Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

قائِن اور ہابل کا موازنہ

(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 34)
CAIN AND ABEL CONTRASTED
(SERMON #34 ON THE BOOK OF GENESIS)
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 9 دسمبر، 2007
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord's Day Evening, December 9, 2007

’’ اور آدم اپنی بیوی حوّا کے پاس گیا اور وہ حاملہ ہُوئی اور اُس نے قائِن کو جنم دیا۔ اُس نے کہا: مجھے خداوند کی طرف سے ایک فرزند عطا ہُوا ہے۔ اُس کے بعد اُس نے قائِن کے بھائی ہابل کو جنم دیا۔ ہابل بھیڑ بکریوں کا چرواہا تھا اور قائِن کھیتی باڑی کرتا تھا۔ کچھ عرصہ کے بعد قائِن زمین کی پیداوار میں سے خداوند کے لیے ہدیہ لایا۔ اور ہابل بھی اپنی بھیڑ بکریوں کے چند پہلوٹھے بچے اور اُن کی چربی لے آیا۔ خداوند نے ہابل اور اس کے ہدیہ کو قبول فرمایا لیکن قائِن اور اُس کے ہدیہ کو منظور نہ کیا۔ لٰہذا قائِن نہایت برہم ہُوا اور اُس کا چہرہ بگڑ گیا‘‘ (پیدائش 4:1۔5).

اِن آیات میں قائِن اور ہابل کا واقعہ انتہائی سادہ دکھائی دیتا ہے، مگر یہ گہرے معنوں سے بھرا پڑا ہے۔ اور اِس حوالے کے بارے میں ہم میں سے ہر ایک کو گہرائی کے ساتھ سوچنا چاہیے، کیونکہ یہ گناہ اور نجات کے بارے میں بہت کچھ واضح کرتا ہے۔ اِس کے علاوہ، آج شب یہاں پر موجود ہر شخص یا تو قائِن ہے یا پھر ہابل ہے۔ کوئی مستثنٰی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ یا تو آپ میں قائِن کی مشہابت ہے، یا پھر آپ میں ہابل کی مشہابت ہوتی ہے۔ جب آپ اِس واعظ کو سُنیں تو آپ کو خود سے پوچھنا چاہیے کہ اُن دونوں میں سے آپ کس سے مشہابت رکھتے ہیں۔ ہم پیدائش کے چوتھے باب میں دونوں کے بارے میں آگاہی حاصل کرتے ہیں۔ آج زمین پر رہنے والے جو لوگ ہیں اُن کی دو قسمیں ہوتی ہیں۔ یوں، تمام کی تمام نسلِ انسانی کو صرف دو گروہوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے – وہ جو قائِن کی مانند ہیں، اور وہ جو ہابل کی مانند ہیں۔ جب میں منادی کروں تو جاننے کی کوشش کریں کہ آپ کس گروہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اوّل، میں دو طریقے ظاہر کروں گا جن میں یہ نوجوان ایک طرح کے تھے، اور پھر میں وہ راہ ظاہر کروں گا جس میں وہ مختلف تھے۔

I۔ اوّل، دو طریقے جس کی وجہ سے قائِن اور ہابل ایک جیسے تھے۔

وہ دونوں ہی جنت سے نکالے گئے والدین کے بچے تھے۔ والدین کے گناہ میں گرنے کے بعد یا باغ عدن میں سے نکالے جانے کے بعد وہ دونوں ہی باغ عدن سے باہر پیدا ہوئے تھے، نسلِ انسانی پر خُدا کا لعنت بھیجنے کا فیصلہ کرنے کے بعد، اُن کے والدین کو باغ میں سے نکالے جا چکنے کے بعد۔ پولوس رسول نے کہا،

’’پس جیسے ایک آدمی کے ذریعہ گناہ دنیا میں داخل ہُوا اور گناہ کے سبب سے موت آئی ویسے ہی موت سب اِنسانوں میں پھیل گئی کیونکہ سب نے گناہ کیا‘‘ (رومیوں 5:12).

یوں دونوں قائِن اور ہابل گناہ میں پیدا ہوئے تھے، ’’طبعی طور پر خُدا کے غضب کے تحت تھے‘‘ (افسیوں2:3)۔ دونوں کی ہی مسخ شدہ طبعیت تھی جو کہ خُدا کی مزاحمت کرتی تھی،

’’اِس لیے کہ جسمانی نیّت خدا کی مخالفت کرتی ہے۔ وہ نہ تو خدا کی شریعت کے تابع ہے نہ ہو سکتی ہے‘‘ (رومیوں 8:7).

جیسا کہ دونوں ہی بدکاری میں پلے بڑھے تھے اور گناہ کے ذریعے سے حمل میں آئے تھے، اور دونوں ہی مسیح میں خُدا کے وسیلے سے نجات کی ضرورت میں تھے۔

وہ دونوں ہی ایک جیسے ماحول میں پلے بڑھے تھے، ایک ہی گھر میں، ایک ہی والدین کے ساتھ۔ ڈاکٹر میگی Dr. McGee نے کہا،

اِن لڑکوں کا پس منظر ایک ہی جیسا تھا۔ اُن کی وراثت بھی ایک ہی تھی۔ اُن کا ماحول بھی ایک جیسا ہی تھا۔ اُن کے درمیان اِس قدر زیادہ فرق نہیں تھا... اُن کی وراثت ایک جیسی اور ماحول ایک جیسا ہی تھا (جے ورنن میگی، پی ایچ۔ ڈی۔ J. Vernon McGee, Ph.D.، بائبل کے ذریعے سے Thru the Bible، تھامس نیلسن پبلیشرز Thomas Nelson Publishers، 1981، جلد اوّل، صفحہ29)۔

لہٰذا، قائِن اور ہابل دو طرح سے بالکل ایک ہی جیسے تھے: (1) وہ دونوں ہی مکمل طور پر مسخ شُدہ گنہگار تھے، اور (2) اُن دونوں کی ایک ہی وراثت اور ماحول تھا۔ اُن کے بارے میں اِن دو باتوں کے بارے میں بتانا میرے لیے اہم ہے کیونکہ ہم مشہور نفسیات pop-pshchology کے دور میں زندگی بسر کر رہے ہیں، جو ہمیں بتاتی ہے کہ اگر ایک لڑکا ’’خراب‘‘ ہو جاتا ہے تو وہ اُس کی بُری وراثت اور بُرے ماحول کی وجہ سے ہوتا ہے؛ اور اگر وہ ’’نیک‘‘ ہوتا ہے تو وہ بھی یہی دونوں انسانی وجوہات ہیں۔ مگر یہ نہیں ہے جس کی تعلیم بائبل دیتی ہے۔ کلام پاک میں ہم سیکھتے ہیں کہ وہ طبیعتاً مسخ شُدہ گنہگار تھے، اور کہ دونوں ہی میں سے کوئی بھی اُس حالت میں خُداوند کو خوش نہیں کر سکتا تھا۔

اِس طرح سے، ہم دیکھتے ہیں کہ قائِن اور ہابل اپنی فطرت میں بالکل ایک ہی جیسے تھے جب وہ اپنے آدم اور حوّا کے گھر میں پل بڑھ کر جوان ہوئے تھے۔ اور یہ حوالہ ظاہر کرتا ہے کہ اُنہوں نے بالکل ایک ہی ماحول اور پس منظر میں پرورش پائی تھی، جو کہ ہمیں دوسرے نقطے کی جانب لے جاتا ہے۔

II۔ دوئم، وہ راہ جس کی وجہ سے قائِن اور ہابل مختلف تھے۔

فرق انتہائی آسان ہے۔ قائِن ایک غیر تبدیل شُدہ آدمی تھا، جبکہ ہابل واضح طور پر تبدیل شُدہ تھا۔ اے۔ ڈبلیو۔ پِنک نے کہا،

قائِن اور ہابل لوگوں کے دو بڑے گروہوں کے نمائندگان کے طور پر کھڑے ہوتے ہیں۔ وہ بالترتیب کھوئے ہوؤں اور بچائے ہوؤں کی تشبیہہ پیش کرتے ہیں؛ خود راستباز اور زندگی سے مایوس؛ وہ جو رسمی [اقراری مسیحی] ہیں اور وہ جو مُستند [تبدیل شُدہ] ہیں؛ وہ جو اپنی نیکیوں پر انحصار کرتے ہیں، اور وہ جو مسیح کے اختتام پزیر عمل پر قائم ہیں؛ وہ جو انسانی اہلیت کے وسیلے سے نجات پانے کا تقاضا کرتے ہیں؛ اور وہ جن کی [خواہش] ہوتی ہے کہ وہ [مسیح میں] [خُدا کے فضل] کے وسیلے سے بچائے جائیں؛ وہ جو مسترد کیے ہوئے اور خُدا کی لعنت پائے ہوئے ہیں، اور وہ جنہیں قبول کیا گیا اور [بچایا گیا] ہے۔ (آرتھر ڈبلیو۔ پنک Arthur W. Pink، پیدائش میں گلینگز Gleanings in Genesis، موڈی پریس Moody Press، دوبارہ اشاعت1981، صفحہ63)۔

قائِن نے اپنی تباہ حال اور گناہ میں گِری ہوئی حالت سے انکاری کی اور خُدا کے پاس اُس کے طریقے سے نہیں گیا – ایک خونی قربانی کے ذریعے سے۔ مگر ہابل نے اپنی گناہ کی بھرپوری کو قبول کیا تھا، جو خُدا نے کہا اُس پر یقین کیا، اپنے گناہ کے لیے ایک متبادل خونی قربانی میں اپنے ایمان کا اظہار کیا، اور یوں وہ تبدیل کیا گیا، اور یوں اُس کو تنہا مسیح میں، صرف ایمان کے وسیلے سے خُدا کی حضوری میں ایک راستباز کے طور پر دیکھا گیا۔

اِس طرح سے وہ مختلف ہیں۔ مجھے اِس کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ جدید دور کے کچھ تبصرہ نگار اِس موضوع پر کیا کہتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ڈاکٹر جان میک آرتھر Dr. John MacArthur ہمیں بتاتے ہیں کہ ہابل کا ہدیہ قبول کیا گیا تھا ’’کیونکہ وہ ہر طرح سے فرمانبرداری کے ساتھ پیش کیا گیا تھا‘‘ (میک آرتھر کا مطالعۂ بائبل The MacArthur Study Bible، ورڈ بائبلز Word Bibles، 1997، صفحہ22، پیدائش 4:4، 5 پر غور طلب بات، اصرار کے اضافے کے ساتھ)۔ ہابل کی قربانی میں خُدا کی قبولیت کے لیے اُس کا نظریہ ’’فرمانبرداری‘‘ کو کُلید بناتا دکھائی دیتا ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ ایسا نظریہ نجات کو پانے کے لیے ’’فرمانبرداری‘‘ کو ذریعہ بناتا ہے۔ یہ خطرناک طور پر رومن کاتھولک نظریے کے قریب تر نظر آتا ہے (یہ فنّی Finney کا بھی نظریہ تھا) اور میں بجا طور پر اِس پر یقین نہیں کرتا ہوں۔ یہ ہمارے زمانے کی خطا ہے – ’’فیصلہ سازیت۔‘‘ یہ ’’سینرگیزم synergism‘‘ کی ایک قسم ہے، یہ اعتقاد کی انسان اپنی نجات کے لیے کچھ نہ کچھ حصہ ڈالتا ہے۔ یہ اصلاح پسندوں اور ہمارے بپتسمہ دینے والے بانیوں کا اعتقاد نہیں تھا۔ وہ ’’مونرگیسٹ monergists‘‘ تھے۔ اُنہوں نے تعلیم دی کہ ایمان خود خُدا کا ایک تحفہ ہے، اور کہ انسان اپنی نجات کے لیے کوئی بھی حصہ نہیں ڈالتا ہے۔ خُدا ہی یہ سب کچھ کرتا ہے! لہٰذا، یہ ہابل کی ’’فرمانبرداری‘‘ نہیں تھی جس نے اُس کو بچایا تھا – یہ اُس کا ’’ایمان‘‘ تھا – جو کہ بذات خود ایک تحفہ تھا، ’’اعمال کا پھل نہیں کہ کوئی اِس پر فخر کر سکے‘‘ (افسیوں2:9)۔ ہمیں نئے عہد نامے میں صریحاً بتایا جاتا ہے،

’’ایمان ہی سے ہابِل نے قائِن سے افضل قُربانی پیش کی جس کی بنا پر اُس کی نذر قبول کرکے خدا نے اُس کے راستباز ہونے کی گواہی دی [مسیح کی راستبازی سے منسوب ہونے کے وسیلے سے]‘ (عبرانیوں 11:4).

یہ اُس کی ’’فرمانبرداری‘‘ نہیں تھی (رومن کاتھولک\ فنّیFinney \ جدید فیصلہ سازیت) بلکہ اُس کا ’’ایمان‘‘ تھا (تاریخی پروٹسٹنٹ\بپتسمہ دینے والے) جس نے اُس کے ہدیے کو قبولیت بخشی۔ فرمانبرداری نجات کا ’’پھل‘‘ ہے، نا کہ اُس کا سبب۔ لہٰذا، ہابل کے پاس ایمان تھا اور قائِن کے پاس ایمان نہیں تھا۔ اور یہ ہابل کے ایمان ہی کے وسیلے سے تھا کہ وہ خُدا کے لیے ایک خونی قربانی لے کر آیا تھا۔ وہ کسی بھی قسم کی ’’فرمانبرداری‘‘ کے وسیلے سے نہیں بچایا گیا تھا، بلکہ تنہا ایمان کے وسیلے سے کیونکہ،

’’ایمان کے بغیر خدا کو پسند آنا ممکن نہیں‘‘ (عبرانیوں 11:6).

فرمانبرداری جب کوئی مسیح میں ایمان کے وسیلے سے بچایا جاتا ہے اُس کے بعد آتی ہے، کبھی بھی قبولیت اور نجات کے لیے اولین شرط کے طور پر نہیں آتی۔ یہ بِلاشُبہ ایک اہم نقطہ ہے! دوبارہ، ہابل فرمانبرداری جمع ایمان (سینرگیزم synergism) کی وجہ سے نہیں بچایا گیا تھا۔ ہابل خون کے وسیلے سے بچایا گیا تھا، خُدا کے بخشے ہوئے ایمان کے وسیلے سے۔ آرتھر ڈبلیو۔ پنک Arthur W. Pink نے کہا،

...کہ باغ عدن میں سے ہمارے پہلے والدین کو جلا وطن کیے جانے سے پہلے، اُس نے اُن پر نجات کی راہ آشکارہ کر دی تھی: ’’خداوند خُدا نے آدم اور اُس کی بیوی کے لیے چمڑے [کھال] کے کُرتے بنا کر اُنہیں پہنا دیے‘‘ (پیدائش3:21)… آدم اور حوّا کو [کھال کا] لباس پہنا دینے سے خُداوند خُدا نے اُنہیں چار اسباق کی تعلیم دی۔ اوّل، ایک قصوروار گنہگار [کے لیے] خُدا کی حضوری میں آنے کے لیے اُسے ایک موزوں لبادے کی ضرورت ہوتی ہے۔ دوئم، کہ انجیر کے پتوں کے پیش بند جن کو خود اُن کے اپنے ہاتھوں نے بنایا تھا [خُدا کے لیے] منظور نظر نہیں تھے۔ سوئم، کہ خُداوند خُود تن ڈھانپنے کے لیے لباس مہیا کرے گا۔ چہارم، کہ [گناہ کا] ضروری لبادہ صرف موت میں سے گزر کر ہی پایا جا سکے گا۔ موت گناہ کی اُجرت ہے… یا تو اُنہیں مرنا چاہیے یا اُن کی جگہ پر کسی اور کو مرنا چاہیے۔ [ایک کھوئے ہوئے گنہگار] کے پاس رحم صرف انصاف کی تسلی ہو چکنے کے بعد ہی آتا ہے... اُن کو [کھال] کے ساتھ لبادہ پہنانے سے خُدا نے اُن پرایک قوت بخش علامت سے ظاہر کر دیا کہ گناہ کو صرف ڈھانپا جا پائے گا – گناہ کے لیے کفارا ادا کیا جائے گا، کیونکہ کفارے atone کے لیے عبرانی لفظ کا مطلب ’’ڈھانپنا‘‘ – خون کے بہائے جانے... کی قیمت پر ہوتا ہے۔ [یہ صلیب کی طرف اشارہ کرتا ہے] اور مسیح کی صلیب کی نشاندہی کرتا ہے۔ آدم اور حوّا کے لیے، خُدا نے متبادل کی بنیادی سچائی کی تبلیغ کی تھی – راستباز کا ناراستوں کے لیے مرنا، معصوم کا قصورواروں کے لیے مرنا۔ آدم اور حوّا قصوروار تھے... مگر یہ جانور اُن کی [جگہ] پرمرے تھے، اور اُن کی موت کے ذریعے سے اُن [آدم اور حوّا] کے گناہ اور شرمندگی کو ڈھانپنے کے لیے لبادہ میسر کیا گیا تھا۔ اِس لیے یہ مسیح کے ساتھ ہے اور اُس کے ساتھ [جو بچایا گیا] ہے۔ [مسیح] میں مجھے راستبازی کا چوغہ میسر کیا گیا ہے... یہ ضرورتیں اُن کے بچوں کو بھی بتا دی گئی تھیں۔ اِس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ [دونوں] قائِن اور ہابل جانتے تھے کہ قبولیت کے ساتھ خُدا کی حضوری میں آنے کے سلسلے میں اُنہیں لازمی طور پر ایک خونی ہدیہ چاہیے (پنک Pink، ibid.، صفحہ64)۔

قائِن قدرتی انسان کی نمائندگی کرتا ہے، وہ انسان جو مسیح کے پاس نہیں آتا ہے، اور اُس مسیح کے خون میں پاک صاف نہیں ہوتا ہے، اور یوں اُس کے گناہ ڈھانپے نہیں جاتے ہیں۔ ہابل اُس انسان کی نمائندگی کرتا ہے جو اپنے گناہ کو قبول کرتا ہے، خود کو ایک مسخ شُدہ گنہگار کے طور پر دیکھتا ہے، اور اِس لیے یسوع کے پاس اُس کے قیمتی خون سے اپنے گناہوں کو پاک صاف کرنے کے لیے آتا ہے۔ وہ جو پاک صاف ہونے کے لیے یسوع کے پاس آنے سے انکاری کرتے ہیں خُدا کی طرف سے اپنے خلاف بدقسمتی متعین کرتے ہیں۔

’’اُن پر افسوس! کیونکہ یہ قائِن کی راہ پر چلے‘‘ (یہوداہ 11).

اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ والدین کس قدر احتیاط کے ساتھ اپنے بچوں کی مسیحی ایمان میں پرورش کرتے ہیں، ایک وقت ایسا آتا ہے جب وہ جو یسوع کے پاس نہیں آتے وہ ’’قائِن کی راہ پر‘‘ چل پڑتے ہیں۔ اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ نے کتنی مدت تک گرجہ گھر میں عبادت کی، اور اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ نے کتنے واعظ سُنے، ایک وقت آتا ہے جب آپ میں سے وہ جو یسوع کے پاس نہیں وہ ’’قائِن کی راہ پر‘‘ چل پڑتے ہیں۔

اب، اِس واعظ کے شروع میں، میں نے آپ سے کہا تھا کہ آپ یا تو قائِن کی مانند ہیں یا ہابل کی مانند ہیں۔ اِس کا جواب انتہائی سادہ ہے۔ اگر آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں اور اُس کے خون کے وسیلے سے پاک صاف ہوتے ہیں، تو آپ ہابل کی مانند ہیں۔ لیکن اگر آپ مسیح کے پاس نہیں آتے ہیں تو آپ قائِن کی مانند ہیں، اور جلد ہی یہ آپ کے بارے میں کہا جائے گا،

’’اُن پر افسوس! کیونکہ یہ قائِن کی راہ پر چلے‘‘ (یہوداہ 11).

خُدا نہ کرے کہ وہ ہولناک تجربہ آپ کا ہو۔ خدا کرے کہ آپ اپنے شکوک اور خوف نکال باہر پھینکیں، اپنی بے اعتقادی، بغاوت اور گناہ سے پیار کو جدوجہد سے دور کر دیں اور یسوع کے پاس آئیں،

’’جو ہم سے محبت رکھتا ہے اور جس نے اپنے خُون کے وسیلہ سے ہمیں ہمارے سارے گناہوں سے مخلصی بخشی‘‘ (مکاشفہ 1:5).

آئیے ہم سب اکٹھے کھڑے ہوں اور یاداشت میں سے ’’وہاں ایک چشمہ ہے There Is a Fountain کا پہلا بند گائیں۔

وہاں خون سے بھرا ایک چشمہ ہےعمانوئیل کی رگوں سے کھینچا گیا؛
اور گنہگار، اُس سیلاب کے نیچے ڈبکی لگا کر اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں۔
اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں، اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں؛
اور گنہگار، اُس سیلاب کے نیچے ڈبکی لگا کر اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں۔
     (’’وہاں ایک چشمہ ہےThere Is a Fountain ‘‘ شاعر ولیم کاؤپر William Cowper، 1731۔1800)۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے تلاوتِ کلام پاک ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی عبرانیوں11:1۔6 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا۔
’’وہاں ایک چشمہ ہےThere Is a Fountain ‘‘ (شاعر ولیم کاؤپر William Cowper، 1731۔1800)۔

لُبِ لُباب

قائِن اور ہابل کا موازنہ

(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 34)
CAIN AND ABEL CONTRASTED
(SERMON #34 ON THE BOOK OF GENESIS)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’ اور آدم اپنی بیوی حوّا کے پاس گیا اور وہ حاملہ ہُوئی اور اُس نے قائِن کو جنم دیا۔ اُس نے کہا: مجھے خداوند کی طرف سے ایک فرزند عطا ہُوا ہے۔ اُس کے بعد اُس نے قائِن کے بھائی ہابل کو جنم دیا۔ ہابل بھیڑ بکریوں کا چرواہا تھا اور قائِن کھیتی باڑی کرتا تھا۔ کچھ عرصہ کے بعد قائِن زمین کی پیداوار میں سے خداوند کے لیے ہدیہ لایا۔ اور ہابل بھی اپنی بھیڑ بکریوں کے چند پہلوٹھے بچے اور اُن کی چربی لے آیا۔ خداوند نے ہابل اور اس کے ہدیہ کو قبول فرمایا لیکن قائِن اور اُس کے ہدیہ کو منظور نہ کیا۔ لٰہذا قائِن نہایت برہم ہُوا اور اُس کا چہرہ بگڑ گیا‘‘ (پیدائش 4:1۔5).

I. اوّل، دو طریقے جس کی وجہ سے قائِن اور ہابل ایک جیسے تھے، رومیوں5:12؛ افسیوں2:3؛ رومیوں8:7 .

II. دوئم، وہ راہ جس کی وجہ سے قائِن اور ہابل مختلف تھے، افسیوں2:9؛ عبرانیوں11:4، 6؛ پیدائش3:21؛ یہوداہ11؛ مکاشفہ1:5 .