Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

خون کا کردار

THE CHARACTER OF THE BLOOD
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

26 نومبر، 2006، خُداوند کے دِن کی شام کو دیا گیا ایک تبلیغی واعظ
لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں
A sermon preached on Lord’s Day Evening, November 26, 2006
at the Baptist Tabernacle of Los Angeles

’’میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا‘‘ (خروج 12:‏13).

ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونزDr. Martin Lloyd-Jones نے اکثر کہا کہ بغیر حقیقی تجدید نو کے یہاں مغربی دُنیا میں مسیحیت کےلیے کوئی اُمید نہیں۔ یورپ اور مغربی امریکہ میں گرجہ گھروں کے بارے میں اِن کے الفاظ کو احتیاط کے ساتھ سُنیں۔

تقریباً 1830یا 1840سے پہلے اگر آپ گرجہ گھر کی تاریخ پڑھیں، تو آپ پائیں گے کہ تقریباً ہر دس سال یا اِتنے ہی عرصے میں مختلف ممالک میں مذہب کے متواتر حیات نو ہوا کرتے تھے۔ اب ایسا نہیں ہوتا ہے۔ 1859 سے اب تک یہاں صرف ایک ہی عظیم حیات نو گزرا ہے۔ اوہ، ہم ایک بنجر دورانیہ میں سے گزرے ہیں.... ہم گرجہ گھر کی لمبی تاریخ کے بنجر ترین دورانیوں میں سے ایک میں سے گزرے ہیں۔ ہم مصرف بیٹے کے مانند اُس دور دراز کے دیہات میں رہتے رہیے ہیں، اپنا وقت کھیتوں میں سؤروں کے ساتھ گزارتے اور ماسوائے بھوسے کے کچھ اور نہیں کھاتے رہے ہیں۔ جی ہاں، ہم اسیری میں رہتے رہے ہیں، ہم خوف میں رہتے رہے ہیں، ہم نے اذیتیں اور ذلت آمیز تمسخر برداشت کیا، اور یہ اب بھی جاری ہے۔ ہم اب بھی بیابان میں ہیں۔ کسی ایسی بات کا یقین مت کریں جو یہ مشورہ دے کہ ہم اِس سے باہر آ چکے ہیں، ہم نہیں آئے ہیں۔ کلیسیا بیابان میں ہے ... مسیحی کلیسیا اب بھی اِس قدر بیمار، اور اِس قدر اپنے آپ میں پُراعتماد ہے، اِس قدر پُریقین ہے کہ اُس کو ایک مرتبہ پھر صرف منظم ہونے کی ضرورت ہے، کچھ مذید اور سرگرمی کے لیے (ڈی۔ مارٹن لائیڈ جونز، ایم۔ ڈی۔، حیات نو Revival، کراس وے کتاب گھر Crossway Books،
 1987، صفحات 129۔130)۔

ایک طرف، ہم نے پاک روح پر اِس بات کا زور دیا ہے، یہ زور جذباتی احساسات پر دیا ہے، یہ زور اِس بات پر دیا ہے جو ’’پرستش‘‘ اور جھوٹے مذہبی نظریوں کے تمام طریقوں کے کامیاب قرار دیے جانے پر ہے جو لرزتے، تھرتھراتے ہجوموں پر چِلاتے ہیں۔ دوسری طرف، ہم مذہبی عقائد اور مطالعۂ بائبل پر ایک شدت دیکھتے ہیں۔ مذہبی عقائد کی خاطر مذہبی عقائد۔ مطالعۂ بائبل کی خاطر بائبل کا مطالعہ، ہمیشہ سیکھتے رہنا مگر حقیقت کے قریب آنے کے کبھی قابل نہ ہونا، کبھی بھی سچ کے ذاتی علم کے قریب آنے کے قابل نہ ہونا، کبھی بھی حیات نو نہ دیکھنا، حیات نو کی الہٰیاتی علم کو دبائے رکھنا، اور اِس کے باوجود کسی حیات نو کا خود تجربہ نہ کرنا! بالکل راکھ کی مانند خشک علم الہٰیات، پڑھایا گیا لیکن اپنایا نہ گیا! سیکھ رہے ہیں لیکن سُلگ نہیں رہے ہیں! تعلیم دے رہے ہیں لیکن تبلیغ نہیں کر رہے ہیں! اطلاع دے رہے ہیں لیکن مسیح میں تبدیل نہیں کر رہے ہیں! ایک اور جانب، ہم طریقیات کا چھا جانا دیکھتے ہیں۔ ہمیں بتایا جاتا ہے کہ اگر ہم، ہجوموں کو اپنی جانب کھینچنے کے لیے کلیسیا میں اضافے، ’’ترقی یافتہ،‘‘ مقصد کے تحت معاشرتی بگاڑ، جس کو راک موسیقی کی قوت سے، ممکنات کی سوچ سے، اور مثبت سوچ کی انوکھی نفسیات سے دھکیلا جاتا ہے کا صرف طریقہ درست کرلیں تو یہ ہماری ضروریات پوری کریں گیں۔ اور اِس کے باوجود ہمیں ڈاکٹر لائیڈ جونز کے ساتھ بوجھل دِل سے اقرار کر لینا چاہیے، کہ ’’ہم اب بھی بیابان میں ہیں۔ کسی ایسی بات پر یقین مت کریں جو مشورہ دیتی ہو کہ ہم اِس سے باہر نکل آئے ہیں۔‘‘

جب حقیقی حیات نو آخر کار آئے گا، جیسا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ آخر کار آئے گا، یہ کسی انسانی بنائے ہوئے طریقے کے ذریعے سے نہیں آئے گا، نہ ہی یہ کسی ’’نئی لہر‘‘ کے ذریعے سے آئے گا، نہ ہی کسی ’’ترقی یافتہ‘‘ پیغام کے ذریعے سے، نہ ہی دُرست مگر خشک علم الہٰیات کے ساتھ۔ جب آخر کار یہ حقیقی حیات نو آئے گا، جیسا کہ میں پُریقین ہوں کہ یہ آخر کار آئے گا، تو یہ اُسی پرانے پیغام کے ساتھ جو گزرے ہوئے زمانوں میں ہر سچے حیات نو کا ہمراہی تھا راہنمائی کے لیے آئے گا،

’’میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا‘‘ (خروج 12:‏13).

اعمال کی کتاب اور اُن کے مُراسلوں میں، رسول بار بار مسیح کے خون کے حیات نو کی عظیم مرکزی خیال کو دھراتے رہے! رسولوں نےکہا،

مسیح کے خُون بہانے کے باعث راستباز ٹھہرائے جانے کی توفیق ہوتی ہے
       (رومیوں 5:‏9).

رسولوں نے کہا،

مسیح کے خون بہانے سے انسان کا کفارہ ہوتا ہے (رومیوں 3:‏25).

رسولوں نے کہا،

ہمیں اُس فضل کی بدولت مسیح کے خُون کے وسیلہ سے مخلصی یعنی گناہوں کی معافی حاصل ہوتی ہے‘‘ (افسیوں 1:‏7).

رسولوں نے کہا،

اپنی صلیب کے خون سے مسیح نے صلح کو قائم کیا ہے
       (کلسیوں 1:‏20).

رسولوں نے کہا،

ہمارے گناہ ایک بے عیب اور بے داغ برے یعنی مسیح کے خُون سے بخشے گئے ہیں (1۔ پطرس 1:‏19).

رسولوں نے کہا،

یسُوع کا خُون ہمیں ہر گناہ سے پاک کرتا ہے (1۔ یوحنا 1:7).

رسولوں نے کہا،

مسیح نے اپنے خُون کے وسیلہ سے ہمیں ہمارے سارے گناہوں سے مخلصی بخشی (مکاشفہ 1:‏5).

یہ ہے حیات نو کا پیغام! یہ واعظ کی قسم ہے جو دِل تک پہنچے گی! یہ خُطبہ ہے جو اندھی آنکھوں کو کھولے گا، اور کھوئی ہوئی جانوں کو مسیح میں نجات بخشے گا! اور یہ ہی وہ واحد پیغام ہے جو مکمل طورپر تباہ حال گنہگاروں کو جب وہ ہمارے خُداوند کی روح کے ذریعے سے شعلہ فشاں ہو جاتے ہیں تو وہ یہ باتیں پختہ کرنے کے لیے کر سکتا ہے!

اے خُداوند، اب بلاشبہ میں نے پا لیا ہے

   تیری اور واحد تیری قوت ہی،

کوڑھیوں کے داغوں کو بدل سکتی ہے،

   اور پتھر دِل کو پگھلا سکتی ہے۔

یسوع نے اِس تمام کی قیمت چکائی، اُسی کا میں مکمل مقروض ہوں؛

   گناہ نے ایک سُرخ مائل دھبہ چھوڑا تھا،

اُس نے اُسے برف کی مانند سفید کر دیا ہے۔

   (’’یسوع نے اِس تمام کی قیمت چکائی Jesus Paid It All‘‘
شاعر ایلوینہ ایم۔ ھال Elvina M. Hall،‏ 1820۔1889)۔

’’میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا‘‘ (خروج 12:‏13).

مصر میں غلامی چھوڑنے سےایک رات پہلے، خُدا نے تمام اسرائیلیوں کو برّے کا خون ایک برتن میں لینے کے لیے کہا، اور اُس خون میں ایک پودے ہائسوپ hyssop کے پتے ڈبونے کے لیے کہا، اور اُس خُون سے اپنے گھروں کے سامنے کے دروازوں کی چوکھٹوں اور دونوں بازوؤں پر لگانے کے لیے کہا۔ اور خُداوند خُدا نے کہا،

’’اور جن مکانوں میں تُم ہوگے اُن پر وہ خُون تمہاری طرف سے نشان ہوگا اور میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا۔ اور جب میں مِصریوں کو ماروں گا تو اُس وقت کوئی بھی مہلِک وبا تمہارے قریب نہیں آئے گی‘‘ (خروج 12:‏13).

میں نے اِس تلاوت پر اِس صبح ایک واعظ باعنوان ’’فسح کا خون‘‘ پر تبلیغ دی تھی (26 نومبر، 2006، خُداوند کے دِن کی صبح)۔ لیکن میرے پاس وقت کی کمی ہو گئی اِس لیے، آج رات میں اِس انتہائی اہم مرکزی موضوع پر ایک دوسرا واعظ پیش کر رہا ہوں۔ یہاں وہ چار نقاط ہیں جو میں اِس صبح مکمل طور پر بیان کرنے سے قاصر رہا تھا۔

I۔ اوّل، یہ ایک بے عیب برّے کا خون تھا۔

فسح کے لیے جو برّہ وہ ذبح کرنے والے تھے اُس کے متعلق خُداوند نے اُنہیں کہا،

’’تمہارا برّہ بے عیب ہونا چاہیے‘‘ (خروج 12:‏5).

بار بار ہمیں اِس حقیقت کو چھاپنا اور اِس کا اعلان کرنا چاہیے کہ ہمارا خُداوند یسوع مسیح،

’’خدا کا برّہ ہے جو دنیا کا گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا 1:‏29).

ایک ’’بے عیب‘‘ برّہ تھا، بغیر کسی نقص کے، بغیر کسی معمولی سے ناپاکی کے۔

بے عیب برّہ صرف یسوع مسیح کی طرف اشارہ کر سکتا ہے، جو خُداوند خُدا کا سچا برّہ ہے۔ اوہ، جی ہاں، اُس کی آزمائش کی گئی تھی، لیکن بائبل تین اور الفاظ کہتی ہے، وہ کہتی ہے کہ اُس کو

سب باتوں میں ہماری طرح آزمایا گیا مگر وہ بے گناہ رہا‘‘ (عبرانیوں 4:15).

وہ تین الفاظ، ’’مگر وہ بے گناہ رہا،‘‘ آدم کی تمام نسل اور بے عیب برّے کے درمیان فرق کو اجاگر کرتا ہے!

اِس زمین پر کبھی بھی رہ چکے تمام لوگوں میں، مسیح جو دونوں خُدا اور انسان کے تصوراتی وجود کی حقیقت اور حقیقی موجودگی کے ملاپ میں تھا، ہی وہ واحد ہستی تھی جس نے کبھی بھی گناہ نہیں کیا تھا۔ جیسا کہ پولوس رسول نے اِسے لکھا،

’’جوگناہ سے واقف نہ تھا‘‘ (2۔ کرنتھیوں 5:‏21).

مسیح خُدائی انسان تھا، ’’جو گناہ سے واقف نہ تھا،‘‘ جو ’’بغیر گناہ‘‘ کے تھا۔ یا جیسا کہ پطرس رسول نے اِس بیان کیا،

’’اُس نے نہ تو کبھی گناہ کیا نہ اُس کے مُنہ سے کوئی مکر [کسی دھوکے] کی بات نکلی‘‘ (1۔ پطرس 2:‏22).

’’بے عیب برّے‘‘ کو دیکھو، خُداوند خُدا کا بغیر گناہ کا بیٹا! وہ مرتا ہے، ایک راستباز، ناراستوں کے لیے! اُس کا خُون آپ کے ہر گناہ کو دھو سکتا ہے، کیونکہ وہ بغیر گناہ کا خُون ہے! کوئی دوسرا خون آپ کو پاک صاف نہیں کر سکتا! یہ خُدائی آدمی کا خون ہی ہونا چاہیے تھا، برّہ جو ’’بےعیب‘‘ ہے۔ وہ ہی واحد گناہ کو پاک صاف کرنے والا خُداوند یسوع مسیح کا خون ہے۔

’’میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا‘‘ (خروج 12:‏13).

II۔ دوئم، یہ خون ہی تھا جس نے خُدا کے غضب کا رُخ موڑ دیا تھا۔

’’اور جب خداوند اِس ملک میں مِصریوں کو مارتا ہُوا گزرے گا اور وہ دروازہ کے چوکھٹے کے اوپر اور بازوؤں پر اُس خُون کو دیکھےگا تو وہ اُس دروازہ کو چھوڑ جائے گا اور ہلاک کرنے والے کو گھر کے اندر آنے اور تمہیں مارنے کی اجازت نہ دے گا‘‘ (خروج 12:‏23).

یہ خصوصی اشارہ کرتا ہے کہ

’’خدا نے یسوع کو مقرر کیا کہ وہ اپنا خُون بہائے اور اِنسان کے گناہ کا کفّارہ بن جائے اور اُس پر ایمان لانے والے فائدہ اُٹھائیں‘‘ (رومیوں 3:‏24۔25).

’’کفارہ یا رضا جوئی‘‘ خُدا کے انصاف کو اطمینان دلانے کے بات کرتا ہے، ہمارے گناہوں کے لیے ایک ادائیگی، خُدا کے غضب کی تشفی۔

اِسرائیلی جو اُن گھروں میں رہ رہے تھے اتنے ہی گنہگار تھے جتنے کے مصری تھے،

’’کیونکہ سب نے گناہ کیا، اور خدا ک ے جلال سے محروم ہیں‘‘
    (رومیوں 3:‏23).

کیوں، پھر، خُدا کا فیصلہ مصریوں پر صادر ہوا تھا مگر اُن پر نہیں ہوا تھا؟ واحد اور اکلوتی وجہ یہ تھی – اُن اسرائیلیوں کے گناہوں کا کفارہ ادا کیا گیا تھا، اُن کے گناہوں کی تشفی کی گئی تھی، ادائیگی کی گئی تھی – اُس خُون کے ذریعے سے!

’’میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا‘‘ (خروج 12:‏13).

مارٹن لوتھرMartin Luther نے کہا،

خُدا نے ابدیت سے ہی مسیح کو ہمارے گناہوں کے کفارے کے لیے مقرر اور تعینات کیا تھا، لیکن صرف اُنہی کے لیے جو اُس پر یقین رکھتے ہیں (مارٹن لوتھر، تی ایچ۔ ڈی۔، رومیوں 3:‏25 پر تبصرہ)۔

آپ کو ضرور مسیح کے پاس آنا چاہیے، اور اُس پر یقین کرنا چاہیے، کیونکہ خُدا نے کہا،

’’میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا‘‘ (خروج 12:‏13).

III۔ سوئم، یہ وہ خون تھا جو صرف ایک شرط پر اثر انداز ہوتا تھا۔

سپرجئین Spurgeon نے پوچھا،

ایک کیا کہتا ہے، ’’کیا آپ شرائطی نجات کی منادی کرتے ہیں؟‘‘ جی ہاں، میں کرتا ہوں، اِس کی ایک شرط ہے، ’’میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا۔‘‘ کتنی بابرکت شرط! یہ نہیں کہتی ہے، جب آپ خون دیکھتے ہیں، لیکن جب میں خون دیکھتا ہوں۔ آپ کی ایمان کی آنکھ شاید اِس قدر کمزور ہو، کہ آپ مسیح کے خون کو دیکھ نہیں سکتے ہیں۔ ارے، مگر خُدا کی آنکھ تو کمزور نہیں ہے؛ وہ اِسے دیکھ سکتا ہے، جی ہاں اُسے یہ دیکھنا چاہیے؛ کیونکہ آسمان میں مسیح اپنے باپ کے چہرے کے سامنے ہمیشہ اپنا خون پیش کرتا ہے۔ بنی اسرائیل خُون نہیں دیکھ پایا تھا؛ وہ گھر کے اندر تھا؛ وہ نہیں دیکھ پایا تھا کہ چوکھٹ پر اور دروازے کے بازوؤں پر کیا تھا؛ لیکن خُدا یہ دیکھ سکتا تھا؛ اور یہی گنہگار کی نجات کی واحد شرط تھی – خُدا کا خون کو دیکھنا؛ آپ کا اُسے نہیں دیکھنا ... دعا میں اپنے گھٹنوں پر جھک جاؤ، تم شک کرنے والی جانوں، اور اِسی کو اپنی التجا بنا دو – ’’اے خداوند، خُون ہی کی خاطر مجھ پر رحم فرما دے۔ میں اِسے دیکھ نہیں سکتا ہوں جیسا کہ میں خواہش کرتا ہوں، لیکن اے خُداوند تو اِسے دیکھتا ہے، اور تو نے ہی کہا، ’’میں اِس خون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا۔‘‘ اے خُداوند تو آج کے دِن اِس کو دیکھتا ہے، میرے گناہ بخش دے، اور مجھے تنہا اِس پیارے ہی کی خاطر معاف کردے‘‘ (سی۔ ایچ۔ سپرجئین، ’’وہ خون The Blood،‘‘ دی نیو پارک سٹریٹ واعظ گاہ The New Park Street Pulpit، جلد پنجم، پلگرم اشاعت خانے Pilgrim Publications دوبارہ اشاعت 1981، صفحہ 31)۔

’’میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا‘‘ (خروج 12:‏13).

IV۔ چہارم، یہ تنہا خون تھا جس نے اُنہیں معاف کر دیا۔

کتنی بار بائبل اِس کے بارے میں بات کرتی ہے! احبار 17:‏11 کہتی ہے،

’’یہ خُون ہی ہےہ جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار 17:‏11).

مسیح نےکہا،

’’کیونکہ یہ نئے عہد کا میرا وہ خون ہے جو بہتیروں کے گناہوں کی معافی کے لیے بہایا جاتا ہے‘‘ (متی 26:‏28).

پولوس رسول نے کہا،

’’خدا کی کلیسیا کی پاسبانی کرو جسے اُس نے خاص اپنے خُون سے خریدا ہے‘‘ (اعمال 20:‏28).

دوبارہ، پولوس نے کہا،

’’جب تک خُون نہ بہایا جائے گناہ بھی نہیں بخشے جاتے‘‘ (عبرانیوں 9:‏22).

یوحنا رسول نے کہا،

’’اُسے کے بیٹے یسُوع کا خُون ہمیں ہر گناہ سے پاک کرتا ہے‘‘
       (1۔ یوحنا 1:‏7).

دوبارہ، یوحنا نے کہا،

’’جو ہم سے محبّت رکھتا ہے اور جس نے اپنے خُون کے وسیلہ سے ہمیں ہمارے سارے گناہوں سے مخلصی بخشی‘‘ (مکاشفہ 1:‏5).

اور ڈاکٹر ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل Dr. W. A. Criswell نے کہا،

ہمارے نجات کے لیے یہ خُدا کا طریقہ ہے۔ ہمارے گناہوں کے لیے یہ خُدا کو جواب ہے۔ یہ خُداوند خُدا کا ایوب کے لیے جواب تھا جب ایوب چلایا تھا، ’’میں نے گناہ کیا ہے، اے خُداوند خُدا، مجھے کیا کرنا چاہیے؟‘‘ یہ میکبتھ Macbeth کے رونے کا جواب ہے، ’’کیا سمندروں کے عظیم دیوتا نیپچون Neptune کے تمام عظیم سمندر میرے ہاتھوں کو اِس خون سے دھو کرپاک صاف کر دیں گے؟‘‘ یہ جواب ہے … اُس پرانے وقتوں کے حمد و ثنا کے گیت کا جو ہمارے باپ دادا گایا کرتے تھے:

کیا چیز میرے گناہ کو دھو سکتی ہے؟
کوئی بھی نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔
کیا چیز مجھے دوبارہ مکمل کر سکتی ہے؟
کوئی بھی نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔

اوہ! قیمتی ہے وہ بہاؤ
جو مجھے برف کی مانند سفید بناتا ہے؛
اور کوئی دوسرا چشمہ میں نہیں جانتا،
کوئی بھی نہیں ماسوائے یسوع کے خون کے۔

(ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل، پی ایچ۔ ڈی۔، میرے ہاتھ میں ایک بائبل کے ساتھ With a Bible in My Hand، بروڈمین اشاعت خانہ
Broadman Press، 1978، صفحات 79۔80)۔

’’میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا‘‘ (خروج 12:‏13).

اور اِس لیے آج رات میرا آپ سے یہ سوال ہے – کیا آپ برّے کے خون میں پاک صاف کیے گئے ہیں؟ کیا آپ یسوع کے پاس آئے ہیں؟ کیا اُس کے قیمتی خون نے آپ کے گناہوں کو پاک صاف کیا ہے؟ آئیے کھڑے ہوں اور آپ کے گیتوں کے ورق میں سے حمدوثنا کا گیت نمبر 6 گائیں۔ اِسے اچھا اور جوش کے ساتھ گائیں، اور جیسے ہم گائیں الفاظ کے بارے میں سوچیں۔

کیا آپ یسوع کے پاس پاک صاف ہونے کی قوت پانے کے لیے جا چکے ہیں؟
کیا آپ برّہ کے خون میں دھوئے گئے ہیں؟
کیا آپ اِس لمحے اُس کے فضل میں مکمل بھروسہ کرتے ہیں؟
کیا آپ برّہ کے خون میں دھوئے گئے ہیں؟
کیا آپ خون میں دھوئے گئے ہیں،
برّے کے روحوں کو پاک صاف کرنے والے خون میں؟
کیا آپ کے کپڑے بے داغ ہیں؟ کیا وہ برف کی مانند سفید ہیں؟
کیا آپ برّہ کے خون میں دھوئے گئے ہیں؟
   (’’ کیا آپ برّہ کے خون میں دھوئے گئے ہیں؟ Are You Washed in the Blood?‘‘
     شاعر ایلشاہ اے۔ ھوفمین Elisha A. Hoffman،‏ 1839۔1929)۔

اگر آپ ہمارے مناد ڈاکٹر کیگن یا میرے ساتھ اپنے گناہوں کو پاک صاف کرنے کے لیے مسیح کے خون کی ضرورت کے بارے میں بات کرنا چاہیں، تو مہربانی سے داخلے کی جگہ پر جو رفاقتی ھال کے لیے جا رہی ہیں وہاں پر رُکیں، کیونکہ ہم اکھٹے ہی بالائی منزل پر جائیں گے۔ خُدا اِس واعظ کو آپ کی دائمی جان کی نجات کے لیے برکت عطا فرمائے۔ آمین۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

واعظ سے پہلے دُعّا ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: خروج 12:‏1۔13، 22۔23 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا
’’جب میں خون دیکھتا ہوں When I See the Blood‘‘ (شاعر جان فوٹے
John Foote، 19ویں صدی)۔

لُبِ لُباب

خون کا کردار

THE CHARACTER OF THE BLOOD

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’میں اُس خُون کو دیکھ کر تمہیں چھوڑتا جاؤں گا‘‘ (خروج 12:‏13).

(رومیوں 5:‏9؛ 3:‏25؛ افسیوں1:‏7؛ کُلسیوں 1:‏20؛
1۔ پطرس 1:‏19؛ 1۔ یوحنا 1:‏7؛ مکاشفہ 1:‏5)

I۔   اوّل، یہ ایک بے عیب برّے کا خون تھا، خروج 12:‏5؛
یوحنا1:‏29؛ عبرانیوں 4:‏15؛ II۔ کرنتھیوں5:‏21؛ 1۔ پطرس2:‏22۔

II۔  دوئم، یہ خون ہی تھا جس نے خُدا کے غضب کا رُخ موڑ دیا تھا،
خروج 12:‏23؛ رومیوں 3:‏24۔25، 23 .

III۔ سوئم، یہ وہ خون تھا جو صرف ایک شرط پر اثر انداز ہوتا تھا،
خروج 12:‏13 .

IV۔ چہارم، یہ تنہا خون تھا جس نے اُنہیں معاف کر دیا، احبار 17:‏11؛
متی 26:‏28؛ اعمال 20:‏28؛ عبرانیوں9:‏22؛ 1۔ یوحنا1:‏7؛
مکاشفہ1:‏5 .