ژیزنگ Zhejiang کے صوبے کے ایک شہر میں وہاں پر اب 50,000 مسیحی ہیں، اور آبادی میں آٹھ میں سے ایک اُن کچھ 600 گھریلو گروہوں میں جاتا تھا۔ آج یہ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ چین میں آج شاید اتنے ہی [70,000,000] مسیحی ہیں۔ یہ نہیں کہ یہ صرف اُسی 1975 میں ایک دعا مانگنے کے بوجھ کا نتیجہ رہا تھا، بلکہ ساری دُنیا میں بے شمار مسیحیوں نے چین کے لیے دعا مانگنے کا سلسلہ کبھی بھی نہیں چھوڑا تھا اُس وقت سے لیکر جب آخری مشنریوں کو 1948 میں خارج کر دیا گیا تھا، جب کہ وہاں پر [اُس] مُلک میں 1,000,000 سے کم مسیحی تھے (ایڈورڈزEdwards، ibid.، صفحات83۔84)۔

’’راستباز کی دعا بڑی پُر اثر ہوتی ہے‘‘ (یعقوب 5:16).

خُدا سے ہمارے درمیان حیاتِ نو بھیجنے کے لیے دعا مانگیں! (سارے دعا مانگیں)۔

دعا میں قوت، خُداوندا، دعا میں قوت!
   یہاں گناہ اور دُکھ اور خُدشوں کی زمین میں؛
لوگ برگشتہ اور مر رہے ہیں، لوگ نااُمیدی میں ہیں؛
   ہائے مجھے قوت بخش دے، دعا میں قوت!

پاک روح سے اُن گمراہ لوگوں کی ’’گناہ کی، اور راستبازی کی اور انصاف کی‘‘ سزایابی کے لیے دعا مانگیں (یوحنا16:8)۔ (سب لوگ دعا مانگیں)

پاک روح سے یسوع مسیح کو جلال دینے کے لیے دعا مانگیں – اور اُس کو گمراہ لوگوں میں جانا جانے کے لیے دعا مانگیں (یوحنا16:14)۔ (سب لوگ دعا مانگیں)

دعا میں قوت، خُداوندا، دعا میں قوت!
   یہاں گناہ اور دُکھ اور خُدشوں کی زمین میں؛
لوگ برگشتہ اور مر رہے ہیں، لوگ نااُمیدی میں ہیں؛
   ہائے مجھے قوت بخش دے، دعا میں قوت!

خُدا سے اگلے ہفتے ہمارے روزے اور دعا مانگنے کے دِن کے دوران دعا مانگنے میں مدد کے لیے دعا مانگیں (سب لوگ دعا مانگیں)۔

دعا میں قوت، خُداوندا، دعا میں قوت!
   یہاں گناہ اور دُکھ اور خُدشوں کی زمین میں؛
لوگ برگشتہ اور مر رہے ہیں، لوگ نااُمیدی میں ہیں؛
   ہائے مجھے قوت بخش دے، دعا میں قوت!

لوگ آپ کے لیے دعائیں مانگتے رہتے ہیں۔ وہ خُدا سے آپ کے لیے گناہ کی سزایابی مانگتے رہتے ہیں۔ وہ خُدا سے آپ کو یسوع مسیح کی جانب، اُس کے قیمتی خون میں گناہ سے پاک صاف ہو کر کھینچے جانے کے لیے دعا مانگتے رہتے ہیں! اوہ، ہم کس قدر دعا مانگتے ہیں کہ آپ یسوع کے پاس جائیں گے۔ وہ آپ کی جگہ پر صلیب پر مرا تھا!

’’وہ ہماری خطاؤں کے سبب سے گھایل کیا گیا، اور ہماری بد اعمالی کے باعث کُچلا گیا، جو سزا ہماری سلامتی کا باعث ہُوئی وہ اُس نے اُٹھائی، اور اُس کے کوڑے کھانے سے ہم شفایاب ہُوئے‘‘ (اشعیا 53:5).

اُس نے اپنا خون آپ کے گناہوں کو دھونے کے لیے بہایا۔ اوہ، ہم کس قدر دعا مانگتے ہیں کہ آپ یسوع کی جانب آئیں اور نجات پا جائیں!

’’دیکھو یہ خداکا برّہ ہے، جو دنیا کے گناہ آُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا 1:29).

بغیر ایک التجا کے، میں جیسا بھی ہوں،
   مگر کہ تیرا خون میرے لیے بہایا گیا،
اور کہ تو مجھے اپنے پاس بُلانے کے لیے بیقرار ہے،
   اے خُدا کے برّے، میں آیا! میں آیا!
(’’میں جیسا بھی ہوں Just As I Am‘‘ شاعر شارلٹ ایلیٹ Charlotte Elliott، 1789۔1871)۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: یعقوب5:16۔20.
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith
نے گایا تھا: ’’مجھے دعا کرنا سیکھا Teach me to Pray‘‘
(شاعر البرٹ ایس۔ ریٹسز Albert S. Reitz ، 1879۔ 1966)۔