Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

بزرگ سربراہ حنوک کی طرف سے
خبردار تنبیہات اور سنجیدہ الفاظ

SHARP WARNINGS AND SERIOUS WORDS
!FROM THE PATRIARCH ENOCH
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونئیر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

خُدا کے دِن کی شام دیا گیا ایک واعظ، 28 مئی، 2006
لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں
A sermon preached on Lord’s Day Evening, May 28, 2006
at the Baptist Tabernacle of Los Angeles

’’حنوک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور پھر خدا نے اُسے اُٹھالیا اور وہ نظروں سے غائب ہو گیا‘‘ (پیدائش 5:24).

یہ شخص حنوک آدم کے بعد ساتویں نسل میں سے تھا۔ جب میں ایک لڑکا تھا تو میں تعجب کیا کرتا تھا کہ کیوں لوگ اُس دور میں اِس قدر عمر دارز ہوتے تھے۔ پیدائش کے پانچویں باب میں بزرگ سربراہوں کی اوسط عمر، جن میں حنوک بھی شامل ہے، 912 سال تھی۔ کسی نے بھی مجھے نہیں سمجھایا کہ کیوں اُن کی عمریں اِس قدر لمبی ہوتی تھیں اور اِس نے مجھے کافی عرصے تک پریشان کیا۔ لیکن اِس کی وضاحت کافی سادہ ہے۔ ڈاکٹر جان میک آرتھرDr. John MacArthur، حالانکہ کہ خون [نسل] کے معاملے میں وہ غلط ہیں، جواب دُرست پیش کرتے ہیں،

یہ خالص سال عمر کی غیر معمولی لمبائی کی نشاندہی کرتے ہیں جو سیلاب سے پہلے کے ماحول کی وضاحت کرتے ہیں جو زمین کے پانی کی ایک چھتری کے نیچے ہونے کی وجہ سے بنتا تھا، جو سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں کو چھان کر آنے دیتی تھی اور ایک بہت زیادہ مناسب اور صحت مندانہ حالت پیدا کرتی تھی (جان میک آرتھر، ڈی۔ ڈی۔ John MacArthur, D.D.، میک آرتھر کا مطالعۂ بائبل The MacArthur Study Bible، ورڈ پبلیشنگ Word Publishing، 1997، صفحہ23)۔

ڈاکٹر جان سی۔ وھٹکومب Dr. John C. Whitcomb اور ڈاکٹر ھنری ایم۔ مورس Dr. Henry M. Morris نے نشاندہی کی کہ

سیلاب کے بعد برزگانِ دین کی عمروں نے سُست مگر متوازن کمی کو ظاہر کیا نوح کی عمر سے لیکر جو 950 سال جیا، ایبر Eber تک جو 464 سالوں تک جیا؛ ابراھام، جو 175 سال کی عمر میں مرا؛ موسٰی، جو بوڑھا ہو کر 120 برس کی عمر میں مرا؛ بائبل کے جانے مانے 70 سالہ زندگی کے دورانیے تک (زبور90:‏10)، جو کہ اُس کے بہت نزدیک ہے جہاں آج ہم کھڑے ہیں... سیلاب کے بعد عمروں کی طوالت کی کمی ہمارے سیلاب کے دوران زمین کے حفاظتی لحاف کے تحلیل ہو جانے کے تصور کے ساتھ بالکل دُرست طور پر نظر آتا دکھائی دیتا ہے۔ ہم غور کر چکے ہیں، پانی کے بخارات کی یہ چھتری... تمام دُنیا کو ایک گرم، خوشگوار، قیاساً ایک صحت مندانہ ماحول مہیا کرتی تھی۔ شاید چھتری کا سب سے اہم ترین اثر روکنے والی ڈھال کا وہ عمل تھا جو خلا سے زمین پرشدید تجاوز کرتی ہوئی تابکاری شعاعوں کے خلاف ہوتا تھا (جان سی۔ وھٹکومب، ٹی ایچ۔ ڈی۔ John C. Whitcomb, Th. D. اور ھنری ایم۔ مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry M. Morris, Ph. D.، پیدائش کا سیلاب The Genesis Flood، بیکر بُک ہاؤس Baker Book House، اشاعت 1983، صفحہ399)۔

یوں حنوک تین سو پینسٹھ برس تک جیا تھا۔

’’حنوک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور پھر خدا نے اُسے اُٹھالیا اور وہ نظروں سے غائب ہو گیا‘‘ (پیدائش 5:‏24).

وہ سوال جو شاید نوجوان مسیحیوں کو پریشان کرے وہ دو عجیب کتابوں کی موجودگی ہے، حنوک کی کتاب The Book of Enoch اور حنوک کے رازوں کی کتاب The Book of the Secrets of Enoch۔ یہ دونوں یہ کتابیں حنوک کی زندگی گزارنے کے کافی عرصے کے بعد لکھی گئی تھیں، تقریبا مسیح سے 100 سال پہلے۔ اِن کو ’’سوڈی پائیگرافیکل pseudepigraphical‘‘ کتابیں کہا جاتا ہے۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ وہ بائبل کے کرداروں سے منسلک جھوٹی تحاریر ہیں جو اُن کی جانب سے لکھی جانے کا دعویٰ کرتی ہیں، لیکن اصل میں جعل سازی ہیں۔ یہ کتابیں یہودیوں کی طرف سے پاک کلام کی متاثر کر دینے والے کلیسیائی قواعد و ضوابط سے متعلق تحاریر کے طور پرقبول نہیں کی گئیں۔ جیسا کہ گنوسٹک Gnostic ’’اناجیل‘‘ کو ڈاوِنسی کوڈ The Da Vinci Code، حنوک کی کتاب The Book of Enoch اور حنوک کے رازوں کی کتاب The Book of the Secrets of Enoch کی بنیاد کے طور پر استعمال کیا گیا جو سوڈی پائیگرافیکل pseudepigraphical جعل سازیاں تھیں۔ جامنیہ Jamnia میں یہودیوں کی شرعی مجلس [مجلس شوریٰ] نے (حوالہ دیکھیں 90 بعد از مسیح) اعلان کیا کہ حنوک کی کتاب The Book of Enoch ایک متاثر کر دینے والا پاک کلام نہیں تھا۔ لودیکیہ Laodicea کی مسیحی مجلس (364 بعد از مسیح) نے بھی اِس کے خلاف یہی رسمی اعلان کیا، کہ یہ کلام پاک کی متاثر کر دینے والی کتابوں کے طور پر بائبل میں شامل نہیں ہوتی ہے۔

پھر بھی ایک جملہ جو حنوک کی کتاب The Book of Enoch سے لیا گیا (1:‏9) دراصل حنوک نے خود کہا تھا۔ اِس جملے کو یہودیوں کی یاداشت میں نسل در نسل منتقل کیا گیا تھا، اور جیسا کہ ڈاکٹر مورس Dr. Morris نے کہا، ’’اِس کا یہودیوں کے ذریعے سے استعمال پیشنگوئی کی تاریخ سازیت کی تصدیق کرتا ہے، حالانکہ کتاب خود الہٰی طور پر متاثر کر دینے والی نہیں ہے اور زیادہ تر غیر تاریخی ہے‘‘ (ھنری ایم۔ مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry M. Morris, Ph.D.، دفاع کرنے والے کا مطالعۂ بائبل The Defender’s Study Bible، ورلڈ پبلیشنگ World Publishing، 1995، صفحہ 1424)۔

اِن دو سوالوں کا جواب دے چکنے کے بعد، آئیے دیکھتے ہیں کہ بائبل خود اِس شخص حنوک کے بارے میں کیا کہتی ہے۔ اِس کا پہلا تزکرہ پیدائش کے پانچویں باب میں کیا گیا ہے۔ وہ پینسٹھ برس کا تھا جب وہ متوسلح کا باپ بنا۔ حنوک کے بارے میں ہماری سمجھ میں، میرے خیال کے مطابق، وہ نام جو اُس نےاپنے بیٹے کو دیا اہم ہے۔ ڈاکٹر جان گِل Dr. John Gill کے مطابق ’’متوسلح‘‘ نام کا مطلب ہوتا ہے ’’جب وہ مرے گا تو خارج کرنے کا عمل ہوگا، یا زمین پر پانیوں کا بھیجنا ہوگا‘‘ ( جان گِل، ڈی۔ڈی۔ John Gill, D.D.، پرانے عہد نامے کی ایک تاویل An Exposition of the Old Testament، بپتسمہ دینے والے سٹینڈرڈ بیئرر The Baptist Standard Bearer، دوبارہ اشاعت 1989، جلد اوّل، صفحہ43)۔ بِلا شُبہ، وہ عظیم سیلاب اُسی سال آیا تھا جب متوسلح مرا تھا۔ حنوک نے پہلے ہی دونوں سیلاب کا آنا اور مسیح کی آمد ثانی کو دیکھ لیا تھا، جیسا کہ ہم دیکھیں گے۔

بائبل میں صرف تین مقامات ہیں جو ہمیں حنوک کے بارے میں بتاتے ہیں۔ ہم اُن تینوں پر نظر ڈالیں گے اور کچھ نادر اسباق سیکھیں گے۔

I۔ اوّل، حنوک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا۔

’’حنوک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور پھر خدا نے اُسے اُٹھالیا اور وہ نظروں سے غائب ہو گیا‘‘ (پیدائش 5:‏24).

یہ جملہ ’’خُدا کے ساتھ ساتھ چلنا‘‘ عظیم سیلاب سے پہلے ایک اور شخص کے لیے صرف ایک مرتبہ استعمال ہوا ہے۔ پیدائش 6:‏8۔9 پر نظر ڈالیں۔

لیکن نُوح خداوند کی نظر میں مقبول ہُوا۔ نُوح کے حالات یُوں ہیں:نُوح راستباز اِنسان تھا اور اپنے زمانہ کے لوگوں میں بے عیب تھا اور نوح خدا کے ساتھ ساتھ چلتا تھا ‘‘ (پیدائش 6:‏8۔9).

نوح ’’خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا تھا‘‘ کیونکہ وہ خُدا کے فضل کی وجہ سے تھا۔ نوح خُدا کی نظر میں مقبول ہوا‘‘ (پیدائش6:‏8)۔ اِس آیت سے تعلق رکھتے ہوئے، بائبل کا مطالعۂ اِصلاح The Reformation Study Bible کہتی ہے، ’’خُدا کا ’فضل‘ ہمیشہ سے اُس [خُدا] کی بِلا وجہ مہربانی رہی ہے، اور نوح کی سالمیت خُدا کی قبولیت نہیں پا سکی (رومیوں3:‏10۔12)۔ خُدا نے نوح کو بچایا، جیسا کہ وہ ہمیں بچاتا ہے، ایک غیر مشروط تحفے کے طور پر، جو کہ بعد میں مسیح خود اپنے خون کے ساتھ خریدے گا‘‘ ( بائبل کا مطالعۂ اِصلاح The Reformation Study Bible، لیگونئیر منسٹریز Ligonier Ministries، 2005، صفحہ19)۔ ہم نہیں جانتے نوح نے کب نجات پائی تھی، لیکن ہم یہ ضرور جانتے ہیں کہ خُدا کے ساتھ اُس کا چلنا خُدا کے فضل کا ایک نتیجہ تھا (پیدائش6:‏8)۔

ایسا ہی حنوک کے ساتھ بھی تھا۔ پیدائش 5:‏22 پر نظر ڈالیں۔

’’اور متوسلح کی پیدائش کے بعد حنوک تین سو برس تک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا…‘‘ (پیدائش 5:‏22).

ڈاکٹر میرِل ایف۔ اُنگر Dr. Merrill F. Unger، جو ڈلاس کی علم الہٰیات کی سیمنری میں پرانے عہد کے پروفیسر ہیں، اُنہوں نے کہا، ’’اُس کا ’خُدا کے ساتھ چلتے رہنا‘ اُس کے بیٹے [متوسلح] کے پیدا ہونے کے بعد توثیق کرتا ہے‘‘ (میرِل ایف۔ اُنگر، پی ایچ۔ ڈی۔ Merrill F. Unger, Ph.D.، پرانے عہد نامے پر اُنگر کا تبصرہ Unger’s Commentary on the Old Testament، موڈی پریس Moody Press، 1981، جلد اوّل، صفحہ34)۔ میرے خیال میں اِس لیے یہ کہنا بجا ہے کہ حنوک نے خُدا کے بچانے والے فضل کا تجربہ متوسلح کی پیدائش کے وقت کے قریب کیا، لیکن اُس وقت سے پہلے نہیں، کیونکہ کلام پاک کہتا ہے ’’متوسلح کی پیدائش کے بعد حنوک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا‘‘ (پیدائش5:‏22)۔

’’کیونکہ تمہیں ایمان کے وسیلہ سے فضل ہی سے نجات ملی ہے؛ اور یہ تمہاری کوشش کا نتیجہ نہیں بلکہ خدا کی بخشش ہے: اور نہ ہی یہ تمہارے اعمال کا پھل ہے کہ کوئی فخر کر سکے‘‘ (افسیوں 2:‏8۔9).

کیا آپ نے نجات کا فضل کے وسیلے سے تجربہ کیا ہے؟ آپ ’’خُدا کے ساتھ ساتھ چلنے‘‘ کے قابل نہیں ہو سکتے ہیں جب تک کہ دوبارہ نئے سرے سے جنم نہیں لیتے، مسیح میں ایمان کے ذریعے سے فضل کے وسیلے سے تبدیل نہیں ہوتے۔ حنوک، نوح ہی کی طرح، فضل کے وسیلے سے بچایا گیا تھا، بظاہر پینسٹھ برس کی عمر میں (پیدائش5:‏21۔22)۔ اب پیدائش5:‏24 پر نظر ڈالیں۔

’’حنوک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور پھر خدا نے اُسے اُٹھالیا اور وہ نظروں سے غائب ہو گیا‘‘ (پیدائش 5:‏24).

II۔ دوئم، حنوک اپنی موت سے پہلے ہی اُٹھا لیا گیا تھا۔

مہربانی سے عبرانیوں11:‏5 کھولیئے۔

’’ایمان ہی سے حنوک اپنی موت سے پہلے ہی اُٹھالیا گیا اور اُس کا پتا نہ چلا کیونکہ خدا نے اُسے اُٹھالیا تھا…‘‘ (عبرانیوں 11:‏5).

ڈاکٹر جے۔ ورنن میکجیDr. J. Vernon McGee نے کہا،

ہم نے پڑھا کہ حنوک پینسٹھ برس کا ہوا اور متوسلح کا باپ بنا۔ میں نہیں جانتا کہ اُس کی زندگی کے پہلے پینسٹھ برس کیسے تھے۔ میں فرض کرتا ہوں کہ باقی تمام ہجوم کی مانند تھا – یہ ایک انتہائی لاپرواہی کا دور تھا، جو نوح کے زمانے کے مدار میں گردش کرتا ہے۔ لیکن جب وہ چھوٹا لڑکا متوسلح پیدا ہوا تھا، تو حنوک کا چلنا تبدیل ہو گیا تھا۔ اُس بچے نے اُس کو خُدا کی طرف موڑ دیا تھا... ہمیں بتایا گیا ہے کہ وہ مرا نہیں تھا مگر خُدا نے اُسے اُٹھا لیا تھا – وہ مرنے سے پہلے ہی اُٹھا لیا گیا تھا... حنوک کو آسمان میں اُٹھا لیا گیا تھا (جے۔ ورنن میکجی، ٹی ایچ۔ ڈی۔ J. Vernon McGee, Th.D.، بائبل میں سے Thru the Bible، تھامس نیلسن پبلیشرز Thomas Nelson Publishers، 1981، جلد اوّل، صفحہ 34)۔

’’ایلیاہ ایک بگولے میں آسمان کی طرف اُٹھالیا گیا‘‘ (2۔ سلاطین 2:‏11).

یہ دونوں نبی، حنوک اور ایلیاہ، دونوں کو ہی، مرے بغیر آسمان میں ’’مرنے سے پہلے ہی اُٹھا لیا گیا‘‘ تھا۔ اُن کا مرنے سے پہلے ہی براہ راست آسمان میں اُٹھا لیا جانا ایک تصویر ہے کہ حقیقی مسیحیوں کے ساتھ اِس زمانے کے اختتام پر کیا ہوگا۔

کیونکہ خداوند خُود بڑی للکار اور مُقرب فرشتہ کی آواز اور خدا کے نرسنگے کے پھونکے جانے کے ساتھ آسمان سے اُترے گا اور وہ سب جو مسیح میں مرچُکے ہیں زندہ ہو جائیں گے: پھر ہم جو زندہ باقی ہوں گے اُن کے ساتھ بادلوں پر اُٹھالیے جائیں گے تاکہ ہوا میں خداوند کا استقبال کریں...‘‘ (1۔ تھسلنیکیوں 4:‏16۔17).

اوہ خوشی! اوہ مسرت! کیا ہمیں مرے بغیر جانا چاہیے،
کوئی بیماری نہیں، اُداسی نہیں، خوف اور رونا نہیں،
اپنے خداوند کے ساتھ جلال میں بادلوں اُٹھا لیا جانا،
جب یسوع ’’اُس کے اپنوں کو‘‘ خیرمقدم کرتا ہے۔
اوہ خداوند یسوع، کتنی دیر اور، کتنی دیر اور، ہم مسرت کا گیت بُلند آواز سے گاتے ہیں،
مسیح واپس آ گیا! ھیلیلویاہ! آمین، ھیلیلویاہ! آمین،
   (’’مسیح واپس آ گیا Christ Returneth‘‘ شاعر ایچ۔ ایل۔ ٹرنر H. L. Turner، 19ویں صدی)۔

مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور عبرانیوں11:‏5۔6 باآواز بُلند پڑھیں۔

’’ایمان ہی سے حنوک اپنی موت سے پہلے ہی اُٹھا لیا گیا اور اُس کا پتا نہ چلا کیونکہ خدا نے اُسے اُٹھا لیا تھا۔ اُس کے اُٹھائے جانے سے پہلے اُس کے حق میں گواہی دی گئی کہ وہ خداوند کو پسند تھا۔ کیونکہ ایمان کے بغیر خدا کو پسند آنا ممکن نہیں۔ پس واجب ہے کہ خدا کے پاس جانے والا ایمان لائے کہ خدا موجود ہے اور وہ اپنے طالبوں کو اجر دیتا ہے‘‘ (عبرانیوں11:‏5۔6).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

اگر آپ آسمان میں مرنے سے پہلے ہی اُٹھا لیے جانے کی اُمید کرتے ہیں، تو آپ کے پاس بھی ایمان ہونا چاہیے۔ آپ کو یسوع کے پاس سادہ ایمان کے ساتھ آنا چاہیے ورنہ آپ اُس کو آسمان میں ملنے کے لیے تیار نہیں ہونگے۔

III۔ سوئم، حنوک نے بھی تنبیہہ کی تھی۔

مہربانی سے یہودہ کی کتاب کھولیں، آیات 14 اور 15۔ آئیے کھڑے ہوں اور اِن دو آیات کو با آوازِ بُلند پڑھیں۔

’’حنوک نے بھی جو آدم سے ساتویں پُشت میں تھا اِن باتوں کے بارے میں پیشن گوئی کی تھی کہ دیکھو! خداوند اپنے لاکھوں مُقدّسوں کے ساتھ آتا ہے تاکہ سب لوگوں کا اِنصاف کرے اور اُن کے درمیان سارے بے دینوں کو سزا کا حکم دے، اِس لیے کہ اُنہوں نے بےدینی سے مجبور ہوکر بہت سے بے دینی کے کام کیے ہیں۔ اور خداوند بےدین گنہگاروں کو بھی سزا کا حکم دے گا کیونکہ اُنہوں نے اُس کے خلاف بڑی سخت باتیں کہی ہیں‘‘ (یہوداہ14۔15).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

حنوک نہ صرف سیلاب کے بارے میں خبردار کرتا ہوا ظاہر ہوتا ہے، اُس نے ایمان کے وسیلے سے بھی دیکھا، اُس ناخوشگوار تباہی کو جو بے اعتقادی دُنیا پر آنے والا ہے جب مسیح فیصلے کے لیے واپس آئے گا۔ ڈاکٹر ایم۔ آر۔ ڈیحان Dr. M. R. DeHaan نے کہا،

حالانکہ خُداوند صابر اور نہایت برداشت والا ہے، وہ بِلا تعین حساب کتاب کرنے والے دِن کو نہیں روکے گا۔ اِن ہی دِنوں میں سے کسی دِن مسیح اچانک بغیر کسی آواز کے آسمان میں سے نیچے اُترے گا۔ مسیح میں مُردہ جی اُٹھیں گے، زندہ ایماندار بدل جائیں گے، اور اکٹھے وہ زمین سے اوپر اُٹھا لیے جائیں گے؛ اور تب خُدا کی سزا کا سیلاب ایک بے دین دُنیا پر اُمڈ آئے گا۔ لیکن وہ دِن ابھی تک آیا نہیں ہے، اور نجات کا دروازہ ابھی تک کُھلا ہوا ہے۔ ’’اب، جب کہ آج یہ پُکارا جا رہا، اپنے دِل کو سخت میں کرو‘‘ (ایم۔ آر۔ ڈیحان، ایم۔ڈی۔ M. R. DeHaan, M.D.، نوح کا زمانہ The Days of Noah، ژونڈروان پبلیشنگ ہاؤسZondervan Publishing House، دوبارہ اشاعت1979، صفحات 116۔117)۔

1963 میں، چرچ آف دی اُپن ڈور میں جہاں پر ڈاکٹر میکجی پادری تھے، مجھے لگاتار کئی راتوں تک ذاتی طور پر ڈاکٹر ڈیحان کو سُننے کا شرف ہوا۔ حالانکہ یہ ترتالیس سال پہلے تھے، میں اب بھی اپنے ذہن میں اُن کی کڑک بوڑھی آواز کو سُن سکتا ہوں۔ بار بار پرانے زمانے کے نبی کی مانند ڈاکٹر ڈیحان نے آنے والی سزا کے بارے میں خبردار کیا۔ بار بار اُنہوں نے لوگوں کو بتایا کہ اُنہیں مسیح کی ضرورت ہے، کہ اُنہیں تبدیل ہونے کی ضرورت ہے، ورنہ وہ آنے والی سزا کے لیے تیار نہیں ہونگے۔ حساب کتاب کا وہ دِن اُس وقت کے مقابلے میں نے اُس شاندار بوڑھے آدمی کو منادی کرتے سُنا تھا آج رات کو ترتالیس سال قریب آ گیا ہے۔ وہ اِس قدر سخت تھے جتنی کیلیں ہوتی ہیں۔ قریبا ہوتی ہوئی سزا کے اِس ناخوشگوار لمحے میں ہمیں کس قدر شدت کے ساتھ اُن جیسے مبلغین کی دوبارہ ضرورت ہے۔ لیکن اُنہیں اب مرے ہوئے کافی عرصہ گزر گیا ہے۔ اور یوں، آج رات کو میں آپ سے پوچھ رہا ہوں، اُن کی جگہ پر، حالانکہ میں تو مشکلوں سے بھی اُن جیسا بننے کے قابل نہیں ہوں،

’’تنگ دروازے سے داخل ہونے کی پوری کوشش کرو کیونکہ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ بہت سے لوگ اندر جانے کی کوشش کریں گے لیکن نہ جا سکیں گے‘‘ (لوقا 13:‏24).

’’جب وہ تیل خریدنے جارہی تھی تو دُلہا آ پہنچا۔ جو کنواریاں تیار تھیں دلہا کے ساتھ شادی کی ضیافت میں اندر چلی گئیں اور دروازہ بند کر دیا گیا۔ بعد میں باقی کنواریاں بھی آگئیں اور کہنے لگیں: اَے خداوند! اَے خداوند! ہمارے لیے دروازہ کھول دے۔ لیکن اُس نے جواب دیا اور کہا: سچ تو یہ ہے کہ میں تمہیں جانتا ہی نہیں۔ لہٰذا جاگتے رہو کیونکہ تمہیں نہ تو اُس دِن کا پتا ہے نہ اُس گھڑی کی خبر ہے جب ابنِ آدم آئے گا‘‘ (متی 25:‏10۔13).

یہ یہاں پر آج کی رات موجود ہر غیرنجات یافتہ شخص کے لیے ایک تنبیہہ ہے۔ آپ نے کافی مدت خُدا کے ساتھ سنجیدگی سے دھیان نہیں دیا۔ آپ اپنی نجات کے مسٔلے کو کندھوں سے جھٹک چکے ہیں اور کافی وقت ضائع کر چکے ہیں۔ مگر وقت کی بہت تاخیر ہوئی ہے۔ فضل کا وقت آپ کے لیے ختم ہو رہا ہے۔ مسیح کے ساتھ ابھی سکونت کریں۔ جلد ہی اِس کو بہت تاخیر ہو جائے گی۔ جلد ہی آپ جہنم میں ہونگے، ہمیشہ کے لیے بغیر کسی اُمید کے۔ اوہ، آج کی رات ہمارے مناد ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan کو دیکھیں، جب میں اِس عبادت کو ختم کروں گا۔ ڈاکٹر کیگن کو ڈھونڈیں اور جو کچھ بھی آپ کریں اُس میں اُن کی مشاورت کو تلاش کریں۔ شاید وہ چاہیں کہ میں بھی آپ کو چند باتیں بتاؤں۔ اِس کی ایک دِن کی بھی تاخیر مت کریں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چین(Dr. Kreighton L. Chan) نے دعا کی: پیدائش5:‏18۔24 .
واعظ سے پہلے اکیلے مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گیت گایا تھا:
       ’’مسیح کی واپسی Christ Returneth‘‘ (شاعر ایچ۔ ایل۔ ٹرنر H. L. Turner، 19ویں صدی)۔

لُبِ لُباب

بزرگ سربراہ حنوک کی طرف سے
خبردار تنبیہات اور سنجیدہ الفاظ

SHARP WARNINGS AND SERIOUS WORDS
!FROM THE PATRIARCH ENOCH

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونئیر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’حنوک خدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور پھر خدا نے اُسے اُٹھالیا اور وہ نظروں سے غائب ہو گیا‘‘ (پیدائش 5:‏24).

I.   حنوک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا، پیدائش 5:‏24؛ 6:‏8۔9؛ 5:‏22؛ افسیوں2:‏8۔9 .

II.  حنوک کو مرنے سے پہلے آسمان پر اُٹھا لیا گیا تھا، عبرانیوں11:‏5؛
2سلاطین2:‏11؛ 1تسالونیکیوں4:‏16۔17؛ عبرانیوں11:‏5۔6 .

III. حنوک نے تنبیہہ کی تھی، یہوداہ 14۔15؛ لوقا13:‏24؛ متی25:‏10۔13 .